Tag: جارحیت

  • مئی 2025 کی طرح آئندہ بھی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا، پاکستان

    مئی 2025 کی طرح آئندہ بھی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا، پاکستان

    اسلام آباد (30 جولائی 2025): پاکستان نے واضح طور پر کہا ہے کہ مئی 2025 کی طرح آئندہ بھی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان نے نیو نارمل کے حوالے سے بھارتی بیانات کو دوٹوک انداز میں مسترد کر دیا ہے اور دفتر خارجہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ مئی 2025 کی طرح پاکستان آئندہ بھی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا۔ دو طرفہ تعلقات کا واحد راستہ خود مختاری، سالمیت اور اقوام متحدہ کے اصولوں کا احترام ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ مبینہ "ایٹمی بلیک میلنگ” کا بھارتی بیانیہ گمراہ کن اور خود غرضی پر مبنی تصور ہے۔ بھارت کا مقصد اشتعال انگیزی پر پردہ ڈالنا اور پاکستان پر الزام عائد کرنا ہے۔ دنیا کو پتہ ہے کہ پاکستان نے بھارت کا روایتی صلاحیتوں کے ذریعہ مقابلہ کیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی پارلیمان میں نام نہاد آپریشن سندور پر ہونے والی بحث پر دفتر خارجہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی رہنما عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے اپنے فوجی نقصانات تسلیم کریں۔ بھارتی قیادت کو جنگ بندی میں فریق ثالث کے فعال کردار کو بھی مان لینا چاہیے۔

    انہوں نے آپریشن سندور، بھارت کے بے بنیاد الزامات اور اشتعال انگیز دعووں کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ بھارتی رہنماؤں کے یہ بیانات حقائق کو مسخ کرنے اور جارحیت کو جواز دینے کے خطرناک رجحان کے عکاس ہیں اور اندرونی سیاسی فائدے کے لیے کشیدگی کو بڑھاوا دینا خطرناک ہے۔

    ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ دنیا بھی یہ جانتی ہے کہ بھارت نے بغیر تحقیقات کے حملہ کیا۔ 6 اور 7 مئی کو بھارتی حملے میں درحقیقت معصوم افراد شہید ہوئے۔

    بھارت نےجس مبینہ دہشت گردی کے ڈھانچے کو نشانہ بنایا درحقیقت وہاں خواتین اور بچے تھے۔ اس حملے میں بھارت اپنے کسی بھی اسٹریٹیجک ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ بھارتی طیاروں اور اہداف کو غیر مؤثر بنانے میں پاکستان کی کامیابی ناقابل تردید حقیقت ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعہ پر شفاف اور آزادانہ تحقیقات کی فوری پیشکش کو قبول نہیں کیا بلکہ جارحیت اور تصادم کا راستہ اختیار کیا۔ وہ خود ہی مدعی بھی بنا، منصف بھی اور جلاد بھی۔

    دفتر خارجہ نے آپریشن مہادیو کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد آپریشن مہا دیو سے متعلق کوئی بھی دعویٰ اہمیت نہیں رکھتا۔ بھارتی وزیر داخلہ کا بیان جھوٹ اور تضادات سے بھرا ہوا ہے۔ کیا یہ محض اتفاق ہے کہ مبینہ ملزم لوک سبھا میں بحث کے آغاز پر ہی مارے گئے۔

  • برطانوی وزیراعظم کا مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور

    برطانوی وزیراعظم کا مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور

    لندن: مقبوضہ کشمیر میں جاری کریک ڈاؤن اور کرفیو کے تناظر میں برطانوی وزیراعظم بورس جونسن نے بھی مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ اسٹیو بیکر سے وزیر اعظم بورس جانسن کی ملاقات اس دوران مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق رکن پارلیمنٹ نے برطانوی وزیراعظم بورس جونسن کو مقبوضہ کشمیر میں عزیزو اقارب کو مسائل اور برطانوی کشمیریوں کی تشویش سے آگاہ کیا۔

    برطانوی وزیر اعظم نے جواب میں مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو تسلیم کیا، بورس جانس نے مسئلہ کشمیر بنیادی انسانی حقوق کا طویل حل طلب مسئلہ قرار دیا۔

    برطانوی وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر پر حکومتی تشویش کا بھی اظہار کیا اور مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیردو طرفہ مسئلہ ہے جسے دونوں ممالک کو حل کرنا ہے، بات چیت کے ذریعے ہی اس مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے۔

    دوسری جانب گذشتہ روز غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر پر گرفت کی مضبوطی چاہتا ہے، بھارت نے گزشتہ 3 ماہ سے کشمیر میں کرفیو لگا رکھا ہے، اب اس نے اسے الگ وفاقی یونٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارت کی ایک اور گھناؤنی سازش سامنے آگئی

    ایجنسی کے مطابق بھارت نے پابندیوں کے ساتھ ساتھ اضافی فوجی بھیج رکھے ہیں، جب کہ مقبوضہ کشمیر میں پہلے ہی 9 لاکھ فوجی تعینات ہیں، اب مقبوضہ علاقے میں بھارتی حکومت کی جانب سے لیفٹیننٹ گورنرز کی تقرری عمل میں لائی گئی ہے۔

  • لبنان پر اسرائیلی جارحیت کے بعد آخری حد تک جائیں گے: حزب اللہ

    لبنان پر اسرائیلی جارحیت کے بعد آخری حد تک جائیں گے: حزب اللہ

    بیروت: لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ سرحد پر جھڑپ ختم ہوگئی ہے تاہم اس کے بعد ہم ایک ایسے دور میں داخل ہوچکے ہیں جس میں کوئی سرخ لکیر نہیں ہے۔

    حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ لبنان پر جارحیت کی صورت میں صہیونی دشمن کے خلاف آخری حد تک جائے گی۔

    میڈیار پورٹس کے مطابق حسن نصراللہ کا یہ بیان حزب اللہ کی طرف سے جاری کردہ ایک تصویری ریکاڈنگ کے چد گھنٹے بعد جاری کیا گیا ہے۔ اس فوٹیج میں حزب اللہ نے سرحد کے قریب اسرائیل کے افیفیم فوجی اڈے پر دو میزائل حملوں میں اسرائیلی فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان سے دوچار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت اب لبنان کی فضائی حدود میں داخل ہونے والے اسرائیلی ڈرون طیاروں پرتوجہ مرکوز کرے گی۔

    اسرائیل کو ہماری خود مختاری پامال کرنے کی اجازت دینے وقت گزر چکا، اب حزب اللہ اپنے ملک کی سرحدوں کا دفاع کرے گی۔

    لبنان اسرائیل کشیدگی، بحرین کے شہریوں کو فوری طور پر انخلا کی ہدایت

    حسن نصراللہ نے خبردار کیا کہ ہمارا پیغام واضح ہے، اگر آپ جارحیت کریں گے تو تمہارے تمام فوجی، سرحدیں اور یہودی کالونیاں ہمارے نشانے پر ہوں گی۔

    انہوں نے صہیونی یاست کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہارے لیڈر بجمن نیتن یاھو لبنان پرحملہ کرکے حماقت کےمرتکب ہوئے ہیں، لبنان کے دفاع کے لیے ہمارے سامنے کوئی سرخ لکیر نہیں، حزب اللہ اپنے وطن اور قوم کے دفاع کے لیے ہر سطح پرجائے گی۔

  • مشرق وسطیٰ میں ایرانی جارحیت کا سدباب کریں گے، مائیک پومپیو

    مشرق وسطیٰ میں ایرانی جارحیت کا سدباب کریں گے، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی وزیرخارجہ کا ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہنا ہے کہ امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے ایران کی حکومت کو یہ پتہ چل جانا چاہیے کہ ہم سنجیدہ ہیں اور اس کی خطے میں مزید جارحیت کا سدباب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کو اپنے مفادات پر ایران کے کسی بھی حملے کا جواب دینے کی صلاحیت کا حامل ہونا چاہیے، یہ بات امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ریاست فلوریڈا میں واقع ٹامپا میں امریکا کی سنٹرل کمان کے ہیڈ کوارٹر میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس سے ایک روز قبل ہی امریکا نے ایران سے کشیدگی میں اضافے کے بعد مشرقِ اوسط میں مزید ایک ہزار فوجی بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے ایران کی حکومت کو یہ پتہ چل جانا چاہیے کہ ہم سنجیدہ ہیں اور اس کی خطے میں مزید جارحیت کا سدباب کریں گے۔

    پومپیو کا کہنا تھا کہ ٹامپا کے ان کے اس دورے کا مقصد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وضع کردہ تزویراتی مقاصد کا حصول ہے۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ ہم یہ سب اس وقت تک نہیں کرسکتے جب تک ہم ایران کے امریکیوں یا امریکی مفادات کے خلاف کسی غلط فیصلے یا اس کے جوہری پروگرام کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جواب دینے کی صلاحیت حاصل نہیں کر لیتے۔

    انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ صدر ٹرمپ جنگ نہیں چاہتے ہیں، دو آئل ٹینکروں مارشل آئس لینڈ کے پرچم بردار ناروے کے زیر انتظام فرنٹ آلٹیر اور پاناما کے پرچم بردار جاپان کے ملکیتی کوکوکا کورجیئس کو خلیج عُمان میں آبنائے ہُرمز کے نزدیک بین الاقوامی پانیوں میں تخریبی حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان میں اول الذکر جہاز ایک آبی بم ( تارپیڈو) سے ٹکرایا تھا اور اس کے ایک حصے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی۔ موخرالذکر بحری جہاز پر آتش گیر مواد میتھانول لدا ہوا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دوسرے عہدے داروں نے ایران کو اس حملے کا مورد الزام ٹھہرایا تھا اور کہا تھا کہ اس کارروائی میں ہر طرح سے ایران کا ہاتھ کارفرما ہے لیکن ایران نے اس الزام کی تردید کی تھی ۔

    امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے اس حملے سے متعلق نئی تصاویر جاری کی ہیں، ان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران دو میں سے ایک بحری جہاز پر حملے میں ملوّث تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ تین آئیل ٹینکروں سمیت چار بحری جہازوں پر متحدہ عرب امارات کی ساحلی حدود میں خلیج عُمان ہی میں حملہ کیا گیا تھا، امریکا نے اس حملے کا الزام بھی ایران پر عائد کیا تھا لیکن اس نے ذمے داری قبول کرنے سے انکار کیا تھا۔

    مائیک پومپیو نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی مہم بہت مؤثر رہی ہے تاہم بعض ممالک اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافے سے مسلح تنازع کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

  • ایران کی طرف سے جارحیت کا خطرہ ٹلا نہیں، جان بولٹن

    ایران کی طرف سے جارحیت کا خطرہ ٹلا نہیں، جان بولٹن

    لندن : جولٹن نے ایران کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے فوری حرکت میں آنے اور خطے میں اپنی فوج تعینات کرنے کے نتیجے میں ایران کی طرف سے درپیش خطرہ کم کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ ایران کی طرف سے جارحیت کا خطرہ ٹلا نہیں، تاہم امریکا کے فوری حرکت میں آنے کے بعد ایران کو روک دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دورہ برطانیہ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جان بولٹن نے کہا کہ امریکا کی طرف سے فوری حرکت میں آنے اور خطے میں اپنی فوج تعینات کرنے کے نتیجے میں ایران کی طرف سے درپیش خطرہ کم کر دیا۔

    جب ان سے پوچھا گیا کیا ایران کے خلاف کارروائی کے معاملے میں ان کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اختلافات ہیں تو ان کا کہنا تھاکہ صدر ٹرمپ کی اس بات سے ہمیں اتفاق ہے کہ ہم ایران میں نظام کی تبدیلی نہیں چاہتے، مگر ہمارے پیغام کو سمجھا جانا چاہیے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل میں وہ ایران کے دہشت گردانہ حملوں بالخصوص امارات کے سمندر میں تیل بردار جہازوں پر حملوں میں ایران کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد اور ثبوت پیش کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں جان بولٹن نے مزید کہا کہ میرا خیال ہے کہ خطے کی صورت حال سے آگاہ کوئی بھی شخص یہی نتیجہ اخذ کرے گا کہ امارات کے قریب تیل بردار جہازوں پر حملے ایران اور اس کے ایجنٹوں نے کیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایران اور اس کے ایجنٹ امریکی مفادات پر حملے کی حماقت کر کے بہت بڑی غلطی کریں گے۔ اگر ایران مذاکرات کا خواہاں ہے تو اسے طرز عمل تبدیل کرنا ہوگا۔

  • سعودیہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا، سعودی وزیرخارجہ

    سعودیہ کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا، سعودی وزیرخارجہ

    ریاض : سعودی عرب کے وزیر مملکت عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ایرانی حکومت خطے کے امن اور استحکام کے لئے کام نہیں کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز سعودی دارلحکومت میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ان کا ملک خطے میں جنگ نہیں چاہتا، تاہم دوسرے فریق [یعنی ایران] نے اگر جنگ کی راہ اختیار کی تو سعودی عرب اس جارحیت کا مصمم ادارے اور بھرپور طاقت سے جواب دے گا۔

    انھوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ خطے کے دوسرے ملکوں کے ساتھ مل کر رہے۔ اس کی قیادت تخریبی پالیسیاں اختیار کرنے سے باز رہے اور اچھی ہمسائیگی کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے خطے کے معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔

    انھوں نے کہا کہ تہران حکومت روز اول سے ہی اپنے ہاں رونما ہونے والے انقلاب کو دوسرے ملکوں تک برآمد کرنے میں کوشاں رہی ہے۔سعودی عرب کے اعلیٰ سفارتکار نے ایران پر یہ بھی زور دیا کہ وہ اپنی پالیسیوں سے خطے کو خطرات کے دہانے پر لے جائے۔

    انھوں نے عالمی برادی سے اپیل کی کہ ایرانی پالیسیوں کے تناظر میں اپنا کردار ادا کریں اور تہران کی خلاف ورزیوں سے متعلق فیصلہ کن موقف اختیار کریں۔

    عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ خطے کے ممالک ایرانی حکومت کی مجرمانہ کارروائیوں اور مداخلت کا شکار چلے آ رہے ہیں۔ ایران دھماکا خیز مواد اور حاجیوں کے ذریعے حج کی سیکیورٹی کو خطرات سے دوچار کرنے جیسی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ اور سعودی سفارتکاروں پر حملوں میں بھی ایران ملوث ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ایران سعودی عرب کے شہر الخبر میں ہونے والے دھماکوں میں بھی ملوث ہے۔اور2016 کو مشھد میں سعودی قونصل خانے اور ایران میں سفارتی مشن پر حملے بھی ایرانی کی سرپرستی میں ہوئے۔ تہران، سعودی عرب میں جاسوسی کے لئے خفیہ سیلز تشکیل دینے میں بھی ملوث ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جاسوسی کے اس نیٹ ورک کے خلاف سعودی عرب نے خلاف کارروائی عمل میں لا کر اسے ناکام بنایا ہے۔

    نیوز کانفرنس میں عادل الجبیر نے حوثی ملشیاؤں کے لئے ایرانی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ باغی ملیشیا یمن سے مملکت پر کم سے کم 255 بیلسٹک میزائل داغ چکی ہیں۔

    قطر سے متعلق سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ کا کہنا تھا کہ قطر کو ہم انتہا پسندی اور دہشت گردی کی حمایت کی اجازت نہیں دے سکتے اور نہ ہی ہم اس ملک کو دہشت گرد تنظیموں اور انتہا پسندی کے فروغ کا پلیٹ بننے کی اجازت دے سکتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ قطر گذشتہ بیس برسوں سے جاری اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے کیونکہ اسے اپنی ماضی کی پالیسی جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

  • ایران سے جنگ نہیں چاہتے، مگر جارحیت کا بھرپور جواب ملے گا، جان بولٹن

    ایران سے جنگ نہیں چاہتے، مگر جارحیت کا بھرپور جواب ملے گا، جان بولٹن

    واشنگٹن : امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا یا اس کے حلیفوں کے مفادات پر کسی بھی حملے کا بے رحمانہ جواب دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ امریکا مشرق وسطی میں مرکزی کمان کے علاقے میں ایک طیارہ بردار بحری جہازیو ایس ایس ابراہم لنکن اور ایک بمبار ٹاسک فورس کی تعیناتی عمل میں لا رہا ہے تا کہ ایرانی نظام کو یہ واضح پیغام دیا جائے کہ امریکا یا اس کے حلیفوں کے مفادات پر کسی بھی حملے کا بے رحمانہ جواب دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پیر کے روز اپنے بیان میں بولٹن نے کہا کہ اس اقدام کا فیصلہ کئی تشویش ناک اور بڑھتے ہوئے انتباہات کے جواب میں کیا گیا ہے۔

    بولٹن کا مزید کہنا تھا کہ واشنگٹن ایران کے ساتھ کسی جنگ کے لیے کوشاں نہیں ہے تاہم وہ ایرانی فورسز یا پاسداران انقلاب یا اس کے ایجنٹوں کی جانب سے کسی بھی حملے کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

    واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے نیویارک کے آخری دورے میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران واشنگٹن کو دھمکی دی تھی کہ تہران امریکی پابندیوں کا جواب دے گا جن کے نتیجے میں ایران کی معیشت زمین بوس ہو گئی ہے۔

  • اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک کو بے نقاب کیا جائے، فلسطین کا مطالبہ

    اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک کو بے نقاب کیا جائے، فلسطین کا مطالبہ

    غزہ: فلسطینی اتھارٹی نے عرب لیگ اور او آئی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک کو بے نقاب کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ میں حق واپسی اور انسداد ناکہ بندی کی انتظامی قیادت پر مشتمل فلسطینی قومی اتھارٹی نے عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل سے تعلقات کی روک تھام کے لیے فوری اجلاس بلائیں اور صہیونی دشمن کے ساتھ تعاون کرنے والے ممالک کو بے نقاب کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی قومی اتھارٹی کی قیادت نے مشرقی غزہ میں حق واپسی کیمپوں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پوری فلسطینی قوم اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے خلاف ہے، غزہ میں جاری مظاہروں کی نگراں قیادت کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام میں سرگرم ممالک کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ فلسطینی قیادت مشکوک صدی کی ڈیل اور قضیہ فلسطین کے تصفیے کے لیے ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کرے گی۔

    فلسطینی نیشنل اتھارٹی برائے انسداد ناکہ بندی و حق واپسی کے رکن محمود خلف نے کہا کہ عالم اسلام اورعرب ممالک اپنے دارالحکومتوں کے دروازے اسرائیل کے لیے نہ کھولیں اور فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے مظالم اور شر انگیز منصوبوں کو ناکام بنائیں۔

    اسرائیل بائیکاٹ مہم کیوں چلائی؟ امریکی حکام نے فلسطینی رضاکار کا ویزہ منسوخ کردیا

    انہوں نے سلطنت اومان کے وزیرخارجہ یوسف بن علوی کے اس بیان میں شدید مذمت کی جس میں انہوں نے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام پر زور دیا ہے۔

    محمود خلف کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینی القدس کی سرپرستی کرنے والوں کو اسرائیل کی صف میں کھڑا نہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔

  • اسرائیلی فوج کی غزہ میں جارحیت، اسرائیل کا اقوام متحدہ کی رپورٹ ماننے سے انکار

    اسرائیلی فوج کی غزہ میں جارحیت، اسرائیل کا اقوام متحدہ کی رپورٹ ماننے سے انکار

    غزہ: فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت بے نقاب ہونے پر اسرائیل نے اقوام متحدہ کی رپورٹ ماننے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حکام نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں جنگی جرائم کے حوالے سے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو غیر منصفانہ قرار دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کی جانب سے تحقیقات کے بعد ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں اسرائیلی جارحیت کو بے نقاب کیا گیا تھا۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ گذشتہ برس 30 مارچ سے 31 دسمبر تک ہفتہ وار مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج نے تقریباً 6 ہزار فلسطینیوں کو نشانہ بنایا۔

    رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ان معاملے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے، تاہم اسرائیل نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے رپورٹ کو ہی ماننے سے انکار کردیا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیل میں ایک حملے میں دو اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے، اسرائیلی فوج نے حملے کا ذمہ دار فلسطینی نوجوان کو قرار دیتے ہوئے رملہ کے ایک گاؤں میں چھاپا مار کارروائی کی تھی۔

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 3 فلسطینی نوجوان شہید

    یاد رہے کہ دو ماہ قبل راملہ میں یہودی بلوائیوں کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ غیور فلسطینیوں نے 30 مارچ 2018 کو ’تحریک حق واپسی‘ کے تحت غزہ کی پٹی پر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا تھا، فلسطینی شہری ہر جمعے اسرائیلی سرحد پر جمع ہوکر غزہ کی صیہونی مظالم اور غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف مظاہرہ کرتے ہیں۔

  • اسرائیلی فوج نے جارحیت کی انتہا کردی، فائرنگ سے 16 سالہ فلسطینی طالبہ شہید

    اسرائیلی فوج نے جارحیت کی انتہا کردی، فائرنگ سے 16 سالہ فلسطینی طالبہ شہید

    غزہ: صیہونی ریاست اسرائیل نے بربریت کی انتہا کردی، فورسز نے فائرنگ کرکے 16 سالہ فلسطینی طالبہ کو شہید کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق 16 سالہ طالبہ ’سما زہیر مبارک‘ اسکول کی طالبہ تھی جسے اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہر رم اللہ میں قائم چیک پوسٹ پر فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ الزعیم نامی سیکیورٹی چیک پوسٹ پر پیدل چلتی طالبہ پر اسرائیلی فوج نے اندھا دھن فائرنگ کردی جس کے باعث وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ سما زہیر نے چیک پوسٹ پر موجود فوجی اہلکاروں پر چاقو سے حملے کی کوشش کی۔

    انہوں نے ڈھاٹی کا مظاہر کرتے ہوئے مزید کہا کہ بچی کو حملہ کرتا دیکھ کر اہکاروں نے فائرنگ کی اور وہ ہلاک ہوگئی۔

    اسرائیلی فورسز کی نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ، ایک خاتون شہید، 14 زخمی

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں صیہونی آباد کاروں نے رم اللہ میں اسرائیلی فورسز کے ہمراہ حملہ کرکے ایک فلسطینی کو شہید جبکہ درجنوں افراد کو زخمی کردیا تھا۔

    گذشتہ جمعے اسرائیلی فورسز نے مظاہرے کے دوران نہتے فلسطینیوں پر فائرنگ کرکے دو افراد کو شہید کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ غیور فلسطینیوں نے 30 مارچ 2018 کو ’تحریک حق واپسی‘ کے تحت غزہ کی پٹی پر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا تھا، فلسطینی شہری ہر جمعے اسرائیلی سرحد پر جمع ہوکر غزہ کی صیہونی مظالم اور غزہ کی ناکہ بندی کے خلاف مظاہرہ کرتے ہیں۔