Tag: جال

  • چیمپئنز ٹرافی: بھارت اپنے بچھائے جال میں خود پھنس گیا!

    چیمپئنز ٹرافی: بھارت اپنے بچھائے جال میں خود پھنس گیا!

    پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی ایونٹ کو درہم برہم کرنے کے لیے بھارت چال سے باز نہ آیا مگر اپنے ہی جال میں پھنس گیا۔

    آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان میں شیڈول ہے۔ پاکستان اس کا میزبان ہونے کے ساتھ دفاعی چیمپئن بھی ہے تاہم بھارت نے پرانا حربہ استعمال کرتے ہوئے ایک بار پھر پاکستان میں ایونٹ کے انعقاد میں رکاوٹیں ڈالنا شروع کیں لیکن وہ مثل مشہور ہے نا کہ آپ اپنے دام میں صیاد آگیا تو یہی مثل چیمئنز ٹرافی کے معاملے پر بھارت پر صادق ہوتی نظر آتی ہے۔

    بھارت نے سیکیورٹی کا بہانا بنا کر پاکستان نہ آنے کا اعلان کیا تو پاکستان نے بھی گھٹنے ٹیکنے کے بجائے آئی سی سی کو خط لکھ کر بھارت سے تحریری انکار اور ٹھوس وجوہات مانگ لیں۔ اب اگر بھارت تحریری طور پر سیکیورٹی کو بہانا بنائے گا تو خود اپنے کیے پر پچھتائے گا۔

    پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کا ماسٹر پلان بنا کر آئی سی سی اور تمام ٹیموں کو بھیجا تھا، جس پر بھارت نے کوئی اعتراض نہیں کیا تھا۔ گزشتہ ماہ جب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے بورڈ کا اجلاس ہوا تب بھی دیگر تمام بورڈز کے ساتھ بھارت نے بھی نہ صرف اس پلان کو قبول کیا اور بلکہ سند کے طور پر مہر بھی ثبت کی۔

    اب اگر بھارت پاکستان نہ آنے کے لیے سیکیورٹی کا جواز پیش کرتا ہے تو اس کے لیے یہ اتنا آسان نہیں ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی بورڈ اب آئی سی سی کو پیسوں کی چمک کے ذریعے رام کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ اس کے ساتھ ہی دیگر بورڈز کو بھی سیریز کھیلنے اور مالی فائدہ پہنچانے کا لالچ دے رہا ہے.

    اب جب بھارت کو کچھ سجھائی نہیں دے رہا ہے تو کبھی اپنے میڈیا کے ذریعے چیمپئنز ٹرافی کا ایونٹ اپنے ملک مین کرانے کا شوشا چھوڑ رہا ہے تو کبھی آئی سی سی کو ہائبرڈ ماڈل پر قائل کرنے کے لیے نقصان کے ازالے کا لالچ دے رہا ہے دوسری جانب پرانا ہتھکنڈا استعمال کرتے ہوئے دیگر بورڈز کو بھی اپنے مکر وفریب کے جال میں پھنسا کر انہیں سیریز کھیلنے اور مالی فوائد پہنچانے کے بھونڈے وعدے کر رہا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/india-refused-to-play-in-pakistan/

  • اسپائیڈر مین کا ہتھیار’ویب شوٹر‘ حقیقت میں تیار ہو گیا

    اسپائیڈر مین کا ہتھیار’ویب شوٹر‘ حقیقت میں تیار ہو گیا

    سنگاپور: اسپائیڈر مین کا ہتھیار ’ویب شوٹر‘ حقیقت میں تیار ہو گیا، سنگا پور کے ایک شخص نے اسپائیڈر مین کا جال پھنکنے والا ہتھیار بنا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سنگاپور میں ایک شخص نے اسپائیڈر مین کا مشہور ہتھیار تیار کر لیا، یہ ایک ایسا ویب شوٹر ہے جس سے سہولت کے ساتھ جال پھینکا جا سکتا ہے۔

    جال پھینکنے کا آلہ بنانے والے شخص نے ویب شوٹر کا عملی مظاہرہ بھی کیا، یہ ہتھیار کلائی پر باندھ کر اس سے اسپائیڈر مین کی طرح جال فائر کیے جاتے ہیں۔

    یہ ویب شوٹر مکمل طور پر کام کر رہا ہے، اس سے پھنکے جالے والے میں چیزوں کو پکڑنے کی خصوصیت بھی موجود ہے، یہ ویب شوٹر چالیس سالہ شخص نے گھر میں بنایا۔

    ویب شوٹر کو فروخت کے لیے بھی پیش کر دیا گیا ہے، اور اس کی قیمت 139 سنگاپورین ڈالر رکھی گئی ہے، لوگوں نے بڑی تعداد میں اسے خریدنے میں دل چسپی ظاہر کر دی ہے۔

    ویب شوٹر بنانے والے شخص نے سنگاپور کے ایک پبلک پارک میں اس کا عملی مظاہرہ بھی کیا، لوگوں نے دیکھا کہ وہ کلائی کو ایک جھٹکا دیتا ہے اور شوٹر سے ایک جال نکل کر اپنے ہدف تک پہنچتا ہے۔

    خیال رہے کہ فلموں میں اب تک کئی اسپائیڈر مینز جلوہ گر ہو چکے ہیں، ٹوبی میگوائر، ٹام ہولینڈ اور اینڈریو گارفیلڈ، تاہم ٹوبی سے شروع ہونے والا یہ سفر تنزلی کی طرف ہی گیا، ناظرین کو ٹوبی میگوائر ہی بہ طور اسپائیڈر مین پسند آیا۔

  • پرندوں کے شکار کے لیے بچھائے گئے جال قانون کی گرفت میں

    پرندوں کے شکار کے لیے بچھائے گئے جال قانون کی گرفت میں

    ٹھٹھہ: محکمہ تحفظ جنگلی حیات سندھ نے کینجھر جھیل میں بچھائے گئے غیر قانونی جالوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 70 سے زائد جالوں کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

    ترجمان محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے مطابق یہ کارروائی نئے سیکریٹری برائے جنگلات و جنگلی حیات منظور علی شیخ کے حکم کے بعد عمل میں لائی گئی۔ کینجھر جھیل میں بڑی تعداد میں زیر سمندر غیر قانونی طور پر جال بچھائے گئے ہیں جن کا مقصد ہجرت کر کے آنے والے پرندوں کو پکڑنا ہے۔

    wildlife-2

    wildlife-4

    محکمہ کے کنزرویٹر سعید اختر بلوچ کی نگرانی میں کی جانے والی اس کارروائی میں 70 سے زائد جالوں کو قبضہ میں لے لیا گیا ہے۔

    محکمہ تحفظ جنگلی حیات کی جانب سے کالے ہرن کے شکار کی دعوت *

    ان کا کہنا ہے کہ پرندوں کے شکار کے لیے لگائے گئے آخری جال کو قبضہ میں لیے جانے تک آپریشن جاری رہے گا اور اس میں ملوث افراد و شکاریوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    wildlife-5

    wildlife-3

    واضح رہے کہ کینجھر جھیل پاکستان کی سب سے بڑی میٹھے پانی کی جھیل ہے اور یہ کراچی اور ٹھٹھہ میں فراہمی آب کا ذریعہ ہے۔

    یہ جھیل ’رامسر‘ سائٹ میں سے ایک ہے جس کا مطلب ہے کہ یہ ماحولیاتی حوالے سے ایک خوبصورت جھیل ہے۔

    keenjhar-1

    keenjhar-3

    سنہ 1977 میں اس جھیل کو ’وائلڈ لائف سینکچری‘ یعنی جنگلی حیات کی پناہ گاہ قرار دیا گیا۔

    کینجھر جھیل سائبیریا سے ہجرت کر کے آنے والے پرندوں کی میزبان جھیلوں میں سے ایک ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق یہاں آنے والے پرندوں کی تعداد 1 لاکھ تک ہے۔

    keenjhar-4

    ان پرندوں میں چیکلو، ڈگوش، آڑی، کونج، سرخاب، نیل سر، لال سر سمیت مختلف اقسام کے پرندے شامل ہیں جو اپنے محضوص راستے انڈس فلائی زون کے ذریعہ پاکستان آتے ہیں۔

    جنگلی حیات کے شکاریوں کو پکڑنے کے لیے خونخوار کتوں کی تربیت *

    بین الاقوامی قوانین کے مطابق ان پرندوں کے شکار پر پابندی ہے تاہم ان کی آمد کے ساتھ ہی شکاری بھی سرگرم ہوجاتے ہیں اور یہ نایاب پرندے بے دردی سے شکار ہوتے نظر آتے ہیں۔