Tag: جام کمال

  • سردار یار محمد رند کا وزارت سے مستعفی ہونے کا اعلان

    سردار یار محمد رند کا وزارت سے مستعفی ہونے کا اعلان

    کوئٹہ: شہریار آفریدی کی کوشش ناکام ہو گئی، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی وزیر سردار یار محمد رند نے وزارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم بلوچستان سردار یار محمد رند نے گزشتہ روز شہریار آفریدی کو مستعفی نہ ہونے کا یقین دلانے کے بعد آج مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔

    سردار یار محمد نے کہا کہ اسمبلی سے نکلتے ہی استعفیٰ گورنر بلوچستان کو پیش کر دوں گا۔

    شہریار آفریدی نے منگل کو یار محمد رند کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی

    واضح رہے کہ یار محمد رند کے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے ساتھ اختلافات چل رہے تھے، گزشتہ روز ان اختلافات کو دور کرنے کے لیے کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار آفریدی نے فریقین سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔

    پی ٹی آئی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مابین اختلافات ختم ہونے کا امکان

    شہریار آفریدی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال اور پی ٹی آئی بلوچستان کے پارلیمانی رہنما یار محمد رند سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی تھیں، جس کے بعد دونوں میں اختلافات ختم ہونے کا امکان پیدا ہو گیا تھا، یار محمد رند نے صوبائی حکومت سے متعلق اپنے تحفظات سے شہریار آفریدی کو آگاہ کیا تھا، اور وزارت سے استعفے کی پیش کش بھی کی، ذرائع کا کہنا تھا کہ شہریار آفریدی نے وزیر تعلیم کو استعفیٰ نہ دینے پر قائل کیا، اور یار محمد نے بھی استعفیٰ نہ دینے کا وعدہ کیا۔

    شہریار آفریدی نے یار محمد رند کو تحفظات دور کرانے کی بھی یقین دہانی کرائی تھی، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بھی یار محمد رند سے ملاقات پر آمادگی کا اظہار کیا تھا، اور انھوں نے شہریار آفریدی کو یقین دہانی کرائی کہ وہ یار محمد کے تحفظات دور کریں گے۔

  • جام کمال حکومت کی کوششیں، قبائلی رہنما کی 16 سال بعد واپسی

    جام کمال حکومت کی کوششیں، قبائلی رہنما کی 16 سال بعد واپسی

    چمن: بلوچستان حکومت کی تحصیل گلستان سے بد امنی، اور قبائلی تنازعات کے خاتمے کی کوششیں رنگ لے آئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جام کمال حکومت کی کوششوں سے 16 سال بعد قبائلی رہنما احمد خان اچکزئی کی بلوچستان میں واپسی ہو گئی ہے۔

    16 سال سے جلا وطن غبیزئی قوم کے سربراہ احمد خان اچکزئی آبائی علاقے گلستان پہنچ گئے، انھوں نے گلستان میں اسپورٹس اور ایجوکیشن کمپلیکس، اور پبلک پارک کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔

    احمد خان اچکزئی نے اس موقع پر کہا کہ محمود خان اچکزئی کے خاندان سے ان کی قبائلی دشمنی تھی، اس قبائلی دشمنی میں ان کے والد اور 2 بھائیوں کو قتل کیا گیا۔

    احمد خان اچکزئی نے کہا قبائلی دشمنی میں 30 سال میں سیکڑوں افراد قتل ہو چکے ہیں، میں نے محمود اچکزئی کو 30 سال پہلے اور آج ایک بار پھر صلح کا پیغام دیا ہے۔

    انھوں نے کہا میں محمود خان اچکزئی کو معاف کرتا ہوں، ان کی طرف سے تاحال پیش کش کا کوئی جواب نہیں ملا۔

    احمد خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ کہ انھیں گورنر بلوچستان بننے کی پیش کش ہوئی تھی، لیکن انھوں نے قبول نہیں کی۔ یاد رہے کہ مشرف دور 2004 میں احمد خان اچکزئی جلا وطن ہو کر دبئی چلے گئے تھے۔

  • وزیراعلیٰ بلوچستان نے کرونا کو شکست دے دی

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کرونا کو شکست دے دی

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نے کرونا کو شکست دے دی ہے، جام کمال چودہ اکتوبر کو کرونا میں مبتلا ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ الحمد اللہ
    میرا کرونا کا ٹیسٹ نیگیٹو آگیا ہے، اللہ کا مجھ پر بڑا کرم ہوا ہے، صحت یابی کیلئے دعا کرنے والوں کا مشکور ہوں۔

    واضح رہے کہ وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان چودہ اکتوبر کو عالمی وبا کرونا وائرس میں مبتلا ہوئے تھے، سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے پیغام میں انہوں نے بتایا تھا کہ میرا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، اور میں نے آئسولیشن اختیار کرلی ہے۔

    بعد ازاں چھبیس اکتوبر کو بھی ایک بار پھر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کرونا ٹیسٹ دوبارہ مثبت آیا تھا، تاہم آج انہوں نے اس وبا کو شکست دے دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کورونا کا مقابلہ کریں گے، عوام کی زندگی سے بڑھ کر کچھ نہیں، جام کمال

    دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کرونا کے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کیا ہے، صوبے میں وائرس کے کیسز بڑھنا شروع ہوگئے ہیں، تاہم ابھی تک بلوچستان حکومت نےمائیکرو اسپاٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ نہیں کیا ہے، پچھلےلاک ڈاؤن سےمعیشت کونقصان ہوا، بوجھ عوام پر پڑا۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ این سی او سی نےکرونا کی دوسری لہر کے باعث ایس او پیزپر عمل کرنے کی اپیل کی ہے، لیکن ہمارے ہاں صورتحال مختلف ہے، حکومت نے اقدامات کئےاور عوام نےتعاون کیا ہے۔

  • گوادر کے پرانے شہر کے باسیوں کو نہیں ہٹایا جا رہا: وزیر اعلیٰ جام کمال

    گوادر کے پرانے شہر کے باسیوں کو نہیں ہٹایا جا رہا: وزیر اعلیٰ جام کمال

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ گوادر پاکستان کا پہلا اسمارٹ سٹی بننے جا رہا ہے، لیکن گوادر کے پرانے شہر کے باسیوں کو نہیں ہٹا رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج پی ایف یو جے کی ایگزیکٹو کونسل کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں کیا، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہم بلوچ اور پٹھان کا نعرہ لگا کر کام نہ کرنے والے نہیں ہیں، کام کرنا ہی اصل قوم پرستی ہے۔

    جام کمال کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ سابق حکومت نے سی پیک میں کچھ نہیں کیا، عمران خان کی حکومت بلوچستان کو توجہ دے رہی ہے، بلوچستان میں موٹر وے تو کیا دو رویہ شاہراہ تک نہیں ہے، اب کوئٹہ شہر کا ماسٹر پلان بنا رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا صوبے میں ہم 4 مختلف شعبوں میں قرض اسکیم لا رہے ہیں، صوبے میں کینسر کا پہلا اسپتال بھی بنانے جا رہے ہیں، فوڈ سیکورٹی کا پروگرام شروع کر دیا ہے، 2 انڈسٹریل زونز بنائے جا رہے ہیں، ایک پر کام بھی شروع ہوچکا ہے۔

    گوادر بندرگاہ میں رات دن کام جاری، ماضی کی غلطیوں کو سدھارا جائے گا، عاصم سلیم باجوہ

    یاد رہے کہ دس دن قبل چیئرمین پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا تھا کہ گوادر شہر اور بندرگاہ کی تعمیر پر رات دن کام جاری ہے جس سے خوش حالی آئے گی اور ماضی کی غلطیوں کو سدھارا جائے گا۔

    اس سے قبل انھوں نے کہا تھا کہ گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے 80 فی صد مکمل ہوگیا ہے، اس سے پورٹ آپریشن میں تیزی آئے گی۔

  • وفاقی وزیر اسد عمر نے بلوچستان کی عوام کو خوشخبری سنا دی

    وفاقی وزیر اسد عمر نے بلوچستان کی عوام کو خوشخبری سنا دی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے بلوچستان کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ انشا اللہ اس سال وفاقی حکومت بلوچستان میں تاریخی ترقیاتی کام کرے گی، وزیر اعلیٰ بلوچستان، صوبے کی محرومی کو سیاسی نعرے کے طور پر استعمال نہیں کر رہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ انشا اللہ اس سال وفاقی حکومت بلوچستان میں تاریخی ترقیاتی کام کرے گی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کے جام کمال صوبے کے وزیر اعلیٰ ہیں جو واقعی صوبے میں ترقیاتی عمل دیکھنا چاہتے ہیں اور بلوچستان کی محرومی کو سیاسی نعرے کے طور پر استعمال نہیں کر رہے۔

    خیال رہے کہ وفاقی وزیر نے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام کمال سے بلوچستان ہاؤس میں ملاقات کی تھی۔

    وزیر اعلیٰ جام کمال نے بلوچستان کی ترقی کے لیے وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزیر اسد عمر کے عملی اقدامات کو سراہا۔

    انہوں نے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب سے بھی اہم ملاقات کی تھی جس میں شعبہ توانائی میں وفاق کی معاونت سے جاری ترقیاتی منصوبوں پر عملدر آمد کی رفتار تیز کرنے، صوبے کی ترقی اور قدرتی وسائل کی تلاش میں باہمی تعاون پر اتفاق کیا گیا۔

    ملاقات میں صوبے میں سرمایہ کاری اور پیٹرولیم سیکٹر کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔

  • عوام کا پیسہ ضائع کرنے والوں کو جواب دینا ہوگا،جام کمال

    عوام کا پیسہ ضائع کرنے والوں کو جواب دینا ہوگا،جام کمال

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا ہے کہ عوام کا پیسہ ضائع کرنے والوں کو جواب دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل اسپتال کے آکسیجن پلانٹ کی اپ گریڈیشن کی منظوری دی گئی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے شیخ زید،سول اور بی ایم سی اسپتالوں کے آکسیجن پلانٹس کو بھی فعال رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے فاطمہ جناح اسپتال میں آئی سی یو بیڈز کی تعداد میں اضافے کے لیے فنڈز اجرا کی منظوری دی۔

    جام کمال خان نے اجلاس کے دوران کہا کہ ایمرجنسی فیزگزرگیا اب صورت حال کے مطابق فیصلوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کرونا وائرس کے مقامی سطح پر پھیلنے پر تشویش کا اظہار کیا۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان کے مطابق بحیثیت حکومت اپنے ہر عمل کے ذمہ دار اور جواب دہ ہیں،کرونا سے صحت کے نظام اور اسپتالوں کی کمزوریاں سامنےآئی ہیں،ایسا کوئی میکنزم نہیں بنایاگیا جس سے خرابی کے ذمہ دار جواب دہ ہوسکیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 3اسپتالوں کے آکسیجن پلانٹس کے لیے ماضی میں 500 ملین روپے جاری ہوئے،عوام کا پیسہ ضائع کرنے والوں کوجواب دینا ہوگا۔

  • مستحقین کی مالی مدد کا آغاز بھی جلد ہوگا: وزیراعلیٰ بلوچستان

    مستحقین کی مالی مدد کا آغاز بھی جلد ہوگا: وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مستحقین کو راشن کی فراہمی کا آغاز کردیا گیا ہے، جلد مالی مدد بھی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جام کمال نے ٹوئٹ کیا کہ راشن فراہمی کے پہلے فیز میں1لاکھ 50ہزار خاندان مستفید ہوں گے، تعمیرات اور دیگر شعبوں کے لیے سروسز اور دیگر ٹیکسوں کی چھوٹ دے دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی اور دیگر پروگرامز سے مستحقین کی مالی مدد کا آغاز جلد ہوگا۔

    خیال رہے کہ محکمہ صحت اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 161 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 4 اموات ہوئیں جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 41 تک پہنچ گئی۔

    سندھ میں کرونا کے مزید 12مریض صحتیاب ہوگئے: مرتضیٰ وہاب

    ملک بھر میں کرونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 2708 تک پہنچ گئی ہے، سب سےزیادہ کیسز پنجاب میں ہیں جہاں 1072 مصدقہ کیسز ہیں، سندھ میں 839، خیبرپختونخواہ میں 343، بلوچستان 175، گلگت بلتستان 193، اسلام آباد 75، آزاد کشمیر میں اب تک 11 کیسز رپورٹ جبکہ ملک بھر میں 130 مریض صحت یاب بھی ہوئے۔

  • بلوچ کلچر ڈے، منفرد روایات اور خوب صورت ثقافت کی پہچان

    بلوچ کلچر ڈے، منفرد روایات اور خوب صورت ثقافت کی پہچان

    کوئٹہ: آج پورے پاکستان میں بلوچ کلچر ڈے جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے، پاکستان کے چاروں صوبوں میں آباد بلوچ پرجوش طریقے سے اس ثقافتی دن کو منائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بلوچ کلچر ڈے کو پنجاب میں حکومتی سطح پر منانے کے کی منظوری دی تھی، اس سلسلے میں مختلف مقامات پر رنگارنگ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بلوچ کلچر ڈے پر پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا صوبہ مختلف اقوام اور قبیلوں کا گل دستہ ہے، منفرد ثقافت، روایات اور تہذیب یہاں کے لوگوں کی پہچان ہے، با شعور قومیں اپنے ثقافتی ورثے کا ہمیشہ تحفظ کرتی ہیں۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بلوچ کلچر ڈے پر بلوچ بھائیوں کو مبارک باد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان میں بسنے والی تمام قومیں ایک لڑی میں پروئی ہوئی ہیں، بلوچستان کی ثقافت امن کی ثقافت ہے، بلوچ کلچر ڈے منانے کا مقصد محبت، بھائی چارے اور یگانگت کا فروغ ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ بین الثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینا وقت کا تقاضا ہے، میرا اپنا قبیلہ بلوچستان میں آباد ہے، دیگر ثقافتوں کے دن بھی بھرپور طریقے سے منائیں گے۔

  • اسپیکر بلوچستان کا وزیر اعلیٰ کے خلاف اعلان بغاوت، صوبائی کابینہ میں رد و بدل کا فیصلہ

    اسپیکر بلوچستان کا وزیر اعلیٰ کے خلاف اعلان بغاوت، صوبائی کابینہ میں رد و بدل کا فیصلہ

    کوئٹہ: اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو نے وزیر اعلیٰ جام کمال کے خلاف اعلان بغاوت کر دیا ہے، دوسری طرف صوبائی کابینہ میں رد و بدل کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر عبد القدوس بزنجو نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ جام کمال کے خلاف ان ہاؤس تبدیلی لائی جائے گی، وزیر اعلیٰ کے لیے پارٹی داؤ پر نہیں لگا سکتے، وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کو ایک بنکر بنا دیا گیا ہے، ایک بندے کی وجہ سے پوری پارٹی کو تباہ نہیں کرنا چاہتے۔

    دوسری طرف ذرایع نے کہا ہے کہ بلوچستان کابینہ میں رد و بدل کا فیصلہ کیا گیا ہے، 2 اراکین اسمبلی صوبائی وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے، ان نامزد اراکین میں سردار یارمحمد رند اور مٹھا خان کاکڑ شامل ہیں، گورنر بلوچستان صوبائی وزرا سے حلف لیں گے۔

    ادھر بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے بزنجو کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس تحریک عدم اعتما کا ذکر کیا گیا ہے وہ نہ تحریک ہے، نہ عدم نہ اعتماد، بزنجو کی بیماری کا جواب ان کے ڈاکٹر دے سکتے ہیں، ایک شخص کے ذاتی گلے شکوے ہیں، وزیر اعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد اسپیکر کی محض خواہش ہے، ہمارے دور میں جتنے کام ہوئے ہیں وہ 10 سال میں نہیں ہوئے، ہم حکومت کا موازنہ پچھلے ادوار کی بہ جائے دوسرے صوبوں سے کر رہے ہیں۔

    گزشتہ رات اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ بلوچستان میں ہمارا مقصد تھا کہ عوامی پارٹی اور عوامی حکومت بنائیں گے، کوشش تھی کہ حکومت بنانے کا جو موقع ملا ہے اس میں کام یاب ہوں، لیکن وزیر اعلیٰ بلوچستان پرفارم نہیں کر رہے، اگر آپ وزیر اعلیٰ ہاؤس کا دورہ کریں تو خود کہیں گے جام کمال کو نہیں رہنا چاہیے۔

    اسپیکر کا کہنا تھا کہ کئی لوگ استعفے دے چکے ہیں، آہستہ آہستہ لوگ حکومت چھوڑ رہے ہیں، جام کمال باتیں اچھی کرتے ہیں لیکن ناکام ہو گئے ہیں۔ بزنجو نے ترجمان پر بھی تنقید کی، کہا وہ وزیر اعلیٰ کے ترجمان بنے ہوئے ہیں پارٹی کے نہیں۔ دوسری طرف وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ بلوچستان بڑا صوبہ ہے، مسائل بھی زیادہ ہیں۔

  • بلوچستان کی تاریخ میں اتنی برف باری نہیں ہوئی: جام کمال

    بلوچستان کی تاریخ میں اتنی برف باری نہیں ہوئی: جام کمال

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان کی تاریخ میں شاید اس سے پہلے اتنی برف باری نہیں ہوئی، 800 کلو میٹر کے ایریا میں برف باری جاری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں درجہ حرارت منفی 14 سے 15 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، کان مہتر زئی برف باری سے شدید متاثر ہے، بلوچستان میں سب سے زیادہ برف باری کان مہتر زئی میں ہوئی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ صوبے میں مشکل صورت حال کا سامنا ہے، تمام متعلقہ ادارے ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں، پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کے لیے تمام دستیاب وسائل استعمال کیے، بلوچستان میں غیر متوقع بارشیں اور برف باری ہوئی ہے، گزشتہ 2 دن سے شدید برف باری کا سلسلہ جاری ہے، پی ڈی ایم اے کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچایا گیا۔

    بلوچستان میں شدید برف باری، کان مہترزئی میں پھنسے تمام مسافر بچا لیے گئے

    جام کمال کے مطابق شدید برف باری سے متاثرہ کچھ راستوں کو بحال کر دیا گیا ہے، جب کہ بند سڑکیں بحال کرنے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ بلوچستان نے وزیر داخلہ کے ہم راہ بارش اور برف باری سے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا، انھوں نے ریسکیو ٹیموں کو دور دراز علاقوں میں سہولیات کی فراہمی کے لیے ہیلی کاپٹرز کے استعمال کی ہدایت کی۔

    واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے کان مہترزئی میں پھنسے تمام مسافروں کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ برف باری کے باعث پھنسے ہوئے مسافروں کو ایف سی قلعہ، لیویز لائن سرکٹ ہاؤس اور لیویز اہل کاروں کے مکانوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔