Tag: جاوید اقبال

  • نیب کی وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں: جاوید اقبال

    نیب کی وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں: جاوید اقبال

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہماری وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں.

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے نیب افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ نیب آپ سب کا اپنا ادارہ ہے، نیب ایسااقدام کیوں اٹھائے گا، جس سے ملکی معیشت برباد ہو.

    [bs-quote quote=”نیب ایسااقدام کیوں اٹھائے گا، جس سے ملکی معیشت برباد ہو.” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ بیوروکریسی اگرفیصلے نہیں کرے گی، تو ہم آگے کیسے چلیں گے، بیوروکریسی ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، حکومت صرف پالیسی بناتی ہے، عمل درآمد بیوروکریسی کا کام ہے.

    انھوں نے کہا کہ ہماری وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں، شواہد سے ثابت کروں گا، جو میں کررہا، ہو وہ درست ہے،1435 نیب ریفرنسزمیں فقط چند درجن ہی بیوروکریٹس شامل ہیں.

    مزید پڑھیں: میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    ان کا کہنا تھا کہ جمہور عوام ہیں، نیب کا مقصد جمہور کی خدمت ہے، پاکستان 98 ارب ڈالر کا مقروض ہے، اسپتالوں، یونیورسٹیز، لوگوں کے روزگارکی حالت دیکھ لیں.

    چیئرمین نیب نے سوال کیا کہ یہ قرضے کہاں لگائے گئے، غربت کی لکیر سے نیچے 50 فی صد سے زائد لوگ زندگی گزاررہے ہیں، وہ انصاف کے حق دار ہیں.

  • کرپٹ افراد سے 303ارب وصول کرکے خزانے میں جمع کرا چکے ہیں: چیئرمین نیب

    کرپٹ افراد سے 303ارب وصول کرکے خزانے میں جمع کرا چکے ہیں: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپٹ افراد سے 303ارب وصول کرکے خزانے میں جمع کرا چکے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیے. ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی میں بزنس کمیونٹی کا کردار اہم ہے.

    [bs-quote quote=”بیرون ملک فرارافراد کو واپس لانے کے لئے وسائل استعمال کر رہے ہیں،” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بیرون ملک فرارافراد کو واپس لانے کے لئے وسائل استعمال کر رہے ہیں، نیب کرپشن کے خاتمے کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے، کرپشن کے خاتمے کے لئے تمام طبقوں کوکردار ادا کرنا ہوگا.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ملک کا تاجر خوشحال ہوگا، تو ملک خوشحال ہوگا، جنہوں نے ملک کو لوٹا، آج ان کے بہت سے اثاثے ہیں، ملک لوٹنے والوں کی مختلف ممالک میں پلازے اور قیمتی جائیدادیں ہیں.

    چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ یہ رقم کہاں سے آئی، نیب تفتیش کے دوران کسی کی عزت نفس مجروح نہیں کرتا.

    انھوں نے مزید کہا کہ عزت، احترام اور وقار کے ساتھ نیب میں طلب کرتے ہیں، وقار کا خیال رکھا جاتا ہے. جج کی حیثیت سے ہمیشہ لوگوں کے دل دکھوں کا مداوا کیا.

  • بیرون ملک جانے والے بدعنوان عناصر کو وطن واپس لائیں گے، چیئرمین نیب

    بیرون ملک جانے والے بدعنوان عناصر کو وطن واپس لائیں گے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو قومی ذمہ داری سمجھتے ہیں، بیرون ملک جانے والے بدعنوان عناصر کو وطن واپس لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پراسیکیوشن نیب، انویسٹی گیشن اور ایچ آر ایم ڈویژن کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی دولت واپس لانے کے لیے سنجیدہ ہیں، نیب افسران ایمان داری، قانون کے مطابق ذمہ داریاں سر انجام دیں۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کو گزشتہ 13 ماہ میں 54344 شکایات موصول ہوئیں، نیب کو موصول شکایتوں کا قانون کے مطابق مکمل جائزہ لیا گیا ہے، مکمل اسکروٹنی کے بعد 2125 شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی گئی۔

    مزید پڑھیں: نیب اب فَیس کو نہیں کیس کو دیکھتا ہے: چیئرمین نیب

    چیئرمین نیب کے مطابق 1059 انکوائریاں اور 302 انویسٹی گیششن کی منظوری دی گئی، 590 بدعنوانی ریفرنس احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، 13 ماہ میں نیب نے عنوانی پر 569 افراد کو گرفتار کیا، ملزمان سے 3919.011 ملین روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کی 2018 میں سزا دلوانے کی شرح 70.8 فیصد رہی ہے، تقریباً 895 ارب روپے مالیت کے 1219 ریفرنسز زیر سماعت ہیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ غیرقانونی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز سے لوگوں کی رقم واپس دلانے کے لیے کوشاں ہیں، افسران مقدمات کی تیاری، ٹھوس شواہد کی بنیاد پر نیب کے مقدمات کی پیروی کریں۔

  • بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، چیئرمین نیب

    بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، لوٹی رقم برآمد اور بدعنوانوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”اربوں روپے لوٹ کر بیرون ملک جانے والوں کو وطن واپس لایا جائے گا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب” author_job=”جاوید اقبال”][/bs-quote]

    تفصیلات کے مطابق نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے ملک سے بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے اور اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے لیے انسداد بدعنوانی کی موثر حکمت عملی وضع کی ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، ہم ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھتے ہیں، اربوں روپے لوٹ کر بیرون ملک جانے والوں کو وطن واپس لایا جائے گا۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ نیب پر اعتماد کی وجہ سے گزشتہ 13 ماہ میں بدعنوانی کی 54 ہزار درخواستیں وصول ہوئیں، 900 ارب روپے کرپشن ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نیب نے 561 افراد کو گرفتار کرکے گزشتہ 13 ماہ میں ان سے قوم کے لوٹے گئے تقریباً 3919.011 ملین روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پروپیگنڈا کیا گیا کہ نیب کی وجہ سے بیوروکریسی نے کام چھوڑ دیا ہے: چیئرمین نیب

    چیئرمین نیب نے بتایا کہ نیب کی 2018 میں سزا دلوانے کی شرح 70.8 فیصد رہی جو کہ پاکستان میں انسداد بدعنوانی کے ادارے سے بہتر اور مثالی ہے۔

    انہوں نے نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ دیانت داری، ایمان داری، ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق اپنی قومی ذمہ داریاں انجام دیں۔

  • چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس، جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق مختلف ٹیمیں تشکیل

    چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس، جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق مختلف ٹیمیں تشکیل

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس ہوا جس میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی ابتدائی رپورٹ اور مختلف مقدمات کا جائزہ لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں پراسیکیوٹر جنرل نیب، ڈی جی آپریشنز، ڈی جی نیب راولپنڈی اور نیب کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی ابتدائی رپورٹ اور مختلف مقدمات کا جائزہ لیا گیا اور جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق نیب کی مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق نیب ٹیمیں اسلام آباد، کراچی میں شواہد کی بنیاد پر بیانات ریکارڈ کریں گی، جعلی اکاؤنٹس کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر مکمل عمل کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: نیب کا ہر کیس میگا کرپشن کے زمرے میں آتا ہے، چیئرمین نیب جاوید اقبال

    اجلاس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں بینکنگ کورٹ سے 16 اے کے تحت مقدمہ احتساب عدالت کو منتقل کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کرنے اور تمام تر توانائیاں استعمال کرنے کی ہدایت کی۔

    چیئرمین نیب نے اس موقع پر کہا کہ نیب قانون اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو مکمل شفافیت اور میرٹ پر منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتا ہے۔

  • نیب حکام کا اجلاس، مختلف ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری

    نیب حکام کا اجلاس، مختلف ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سابق چیئرمین کے پی ٹی احمد حیات کے خلاف بدعنوانی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں سابق وائس چانسلر عبد الولی خان یونیورسٹی مردان احسان علی، ایگزیکٹو انجینئر ایری گیشن خیرپور ایاز احمد اور سابق پولیس افسران ملک نوید، میاں رشید و دیگر کے خلاف بھی ریفرنسز کی منظوری دی گئی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن فری پاکستان کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔ وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات نہ کرنے کی صلاحیت کا تاثر مسترد کرتے ہیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ 900 ارب روپے کے کرپشن کیسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے جاچکے ہیں۔

    اس سے قبل چیئرمین نیب جاوید اقبال نے بتایا تھا کہ میگا کرپشن کے 179 میں سے 105 کیسز پر ریفرنس دائر ہوچکے ہیں، میگا کرپشن کے 15 کیسز انکوائری اور 19 تفتیش کے مرحلے میں ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ نیب تمام صوبوں میں بلا امتیاز کارروائی کر رہا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ بدعنوانی کا خاتمہ قومی فریضہ ہے، انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتے۔

  • کراچی: نیب کے ہاتھوں گرفتار ملزم جاوید اقبال قبضہ مافیا کا بادشاہ نکلا

    کراچی: نیب کے ہاتھوں گرفتار ملزم جاوید اقبال قبضہ مافیا کا بادشاہ نکلا

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) کے ہاتھوں گرفتار ملزم جاوید اقبال قبضہ مافیا کا بادشاہ نکلا، اربوں روپے کی سرکاری زمینوں پر قبضہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کراچی کی جانب سے آج دو ملزمان جاوید اقبال اور وسیم کو گرفتار کیا گیا تھا، جاوید اقبال کے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ اربوں روپے کی سرکاری زمینوں پر قبضے میں ملوث ہے۔

    [bs-quote quote=”جاوید اقبال اربوں روپے کی سرکاری اراضی پر قبضہ کرتا رہا لیکن حکومت خاموش رہی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ذرائع”][/bs-quote]

    کراچی یونی ورسٹی کے طلبہ کے لیے دی گئی زمین پر بھی اربوں روپے کی بد عنوانی کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم جاوید اقبال اربوں روپے کی سرکاری اراضی پر قبضہ کرتا رہا لیکن حکومت خاموش رہی، ملزم کا نام ای سی ایل میں بھی ڈالا گیا لیکن عدالتی احکامات پر نکال دیا گیا۔

    جاوید اقبال پر سرکاری زمینوں پر قبضے کے 6 سے زائد مقدمات ہیں، ملزم کو سندھ گورنمنٹ کی 19 ایکڑ زمین پر قبضہ کیس میں گرفتار کیا گیا، سندھ حکومت نے 30 سال پہلے کراچی یونی ورسٹی کو زمین دی تھی۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ زمین المنائی سوسائٹی کے نام پر جامعہ کراچی کو دی گئی تھی، جو گریجویشن کرنے والے طلبہ کو رہائش کے لیے دی جانی تھی، جاوید اقبال نے ریونیو ملازمین سے مل کر زمین کے جعلی کاغذات بنوائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جامعہ کراچی میں نئے تعلیمی سال کے پہلے دن ہی اساتذہ نے ہڑتال کردی

    ذرائع نے بتایا کہ جاوید اقبال نے اسکیم 33 میں ڈھائی ارب روپے کی زمین پر قبضہ کیا، ملزم کے قبضے کی زمین پر رہائشی سوسائٹی بنائی گئی، پلاٹنگ کے ذریعے شہریوں سے کروڑوں روپے وصول کیے گئے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ ملزم نے ملیر، ایسٹ میں 124 ایکڑ زمین ملازمین کے نام سے قبضہ کی۔

  • نیب کے تحت اسلام آباد میں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم

    نیب کے تحت اسلام آباد میں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے وفاقی دار الحکومت اسلام آباد میں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کے چیئرمین جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ نیب کی اوّلین ترجیح ہے، جس کے لیے نیب نے نیشنل اینٹی کرپشن اسٹریٹجی بنا لی ہے۔

    [bs-quote quote=”اشتہاری ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”جاوید اقبال” author_job=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ احتساب کا ادارہ اشتہاری اور مفرور ملزمان کو کٹہرے میں کھڑا کرنے پر یقین رکھتا ہے، اشتہاری ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ نیب سارک ممالک کے لیے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے، پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے، بد عنوانی کے خاتمے کے لیے چین سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    نیب کے چیئرمین جاوید اقبال نے کہا ’2017 کے مقابلے میں 2018 میں دوگنا شکایات موصول ہوئیں، نیب نے شکایات نمٹانے کے لیے وقت کا تعین کر لیا ہے، ہر ماہ کی آخری جمعرات کو عوام کی شکایات سنی جائیں گی۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  عالمی اقتصادی فورم کے کرپشن انڈیکس میں پاکستان 107 ویں نمبر پر آ گیا

    انھوں نے مزید کہا ’منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات قانون کے مطابق ہو رہی ہے۔‘

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین نیب نے ایک اجلاس میں کہا تھا کہ کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے، میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی ترجیح ہے کیوں کہ بد عنوانی دیمک سے بڑھ کر ناسور کی شکل اختیار کر چکی ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس معاملہ، خوف اور دباؤ کی پروا کیے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے: چیئرمین نیب

    جعلی اکاؤنٹس معاملہ، خوف اور دباؤ کی پروا کیے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے: چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ کے بڑے جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیب لاہورآفس کے دورے کے موقع پر کیا. ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے چیئرمین نیب کومیگا کرپشن مقدمات پر بریفنگ دی.

    چیئرمین نیب نے لاہور کے تفتیشی افسران اور  پراسیکیوٹرز سے خطاب کیا. ان کا کہنا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی نیب کو منتقلی معزز عدالت کا نیب پراعتماد ہے.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ خوف اور دباؤ کی پروا کے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے، نیب آئین اور قانون کے مطابق فرائض سرانجام دے رہا ہے، افسران ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائیں.

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں، نیب کی وابستگی صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے، نیب کا مقصد بدعنوان عناصرسے قومی دولت کی برآمدگی ہے.

    یہ بھی پڑھیں: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل ،خواجہ برادران مزید 7 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہے، نیب ہرشخص کی عزت نفس کا خیال رکھنے پریقین رکھتا ہے، نیب حوالات میں ملزمان کوجیل مینول سےزائد سہولتیں ملتی ہیں.

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کسی قسم کےتشددپریقین نہیں رکھتا، وائٹ کالر کرائمزمیں تحقیقات قانون کےمطابق شواہد پر مبنی ہوتی ہیں، نیب کےتفتیشی افسران کوباقاعدہ کورسز کرائے جاتے ہیں.

  • کرپشن فری پاکستان کے لیے جامع پالیسی تشکیل دے دی، چیئرمین نیب

    کرپشن فری پاکستان کے لیے جامع پالیسی تشکیل دے دی، چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن فری پاکستان کے لیے جامع پالیسی تشکیل دے دی ہے، اداروں کی نسبت 42 فیصد عوام کا اعتماد نیب کو حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہور بیورو کا دورہ کیا اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور کے ہمراہ ڈائریکٹرز کی مختلف کیسز پر جامع بریفنگ دی گئی۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ عوام کا نیب کی طرف زیادہ رجحان اعتماد کا ضامن ہے، نیب کو 2017 کی نسبت اس سال دگنی شکایات موصول ہوئی ہے، اداروں کی نسبت 42 فیصد عوام کا اعتماد نیب کو حاصل ہے۔

    جاوید اقبال نے کہا کہ نیب افسران تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے کوشاں ہیں، نیب میں پروفیشنل کوتاہیوں پر قابو پایا گیا ہے، نیب آپریشنل، پرازیکیوشن، اویئرنیس ونگز میں بہتری آئی ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ عالمی رپورٹ کے مطابق پاکستان کرپشن پر 116ویں نمبر پر آچکا ہے، سارک ممالک کے لیے پاکستان رول ماڈل کا کردار ادا کررہا ہے۔

    مزید پڑھیں: کرپشن کی سزا موت ہو تو ملک کی آبادی کم ہوجائے، چیئرمین نیب

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب سزاؤں کے لیے قانون سازی نہیں کرتی یہ پارلیمنٹ کا کام ہے، اگر کرپشن پر سزائے موت کا قانون آیا تو ملک کی آبادی کم ہوجائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہر قدم پاکستان اور عوام کی بہتری کے لیے اٹھایا جاتا ہے، وفاداری صرف پاکستان کے ساتھ ہونی چاہیے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ 70 سی سی موٹرسائیکل پر گھومنے والے آج دبئی میں ٹاور کے مالک ہیں، اگر ان ٹاورز کے بارے میں پوچھ لیا تو کیا برا کام کیا ہے، نیب اپنا کام کرتی رہے گی۔