Tag: جان بولٹن

  • ایران سے جنگ نہیں چاہتے، مگر جارحیت کا بھرپور جواب ملے گا، جان بولٹن

    ایران سے جنگ نہیں چاہتے، مگر جارحیت کا بھرپور جواب ملے گا، جان بولٹن

    واشنگٹن : امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا یا اس کے حلیفوں کے مفادات پر کسی بھی حملے کا بے رحمانہ جواب دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ امریکا مشرق وسطی میں مرکزی کمان کے علاقے میں ایک طیارہ بردار بحری جہازیو ایس ایس ابراہم لنکن اور ایک بمبار ٹاسک فورس کی تعیناتی عمل میں لا رہا ہے تا کہ ایرانی نظام کو یہ واضح پیغام دیا جائے کہ امریکا یا اس کے حلیفوں کے مفادات پر کسی بھی حملے کا بے رحمانہ جواب دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پیر کے روز اپنے بیان میں بولٹن نے کہا کہ اس اقدام کا فیصلہ کئی تشویش ناک اور بڑھتے ہوئے انتباہات کے جواب میں کیا گیا ہے۔

    بولٹن کا مزید کہنا تھا کہ واشنگٹن ایران کے ساتھ کسی جنگ کے لیے کوشاں نہیں ہے تاہم وہ ایرانی فورسز یا پاسداران انقلاب یا اس کے ایجنٹوں کی جانب سے کسی بھی حملے کا جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

    واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے نیویارک کے آخری دورے میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران واشنگٹن کو دھمکی دی تھی کہ تہران امریکی پابندیوں کا جواب دے گا جن کے نتیجے میں ایران کی معیشت زمین بوس ہو گئی ہے۔

  • وینزویلا کی فوج اپوزیشن لیڈر کو ملک کا نیا صدر تسلیم کرے، امریکا

    وینزویلا کی فوج اپوزیشن لیڈر کو ملک کا نیا صدر تسلیم کرے، امریکا

    واشنگٹن: امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ وینزویلا کی فوج ملک میں اقتدار کی پرامن تبدیلی کے عمل کو قبول کرتے ہوئے صدر نکولس مادورو کی جگہ اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو کو نیا صدر تسلیم کرے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ ہم وینزویلا کی مسلح افواج پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے ملک میں اقتدار کی پرامن تبدیلی کے اقدام کو قبول کرتے ہوئے عبوری صدر جون گائیڈو کا ساتھ دے۔

    واضح رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدامات وینزویلا کو مہنگی پڑے گی، جان بولٹن

    وینزویلا کی مسلح افواج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ فوج صدر نکلوس مادورو کا ساتھ دے گی اور باہر سے مسلط کسی شخص کو وینزویلا کا آئینی صدر تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

    دوسری جانب جان بولٹن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے وینزویلا کے حوالے سے واضح موقف اختیار کیا ہے، وینزویلا کے خلاف کارروائی کے لیے ہمارے پاس تمام آپشن کھلے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا نے وینزویلا کی نیشنل پیٹرولیم کمپنی پر پابندیاں عائد کردی ہیں جبکہ اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو نے بیرون نے بیرون ملک تمام اثاثوں پر اپنا کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

  • صدرٹرمپ امیگریشن نظام کوٹھیک کرنےکی کوشش کررہے ہیں‘ ترجمان وائٹ ہاؤس

    صدرٹرمپ امیگریشن نظام کوٹھیک کرنےکی کوشش کررہے ہیں‘ ترجمان وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن: ترجمان وائٹ ہاؤس سارہ سینڈرز کا کہنا ہے کہ سرحدی سیکیورٹی پرڈیموکریٹس کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز نے پہلی پریس کانفرنس کی، نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر جان بولٹن، سیکریٹری خزانہ اسٹیون بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس سارہ سینڈرز کا کہنا تھا کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ امیگریشن نظام کوٹھیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    سارہ سینڈرز کا مزید کہنا تھا کہ سرحدی سیکیورٹی پرڈیموکریٹس کے ساتھ بات چیت جاری ہے، ڈیموکریٹس کے کئی ارکان سرحدوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ وینزویلا کے7 ارب ڈالرکے اثاثے منجمد کرنے جا رہے ہیں، نکولس موڈارو وینزویلا کے آئینی صدرنہیں رہے۔

    امریکا میں شٹ ڈاؤن ختم، صدر ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 26 جنوری کو عارضی طور پر 15 فروری تک سرکاری اداروں میں شٹ ڈاؤن ختم کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کررکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں، ڈیل میں کیا بات طے پائی اس سے متعلق مکمل تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

  • اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدامات وینزویلا کو مہنگی پڑے گی، جان بولٹن

    اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدامات وینزویلا کو مہنگی پڑے گی، جان بولٹن

    کراکس : امریکا نے وینزویلا میں تعینات امریکی سفارت کاروں اور اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدام کرنے پر صدر نکولس ماڈورو کو خطرناک نتائج کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا ہے کہ ’صدر نکولس ماڈورو کا امریکی سفارتکاروں اور جون گائیڈو کے خلاف اقدام قانون کی حکمرانی حملہ تصور کیا جائے گا، اگر ایسا ہوا تو امریکا بھرپور جواب دے گا‘۔

    امریکا نے وینزویلا کو ایسے وقت میں دھمکی دی ہے جب امریکا سمیت 20 ممالک خود ساختہ طور پر صدر بننے والے باغی اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا قائم مقام صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں واشنگٹن کی پوزیشن واضح کرتے ہوئے مخالفین کو ڈرانے اور دھمکانے والوں کو خبردار کیا۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کو نئے الیکشن کا الٹی میٹم دینا یورپی یونین کی غلطی ہے، نکولس ماڈورو

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فرانس، نیدرلینڈز اور جرمنی سمیت یورپی طاقتوں نے کہا تھا کہ اگر ماڈورو نے آٹھ روز میں دوبارہ انتخابات نہیں کرائے تو یورپی یونین اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا صدر تسلیم کرلیں گے۔

    وینزویلن صدر نے گزشتہ روز امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کا ہمیں الٹی میٹم دینا ایک غلطی ہے، یورپی ممالک یہ نہ بھولیں کہ وینزویلا یورپی یونین کا حصّہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے 23 جنوری بدھ روز خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا تھا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

  • شام کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کرے، امریکا نے خبردار کردیا

    شام کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کرے، امریکا نے خبردار کردیا

    واشنگٹن: امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے شامی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کرے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا کہ شامی حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف امریکا کے موقف میں کوئی تبدیلی رونما نہیں ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر شام میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا جاتا ہے تو جس طرح ہم پہلے دو مرتبہ سخت ردعمل کا اظہار کرچکے ہیں تو ٓایک بار پھر ایسا ہی کریں گے۔

    جان بولٹن نے کہا کہ اب ہم انخلا کے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں اور اس کی وضاحت کررہے ہیں کہ یہ کیسے ہوگا ہم یہ نہیں چاہتے ہیں کہ شامی حکومت وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کو استعمال کرے۔

    مزید پڑھیں: شام سے امریکی افواج کی واپسی سے متعلق ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آگیا

    واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ شام سے فوجیوں کے انخلا کے لیے ابھی کوئی نظام الاوقات وضع نہیں کیا گیا ہے لیکن امریکا وہاں غیر معینہ مدت کے لیے رہنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ہے۔

    یاد رہے کہ شامی حکومت کی جانب سے کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال پر سخت ردعمل دیتے ہوئے امریکا نے اپریل 2017 اور 2018 میں اتحادی افواج کی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے اتحادیوں اور امریکی اسٹیبلشمنٹ کو اس وقت حیران کر دیا تھا جب انھوں نے گذشتہ ماہ خانہ جنگی کے شکار ملک شام سے امریکی افواج کے انخلا کا حکم دیا تھا۔

  • جمال خاشقجی کی آڈیو ٹیپ نہیں سنی اور نہ ہی سننا چاہتا ہوں، جان بولٹن

    جمال خاشقجی کی آڈیو ٹیپ نہیں سنی اور نہ ہی سننا چاہتا ہوں، جان بولٹن

    واشنگٹن: امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کی آڈیو ٹیپ نہیں سنی اور نہ ہی سننا چاہتا ہوں کیونکہ مجھے عربی نہیں آتی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے صحافیوں سے سوال کیا آپ بتائیں مجھے جمال خاشقجی کی آڈیو ٹیپ کیوں سننی چاہئے یہاں بیٹھے کتنے افراد کو عربی آتی ہے؟ جب عربی سمجھ ہی نہیں آتی تو سن کر کیا کرنا ہے۔

    دوسری جانب کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ کینیڈین انٹیلی جنس نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی ریکارڈنگ سنی ہے۔

    واضح رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ ترکی نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ریکارڈنگ امریکا، برطانیہ سمیت کئی ممالک کو فراہم کی ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکا، ہمیشہ سعودی عرب کا اتحادی رہنا چاہتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی ولی عہد کو کچھ پتا نہیں ہو تاہم سعودی عرب کی مدد کے بغیر اسرائیل کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ہمیشہ سعودی عرب کا اتحادی رہنا چاہتا ہے کیونکہ سعودیہ امریکا، اسرائیل اور دیگر ممالک کے لیے مفید ہے۔

    خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

  • روس اپنا رویہ تبدیل کرے، پابندیاں ختم کردیں گے، جان بولٹن

    روس اپنا رویہ تبدیل کرے، پابندیاں ختم کردیں گے، جان بولٹن

    واشنگٹن : امریکی حکومت کے مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن نے کہا ہے کہ روس پر اس وقت تک پابندیاں عائد رہے گی جب تک روس اپنا رویہ تبدییل نہیں کرتا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن دورہ یوکرائن کے موقع پر جمعے کے روز کہا ہے کہ جب تک روسی حکومت اپنا رویہ تبدیل نہیں کرتی اس وقت تک امریکی پابندیاں عائد رہے گی۔

    جان بولٹن نے یوکرائنی صدر پیٹرو شینکو سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ امریکی حکومت نیٹو اتحاد میں شامل پر ہونے پر یوکرائنی حکومت کی حمایت کرتا ہے۔

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر کا کہنا تھا کہ تھا کہ یوکرائن کی حکومت کو تاحال عسکری، سیاسی میدان میں مزید اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ اسے مغربی اتحاد کی رکینیت مل سکے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدرنوئرٹ نے بیان میں روس پر نئی پابندیاں لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ روس نے اپنے ہی شہریوں کے خلاف کیمیکل یا بائیولوجیکل ہتھیار کا استعمال کیا، جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ روس پر نئی پابندیوں کا اطلاق بائیس اگست سے ہوگا، اطلاق کے بعد روس حساس الیکٹرانک آلات اور دیگر ٹیکنالوجی کو درآمد نہیں کرسکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت نے روس کے خلاف امریکہ کی اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے۔