Tag: جادو

  • یک نہ شد  دو  شُد!

    یک نہ شد دو شُد!

    آپ نے یہ کہاوت تو سنی ہی ہو گی، اور اس کے لفظی معنیٰ بھی جانتے ہوں‌ گے۔

    یہ کہاوت اس وقت سننے کو ملتی ہے جب کوئی شخص ایک مسئلے یا مصیبت میں‌ گھرا ہوا ہو اور اسی وقت دوسری افتاد بھی ٹوٹ پڑے۔ یعنی جب کوئی ایک مسئلہ حل نہ ہوا ہو یا کسی ایک مصیبت سے نجات ملی نہ ہو اور اسی وقت دوسری مصیبت سَر پر آجائے تو اس کیفیت کا اظہار کرنے لیے اردو میں اس کہاوت سے کام لیا جاتا ہے۔

    ہر کہاوت کے پیچھے کوئی نہ کوئی کہانی، اس کی وجہ یا اس کا پس منظر ضرور ہوتا ہے۔ یہ حقیقی بھی ہوسکتی ہیں‌ اور داستان یا گھڑی ہوئی باتیں‌ بھی۔ ہماری اس کہاوت سے متعلق زیادہ مشہور بات یقینا غیر حقیقی اور من گھڑت ہے، مگر ہمارے ہاں‌ یہ قصہ اس طرح‌ مشہور ہے:

    کہتے ہیں‌ کہ ایک شخص ایسا منتر جانتا تھا جس سے وہ مُردوں کو اٹھا کر ان سے سوالات کرتا اور اپنا مطلب پورا ہو جانے پر انھیں‌ دوبارہ جادو کے زور پر قبر میں جانے پر مجبور کر دیتا۔ وہ شخص جب مرنے لگا تو اس نے اپنے ایک شاگرد کو یہ جادو سکھا دیا۔

    اس کے مرنے کے کچھ عرصے بعد شاگرد نے ایک قبر پر جا کر یہ منتر پڑھا اور مردے سے باتیں کیں، لیکن مردے کو دوبارہ قبر میں داخل کرنے کا منتر بھول گیا۔

    اب وہ بہت گھبرایا اور اسی گھبراہٹ میں اچانک اسے قبرستان سے بھاگنے کا خیال آیا، اس نے سوچے سمجھے بغیر اچانک دوڑ لگا دی، مگر کچھ دور جانے کے بعد پلٹ کر دیکھا تو وہ مردہ بھی اس کے پیچھے پیچھے آرہا تھا جسے اس نے منتر کے زور سے جگایا تھا۔ وہ جہاں جہاں‌ جاتا مردہ اس کے پیچھے ہوتا۔ اس دوران اس نے استاد کا سکھایا ہوا وہ منتر یاد کرنے کی بہت کوشش کی، جس سے مردے کو واپس قبر میں‌ بھیجا جاسکتا تھا، لیکن ناکام رہا۔

    تب اسے ایک ترکیب سوجھی۔ وہ استاد کی قبر پر پہنچا اور مردے کو اٹھانے کا منتر پڑھا، استاد کے قبر سے نکلنے پر اس نے وہ دوسرا منتر پوچھا جو مردے کو قبر میں‌ بھیجتا، لیکن معلوم ہوا کہ مرحوم استاد جس دنیا میں پہنچ چکے تھے، وہاں ایسا کوئی منتر اور جادو یاد نہیں‌ رہتا تھا۔

    شاگرد نے دیکھا کہ ایک طرف وہ پہلا مردہ کھڑا ہے اور دوسری طرف استاد جسے اس نے دوسرا منتر پوچھنے کے لیے جگایا تھا۔ اب تو وہ بہت پچھتایا، مگر اس بار بھاگنے کے سوا واقعی کوئی راستہ نہ بچا تھا۔

    شاگرد "یک نہ شد دو شد” کہتا ہوا ایک بار پھر بھاگ کھڑا ہوا۔

  • تاش کے پتوں سے کھیلا جانے والا جادوئی کھیل

    تاش کے پتوں سے کھیلا جانے والا جادوئی کھیل

    تاش ایک دماغی کھیل ہے جو دنیا بھر میں مقبول ہے اور مختلف طرح سے کھیلا جاتا ہے۔

    تاش کے رسمی کھیلوں کے علاوہ ان پتوں سے مختلف دماغی کھیل بھی کھیلے جاتے ہیں جو دراصل فریب نظر ہوتے ہیں۔

    ایسا ہی ایک کھیل آج آپ بھی کھیلنے جارہے ہیں۔

    یہ کھیل آئن ولکیریا الوژن کے نام سے مشہور ہے۔

    آپ اس ویڈیو میں اس کھیل کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔

    یہ کھیل دیکھنے میں کچھ جادوئی سا لگتا ہے لیکن درحقیقت اس میں آپ فریب نظر کا شکار ہوئے ہیں۔

    اسی طرح کا فریبی کھیل کچھ عرصہ قبل ملالہ یوسف زئی نے بھی پیش کیا۔ وہ ایک امریکی ٹی وی پروگرام ’دا لیٹ شو‘ میں شریک ہوئیں جس کے میزبان اسٹیفن کولبرٹ کے ساتھ انہوں نے یہ کھیل کھیلا۔ آپ بھی اس کھیل سے لطف اندوز ہوں۔

  • لاہور ہائیکورٹ نے جادو ٹونے کے اشتہارات پر پابندی عائد کردی

    لاہور ہائیکورٹ نے جادو ٹونے کے اشتہارات پر پابندی عائد کردی

    لاہور: ہائی کورٹ نے جادو ٹونے کے اشتہارات پر پابندی عائد کرتے ہوئے پیمرا اور وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ حکم پر فوری طور پر عمل درآمد کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار اپوزیشن لیڈرپنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مختلف ٹی وی چینلز پر جادو ٹونے کے اشتہارات چلائے جارہے اور اس سے عوا م کو گمراہ کیاجارہا ہے ان اشتہارات سے معاشرتی اور اخلاقی برائیاں پیدا ہو رہی ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ایسے اشتہارات مذہبی تعلیمات کے خلاف ہیں جن کی وجہ سے گھریلو لڑائی جھگڑوں اور قتل کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    میاں محمودالرشید کے مطابق پیمرا قوانین ایسے اشتہارات کی اجازت نہیں دیتا مگر اس کے باوجود ایسے اشتہارات کھلے عام چلائے جا رہے ہیں اس حوالے سے پیمرا کو متعدد درخواستیں دے چکے ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی لہذا ایسے اشتہارات پر پابندی عائد کی جائے۔

    سرکاری وکیل نے دلائل دیے کہ جادو ٹونے کے اشتہارات چلانے والے چینلز اور کیبل آپریٹر کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد جادوٹونے کے اشتہارات پرپابندی لگاتے ہوئے پیمرا اور وفاقی حکومت کو فوری عمل درآمد کرنے کاحکم دے دیا۔