Tag: جام کمال

  • جام کمال وزیر اعلیٰ بلوچستان کے لیے نامزد، بی اے پی بھی متفق

    جام کمال وزیر اعلیٰ بلوچستان کے لیے نامزد، بی اے پی بھی متفق

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی نےجام کمال کو آئندہ وزیراعلیٰ جبکہ عبدالقدوس بزنجو کو اسپیکر اسمبلی کے لیے نامزد کرنے کا حتمی اعلان کردیا۔

    کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما منظور کاکڑ کا کہنا تھا کہ وزارتوں اور عہدوں کے لیے دیگر جماعتوں کے ساتھ ناموں پر مشاورت جاری ہے جس کی صورتحال 2 سے تین روز میں واضح ہوجائے گی‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’صوبے کے اگلے وزیر اعلیٰ کے لیے جام کمال جبکہ اسپیکر کے لیے عبدالقدوس بزنجو کو نامزد کیا گیا کیونکہ جان جمالی اسپیکر کے عہدے سے پیچھے ہٹ گئے‘۔

    منظور کاکڑ کا کہنا تھا کہ جو بھی فیصلے کیے وہ بلوچستان اور عوامی ترقی کے لیے ہی کیے،  عمران خان نےمسائل کےحل کرنے کے لیے اپنے اور وفاقی حکومت کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    مزید پڑھیں: تحریک انصاف اور بی اے پی کا بلوچستان میں اتحادی حکومت پر اتفاق

    اُن کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے بعد ہی ناراض بلوچ قومی دھارے میں واپس آئے،ملکی سالمیت کو تسلیم کرنے والوں سے ہی مذاکرات ہوں گے،  آج وہ لوگ ضرور ناراض ہیں جن کے پاس پانی اور تعلیم نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے صوبے میں حکومت سازی کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی کی حمایت اور اُن کے ساتھ اتحاد کا اعلان کیا تھا جبکہ  ایک روز قبل بلوچستان نیشنل پارٹی نے وزیر اعلیٰ کے لیے جام کمال کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ، بی این پی نے جام کمال سے ہاتھ ملا لیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان: حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ، بی این پی نے جام کمال سے ہاتھ ملا لیا

    بلوچستان: حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ، بی این پی نے جام کمال سے ہاتھ ملا لیا

    کوئٹہ: بلوچستان میں حکومت سازی کے لیے کوششیں تیز ہوگئیں، بی این پی نے جام کمال سے ہاتھ ملا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بی این پی نے بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال کی حمایت کا اعلان کر دیا.

    رہنما بی این پی کہتے ہیں کہ حکومت میں شامل ہونے کے لیے کوئی شرائط نہیں رکھیں، جام کمال ہمارے قائد ایوان ہوں گے۔

    جام کمال کا موقف

    اس ضمن میں‌ جام کمال کا کہنا ہے کہ آزاد اوراتحادی جماعتوں کے ساتھ سادہ اکثریت حاصل ہوچکی ہے.

    انھوں نے کہا کہ ہم نے مرکز میں پی ٹی آئی کی غیرمشروط حمایت کااظہارکیا، پی ٹی آئی اور بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے ساتھ رابطہ کیا ہے.

    جام کمال کا کہنا ہے کہ کوشش ہے اکثریت میں اضافہ کریں تاکہ مضبوط حکومت بنے، وزارت اعلیٰ کی نامزدگی کے لئے پارٹی میں مشاورت جاری ہے.

    واضح رہے کہ بلوچستان میں بی اے پی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ ایم ایم اے 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے، بی این پی مینگل 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے اور آزاد امیدواروں نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں۔


    بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہے، وفاق ساتھ دے، جام کمال


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہے، وفاق ساتھ دے، جام کمال

    بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہے، وفاق ساتھ دے، جام کمال

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال نے کہا ہے کہ ہم بڑی پارٹی ہیں، بلوچستان میں حکومت بنانے کا حق ہمارا ہے، وفاق ہمارا ساتھ دے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے بی اے پی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے دوران کیا، انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے لیے وفاق کے ساتھ ہونا ضروری ہے۔

    جام کمال نے کہا ’ہم نے کوئٹہ میں بڑی جماعتوں کا مقابلہ کیا، بہت ساری جگہوں پر امید کے مطابق نتائج نہیں آئے، عمران خان کے ساتھ اچھے طریقۂ کار کے ساتھ چلیں گے۔‘

    رہنما بلوچستان عوامی پارٹی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3 آزاد امیدواروں نے بی اے پی کو جوائن کر لیا ہے، بلوچستان میں ہمارے امیدواروں کی تعداد 18 ہو جائے گی۔

    بی اے پی رہنما جام کمال نے مزید کہا کہ وہ جمہوری انداز میں سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، اگر کسی کا خیال ہے کہ پارٹی میں کوئی تقسیم ہے تو یہ محض اس کی خواہش ہو سکتی ہے، پارٹی میں کوئی تقسیم نہیں۔

    پریس کانفرنس سے بی اے پی رہنما اور سابق وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر عبد القدوس بزنجو نے بھی خطاب کیا، انھوں نے کہا کہ یورپی یونین کے مبصرین نے انتخابات کو شفاف قرار دے دیا ہے۔

    عبد القدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ الیکشن میں اکثریت حاصل نہ کرنے والی پارٹیاں دھاندلی کا الزام لگاتی ہیں، لیکن ہم نے وہ سیٹیں ہاری ہیں جو پہلے کبھی نہیں ہاریں۔

    الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 کے مکمل نتائج جاری کر دیے


    انھوں نے مزید کہا کہ ایم ایم اے 8 نشستیں لے چکی ہے لیکن پھر بھی اسلام آباد میں احتجاج کر رہی ہے۔ بزنجو نے کہا کہ سردار مسعود لودھی بھی ہماری پارٹی میں شامل ہوچکے ہیں، ہم بلوچستان میں حکومت بنائیں گے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں بی اے پی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ ایم ایم اے 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے، بی این پی مینگل 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے اور آزاد امیدواروں نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کے عوام کی خواہش ہے، جام کمال

    ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کے عوام کی خواہش ہے، جام کمال

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال نے کہا ہے کہ انتخابات میں کام یابی ملی تو بلا امتیاز سب کا احتساب کیا جائے گا، ترقی پسند معاشرے کا قیام بلوچستان کےعوام کی خواہش ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا ’کوشش ہے صوبے کے وسائل بروئے کار لا کرعوام کی خدمت کی جائے۔‘

    بی اے پی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم انتظامی اداروں کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں، اسی لیے گڈ گورننس کو پارٹی منشورمیں سب سے نمایاں رکھا ہے، امن و امان کی صورتِ حال کے لیے پولیس فورس کو بہتر بنایا جائے گا۔

    جام کمال خان نے کہا کہ پارٹی منشور میں ہر پہلو کا احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، زمینی حقائق کو مدِ نظر رکھا گیا ہے، بلوچستان کی آبادی کا آدھا حصہ 25 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے، اسی لیے بہتر تعلیمی سہولیات اور پیشہ ورانہ تعلیم کے فروغ پر توجہ مرکوز کی ہے۔

    بلوچستان عوامی پارٹی کا منشور: پس ماندہ اضلاع کی ترقی، تعلیم، صنعت، اور پبلک انشورنس پر خصوصی توجہ

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت میں آکر صوبے میں سرکاری و نجی کمپنیوں کی مدد سے یونی ورسٹیاں قائم جائیں گی، یقینی بنایا جائے گا کہ کسی بھی ضلعے میں اساتذہ کی کمی نہ ہو، مذہبی و تعلیمی ماہرین کی مدد سے مدرسہ و اسکول کا ایک بہتر ڈھانچا بنایا جائے گا۔

    جام کمال نے بلوچستان میں بنیادی انفرا اسٹرکچر کے قیام اور تعلیم کے فروغ پر خصوصی بات کی، کہا ’تعلیم ہماری اولین ترجیح میں شامل ہے، پارٹی کا منشور مستقبل کو مدِ نظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔‘


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔