Tag: جان کربی

  • کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پرحملہ بزدلانہ اقدام ہے

    کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پرحملہ بزدلانہ اقدام ہے

    واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ بزدلانہ اقدام ہے۔

    تفصیلات کےمطابق واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران ترجمان امریکی وزارت خارجہ جان کربی کا کہناتھاکہ امریکہ دہشت گردی کوشکست دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھےگا۔

    امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہناتھاکہ امریکہ کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی پر زور مذمت کرتا ہےاور مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ جان کربی کا کہناتھاکہ امریکہ پاکستان میں جمہوری حکومت کی حمایت کرتا ہے،ساتھ ہی پرامن احتجاج کےحق کی بھی حمایت کرتاہے۔

    کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ، 61 اہلکار شہید، 118 زخمی

    واضح رہے کہ گزشتہ روز راتے گئے کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پرتین دہشت گردوں کے حملےمیں 61اہلکار شہید،118 سے زائد زخمی ہوگئے،فورسزکی کارروائی میں3دہشت گردمارے گئےتھے۔

  • واشنگٹن : امریکا کا مقبوضہ کشمیر میں جھڑپوں پر تشویش کا اظہار

    واشنگٹن : امریکا کا مقبوضہ کشمیر میں جھڑپوں پر تشویش کا اظہار

    واشنگٹن : امریکہ نے انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں مظاہرین اور بھارتی افواج کے درمیان جھڑپوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کو پر امن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئی کہاکہ انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں مظاہرین اور انڈیا کی فوج کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد پر تشویش ہے.

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق اس معاملے کے پر امن حل کے لیے تمام فریقین سے مدد کی درخواست ہے.

    ایک سوال کے جواب میں جان کربی کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ انڈیا کا ہے اور اس معاملے پر انڈیا بہتر انداز میں بات کر سکتا ہے.

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے کہا کہ پاک افغان سرحدی علاقے اب بھی دہشت گرد وں کےلیے محفوظ پناہ گاہ بنے ہوئے ہیں اور اس حقیقت سے پاک افغان حکومتیں بھی اچھی طرح آگاہ ہیں.

    سرحدی علاقوں سے شدت پسندوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کےلیے پاکستان اور افغانستان کو مل کر کام کرنا ہوگا،یہ دہشت گردگروہ معصوم افغان اور پاکستان کی عوام کو نشانہ بنا رہے ہیں.

  • واشنگٹن : امریکا نے روس کے دو سفارتکاروں کو نکال دیا

    واشنگٹن : امریکا نے روس کے دو سفارتکاروں کو نکال دیا

    واشنگٹن :امریکا نے روس کے دوسفارتکاروں کو ملک سے نکال دیا،روس کے دونوں سفارتکاروں کوگذشتہ ماہ ماسکو میں امریکی سفارتکار پر حملے کے جواب میں نکالا گیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے یہ اقدام اس وقت اٹھایا گیا ہے جب روس میں موجود امریکی سفارتکاروں اور ان کے اہلخانہ کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے.

    اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ دونوں سفارتکاروں کو 17 جون تک امریکا چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا.

    جان کربی نے کہا کہ 6 جون کو ماسکو میں امریکی سفارتخانے کے قریب امریکی سفارتکار کی جانب سے اپنی شناخت کرنے کے بعد روسی پولیس اہلکار نے ان پر حملہ کیا تھا.

    دوسری جانب روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخرووا نے کہا تھا کہ امریکی اہلکار سی آئی اے ایجنٹ تھے جنھوں نے اپنی شناخت کرانے سے انکار کیا اور پولیس اہلکار کے منہ پر مارا.

    یاد رہے کہ روس نے امریکی سفارتکار اور روسی پولیس اہلکار میں جھگڑے کی ویڈیو بھی جاری کی تھی.

    واضح رہے کہ امریکہ نے پچھلے ماہ کہا تھا کہ روس میں امریکی سفارتکاروں کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے.

  • امریکا کا دارالعلوم حقانیہ کی فنڈنگ پر تبصرے سے معذرت

    امریکا کا دارالعلوم حقانیہ کی فنڈنگ پر تبصرے سے معذرت

    واشنگٹن : امریکا نے خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے دارالعلوم حقانیہ کو تین ملین ڈالرز کی فنڈنگ دینے کے معاملے پر تبصرہ کرنے سے معذرت کر لی.

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ایک بریفنگ کے دوران اے آر وائی نیوز کے نمائندے کے سوال پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ وہ کے پی حکومت کی جانب سے دارالعلوم حقانیہ کو فنڈز دینے کی خبروں سے آگاہ ہیں تاہم اس حوالے سے کوئی بھی سوال خیبرپختونخواہ حکومت یا پاکستانی حکومت سے کیا جائے.

    امریکی محمکہ خارجہ کے ترجمان کی بریفنگ کے دوران صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ دارلعلوم حقانیہ کو سویت جنگ کے دوران امریکی حکومت اور سی آئی اے کی جانب سے بھی فنڈنگ دی گئی تھی،جس پرجان کربی نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا.

    انہوں نے مزید کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر وہ امریکا اور پاکستان کے درمیان ہونے والے سفارتی بات چیت کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کر سکتے.

  • افغان مصالحتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں ، امریکہ

    افغان مصالحتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں ، امریکہ

    واشنگٹن :طالبان کو براہ راست مذاکرات کی جانب لانے کے لیےامریکہ افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ تعاون جاری رکھےگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے افغان مصالحتی عمل کو کامیاب ہوتا دیکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کو براہ راست مذاکرات کی جانب لانے کے لیے امریکہ افغان حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

    واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کانیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے کہنا تھا کہ گلبدین حکمت یار کا نام اب بھی عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہے تاہم افغان حکومت اگر پرتشدد حالات ختم کرنے کے لیے حکمت یار سے مذاکرات کرتی ہے توامریکہ اس کا خیر مقدم کرے گا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا پاکستان کے حوالے سے کہنا تھا کہ امریکہ دہشت گردی کیخلاف پاکستا ن کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

  • امریکہ : دہشتگردوں کی پاکستان اورافغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں

    امریکہ : دہشتگردوں کی پاکستان اورافغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں.

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران دہشتگردوں کو پاکستان اور افغانستان کے لیے خطرہ قرار دیا.

    جان کربی کا کہنا تھا کہ امریکہ کے پاکستان کے ساتھ سنجیدہ نوعیت کے تعلقات ہیں.

    جان کربی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے دونوں ممالک کے درمیان محفوظ پناہ گاہیں قائم کی ہوئی ہیں،دہشت گردوں کا پیچھا کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کررہے ہیں، دہشت گرد افغانستان اور پاکستان کی عوام کے دشمن ہیں.

    امریکہ کے ساتھ پاکستان کے دوطرفہ تعلقات حال ہی میں تناؤ کا شکار ہوئے ہیں،امریکی حکومت کی جانب سے فروری میں اعلان کیاگیا تھا کہ وہ پاکستان کوآٹھ F-16 طیاروں کے ساتھ ساتھ لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن کے بنائے ہوئے جدید ریڈاراوردیگرفوجی سامان فراہم کرےگا، یہ معاہدہ 699 ملین ڈالر میں طے پایا تھا۔

    کانگریس کی طیاروں کی خریداری پر مالی معاونت کرنے پر اعتراض کیا گیا تھا جس کے بعد امریکہ نے پاکستان کو طیاروں کی مکمل رقم دینے کا کہا تھا۔

    یاد رہے سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین ری پبلکن سینیٹر باب کورکر نے کہا تھا کہ وہ اپنی اثرورسوخ کا استعمال کرکے پاکستان کو امریکی فنڈز کی فراہمی روکیں گے جس سے پاکستان کو پیغام ملے گا کہ اسے دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں مزید کام کرنےکی ضرورت ہے.

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ طورخم بارڈر کو آمدورفت کے لیے کھلا دیکھنا چاہتے ہیں،

    واضح رہےطورخم بارڈر کو پاکستان اور افغانستان کی فورسسز کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث بندکردیاگیا تھا، پاکستان کی جانب سےسرحد پر غیر قانونی نقل وحرکت کو روکنے کے لیے خاردار باڑ لگانے پر افغانستان نے مخالفت کی تھی.

  • پاکستانی دہشت گردی کا ایسا ہی نشانہ بن رہے ہیں جیسے پیرس کی عوام، پینٹاگون

    پاکستانی دہشت گردی کا ایسا ہی نشانہ بن رہے ہیں جیسے پیرس کی عوام، پینٹاگون

    واشنگٹن :پینٹاگون کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام دہشت گردی کا ایسے ہی نشانہ بن رہی ہے، جیسا پیرس میں لوگوں کو بنایا گیا، پاکستان میں آزاد گھومنے والے دہشت گردوں پر تشویش ہے۔

    واشنگٹن میں پینٹاگون کے ترجمان ریئر ایڈمرل جان کربی نے نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی آزادانہ نقل و حرکت سے پاکستان کو بھی شدید خطرات لاحق ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جاری دہشت گردی پاکستان اور امریکہ کے لئے مشترکہ چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کے لئے دونوں ممالک میں ہر سطح کا تعاون کیا جارہا ہے۔

    پینٹاگون کے ترجمان کے مطابق امریکہ کے پاکستان اور پاکستانی فوج کے ساتھ تعلقات بہتر ہورہے ہیں ، امریکہ پاکستان کو دہشت گردی سے نکالنے کے لئے مدد جاری رکھے گا۔

    جان کربی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف کاروائیاں کرنے پر امریکہ کا پاکستان پر دباؤ نہیں ، پاکستان یہ آپریشنز اپنے مفاد کے لئے کر رہا ہے۔پینٹاگون کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے بھارت کے ساتھ دفاعی تعلقات اہمیت کے حامل ہیں، جان کیری وزارتِ دفاع کا کوئی خصوصی پیغام لے کر بھارت نہیں جا رہے ہیں۔