Tag: جام کمال خان

  • بلوچستان کی ترقی بھی پنجاب کی طرح عزیز ہے، سردار عثمان بزدار

    بلوچستان کی ترقی بھی پنجاب کی طرح عزیز ہے، سردار عثمان بزدار

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کی ترقی و خوشحالی بھی پنجاب کے عوام کی طرح عزیز ہے، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار سے وزیراعلیٰ آفس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ملاقات کی۔

    ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور مختلف شعبوں میں دونوں صوبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
    عثمان بزدار نے کہا کہ مجھے بلوچستان کے عوام کی ترقی و خوشحالی اسی طرح عزیز ہے جس طرح پنجاب کے عوام کی۔

    انفارمیشن ٹیکنالوجی، ہارٹیکلچر، سیاحت، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں اپنے بلوچ بہن بھائیوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے ، پنجاب کے تعلیمی اداروں میں بلوچ طلباء و طالبات کیلئے خصوصی کوٹہ مختص کیا گیا ہے جبکہ پنجاب حکومت بلوچستان میں دل کا ہسپتال قائم کرے گی اور اس ضمن میں دو ارب روپے مختص کر دیئے گئے ہیں۔

    اس موقع پر بلوچستان کے وزیراعلیٰ جام کمال خان نے سردار عثمان بزدار کو بلوچستان کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں آکر بہت پیار ملا ہے، ترقی کے سفر میں ہم مل کر آگے بڑھیں گے۔

    بدقسمتی سے ماضی کی حکومتوں نے سیاحت جیسے اہم شعبے کو نظر انداز کیا، مقامی سیاحت کو فروغ دے کر معیشت کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میر چاکر اعظم رند کے مقبرے کی بحالی کے کام پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے شکر گزار ہیں۔

  • ملک دشمن قوتیں بلوچستان کے لوگوں کی خوشحالی کے پروگرام کو ناکام بنانا چاہتی ہیں، جام کمال خان

    ملک دشمن قوتیں بلوچستان کے لوگوں کی خوشحالی کے پروگرام کو ناکام بنانا چاہتی ہیں، جام کمال خان

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا ہے کہ بلوچستان اور پاکستان کی ترقی میں مکران ڈویژن خاص طور سے گوادر کی اہمیت مسلمہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کا مقصد عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی ہے لہٰذا ان کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونے دی جائے گی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ مکران ڈویژن میں قومی شاہراہوں اور ترقیاتی منصوبوں کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنائی جائے، عوام کے جان ومال کے تحفظ کے لیے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں شامل نئے ترقیاتی منصوبوں پر فوری طور پر عملدرآمد کا آغاز کیا جائے۔ جام کمال خان نے تربت شہر کی ترقی کے ماسٹرپلان میں شہری سہولتوں کی فراہمی کو ترجیح دینے کی ہدایت بھی کی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ تربت شہر کی توسیع کے لیے میرانی ہاؤسنگ سوسائٹی کے منصوبہ شروع کیا جارہا ہے جس سے شہر پر آبادی کا دباؤ کم کرنے میں مدد ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ تربت شہر کے نکاسی آب کے منصوبے پر بھی فوری عملدرآمد کا آغاز کیا جائے، وزیراعلیٰ نے تربت مند روڈ کے پی سی ون میں ترمیم کی ہدایت بھی کی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ ملک دشمن قوتیں بلوچستان کے لوگوں کی خوشحالی کے پروگرام کو ناکام بنانا چاہتی ہیں۔

  • پاک فوج نے بھارتی فوج کو منہ توڑ جواب دے کر قوم کے فخر میں اضافہ کیا، جام کمال خان

    پاک فوج نے بھارتی فوج کو منہ توڑ جواب دے کر قوم کے فخر میں اضافہ کیا، جام کمال خان

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا ہے کہ وطن کی حفاظت کرتے ہوئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے قوم کے بیٹے ہمارا فخر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی فوج کی بزدلانہ کاروائی میں پاک فوج کے 3 جوانوں کی شہادت پر لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

    جام کمال خان نے کہا کہ وطن کی حفاظت کرتے ہوئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے قوم کے بیٹے ہمارا فخر ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاک فوج نے بھارتی فوج کو منہ توڑ جواب دے کر قوم کے فخر میں اضافہ کیا، بھارتی ہتھکنڈے اور مزموم عزائم کامیاب نہیں ہوسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں جاری اپنے ظلم وجبر سے دُنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی پر تناؤ بڑھانا چاہتا ہے اور بھارت کے جارحانہ عزائم خطے اور دُنیا کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔

    جام کمال خان نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کے جنگی جنون کا نوٹس لیا جائے۔

    بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوان شہید ہو گئے تھے، جس کے جواب میں پاک فوج کی بھرپور اور مؤثر کارروائی میں 5 بھارتی فوجی مارے گئے تھے۔

  • چیئرمین سینیٹ کیخلاف عدم اعتماد : ہم اپنی نمبر گیم پوری رکھیں گے، جام کمال خان

    چیئرمین سینیٹ کیخلاف عدم اعتماد : ہم اپنی نمبر گیم پوری رکھیں گے، جام کمال خان

    اسلام آباد : بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی صدر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کیخلاف عدم اعتماد لانے جارہی ہے کوشش ہوگی کہ ہم اپنی نمبر گیم پوری رکھیں۔

    یہ بات انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل، صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو،بی اے پی کے نائب صدر عبدالرؤف رند،بلال کاکڑ بھی ان کے ہمرا تھے۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی کوئی وجہ نہیں ہے، پیپلزپارٹی سے پوچھا جائے کہ صادق سنجرانی کو کون لایا لانے اور لے جانے کا ڈائیلاگ پاکستان میں عام ہو چکا ہے۔

    وزیراعلیٰ جام کمال خان نے کہا کہ سیاسی جماعتوں سے بات چیت میں انہیں کہا ہے کہ بلوچستان کو سیاست کا محور نہ بنائیں آخر کیا وجہ ہے کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے چیئرمین سینیٹ کو ہٹایا جارہا ہے۔

    سیاسی جماعتیں اپنے فیصلے کو طویل مدت تک کے لئے دیکھیں تو شاید وہ چیئر مین سینیٹ کو ہٹانا کا فیصلہ واپس لے لیں، اس اقدام سے بلوچستان کو اچھا پیغام نہیں ملے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہمارا اتحاد اے این پی اور پی ٹی آئی سے دونوں جماعتیں کابینہ میں بھی شامل ہیں مرکز میں اے این پی قیادت کا فیصلہ ہم سے الگ ہے جس پر انہیں غور کرناچاہیے۔

    بلوچستان کے معروضی سیاسی حالات کے تناظر میں فیصلے اکثر وفاق سے مختلف ہوتے ہیں، پیپلز پارٹی آج چیئر مین سینیٹ کی مخالفت کر رہی ہے لیکن انہوں نے ہمارے ساتھ مل کر اسی چیئرمین سینیٹ کو ووٹ دیا جبکہ پی ٹی آئی اور بی اے پی نے ڈپٹی چیئر مین جن کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے کو ووٹ دئیے تھے۔

    اس وقت بلوچستان کے وسیع تر مفاد میں صادق سنجرانی کو چیئر مین منتخب کیاگیا معلوم نہیں آج کیا وجہ ہے کہ انہیں ہٹایا جارہا ہے۔

  • چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنائیں گے، جام کمال خان

    چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنائیں گے، جام کمال خان

    اسلام آباد : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کیخلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنایا جائے گا، صادق سنجرانی ایوان کو بہت اچھے طریقے سےچلارہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین سینیٹ سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا، تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی ہے۔

    ملاقات کے موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وزیردفاع پرویز خٹک بھی موجود تھے، ملاقات میں ملکی موجودہ سیاسی صورتحال اور سینیٹ میں تحریک عدم اعتماد کے لائحہ عمل پر گفتگو کی گئی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کی اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقاتوں پر لائحہ عمل طے کیا جارہا ہے، اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلے کا فیصلہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو ہرصورت ناکام بنایا جائے گا، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ایوان کو بہت اچھے طریقے سےچلارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: صادق سنجرانی ہی چیئرمین سینیٹ رہیں گے، جہانگیر ترین

    اس سے قبل تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے کہا تھا کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی اور صادق سنجرانی ہی سینیٹ کے چیئرمین رہیں گے۔جہانگیر ترین کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے دورہ امریکا سے دونوں ممالک میں دوریاں کم ہوں گی اور اس کے مثبت نتائج بھی سامنے آئیں گے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف چیئرمین سینیٹ کے ساتھ کھڑی ہے، عثمان بزدار

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا بھی کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنائے گی، انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد بے وقت کی راگنی ہے۔

  • قومی ترقی میں خواتین کا اہم کردار ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان

    قومی ترقی میں خواتین کا اہم کردار ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا ہے کہ جو قومین خواتین کو ترقی کے عمل میں شریک کرتی ہیں وہ تیزی سے ترقی کے زینے طے کرتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جام کمال خان نے بلوچستان کی پہلی خاتون محتسب محترمہ صابرہ اسلام سے ملاقات کے دوران کہا کہ خواتین ملک کی آبادی کا نصف ہے جو ملک کی تعمیر و ترقی میں بھرپور اور فعال کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ خواتین تمام شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں، قانون، تعلیم، صحت، معیشت، سیاست، آئی ٹی اور کھیل کے شعبوں میں خواتین کا بھرپور کردار روز روشن کی طرح عیاں اور ملک کے لیے باعث فخر ہے۔

    جام کمال خان نے کہا کہ بلوچستان کی خواتین ملک کی دیگر خواتین سے پیچھے نہیں ہیں اور جس بھی شعبہ زندگی میں انہیں صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملا ہے انہوں نے ملک اور صوبے کا نام روشن کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں سوشل پروٹیکشن کے تحت خواتین کو بھی معاشی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے مواقع میسر ہوں گے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ خواتین کے حقوق کا تحفظ اور احترام معاشرے پر فرض ہے اور بلوچستان میں خاتون محتسب کی تعیناتی اہم پیش رفت ہے جس کا مقصد خواتین کو قانونی رہنمائی ومعاونت فراہم کرنا ہے۔

    جام کمال خان نے کہا کہ وومن محتسب ڈائریکٹریٹ کو بھرپور طور پر فعال کیا جائے گا اور وویمن محتسب ڈائریکٹوریٹ کا قیام جلد عمل میں لایا جائے گا جو خواتین کو قانونی تحفظ اور رہنمائی فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

    دوسری جانب محترمہ صابرہ اسلام نے حقوق نسواں کے تحفظ اور خواتین کو ترقی کے مواقعوں کی فراہمی کے حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان کے ویژن کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے یقین دلایا کہ وویمن محتسب ڈائریکٹریٹ اس ضمن میں اپنے فرائض کی ادائیگی کو یقینی بنائے گا۔

  • بلوچستان کی آمدن 15 ارب اور خرچ 350 ارب روپے  ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان

    بلوچستان کی آمدن 15 ارب اور خرچ 350 ارب روپے ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ حکومتوں کا کام صرف چند سڑکیں اور عمارتیں بنانا یا چند لوگوں کو روزگار فراہم کرنانہیں ہوتا بلکہ حکومتیں قانون سازی کے زریعے معاشی نظام کی بہتری اور ترقی کے بنیادی ڈھا نچہ کی تعمیر کرتی ہیں، ہمیں ہر شعبہ زندگی کے امور کی بہتری کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے،اب تک ہم نے جس شعبہ کے امور کا جائزہ لیا ہے قانون سازی کا فقدان نظر آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو بھی حکومت میں آتا ہے وہ سوچتا ہے کہ آئندہ انتخابات میں کیسے جیتنا ہے لیکن نظام کی تبدیلی اور بنیادی ڈھانچہ کی بہتری کی جانب ہماری توجہ کم رہی ہے، صوبے کے مسائل کے حل اور مالی بحران پر قابو پانے کے لیے ہمیں اپنے وسائل اور آمدنی میں اضافہ کرنا ہوگا، مالی بحران سے سرکاری ملازمین زیادہ متاثر ہونگے، لہذا انہیں اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری آمدنی صرف 15ارب روپے ہے جبکہ ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ 350 ارب روپے کا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ رواں مالی سال کا حقیقی ترقیاتی بجٹ صرف 35سے 40 ارب روپے ہے، یہ 82 ارب روپے ہر گز نہیں، جو صرف ایک ذہنی اختراع ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے مالی وسائل میں اضافہ نہیں ہوگا تو ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اخراجات پورے نہیں ہوں گے ، یا تو ہمیں آمدنی بڑھانی ہے یا اخراجات کو کم کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک کی جانب سے ماضی میں گندم کی خرید کے لیے بینکوں سے لیے گئے قرضوں پر ہمیں 90 کروڑ روپے سود دینا پڑتا ہے ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے وسائل عوام کے ہیں اور حکومت امانت کا ذریعہ ہے یہ وسائل عوام پر صحیح معنوں میں خرچ ہوں گے تو فائدہ پہنچے گا، فنڈز کا صحیح استعمال نہ ہونے سے عوام براہ راست متاثر ہوتے ہیں نا تو انہیں زندگی کی بنیادی سہولیات ملتی ہیں اور نا ہی روزگار میسر آتا ہے اور بے روزگاری میں اضافہ سے امن و امان کی صورت حال اور معاشرے پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں بہتر مالی نظم و نسق کی ضرورت ہے جس کے ذریعے ہم اپنی آمدنی کو 30 سے 35 ارب روپے تک لے جا سکتے ہیں، مالی وسائل ہونگے تو ہسپتال اور سکول بھی بنیں گے اور روزگار کے مواقعوں میں بھی اضافہ ہوگا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت کرنے کا طریقہ کار بہتر کرنا آسان کام نہیں لیکن اسے ہم نے ہی ٹھیک کرنا ہے، باہر سے کوئی نہیں آئے گا، ہم اپنی کوتاہیوں کی ذمہ داری کسی اور پر نہیں ڈال سکتے،ماضی میں یا تو ترقیاتی فنڈز منصوبوں پر لگائے ہی نہیں گئے اور اگر فنڈز لگے بھی تو ان کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچ سکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ بلوچستان کے تمام شعبوں میں بہتری کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے صرف ترجیحات ٹھیک ہونی چاہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ آنے والے دور میں سی پیک اور دیگر منصوبوںمیں روزگار ، قابلیت اور صلاحیت کی بنیاد ملے گا جس کے لیے اسکل ڈویلپمنٹ کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مزدوروں اور محنت کشوں کے مسائل کے حل اور ان کی فلاح و بہبود کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات پر یقین رکھتی ہے موجودہ حکومت اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کے مزدوروں اور محنت کشوں کو سہولیات اور تحفظ فراہم کر کے معاشی ،اقتصادی اور صنعتی ترقی کے عمل کو تیز کیا جا سکتا ہے، کیونکہ مزدور اور محنت کش ملک کی معاشی ترقی میں بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔

    وزیر اعلٰی کا کہنا تھا کہ حکومت محکمہ محنت و افرادی قوت کے امور کی بہتری کے لیے موثر قانون سازی کر رہی ہے اور ایسے قوانین بنائے جا رہے ہیں جو مزدوروں اور محنت کشوں کے مفادات کا تحفظ کریں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے صوبے میں زراعت، مائنز،صنعت اور ماہی گیری کے شعبوں میں ترقی اور بہتری کی گنجائش موجود ہے ہم پی ایس ڈی پی میں ایسے تمام شعبوں کو بھی ترجیح دے رہے ہیں جو پچھلے ادوار میں یکسر نظر انداز کر دئیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں انفرادی ترجیحات پر مبنی منصوبے بھی پی ایس ڈی پی کا حصہ بنائے گئے چند ایک اضلاع میں بہت زیادہ فنڈز کا استعمال کیا گیا جبکہ زیادہ تر اضلاع یکسر نظر انداز کر دیے گئے اور جو فنڈز لگائے بھی گئے وہ مفید ثابت نہیں ہوئے حکومت وفاقی اور صوبائی پی ایس ڈی پی کو پورے صوبے میں لے جا رہی ہے ،ہماری کوشش ہے کہ ہر ضلع میں کام کیا جائے جس کے خاطر خواہ نتائج حاصل ہو ں گے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ماہی گیری ، کان کنی، زراعت ، افرادی قوت کے شعبوں میں مزید بہتری لائی جا رہی ہے تاکہ یہ شعبہ بھی صوبے کی معیشت میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں، بلوچستان میں کان کنی کے شعبے میں محنت کشوں اور مزدوروں کی ایک کثیر تعداد موجود ہے جن کے لئے یقینا ایک موثر قانون سازی کی ضرورت ہے تاکہ ان کے مسائل باآسانی حل ہوں اس کے ساتھ ساتھ صنعت کے شعبے سے وابستہ مزدوروں اور محنت کشوں کے مفادات ، تحفظ کو بھی حکومت یقینی بنائے گی ۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت بہتر مالی نظم و نسق پر بھی یقین رکھتی ہے جس سے بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر قابو پایا جا سکے، جس سے یقینا امن وامان کی صورت حال میں بھی بہتری آئے گی ، ہم تعلیم کے شعبے کو بھی مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں اور تحقیق جیسے شعبہ میں بھی ایک منظم اور با عمل کام ہوگا حکومت یقینا مالی ترقی کی افادیت سے آگاہ ہے اس میں محنت کشوں اور مزدوروں کا کردار بھی روز روشن کی طرح عیاں ہے ۔

  • سابقہ حکمرانوں نے عوام کو خوش کرنے کے لئے عارضی اقدامات کئے، جام کمال خان

    سابقہ حکمرانوں نے عوام کو خوش کرنے کے لئے عارضی اقدامات کئے، جام کمال خان

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ ماضی کے حکمرانوں نے مسائل کے حل کے حوالے سے عوام کو خوش کرنے کے لئے عارضی بنیادوں پر اقدامات کئے، عوام کو موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومت سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت کوئٹہ، گوادر، پسنی اور اورماڑہ میں اپارٹمنٹس اور مکانات کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعظم عمران خان تھے۔

    اس کے علاوہ گورنر بلوچستان جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ خان یاسین زئی، وفاقی وصوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی، قومی وصوبائی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکرز، چیف سیکریٹری بلوچستان، وفاقی وصوبائی محکموں کے سیکریٹری، سیاسی وقبائلی عمائدین اور طلباءکی بہت بڑی تعداد تقریب میں موجود تھی،وزیراعلیٰ کی درخواست پر دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے شہداءکے غم میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ اصل حکمران وہ ہوتے ہیں جو نظام کی بہتری کے لئے کام کرتے ہوئے آئندہ کی منصوبہ بندی بھی کرتے ہیں،عوام کو موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومت سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں، اللہ تعالیٰ نے ہمیں ملک اور صوبے کے دیرینہ مسائل کے حل کا موقع دیا ہے جس سے ہم بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔

     وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ماضی میں جوبھی خامیاں رہیں ہم بھی اس کا حصہ رہے ہیں تاہم اب نظام کی بہتری کے لئے ہماری کوششیں اور اقدامات سب کے سامنے ہیں، ہم نے مالی وانتظامی معاملات اور ملکی وقار کو بہتر بنانا اور تعلیم کو مضبوط کرنا ہے جس کے لئے نئی نسل کو ایک موثر پلیٹ فارم مہیا کیا جارہا ہے۔

    وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمیں خدا پر مکمل بھروسہ ہے، بے شک ہمیں بہت سی مشکلات کے سامنا ہے جو اس وجہ سے ہیں کہ گذشتہ چالیس سال میں نظام کی بہتری کی جانب توجہ نہیں دی گئی، نظام کی بہتری کے لئے ہماری محنت ضرور کامیاب ہوگی، ہم کمزور نہیں او ر ہماری نیت صاف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کی اکثریت کے پاس روزگارنہیں اور نہ ہی وہ اس قابل ہیں کہ اپنی چھت بناسکیں، سرکاری ملازمین بھی اپنا گھر بنانے کی سکت نہیںرکھتے۔

    ایسے تمام لوگوں کے لئے نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام ایک انقلابی تبدیلی لے کر آئے گا جس سے نہ صرف لوگوں کو اپنی ذاتی رہائش ملے گی بلکہ ہاؤسنگ کے شعبہ سے تعلق رکھنے والی صنعتوں کے فروغ سے معاشی سرگرمیاں شروع ہوں گی اور لوگوں کو روزگار ملے گا۔

  • بلوچستان میں آج 95 ہزارپودے لگائے جائیں گے‘ وزیراعلیٰ بلوچستان

    بلوچستان میں آج 95 ہزارپودے لگائے جائیں گے‘ وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال بلوچستان میں شجرکاری مہم کا آغاز کررہے ہیں، آج صوبے میں 95 ہزار پودے لگائے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ
    بلوچستان میں شجرکاری مہم کی بہت ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں شجرکاری مہم کے ماحول پراچھے اثرات ہوں گے، بلوچستان ایک پسماندہ علاقہ ہے، یہاں کام کی ضرورت ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ کوئی شخص درخت کوخوشی سے نہیں کاٹتا، مجبوری میں کاٹتا ہے، لوگوں کوجب سہولتیں دیں گےتو پھران پرسختی کی جاسکتی ہے، لوگوں کے پاس روزگارنہیں، اسی لیے درختوں کوکاٹا جاتا ہے۔

    جام کمال کا کہنا تھا کہ شجرکاری مہم کوروکیں گے نہیں ، جاری رکھیں گے، آج بلوچستان میں 95 ہزار پودے لگائے جائیں گے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جوکچھ ماضی میں ہوا اس کی وجہ سے صوبہ خسارے میں ہے، کوشش ہے پی ایس جی پی متاثرنہ ہو، بہتری کے لیے کوشش کررہے ہیں جبکہ تعلیم، صحت اورپانی کے مسائل سے متعلق پالیسی بنا رہے ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جام کمال کا مزید کہنا تھا کہ تصورات پرچیزیں نہیں چلتیں، حقیقت کو دیکھتے ہوئے کام کرنا چاہیے، تجاویزکہیں سے بھی آئیں اچھی ہوئیں توانہیں اپنائیں گے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ کام اچھا ہوتا ہے توافسران کواچھی سہولتیں ملنی چاہئیں، اگرکرپشن اورکام بہترنہیں ہوتا تواخراجات کم ہونے چاہئیں۔

    ملک بھرمیں’’پلانٹ فار پاکستان‘‘کے نام سے شجرکاری مہم کا آغاز

    واضح رہے کہ ملک بھرمیں’’پلانٹ فارپاکستان‘‘کے نام سے ایک روزہ شجرکاری مہم چلائی جا رہی ہے جس کے تحت ملک بھر ممیں 15 لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔