Tag: جان کیری

  • امریکا نے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کیلئے فنڈز کی فراہمی کی کبھی مخالفت نہیں کی، جان کیری

    امریکا نے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کیلئے فنڈز کی فراہمی کی کبھی مخالفت نہیں کی، جان کیری

    واشنگٹن : امریکی صدر کے خصوصی نمائندہ برائے موسمیاتی تبدیلی جان کیری کا کہنا ہے کہ امریکا نے پاکستان کوموسمیاتی تبدیلی کیلئے فنڈز کی فراہمی کی کبھی مخالفت نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے خصوصی نمائندہ برائے موسمیاتی تبدیلی جان کیری نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا نے ہمیشہ موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ممالک کو فنڈز دینے کی حمایت کی ہے۔

    جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکا نے کبھی پاکستان کوموسمیاتی تبدیلی کیلئےفنڈزکی فراہمی کی مخالفت نہیں کی، فنڈز کو ذمہ داری اور معاوضے سے منسلک کرنے کی مخالفت ضرور کی تھی۔

    امریکی خصوصی نمائندہ برائے موسمیاتی تبدیلی نے بتایا کہ موسمیاتی تبدیلی کیلئے پاکستان کودی گئی ایک کروڑ پچھتر لاکھ ڈالر مختص کیے گئے جو انتہائی کم ہیں، دیگر ملکوں نے 10 کروڑ ڈالر دیے،مگر ہمیں کانگریس کی منظوری درکارہوتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

  • کلائمٹ چینج سے نمٹنے کے لیے سعودی عرب کی کوششیں قابل تعریف

    کلائمٹ چینج سے نمٹنے کے لیے سعودی عرب کی کوششیں قابل تعریف

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے ماحولیات جان کیری نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف سعودی عرب کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے ماحولیات جان کیری نے کہا ہے کہ موسمیاتی اور سمندری تبدیلیوں کے باعث ماحول کے لیے خطرات برقرار ہیں تاہم اس حوالے سے اقوام متحدہ کی کاوش اور عرب ممالک کی مدد قابل قدر ہے۔

    سال 1995 سے اقوام متحدہ کے تحت ہر سال ماحولیاتی کانفرنس کوپ کا انعقاد ہوتا ہے جس میں سے 4 کانفرنسز عرب ممالک میں منعقد ہو چکی ہیں، اس سال کوپ 28 دبئی میں منعقد ہوگی جس کا ذکر امریکی نمائندہ خصوصی جان کیری نے بھی کیا۔

    جان کیری نے اقوام متحدہ کے علاوہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت خلیجی خطے کے دیگر ممالک کی جانب سے ملنے والی حمایت کو سراہا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال عرب امارات میں ماحول اور حیاتیاتی ایندھن کے مسائل پر پہلی علاقائی کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس میں 11 علاقائی ممالک نے شرکت کی تھی۔

    جان کیری کا کہنا تھا کہ کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری ہوا تھا جس میں عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری کی سطح پر رکھنے، گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی اور 2030 تک کرنے والے اقدامات پر زور دیا گیا۔

    عرب امارات خود بھی اپنی موجودہ کوششوں کا ایک بہت بڑا حصہ قابل تجدید ذرائع کی تحقیق اور ترقی پر خرچ کر رہا ہے۔

    جان کیری کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ سعودی عرب ایک بہت بڑی سولر فیلڈ تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو گرین ہائیڈروجن پیدا کرے گی، جبکہ بحرین، کویت اور دیگر ممالک بھی اس حوالے سے سوچ رہے ہیں۔

    امریکی نمائندہ خصوصی نے ماحولیاتی خطرات کا ذکر کرتے ہوئے خبردار کیا کہ مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کی حقیقت ماضی کی تہذیبوں کے مٹنے کا بھی سبب بنی۔

    جان کیری نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے معاملے پر عرب ممالک کی دلچسپی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے ممالک کی شمولیت انتہائی اہم ہے جو تیل اور گیس سے واقف ہیں اور اپنی کمیونٹی میں اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔

  • ’موسمیاتی تبدیلیوں کا مالی بوجھ ترقی یافتہ ممالک برداشت کریں‘

    ’موسمیاتی تبدیلیوں کا مالی بوجھ ترقی یافتہ ممالک برداشت کریں‘

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے ماحولیات جان کیری نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا مالی بوجھ ترقی یافتہ ممالک برداشت کریں۔

    عرب نیوز کے مطابق جان کیری نے کہا ہے کہ امریکا اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں کے مسائل سے نمٹنے کے لیے زیادہ سے زیادہ مالی بوجھ برداشت کرنا چاہیے۔

    جان کیری نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ترقی پذیر ممالک کا گلوبل وارمنگ میں سب سے کم حصہ ہے، لیکن ان میں سے اکثریت ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خطرے کی زد میں ہیں۔

    جو بائیڈن کے نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں جو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات دکھائی دے رہے ہیں، ان کی وجہ وہ 20 ممالک ہیں جو سب سے زیادہ ترقی یافتہ ہیں، جب کہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 17 ممالک براعظم افریقہ میں موجود ہیں، اور افریقی ممالک دنیا بھر میں ہونے والے کاربن اخراج میں سے صرف تین فیصد کے لیے ذمہ دار ہیں۔

    انھوں نے اگلی عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ28 کے عرب امارات میں انعقاد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا صدر شیخ محمد بن زاید کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

    جان کیری نے کہا کاربن کے اخراج میں اضافے کی سائنسی حقیقت کو مسترد نہیں کیا جا سکتا، ہمیں اس اخراج کو قابو کرنا ہوگا۔ ترقی پذیر ممالک کے خدشات سے نمٹنے کے لیے امریکا کی جانب سے 12 ارب ڈالر کی امداد مختص کی گئی ہے۔

  • وزیراعظم کی امریکی نمائندہ خصوصی جان کیری اور ڈونلڈ لو  سے ملاقات

    وزیراعظم کی امریکی نمائندہ خصوصی جان کیری اور ڈونلڈ لو سے ملاقات

    نیویارک: وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی نمائندہ خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی جان کیری سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی نیویارک میں جاری اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے دوران سائیڈلائن پر عالمی سربراہان سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی ماحولیات کے وزیر جان کیری سے ملاقات ہوئی  ، ملاقات میں امریکی انڈر سیکریٹری ڈونلڈ لو بھی شریک تھے ۔

    ملاقات میں موسمیاتی تبدیلوں سے متعلق درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    امریکی ماحولیات کے وزیر جان کیری نے ملاقات کے حوالے سے ٹویٹ میں لکھا وزیراعظم کیساتھ سیلاب سے تباہی پر بات ہوئی ،موسمیاتی بحران سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فرانس کے صدر ایمانوئل میکخواں سے ملاقات کی، اس موقع پر دوطرفہ تعلقات، علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

    شہباز شریف نے جی ایس پی پلس کیلئے فرانس کی جانب سے پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔

    یواین اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیراعظم نے وفد کے ہمراہ ایرانی صدر سے ملاقات کی ، اس کے علاوہ وزیراعظم شہباز شریف نے اسپین کے صدر ،، آسٹریا کے چانسلر اور نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن سے بھی ملاقات کی اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق آگاہ کیا۔

  • ماحولیات کے شعبے میں سرمایہ کاری، وزیر اعظم سے امریکی صدر کے نمائندے جان کیری کی ملاقات

    ماحولیات کے شعبے میں سرمایہ کاری، وزیر اعظم سے امریکی صدر کے نمائندے جان کیری کی ملاقات

    ریاض: وزیر اعظم عمران خان سے امریکی صدر کے نمائندے جان کیری کی ملاقات ہوئی ہے، یہ ملاقات سعودی عرب میں ایم جی آئی سمٹ کی سائیڈ لان پر ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کے نمائندہ خصوصی برائے ماحولیات جان کیری نے آج سعودی عرب میں ملاقات کی ہے، جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود، سیکریٹری خارجہ، اور معاون خصوصی ماحولیات بھی شریک ہوئے۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے اقدامات پر گفتگو ہوئی، وزیر اعظم نے اس سلسلے میں حکومت پاکستان کی جانب سے ترجیحی اقدامات سے آگاہ کیا، اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے پاکستان اور دیگر ممالک کو درپیش چیلنجز پر بھی بات چیت ہوئی۔

    ماحولیات کے شعبے میں سرمایہ کاری اور تعاون کے سلسلے میں دونوں رہنماؤں نے مؤثر فریم ورک بنانے پر اتفاق کیا، وزیر اعظم نے 10 بلین ٹری سونامی منصوبے کی کامیابی سے بھی آگاہ کیا، دونوں رہنماؤں نے ماحولیات سے متعلق پاک امریکا تعاون کا جائزہ لیا، اور وزیر اعظم نے یو ایس پاکستان کلائمٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس پر اظہار اطمینان کیا۔

    جان کیری نے اس موقع پر کہا کہ ماحولیات کے شعبے میں پاک امریکا دیرینہ تعلقات ہیں، پاک امریکا تعلقات میں مزید ہم آہنگی کے لیے انھیں اور مضبوط کیا جائے گا، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے اقدامات حوصلہ افزا ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا موسمیاتی تبدیلی پر تکنیکی مہارت اور ٹیکنالوجی کا اشتراک ناگزیر ہے، ماحولیات کے شعبے میں سرمایہ کاری اور تعاون کے مواقع تلاش کیے جائیں۔

    اس ملاقات میں خطے کی مجموعی صورت حال اور افغانستان کے معاملات پر بھی گفتگو کی گئی، وزیر اعظم نے پاکستان اور خطے کے لیے پُر امن اور مستحکم افغانستان کی اہمیت پر زور دیا، اور کہا عالمی برادری امن و سلامتی کے لیے عملی طور پر کام کرے، اور معاشی تباہی کو روکنے کے لیے متحرک ہو۔ وزیر اعظم نے افغانستان کو معاشی وسائل کی فراہمی اور منجمد اثاثوں کی بحالی پر بھی زور دیا۔

  • کلائمٹ چینج کی عالمی کانفرنس میں پاکستان کو مدعو کیا جائے: امریکی رکن کانگریس

    کلائمٹ چینج کی عالمی کانفرنس میں پاکستان کو مدعو کیا جائے: امریکی رکن کانگریس

    واشنگٹن: امریکی رکن کانگریس شیلا جیکسن نے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کی عالمی کانفرنس میں بلانے کا مطالبہ کردیا، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان بھی موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل سے نبرد آزما ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی رکن کانگریس شیلا جیکسن لی نے امریکی صدر جو بائیڈن کے نمائندہ خصوصی جان کیری کو خط لکھ کر کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کی امریکا میں ہونے والی عالمی کانفرنس میں مدعو کیا جائے۔

    اپنے خط میں شیلا جیکسن نے کہا ہے کہ پاکستان بھی موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے مسائل سے نبرد آزما ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کے باعث دریاؤں کو خطرات کا سامنا ہے، پاکستان خطے میں امریکا کا اہم اتحادی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے معاملے پر اسلام آباد کے ساتھ مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔

    ہیوسٹن سے منتخب ڈیمو کریٹ رکن کانگریس شیلا جیکسن پاکستان کاکس کی بھی چیئر پرسن ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ماحولیاتی تبدیلی پر 22 اور 23 کو ایک ورچوئل سمٹ / کانفرنس کا اعلان کیا ہے اور اس سلسلے میں 40 عالمی رہنماؤں کو مدعو کیا گیا ہے۔

    یہ سمٹ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے کہ جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جانے کے بعد امریکا دوبارہ پیرس معاہدے میں شامل ہوا ہے اور رواں سال نومبر کے دوران اسی موضوع پر گلاسگو میں اقوام متحدہ کی کانفرنس ہونے جا رہی ہے۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان نے برطانوی اخبار دی ٹائمز میں ایک مضمون لکھ کر نہایت مفصل انداز میں ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اپنا نقطہ نظر پیش کیا۔

    وزیر اعظم نے آرٹیکل میں پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلی سے درپیش مسائل کو اجاگر کیا، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال گرمیوں میں پاکستان نے صدی کی بدترین بارش کا سامنا کیا جب مون سون بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔

    انہوں نے لکھا کہ ماحولیاتی کانفرنس کوپ 26 کو معاشی معاہدے کے بغیر ناکام دیکھ رہا ہوں، میرے نزدیک ماحولیاتی کانفرنس کو معاشی معاہدوں سے جوڑا جانا چاہیئے۔

    وزیر اعظم نے اپنے آرٹیکل میں لکھا کہ گلوبل کلائمٹ رسک انڈیکس میں پاکستان کا آٹھواں نمبر ہے، یہی وجہ ہے کہ گذشتہ 20 سالوں کے دوران 152 مواقع پر پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے براہ راست متاثر ہوا۔

  • ’عراق پر حملہ امریکا کی سب سے بڑی غلطی تھی‘

    ’عراق پر حملہ امریکا کی سب سے بڑی غلطی تھی‘

    ابوظبی: سابق امریکی سفیر جان کیری نے کہا ہے کہ عراق پر حملہ امریکا کی سب سے بڑی غلطی تھی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ابوظبی میں عالمی کتب میلے سے خطاب کرتے ہوئےسابق امریکی سفیر جان کیری نے کہا کہ غیرریاستی عناصر کی جانب سے تشدد کی روک تھام دنیا کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”جنگ کی منظوری میں میری رضامندی بھی شامل تھی جس پر بے حد افسوس ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”جان کیری”][/bs-quote]

    انہوں نے کہا کہ موجودہ صدی میں ریاستی عناصر کی جانب سے تشدد میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ غیرریاستی عناصر میں تشدد کی نئی لہر دیکھی گئی جس کو کم کرنا ہوگا۔

    جان کیری نے کہا کہ امریکا کا عراق کے خلاف جنگ کا آغاز کرنا بہت غلط اقدام تھا، بش کے دور حکومت میں پارلیمنٹ میں جنگ کی منظوری میں میری رضامندی بھی شامل تھی جس پر بے حد افسوس ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں جب اس کے متعلق سوچتا ہوں تو کہ کاش میں ماضی میں جاکر اپنی رائے کو تبدیل کرسکتا۔

    سابق امریکی سفیر نے کہا کہ میری 28 سالہ سیاست میں سب سے بڑی غلطی عراق پر حملے کے لیے رضامندی ظاہر کرنا تھا جس پر مجھے ہمیشہ افسوس رہے گا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹس سیاست میں افراتقری پھیلا رہے ہیں‘ جان کیری

    ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹس سیاست میں افراتقری پھیلا رہے ہیں‘ جان کیری

    واشنگٹن : سابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹس کے ذریعے اہم اعلانات اور پالیسی بیانات دینے سے سیاست میں افراتفری پھیل رہی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق غیر ملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ زیادہ ترامریکی ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹس کوحقیقی ڈائیلاگ کے لیے تباہ کن سمجھتے ہیں۔

    جان کیری نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹویٹر کو ایک پلیٹ فارم کے طور پراستعمال کرتے ہیں جہاں وہ ملکی،غیر ملکی پالیسیوں میں تبدیلی سے متعلق اہم اعلانات، بیانات کے ساتھ ساتھ مخالفین کو تنقید کا نشانہ بھی بناتے ہیں۔

    سابق امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے کہا کہ امریکی صدر کی جانب سے اس طرح کے ٹویٹس ناقابل برداشت ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال 13 جون کو ڈیموکریٹک قانون ساز مائیک کوئگلی نے کوو فیفی کے نام سے ایک مجوزہ بل پیش کیا تھا اگر وہ قانون بن جائے تو امریکی صدر کے ٹویٹس کو صدارتی ریکارڈ کے طور پر محفوظ کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ہاؤس آف انٹیلی جنس کے رکن مائیک کوئگلی کا کہنا تھا کہ اگر امریکی صدر اچانک عوامی پالیسی کےاعلانات کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں تو ہمیں یہ یقینی بنانا چاہیے کہ یہ بیانات مستند ہیں اور وہ مستقبل کے حوالے محفوظ رہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • داعش کو آج نہیں تو کل شکست ضرور ہوگی‘جان کیری

    داعش کو آج نہیں تو کل شکست ضرور ہوگی‘جان کیری

    واشنگٹن :امریکی وزیر خارجہ جان کیر ی کا کہناہے ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش کو آج نہیں توکل شکست ضرور ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق واشنگٹن میں اوباما انتظامیہ کی خارجہ پالیسی پر پریس بریفنگ میں جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکہ کی خارجہ پالیسی کی پہلی ترجیح امریکیوں کو محفوظ رکھنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکہ نے داعش کے زیر قبضہ علاقے خالی کرانے میں اہم کردار ادا کیا شام کے معاملے پرعالمی میڈیا کا کردار مثالی نہیں رہا۔

    جان کیری کا کہناتھاکہ ایران سےجوہری معاہدہ اوباماانتظامیہ کی بڑی کامیابی ہے،اسے ختم کیا گیا توخطرات پیداہو سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں قومی حکومت بناکر خانہ جنگی کو روکا،افریقہ میں دہشت گرد تنظیموں کےخلاف کاروائیاں بھی کیں۔

    امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہناتھا کہ وہ نومنتخب ڈونلڈٹرمپ کی ٹویٹر ڈپلومیسی پرتبصرہ نہیں کریں گے۔

    مزید پڑھیں:سلامتی کونسل میں دوریاستی منصوبےکےلیےووٹ دیا،جان کیری

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں جان کیری نے سلامتی کونسل میں اسرائیل کے خلاف منظور کی جانے والی حالیہ قرارداد کے بعد اوباما انتظامیہ کے بارے میں اسرائیل کی طرف سے لگائے جانے والے الزامات کا جواب دیاتھا۔

    جان کیری کا کہناتھاکہ فلسطین کے حوالے سےمستقبل کے امن معاہدے کو اسرائیل کی موجودہ پالیسیوں نے خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    واضح رہےکہ گزشتہ سال دسمبر میں امریکہ نےسلامتی کونسل میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے بارے میں پیش کی جانے والی قراردادکےلیے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔

    جان کیری نے مزید کہا کہ امریکہ شام میں امن کا خواہاں ہے اور ہر اس قدم کی حمایت کرے گا جس سے شام میں امن قائم ہو۔

    یاد رہے کہ شام میں خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے رواں ماہ کے آخر میں قازقستان کے دارالخلافہ آستانہ میں امن کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

    دوسری جانب دمشق میں میڈیا سے گفتگو میں ایرانی سلامتی کونسل اور خارجہ پالیسی کے چیئرمین علا الدین بروجردی نے کہا کہ شام میں امن کی بحالی آسان کام نہیں۔ امن کی بحالی اور خانہ جنگی کے مکمل خاتمے کے لیے تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر آ کر مسئلہ کا سفارتی حل نکالنا ہوگا۔

  • سلامتی کونسل میں دوریاستی منصوبےکےلیےووٹ دیا،جان کیری

    سلامتی کونسل میں دوریاستی منصوبےکےلیےووٹ دیا،جان کیری

    واشنگٹن : امریکی وزیرِ خارجہ جان کیری کا کہناہےکہ امریکہ کو حق حاصل ہےکہ وہ کسی بھی معاملےپرمرضی کی پالیسی اختیار کرے۔

    تفصیلات کےمطابق بدھ کو وائٹ ہاؤس میں اپنے خطاب کے دوران جان کیری نے سلامتی کونسل میں اسرائیل کے خلاف منظور کی جانے والی حالیہ قرارداد کے بعد اوباما انتظامیہ کے بارے میں اسرائیل کی طرف سے لگائے جانے والے الزامات کا جواب دیا۔

    امریکی وزیرِ خارجہ نے اپنی تقریر کے دوران فلسطین اور اسرائیل کے درمیان قیام امن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں ہماری بے حد کوششوں کے باوجود دو ریاستوں پر مبنی حل اب سنگین خطرے میں ہے۔

    جان کیری نے کہا ہے کہ مستقبل کے امن معاہدے کو اسرائیل کی موجودہ پالیسیوں نے خطرے میں ڈال دیا ہےاور یہ نہ اسرائیل،فلسطین اور امریکہ کے مفادات کے لیے اچھا ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پائیدار امن دو ریاستوں پر مبنی حل سے قائم ہو سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں:سلامتی کونسل میں یہودی بستیوں کے خلاف قرارداد منظور

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکہ نےسلامتی کونسل میں یہودی بستیوں کی تعمیر کے بارے میں پیش کی جانے والی قراردادکےلیے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔

    واضح رہےکہ سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک میں سے 14 نے اس قرارداد کی حمایت میں ووٹ ڈالے جبکہ امریکہ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، تاہم اس نے اس موقعے پر قرارداد کے خلاف ویٹو کا حق بھی استعمال نہیں کیا۔