تہران: ایران نے کہا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے معائنہ کاروں کے جوتوں سے جاسوسی کے چپس برآمد ہوئے تھے۔
ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے ڈپٹی چیئرمین محمود نبویان نے انکشاف کیا کہ اقوام متحدہ کی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے معائنہ کار جب ایرانی جوہری تنصیبات کا معائنہ کر رہے تھے تو ان کے جوتوں سے جاسوسی کے چپس برآمد ہوئے تھے۔
محمود نبویان نے فارس کو انٹرویو میں بتایا نطنز میں جوہری تنصیبات کے بارے میں انھیں یا تو امریکی سیٹلائٹس کے ذریعے پتا چلتا ہے یا سیکیورٹی اداروں سے، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی ہماری جوہری تنصیبات کے بارے میں اسرائیل کی بات کیوں سنتے ہیں کیا اسرائیل عدم پھیلاؤ معاہدے کا رکن ہے؟ اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ وہ جاسوسی کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا عدم پھیلاؤ معاہدے کے رکن کے طور پر ہم نے اپنی رپورٹس ایجنسی کو پیش کیں، لیکن رافیل گروسی نے ہماری رپورٹس اسرائیل کو دے دیں، ہماری انٹیلیجنس نے اسرائیلی خفیہ دستاویزات حاصل کی ہیں، اور ہمارے جاسوسی کے ثبوت ہیں۔
حماس کا اسرائیلی فوجیوں پر اچانک کاری وار، نیتن یاہو پر پیر کی رات بھاری گزری
ایرانی نائب نے یہ بھی کہا کہ ایجنسی کو فراہم کی گئی ہماری خفیہ رپورٹس اخبارات میں شائع ہو جاتی تھیں، حالاں کہ ان معلومات کی اشاعت ممنوع ہے، اس پر یو این ادارے آئی اے ای اے کو جواب دہ ہونا چاہیے، اسرائیلی اور امریکی اخبارات ایران کی جوہری معلومات شائع کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کی جانب سے، پارلیمنٹ کے گزشتہ ماہ منظور کردہ قانون پر دستخط کرنے کے بعد سے ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ اپنا تعاون باضابطہ طور پر معطل کر دیا ہے۔