Tag: جاسوسی کا الزام

  • جاسوسی کا الزام : روس میں خاتون امریکی صحافی گرفتار

    جاسوسی کا الزام : روس میں خاتون امریکی صحافی گرفتار

    ماسکو : روس کے خفیہ اہلکاروں نے روسی نژاد امریکی صحافی کو غیر ملکی ایجنٹوں کے قانون کی خلاف ورزی پر  حراست میں لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے امریکی سرکاری میڈیا آؤٹ لیٹ ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی کی ایک ایڈیٹر السو کرماشیوا کو غیرملکی ایجنٹ کے طور پر رجسٹر کرنے اور حساس فوجی معلومات اکٹھا کرنے کی ناکام کوشش پر حراست میں لے لیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صحافی کرماشیوا کو وسطی روس کے شہر کازان سے گرفتار کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق یہ امریکی صحافی پراگ شہر میں قیام پذیر تھی۔

    تاتار انفارم نے اپنی رپورٹ میں اس معاملے سے واقف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ ستمبر 2022 میں امریکی صحافی کرماشیوا جس کے پاس روسی اور امریکی دونوں پاسپورٹ ہیں جان بوجھ کر روس کی سرگرمیوں سے متعلق فوجی ڈیٹا اکٹھا کر رہی تھی تاکہ اسے امریکی ذرائع تک منتقل کیا جاسکے جو ممکنہ طور پر روس کی قومی سلامتی کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق خیال کیا جاتا ہے کہ امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ کی ایڈیٹر نے متعدد مقامی یونیورسٹیوں کے پروفیسروں کے بارے میں بھی ڈیٹا حاصل کیا ہے جو مبینہ طور پر یوکرین کے تنازعے کے دوران متحرک ہوگئے تھے۔

    اس کے علاوہ خبر رساں ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ اس کے بعد اس نے اس معلومات کو غیرملکی اداروں کے لیے “متبادل تجزیاتی مواد”بھی استعمال کیا تاکہ روس کو بدنام کیا جاسکے۔

  • پولینڈ: جاسوسی کے الزام میں گرفتار ’ہواوے‘ کا ملازم نوکری سے برطرف

    پولینڈ: جاسوسی کے الزام میں گرفتار ’ہواوے‘ کا ملازم نوکری سے برطرف

    وارسا : پولینڈ میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار ہونے والے چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے اعلیٰ عہدیدار کو کمپنی نے ملازمت سے فارغ کردیا۔

    پولینڈ کے نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چینی شہری ’ہواوے‘ کی پولش برانچ کا ڈائریکٹر ہے، کمپنی کے اعلیٰ عہدیدار کی گرفتاری کے بعد چین اور پولینڈ کے مابین کشیدگی کا اندیشہ تھا لیکن کمپنی نے مذکورہ ملازم کو نوکری سے نکال کر محاز آرائی کے خدشے کو ختم کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہواوے کی جانب سے ہفتے کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پولینڈ میں گرفتار ہونے والے شخص سے اب کمپنی کا کوئی تعلق نہیں ہے، مذکورہ اقدام کمپنی کو بدنامی سے بچانے کےلیے اٹھایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ یورپی ممالک میں ہواوے کی مصنوعات بہت مقبول ہیں لیکن دوسری جانب سے چینی حکومت سے تعلقات کی بناء پر ’ہواوے‘ کے ملازمین پر سخت نظر رکھی جاتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ متعدد ممالک کی جانب سے مذکورہ چینی ٹیلی کام کمپنی کی اشیاء پر سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے کہ چین ہواوے کے ذریعے جاسوسی تو نہیں کررہا۔

    مزید پڑھیں : پولینڈ میں چینی کمپنی ’ہواوے‘ کا اعلیٰ عہدیدار جاسوسی کے الزام میں گرفتار

    یاد رہے کہ ہواوے کے اعلیٰ عہدیدار کے ساتھ ساتھ پولینڈ کی پولیس نے پیوٹر ڈی نامی پولش شہری کو بھی جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا جو پہلے پولینڈ کی سیکیورٹی ایجنسی کا ملازم تھا۔

    پولینڈ کی داخلہ سیکیورٹی ایجنسی (اے ڈبلیو بی) کا سابق اعلیٰ عہدیدار تھا، جس نے بد عنوانی کے الزامات کے باعث اے ڈبلیو بی چھوڑ دی تھی لیکن اس کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا۔

    مقامی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی ایجنسی اے ڈبلیو بی نے پولینڈ میں واقع ٹیلی کام کمپنی ہواوے کے دفتر اور اورنج پولاسکا پر چھاپہ مارکر سرچ آپریشن بھی کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اورنج الاسکا وہ جگہ ہے جہاں پولش شہری ’پیوٹر ڈی‘ ملازمت کرتا تھا۔

    مزید پڑھیں : چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے بانی کی بیٹی کینیڈا میں گرفتار

    خیال رہے کہ گذشتہ برس کینیڈا میں ہواوے کمپنی کے بانی کی بیٹی اور چیف فنانشل آفیسر مینگ وینزوا کو یکم دسمبر کو کینیڈین شہر وانکوور سے حراست میں لیا گیا تھا جنہیں امریکا کے حوالے کرنے کا امکان ہے۔

  • جاسوسی کا الزام، روس میں گرفتار امریکی شہری بے قصور ہے، اہل خانہ

    جاسوسی کا الزام، روس میں گرفتار امریکی شہری بے قصور ہے، اہل خانہ

    واشنگٹن : ماسکو میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار امریکی شہری کے بھائی نے کہا ہے کہ پال ویہلن بے قصور ہے وہ شادی میں شرکت کرنے روس گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے دارالحکومت ماسکو میں سیکیورٹی ادارے ایف ایس بی نے خفیہ اطلاعات پر جمعے کے روز کارروائی کرتے ہوئے پال ویہلن نامی امریکی شہری کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سابق امریکی فوجی 48 سالہ پال ویہلن کے اہل خانہ کو گرفتار کا علم پیر کے روز خبروں کے ذریعے ہوا تھا۔

    پال ویہلن کے جڑواں بھائی ڈیوڈ ویہلن کا کہنا تھا کہ ’پال روس کو بخوبی جانتا تھا اور میں یقین نہیں کرسکتا کہ اس نے روسی قانون کو توڑا ہوگا‘۔

    دوسری جانب روسی سیکیورٹی ایجنسی ایف ایس بی کا کہنا تھا کہ امریکی شہری کو ماسکو میں جاسوسی کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی شہری کے خلاف ریاست کی جاسوسی کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کے باعث اسے کم از کم 10 برس قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    امریکی انتخابات میں مداخلت‘ 12 روسی جاسوسوں پر فرد جرم عائد

    خیال رہے کہ روس اور امریکا کے درمیان تعلقات میں گذشتہ کئی برس سے کشیدگی ہے، اور گذشتہ برس دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر جاسوسی کے الزامات عائد کیے گئے تھے جبکہ امریکا کی جانب سے روس پر جاسوسی اور امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : امریکا: روس کےلیےجاسوسی کرنےکےالزام میں خاتون گرفتار

    یاد رہے کہ گذشتہ برس امریکا میں 29 سالہ روسی خاتون ماریا بوتینا کو روسی حکومت کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، بعد ازاں روسی خاتون نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی تصدیق کی تھی۔

    روسی خاتون پرعائد الزام کے مطابق وہ ٹویٹر کے ڈائریکٹ میسج کے ذریعے اپنی سرگرمیوں کی اطلاع روسی حکومت کو دیا کرتی تھی۔

  • جاسوسی کا الزام : عزیربلوچ کو پاک فوج نے تحویل میں لے لیا

    جاسوسی کا الزام : عزیربلوچ کو پاک فوج نے تحویل میں لے لیا

    راولپنڈی : پاک فوج نے عزیربلوچ کو اپنی تحویل میں لے لیا، لیاری گینگ وار کے سرغنہ کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکریٹ ایکٹ1923 کے تحت تحویل میں لیا گیا ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق عزیر بلوچ کو جاسوسی کے الزام میں تحویل میں لیا گیا، آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ عزیر بلوچ نے حساس سیکیورٹی معلومات غیر ملکی ایجنسیوں کو دی تھی۔ اسکے علاوہ
    عذیربلوچ کے بھارتی ایجنسی را سمیت دیگر پاکستان مخالف قوتوں سے رابطے تھے۔

    یاد رہے کہ اے آروائی نیوز نے عزیر بلوچ کے خلاف مقدمہ فوجی عدالت میں چلانے کی خبرسب سے پہلےنشرکی تھی۔

    عذیر بلوچ کو تیس جنوری 2016کو رینجرز نے کراچی میں داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا تھا، گرفتاری کے وقت عزیرجان بلوچ سے اسلحہ کے علاوہ ایرانی پاسپورٹ بھی برآمد ہوا۔

    عزیرجان بلوچ قتل، اقدام قتل، بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں جیسے سنگین مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا۔

    عذیر بلوچ کی گرفتاری کے بعد پیپلز پارٹی کے سینئررہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا تھا کہ پیپلزپارٹی کا لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سےکوئی تعلق نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی عذیر بلوچ سے لاتعلقی کے موقف پر قائم ہے۔

    مزید پڑھیں : لیاری گینگ وار کا سرغنہ، عزیر بلوچ رینجرز کے ہاتھوں گرفتار

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے جے آئی ٹی کے سامنے لرزہ خیز انکشافات کیے تھے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ عزیر بلوچ نے شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں تاجروں کے اجتماعی قتل سمیت ایک سو ستانوے افراد کے قتل کا اعتراف کیا۔

    مزید پڑھیں : پیپلزپارٹی کا عزیر بلوچ سےکوئی تعلق نہیں، خورشید شاہ

    عزیر نے اٹھارہ اکتوبر دو ہزار دس میں بھتہ نہ دینے پر بارہ تاجروں کو بھی فائرنگ کر کے قتل کیا۔ مشترکہ تحقیقاتی کمیشن کے سامنے عزیر بلوچ نے بالواسطہ یا بلاواسطہ 197 قتل کی وارداتوں کا اعتراف کیا جس میں ڈالمیا کے حاجی اسلم، ان کے پانچ بیٹوں اور ڈی آئی جی ساؤتھ کی اسپیشل ٹیم کے اہلکار ہیڈ کانسٹیبل شجاع کا قتل بھی شامل ہے۔