کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک دہائی بعد سرکاری جامعہ کے قیام کی منظوری دے دی گئی، جامعہ کا مرکزی کیمپس ضلع وسطی میں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک دہائی کے بعد سرکاری جامعہ کے قیام کی منظوری دے دی گئی۔
وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کے زیر انتظام میٹرو پولیٹن یونیورسٹی ضلع وسطی میں قائم کی جائے گی۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ کابینہ نے گزشتہ روز میٹرو پولیٹن یونیورسٹی کے ایکٹ کی منظوری دی تھی، منتخب میئر میٹرو پولیٹن یونیورسٹی کا پرو وائس چانسلر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میٹرو پولیٹن یونیورسٹی کے زیر کنٹرول ہوگا، عباسی شہید اسپتال میٹرو پولیٹن یونیورسٹی کا ٹیچنگ اسپتال ہوگا، میٹرو پولیٹن یونیورسٹی کا مرکزی کیمپس ضلع وسطی میں ہوگا۔
مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے میٹرو پولیٹن یونیورسٹی کا قانون بنایا اور سندھ کابینہ سے منظور کروایا ہے۔
لاڑکانہ: بارشوں اور سیلابی صورتحال کی وجہ سے لاڑکانہ کی جامعہ بے نظیر بھٹو میں تدریسی عمل معطل کردیا گیا، طلبا و طالبات کو ہاسٹلز خالی کر کے گھروں کو واپس جانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بارشوں کے پیش نظر لاڑکانہ کی جامعہ بے نظیر بھٹو میں تدریسی عمل معطل رکھنے کا اعلان کردیا گیا۔
جامعہ سے وابستہ چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ، مہر میڈیکل کالج سکھر، آصفہ ڈینٹل کالج، ادارہ فارمیسی اور کالج آف نرسنگ میں بھی تعلیمی عمل معطل رہے گا۔
اگلے احکامات تک تمام اداروں میں تدریسی عمل معطل رکھنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے، طلبا و طالبات کو ہاسٹلز خالی کر کے گھروں کو واپس جانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں واقع پنجاب یونیورسٹی میں 2 طلبا تنظیموں میں تصادم ہوگیا۔ پتھراؤ اور شیلنگ سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں کلچر ڈے کی تقریب جاری تھی جس کے دوران جمیعت اور پختون طلبا میں تصادم شروع ہوگیا۔ دونوں تنظیموں کے طلبا نے پہلے ایک دوسرے پر لاتوں، گھونسوں اور مکوں سے حملہ کیا، بعد ازاں ڈنڈوں کے وار اور پتھراؤ بھی کیا گیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری پنجاب یونیورسٹی پہنچ گئی۔ پولیس نے طلبہ کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی جس پر مشتعل ہو کر طلبا نے پولیس پر بھی پتھراؤ شروع کردیا۔
پولیس اہلکاروں نے بھی مشتعل طلبا پر جوابی پتھراؤ کیا۔
لڑائی کے دوران 8 طلبا زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔ زخمی طلبا میں سے 2 کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔
پولیس نے لڑائی میں ملوث متعدد طلبا کو گرفتار بھی کیا۔
دوسری جانب ترجمان پنجاب یونیورسٹی خرم شہزاد نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ طلبا کو پختون کلچر ڈے کے حوالے سے اجازت دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ شر پسند عناصر نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی۔
تصادم کے وقت جامعہ میں طالبات بھی موجود ہیں جو مختلف عمارتوں میں محصور ہو کر رہ گئیں۔
پولیس کی بھاری نفری کی مداخلت پر جب حالت قابو میں آئے تو یوم ثقافت کی تقریب کو پھر سے شروع کر کے طلبا نے ایک بار پھر ڈھول کی تھاپ پر روایتی رقص کیا۔
سیاسی جماعت ملوث
بعد ازاں وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی میں مذہبی سیاسی جماعت ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے سخت ایکشن لیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا نوٹس
وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پنجاب یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او سے رپورٹ طلب کرلی۔
ان کا کہنا تھا کہ درسگاہ میں اس طرح کی ہنگامہ آرائی افسوس ناک ہے۔ کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو حکم دیا کہ ہنگامہ آرائی کے ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے زخمی طلبہ کو بہترین طبی سہولت فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔
جھگڑے کی وجہ ساؤنڈ سسٹم ہے، یونیورسٹی انتظامیہ
دوسری جانب جامعہ کی انتظامیہ نے ساؤنڈ سسٹم کو جھگڑے کی وجہ قرار دے دیا اور ملوث طالب علموں کو جامعہ سے نکالنے کی یقین دہانی کرادی۔
لاہور: ہائیکورٹ نے پنجاب کی چار جامعات کے وائس چانسلرز کی تقرریوں کو کالعدم قرار دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پنجاب کی چار جامعات کے وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کے خلاف درخواستوں پر مختصر فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سرگودھا، نواز شریف انجینئرنگ یونیورسٹی ملتان اور لاہور کالج فار وویمن یونیورسٹی کے وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کو کالعدم قرار دے دیا۔
عدالت نے جامعات کے چانسلر گورنر پنجاب کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں 7 دن میں سینئر ترین پروفیسر کو یونیورسٹیوں کے قائم مقام وائس چانسلر تعینات کرنے کی ہدایت کر دی۔
درخواست گزار منصور سرور اور اورنگزیب عالمگیر وغیرہ کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ قوانین کے تحت وائس چانسلرز کی تعیناتی سے قبل ہائر ایجوکیشن کمیشن سے مشاورت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیار طے کرنا، جامعات کو گائیڈ لائن دینا اور وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کے لیے سرچ کمیٹیاں قائم کرنا ہائر ایجوکیشن کمیشن کا اختیار ہے مگر حکومت پنجاب نے مروجہ طریقہ کار کو نظر انداز کرتے ہوئے وائس چانسلرز کی میرٹ کے برعکس تعیناتیاں کیں اور من پسند افراد کی تقرریاں کر دیں لہذا عدالت انہیں کالعدم قرار دے۔
عدالت نے حکم دیا کہ ہائر ایجوکیشن ایک ماہ میں میرٹ پر پورا اترنے والے افراد کو شفاف طریقے سے تعینات کرے۔
دنیا کی بیشتر آبادی اس وقت کسی نہ کسی قسم کی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔ خواندگی کی تعریف کے مطابق ہر وہ شخص جو تھوڑا سا لکھ اور پڑھ سکتا ہو خواندہ کہلایا جائے گا۔
لیکن دنیا کی ترقی اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کی مرہون منت ہے۔ جن ممالک میں تعلیم یافتہ افراد کی تعداد زیادہ ہوگی، یقیناً وہ ہر شعبہ میں ایک ترقی یافتہ ملک ہوگا۔
تاہم حال ہی میں تنظیم برائے معاشی تعاون اور ترقی او ای سی ڈی نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کن ممالک کے طلبا سب سے زیادہ ذہین اور فعال ہوتے ہیں۔
رپورٹ میں شامل فہرست کے مطابق جاپان کے طلبا سب سے زیادہ ذہین اور مستعد ہوتے ہیں۔ اس رپورٹ کے لیے طلبا کے تعلیمی امتحانات اور ان کی عملی زندگی میں حاصل کی جانے والی کامیابیوں کا جائزہ لیا گیا۔
اس فہرست میں وہ ممالک شامل نہیں جن کی جامعات بین الاقوامی معیار کی اور دنیا کی بہترین جامعات میں سے ایک تصور کی جاتی ہیں جیسے سنگا پور اور جنوبی کوریا۔ ان دونوں ممالک میں خواندگی کی شرح بھی 96 فیصد سے زائد ہے تاہم یہ اس فہرست میں جگہ بنانے میں ناکام رہے۔
ماہرین کے مطابق اس فہرست نے دنیا کے بہترین تعلیمی نظام کا دعویٰ کرنے والے ممالک کی اہلیت پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈگری تو کہیں سے بھی حاصل کی جاسکتی ہے، لیکن اہم یہ ہے کہ وہ ڈگری طلبا کو زندگی میں کیا دے سکتی ہے؟
اس فہرست میں دنیا میں 100 فیصد شرح خواندگی رکھنے والا یورپی ملک انڈورا بھی شامل نہیں۔ مزید یہ کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ شرح خواندگی رکھنے والے سرفہرست 10 ممالک میں سے صرف 2 ممالک فن لینڈ اور ناروے ہی اس فہرست میں شامل ہوسکے۔
ان دونوں ممالک میں شرح خواندگی 100 فیصد ہے اور او ای سی ڈی کی مذکورہ رپورٹ کے مطابق ان دونوں ممالک کے طلبا نہایت ذہین پائے گئے ہیں۔