Tag: جان لینن

  • جان لینن کی یادگار اشیا نیلامی کے لیے پیش

    جان لینن کی یادگار اشیا نیلامی کے لیے پیش

    ڈیجیٹل اثاثوں کی نیلامی کرنے والی ویب سائٹ نان فنجائی ایبل ٹوکن (این ایف ٹی) پر برطانوی میوزک گروپ دی بیٹلز اور آنجہانی موسیقار جان لینن کی یادگار اشیا کو نیلامی کے لیے پیش کردیا گیا ہے۔

    برطانیہ کے مشہور موسیقار جان لینن کے بیٹے جولیان اپنی ذاتی کلیکشن میں موجود موسیقی کے نوادر کو این ایف ٹی پر نیلام کر رہے ہیں۔

    جولیان کی جانب سے نیلامی کے لیے پیش کی گئی اشیا میں ان کے والد صاحب کا سیاہ کیپ بھی شامل ہے جو انہوں نے فلم ہیلپ میں پہنا تھا۔

    این ایف ٹی پر پیش کی گئی دیگر اشیا میں جان لینن کا فلم میجیکل مسٹری میں پہنا گیا افغان کوٹ اور جولیان کو اپنے والد کی جانب سے تحفے میں ملنے والے تین گبسن گٹار بھی شامل ہیں۔

    نیلامی میں پال میک کارٹنی کی جانب سے دی بیٹلز کے گانے ہے جوڈ کے لیے ہاتھ سے لکھے گئے نوٹس بھی شامل ہیں۔

    گانے کے لیے پال میک کارٹنی کے ہاتھ سے لکھے گئے نوٹس کے لیے نیلامی کا آغاز 30 ہزار ڈالر سے کیا جائے گا اور توقع ہے کہ یہ اس سے کئی گنا زائد قیمت پر نیلام ہوگا۔

    این ایف ٹی پر نیلامی سے حاصل ہونے والی ساری رقم جولیان لینن کے فلاحی ادارے وائٹ فیدر فاؤنڈیشن کو عطیہ کی جائے گی، اس آن لائن نیلامی کا آغاز 7 فروری سے ہوگا۔

  • لینن کے البم Double Fantasy کا کور!

    لینن کے البم Double Fantasy کا کور!

    دنیا بھر کے کروڑوں شیدائیوں کے محبوب گلوکار، جان لینن کی زندگی شعلۂ مستعجل کے مانند بھڑکی اور آن کی آن میں بجھ گئی۔ وہ صرف چالیس کا تھا جب اسے سفاکی کے ساتھ قتل کر دیا گیا۔

    8 ستمبر 1980 کو شام پانچ بجے وہ اپنی بیوی کے ساتھ ریاست ڈکوٹا میں واقع اپنے اپارٹمنٹ سے ریکارڈنگ اسٹوڈیو جانے کے لیے باہر نکلا۔ راستے میں آٹو گراف کے خواہش مندوں نے انہیں گھیر لیا۔ ان میں وہ آدمی مارک ڈیوڈ چیپ مین بھی تھا جس کے ہاتھ اس کے خون سے رنگنے والے تھے۔

    اس نے آٹو گراف حاصل کرنے کے لیے لینن کی مشہور البم Double Fantasy کا کور آگے بڑھایا جس پر لینن نے دستخط کر دیے۔

    جان اور یوکو چند گھنٹے بعد ریکارڈنگ اسٹوڈیو سے فارغ ہوکر واپس آئے اور کار سے اترے تو چیپ مین وہاں موجود تھا۔ اس نے لینن کو پکارا۔

    ”مسٹر لینن…“ پھر اس نے اپنے پستول کی چار گولیاں لینن کے جسم میں اتاردیں۔ پولیس پہنچی تو چیپ مین بڑے سکون کے عالم میں اپنی جگہ کھڑا ہوا تھا، البتہ اس نے اپنا پستول نیچے پھینک دیا تھا۔ تمام ریڈیو اور ٹی وی اسٹیشنوں نے معمول کے پروگرام روک کر جان لینن کے انتقال کی خبر نشر کی۔

    یوکو اونو نے اپیل جاری کی، ”جان بنی نوع انسان سے محبت کرتا تھا۔ براہِ کرم، آپ بھی اس سے محبت کا اظہار کریں۔“

    14 دسمبر کو دنیا بھر میں جان لینن کے کروڑوں مداحوں نے اس کی یاد میں سَر جھکا کر اسے نذرانہ محبت پیش کیا۔

    (ممتاز شاعر، ادیب اور سینئر صحافی احفاظ الرّحمٰن کی کتاب ”جنگ جاری رہے گی“ سے ایک ورق)