Tag: جامعہ کراچی

  • بی کام  کے سالانہ امتحانات کب سے شروع ہوں گے؟   طلبا کیلئے اہم خبر آگئی

    بی کام کے سالانہ امتحانات کب سے شروع ہوں گے؟ طلبا کیلئے اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : بی کام سال اول دوئم کے سالانہ امتحانات 15جون سے شروع ہوں گے اور 3جولائی کو اختتام پذیر ہوں گے، ایڈمٹ کارڈ اور شیڈول فراہم کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی نے بی کام سال اول دوئم کے سالانہ امتحانات2021کاشیڈول جاری کردیا ہے ، بی کام کے امتحانات 15جون سے بزنس کمیونی کیشن کے پرچے سے ہوگا اور امتحانات3جولائی کو اختتام پذیر ہوں گے۔

    ناظم امتحانات جامعہ کراچی کا کہنا ہے کہ ایڈمٹ کارڈاورشیڈول فراہم کردیا گیا ہے ، تمام پرچوں کاانعقاددوپہرکی شفٹ میں کیاگیا ہے۔

    یاد رہے مارچ میں کراچی بورڈ آف اسٹڈیز آف کامرس نے اساتذہ کی درخواست پر آٰئندہ سال بی- کام کے سالانہ امتحانات میں نصاب کو کم کرنے کا حکم دیا تھا۔ بورڈ کا اجلاس انچارج ڈپاڑٹمنٹ آف کامرس ڈاکٹر زعیم اسرار کی زیر صدارات ہوا۔

    انچارج ڈپاڑٹمنٹ آف کامرس ڈاکٹر زعیم اسرار کی زیر صدارات اجلاس میں بتایا گیا تھا کہ منسلک کالجوں کے اساتذہ اور طلباء نے نصاب میں کمی کی درخواست دی ہے کہ کرونا کا اثر تعلیم پر ہو رہا ہے۔

    اس سے پہلے 16 فروری کووائس چانسلر جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے بی- اے اور بی – ایس- سی کے نصاب میں کمی کا اعلان کیا تھا۔

  • جامعہ کراچی میں بجلی کا سنگین بحران، آن لائن کلاسز متاثر

    جامعہ کراچی میں بجلی کا سنگین بحران، آن لائن کلاسز متاثر

    کراچی : جامعہ کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے باعث آن لائن کلاسزمتاثر ہے جبکہ سمسٹرامتحانات سے قبل کورسز کی تکمیل مشکل ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں بجلی کا بحران سنگین ہوگیا ، جس سے آن لائن کلاسزمتاثر ہے ، کئی کئی گھنٹےلوڈ شیڈنگ سے لیب میں کیمیکلز  اور دیگرسامان خراب ہورہا ہے اور سمسٹرامتحانات سے قبل کورسز کی تکمیل مشکل ہوگئی ہے۔

    جامعہ کراچی کوکے الیکٹرک نےلوڈ شیڈنگ سےمستثنیٰ قراردیاتھا لیکن جامعہ کراچی میں روز 8 سے 10 گھنٹےکی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

    صدرانجمن اساتذہ نے وفاقی وزیرپانی و بجلی سے جامعہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کانوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیٖٖڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ، رات گئے شہر کے بیشترعلاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل رہی ، جس سے علاقہ مکینوں کو پریشانی کا سامنا رہا ۔

    متاثرہ علاقوں میں ناظم آباد کے مختلف بلاکس ، پی آئی بی کالونی، ایف سی ایریا ، نصرت بھٹوکالونی، خواجہ اجمیرنگری، یوسف گوٹھ، بلدیہ ، اتحادکالونی اوراطراف ، گلشن اقبال اورگلستان جوہرکے کئی بلاکس شامل ہیں۔

    لیاقت آبادمیں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے پورا علاقہ تاریکی میں ڈوب گیا جبکہ لانڈھی36 بی میں بجلی غائب ہونے سے گرمی میں شہری پریشان رہے۔

  • طلبا کیلئے اہم خبر،  جامعہ کراچی کا 2 سالہ ڈگری پروگرام سے متعلق بڑا فیصلہ

    طلبا کیلئے اہم خبر، جامعہ کراچی کا 2 سالہ ڈگری پروگرام سے متعلق بڑا فیصلہ

    کراچی : جامعہ کراچی نے 2 سالہ ڈگری پروگرام جاری رکھنے کا فیصلہ کرلیا تاہم پروگرام جاری رکھنے کی منظوری اکیڈمی کونسل سے لی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی نے 2سالہ ڈگری پروگرام  برقرار  رکھنے کا فیصلہ کرلیا ، 2 سالہ ڈگری پروگرام کو برقراررکھنے کی منظوری اکیڈمی کونسل سے لی جائے گی۔

    اس سلسلے میں جامعہ کراچی کی اکیڈمک کونسل کااجلاس 12اپریل کوطلب کرلیا ہے ، وائس چانسلرجامعہ کراچی اجلاس کی سربراہی کریں گے۔

    یاد رہے ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 2سالہ ڈگری پروگرام ختم کرنے کااعلان کرتے ہوئے جامعات کو 2سالہ ڈگری پروگرام سےروک دیا تھا اور کہا تھا کہ اب کسی بھی کالج سےبی اے،بی کام، بی ایس ای کی ڈگری نہیں ملےگی۔

    ایچ ای سی نے 2018 کے بعد دو سالہ ڈگری پروگرام غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا 2018 میں پابندی کے باوجود غیرقانونی پروگرام کا اجراتشویشناک ہے، یونیورسٹیاں فوری طورپرایسےپروگرامزمیں داخلےبندکردیں، ایچ ای سی 31دسمبر2018 کے بعد ایسی کسی ڈگری کو تسلیم نہیں کرے گی۔

    بعد ازاں خیبرپختونخوا میں کالجوں سے 2 سالہ بیچلر آف آرٹس(بی اے) اور بیچلر آف سائنس(بی ایس سی) پروگرام ختم کردیا گیا تھا، ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ طلبا اب صرف 4 سالہ بی ایس میں داخلے لیں گے۔

  • جامعہ کراچی: 22 مارچ سے ہونے والے امتحانات ملتوی

    جامعہ کراچی: 22 مارچ سے ہونے والے امتحانات ملتوی

    کراچی: جامعہ کراچی نے 22 مارچ سے ہونے والے امتحانات ملتوی کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر کراچی یونی ورسٹی نے 22 مارچ 2021 سے شروع ہونے والے بی کام ریگولر و پرائیوٹ کے امتحانات ملتوی کر دیے ہیں۔

    ترجمان جامعہ کراچی نے کہا ہے کہ امتحانات کی نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    رجسٹرار جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے 15 مارچ 2021 کو جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کی روشنی میں بی کام ریگولر و پرائیوٹ کے 22 مارچ 2021 سے شروع ہونے والے امتحانات تاحکم ثانی ملتوی کردیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ بی کام کے امتحانات میں 30 ہزار کے قریب طلبہ کو شریک ہونا تھا۔

  • پاکستانی کیمیا دان نے کرونا وائرس سے متعلق ہولناک انکشاف کر دیا

    پاکستانی کیمیا دان نے کرونا وائرس سے متعلق ہولناک انکشاف کر دیا

    کراچی: پاکستان کے ممتاز کیمیا دان ڈاکٹر پروفیسر محمد اقبال چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس میں اب تک 122 تبدیلیاں ہو چکی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج کراچی میں کرونا وائرس اور اس کی ویکسین سے متعلق ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں جامعہ کراچی کے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے سربراہ ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کرونا وائرس کی میوٹیشن سے متعلق پریشان کن انکشاف کیا۔

    انھوں نے کہا ابتدا میں بھی لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ آر این اے وائرس ہے لیکن ہماری ریسرچ نے ثابت کیا ہے کہ یہ وائرس تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے، وائرس کی ویری ایشن کو مانیٹر کرنا ضروری ہوتا ہے، اس لیے سندھ حکومت کے تعاون سے ہم نے یہ کام شروع کیا تھا اور بڑی تعداد میں سیمپلز جمع کر کے ریسرچ کرنے لگے۔

    ڈاکٹر پروفیسر محمد اقبال چوہدری، جامعہ کراچی

    پروفیسر اقبال نے کہا ہماری ریسرچ میں معلوم ہوا کہ یہاں وائرس کی انفیکٹیوٹی دوسرے ممالک سے مختلف ہے، جینومک سرویلینس پہلی مرتبہ سندھ حکومت کے تعاون سے ایسی ریسرچ کر رہی ہے، کیوں کہ وائرس کے جین کی تبدیلی کو مانیٹر کرنا بے حد ضروری ہے، اس کے لیے کرونا وائرس کے سیمپلز کوئٹہ، لاہور، کراچی اور پشاور سمیت مختلف علاقوں سے جمع کیے گئے۔

    اقبال چوہدری نے انکشاف کیا کہ کرونا وائرس میں اب تک 122 تبدیلیاں ہو چکی ہیں، اور میوٹیشن میں ہر گزرتے ماہ کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا سندھ میں 2 ویکسینز ٹرائل ہو رہے ہیں، یہ ویکسین 8 دس سال میں ڈویلپ ہوتی ہے، ان میں پہلی ویکسین سائنو فارم ہے جو پاکستان میں تیار ہوگی، دوسری کینسائنو بائیو ویکسین ہے۔

    پریس کانفرنس میں وزیر صحت عذرا پیچوہو نے بتایا کہ کرونا وائرس سے متعلق جامعہ کراچی میں تحقیق کی جا رہی ہے، وائرس کے جین میں تبدیلیاں آ رہی ہیں، جینومک اسٹیڈیز سے متعلق اقبال چوہدری کی ٹیم جامعہ کراچی کے شعبے آئی سی سی بی ایس میں تحقیق کر رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے کئی بار کرونا ویکسین کی دستیابی سے متعلق دریافت کیا گیا لیکن کوئی مناسب جواب نہیں ملا، لگتا یہ ہے کے پاکستان تک ویکسین سب سے آخر میں پہنچے گی۔

  • جامعہ کراچی کی ایک اور طالبہ میں کورونا وائرس کی تصدیق  ، طلبہ و طالبات مشکلات کا شکار

    جامعہ کراچی کی ایک اور طالبہ میں کورونا وائرس کی تصدیق ، طلبہ و طالبات مشکلات کا شکار

    کراچی: جامعہ کراچی میں دو دن میں کورونا کا دوسرا کیس رپورٹ ہوا ، شعبہ قانون کی طالبہ میں وائرس کی تصدیق ہوگئی ، ترجمان یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ ایس او پی پر موثر عملدرآمد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق تعلیمی سرگرمیاں شروع ہوتے ہی کوویڈ19کے کیسز رپورٹ ہونا شروع ہوگئے، جامعہ کراچی شعبہ قانون کی ایک طالبہ میں کوویڈ19کی تصدیق ہوگئی۔

    اس حوالے سے جامعہ کراچی کے طلبہ و طالبات مشکلات کا شکار ہے اور طالبعلموں کا شکوہ ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ایس او پی نظر انداز کردی ہے۔

    گذشتہ روز سامنے آنے والے کوویڈ19کیس کے حوالے سے مشیر امور طلبہ کو آگاہ کیا گیا تھا ، جامعہ کراچی میں آج کوویڈ19 کا دوسرا کیس سامنے آیا ہے، جبکہ کل بھی ایک طالبہ کوویڈ19 ہونے کے باوجود امتحان میں شریک ہوئی تھی۔

    ترجمان جامعہ کراچی کا کہنا ہے کہ کل رپورٹ ہونے والے کیس سے متعلق طالبہ کو یونیورسٹی آنے سے منع کیا گیا تھا، یونیورسٹی انتظامیہ کے منع کرنے کے باوجود وہ یونیورسٹی آئی تھیں تاہم کوویڈ سے متاثرہ طالبہ کو امتحان میں شرکت کرنے نہیں دیا تھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ایس او پی پر موثر عملدرآمد کیا جائے گا۔

  • جامعہ کراچی: یونیورسٹی کھلنے کے پہلے دن ہی طلبا کا احتجاج

    جامعہ کراچی: یونیورسٹی کھلنے کے پہلے دن ہی طلبا کا احتجاج

    کراچی: جامعہ کراچی کے 5 ماہ بعد کھلتے ہی طلبا سراپا احتجاج بن گئے، طلبا کا مطالبہ ہے کہ آن لائن کلاسز کے دوران مشکلات کا سامنا رہا جبکہ سلیبس بھی مکمل نہیں ہوسکا لہٰذا امتحانات لیے بغیر پروموشن کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق 5 ماہ بعد جامعہ کراچی کھلتے ہی ہزاروں طلبہ سراپا احتجاج بن گئے، سینکڑوں طلبہ و طالبات ایڈمن بلاک کے سامنے جمع ہوگئے۔

    احتجاج کرنے والے طلبہ امتحانات نہ لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں، طلبہ کا مؤقف ہے کہ آن لائن کلاسز میں اساتذہ نے کچھ نہیں پڑھایا صرف اسائنمنٹ دیتے رہے، لہٰذا اب امتحانات بھی نہ لیے جائیں۔

    طلبہ کا کہنا ہے کہ ہمیں آن لائن کلاسز ہی کی بنیاد پر پروموشن دیا جائے۔ کئی طالبعلموں کا شکوہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن کلاسز لینے میں بھی مشکلات کا سامنا رہا۔

    ان کے مطابق صرف اسائنمنٹ کی تیاری کے تحت امتحانات میں شرکت نا ممکن ہے، سلیبس نامکمل نہیں ہوسکا تو امتحانات کا انعقاد کیسے ہوگا؟ امتحانات کا انعقاد روکا جائے اور آن لائن کلاسز کی بنیاد پر نتائج جاری کیے جائیں۔

    انتظامیہ کی جانب سے طلبا سے مذاکرات بھی کیے جارہے ہیں، امتحانات کے حوالے سے یونیورسٹی انتظامیہ کو بڑے چیلنج کا سامنا دکھائی دے رہا ہے۔

  • جامعہ کراچی نے اسناد کی فیسوں میں اضافہ کر دیا

    جامعہ کراچی نے اسناد کی فیسوں میں اضافہ کر دیا

    کراچی: جامعہ کراچی نے اسناد اور دیگر دستاویزات کی تصدیق کے لیے فیسوں میں اضافہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی یونی ورسٹی کی جانب سے اسناد کی فیسوں سے متعلق ایک نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تصدیقی دستاویز کی فیس 1 ہزار سے بڑھا کر 2 ہزار روپے تک کر دی گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کسی دستاویز کی تصدیق اور کورنگ لیٹر فیس 1500 سے بڑھا کر 2750 کر دی گئی ہے، اوورسیز طالب علموں کی دستاویز کی فیس 100 ڈالر سے بڑھا کر 150 ڈالر کر دی گئی ہے۔

    دوبارہ مارک شیٹ کی فیس ایک ہزار سے بڑھا کر 1500 روپے کر دی گئی، ایچ ای سی سے تصدیق کی فیس بھی 2750 کر دی گئی، مجموعی نمبرز کی دستاویزات کی فیس بھی 5 ہزار سے بڑھا کر 7500 کر دی گئی ہے۔

    نویں سے بارہویں جماعت کے طلبا کیلئے اہم خبر ، تعلیمی نصاب میں نیا مضمون شامل

    ادھر سندھ حکومت نے نویں سے بارہویں تک بنیادی حقوق سے متعلق اہم مضمون تعلیمی نصاب میں شامل کر دیا ہے، اے اے  جی سندھ نے کہا ہے کہ سندھ پہلا صوبہ ہے جہاں بنیادی حقوق نصاب تعلیم کا حصہ بنے ہیں۔ اے اے جی سندھ نے کہا کہ آئین عوام کو کون سے حقوق دیتا ہے، طلبہ یہ حصول تعلیم کے دوران ہی جان سکیں گے۔

  • جامعہ کراچی کے شعبہ کرمنالوجی میں چوری کرنے والا ملزم گرفتار

    جامعہ کراچی کے شعبہ کرمنالوجی میں چوری کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی: جامعہ کراچی کے شعبہ کرمنالوجی میں چوری کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق رینجرز نے جامعہ کراچی کے شعبہ کرمنالوجی میں چوری کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    رینجرز حکام کے مطابق ملزم اویس کو گرفتار کرکے چوری شدہ سامان برآمد کرلیا گیا ہے، ملزم کراچی یونیورسٹی کا سابق طالب علم ہے۔

    رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے بعد ملزم کو پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز جامعہ کراچی میں چور شعبہ انچارج کے دفتر سے اہم دستاویزات لے کر فرار ہوگیا تھا ، اہم دستاویزات میں مقالہ جات،ملٹی میڈیا، پروجیکٹ اور امتحانی نتائج اور اٹینڈنس شیٹ شامل تھیں۔

    مزید پڑھیں: جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات میں انوکھی چوری

    سربراہ شعبہ کرمنالوجی غلام محمد برفت نے انکشاف کیا تھا کہ پہلے بھی گروپ کی جانب سے دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں ، ان لوگوں کے اپنے کچھ مقاصد ہوتے ہیں، یہ لوگ تشدد ، دہشت گردی اور کرپشن کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں اور نہیں چاہتے کہ لوگوں کو اس حوالے سے آگاہی دی جائے۔

    غلام محمد برفت کا کہنا تھا کہ کرمنالوجی شعبے کا بنیادی مقصد ہی تشدد کو ختم کرنا، اس بارے میں آگاہی دینا اور لوگوں کو کرپشن اور کرائم کے ‌‌حوالے سے باخبر رکھنا ہے۔

    خیال رہے کہ جامعہ کراچی کے تمام شعبہ جات کرونا وائرس کے پیش نظر بند ہیں۔

  • جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات میں انوکھی چوری

    جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات میں انوکھی چوری

    کراچی : جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات میں چور امتحانی نتائج ، اٹینڈنس شیٹس، مقالہ جات ، ملٹی میڈیا اور پروجیکٹ لے اڑے، سربراہ شعبہ کرمنالوجی کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے شعبہ جرمیات میں انوکھی چوری کا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں چور شعبہ انچارج کے دفتر سے اہم دستاویزات لے کر فرار ہوگئے ، اہم دستاویزات میں مقالہ جات،ملٹی میڈیا، پروجیکٹ اور امتحانی نتائج اور اٹینڈنس شیٹ شامل ہیں۔

    سربراہ شعبہ کرمنالوجی غلام محمد برفت نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ افسوسناک واقعہ 8 جولائی کو پیش آیا تھا ، اس حوالے سے تحقیقات جاری ہے ، اس سے قبل بھی شعبے میں ایسے واقعات ہوئے تھے تاہم وہ حل ہوگئے تھے ، لیکن اب دو دن ہو گئے ہیں ، میرے آفس کے دروازے اور تالے ٹوٹے ہوئے ہیں۔

    سی سی ٹی سی کیمرو کی مدد سے چوروں کی نشاندہی کے سوال پر غلام محمد برفت نے کہا ہمارے شعبے میں کیمرے نہیں لگے، تو ہمیں نہیں پتہ چل سکا تاہم واقعے کی تحقیقات جاری ہے، میں نے متعلقہ اتھارٹی کو اس حوالے سے درخواست دے دی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر واقعے کی صحیح طرح سے تحقیقات کی جائے تو ملزمان آسانی سے پکڑے جاسکتے ہیں۔

    سربراہ شعبہ کرمنالوجی نے انکشاف کیا کہ پہلے بھی گروپ کی جانب سے دھمکیاں دی جاتی رہی ہے ، ان لوگوں کے اپنے کچھ مقاصد ہوتے ہیں، یہ لوگ تشدد ، دہشت گردی اور کرپشن کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں اور نہیں چاہتے کہ لوگوں کو اس حوالے سے آگاہی دی جائے۔

    غلام محمد برفت نے مزید کہا کہ کرمنالوجی شعبے کا بنیادی مقصد ہی تشدد کو ختم کرنا، اس بارے میں آگاہی دینا اور لوگوں کو کرپشن اور کرائم کے ‌‌حوالے سے باخبر رکھنا ہے۔

    خیال ر رہے کہ جامعہ کراچی کے تمام شعبہ جات کرونا وائرس کے پیش نظر بند ہیں۔