Tag: جاوید اقبال

  • سابق چئیرمین نیب  کو  کتنی ماہانہ تنخواہ اور کیا کیا مراعات ملتی تھیں؟

    سابق چئیرمین نیب کو کتنی ماہانہ تنخواہ اور کیا کیا مراعات ملتی تھیں؟

    اسلام آباد : جاوید اقبال کی بطور چیئرمین نیب تنخواہ و مراعات کی تفصیلات سامنے آگئیں ، چیئرمین نیب کو ماہانہ 13 لاکھ 13 تنخواہ ملتی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق چپئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا ، سابق چئیرمین نیب جاوید اقبال کی بطور چیئرمین نیب تنخواہ ممراعات کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کی گئیں۔

    جس میں بتایا گیا کہ جسٹس جاوید اقبال کو بطور چیئرمین نیب کو ماہانہ 12 لاکھ 39 ہزار بنیادی تنخواہ ملتی تھی، سابق چئیرمین نیب کو اپنی مدت کے دوران 7 کروڑ 30 لاکھ روپے بنیادی تنخواہ دی گئی۔

    تفصیلات میں کہا گیا کہ سابق چئیرمین نیب کو 6 ہزار روپے ماہانہ فون الاؤنس، 68 ہزار ہاوس رینٹ دیا گیا۔

    جاوید اقبال کو دوران ملازمت 3 لاکھ 40 ہزار ٹیلی فون الاؤنس اور 38 لاکھ 58 ہزار ہاؤس الاونس کی مد میں دیے گئے۔

    جسٹس جاوید اقبال کوماہانہ 13 لاکھ 13 ہزار روپے تنخواہ دی گئی اور دوران ملازمت بطور چئیرمین نیب جاوید اقبال کو 7 کروڑ 45 لاکھ روپے تنخواہ ادا کی۔ گئی

    بطورریٹائرجج جاوید اقبال کی پنشن اورمراعات کی تفصیل وزارت قانون کے پاس نہیں۔

  • اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے ٹھوس شواہد موجود ہیں: چیئرمین نیب

    اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے ٹھوس شواہد موجود ہیں: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی ہے اور اس کے شواہد موجود ہیں۔

    ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے آج کہا کہ ملک میں غربت، افلاس، صحت اور تعلیم کی زبوں حالی کی ایک وجہ منی لانڈرنگ ہے۔

    انھوں نے کہا اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی جس کے ٹھوس شواہد ہیں، آٹا، چینی اسکینڈل کی تحقیقات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    چیئرمین نیب نے کہا قائد اعظم نے رشوت ستانی اور اقربا پروری کو بڑا مسئلہ قرار دیا تھا، نیب وائٹ کالر کرائمز اور اسٹریٹ کرائمز میں فرق ہے۔

    محکمہ خزانہ سندھ میں کھربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف، رپورٹ چیئرمین نیب کو ارسال

    انھوں نے کہا مضاربہ کیس میں معصوم لوگوں کو لوٹاگیا، لوگوں کو بھاری منافع کی لالچ دے کر عمر بھر کی جمع پونجی لوٹی گئی، مضاربہ کیس میں مفتی احسان اور ساتھیوں کو 10 سال کی سزا اور 10 ارب کا جرمانہ ہوا۔

    واضح رہے کہ چیئرمین نیب اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے درمیان ان دنوں پارلیمنٹیرینز کے خلاف نیب تحقیقات کے حوالے سے کشمکش چل رہی ہے، سلیم مانڈوی والا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ مجھ پر الزام لگایا گیا ہے کہ میں نے بے نامی ٹرانزکشن کی ہے، جب کہ میں نے اپنی فیملی کی مدد کے لیے منگلا کور کی زمین کے لیے ٹرانزیکشن کی تھی، ہم سینیٹ کی کمیٹی میں ان الزامات کی تحقیقات کریں گے۔

  • جو لوگ حکومت میں رہے، نیب نے اب ان پر ہاتھ ڈالا ہے، چیئرمین نیب

    جو لوگ حکومت میں رہے، نیب نے اب ان پر ہاتھ ڈالا ہے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال کا کہنا ہے کہ انیس سو اسی میں جس کے پاس ایک ٹکا نہیں تھا آج بڑی عمارتوں کےمالک ہیں، ان کے اتنا پیسہ کہاں سے آیا اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین نیب سے صدر گوادر چیمبر آف کامرس میر نوید بلوچ نے ملاقات کی، ملاقات میں چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کا معاشی ترقی میں اہم کردارہے، نیب بزنس کمیونٹی کا بہت احترام کرتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  میگا کرپشن اور وائٹ کالر کرائم کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چیئرمین نیب

    اس موقع پر چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ 1980میں جس کےپاس ایک ٹکا نہیں تھا آج بڑی عمارتوں کےمالک ہیں، جس کے پاس موٹر سائیکل تھی وہ آج دبئی میں ٹاورز کا مالک ہے، ان کے اتنا پیسہ کہاں سے آیا اس کی تحقیقات کر رہے ہیں، جو لوگ حکومت میں رہے ہیں ان کو کوئی نہیں پوچھتا تھا، نیب نے ان پر ہاتھ ڈالا اور پوچھ رہا ہے کہ بتایا جائے غیر قانونی کام کیوں کئے۔

    جسٹس(ر)جاویداقبال کا مزید کہنا تھا کہ انکم ، سیلزٹیکس معاملات ایف بی آر کو منتقل کر دیئےگئے ہیں۔

  • نیب افسران لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوششیں تیز کریں: چیئرمین نیب

    نیب افسران لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوششیں تیز کریں: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب افسران کو ہدایت کی ہے کہ لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نیب بد عنوانی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے کوشاں ہے، اور نیب کے قیام کا مقصد قوم کو کرپشن سے نجات دلانا ہے۔

    بیان میں چیئرمین نیب کا کہنا تھا نیب کرپشن کے خلاف جنگ کو قومی فریضہ سمجھتا ہے، نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، نیب افسران کی محنت کو بھی قومی اور عالمی ادارے سراہتے ہیں۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کا نظام متعارف کرایا ہے، جس میں کیس آفیسر یا ایڈیشنل ڈائریکٹر اور متعلقہ ڈائریکٹر کی نگرانی کے تحت 2 انویسٹی گیشن افسران، ایک لیگل کنسلٹنٹ، مالیاتی ماہر اور فارنسک ماہر ایک ٹیم کے طور شفاف انکوائری کرتے ہیں۔

    سیاسی اثرو رسوخ سے بالاتر ہوکر احتساب کیلئے کوشاں ہیں، چیئرمین نیب

    انھوں نے بتایا کہ نیب اپنے قیام سے لے کر اب تک 466 ارب روپے برآمد کر چکا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین نیب نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ مقدمات کو نمٹانے کے لیے 10 ماہ کا عرصہ مقرر کیا گیا ہے، ملزمان کی گرفتاری پر شکایات مکمل کرنے کے لیے 90 روز مقرر کیے گئے ہیں جب کہ بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کے لیے بھی 90 روز کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔

  • کرپشن کے خلاف آگاہی مہم کے عالمی ادارے بھی معترف ہوگئے: چیئرمین نیب

    کرپشن کے خلاف آگاہی مہم کے عالمی ادارے بھی معترف ہوگئے: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف آگاہی مہم کی ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل سمیت دیگر عالمی اداروں نے بھی تعریف کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے تعاون سے آگاہی مہم کو مزید مؤثر بنا رہے ہیں، تمام بینکوں کی اے ٹی ایم مشینوں پر کرپشن سے آگاہی کے پیغامات دیئے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کے الیکٹرک اور تمام بجلی کمپنیوں نے بھی نیب پیغامات چھاپنا شروع کر دیئے ہیں، اسلام آباد ٹریفک پولیس سے مل کر 24 لاکھ ڈرائیونگ لائسنس پر آگاہی پیغامات چھاپے جائیں گے۔

    دباؤ، دھمکی اور پروپیگنڈا کیے بغیر ایک منزل کا تعین کیا ہے، چیئرمین نیب

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ تمام سرکاری ٹینڈرز پر بھی نیب کے کرپشن مخالف پیغامات و نتائج چھاپنا یقینی بنا دیا گیا، ایچ ای سی کے تعاون سے تعلیمی اداروں میں بھی آگاہی کمیٹیاں قائم کی جا رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اپنے ایک بیان میں چیئرمین نیب نے کہا تھا کہ پاکستان کو کرپشن فری ملک بنانا ہے، لوٹی گئی رقم کی واپسی کیلئے ایک منزل کا تعین کیا جو کہ دباؤ، دھمکی اور پروپیگنڈا کے بغیر ہے، نیب افسران بدعنوانی کاخاتمہ قومی خدمت سمجھتے ہیں، افسران یہ خدمت انجام دے رہے اور دیتے رہیں گے۔

  • چیئرمین نیب نے شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں شاہد خاقان عباسی، عمران الحق، یعقوب ستار کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی۔ ملزمان پر قومی خزانے کو 138.96 ملین نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ ملزمان پر سابق ایم ڈی پی ایس او کی غیرقانونی تقرری کا بھی الزام ہے۔

    اجلاس میں سابق رکن بورڈ آف ریونیو سندھ غلام علی شاہ، عبدالسبحان میمن ودیگر کے خلاف بھی بدعنوانی کا ریفرنس داخل کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ، 120 ملین روپے نقصان کا الزام ہے۔

    نیب نے سابق وزرا برجیس طاہر،سلیم گورایا، رکن قومی اسمبلی باسط سلطان ،سردار نصراللہ دریشک کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دے دی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں، عوام کو دھوکہ دہی کے مقدمات کو بھی منطقی انجام پہنچائیں گے۔

    نیب تفتیشی افسران کی جدید خطوط پر تربیت کو اہمیت دیتا ہے، چیئرمین نیب

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب تفتیشی افسران، پراسیکیوٹرز کی جدید خطوط پر تربیت کو اہمیت دیتا ہے۔

  • افسران کی کارکردگی سے متعلق چیئرمین نیب کا بڑا قدم

    افسران کی کارکردگی سے متعلق چیئرمین نیب کا بڑا قدم

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے افسران کی کارکردگی سے متعلق بڑا قدم اٹھا لیا، نیب پراسیکیوٹرز اور تفتیشی افسران کی کارکردگی کو بہتر بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیب پراسیکیوٹرز اور تفتیشی افسران کی کارکردگی میں مزید بہتری لائی جا رہی ہے، اس سلسلے میں افسران کو سخت ہدایات جاری کر دی گئیں۔

    اعلامیے میں چیئرمین نیب کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ پراسیکیوٹرز اور آئی اوز جامع تیاری سے عدالتوں میں پیش ہوں، بغیر تیاری پیش ہونے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی، نیب پراسیکیوٹرز کے دلائل کا بھی اب قانون کے مطابق جائزہ لیا جائے گا۔

    نیب راولپنڈی کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ، 94 ارب روپے وصول

    یاد رہے کہ گزشتہ برس شریف خاندان اور سہولت کاروں سمیت بڑی مچھلیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے، اور نیب لاہور میں کام کا دباؤ بڑھنے کے باعث پراسیکیوٹرز کی باقاعدہ تربیت کا عمل شروع کیا گیا تھا، جس کے لیے ماسٹر ٹرینرز نے نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں اہل کاروں کو تربیت دی۔

    گزشتہ برس دسمبر کے اختتام پر قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے سال 2019 کی کارکردگی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ایک سال کے دوران 94 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کی گئی جب کہ متعدد اہم سیاسی شخصیات کو مختلف بدعنوانی کے مقدمات اور ریفرنسز دائر ہونے پر گرفتار بھی کیا گیا۔

  • چیئرمین نیب نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا

    چیئرمین نیب نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم ثابت کریں گے کہ کھربوں کی منی لانڈرنگ کی گئی، ان کو بلا کر پوچھا جاتا ہے تو کہتے ہیں نیب کا گٹھ جوڑ ہے، نیب کے خلاف دو دو گھنٹے کی پریس کانفرنس کرنے کی بجائے اپنا دفاع مضبوط کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب انسداد بد عنوانی کے بین الاقوامی دن پر تقریب سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا، کہا حکومت کو صرف یہ کریڈٹ ہے کہ وہ نیب کے کام میں مداخلت نہیں کر رہی، جو کرے گا وہ بھرے گا، ہواؤں کارخ بدلنے والا ہے، بی آر ٹی اور مالم جبہ پر بھی ریفرنسز تیار ہیں، ان کی باری آئے گی تو دائر کر دیں گے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ وزرا سے گزارش ہے کہ پیش گوئیوں سے اجتناب کریں، جنھوں نے بڑے بڑے چھکے مارے آج وہ ضمانت لے رہے ہیں، ریاست مدینہ کا خواب اچھا ہے، لیکن تعبیر کے لیے دھرنا کام آئے گا نہ تقریر، عملی کام کرنا ہوگا۔

    انھوں نے کہا نیب کو وجود میں آئے 20 سال ہونے والے ہیں، ہماری جنگ صرف کرپشن کے خلاف نہیں بلکہ سسٹم کے خلاف بھی ہے، خود غرضی اور ذاتی مفاد نے سسٹم کو مضبوط نہیں ہونے دیا، کرپشن کا خاتمہ صرف نیب نہیں ہر پاکستانی کا فرض ہے، 2017 کے بعد کوئی لالچ یا دھمکی ایسی نہیں جو نیب کی راہ میں رکاوٹ بنی ہو، نیب نے اپنی منزل کا تعین کر لیا، قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ اپنا فعال کردار ادا کرے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ حکومت کو صرف یہ کریڈٹ ہے کہ وہ نیب کے کام میں مداخلت نہیں کر رہی، تواتر سے یہ پیش گوئیاں کی جاتی ہیں کہ فلاح بندہ گرفتار ہو جائے گا، وزرا سے گزارش ہے پیش گوئیوں سے اجتناب کریں، ہمیشہ یہ کہا جاتا رہا کہ نیب کا رخ ایک طرف ہے، اب ہواؤں کا رخ بدلنےلگا ہے آیندہ چند ہفتوں میں محسوس کریں گے، نیب کی کسی سے دشمنی یا دوستی نہیں، بات معمولی ہے جو کرے گا وہ بھرے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ تواتر سے الزام آتا ہے کہ بی آر ٹی 117 ارب تک پہنچ گئی ہے، بی آر ٹی پر ایکشن اس لیے نہیں لیا گیا کہ عدالتوں کے اسٹے آرڈر ہیں۔

  • نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں جو غریبوں کے درد کو سمجھے، چیئرمین نیب

    نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں جو غریبوں کے درد کو سمجھے، چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں ہے جو غریبوں کے درد کو سمجھے، ہر کسی کی عزت نفس کا خیال رکھنا نیب کا بنیادی مقصد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ایف پی سی سی آئی ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے خود احتسابی نیب سے شروع کی۔

    انہوں نے کہا کہ یہ تاثر ہےکہ نیب کی وجہ سے تجارتی سرگرمیاں آگے نہیں بڑھ رہیں، 1235 ریفرنسز زیرسماعت ہیں جن میں سے 35 بھی بزنس کمیونٹی کے خلاف نہیں ہیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ ایسی سوسائٹیز بھی ہیں جن کے پاس 500 گز زمین نہیں، ایسی سوسائٹیز نے 50 کروڑ روپے اکٹھے کیے اور بیرون ملک چلے گئے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ زیادہ تر ریفرنسز ہاؤسنگ سوسائٹیز سے متعلق ہیں، کئی جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیز نے بیوہ، پنشنرز کی جمع پونجی لوٹ لی، لوگوں کو چھت کے نام پر لوٹنا ڈکیتی کے مترادف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں جو غریبوں کے درد کو سمجھے، ہر کسی کی عزت نفس کا خیال رکھنا نیب کا بنیادی مقصد ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ ڈکیتی کرکے جو پیسے لیے وہ ہاؤسنگ سوسائٹیز واپس کردیں، پیسے واپس کردیں، ہاؤسنگ سوسائٹیز کا نیب سے کوئی جھگڑا نہیں ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کا مقصد کسی کو پریشان یا ہراساں کرنا نہیں ہے، ایسی ہاؤسنگ سوسائٹیزجو عوام کا پیسہ لے کر ملک سے باہر گئے وہ واپس آئیں، یقین دلاتا ہوں ایسی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو گرفتار نہیں کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سختی ان سے کی جوملک سے بھاگے یا خود کو قانون سے بالا سمجھتے تھے، کسی کا خیال ہے کہ نیب میں حکومت کی مداخلت ہے تو یہ ذہن سے نکال دیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا تعلق صرف اورصرف ریاست اور پاکستان سے ہے، بطور چیئرمین نیب جو کر رہا ہوں وہ صرف عوام کے لیے ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ پہلے کرپشن دیمک تھی اب کینسر کی شکل اختیار کرچکی ہے، پاکستان آج جس نہج پر ہے اس کی وجہ کرپشن ہے۔

  • والدین کے قتل کیس میں چیئرمین نیب کے بھائی کو بری کردیا گیا

    والدین کے قتل کیس میں چیئرمین نیب کے بھائی کو بری کردیا گیا

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے والدین کے قتل کیس میں ملوث ان کے بھائی سمیت تین ملزمان کو بری کردیا گیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کے والدین کے قتل کیس کی سماعت کی۔

    ہائیکورٹ نے ملزمان کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین نیب کے بھائی سمیت کیس میں نامزد تینوں ملزمان کو بری کردیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے ناکافی شواہد کی بنیاد پر ملزمان کو بری کیا۔

    پولیس کے مطابق جسٹس (ر) جاوید اقبال کے والدین کو 2011 میں قتل کیا گیا تھا، قتل کے الزام میں جاوید اقبال کے سوتیلے بھائی نوید اقبال کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ نوید اقبال کی نشاندہی پر باقی ملزمان عباس اور امین کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، ملزمان گھر سے رقم چوری کرنے آئے تھے تاہم مزاحمت پر جاوید اقبال کے والدین کو قتل کردیا گیا۔

    سنہ 2016 میں لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے مقدمے میں نامزد تینوں ملزمان کو سزائے موت کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں ملزمان نے ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی جس کا فیصلہ سناتے ہوئے شواہد کو ناکافی قرار دیا گیا اور تمام ملزمان کو بری کردیا گیا۔

    ملزمان کی وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے ملزمان کو شک کی بنیاد پر گرفتار کیا، پولیس کی جانب سے ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے۔

    اپیل میں کہا گیا کہ ملزمان کے خلاف شہادتیں بھی موجود نہیں ہیں، ٹرائل کورٹ نے 2016 میں حقائق کے برعکس سزائے موت سنائی، ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور ناکافی شواہد پر ملزمان کو بری کیا جائے۔