Tag: جانور

  • شیرنی کا اپنے نگہبان سے محبت اور اعتماد کا خوبصورت تعلق

    شیرنی کا اپنے نگہبان سے محبت اور اعتماد کا خوبصورت تعلق

    شیرنی ویسے تو ایک خوفناک جانور ہے، تاہم اس کی خطرناکی میں اس وقت اور بھی اضافہ ہوجاتا ہے جب اس کے بچے چھوٹے ہوتے ہیں اور اپنی حفاظت کرنے کے قابل نہیں ہوتے۔

    شیرنی اپنے ننھے ننھے بچوں کے قریب کسی دوسرے جانور یا انسان کو ہرگز نہیں آنے دیتی اور اگر کوئی بچوں کے قریب آنے کی کوشش کرے تو اس پر نہایت جارحانہ حملہ کرسکتی ہے۔

    تاہم جنوبی افریقہ کے ایک چڑیا گھر میں موجود شیرنی اور اس کے نگہبان کا تعلق نہایت انوکھا اور اعتماد پر مبنی ہے۔

    کیون رچرڈسن نامی یہ نگہبان اپنی نرمی اور رحمدلی کے باعث شیرنی کے دل میں اپنی جگہ بنا چکا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ اسے باآسانی اپنے ننھے بچوں کے قریب آنے دیتی ہے۔

    کیون ان بچوں کے ساتھ کھیلتا ہے اور اس دوران شیرنی دور بیٹھی انہیں دیکھتی رہتی ہے۔ اسے یقین ہوتا ہے کہ یہ نگہبان اس کے بچوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا۔

    اکثر و بیشتر کیون تھک ہار کر شیرنی کے پنجرے میں ہی سوجاتا ہے تب شیرنی کیون کو بھی ایسے ہی پیار کرتی ہے جیسے اپنے بچوں کو کرتی ہے۔ اس کے بعد وہ بھی اس کے اوپر سر رکھ کر سوجاتی ہے۔

    ان دونوں کی محبت اور دوستی کی یہ خوبصورت ویڈیو دیکھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کے الیکٹرک اور چڑیا گھر انتظامیہ کی جنگ میں معصوم جانور پانی سے محروم

    کے الیکٹرک اور چڑیا گھر انتظامیہ کی جنگ میں معصوم جانور پانی سے محروم

    کراچی: چڑیا گھر اور سفاری پارک کی بجلی منقطع ہونے سے سینکڑوں جانور پانی کو ترس گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بجلی کے تقسیم کار ادارے کے الیکٹرک نے کراچی چڑیا گھر اور سفاری پارک کی بجلی منقطع کردی۔

    کے ایم سی کا کہنا ہے کہ بجلی کے الیکڑک کی جانب سے منقطع کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سفاری پارک اور چڑیا گھر پر بجلی کی مد میں 13 کروڑ روپے کے واجبات ہیں۔

    دوسری جانب دونوں اداروں کے حکام کا کہنا ہے کہ معاملات طے ہونے کے باوجود بجلی منقطع کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

    سفاری پارک انتظامیہ کے مطابق سفاری پارک میں پانی لائنوں سے فراہم کیا جاتا ہے جو بجلی نہ ہونے کے باعث تعطل کا شکار ہے۔

    سفاری پارک اور چڑیا گھر انتظامیہ اور کے الیکٹرک کے درمیان اس کھینچا تانی میں معصوم جانور پانی کو ترس گئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • غیر محفوظ برفانی ریچھوں کے لیے ایک اور خطرہ

    غیر محفوظ برفانی ریچھوں کے لیے ایک اور خطرہ

    دنیا میں تیزی سے بڑھتا درجہ حرات کئی زندگیوں کے لیے بے شمار خطرات کھڑے کر رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا میں موجود ایک چوتھائی جنگلی حیات 2050 تک معدوم ہوسکتی ہے۔

    معدومی کے خطرے کا شکار حیات کی فہرست میں ایک نام برفانی ریچھ کا بھی ہے جو ماحولیاتی تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ کے نقصانات کی براہ راست زد میں ہے۔ تیزی سے بڑھتا درجہ حرارت دنیا کے برفانی علاقوں کی برف کو پگھلا رہا ہے جس کے باعث برف میں رہنے کے عادی ریچھوں کی قدرتی پناہ گاہیں ختم ہونے کا خطرہ ہے۔

    مزید پڑھیں: کیا ہم جانوروں کو معدومی سے بچا سکیں گے؟

    برفانی بھالو چونکہ برف کے علاوہ کہیں اور زندہ نہیں رہ سکتا لہٰذا ماہرین کو ڈر ہے کہ برف پگھلنے کے ساتھ ساتھ اس جانور کی نسل میں بھی تیزی سے کمی واقع ہونی شروع ہوجائے گی اور ایک وقت آئے گا کہ برفانی ریچھوں کی نسل معدوم ہوجائے گی۔

    bear-3

    حال ہی میں ماہرین نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کےمطابق گلوبل وارمنگ کے ساتھ ساتھ ان ریچھوں کے لیے ایک اور خطرہ تیزی سے ان کے قریب آرہا ہے۔ ماہرین کے مطابق ان ریچھوں کو وہیل اور شارک مچھلیوں کے جان لیوا حملوں کا خطرہ ہے۔

    ماہرین نے وضاحت کی کہ برفانی علاقوں کی برف پگھلنے سے سمندر میں موجود وہیل اور شارک مچھلیاں ان جگہوں پر آجائیں گی جہاں ان ریچھوں کی رہائش ہے۔

    علاوہ ازیں ریچھوں کو اپنی خوراک کا بندوبست کرنے یعنی چھوٹی مچھلیوں کو شکار کرنے کے لیے مزید گہرے سمندر میں جانا پڑے گا جہاں شارک مچھلیاں موجود ہوں گی۔

    bear-1

    ماہرین نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ایک شارک کے معدے میں برفانی ریچھ کے کچھ حصہ پائے گئے تھے جس کی بنیاد پر یہ خطرہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ ماہرین یہ تعین کرنے میں ناکام رہے کہ آیا اس شارک نے ریچھ کو شکار کیا، یا پہلے سے مردہ پڑے ہوئے کسی ریچھ کو اپنی خوراک بنایا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ خونخوار شارک مچھلیاں ان ریچھوں کے ساتھ ساتھ سگ ماہی (سمندری سیل) کو بھی اپنا شکار بنا سکتی ہیں۔

    اب تک یہ برفانی حیات ان شکاری مچھلیوں سے اس لیے محفوظ تھی کیونکہ برف کی ایک موٹی تہہ ان کے اور سمندر کے درمیان حائل تھی جو بڑی مچھلیوں کے اوپر آنے میں بھی مزاحم تھی۔

    شارک مچھلیاں اس برف سے زور آزمائی سے بھی گریز کرتی تھیں کیونکہ اس صورت میں وہ انہیں زخمی کر دیتی تھی، تاہم اب جس تیزی سے قطب شمالی اور قطب جنوبی کی برف پگھل رہی ہے، اس سے یہاں بچھی ہوئی برف کمزور اور پتلی ہو رہی ہے۔

    bear-4

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر برف پگھلنے کی رفتار یہی رہی تو اگلے 15 سے 20 سالوں میں آرکٹک سے برف کا مکمل طور پر خاتمہ ہوجائے گا۔

    اس سے قبل عالمی خلائی ادارے ناسا نے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں قطب شمالی کے سمندر میں پگھلتی ہوئی برف کو دکھایا گیا تھا۔ ناسا کے مطابق گزشتہ برس مارچ سے اگست کے دوران قطب شمالی کے سمندر میں ریکارڈ مقدار میں برف پگھلی۔

    دوسری جانب سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ قطب شمالی کے بعد دنیا کے دوسرے بڑے برفانی مقام گرین لینڈ کی برف پگھلنے میں بھی خطرناک اضافہ ہوگیا ہے اور یہاں سنہ 2003 سے 2013 تک 2 ہزار 700 ارب میٹرک ٹن برف پگھل چکی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیند سے متعلق جانوروں میں انسانوں جیسی حیران کن عادات

    نیند سے متعلق جانوروں میں انسانوں جیسی حیران کن عادات

    انسانوں اور جانوروں کا رشتہ ایک اٹوٹ رشتہ ہے جو زمین پر ہماری بقا کے لیے بے حد ضروری ہے۔ اگر انسان نہ ہوں تو جانور زمین پر رہ سکتے ہیں، لیکن اگر جانور اور جنگلی حیات نہ ہو تو انسان کا وجود خطرے میں پڑجائے گا۔

    انسان اپنی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے بالواسطہ یا بلا واسطہ جانوروں کا محتاج ہے۔ یہی نہیں انسانوں کی جان بچانے اور نئی دواؤں کے تجربات کرنے کے لیے پہلے جانوروں کو ہی استعمال کیا جاتا ہے اس کے بعد اسے انسانوں پر آزمایا جاتا ہے۔

    اسی لیے آج ہم آپ کو جانوروں کی نیند سے متعلق کچھ انوکھے اور حیرت انگیز حقائق بتانے جارہے ہیں جو انسانوں سے مماثلت رکھتے ہیں۔ ان میں کچھ جانور پالتو بھی ہیں جو ہم میں سے اکثر افراد کے گھر موجود ہوتے ہیں۔


    جانوروں میں نیم خوابی

    نیم خوابی وہ حالت ہے جس میں نہ آپ مکمل طور پر سو سکتے ہیں اور نہ مکمل طور پر جاگے ہوئے ہوتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق نیم خوابی کے مرض کا شکار افراد کئی طبی مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں کیونکہ ان کی نیند پوری نہیں ہوتی اور وہ صبح اٹھنے کے بعد بھی خود کو سست اور تھکا ہوا محسوس کرتے ہیں۔

    جرنل سلیپ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق صرف انسان ہی نہیں بلکہ کتے اور چوہے بھی اس مرض کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    تو اگر کسی روز آپ کو اپنا پالتو کتا سست سا نظر آئے تو جان لیں کہ وہ رات میں ٹھیک طرح سے سو نہیں پایا۔


    بطخوں کو نئی جگہ پر سونے میں مشکل

    ہم میں سے بعض افراد کسی نئی جگہ یا نئے ماحول میں ٹھیک سے سو نہیں پاتے۔

    ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ نئی جگہ پر سوتے ہوئے ہمارے دماغ کا ایک حصہ غیر ارادی طور پر کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے تمام رات چاک و چوبند رہتا ہے لہٰذا ہم رات میں بھرپور نیند نہیں لے پاتے، اور ذرا سی آہٹ پر چونک کر اٹھ جاتے ہیں۔

    آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ نیند میں اس خلل کا شکار معصوم بطخیں بھی ہوتی ہیں۔ انہیں بھی نئی جگہ اور نئے ماحول سے مطابقت کرنے خصوصاً خود کو سونے کے لیے تیار کرنے میں کچھ وقت درکار ہوتا ہے۔


    پرندوں کو قیلولہ کی ضرورت

    جس طرح ہمیں آدھا دن بھرپور کام کرنے کے بعد تھکن کا احساس ہوتا ہے اور قیلولے کی ضرورت پڑتی ہے اسی طرح پرندوں کو بھی اس کی ضرورت ہوتی ہے۔

    قیلولہ صرف انسانوں کو ہی نہیں بلکہ دیگر ممالیہ جانوروں کو بھی درکار ہوتا ہے۔


    محو خواب ممالیہ جانور

    آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ صرف انسان ہی واحد ممالیہ جاندار نہیں جو خواب دیکھتا ہے۔ دیگر کئی ممالیہ جانور بھی خواب دیکھتے ہیں جن میں وہ زیادہ تر اپنی پسندیدہ کھانے کی اشیا دیکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کتے خواب میں کیا دیکھتے ہیں؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جانوروں سے محبت اور نرمی کا سلوک ۔ اسلام اس بارے میں کیا کہتا ہے؟

    جانوروں سے محبت اور نرمی کا سلوک ۔ اسلام اس بارے میں کیا کہتا ہے؟

    دین اسلام امن کا دین ہے۔ وہ مذہب، عقیدے اور مسلک سے بالاتر ہو کر تمام انسانیت سے محبت کا سبق دیتا ہے۔

    دین اسلام صرف ہمیں انسانوں سے ہی محبت کرنا نہیں سکھاتا بلکہ یہ بے زبان جانوروں سے نرمی کا برتاؤ کرنے، ان کا خیال رکھنے، حتیٰ کہ درختوں کا بھی خیال رکھنے کی تاکید کرتا ہے۔

    دراصل اسلام وہ ضابطہ حیات ہے جو امن، عزت، عظمت، رواداری، انصاف اور مہربانی کا سبق دیتا ہے، چاہے وہ کسی مسلمان کے ساتھ کیا جائے یا غیر مسلم کے ساتھ، جانوروں کے ساتھ ہو یا درختوں کے ساتھ کیا جائے۔

    ہمارے حضور پاک محمد ﷺ کو بھی محسن انسانیت قرار دیا گیا ہے جس کی وجہ یہی ہے کہ وہ مذہب سے بالاتر ہو کر تمام دنیا کے انسانوں اور خدا کی دیگر مخلوقات کے لیے سراپا رحمت تھے۔

    حضور پاک ﷺ اکثر تلقین کیا کرتے تھے کہ چونکہ جانور بھی اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں لہٰذا ان سے نرمی اور شفقت کا برتاؤ کرنا چاہیئے اور ان کا خیال رکھنا چاہیئے۔

    آج ہم آپ کو حضور اکرم ﷺ کی حیات طیبہ سے ایسی کچھ مثالیں بتانے جارہے ہیں جن میں انہوں نے جانوروں سے محبت اور نرمی کا عملی مظاہرہ کیا اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کی۔


    حضور اکرم ﷺ عربوں کو گھوڑوں کی دمیں اور گردن کے بال کاٹنے سے منع فرمایا کرتے تھے جو اس دور کا عام رواج تھا۔ اسی طرح وہ جانوروں کے جسم کے نرم حصوں پر مالک کا نام گودنے سے بھی گریز کی ہدایت کرتے۔


    ایک بار حضور اکرم ﷺ نے فرمایا، ’جس کسی نے کسی جانور یا پرندے کو بلا سبب نقصان پہنچایا یا مارا، وہ جانور قیامت کے روز خدا سے شکایت کرے گا اور اس کا قاتل خدا کے سامنے جوابدہ ہوگا‘۔


    اسی طرح ایک روایت ہے کہ کچھ افراد کسی سفر پر جا رہے تھے۔ راستے میں انہوں نے ایک پرندے کے گھونسلے سے اس کے ننھے ننھے 2 بچے اٹھا لیے جس کے بعد ان کی ماں قافلے کے اوپر بے قراری کی حالت میں اڑنے اور چکر لگانے لگی۔

    حضور اکرم ﷺ کو اس بات کا علم ہوا تو انہوں سخت خفگی کا اظہار کیا اور پرندے کے بچوں کو واپس ان کی جگہ پر چھوڑنے کی ہدایت کی۔


    جب حضور اکرم ﷺ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی تو انہوں نے دیکھا کہ وہاں کے لوگ خوراک کے لیے زندہ اونٹ کا کوہان اور بھیڑ کی دمیں کاٹ دیا کرتے تھے۔

    حضور ﷺ نے اس پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور فرمایا کہ کسی زندہ جانور کے جسم کے حصے کو کاٹ لینا اسے سخت اذیت پہنچانے اور زندہ درگور کردینے کے مترادف ہے۔


    اسی طرح جانوروں کو ذبح کرنے کے لیے وہ فرمایا کرتے تھے کہ، ’تیز دھار چھری سے جانور کو ذبح کیا کرو تاکہ فوراً اس کی جان نکل جائے اور وہ جان کنی کی اذیت میں مبتلا نہ ہو‘۔


    ایک بار حضور ﷺ نے ایک بیمار اور لاغر اونٹ کو دیکھا تو اس کے مالک کو بلا کر سرزنش کی اور فرمایا، ’جانوروں سے سلوک کے معاملے میں اللہ سے ڈرو اور ان سے اچھا سلوک کرو‘۔


    کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک طوائف کے گناہوں کو صرف اس لیے معاف کردیا اور اسے جنت کی بشارت دی کیونکہ اس نے ایک بار ایک پیاسے کتے کو پانی پلایا تھا۔

    اسی طرح ایک عورت کو صرف اس بنا پر دوزخ میں ڈال دیا گیا کہ اس نے ایک بلی کو بھوکا رکھ کر جان سے مار ڈالا تھا۔


    روایت ہے کہ ایک بار کسی نے حضور ﷺ سے پوچھا کہ کیا جانوروں سے نرمی کا سلوک کرنے پر بھی خدا کی طرف سے کوئی صلہ ملے گا؟ تو حضور ﷺ نے جواب دیا، ’کسی بھی زندہ جاندار سے مہربانی کا سلوک کرنا انسان کو اللہ کے انعام کا حقدار بنا دیتا ہے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کینیڈین خاتون کا پالتو گھوڑے کے ساتھ ہوٹل میں قیام

    کینیڈین خاتون کا پالتو گھوڑے کے ساتھ ہوٹل میں قیام

    آپ نے جانوروں سے محبت کرنے والے افراد کا اپنے پالتو جانوروں سے عجیب و غریب اور انوکھا انداز محبت دیکھا ہوگا، لیکن یہ کینیڈین خاتون سب کو پیچھے چھوڑ گئیں جو ایک ہوٹل میں قیام کے لیے اپنے پالتو گھوڑے کو بھی ساتھ لے آئیں۔

    کینیڈا کے شہر اونٹاریو کی رہائشی خاتون لنڈسے اپنے پالتو گھوڑے کو ساتھ لے کر ہوٹل میں قیام کے لیے پہنچ گئیں۔

    تاہم ہوٹل انتظامیہ نے خوش دلی سے ان کا اور ان کے گھوڑے کا استقبال کیا اور ان گھوڑے کے ان کے کمرے میں قیام کے لیے صرف 10 ڈالر اضافی وصول کیے۔

    وہ منظر بھی خوب تھا جب خاتون نے اپنے گھوڑے کے ساتھ ہوٹل میں چیک ان کیا۔ اس کے بعد خاتون اور ان کے گھوڑے کو گراؤنڈ فلور پر واقع ایک کمرے تک پہنچا دیا گیا۔

    لنڈسے کا کہنا ہے کہ دراصل انہوں نے یہ قدم اس لیے اٹھایا تاکہ دنیا جان سکے کہ گھوڑے صرف تندی و تیزی کی علامت نہیں، بلکہ یہ سکون کے ساتھ کسی ایک جگہ پر بھی رہ سکتے ہیں۔

    اب لنڈسے اپنی اس کوشش میں کتنی کامیاب ہوئیں یہ تو علم نہیں، تاہم ان کی تصاویر اور ویڈیوز انٹرنیٹ پر بے حد وائرل ہوگئیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی طوفانوں کے دوران چڑیا گھروں سے نایاب جانور چوری ہوگئے

    امریکی طوفانوں کے دوران چڑیا گھروں سے نایاب جانور چوری ہوگئے

    امریکی ریاستوں کو بدترین تباہی سے دو چار کرنے والے یکے بعد دیگرے 4 طوفانوں نے ایک طرف تو لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کیا، تو دوسری طرف بدنیت افراد اور چور اچکوں کی بھی چاندی ہوگئی جو ایسے موقع پر بھی ہاتھ دکھانے سے باز نہ آئے۔

    ایسا ہی کچھ کیریبیئن جزائر کے سنیٹ مارٹن جزیرے میں ہوا جہاں ایک چڑیا گھر سے نایاب اور قیمتی جانوروں کو چرا لیا گیا۔

    چڑیا گھر انتظامیہ کے مطابق طوفان کے دوران ہنگامی حالات سے نمٹنے کے بعد انہیں علم ہوا کہ چڑیا گھر سے نہایت نایاب نسل کے جانوروں کے 6 جوڑے غائب ہیں۔

    انتظامیہ کے مطابق وہاں موجود جانوروں نے طوفان کے دوران بھاگنے سے گریز کیا اور اپنی جگہ ڈٹے رہے جنہیں بعد ازاں محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ ان جانوروں کی تعداد 300 کے قریب بتائی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں: مشرق سے مغرب تک تباہ کن سیلاب اور طوفان

    ان کا کہنا تھا کہ طوفان کے دوران کچھ جانوروں کی ہلاکت بھی ہوئی جن میں ایک بڑی چھپکلی بھی شامل تھی۔ اس جانور کی موت طوفان کے دوران صدمے سے واقع ہوئی۔

    طوفان کے دوران 225 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے بند پنجروں کو توڑ دیا جس کے بعد تمام خطرناک جانور بھی پنجروں سے نکل آئے اور ایک مگر مچھ نے ایک نایاب نسل کے خرگوش اور ٹوکان نامی نایاب پرندے کا شکار بھی کرلیا۔

    ان کے علاوہ بھی کئی جانور تاحال لاپتہ ہیں۔ بعض جانور ادھر ادھر گھومتے ہوئے بھی پائے گئے جس کے بعد مقامی افراد نے انہیں پکڑ کر ان کے لیے مخصوص کی گئی جگہوں تک پہنچایا۔

    مقامی افراد اس چڑیا گھر کی تباہ حالی سے نہایت افسردہ نظر آئے۔ یہ سینٹ مارٹن جزیرے کا واحد چڑیا گھر تھا اور مقامی افراد اور ان کے بچوں کے لیے تفریح کا بہترین اور واحد ذریعہ بھی تھا۔

    چڑیا گھر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود چڑیا گھر کو دوبارہ اصل حالت میں واپس لانا اب ناممکن ہے۔

    واضح رہے کیریبیئن جزائر بحر اوقیانوس میں آنے والے طوفانوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں اور ان میں سے سینٹ مارٹن جزیرے کا 95 فیصد انفرا اسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چین میں صرف ایک کتا پالنے کی پالیسی متعارف

    چین میں صرف ایک کتا پالنے کی پالیسی متعارف

    بیجنگ: چین میں ایک بچہ پالیسی کے بعد ون ڈوگ پالیسی بھی متعارف کروا دی گئی ہے جس کے بعد چینی شہری صرف ایک کتا پالنے کے پابند ہوں گے۔

    چین نے سنہ 1979 میں معاشی صورتحال کو بہتر بنانے اور بڑھتی آبادی پر قابو پانے کے لیے ایک بچہ پالیسی متعارف کروائی تھی جس کے بعد ملک بھر کے جوڑے جبری اسقاط حمل پر مجبور ہوگئے تھے۔

    اس پالیسی نے معاشی طور پر تو چین کو سپر پاور بنا دیا تاہم چین کا سماجی و خاندانی نظام نہایت پیچیدگیوں کا شکار ہوگیا۔

    تاہم اب ون چائلڈ پالیسی کے بعد ون ڈوگ پالیسی کی وجہ معاشی نہیں بلکہ سماجی ہے۔

    چین کے شہر جنگ ژو میں عائد کی جانے والی اس پابندی کی وجہ شہریوں کی جانب سے کتا پالنے کے رجحان میں اضافہ ہے جو ناخوشگوار واقعات کا سبب بن رہا ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق شہر میں کتوں کے کاٹنے کی شکایات میں اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث شہر میں ایک سے زائد کتا رکھنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    پالیسی کی خلاف ورزی کی صورت پر کتے کے مالک پر 2 ہزار یو آن جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: چین کو گدھوں کی ضرورت ہے

    مذکورہ پالیسی کے مطابق 40 اقسام کے خونخوار کتوں کو بھی گھر میں رکھنے کی ممانعت ہوگی جن میں پٹ بلز، ڈوبر مین، پنسچرز، تبتی اور ماسٹف شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں صرف ایک کتا رکھنے والوں کو اس کتے کی بھی رجسٹریشن کروانی ہوگی، اور رجسٹریشن کے بغیر پایا جانے والا کتا غیر قانونی تصور کیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کپل شرماجانوروں کےساتھ انسانوں کی عزت کرنا بھی شروع کریں‘ سنیل گروور

    کپل شرماجانوروں کےساتھ انسانوں کی عزت کرنا بھی شروع کریں‘ سنیل گروور

    ممبئی: بھارتی اداکار سنیل گروور نےکپل شرماکو مشورہ دیتے ہوئےکہاہےکہ آپ اپنے شعبے میں بہت اچھے ہیں لیکن خود کو خدا نہ سمجھیں۔

    تفصیلات کےمطابق معروف بھارتی کامیڈین اور’دی کپل شرما شو‘ کے میزبان کپل شرما اور ان کے ساتھی اداکار سنیل گرور کے درمیان گزشتہ دنوں جہاز میں ہونے والی لڑائی ان دنوں خبروں کی سرخیوں میں ہے۔

    s1

    خیال رہےکہ گزشتہ روز کپل شرما نے اپنی فیس بک پوسٹ میں اس جھگڑے کو ذاتی معاملہ قرار دیاتھا تاہم اب سنیل گروور نے اپنی ٹوئٹ کے ذریعےکپل شرما کا شوچھوڑنے کاعندیہ دیاہے۔

    بھارتی معروف کامیڈین کپل شرما نےاپنی ٹویٹ میں سنیل گرور کو پاجی کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں نے غیر ارادی طور پر آپ کا دل دکھایا تو اس پر میں بہت اداس ہوں،اور آپ جانتے ہو کہ میں آپ سے کتنا پیار کرتا ہوں۔

    سنیل گروور نے بھی اپنی ٹوئٹ میں کپل شرما کو بھاجی مخاطب کرکے کہا کہ آپ نے مجھے گہری چوٹ پہنچائی اور آپ کے ساتھ کام کرکے بہت کچھ سیکھنے کو ملا لیکن میرا ایک مشورہ ہے کہ جانوروں کے علاوہ انسانوں کی عزت کرنا بھی شروع کریں۔

    Sunil Grover

    انہوں نےکہا کہ یہ بات درست ہے کہ ہم اتنے کامیاب نہیں جتنے آپ ہیں اور ہر کسی کے پاس آپ جیسی قابلیت نہیں ہوتی لیکن سب آپ جیسے قابل بن جائیں تو پھر آپ کی قدر کون کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر کوئی آپ کی غلطی کو درست کررہا ہے تو اسے گالیاں نہیں دینی چاہیے جب کہ مجھے اس بات کا احساس دلانے کا شکریہ کہ ’دی کپل شرما شو‘ آپ کا ہے جس سے آپ کسی کو کسی بھی وقت نکال سکتے ہیں۔

    Sunil Grover

    سنیل گروورنے کہا کہ آپ اپنے شعبے میں بہت اچھے ہیں لیکن خود کو خدا نہ سمجھیں جبکہ میری دعا ہے کہ آپ کو مستقبل میں مزید کامیابیاں نصیب ہوں۔


    مزید پڑھیں:کیا میری اور سنیل کی لڑائی ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے؟کپل شرما


    واضح رہےکہ گزشتہ روز معروف بھارتی کامیڈین اور ’دی کپل شرماشو‘ کے میزبان کپل کاکہناتھاکہ کیا میری اور سنیل کی لڑائی ملکی سلامتی کے لیےخطرہ ہے؟۔

  • جنگلی حیات کے بغیر انسانوں کا وجود ناممکن

    جنگلی حیات کے بغیر انسانوں کا وجود ناممکن

    دنیا بھر میں آج جنگلی حیات کا دن منایا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام منائے جانے والے اس دن کا مقصد خطرے کا شکار جنگلی حیات کے تحفظ کے سلسلے میں شعور بیدار کرنا ہے۔

    سنہ 2013 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس دن کو منانے کی قرارداد منظور کی۔ رواں برس یہ دن ’نوجوانوں کی آواز سنو‘ کے عنوان کے تحت منایا جارہا ہے۔ اس کا مقصد نئی نسل اور نوجوانوں کو جنگلی حیات کے تحفظ کی کوششوں میں شامل کرنا ہے۔

    جانوروں کی موجودگی اس زمین اور خود انسانوں کے لیے نہایت ضروری ہے۔ کسی ایک جانور کی نسل بھی اگر خاتمے کو پہنچی تو اس سے پوری زمین کی خوراک کا دائرہ (فوڈ سائیکل) متاثر ہوگا اور انسانوں سمیت زمین پر موجود تمام جانداروں پر بدترین منفی اثر پڑے گا۔

    مزید پڑھیں: زمین پر آباد جانور کب سے یہاں موجود ہیں؟

    لیکن بدقسمتی سے ہماری زمین پر موجود جانور تیزی سے خاتمے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

    کچھ عرصہ قبل لندن کی زولوجیکل سوسائٹی اور تحفظ جنگلی حیات کی تنظیم ڈبلیو ڈبلیو ایف کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں بتایا گیا کہ سنہ 1970 سے 2012 تک دنیا بھر میں موجود مختلف جانوروں کی آبادی میں 58 فیصد کمی واقع ہوچکی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان جانداروں کو سب سے بڑا خطرہ بدلتے ہوئے موسموں یعنی کلائمٹ چینج سے لاحق ہے۔ دنیا بھر کے درجہ حرارت میں اضافہ ہورہا ہے اور یہ صورتحال جانوروں کے لیے نہایت تشویش ناک ہے جو صدیوں سے یکساں درجہ حرات میں افزائش پانے کے عادی ہیں۔

    اس کے علاوہ ان کو لاحق خطرات میں ان کی پناہ گاہوں کا خاتمہ، جنگلات کی بے دریغ کٹائی، اور مختلف استعمالات کے لیے ان کا بے تحاشہ شکار شامل ہے۔

    ماہرین کے مطابق معدومی کے خطرے کا شکار جانوروں میں پہاڑوں، جنگلوں، دریاؤں، سمندروں سمیت ہر مقام کے جانور اور ہاتھی، گوریلا سے لے کر گدھ تک شامل ہیں۔