Tag: جان کو خطرہ

  • کپل شرما کی جان کو خطرہ، سیکیورٹی بڑھا دی گئی

    کپل شرما کی جان کو خطرہ، سیکیورٹی بڑھا دی گئی

    ممبئی پولیس نے معروف کامیڈین کپل شرما کو لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے دھمکیاں ملنے اور کیفے پر حملوں کے بعد ان کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حال ہی میں کپل شرما کے کینیڈا میں واقع کیفے پر فائرنگ کا واقعہ رونما ہوا تھا، جس کی ذمہ داری لارنس بشنوئی گینگ نے قبول کرلی تھی اور اس گینگ کی جانب سے سلمان خان کیساتھ کام کرنے والوں کو بھی خطرناک انجام کی دھمکیاں دی گئیں ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق کپل شرما کے سلمان خان سے تعلقات کی وجہ سے لارنس بشنوئی گینگ غصے میں ہے، کیونکہ کپل شرما جس کامیڈی شو کے میزبان ہیں اس کی پروڈکشن سلمان خان کی ہے۔ جس کے باعث ممبئی پولیس نے کپل شرما کی جان کو لاحق خطرے کے باعث ان کی سیکورٹی بڑھادی ہے۔

    واضح ہے کہ کینیڈا میں موجود کپل شرما کے کیفے پر یہ حملہ دوسری بار ہوا ہے۔ حالیہ حملے میں تقریباً 25 گولیاں چلائی گئیں اور اس کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں ایک آواز بھی سنائی دی کہ اگر ہدف نے اپنی موبائل کال نہیں سنی تو ممبئی میں اگلا اقدام اُٹھایا جائے گا۔

    سلمان خان کیساتھ کام کرنے والوں کو لارنس بشنوئی گینگ کی خطرناک دھمکیاں

    لارنس بشنوی اور گورپریت سنگھ المعروف گولڈی دھلوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ جولائی میں بھی اس کیفے پر فائرنگ ہوئی تھی مگر خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ لارنس بشنوی گینگ نے دبنگ خان کے ساتھ کام کرنے والے تمام فنکاروں، پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کو بھی خبردار کردیا ہے کہ اگر انہوں نے اداکار کیساتھ کام کیا تو وہ ان کے خلاف سخت اقدام اُٹھائیں گے۔

  • عمران خان کی جان کو خطرہ، بابراعوان کی سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کی درخواست

    عمران خان کی جان کو خطرہ، بابراعوان کی سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کی درخواست

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما بابراعوان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے ، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کی درخواست ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما اور ماہر قانون داد بابراعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کےپائلٹس کوابھی سنگین دھمکیاں ملی ہیں، جن خدشات کااظہارکچھ دن پہلے کیا اس کے مزید ثبوت آگئے، تازہ ثبوت انتہائی خطرناک ہیں۔

    سپریم کورٹ سے درخواست ہے اس کا سختی سے نوٹس لے، عمران خان میں پورے پاکستان کی جان ہے، عمران خان کا بال بھی بیکا نہیں ہونا چاہیے۔

    یاد رہے سابق وزیر اسد عمر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ کپتان کی اونچی اڑان، عمران خان کو جلسے نہ کرنے کیلئے فون کالز اور دھمکیاں دی جارہی ہیں ، یہ لوگ کس قدر نیچے جائیں گے۔

  • عوام ملک ٹھیک کرنا چاہتے ہیں تو دوبارہ الیکشن کی صورت میں بھاری اکثریت دیں: وزیر اعظم

    عوام ملک ٹھیک کرنا چاہتے ہیں تو دوبارہ الیکشن کی صورت میں بھاری اکثریت دیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ارشد شریف کو انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر عوام چاہتے ہیں کہ ملک ٹھیک کریں تو ہمیں بھاری اکثریت دیں، ملک دوبارہ الیکشن کی طر ف جاتا ہے تو اکثریت کے ساتھ آؤں تاکہ گند صاف ہو۔

    جان کو خطرہ

    وزیر اعظم نے کہا میری جان کو خطرہ ہے لیکن قوم مجھے 45 سال سے جانتی ہے، میں خاموش نہیں بیٹھوں گا، باہر سے بیٹھ کر حکومت گرانے کی کوشش ہو رہی ہے، تو تھریٹ اور کیا ہو سکتی ہے، یہ قومی سلامتی کا ایشو ہے۔ مراسلے میں حکومت کا نہیں عمران خان کا نام ہے، مراسلے میں کہا گیا روس جانے کا فیصلہ عمران خان کا تنہا تھا۔

    تحریک عدم اعتماد

    انھوں نے کہا تحریک عدم اعتماد میں ناکام ہوتا ہوں تو الیکشن ہوں گے، اور پھر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، یہ ملک کیسے چلائیں گے، کبھی ایسے بھی ملک چلا ہے کہ بندر بانٹ ہو، شہباز شریف سے بات کر سکتا ہوں نہ کروں گا، شہباز شریف وزیر اعظم بننا چاہتا ہے، 8 ارب روپے کا کیس چل رہا ہے، اس قسم کے فراڈ کے ساتھ میں بات کیسے کروں گا۔

    وزیر اعظم نے کہا اسٹیبلشمنٹ نے 3آفرز دی تھیں، عدم اعتماد، استعفیٰ یا الیکشن کرائیں، الیکشن ہی بہترین طریقہ ہے، استعفے کا سوچ بھی نہیں سکتا، عدم اعتماد پر تو کہوں گا میں تو مقابلے والا ہوں، آخری بال تک لڑوں گا۔

    اتوار کا دن دیکھیں گے، چاہتا ہوں پوری قوم دیکھے، قوم کو ان لوگوں کی شکلیں دکھانا چاہتا ہوں، سیاست میں ان چوروں کے پیچھے احتساب کے لیے ہی آیا تھا، انھیں سازش اور ڈیل کی وجہ سے بچایا گیا۔ احتساب کے عمل کو خراب کر کے ملک سے بڑی غداری کی گئی، ان کے کیسز کا کیا ہوا، سب پتہ ہے، ہم بے بس تھے، عوام چاہتے ہیں کہ ملک ٹھیک کریں تو ہمیں بھاری اکثریت دیں، اگر ملک دوبارہ الیکشن کی طر ف جاتا ہے تو اکثریت کے ساتھ آؤں تاکہ گند صاف ہو۔ حالات تب تک تبدیل نہیں ہوں گے جب تک قوم خود بدلنا نہ چاہے، ہم عظیم قوم بننا چاہتے ہیں تو خودداری کے راستے پر چلنا ہوگا۔

    سازش

    عمران خان نے کہا مجھے اگست سے آئیڈیا ہو گیا تھا کہ میرے خلاف سازش ہو رہی ہے، ایجنسی کی رپورٹ تھی لوگ یہاں سے لندن جاتے اور آتے تھے، نواز شریف لندن میں بیٹھ کر لوگوں کو مل رہا تھا، حسین حقانی جیسے لوگ نواز شریف سے ملاقاتیں کر رہے تھے، 7 تاریخ ہمیں مراسلہ ملا اور نواز شریف کی آخری ملاقات 3 تاریخ کو ہوئی۔

    انھوں نے کہا ہمارے دشمن پاکستان کے 3 ٹکڑے کرنا چاہتے ہیں، عراق، شام کی صورت حال دیکھ لیں، ہم فوج کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں، نواز شریف کی بیٹی نے کھل کر فوج پر تنقید کی، میں کبھی فوج کے خلاف بات نہیں کروں گا، نواز شریف کے ساتھ وہ بھی رابطے میں تھے جو پاک فوج کے خلاف ہیں۔ عمران خان نے کہا یہ لوگ مجھ سے این آراو ٹو مانگ رہے تھے، ان کی کوشش ہے اقتدار میں آئیں، ایسا ہوا تو یہ سب سے پہلے نیب کو ختم کریں گے، یہ ملکی اداروں کو تباہ کر کے ری اسٹیٹ کرنے کی کوشش کریں گے۔ مشرف نے اپنی حکومت بچانے کے لیے این آر او دیا تھا، مشرف کی بڑی غداری مارشل لا نہیں این آر او تھا۔

    باہر کے ملک کو پہلے سے ہی عدم اعتماد کا پتہ تھا، اس کا مطلب ہے کہ 5،6 ماہ سے پلاننگ ہو رہی تھی، کون سا ملک کہتا ہے کہ عدم اعتماد میں آپ کا وزیر اعظم ناکام ہوا تو تعلقات رکھیں گے۔

    رجیم چینج کی دھمکی دی جا رہی ہے، اس سے زیادہ بڑی بات کیا ہو سکتی ہے، ملک کے لیے اس سے بڑی دھمکی اور کیا ہو سکتی ہے، خوف آتا ہے کہ ہم اس سطح پر آ گئے ہیں کہ دھمکیاں مل رہی ہیں، یہ سازشی میری کردار کشی کریں گے، ابھی سے بتا رہا ہوں، خاتون اول گھر سے نہیں نکلتیں ان کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے، کردار کشی کی الگ مہم تیار کی گئی ہے، خاتون اول، اور ان کی دوست فرح کی کردار کشی کی جائے گی۔

    کردار کشی کے لیے باہر سے پیسہ دیا گیا، 3 ماہ پہلے ایک اینکر ملنے آیا کہاآپ کو پتا ہمیں کردار کشی کے لیے پیسے آفر کیے گئے ہیں، اینکرز کو پیسے کی آفرز دی جاتی ہے اور اچانک ولن بنا دیا جاتا ہے، مجھے طالبان خان کہا گیا، میں کہتا تھا یہ ہماری جنگ ہی نہیں، یہ میڈیا ٹیکٹس ہیں، اخباروں کو پیسے اور میڈیا میں پیسا چلایا جاتا ہے۔

    عمران خان نے کہا ہم نے آخری بال تک لڑنا ہے، سب کو دعوت دی کہ وہ بیرونی سازش دیکھ لیں، شہباز شریف کو بھی دعوت دی وہ میٹنگ میں آئے ہی نہیں، شہباز شریف نے اس لیے بائیکاٹ کیا کیوں کہ وہ سازش کا حصہ ہیں، یہ قوم کے غدار ہیں، قوم ان لوگوں کے چہرے دیکھ لے۔

    آزاد خارجہ پالیسی

    انھوں نے کہا پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی ہونی چاہیے، روس، امریکا، چین سمیت سب سے دوستی ہونی چاہیے، 80 کی دہائی میں پاکستان بڑی فرنٹ لائن اسٹیٹ بنتا رہا، لیکن پھر فیصلہ ہوا امن میں شرکت کریں گے اور تنازعات میں شریک نہیں ہوں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایلیٹ کو فائدہ ہوا، نیچے پاکستانیوں کو نقصان ہوا۔

    ہماری پالیسیوں کے سبب اوورسیز پاکستانی آج خوش ہیں، کسی پاکستانی کو بلاوجہ تنگ نہیں کیا جاتا، بھارت کی خارجہ پالیسی دیکھ لیں، سوویت یونین کے قریب تھے امریکا سے بھی تعلقات رکھے، بھارت کی خارجہ پالیسی کی وجہ سے ان کے پاسپورٹ کی عزت دیکھ لیں۔

    ہم کبھی کسی بلاک میں چلے گئے اور کبھی کسی بلاک میں چلے گئے، ذوالفقار بھٹو نے او آئی سی کا اجلاس کرایا،انھیں کیسے مروایا گیا، یہ ہی پارٹیاں اس وقت بھی بھٹو کے خلاف سازش کا حصہ تھیں، یہ ہی فضل الرحمان، نواز شریف کی پارٹی سازش کا حصہ تھی، باہر کے لوگوں کو یہاں کے میر صادق اور میر جعفر کی ضرورت ہوتی ہے۔

    پہلے کہا گیا سوویت یونین کے خلاف لڑنا جہاد ہے، جب امریکا افغانستان آ گیا تو کہا گیا جہاد نہیں دہشت گردی ہے، دنیا بھر میں ہماری پالیسی کا مذاق اڑایا گیا، ڈالر لے کر ہم لڑے، دنیا نے ہمیں ذلیل کیا، امریکیوں نے کہا ڈرون حملوں پر پاکستانی حکومت کیوں عوام سے جھوٹ بولتی ہے۔ ماضی میں ایک فون کال پر ساری باتیں منوا لی جاتی تھیں، پہلی مرتبہ ایسا شخص آیا جو آزاد خارجہ پالیسی لے کر چل رہا ہے۔

    مراسلہ

    وزیر اعظم نے کہا مراسلے میں کہا گیا عمران خان عدم اعتماد سے نکل گیا تو پاکستان کو بڑی مشکلات ہوں گی، عمران حکومت میں رہا تو پاکستان کو دنیا میں تنہا کر دیں گے، اگر عمران خان عدم اعتماد میں ہار گیا تو پاکستان کو معاف کر دیں گے، میرے پاس ساری رپورٹس ہیں، کون کس سفارت خانے میں جاتا تھا، کون سے سیاست دان، اینکر اور صحافی کس سفارت خانے میں جاتے تھے سب پتا ہے، دوسرے ملک میں کوئی سیاست دان دوسرے ملک کے لوگوں سے مل کر دکھائیں، مریم نواز نے زندگی میں ایک گھنٹہ کام نہیں کیا انھیں خارجہ پالیسی کا کیا پتا، مریم نواز سے غیر ملکی سفارت خانے کے لوگ کیوں ملتے تھے۔

    چاہتا ہوں فوج مضبوط ہو

    وزیر اعظم نے کہا ہماری حکومت اور ملٹری کی کو آپریشن کسی کی نہیں رہی، میں کون سا پیسہ بنا رہا تھا جو کہوں کہ مجھے فوج سے خطرہ ہے، فوج کو ان لوگوں کی کرپشن کا پہلے پتہ چل جاتا تھا، یہ لوگ کرپشن کرتے تھے اس لیے انھیں فوج کا خطرہ ہوتا تھا، میں پیسہ نہیں بنا رہا تھا کرپشن نہیں کر رہا تھا اس لیے فوج سے خطرہ نہیں تھا، میں نواز شریف کی طرح مودی سے چھپ چھپ کر نہیں ملتا تھا، حسین حقانی کے ذریعے امریکیوں کو مراسلے نہیں بھیجتا تھا۔

    انھوں نے کہا جنرل فیض کو نومبر تک افغانستان کی وجہ سے رکھنے کی بات کر رہا تھا، آرمی چیف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی بات ن لیگ کی ڈس انفارمیشن مہم تھی۔ میں تو چاہوں گا پاکستان کی فوج مزید مضبوط ہو تاکہ پاکستان کے دشمن قریب نہ آئیں، کوئی ایسا کام نہیں کروں گا جس سے پاکستان کمزور ہو۔

  • داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی شمیمہ کی جان کو خطرہ

    داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی شمیمہ کی جان کو خطرہ

    دمشق : برطانوی نژاد داعشی لڑکی شمیمہ بیگم کو قتل کی دھمکیاں موصول ہونے کے بعد شامی پناہ گزین کیمپ سے الحول کیمپ منتقل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام و عراق میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے داعش کی شکست کے بعد واپس برطانیہ لوٹنے کی خواہش اظہار کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم کو داعشی خلافت اور پناہ گزین کیمپ سے متعلق اپنی حالت زار بتانے کے بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 19 سالہ ماں شمیمہ کو اس کے نومولود بچے کے ہمراہ عراقی سرحد کے قریب واقع الحول کیمپ میں منتقل کردیا گیا ہے تاکہ ماں اور بچے کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔

    داعشی لڑکی کے اہل خانہ کے وکیل کا کہنا ہے کہ اہل خانہ کی جانب سے برطانوی حکام سے گزارش کی جارہی ہے کہ شمیمہ کو برطانیہ آنے کی اجازت دی جائے، لیکن اگر وہ شام جانے پر برطانوی قانون کی توڑنے میں ملوث پائی گئی تو اسے مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں : داعش رکن شمیمہ بیگم برطانیہ لوٹیں تو مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا، ساجد جاوید

    برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے داعشی لڑکی کی برطانیہ لوٹنے کی خواہش پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اگر 19 سالہ شمیمہ بیگم واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے شمیمہ بیگم کی برطانوی شہریت منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہمیں یاد رکھنا چاہیے جس نے بھی داعش میں شمولیت اختیار کرنے کےلیے برطانیہ چھوڑا تھا وہ ہمارے ملک کا وفا دار نہیں ہے‘۔

    انہوں نے شمیمہ بیگم کو مخاطب کرکے کہا کہ ’اگر تم نے واہس آنے کی تیاری کرلی ہے تو تم تفتیش اور مقدمے کا سامنا کرنے کےلیے تیار رہوں‘۔

    مزید پڑھیں : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    یاد رہے کہ برطانوی داعشی لڑکی نے بتایا تھا کہ میں فروری 2015 اپنی دو سہلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے وہ تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں۔

    شمیمہ بیگم نے بتایا کہ شامہ شہر رقہ پہنچنے کے بعد ہم تینوں کو ایک گھر میں رکھا گیا جہاں شادی کےلیے آنے والے لڑکیوں کو ٹہرایا گیا تھا۔

    مذکورہ لڑکی کا کہنا تھا کہ ’میں درخواست کی میں 20 سے 25 سالہ انگریزی بولنے والے جوان سے شادی کرنا چاہتی ہوں، جس کے دس دن بعد میری شادی 27 سالہ ڈچ شہری سے کردی گئی جس نے کچھ وقت پہلے ہی اسلام قبول کیا تھا‘۔

  • انٹرپول چیف ’مینگ ہوننگ‘ کی جان کو خطرہ ہے، اہلیہ کا انکشاف

    انٹرپول چیف ’مینگ ہوننگ‘ کی جان کو خطرہ ہے، اہلیہ کا انکشاف

    بیجینگ/پیرس : انٹرپول کے چیف کی اہلیہ نے انکشاف کیا ہے کہ مینگ ہوننگ نے لاپتہ ہونے سے قبل مجھے پیغام بھیجا تھا کہ ’میری جان کو خطرہ ہے‘ جبکہ چینی حکام نے مینگ ہونگ کو رشوت خوری کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرپول چیف مینگ ہوننگ وی چند روز قبل چین سے واپسی پر لاپتا ہوگئے تھے، مینگ ہوننگ وی کی اہلیہ نے فرانسیسی پولیس کو شوہر کے لاپتا ہونے کے حوالے سے اطلاع دی تھی جس کے بعد فرانسیسی پولیس نے تحقیقات شروع کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انٹر پول کے چیف کی اہلیہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ’میرے شوہر کی جان خطرے میں ہے‘۔

    انٹرپول چیف کی اہلیہ ’لیون‘ کا کہنا کہ ہے کہ مینگ ہونگ وی نے گذشتہ ماہ 25 ستمبر کو سوشل میڈیا پر ایک ’ایموجی‘ پیغام بھیجا تھا جس کا مطلب تھا ’میں خطرے میں ہوں‘۔

    چینی حکام نے  انٹرپول کے صدر کی گرفتار ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجرمانہ سرگرمیوں، کرپشن اور رشوت خوری میں ملوث ہونے کے شبے میں زیر تفتیش ہیں۔

    نیشنل سپروائزری کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق مینگ ہوننگ تاحال چینی قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں زیر تفتیش ہیں، انٹرپول چیف چین کی پبلک سروس کمیشن میں ملازمت کرتے تھے۔

    خیال رہے کہ مینگ ہوننگ پہلے چینی شہری ہیں جنہیں انٹرنیشنل پولیس کا چیف بنایا گیا تھا، ہوننگ وی سنہ 2016 انٹرپول چیف منتخب ہونے کے بعد سے اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ فرانس میں ہی مقیم تھے۔

    انٹرپول چیف مینگ ہوننگ وی چائنا میں اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں اس سے قبل وہ پبلک سیکیورٹی کے نائب وزیر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔


    مزید پڑھیں : انٹرپول چیف لاپتا، فرانسیسی پولیس نے تحقیقات شروع کردیم

    واضح رہے کہ نومبر 2016 میں مینگ ہوننگ وی چار سال کے لیے انٹرپول کے صدر منتخب ہوئے تھے، انہوں نے منتخب ہوتے ہی انٹرپول کے صدر مرلی بالیسٹرزی سے چارج لیا تھا۔

    تنظیم کے نئے صدر کے طور پر مینگ کا فرض جنرل اسمبلی میں ہونے والے فیصلوں کے نفاذ کو یقینی بنانا اور ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی صدارت شامل تھا۔

  • ایک عورت نے کہا تم لوگوں کی جانوں کو خطرہ ہے، والدہ امجد صابری

    ایک عورت نے کہا تم لوگوں کی جانوں کو خطرہ ہے، والدہ امجد صابری

    کراچی :امجد صابری کے اہل خانہ نے انکشاف کیا ہے کہ مشکوک افراد ان کا پیچھا کررہے ہیں، تین ماہ قبل ایک خاتون نے آگاہ کیا تھا کہ آپ لوگوں کی جان کو خطرہ ہے اسی لیے ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔

    یہ بات امجد صابری کے بھائیوں اور والدہ نے اے آر وائی نیوز کے معروف پروگرام الیونتھ آور کے میزبان وسیم بادامی سے براہ راست گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ پروگرام میں انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب بھی براہ راست موجود تھے۔

    والدہ امجد صابری کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ملک سے بہت پیار ہے اور لیاقت آباد سے تو پرانی یادیں وابستہ ہیں یہی وجہ کہ جب بھی کوئی ہمیں ڈیفنس یا کسی پوش علاقے میں منتقل ہونے کا کہتا تھا تو ہم یہی کہا کرتے تھے کہ سارے بچے یہی پلے بڑھے ہیں اور شروع سے ہمارا مسکن یہی رہا ہے اور آگے بھی یہی رہے گا۔


     اہل خانہ کے مکمل انٹرویو کی ویڈیو خبر کے آخر میں ملاحظہ کیجیے


    لیکن اب حالات تبدیل ہو چکے ہیں ہم سب اس صدمے سے باہر نکل نہیں پائے ہیں جب کہ ہر وقت یہی خطرہ لاحق رہتا ہے کہ کہیں کوئی کسی دوسرے بیٹے کو نقصان نہ پہنچا دے اس لیے چاہتے ہیں کہ کچھ عرصے کے لیے بیرون ملک منتقل ہوجائیں تو کچھ ذہنی آسودگی حاصل ہو جائے گی۔

    امجد صابری کے بھائی عظمت صابری نے کہا کہ بھائی کی شہادت کو قریب نو ماہ وقت گزر چکا ہے اس دوران کئی مشکلات کا سامنا رہا ہے اور خوف زدہ بھی ہیں لیکن اس میں اضافہ اس وقت ہوا جب 3 ماہ قبل مشکوک خاتون گھر آئی تھیں جنہوں نے کہا کہ آپ کے اہل خانہ کو خطرہ لاحق ہے۔

    عظمت صابری نے مزید بتایا کہ پہلے تو ہم نے ان خاتون کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لیا لیکن جب یہ مشاہدہ کیا کہ کچھ مشکوک لوگ ہمارا پیچھا کرتے ہیں اور گھر کی نگرانی کی بھی جاتی ہے تو قریبی پولیس اسٹیشن اور رینجرز کو اطلاع دی۔

    مشکوک خاتون کی ویڈیو ہمارے پاس ہے

    انہوں نے کہا کہ مذکورہ مشکوک خاتون کی ویڈیو بھی ہمارے پاس ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انہوں نے کس قسم کی گفتگو کی ہے اس لیے ہم سب فی الحال برطانیہ منتقل ہونا چاہتے ہیں کیوں کہ وہاں ہمارے ایک بھائی پہلے ہی مقیم ہیں۔

    امجد صابری کے دوسرے بھائی طلحہ صابری نے میزبان وسیم بادامی سے بات کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے اہل خانہ کو پاسپورٹ اور ویزے کے جلد از جلد فراہمی اور اس دوران ہونے والے اخراجات مہیا کیے جائیں گے کیوں کہ بھائی کے انتقال کے بعد سے ہمارے مالی حالات اچھے نہیں رہے۔

    طلحہ صابری نے کہا کہ امجد صابری شہید کی گاڑی اور موبائل فونز وغیرہ ابھی تک پولیس کی تحویل ہیں اور ابھی تک ہمیں واپس نہیں کی گئی ہیں اگر ہمیں آگاہ کردیا جائے کہ کب تک یہ چیزیں ہمارے حوالے کر دی جائیں گے تو ہمارے لیے بہتر ہو گا۔

    مشکوک افراد کی جانب سے نگرانی اور عورت کے بیان سے متعلق علم نہیں، راجہ عمرخطاب

    اس موقع پر انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے کہا کہ امجد صابری کی گاڑی اور موبائل فونز عدالت کی تحویل میں ہیں جو بہ طور کیس پراپرٹی عدالت کے پاس امانتاً موجود ہیں جس کی حوالگی کی درخواست لگائی گئی تھی لیکن فی الحال اس کا فیصلہ نہیں آیا ہے۔

    راجہ عمر خطاب نے کہا کہ امجد صابری کے گھر آس پاس مشکوک افراد کی نقل وحمل یا ان کی آمد و رفت کی نگرانی کرنے سے متعلق شکایت کا مجھے علم نہیں لیکن الیونتھ کی توسط سے یہ بات مجھ تک پہنچ چکی ہے تو میں نے یقین دلانا چاہتا ہوں کہ امجد صابری کے اہل خانہ پولیس سمیت سارے ملک کے لہیے محترم ہیں اور ان کی حفاظت کے لیے ہر راست قدم اٹھایا جائے گا۔

  • وسیم اختر کی جان کو ایم  کیو ایم لندن سے خطرہ ہے، حساس ادارے

    وسیم اختر کی جان کو ایم کیو ایم لندن سے خطرہ ہے، حساس ادارے

    کراچی : حساس اداروں کا کہنا ہے کہ میئر کراچی سید وسیم اختر کو متحدہ قومی موومنٹ لندن کے کارکنان سے جان کا خطرہ ہے اس لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق حساس اداروں کی جانب سے صوبائی وزارتِ داخلہ کو بھیجے مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ میئر کراچی وسیم اختر کی جان کو خطرہ لا حق ہے سیاسی اختلافات کی وجہ سے ایم کیو ایم لندن ان پر قاتلانہ حملہ کرواسکتی ہے۔

    مراسلے میں صوبائی وزارتِ داخلہ کو میئر کراچی کی حفاظت کے لیے ضروری اور فوری اقدامات اُٹھانے کی ضرورت پر ذور دیتے ہوئے وسیم اختر کی سرگرمیوں کو محدود اور آمدو رفت کو خفیہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے ایم کیو ایم بانی کی پاکستان مخالف تقریر کے وقت وسیم اختر سینٹرل جیل میں اسیر تھے اور پیشی کے وقت پاکستان مخالف نعروں کی مذمت کی تھی جب کہ رہائی ملنے کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کے ساتھ منسلک ہو گئے تھے۔

    جس کے بعد میئر کراچی کے مختلف علاقوں کے دوروں کے دوران ایم کیو ایم لندن کے کارکنان نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے ان کے کاموں میں مداخلت کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم لندن کے ندیم نصرت نے اپنے بیان میں محکمہ داخلہ کے بیان کو سراسر جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ داخلہ سندھ کاخط ایم کیوایم لندن کیخلاف سازش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ سازش ایم کیوایم لندن کےدشمن عناصرکی تیارکردہ ہے، اس کی تحقیقات کی جائے اور میئرکراچی سمیت جن جن حضرات کانام خط میں ہے انہیں فی الفور سیکیورٹی دی جائے۔

  • پاکستان میں میری جان کو خطرہ ہے، معروف گلوکار سلمان احمد

    پاکستان میں میری جان کو خطرہ ہے، معروف گلوکار سلمان احمد

    کراچی : معروف گلوکار سلمان احمد کا کہنا ہے کہ میری جان کو پاکستان میں خطرہ ہے لیکن میں ملک چھوڑ کر نہیں بھاگوں گا.

    تفصیلات کے مطابق نامور گلوکار اور میوزیشن سلمان احمد کا کہنا ہے کہ میری جان کو پاکستان میں خطرہ ہے، لیکن میں ملک چھوڑ کر نہیں بھاگوں گا ،انہوں نے کہا کہ پولیس کے مطابق پولیو کے خلاف مہم چلانے پر دہشت گردوں کی جانب سے انہیں نشانہ بنایا جاسکتاہے.

    سلمان احمد کا کہنا ہے کہ دہشت گرد انہیں دھمکیوں سے نہیں ڈرا سکتے وہ ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے، بلکہ وہ ملک میں رہ کر دہشت گردوں کا مقابلہ کریں گے.

  • عمران خان اور طاہرالقادری پیچھےہٹنے کوتیارنہیں، شیخ رشید

    عمران خان اور طاہرالقادری پیچھےہٹنے کوتیارنہیں، شیخ رشید

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے رہنما شیخ رشیدنےکہاہے کہ عمران خان اور طاہرالقادری اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے کوتیارنہیں،اگر خانہ جنگی ہوئی تو ذمہ دار نوازشریف ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صرف ایک ہی قبر دستیاب ہے اور اس میں یا تو عمران خان یا پھر نواز شریف ہو گا، اس بار ان کو امید ہے کہ نواز شریف کو سعودی عرب میں بھی پناہ نہیں ملے گی جبکہ آصف زرداری کو احتساب کا ڈر ہے اس لئے وہ نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حقیقی اپوزیشن لیڈر تو میں ہی ہوں جس نے ہر سطح پر حکومت کے خلاف آواز بلند کی ہے اور ان کو بے نقاب کر دیا ہے۔

  • پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم بھی اسلام آباد دھرنے میں شریک ہو سکتی ہیں، شیخ رشید

    پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم بھی اسلام آباد دھرنے میں شریک ہو سکتی ہیں، شیخ رشید

    اسلام آباد:  شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم بھی اسلام آباد دھرنے میں شریک ہو سکتی ہیں۔

    پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا بریفنگ میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عوام کا سمندر چودہ اگست کو فائنل رائونڈ کھیلنے آرہا ہے، نہ کوئی آرمی سے ٹکرائے گا نہ ہی فوج عوام کے سمندر پر گولی چلائے گی، شیخ رشید احمد نے کہا کہ حکومت نے آرٹیکل دو سوپینتالیس کے تحت جو فوج بلائی ہے وہ کو ئی بھی فیصلہ کر سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چوھدری نثار احمد ہمیشہ کی طرح اس بار بھی لیٹ ہو گئے، اب کوئی سیاستدان دھرنے کی کال واپس نہیں لے سکتا ہے، شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ حالات خراب ہوئے تو اس کی ذمہ د اری نواز شریف کے سر جائے گی، چودہ اگست کو فیصلہ ہو جائے گا کہ کس کی سیاست چلنی ہے اور کس کی میٹرو کے قبرستان میں دفن ہو جائے گی ۔