Tag: جانور

  • وہ گیا بیل ہمارا…

    وہ گیا بیل ہمارا…

    فیس بک اور واٹس ایپ جیسے متعدد مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر متحرک پاکستانی عیدِ قرباں پر اپنے جانوروں کی تصاویر اور ان کے ساتھ سیلفی بنا کر شیئر کررہے ہیں جو ایک عام بات ہے، لیکن بعض لوگ دکھاوے اور دوسروں کو مرعوب کرنے کی غرض سے بھی یہ سب کرتے ہیں۔

    شائستہ زریں ؔکی یہ دل چسپ تحریر(منظر کشی) انہی لوگوں سے متعلق ہے۔ اس کے تین کردار دادی اماں، سلیم اور نازو ہیں۔

    نازو:: بھیا! بالکل اپنے جیسا بیل لائیے گا جو….

    دادی اماں:: دفع دُور، نامراد، جب بولے گی الل ٹپ۔ میرا شہزادہ سلیم تجھے قربانی کا جانور لگتا ہے کیا؟

    نازو:: میں نے یہ کب کہا؟ یوں بھی قربانی کا جانور سال میں ایک بار قربان ہوتا ہے۔ بھیا تو آپ کی خاطر دن میں کئی بار اپنی قربانی دیتے ہیں، میں تو بس اتنا کہ رہی تھی کہ بیل لائیے گا جو آپ کی طرح خوبرو ہو اور سیلفی کا شوقین۔ میں نے تو کل سے فیس بک پر شور مچا رکھا ہے کہ ہمارا خوبرو، سیلفی کا شوقین بیل آرہا ہے۔

    سلیم:: تم بھی چلو نازو، بہت مزہ آئے گا۔

    دادی اماں:: باؤلا ہُوا ہے کیا؟ لڑکی ذات ہے اور منڈی میں اگر شرفا آتے ہیں تو بد ذاتوں کی بھی کمی نہیں۔

    نازو:: مجھے معلوم تھا بھیا! مجھے اجازت نہیں ملے گی ہر سال یہی ہوتا ہے۔

    سلیم:: بہنا! تم دل چھوٹا نہ کرو، تم منڈی جاؤ یا نہ جاؤ بیل ہماری مشترکہ پسند ہی سے آئے گا۔

    دادی اماں:: وہ کیسے؟ ذرا میں بھی تو سنوں۔ گھر بیٹھے بیٹھے بنو رانی یہ کمال کیسے دکھائیں گی؟

    نازو:: بیل پسند کرنے سے خریدنے تک کے ایک ایک پل کی ویڈیو بنا کر بھیا مجھ کو واٹس ایپ پر بھیجتے رہیں گے۔ میں بھیا کو اپنی رائے دے دوں گی اور جھٹ وڈیو واٹس ایپ کے ساتھ ساتھ فیس بک پر بھی لگا دوں گی۔ بیل آنے سے پہلے ہی ہمارے بیل کی شہرت دنیا بھر میں پھیل جائے گی۔ اچھا بھیا اب جائیے بھی۔ جائیں گے تو لائیں گے نا بیل۔

    سلیم:: ہاں بھئی جا رہا ہوں، میرے دوست بھی آگئے اور ہاں تم واٹس ایپ اور فیس بک پر ویڈیو ڈالتی رہنا۔

    دادی اماں:: تین گھنٹے ہو گئے، میرے شہزادے کو گئے۔ جانے کب آئے گا؟ اے… بی نازو معلوم تو کرو کہاں رہ گیا۔

    نازو:: دادی اماں آپ فکر نہ کریں آجائیں گے، منڈی میں رش بھی تو غضب کا ہے۔ بیل تو پسند آ گیا، بس سودا طے کرنا رہ گیا۔ ارے واہ…. دادی اماں مبارک ہو سودا طے ہو گیا۔ ماشاء اللہ پورے دو لاکھ کا ہے، کیسا تندرست ہے۔ یہ دیکھیے کیسے سیلفی لے رہا ہے؟

    دادی اماں:: تم کو مبارک ہو، مجھے تو اپنے دروازے پر بیل کو کھڑے دیکھ کر خوشی ہو گی۔اور ہاں بہت دیر دیدے پھوڑ لیے اب تو بیل بھی مل گیا خیر سے کچھ ہی دیر میں بھائی لے کر بھی آجائے گا۔ موبائل کی جان چھوڑ دو، آتے ہی بھوک بھوک کا شور مچائے گا۔

    نازو:: اور بھوت بن جائے گا بیل کی محبت میں۔

    دادی اماں:: چپ کر نامراد۔ تیری زبان کے آگے تو خندق ہے۔ اللہ نہ کرے کہ میرا شہزادہ بھوت بنے۔ جا کر اپنا کام کرو دیر ہو رہی ہے۔

    نازو:: ناحق آپ لوگ مجھ کو ناز و کہتے ہیں، کیا مجال کہ ایک پل کے لیے بھی کوئی میرے ناز اٹھا لے۔ آج تو ہمارا راجہ بیل آرہا ہے۔ بھیا کے ساتھ مل کر اسے سجاؤں گی۔ اور بازار سلامت دادی اماں…. کھانا بازار سے آ جائے گا۔ آرڈر کر دوں گی۔

    دادی اماں:: مت ماری گئی ہے تیری، بیل کے پیچھے باؤلی ہوگئی ہے۔ کھانا تو گھر میں ہی پکے گا، شاباش میری بچی جلدی سے کھانا تیار کر لے۔

    گلی میں شور مچ رہا ہے، سوزوکی سے بیل اُتارا جا رہا ہے۔ نازو بیل کی ویڈیو بنانے میں مصروف ہے۔ دادی اماں بھی دروازے کی اوٹ سے سارا منظر دیکھتے ہوئے گاہے گاہے… ارے بھیا دیکھ کر، سنبھل کر، یااللہ خیر کے کلمات ادا کرتی جارہی ہیں۔ وہاں موجود بڑوں اور بچوں کے تبصرے بھی مستقل جاری ہیں۔ کیا تگڑا بیل ہے۔ خرانٹ تو بلا کا ہے۔ خوبصورت جانور لایا ہے سلیم۔ ویڈیو بناتی نازو کا جوش و خروش بھی بڑھ رہا ہے۔ بیل سوزوکی سے بڑی مشکل سے اترتا ہے۔ بچوں کیا بڑوں کا بھی جوش و خروش قابلِ دید ہے۔

    دادی اماں:: یا اللہ تیرا شکر ہے، قربانی کے جانور کا پہلا مرحلہ تو بخیر و خوبی طے ہُوا۔

    سلیم:: تھکا دیا اس راجہ بیل نے۔ (یکایک سلیم کا تھکا تھکا لہجہ جو ش و خروش میں تبدیل ہو گیا)…. دیکھا اماں! بیل خاصا خرانٹ ہے نا، اس کے جارحانہ تیور دیکھ کر ہی تو نازو اور میں نے اسے پسند کیا ہے۔ دیکھیے گا کیسا تہلکہ مچاتا ہے۔ محلّے کیا پورے علاقے میں دھاک بیٹھ جائے گی۔

    نازو:: بھیا! دیکھیے ہمارے راجہ کی ویڈیو کے اب تک پانچ ہزار لائیک آچکے ہیں۔

    سلیم:: صرف پانچ ہزار؟ میرے پاس تو دس ہزار لائیک آئے ہیں۔

    دادی اماں:: اے نوج! تم دونوں کو تو موئے بیل کے پیچھے کسی بات کا ہوش ہی نہیں، کیا کھانا پینا، کیا پڑھنا لکھنا، سونا جاگنا….. بس ہر وقت اور اس کی تصویریں اور ویڈیو بنا کر لوگوں کو دکھانا۔ ہر وقت دونوں بھائی بہن کے ہاتھ میں موبائل اور ساتھ میں بیل۔

    نازو:: بقرعید میں دن ہی کتنے ہیں؟ اماں! تفریح کر لینے دیں چند روز کی تو بہار ہے، پھر وہی دن رات کی مصروفیت اور پڑھائی کے جھمیلے۔

    سلیم:: نازو جلدی سے آؤ۔ مشتاق صاحب کے بیل کو ہمارے راجہ نے سینگ مار دی ہے، راجہ بہت اشتعال میں ہے۔

    نازو:: ارے واہ بھائی مزہ آگیا، اگر ویڈیو بنائی ہے تو جلدی سے سینڈ کریں ابھی۔

    دادی اماں:: ارے میرا شہزادہ سلیم صبح سے بھوکا پیاسا خوار ہو رہا ہے۔ کھانے پینے کا ہوش ہی نہیں ابھی کان پکڑتی ہوں۔

    سلیم:: دادی اماں اپنے حجرے سے باہر تو آئیے، ہمارے راجہ کے کان پکڑیے جس کے جلوؤں اور حرکتوں نے سب کو مدہوش کر دیا ہے۔

    دادی اماں:: میں بیل کے کان پکڑوں، ادھر تم دنیا بھر میں ویڈیو بنا کر بھیج دو۔

    سلیم:: زبردست۔ غصے میں اماں نے کیا غضب کا آئیڈیا دیا ہے۔ مما پپا کو بھیجوں گا۔

    دادی اماں:: لو بھئی پکڑ لیے تمہارے راجہ کے کان۔ کیسے کان ہیں یہ میاں؟ ارے…. یہ کیا….. کان میرے ہاتھ میں کیسے آگیا….. ہائے مر گئی یہ تو نقلی کان ہیں۔

    سلیم:: (صدمے کی کیفیت میں تقریباً روتے ہوئے کہتا ہے) میں نے تو اس کی خوبصورتی اور تندرستی دیکھ کر لیا تھا، سوچا تھا ایسا خرانٹ بیل دھوم مچا دے گا۔

    نازو:: (روتے ہوئے) راجہ کی سیلفی لینے کی ادا تو مار ہی گئی تھی۔ پچاس ہزار لائیک آچکے ہیں اب تک۔

    دادی اماں:: قربانی کے جانور کو نمائشی بنانے کا انجام ہے یہ۔ اور اب اس کی قربانی بھی نہیں ہو سکتی۔ جا کے کوئی سستا سا بکرا لے آؤ قربانی کے لیے۔

    سلیم کے راجہ بیل میں نقص ہے، اس کی قربانی نہیں ہوگی۔ بچوں کی تبصرہ کرتی آوازوں میں نازو اور سلیم کی آہ و بکا کی آوازیں بھی شامل ہو گئیں۔

  • اب انسان اور جانور بھی آپس میں گفتگو کر سکیں گے؟

    اب انسان اور جانور بھی آپس میں گفتگو کر سکیں گے؟

    مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعہ جانوروں کی زبان کا انسانی زبان میں ترجمہ کرنے کی کوششوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    انسانوں اور جانوروں کے درمیان دوستی کے کئی قصے زبان زد عام ہیں۔ کئی واقعات میں پالتو جانوروں کے مالک اپنے جانور کے احساسات کو سمجھتے اور ان سے اشاروں کی زبان میں باتیں کرتے ہیں۔ مگر اب یہ باتیں ہوئیں پرانی کیونکہ اے آئی کے ذریعے اب جانوروں کی زبان کا انسانی زبان میں ترجمہ کی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک معروف چینی ٹیکنالوجی کمپنی بائی ڈو ایک ایسی آرٹیفیشل انٹیلیجنس ایپ تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو جانوروں کی آوازوں کا انسانوں کی زبان میں ترجمہ کر سکے۔

    رپورٹ کے مطابق بائی ڈو نے اس حوالے سے گزشتہ سال دسمبر میں ایک پیٹنٹ دائر کیا تھا، جسے چائنا نیشنل انٹلیکچوئل پراپرٹی ایڈمنسٹریشن نے گزشتہ ہفتے شائع کیا ہے۔

    چینی کمپنی کے مطابق یہ اے آئی سسٹم بنانے کے لیے جانوروں کی آواز، تاثرات، رویے میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں اور دیگر حیاتیاتی علامات کو ڈیٹا میں شامل کیا جائے گا۔

    اے آئی سسٹم ڈیٹا کا تجزیہ کر کے جانوروں کے جذبات و احساسات کا تعین کرے گا اور پھر اس کا انسانی زبان میں ترجمہ کرے گا اس طرح انسان کو پالتوں جانوروں کو سمجھنے اور ان کا خیال رکھنے میں آسانی ہوگی۔

    https://urdu.arynews.tv/viral-video-both-hands-lost-candidate-solved-inter-exam-with-his-feets/

  • لاہور کے چڑیا گھر میں گرمی سے جانور مرنے لگے

    لاہور کے چڑیا گھر میں گرمی سے جانور مرنے لگے

    لاہور: چڑیا گھر میں گرمی سے جانور مرنے لگے،ایک ہفتے کے دوران کئی نایاب جانور موت کے منہ میں چلے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے چڑیا گھر میں گرمی کی وجہ سے چند دن میں درجن سے سے زائد جانور اور پرندے جان کی بازی ہار گئے۔

    افریقہ سے آئے نایاب ہرن بھی لقمہ اجل بن گئے جبکہ آئی بیکس مادہ ہرن بھی چل بسی۔ نیٹ ڈائریکٹر لاہور زو عاصم چیمہ نے کہا کہ جانور بھی موسمیاتی تبدیلیوں کے شکار ہوتے ہیں تاہم جانوروں کی ہلاکتوں کی مزید تحقیقات بھی کی جارہی ہے۔

    زو انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جانوروں اور شائقین کے لیے بہترین سہولیات فراہم کریں گے۔

    دوسری جانب لاہور میں گرمی سے نڈھال ریچھ کو مری منتقل کردیا گیا، جلوپارک کے بھورے ریچھ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس کے بعد سینئرصوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے نوٹس لیا۔

    ریچھ کو فوری ریسکیو کرتے ہوئے پرفضا بانسرہ گلی وائلڈ لائف پارک مری پہنچا دیا گیا ہے، ماہرین کے مطابق ریچھ بوڑھا ہونے کی وجہ سے گرمی کی شدت برداشت نہیں کرسکتا ہے ۔

  • کبوتر منڈی پر بڑا چھاپا

    کبوتر منڈی پر بڑا چھاپا

    ملتان: وائلڈ لائف ٹیم پر حملہ کرنے والے 8 مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل محکمہ جنگلی حیات مدثر ریاض ملک کی قیادت میں کبوتر منڈی ملتان پر چھاپا مارا گیا، جس میں کبوتر منڈی میں پرندوں اور جنگلی جانوروں سے بھرے 8 ٹرک تحویل میں لے لیے گئے۔

    غیر قانونی کاروبار کرنے والے مافیا کی جانب سے چھاپا مار ٹیم پر گزشتہ رات تھانہ لوہاری گیٹ کی حدود میں فائرنگ کی گئی، اور انھیں تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا، جس پر پولیس نے مزاحمت کرنے والے 8 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، اور 40 سے زائد دکانیں سیل کر دی ہیں۔


    کراچی میں مرغی کے گوشت کی قیمتوں کو ایک بار پھر پر لگ گئے


    غیر قانونی برڈ ڈیلرز کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے، جب کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں، مریم اورنگزیب نے اس حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ جنگلی حیات کے تحفظ پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل جاری ہے۔

    انھوں نے کہا پورے پنجاب سے غیر قانونی وائلڈ لائف منڈیاں ختم کر رہے ہیں، پنجاب کے کسی بھی حصے میں غیر قانونی منڈی لگنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

  • بھارتی فلم میں لاکھوں روپے معاوضہ کس جانور کو دیا گیا؟

    بھارتی فلم میں لاکھوں روپے معاوضہ کس جانور کو دیا گیا؟

    بالی ووڈ انڈسٹری میں کئی فلموں میں جانوروں نے بھی اہم کردار ادا کیا، فلموں میں مرکزی کردار کے ساتھ جانور بھی ایک خاص اہمیت رکھتے ہیں۔

    فلم میں چاہے ہیرو ہیروئن کے درمیان پیار کا تیر چلانا ہو یا وِلن سے مقابلہ کرنا ہو، یہ جانور محبت سے لے کر ایکشن سے بھرپور سین کرکے خوب داد سمیٹتے ہیں۔

    اس کے علاوہ بالی ووڈ فلموں میں کئی جانوروں نے ایسے کردار ادا کئے ہیں جنہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا لیکن اپنی مقبولیت کی بنا پر انہیں ’گمنام ہیرو‘ کا لقب بھی دیا گیا۔

    اسی طرح 1985 میں ریلیز ہونے والی فلم ’تیری مہربانیاں‘ ہے جس میں اداکار جیکی شرف کے ساتھ براؤنی نام کے کتے نے موتی کا اہم کردار ادا کیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ وہی کتا تھا جس نے فلم ’مرد‘ میں بھی کام کیا تھا، فلم ’تیری مہربانیاں‘ اسی کتے کے گرد گھومتی ہے، اور اس فلم کا ٹائٹل سانگ ’موتی‘ کے لیے لکھا گیا تھا، فلم کے پوسٹر پر بھی ’موتی‘ کو نمایاں جگہ دی گئی تھی۔

    براؤنی 80 کی دہائی کا مقبول ترین کتا تھا، براؤنی کے ٹرینر نے اسے 3 ہزار روپے میں خریدا تھا، براؤنی نے ملیالم، تامل، ہندی، تیلگو، کنٹر اور بنگالی فلموں میں بھی کام کیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق اُس وقت براؤنی کی مانگ اتنی بڑھ گئی تھی کہ اسے ایک فلم میں کام کے دو لاکھ روپے تک معاوضہ دیا جاتا تھا۔ یہ وہ دور تھا کہ جب جانوروں کو فلموں میں کام کرنے کے محض پانچ سے دس ہزار روپے ہی ملتے تھے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق بالی ووڈ کی مشہور زمانہ فلم ’مرد اور تیری مہربانیاں میں ’موتی‘ کا کردار براؤنی ہی نے ادا کیا تھا۔ براؤنی اتنا سمجھ دار تھا کہ کسی بھی سین کا ری ٹیک نہیں دیتا تھا، وہ کیمرے سے اتنا مانوس ہو چکا تھا کہ بڑے بڑے اداکاروں پر بھاری پڑتا تھا۔

    اکثر اسے شوٹنگ کے دوران اے سی کمروں میں رکھا جاتا تھا، وہ فضائی سفر کرتا تھا۔ فلم ’تیری مہربانیاں‘ میں بچپن سے ہیرو کے ساتھ زندگی گزارنے والا ’موتی‘ آخر وقت تک مالک کا وفادار رہتا ہے اور مالک کے وحشیانہ قتل کا بدلہ لیتا ہے۔

  • انوکھے پراسرار جانور کو دیکھ کر پارک انتظامیہ پریشان

    انوکھے پراسرار جانور کو دیکھ کر پارک انتظامیہ پریشان

    امریکا کے ایک وائلڈ لائف پارک میں کیمرے کی آنکھ نے ایک پراسرار اجنبی جانور قید کرلیا جسے پارک کی انتظامیہ شناخت نہ کرسکی اور لوگوں کی مدد لینے پر مجبور ہوگئی۔

    جنوبی ٹیکسس کے وائلڈ لائف پارک کی انتظامیہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک جانور کی تصویر پوسٹ کی۔

    پوسٹ میں لکھا گیا کہ یہ تصویر رات کے اندھیرے میں کھینچی گئی اور اسے دیکھ کر ہم اپنا سر کھجانے پر مجبور ہوگئے کیونکہ ہم اس جانور کو شناخت نہیں کر پا رہے۔

    انہوں نے لکھا کہ کیا یہ کوئی نئی قسم کا جانور ہے؟ یا پھر کوئی پارک کا رینجر بھیس بدل کر وہاں موجود ہے؟

    انتظامیہ نے لوگوں سے کہا کہ وہ اس جانور کی شناخت میں ان کی مدد کریں۔

    اس تصویر نے لاکھوں لوگوں کی توجہ حاصل کرلی اور لوگوں نے اس پر مختلف آرا دیں۔

    بعض لوگوں نے اسے بلی اور شیر کی نسل کا ایک جانور قرار دیا جبکہ بعض نے علاقے میں پائے جانے والے ایک چوہے کا نام لیا۔

    کچھ افراد نے کہا کہ یہ ممکنہ طور پر کوئی دوغلی نسل کا جانور ہے جو اس وقت پیدا ہوتا ہے جب دو علیحدہ نسل کے جانور ایک دوسرے کے قریب آتے ہیں۔

    بعد ازاں پارک انتظامیہ نے اسے امریکی بیجر سے قریب ترین قرار دیا، یہ جانور جسے بجو کہا جاتا ہے زمین کھودنے کا خاص ماہر ہے اور یہ عموماً رات کے وقت بے حد فعال ہوتا ہے۔

  • کرونا وائرس کس جانور سے پھیلا تھا؟ نئی تحقیق

    کرونا وائرس کس جانور سے پھیلا تھا؟ نئی تحقیق

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب اب تک مختلف جانوروں کو قرار دیا جاتا رہا تھا، اب اس سلسلے میں ماہرین نے ایک اور تحقیق کی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے سائنسدان کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے اہم معلومات سامنے لے آئے ہیں۔

    سائنسدانوں نے کورونا وائرس پھیلانے والے جانور کی شناخت کر لی ہے، سائنسدانوں کے مطابق ریکون ڈوگ نامی ایک ممالیہ جانور کوویڈ 19 پھیلانے کا سبب بنا۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق سائنسدانوں نے چین کے شہر ووہان کی ہوانان سی فوڈ مارکیٹ میں موجود جانوروں کے جینیاتی نمونوں کا ڈیٹا جمع کر کے تجزیہ کیا۔

    سائنسدانوں نے ریکون ڈوگ نامی ممالیہ جانور کے ڈی این اے کا بھی تجزیہ کیا، اس جانور کے ڈی این اے کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ یہی جانور کرونا وائرس پھیلانے کا سبب بنا۔

    سائنسدانوں کا شروع سے خیال تھا کہ کرونا وائرس چین کے شہر ووہان کی وائلڈ لائف مارکیٹ سے کسی جانور کے ذریعے انسانوں میں پھیلنا شروع ہوا مگر اب تک اس کا ثبوت نہیں مل سکا تھا۔

    گزشتہ سال چینی سائنسدانوں نے اس مارکیٹ میں موجود جانوروں کا جینیاتی ڈیٹا عالمی ڈیٹا بیس کے لیے جاری کیا تھا۔

    ریکون ڈوگ نامی ممالیہ جانور کے علاوہ دیگر ممالیہ جانداروں کے نمونوں میں بھی کرونا وائرس ملا ہے لیکن سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ ریکون ڈوگ نامی ممالیہ جانور سے ہی کرونا وائرس انسانوں میں منتقل ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ 2019 میں چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کرونا وائرس نے پوری دنیا کو بری طرح متاثر کیا جس سے انسانی جانوں کے ضیاع سمیت عالمی معیشت پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

  • کراچی: انسانوں کے بعد جانوروں کو بھی اغوا کیا جانے لگا، تاوان طلب

    کراچی: انسانوں کے بعد جانوروں کو بھی اغوا کیا جانے لگا، تاوان طلب

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں انسانوں کے بعد جانوروں کو بھی تاوان کے لیے اغوا کیا جانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کے بھی اغوا برائے تاوان کا انکشاف ہوا ہے۔

    بھینس کالونی کے اطراف نا معلوم ملزمان کا گینگ متحرک ہے جسے ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز مویشی چھڑوانے کے لیے بھتہ دینے پر مجبور ہیں۔

    ڈیری فارمرز کا کہنا ہے کہ جانوروں کو اغوا کے بعد بھتہ لے کر چھوڑا جاتا ہے، 2 ماہ کے دوران 7 ڈیری فارمرز کے مویشی اسلحے کے زور پر چھینے گئے۔

    علاوہ ازیں لنک روڈ پر مویشیوں سے بھری گاڑیاں بھی اسلحے کے زور پر چھینی جا رہی ہیں۔

    2 روز قبل مویشیوں سے بھری گاڑی چھیننے کا مقدمہ اسٹیل ٹاون تھانے میں درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر کے مطابق 6 ملزمان اسلحے کے زور پر مویشیوں سے بھرا ٹرک لے گئے۔

  • زہریلی ہوا سے انسانوں کے ساتھ ساتھ  جانور بھی  بیمار ہونے لگے

    زہریلی ہوا سے انسانوں کے ساتھ ساتھ جانور بھی بیمار ہونے لگے

    لاہور : شہریوں کے ساتھ جانور بھی اسموگ کا شکار ہونے لگے اور لاہور کے چڑیا گھر کے جانوروں میں زہریلی ہوا کی وجہ سے بیماریاں بڑھنے لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں سردی بڑھنے سے فضائی آلودگی اور اسموگ کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے، اس سے نا صرف شہری متاثر ہورہے ہیں جبکہ جانوروں کے لئے بھی خطرات بڑھتے جارہے ہیں۔

    لاہور چڑیا گھر میں زہریلی ہوا کی وجہ سے جانور ناک ، گلے ، آنکھوں کی جلن اور پھپھڑوں کی بیماریاں کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    لاہور چڑیا گھر کی ویٹرنری ڈاکٹر وردا نے بتایا کہ اسموگ کے اثرات سے بچانے کے لئے جانوروں کی خوراک میں تبدیلی اور سپلیمنٹس دیئے جاتے ہیں۔

    ڈاکٹر وردا کا کہنا تھا کہ جب سے اسموک کا مسئلہ بڑھا ہے تو جانوروں کو وٹامنز ، منرزل ، ملٹی وٹامنز سب دیئے جارہے ہوتے ہیں کہ ان کی قوت مدافعت کو بہتر کیا جاسکے۔

    لاہور چڑیا گھر کی ویٹرنری ڈاکٹر نے کہا کہ موسمی تبدیلی سب سے زیادہ چھوٹے عمر یا بزرگ جانوروں کو متاثر کرتی ہے۔

    چڑیا گھر کی ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ کے لئے بھی خوراک تبدیل کی جاتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ جب موسم میں خنکی آتی ہے تو جانوروں کے گھروں کو پلاسٹک شیٹ سے ڈھانپ دیا جاتا ہے تاکہ ہوا کے گزر کو کنٹرول کیا جاسکے۔

  • اس خوبصورت تصویر میں چھپے جانور صرف 11 سیکنڈز میں تلاش کریں

    اس خوبصورت تصویر میں چھپے جانور صرف 11 سیکنڈز میں تلاش کریں

    تصاویر میں چھپی اشیا ڈھونڈنا، جو بہت مہارت سے چھپائی جاتی ہیں، دماغ کے لیے ایک اچھی خاصی مشق ہوتی ہے۔

    یہ ایک طرف تو تصویر بنانے والے کی مہارت کی عکاس ہوتی ہیں، تو دوسری طرف دیکھنے والے کی حاضر دماغی اور مشاہدے کی عادت کا بھی علم دیتی ہیں۔

    اوپر دی گئی تصویر بھی ایسی ہی ہے جس میں کم از کم 4 جانور چھپے ہیں۔

    نیلے پانیوں، کنارے پر پہاڑی، پہاڑی کے اوپر خوبصورت سا گھر، اور سمندر میں تیرتے بحری جہاز کی یہ تصویر بہت خوبصورت معلوم ہوتی ہے، لیکن اگر آپ ذرا سا غور کریں گے تو اس میں آپ کو ایک ہرن، چمگاڈر، لومڑی اور بگلا بھی دکھائی دے گا۔

    اور ان چاروں جانوروں کو ڈھونڈنے کے لیے آپ کے پاس صرف 11 سیکنڈز کا وقت ہے۔

    کیا آپ نے جانور ڈھونڈ لیے؟

    صحیح جواب ہے۔