Tag: جاسوسی

  • جوہری توانائی کے معائنہ کاروں کے جوتوں سے کیا ملا؟ ایران کا انکشاف

    جوہری توانائی کے معائنہ کاروں کے جوتوں سے کیا ملا؟ ایران کا انکشاف

    تہران: ایران نے کہا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے معائنہ کاروں کے جوتوں سے جاسوسی کے چپس برآمد ہوئے تھے۔

    ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے ڈپٹی چیئرمین محمود نبویان نے انکشاف کیا کہ اقوام متحدہ کی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے معائنہ کار جب ایرانی جوہری تنصیبات کا معائنہ کر رہے تھے تو ان کے جوتوں سے جاسوسی کے چپس برآمد ہوئے تھے۔

    محمود نبویان نے فارس کو انٹرویو میں بتایا نطنز میں جوہری تنصیبات کے بارے میں انھیں یا تو امریکی سیٹلائٹس کے ذریعے پتا چلتا ہے یا سیکیورٹی اداروں سے، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی ہماری جوہری تنصیبات کے بارے میں اسرائیل کی بات کیوں سنتے ہیں کیا اسرائیل عدم پھیلاؤ معاہدے کا رکن ہے؟ اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ وہ جاسوسی کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا عدم پھیلاؤ معاہدے کے رکن کے طور پر ہم نے اپنی رپورٹس ایجنسی کو پیش کیں، لیکن رافیل گروسی نے ہماری رپورٹس اسرائیل کو دے دیں، ہماری انٹیلیجنس نے اسرائیلی خفیہ دستاویزات حاصل کی ہیں، اور ہمارے جاسوسی کے ثبوت ہیں۔


    حماس کا اسرائیلی فوجیوں پر اچانک کاری وار، نیتن یاہو پر پیر کی رات بھاری گزری


    ایرانی نائب نے یہ بھی کہا کہ ایجنسی کو فراہم کی گئی ہماری خفیہ رپورٹس اخبارات میں شائع ہو جاتی تھیں، حالاں کہ ان معلومات کی اشاعت ممنوع ہے، اس پر یو این ادارے آئی اے ای اے کو جواب دہ ہونا چاہیے، اسرائیلی اور امریکی اخبارات ایران کی جوہری معلومات شائع کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کی جانب سے، پارلیمنٹ کے گزشتہ ماہ منظور کردہ قانون پر دستخط کرنے کے بعد سے ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ اپنا تعاون باضابطہ طور پر معطل کر دیا ہے۔

  • ایران میں اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں 3 افراد کو پھانسی

    ایران میں اسرائیل کیلئے جاسوسی کے الزام میں 3 افراد کو پھانسی

    ایران میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں 3 افراد کو پھانسی دے دی گئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق تینوں افراد کو اسرائیل کی انٹیلی جنس ایجنسی موساد سے تعاون اور ہلاکت خیز آلات کی اسمگلنگ کے جرم میں عدالت نے سزا سنائی تھی۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے الزام میں 700 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری شیڈو وار میں ایران متعدد ایسے افراد کو سزائیں دے چکا ہے جن پر موساد سے روابط اور ایٹمی پروگرام کے خلاف کارروائیوں میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔

    اس سے قبل بھی ایران نے اسرائیل کی خفیہ تنظیم ’موساد‘ سے وابستہ سائبر ٹیم کے سربراہ کو پھانسی دے دی گئی تھی۔

    ایران کی سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق ایران نے محمدامین شایستہ نامی ایک قیدی کو پھانسی دے دی جسے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ساتھ مبینہ طور پر تعاون کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی میڈیا کے مطابق محمدامین شایستہ کو 2023 میں گرفتار کیا گیا تھا اور تسنیم نے اسے "موساد سے وابستہ سائبر ٹیم کا سربراہ” قرار دیا تھا۔

    یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد ایرانی حکام کم از کم 6 افراد کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے جرم میں پھانسی دے چکے ہیں۔

  • پاکستان کےلیے جاسوسی کا الزام، مشہور بھارتی یوٹیوبر کو گرفتار کرلیا گیا

    پاکستان کےلیے جاسوسی کا الزام، مشہور بھارتی یوٹیوبر کو گرفتار کرلیا گیا

    جنگ میں شکست کے بعد پاکستان کےلیے جاسوسی کا الزام عائد کرتے ہوئے، سیکیورٹی حکام نے مشہور بھارتی یوٹیوبر کو گرفتار کرلیا۔

    اس وقت بھارت کی مودی سرکار پاکستان کے ہاتھوں اپنی شرمناک شکست کی خفت کو مٹانے کےلیے ہر حد تک جانے کو تیار نظر آتی ہے، اب نئے پینترے کے طور پر بھارت نے کچھ سالوں قبل لاہور آنے والی معروف بھارتی یوٹیوبر ٹریولر کو حراست میں لے لیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی پولیس نے ٹریولر اور یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کو پاکستان کےلیے جاسوسی کےالزام میں پکڑا، جیوتی ملہوترا کو ریاست چندی گڑھ کے علاقے ہسار سے گرفتار کیا گیا۔

    ٹریولنگ وی لاگز بنانے والے جیوتی ملہوترا کے یوٹیوب پر تقریباً پونے 4 لاکھ کے قریب سبسکرائبر ہیں اور یوٹیوب پر انکا چینل ’ٹریول وتھ جو‘ کے نام سے موجود ہے۔

    بھارتی پولیس کا دعویٰ ہے کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اُن کی سرگرمیاں بھارتی سلامتی کےلیے خطرہ تصور کی جارہی تھیں۔

    جیوتی ملہوترا پر بھارتی پولیس نے الزام لگایا ہے کہ وہ 2023 میں پاکستان گئی تھی، خاتون وی لاگر نے پاکستانی ایجنٹوں سے واٹس ایپ، ٹیلی گرام اور اسنیپ چیٹ جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے معلومات شیئر کیں۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون وی لاگر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جس سے مزید تفتیش جاری ہے جبکہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ وہ دانش نامی ایک نوجوان کی محبت میں مبتلا تھیں۔

  • صحافیوں کی غیر قانونی جاسوسی کرنا پولیس کو مہنگی پڑ گئی

    صحافیوں کی غیر قانونی جاسوسی کرنا پولیس کو مہنگی پڑ گئی

    ناردرن آئرلینڈ کی عدالت نے صحافیوں کی غیر قانونی جاسوسی کرنے پر پولیس کو بھاری جرمانہ عائد کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ناردرن آئرلینڈ پولیس سروس اور میٹروپولیٹن پولیس نے دو بیلفاسٹ صحافیوں کی جاسوسی کی۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے جاسوسی کرتے ہوئے ان کے ذرائع کی شناخت کرنے کے لیے غیر قانونی عمل کیا۔

    عدالت کی جانب سے یہ تاریخی فیصلہ Investigatory Powers Tribunal نے Barry McCaffrey اور Trevor Birney کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں دیا گیا۔

    عدالت نے ناردرن آئرلینڈ پولیس سروس کو ہر صحافی کو 4 ہزار پونڈ ادا کرنے کا بھی حکم جاری کیا۔ پولیس کی خفیہ نگرانی کی کارروائی غیر متناسب تھی، پولیس نے ملکی اور عالمی تحفظات کو ٹھیس پہنچائی۔

    دوسری جانب اسرائیل نے ڈبلن میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا ہے، جس سے آئرلینڈ اور اسرائیل میں کشیدہ تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو گئے ہیں۔

    آئرلینڈ کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی نسل کشی کے خلاف ایکشن کے مطالبے پر اسرائیل نے دارالحکومت ڈبلن میں اپنا سفارت خانہ بند کر کے سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔

    اسرائیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آئرلینڈ کی اسرائیل مخالف پالیسیوں کی وجہ سے سفیر کو واپس بلایا ہے، اسرائیل کے وزیر خارجہ نے آئرش وزیر اعظم سائمن ہیرس کو ’یہود دشمن‘ قرار دے دیا۔

    فلسطینیوں نے امریکی حکومت پر مقدمہ کر دیا

    آئرلینڈ کے وزیر اعظم سائمن ہیرس کا کہنا ہے کہ اسرائیل مخالف پالیسیوں کو جواز بنا کر اسرائیل کا آئرلینڈ میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے کا فیصلہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ آئرش وزیرِ اعطم نے ایکس پر لکھا کہ میں اس دعوے کو یکسر مسترد کرتا ہوں کہ آئرلینڈ اسرائیل مخالف ہے، آئرلینڈ امن و امان، انسانی حقوق اور عالمی قانون کا حامی ہے۔

  • ایران کے لئے جاسوسی، 7 اسرائیلی شہری گرفتار

    ایران کے لئے جاسوسی، 7 اسرائیلی شہری گرفتار

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں 7 یہودی باشندوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق گرفتار کئے گئے 7 اسرائیلی شہریوں میں ایک فوجی اور 2 نابالغ شامل ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حراست میں لئے گئے جاسوسوں نے اسرائیل کے فوجی ہوائی اڈوں اور فوجی مقامات کی تصاویر اور نقشے ایرانی ایجنٹوں کو فراہم کئے۔

    جاسوسوں کی جانب سے اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام کی تنصیب کے مقامات کی تفصیلات اور تصاویر بھی ایران کو فراہم کی گئی تھیں۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق گرفتار اسرائیلی یہودی 2 سال سے ایران کے لیے جاسوسی کر رہے تھے۔

    گزشتہ ہفتے بھی اسرائیلی حکام کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں اسرائیلی شہری کو گرفتار کیا ہے۔

    اسرائیلی حکام کے مطابق گرفتار کئے گئے شخص ولادیمیر ویرہوسکی نے ایران کو معلومات فراہم کرنے اور رقم وصول کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔

    اسرائیلی فوج نے معافی مانگ لی

    اسرائیلی حکام کے مطابق گرفتار کئے گئے شخص ولادیمیر نے ایک لاکھ ڈالر میں اسرائیلی سائنسدان کو قتل کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

    حکام کے مطابق ایران کی اسرائیلیوں کو بھرتی کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔

  • ایران کیلئے جاسوسی کا الزام، اسرائیلی شہری گرفتار

    ایران کیلئے جاسوسی کا الزام، اسرائیلی شہری گرفتار

    اسرائیلی حکام کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ایران کے لیے جاسوسی کے الزام میں اسرائیلی شہری کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ولادیمیر ویرہوسکی نے ایران کے لیے جاسوسی اور رقم وصول کرنے کا اعتراف کرلیا ہے۔

    اسرائیلی حکام کے مطابق گرفتار کئے گئے شخص ولادیمیر نے ایک لاکھ ڈالر میں اسرائیلی سائنسدان کو قتل کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔

    حکام کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی اسرائیلیوں کو بھرتی کرنے کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے، ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا انفرااسٹرکچر اس گرفتاری کے بعد بے نقاب ہوگیا ہے۔

    دوسری جانب حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ اسرائیل کو دردناک صورتحال سے دوچار کریں گے، تاہم جنگ بندی کے مخالف بھی نہیں ہیں۔

    یہ بات انہوں نے گزشتہ روز ایک جاری بیان میں کہی، اپنی ایک ریکارڈڈ تقریر میں ان کا کہنا تھا کہ اس تصادم اور مسئلے کا حل سیز فائر ہی ہے لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ہم کمزور ہیں اس لیے جنگ بندی کی بات کر رہے ہیں، اگر اسرائیل جنگ بندی نہیں چاہتا تو ہم بھی جنگ جاری رکھیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق ان کہنا تھا کہ کسی بالواسطہ کوششوں کے نتیجے میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد شمالی علاقے کے آبادکار واپس اپنے گھروں کو جا سکیں گے اور دوسرے اقدامات بھی کیے جائیں گے۔

    نعیم قاسم کا یہ بھی کہنا تھا کہ حزب اللہ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بھی بالکل اسی طرح اسرائیل میں جہاں چاہے کارروائی کر سکتا ہے جس طرح اسرائیل نے لبنان میں کیا ہے۔ اس لیے ابھی مزید لاکھوں اسرائیلی بیگھر ہوں گے۔ بلکہ میں کہوں گا 20 لاکھ سے زیادہ اسرائیلیوں کو خطرے میں رہنا ہوگا۔ ہم کسی بھی وقت، کسی بھی گھڑی اور کسی بھی دن حملہ کر سکتے ہیں۔

    ’ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملے کا امکان نہیں‘

    نعیم قاسم کے اس بیان پر اسرائیل نے فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ اسرائیل کا یہی دعویٰ ہے کہ وہ جنوبی لبنان پر حملے اسی لیے کر رہا ہے کہ اپنے بیگھر ہوچکے ہزاروں اسرائیلیوں کو واپس اپنے گھروں میں بحفاظت لا سکے۔

  • ایمازون آپ کی جاسوسی کر رہا ہے؟

    ایمازون آپ کی جاسوسی کر رہا ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایمازون نے اپنے ٹریکنگ کے فن پر زبردست عبور حاصل کر لیا ہے، ٹیک کمپنی نے 100 سے زیادہ کمپنیاں بھی خرید لی ہیں، جس کی مدد سے وہ صارفین کا زیادہ سے زیادہ ڈیٹا اکھٹا کر رہی ہے، اس پس منظر میں یہ سوال سامنے آ رہا ہے کہ کیا ایمازون صارفین کی جاسوسی کر رہا ہے؟

    ایمازون کی ویڈیو سے چلنے والی ڈور بیل لوگوں کی دہلیز پر ہونے والی ہر حرکت کو ریکارڈ کرتی ہے، اس ڈیوائس سے متعلق 2020 کی بی بی سی تحقیقات میں کہا گیا تھا کہ اسے ایمازون نے 2018 میں 1 بلین ڈالر میں خریدا تھا، اور اس میں ویڈیوز دیکھنے کے لیے استعمال ہونے والا فون اور نیٹ ورک غیر محفوظ ہیں۔

    ایمازون نے مالکان کی رضامندی کے بغیر 2022 میں امریکی پولیس کو ڈور بیل کے ذریعے ریکارڈ کی گئی فوٹیج متعدد بار فراہم کیں، کمپنی کے مطابق یہ ویڈیوز ’ایمرجنسی‘ کی وجہ سے شیئر کی گئی تھیں، تاہم پولیس ان ویڈیوز کو کس طرح استعمال میں لا سکتی ہے، اس بارے میں خدشات پائے جاتے ہیں۔

    سینٹر فار ڈیجیٹل ڈیموکریسی کی ڈپٹی ڈائریکٹر کترینا کوپ کے مطابق صارفین ایمازون کی جتنی زیادہ خدمات استعمال کرتے ہیں، چاہے رِنگ ڈور بیل، ایکو اسمارٹ اسپیکر یا پرائم اسٹریمنگ سروس ہو، ان سے حاصل کردہ تصاویر اتنی ہی زیادہ ہوں گی، اور ایمازون کمپنی اپنی مزید ترقی کے لیے صارفین کا ڈیٹا استعمال کرنے کے طریقے تلاش کرتی رہے گی۔

    برلن کی فریئی یونیورسٹی کے ہیومن سینٹرڈ کمپیوٹنگ ریسرچ گروپ کے سائمن ڈیوڈ ہیرسبرنر کے مطابق ایمازون اپنی ملکیت میں موجود مختلف کمپنیوں کے درمیان ڈیٹا شیئر کر رہا ہے، یہ پریشان بات ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایمازون کے ڈیٹا سائنس دان حاصل کردہ ڈیٹا کے پرائیویسی کے مسائل کی شناخت اور اسے منظم رکھنے کے اہل نہیں ہیں۔

    رواں سال کے آغاز میں ایمازون نے 8 لاکھ 15 ہزار اراکین کے ساتھ ایک امریکی بنیادی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والی کمپنی ون میڈیکل کو خریدنے کے لیے 3.9 بلین ڈالر کا معاہدہ کیا، ون میڈیکل کے پاس 15 سال کا ہیلتھ سسٹم کا ڈیٹا موجود ہے جسے ایمازون اے آئی پر مبنی ہیلتھ پراڈکٹس بنانے، نئی اصلاحات متعارف کروانے اور مستقبل میں آنے والی لاگتوں کا اندازہ لگانے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔

    پاکستان میں فیس بک اور انسٹاگرام ویری فائیڈ کرانے کی فیس کتنی ہوگی؟

    ڈیٹا پرائیویسی کے حامیوں نے اس عمل کے خلاف احتجاج کیا ہے، اس احتجاج کی وجہ ایمازون کے ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق خراب ٹریک ریکارڈ ہے۔

    وال اسٹریٹ جرنل کی 2020 کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ایمازون کے ملازمین نے اپنی ہی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مصنوعات کی تیاری کے لیے انڈیپینڈینٹ سیلرز کا ڈیٹا استعمال کیا۔ یاد رہے کہ 2021 میں یورپی یونین کے ڈیٹا پروٹیکشن قوانین کو توڑنے کے الزام میں ایمازون پر 886.6 ملین ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔

  • ایران نے جاسوسی کے الزام میں سابق نائب وزیرِ دفاع کو پھانسی دے دی

    تہران: ایران نے جاسوسی کے الزام میں سابق نائب وزیرِ دفاع علی رضا اکبری کو پھانسی دے دی، وہ ایران کے ساتھ ساتھ برطانوی شہری بھی تھے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق علی رضا اکبری کو ایران کے جوہری سائنس دان محسن فخری زادے کے قتل الزام میں پھانسی دی گئی ہے، ایرانی حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ علی رضا اکبری نے برطانیہ کو قومی سلامتی کے اہم راز دیے۔

    الجزیرہ کے مطابق ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ علی رضا اکبری نے ملک کے اعلیٰ جوہری سائنس دان کے 2020 کے قتل میں کردار ادا کیا تھا۔ ویڈیو کے مطابق اکبری محسن فخری زادے کے قتل میں ملوث تھا، جو 2020 میں تہران کے باہر سیٹلائٹ سے کنٹرول کی جانی والی مشین گن کے ذریعے کیے گئے حملے میں مارا گیا تھا۔

    فخری زادہ کو مغربی انٹیلی جنس اداروں نے بڑے پیمانے پر جوہری ہتھیاروں کو تیار کرنے کی خفیہ ایرانی کوششوں کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا تھا۔

    بی بی سی کے مطابق ایرانی عدلیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے میزان نے ہفتے کے روز اطلاع دی کہ 61 سالہ اکبری کو پھانسی دے دی گئی ہے، تاہم اس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ پھانسی کب ہوئی۔

    سابق نائب ایرانی وزیر دفاع کو 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا اور انھیں برطانیہ کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی، جس کی انھوں نے تردید کی تھی۔

    امریکا، برطانیہ، اور فرانس نے علی رضا اکبری کی پھانسی کی شدید مذمت کی ہے، اکبری کو پھانسی دینے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی جا رہی ہے۔

    ایرانی عدلیہ کے ادارے میزان کی جانب سے علی رضا اکبری کی پھانسی کی اطلاع تب سامنے آئی ہے جب بی بی سی فارسی نے بدھ کے روز اکبری کا ایک آڈیو پیغام نشر کیا، جس میں انھوں نے کہا کہ انھیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور کیمرے کے سامنے ان جرائم کا اعتراف کرنے پر مجبور کیا گیا جو انھوں نے نہیں کیے تھے۔

    یہ آڈیو پیغام نشر ہونے کے بعد اس ہفتے کے شروع میں ایران نے اکبری کی ایک ویڈیو جاری کی، جس میں وہ جرائم کا اعتراف کرتے دکھائی دیے، جب کہ ملک کی انٹیلی جنس وزارت نے اکبری کو ایران میں برطانوی انٹیلی جنس سروس کا ایک اہم ترین ایجنٹ قرار دیا۔

    آڈیو پیغام میں اکبری نے الزام لگایا تھا کہ انٹیلیجنس ایجنٹوں نے ان سے 3,500 گھنٹوں سے زیادہ تفتیش کی اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا، انھوں نے بتایا کہ ایجنٹوں نے جسمانی اور نفسیاتی طریقے استعمال کیے، مجھے پاگل پن کی طرف دھکیلا، اور مجھے من پسند اعتراف پر مجبور کیا۔ انھوں نے ایران پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ وہ ’’مجھے پھانسی دے کر برطانیہ سے بدلہ لینا چاہتا ہے۔‘‘

    یہ آڈیو پیغام نشر ہونے کے چند گھنٹے بعد میزان نیوز ایجنسی نے پہلی بار تصدیق کی کہ اکبری جاسوسی کے مرتکب پائے گئے ہیں، اور سپریم کورٹ نے ان کی اپیل مسترد کر دی ہے۔

  • فیس بک نے سینکڑوں اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے

    فیس بک نے سینکڑوں اکاؤنٹس ڈیلیٹ کردیے

    فیس بک کی مرکزی کمپنی میٹا نے ہزاروں ایسے جعلی اکاؤنٹس بند کردیے ہیں جو پراسرار سرگرمیوں کی وجہ سے ہزاروں اہم افراد کی جاسوسی میں ملوث تھے۔

    میٹا نے انہیں سائبر مرسنری یا ڈجیٹل غارت گر قرار دیا ہے جس کے تحت 100 ممالک سے تعلق رکھنے والے سرگرم افراد، سیاستدانوں، صحافیوں اور دیگر اہم شخصیات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام اکاؤنٹس کا سرا سات ایسی کمپنیوں سے جا ملتا ہے جن کی اکثریت کا تعلق اسرائیل سے ہے۔

    میٹا کمپنی میں سیکیورٹی سربراہ کا کہنا ہے کہ بھرتی برائے ڈیجیٹل جاسوسی کی صنعت تیزی سے بڑھ رہی ہے، اس سے وابستہ افراد بلند ترین بولی دینے والے افراد کو بے دریغ نشانہ بناتے ہیں، بعد میں ہیکنگ بھی کرتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ میٹا نے انسٹاگرام، فیس بک اور واٹس ایپ کے 1500 اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیے ہیں۔

    میٹا نے فیس بک پر وہ اکاؤنٹ ڈیلیٹ کیے ہیں جو کوگنائٹ، بلیک کیوب اور بلیو ہاک وغیرہ جیسی مشکوک کمپنیوں سے تعلق رکھتے تھے اور ان کا سربراہ ادارہ کوب ویب ٹیکنالوجی ہے۔

    یہ ساری کمپنیاں مختلف لوگوں سے رقم لے کر دوسرے اداروں اور افراد کی جاسوسی کرتی ہیں۔

    اس کے علاوہ بھارت، چین اور مسیڈونیا کی کمپنیوں سے منسلک مشکوک اکاؤنٹ بھی ڈیلیٹ کیے گئے ہیں۔ میٹا کمپنی کے مطابق اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے سے جاسوس و نگراں کمپنیوں کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

  • مصر میں جاسوسی کے شبہے میں روبوٹ خاتون گرفتار

    مصر میں جاسوسی کے شبہے میں روبوٹ خاتون گرفتار

    قاہرہ: مصر میں جاسوسی کے شبہے میں ایک آرٹسٹ خاتون روبوٹ کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو ہفتے قبل ایک خصوصی نمائش کے لیے قاہرہ پہنچنے والی خاتون آرٹسٹ روبوٹ اے-ڈا (Ai-Da) کو کسٹمز حکام نے حراست میں لے لیا، کیوں کہ انھیں شبہ تھا کہ اس روبوٹ کو مصر کے خلاف جاسوسی میں استعمال کیا جائے گا۔

    ’اے-ڈا‘ بالکل کسی خاتون کی طرح نظر آنے والی ایک روبوٹ ہے، جو مصنوعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے، اپنے مشینی ہاتھوں سے تصویریں بنانے کے علاوہ مجسمہ سازی بھی کر سکتی ہے۔

    اس روبوٹ کو ’مستقبل کے ایک وژن‘ کے طور پر پیش کیا گیا ہے، جو اس دور کے دیگر تجریدی آرٹسٹس کی طرح ہر لحاظ سے اپنے کام میں اچھی ہے، لیکن اے ڈا جو کہ دنیا کی پہلی الٹرا رئیلسٹک روبوٹ آرٹسٹ ہے، نے اپنی تازہ ترین نمائش سے قبل اس وقت ایک عارضی رکاوٹ کا سامنا کیا جب مصری سیکیورٹی فورسز نے اسے 10 اکتوبر کو کسٹمز میں حراست میں لے لیا۔

    تاہم برطانوی وزارتِ خارجہ کی مسلسل دس دن کی کوششوں کے بعد مصری حکام نے بالآخر اسے آزاد کر دیا اور یوں اگلے روز وہ مصوری کی نمائش میں اپنے فن پاروں کے ساتھ شریک ہوگئی۔

    اے ڈا کی آنکھوں میں کیمرے لگائے گئے ہیں، جن کی وجہ سے سیکیورٹی کے خدشات کے باعث روبوٹ اور اس کے مجسمہ ساز کو کسٹمز میں 10 دنوں تک رکھا گیا، جس سے سفارتی جھگڑا بھی پیدا ہوا۔

    اس روبوٹ کو مختلف برطانوی اداروں نے باہمی تعاون و اشتراک سے تیار کیا ہے تاکہ مصوری اور مجسمہ سازی جیسے پیچیدہ فنونِ لطیفہ بھی روبوٹس کی دسترس میں لائے جا سکیں، انیسویں صدی کی مشہور برطانوی ریاضی داں خاتون ایڈا لولیس کے نام پر اس روبوٹ کا نام ’اے-ڈا‘ رکھا گیا ہے۔

    دراصل اے ڈا کو اہرام مصر کے سامنے مصوری کی پہلی نمائش میں حصہ لینا تھا جو 21 اکتوبر کو شروع ہوئی ہے، غزہ کے عظیم ہرم (ہرمِ خوفو) کے دامن میں یہ نمائش 7 نومبر تک جاری رہے گی۔