Tag: جانور

  • جانوروں میں ’انسانیت‘ کی انوکھی مثال

    جانوروں میں ’انسانیت‘ کی انوکھی مثال

    بعض جانور آپس میں جانی دشمن ہوتے ہیں لیکن ان کے علاوہ دیگر جانوروں میں محبت، ہمدردی اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کا جو جذبہ ہوتا ہے وہ انسانوں کو بھی دنگ کردیتا ہے۔

    ایسا ہی ایک منظر افریقہ کے جنگلات میں دیکھنے میں آیا جہاں ہاتھی نے ایک خونخوار شیرنی کی مدد کر کے انوکھی مثال قائم کردی۔

    ہوا کچھ یوں کہ تپتی دوپہر میں ایک شیرنی اپنے ننھے سے بچے کے ساتھ کسی سایہ دار جگہ پر جانا چاہتی تھی مگر ننھا شیر کچھ بیمار بھی تھا اور گرم زمین پر چل نہیں پارہا تھا۔

    ایسے میں ہاتھی نے انہیں دیکھا تو ننھے شیر کو اٹھا کر اپنی سونڈ پر رکھ لیا اور شیرنی کے ساتھ چلتا ہوا سایہ دار مقام پر پہنچ گیا۔

    گو کہ شیرنی شکار کے معاملے میں ہاتھی کو بھی نہیں بخشتی اور اس پر حملہ کردیتی ہے لیکن ہاتھی کے اس ہمدردانہ جذبے کے بعد یقیناً وہ ساری زندگی کسی ہاتھی پر حملہ کرنے سے گریز کرے گی۔

    یہی نہیں وہ اپنے بچے کو بھی یہ بتائے گی کہ کس طرح اس کے بچپن میں ایک ہاتھی نے اس کی مدد کی لہٰذا وہ کبھی ہاتھیوں پر حملہ نہ کرے۔

    مدد اور ہمدردی کا یہ جذبہ دیکھ کر کیا آپ اب بھی ان کو جنگلی جانور کہیں گے؟

  • گلہ بانی کے لیے استعمال کی جانے والی مسحور کن موسیقی

    گلہ بانی کے لیے استعمال کی جانے والی مسحور کن موسیقی

    دنیا بھر میں مویشی پالنے والے افراد اپنے جانوروں کے لیے الگ زبان اور انداز مخصوص کردیتے ہیں جس سے ان کے جانور بہت مانوس ہوتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو ایسی ہی ایک انوکھی زبان سے متعارف کروانے جارہے ہیں۔

    اسکینڈے نیوین ممالک میں مویشیوں کو بلانے کے لیے اونچے سروں میں ایک مخصوص دھن بجائی جاتی ہے جو سننے میں بہت خوبصورت اور سحر زدہ لگتی ہے۔

    یہاں کے لوگ مویشیوں کو چرنے کے لیے پہاڑوں کی طرف بھیج دیتے ہیں اور پھر شام کے وقت واپس بلانے کے لیے اس مخصوص آواز کا استعمال کرتے ہیں جسے سن کر مویشی جیسے سحر زدہ سے ہو کر دوڑے چلے آتے ہیں۔

    ایسے میں ڈھلتی شام کے وقت سرسبز میدانوں میں گونجتی یہ موسیقی اور مویشیوں کے گلے میں بندھی گھنٹیوں کی کھنکھناہٹ سے ماحول نہایت سحر انگیز سا ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ترکی کے گاؤں کی انوکھی اور خوبصورت زبان

    یہاں ہر خاندان میں یہ موسیقی ایک دوسرے سے مختلف ہوتی ہے جو عموماً نسلوں تک سفر کرتی ہے۔ گو کہ یہ روایت بہت کم ہوگئی ہے تاہم ناروے اور سوئیڈن میں اب بھی اس کا رواج موجود ہے۔

    اس موسیقی کو مشہور اینی میٹڈ فلم فروزن میں بھی استعمال کیا گیا ہے۔

  • جانوروں کے تیار کردہ انوکھے فن پارے

    جانوروں کے تیار کردہ انوکھے فن پارے

    مصوری کو تصویری زبان کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، انسانوں  نے تو مصوری کے میدان میں بارہا اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ  یہ انکشاف ہوا ہے کہ جانور بھی فن پارے تیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    آئیے دنیا بھر میں بسنے والے مختلف جانوروں کی مصوری کے کچھ نمونے دیکھتے ہیں۔

    تصویر میں نظر آنے والا بڑا پاندا آسٹریا کے شہر ویانا کے چڑیا گھر میں رہنے والا ’یانگ یانگ‘ ہے، جو ایک مصور کی مانند دلچسپ فن پارے بناتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اب تک ’یانگ یانگ‘ کے بنائے ہوئے 100 فن پارے فروخت ہوچکے ہیں اور ایک ایک فن پارہ 490 یورو میں فروخت ہوا ہے۔

    چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یانگ یانگ کے بنائے ہوئے فن پارو کی فروخت سے جمع ہونے والی رقم ویانا کے چڑیا گھر میں بسنے والے پاندوں پر صرف کی جائے۔

    مصوری کے دلدہ افراد امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی کی آرٹ گیلری میں منعقد ہونے والی تصویری نمائش کے دوران بن مانس اور ارونگ اوتان (انسان نما بندر) کے بنائے فن پاروں کا معائنہ کررہے ہیں۔

    میامی میں منعقدہ تصویروں کی نمائش کے دوران لیلی مین سیبو اور اسرائیل اوسوریا 27 سالہ بن مانس ’رپّلی‘ کے بنائے ہوئے فن پاروں کو دیکھ رہے ہیں۔

    جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں واقع ایکوریم میں رہنے والا سمندری شیر ’جیکی‘ اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے خطاطی کرنے والے برش سے چینی زبان کالفظ ’او ایکس‘ بنانا رہا ہے۔

    جاپان کے شہر ٹوکیو میں رہنی والی 3 سالہ مادہ بن مانس ’آشوکا‘ اسٹودیو میں منعقدہ مصوری کے مقابلے کے دوران آئل کلرز کی مدد سے فن پارے تیار کررہی ہے۔

    یورپی ملک ہنگری کے دارالحکومت بداپست میں سرکس میں مختلف کرتب دکھانے والی 42 سالہ مادہ ہاتھی ’سینڈرا‘ سرکس کے دوران اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے تصویر بنارہی ہے۔

    بنکاک کے شمالی صوبے میں بسنے والا چھوٹا ہاتھی 7 سالہ ’پیٹر‘ ایک اور ہاتھی کا فن پارہ تیار کررہا ہے تاکہ اسے فروخت کرکے اپنے  اور اپنے مالک کے لیے رقم جمع کرسکے۔

  • بلیوں کا عالمی دن: معصوم سی دوست آپ کی توجہ کی منتظر

    بلیوں کا عالمی دن: معصوم سی دوست آپ کی توجہ کی منتظر

    بلیاں پالتو جانوروں کی فہرست میں سب سے مقبول ترین جانور ہے۔ ہم میں سے کئی افراد بلیاں پالنے کے شوقین ہوتے ہیں یا انہیں دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔

    آج بلیوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا آغاز بلیوں کی فلاح کے لیے کام کرنے والے اداروں کی جانب سے کیا گیا اور اس کا مقصد اس معصوم سی دوست کا خیال رکھنے کی طرف توجہ دلانا ہے۔

    آج ہم آپ کو کچھ ایسی ضروری معلومات بتا رہے ہیں جو آپ کے لیے جاننا بے حد ضروری ہیں اگر آپ کسی بلی کے مالک ہیں۔


    بلیوں کی اوسط عمر 13 سے 17 سال ہوتی ہے مگر اکثر بلیاں 20 سال کی عمر تک پہنچ جاتی ہیں۔


    اپنی بلی کے پنجے کی جڑ میں موجود ناخن کاٹنے سے پرہیز کریں۔ یہ ان کے لیے بہت تکلیف دہ مرحلہ ہوتا ہے۔ اس کی جگہ انہیں کھردری سطح فراہم کریں جس پر وہ اپنے ناخن کھرچ سکیں۔

    یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ کھرچنے سے بلیوں کے پرانے ناخن ٹوٹ جاتے ہیں اور نئے اگ آتے ہیں جو ان کے لیے ضروری ہے۔ البتہ ناخن بہت بڑھ جائیں تو ہر 2 سے 3 ہفتے بعد انہیں کاٹا جاسکتا ہے۔


    اگر آپ کے گھر میں بلی کے علاوہ دوسرے پالتو جانور بھی ہیں تو تمام جانوروں کو ایک دوسرے سے متعارف کروائیں تاکہ وہ ایک دوسرے کے دوست بنیں۔


    انگور، کشمش اور خمیر کا آٹا آپ کی بلی کے لیے نقصان دہ ہے لہٰذا یہ چیزیں کبھی بھی اسے کھانے کے لیے نہ دیں۔


    بلیاں اپنے آپ کو چاٹ کر صاف ستھرا رکھتی ہیں۔ اگر آپ ان کے بالوں کو کنگھا کرنے کی کوشش کریں گے تو انہیں تکلیف ہوگی اور ان کے بالوں کی تعداد میں بھی کمی آتی جائے گی۔

    اسی طرح بلیوں کو نہلانے کی بھی کوئی ضرورت نہیں، بعض بلیاں پانی سے بہت گھبراتی ہیں۔


    بلیوں کے کان صاف کرنے کے لیے جانوروں کے ڈاکٹر ایئر کلینر تجویز کرتے ہیں جنہیں احتیاط سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    بلیوں کے دانت صاف کرنا ایک مشکل کام ہے، تاہم کوشش کر کے ہفتے میں 1 سے 2 بار یہ کام کرنا آپ کی بلی کو صحتمند رکھے گا۔ لیکن یاد رہے کہ اس کے لیے آپ کو جانوروں کے لیے مخصوص ٹوتھ پیسٹ استعمال کرنا ہے۔

    نرم روئی سے بلیوں کی آنکھیں صاف کرنا بھی ضروری ہے۔


    دو بلیاں آپس میں کبھی بھی میاؤں کر کے بات نہیں کرتیں۔ تو جب بھی آپ کی بلی میاؤں کرے، جان لیں کہ وہ آپ سے مخاطب ہے۔


    بلی کے پنجوں میں موجود گوشت نہایت حساس ہوتا ہے لہٰذا اسے چھونے سے حتیٰ الامکان گریز کریں۔


    بلیوں کو پیاس بھی بہت لگتی ہے لہٰذا ان کے لیے ہر وقت ایسی جگہ پانی رکھیں جہاں وہ باآسانی پہنچ سکیں۔


    پالتو بلیوں کو باقاعدگی سے ڈاکٹر کے پاس لے جا کر ان کی ضروری ویکسینیشنز بھی کرواتے رہیں۔


    اگر آپ کی بلی کھانا نہیں کھا رہی تو اس کی خوراک کو پانی میں بھگو کر دیں۔


    اور ہاں بلیوں کو انسانی لمس بے حد پسند ہوتا ہے چنانچہ اسے اپنے ساتھ لپٹا کر بٹھائیں اور سلائیں۔ یہ نہ صرف آپ کی بلی کو خوش کرے گا بلکہ آپ کو بھی ڈپریشن سے نجات دلائے گا۔


     

  • یہ بلی ہے یا شیر؟

    یہ بلی ہے یا شیر؟

    کسی سے متاثر ہو کر اس کی نقل کرنا ایک عام عادت ہے جو ہر دوسرے شخص میں پائی جاتی ہے۔ لیکن جانور بھی اس سے مستثنی نہیں۔

    زیر نظر تصویر میں موجود ’مخلوق‘ کے ساتھ بھی ایسا ہی کچھ معاملہ دکھائی دیتا ہے جسے دیکھ کر تعین کرنا مشکل ہے کہ آیا یہ بلی ہے یا کوئی شیر۔

    یہ دراصل ایک بلی ہے جو بظاہر دیکھنے میں ببر شیر سے بہت متاثر لگ رہی ہے جو اس کا روپ دھارے ہوئے ہے، لیکن حقیقت میں یہ بلی نہیں بلکہ اس کی مالکہ ببر شیر سے بہت متاثر ہے۔

    وہ اسے اتنا پسند کرتی ہے کہ اس نے اپنی بلی جولیان کو بھی ببر شیر کا روپ دے ڈالا۔

    بلیوں کو پالنے والے افراد ویسے بھی اپنی بلیوں کو مختلف روپ میں ڈھال کر خوش ہوتے ہیں اور بعض ممالک میں تو بلیوں کا مقابلہ حسن بھی منعقد کیا جاتا ہے۔

    لیکن جولیان کی مالکہ نے اپنے شوق کے باعث اپنی معصوم سی بلی کو اور بھی پرکشش بنا دیا ہے۔

    اس بلی کی مالکہ، جو چین سے تعلق رکھتی ہے سفر میں بھی اپنی بلی کو اپنے ساتھ رکھتی ہے اور اس دوران اسے ببر شیر جیسا یہ نرم ملائم فر پہنانا نہیں بھولتی۔

    ✩ じゅらいおん 今日は #鳥取砂丘 に行ったよ 約2ヶ月近くぶり Julion went to Tottori desert ・ 楽しそうに走り回って、撮るの必死でした✨めっちゃ走った ・ よくコメント貰いますが、は傾きが気になるくらいで全然嫌がりません嫌がる時は取ろうと見てますが、全然気にしないみたいで猫ちゃんにしては特殊な性格です ・ カラーは2日前に取れてます綺麗に治りました✨ ・ ・ #じゅら#クリームタビー#みんねこ#スコティッシュフォールド #ピクネコ#picneko#catloversclub#cats_of_instagram#petstagram#cutecatclub#cutcat#ScottishFold#catstagram#catoftheday#ilovecat#meow#catsofinstagram#catsofworld#topcatphoto#funnycat#nekoくらぶ#ペコねこ部#PECOねこ部#고양이#ねこまみれ#鳥取#lion#lionking#desert

    A video posted by じゅらJura (@_archange_) on


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زندہ جانوروں کی بطور کی چین فروخت

    زندہ جانوروں کی بطور کی چین فروخت

    چین میں ننھے ننھے زندہ جانوروں کو پلاسٹک بیگ میں قید کر کے کی چینز کی صورت میں فروخت کیا جارہا ہے جو ایک طرف تو لوگوں کی توجہ اپنی جانب کھینچ رہے ہیں تو دوسری جانب جنگلی حیات کے لیے کام کرنے والوں کو بھی پریشانی میں مبتلا کر رہے ہیں۔

    ننھے ننھے آبی جانوروں کو پلاسٹک بیگز میں قید کر کے بیچنے کا عمل چین میں کافی عرصے سے جاری ہے۔

    سنہ 2011 میں سی این این نے اس بارے میں ایک رپورٹ پیش کی تھی تاہم اس کے باوجود یہ کاروبار کامیابی سے جاری و ساری ہے۔

    ان ’کی چینز‘ میں کسی ننھے جانور کو قید کر کے اس میں پانی، آکسیجن اور کچھ نمکیات بھر دیے جاتے جو اس جانور کو چند دن تک زندہ رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

    تاہم 2 سے 3 دن بعد یہ جانور مر جاتے ہیں جس کے بعد یہ کی چین بیکار ہوجاتے ہیں اور انہیں پھینک دیا جاتا ہے۔

    پلاسٹک بیگ میں قید کیے جانے والے ان جانوروں میں کچھوے، مچھلیاں، چھپکلیاں اور دیگر جاندار شامل ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آبی جانوروں کو اس طرح قید کر کے رکھنا بدترین ظلم ہے۔

    آبی جاندار درجہ حرارت کے مقابلے میں بے حد حساس ہوتے ہیں اور معمول سے زیادہ گرم یا سرد درجہ حرارت برادشت نہیں کر پاتے، یہی وجہ ہے کہ یہ جاندار بہت جلد اذیت ناک موت مرجاتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دھاتی تاروں سے جانور بنانے والا انوکھا آرٹسٹ

    دھاتی تاروں سے جانور بنانے والا انوکھا آرٹسٹ

    ٹوکیو: تانبے یا لوہے کے تاروں کو موڑنا اور انہیں شکل دینا کوئی آسان کام نہیں تاہم جاپان میں ایک ایسا ہونہار آرٹسٹ موجود ہے جو دھاتی تاروں کو موڑ کر انہیں مختلف شکلیں دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے چہری سوٹا موٹو دویکی کو یہ شوق بچپن سے ہی ہے اور وہ مختلف دھاتوں سے جانوروں، کیڑے مکوڑوں کی سمیت دیگر شبیہات تیار کرتے ہیں۔

    جاپانی نوجوان نے سوشل میڈیا پر اپنے تیار کردہ مجسموں کی تصاویر سوشل میڈیا پر بنا کر شیئر کی تو وہ ایک حقیقی آرٹسٹ کے طور پر سامنے آئے جس کے بعد اب وہ باقاعدہ اپنے آرٹ کی نمائش بھی منعقد کرتے ہیں۔

    آن لائن میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے جاپانی آرٹسٹ کا کہنا تھا کہ اس کام کا آغاز مکمل طور پر حادثاتی طور پر ہوا، میں جونیئر ہائی اسکول میں ٹینس بال کھیلنے والی ٹیم کا ممبر تھا تو ایک روز مجھے کورٹ میں سے لوہے کا تار پڑا ہوا ملا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ وقت گزارنے کے لیے میں نے اس تار سے کھیلنا شروع کیا تو اس کی مختلف شکلیں بننا شروع ہوئیں جس کے دوران مجھے یک دم خیال آیا کہ کیوں نہ دھاتی تاروں کی مدد سے کچھ ڈیزائن یا شکلیں بنانے کی کوشش کی جائے۔

    جاپانی آرٹسٹ کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی جدوجہد کا آغاز کیا تو ابتدائی دنوں میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تاہم میں نے مڑ کر نہیں دیکھا اور بالآخر ٹینس کو خیر باد کہہ کر اسی کام کی طرف لگ گیا۔

    سوٹا موٹو دویکی کا کہنا ہے کہ میں کافی عرصے سے یہ کام کررہا ہوں تاہم جب سے میں نے اپنا کام انٹرنیٹ پر شیئر کرنا شروع کیا تو معلوم ہوا کہ میرے پاس ایک آرٹ موجود ہے جس کی دنیا قدر کرتی ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ آج مجھے اس کام میں ایسی مہارت حاصل ہوگئی کہ سب کچھ بنا سکتا ہوں یہی وجہ ہے کہ لوگ میری چیزوں کو نمائش میں دیکھنے کے لیے آتے اور سوشل میڈیا پر مجھے فالو کرتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ننھی گلہریوں کا ویلنٹائنز ڈے

    ننھی گلہریوں کا ویلنٹائنز ڈے

    کیا آپ نے کبھی کسی گلہری کو ویلنٹائنز ڈے مناتے ہوئے دیکھا ہے؟

    یہ کام انسانوں سے مشابہہ اور کچھ عقل رکھنے والے بندر یا گوریلا کے بارے میں تو سوچی جا سکتی ہے، یہاں تک کہ کتے اور بلی کے بارے میں بھی جو تھوڑی بہت عقل رکھتے ہیں۔ لیکن دو ننھی منی گلہریاں کیسے ویلنٹائنز ڈے منا سکتی ہیں؟

    اگر اب بھی آپ کو یقین نہ آیا تو یہ تصاویر دیکھ کر ضرور آجائے گا۔

    14

    3

    5

    6

    4

    16

    2

    7

    گلہریوں کی یہ نایاب تصاویر گرٹ ویگن نامی فوٹوگرافر نے کھینچی ہیں جو اپنی تصاویر پر کئی بین الاقوامی ایوارڈ حاصل کرچکے ہیں۔

    اور حیران مت ہوں، یہ تصاویر دراصل فوٹو شاپ کا کمال ہیں۔

    13

    8

    9

    11

    15

    گرٹ ویگن مختلف تصاویر کھینچ کر فوٹو شاپ کے ذریعہ انہیں نہایت انوکھے انداز سے بدل دینے میں مہارت رکھتے ہیں۔

    ایک عام فوٹو گرافر کی طرح انہیں بھی اپنا مطلوبہ منظر حاصل کرنے کے لیے بہت محنت، انتظار اور مشقت کرنی پڑتی ہے تب کہیں جا کر وہ اپنی خواہش کا منظر حاصل کر پاتے ہیں۔

    گلہریوں کی یہ ویلنٹائنز فوٹو سیریز کے لیے بھی انہیں خاصی محنت کرنی پڑی۔ انہوں نے پہلے تمام تصاویر کا ایک خاکہ ترتیب دیا، اس کے بعد ان خاکوں کے مطابق گلہریوں کی تصاویر کھینچیں اور گلہریوں کے اس مخصوص انداز کا انتظار کرنا اور پھر اسے عکس بند کرنا کوئی آسان کام نہیں۔

    گریٹ کا کہنا ہے کہ یہ تصاویر لگ بھگ اپنی اصل حالت میں ہی ہیں۔ تصاویر میں موجود گلہریوں کو اسی انداز میں عکس بند کیا گیا۔ بس انہوں نے مختلف چیزوں کو ان تصاویر میں جمع کردیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملیئے 8 فٹ کے پالتو مگر مچھ سے

    ملیئے 8 فٹ کے پالتو مگر مچھ سے

    لوگوں کے گھروں میں کتوں کے بطور پالتو جانور ہونے سے اکثر لوگوں پر دہشت طاری ہوتی ہے لیکن اگر کسی نے اپنے گھر میں مگر مچھ رکھا ہوا ہو تو اس کے ملنے والے اور ارد گرد رہنے والوں کی کیا حالت ہو گی اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔

    انڈونیشیا میں ایسا ہی ایک انوکھا گھرانا ہے جس نے 20 سال سے خونخوار مگر مچھ کو گھر میں پالتو جانور کی طرح رکھا ہوا ہے۔

    کوجک نامی یہ مگر مچھ جس کا وزن 200 کلو گرام ہے اب 8 فٹ 8 انچ کے خونخوار مگر مچھ میں تبدیل ہو چکا ہے۔

    گھر والے نہ صرف کوجک کے روزانہ خصوصی برش سے دانت صاف کرتے ہیں، بلکہ اسے نہلاتے بھی ہیں۔

    کوجک کسی پالتو بلی یا کتے کی طرح گھر میں پھرتا رہتا ہے اور کسی کو نقصان نہیں پہنچاتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انناس کے پتوں سے بنا لیدر

    انناس کے پتوں سے بنا لیدر

    آپ کو لیدر سے بنے ہینڈ بیگز اور جوتے وغیرہ بہت پسند ہوں گے۔ فلپائن میں انناس کے پتوں سے ایسا لیدر بنایا جارہا ہے جو دیکھنے میں بالکل اصل لیدر جیسا لگتا ہے۔

    جب بھی آپ لیدر استعمال کریں تو یاد رکھیں کہ اسے جانوروں کی جلد سے بنایا جاتا ہے اور اس کے لیے جانوروں کو بہت اذیت ناک عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ مختلف مشینوں کے ذریعہ زندہ جانوروں کے جسم سے ان کی جلد کھینچی جاتی ہے جس سے کچھ جانور تو ویسے ہی تکلیف کے باعث مر جاتے ہیں۔

    چونکہ جانوروں کی جلد انہیں سردی اور گرمی سے بچاتی ہے تو بچ جانے والے جانور بعد میں موسموں کی شدت کی تاب نہ لاتے ہوئے مرجاتے ہیں۔

    pine-4

    تصور کریں یہ عمل اگر آپ کی جلد کے ساتھ کیا جائے؟

    فلپائن میں جانوروں کی اسی اذیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پائن ایپل کے پتوں سے لیدر تیار کیا جارہا ہے جسے پائناٹیکس کا نام دیا گیا ہے۔

    pine-2

    جب انناس کی فصل کٹنے کا وقت آتا ہے تو اس کے پتے کسانوں کے لیے بے کار ہوتے ہیں اور وہ اسے ایسے ہی چھوڑ دیتے ہیں۔ اسے لیدر کی شکل میں ڈھالنے کے لیے مختلف کیمیائی عوامل سے گزارا جاتا ہے۔ یہ کاٹنے اور سینے میں آسان ہوتا ہے اور اس پر ہر طرح کی پرنٹنگ باآسانی کی جاسکتی ہے۔

    جوتوں کی معروف کمپنی پیوما سمیت کئی کمپنیاں اسے اپنی مصنوعات بنانے میں استعمال کر رہی ہیں۔

    pine-3

    اس لیدر کو کاشت کرنے کے لیے اضافی زمین، پانی یا فرٹیلائزر کی ضرورت نہیں بلکہ یہ کسانوں کو اضافی آمدنی فراہم کر رہی ہے۔ یہی نہیں انناس کی کاشت کرنے والے ممالک میں یہ ایک منافع بخش صںعت کے طور پر ابھر رہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔