Tag: جاوید لطیف

  • ‘کیا پاکستان متحمل ہوسکتا ہےکہ آئی ایم ایف کا وفد چیف جسٹس سے ملاقات کرے؟’

    ‘کیا پاکستان متحمل ہوسکتا ہےکہ آئی ایم ایف کا وفد چیف جسٹس سے ملاقات کرے؟’

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ کیا پاکستان متحمل ہوسکتا ہےکہ آئی ایم ایف کا وفد چیف جسٹس سے ملاقات کرے؟ نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ بین الاقوامی قوتوں نے مالیاتی اداروں کے ذریعے مداخلت شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ آئی ایم ایف وفد چیف جسٹس سے ملاقات کرے کیا پاکستان اس کا متحمل ہوسکتاہے؟

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کومداخلت کی دعوت کون دےرہاہے، یہاں تک نوبت آگئی ہےکہ عالمی قوتوں نے مداخلت شروع کردی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کوخطوط کون لکھتا ہے، کون لابنگ کرتا ہے؟ ثاقب نثار سے بندیال صاحب تک جو فیصلے ہوئے اس کی وجہ پاکستان گرداب میں پھنسا ہوا ہے۔

    اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے حوالے سے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا کام ہے یکجا ہونا اور حکومتی اتحاد کا اپنا موقف ہے، شفاف الیکشن کیلئے کوئی لائحہ بنائے تو یہ حکومت اور ریاست کیلئے اچھا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ کیا نئے الیکشن مسائل کا حل ہیں اور کیا گارنٹی ہے کہ نئے الیکشن شفاف ہوں گے، یقیناََ 2018 کی طرح 2024 کے الیکشن پر بھی انگلیاں اٹھی ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات پرتو لوگوں کواعتماد تھا تو پھر کس نے دھرنا کروایا؟ بدقسمتی سے اداروں میں بھی سیاست ہورہی ہے۔

  • پی ٹی آئی کے اقدامات پر ایکشن کیوں نہیں ہوتا؟ کیا ریاستی ادارے اتنے کمزور ہیں؟ جاوید لطیف

    پی ٹی آئی کے اقدامات پر ایکشن کیوں نہیں ہوتا؟ کیا ریاستی ادارے اتنے کمزور ہیں؟ جاوید لطیف

    پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے جو اقدام کرتے ہیں اس پر ایکشن کیوں نہیں ہوتا؟کیا ریاستی ادارے اتنے کمزور ہیں؟

    پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے  اےآر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو میں کہا کہ خوف میں مبتلا ہو کر دونوں کمیٹیاں بنی تھیں، خوف ختم نہیں ہوا اسی طرح ہے اور مذاکرات کرنیوالے مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کی کوشش نہیں کررہے وہ انجوائے کررہے تھے۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ اندر بیٹھے بندےکو پتہ ہے یہ چھوڑنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں، اندر بیٹھے بندے کی کوشش ہے ان پر دباؤ بڑھے، کیا 9،10 مئی، 26 نومبر اور 190 ملین پاؤنڈحقیقت نہیں ہے؟، ایک ادارے کے اندر بغاوت کی منصوبہ بندی اور اکسانہ کیا حقیقت نہیں ہے؟

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے امید لگائے بیٹھے تھے کہ 20 جنوری کو ایک شخص آئے گا اور اڈیالہ جیل کا دروازہ کھول کر لے جائیگا۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ مذاکرات اور جیل میں بیٹھے بندے کو چھڑوانے کیلئے عالمی قوتوں کا دباؤ ہے، 2014  میں ان کو سڑکوں پر لایا گیا، کیا آج تک وہ چیزیں تھمنے کا نام لے رہی ہیں؟

    ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور سرکاری وسائل استعمال کرتا ہے، جب علی امین گنڈاپور ٹارگٹ حاصل نہیں کرسکتا ہے تو اسے ہٹا کر تازہ دم گھوڑا لے آتا ہے، یہ کیا طریقہ ہےکہ آج بھی بیک ڈور چینلز استعمال ہورہے ہیں، کہا جاتا ہے کہ سیاسی لوگوں سے بات ہونی چاہیے ہم سے نہیں ہونی چاہیے۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ پی ٹی آئی والے جو اقدام کرتے ہیں اس پر ایکشن کیوں نہیں ہوتا؟ کیا ریاستی ادارے اتنے کمزور ہیں؟ نہ تو وہ مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں اور نہ ہی تحریک کیلئے سنجیدہ ہیں، جو آئین وقانون کی بالادستی کی جدوجہد کرتے ہوئے گرفتار ہوا ہو تو پہلے میں اس کیلئےآواز اٹھاتا، جس طرح اسے اقتدار میں لایاگیا تھا تو وہ اب بھی یہی چاہتا ہے دوبارہ اسی طرح نوکری پر رکھا جائے۔

  • پاکستان پر کون سا عالمی دباؤ ہے؟ جاوید لطیف نے بتا دیا

    پاکستان پر کون سا عالمی دباؤ ہے؟ جاوید لطیف نے بتا دیا

    مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان پر عالمی قوتوں کا دباؤ ہے اور پی ٹی آئی سے مذاکرات ان ہی کے دباؤ پر ہو رہے تھے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے اوپرعالمی دباؤ ہے کہ سی پیک نہ بنے، ایران اور چین سے دوری اختیار کر کے بھارت سے قربتیں بڑھائی جائیں۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ دباؤ ان عالمی قوتوں کا ہے، جو پاکستان میں عدم استحکام چاہتی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو لانچ کرنیوالی قوتوں کے دباؤ سے ہی مذاکرات ہو رہے تھے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ جب دھوکے اور لالچ سے مذاکرات کر رہے ہوں گے، تو نتیجہ یہی نکلے گا۔ لالچ یہ تھا کہ عالمی دباؤ سے یہ ایسے شخص کو چھڑا لیں گے، جس نے پاکستان کی ریڈ لائن کراس کی۔ اس شخص نے 9 مئی اور 26 نومبر کر کے، ادارے کے لوگوں کو اکسایا۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کو سپر پاور سے امید تھی اور وہ سمجھتے تھے کہ 20 جنوری کو آنے والے اڈیالہ جیل کا دروازہ کھول کر بانی پی ٹی آئی عمران خان کو لے جائیں گے۔ اگر ایسے شخص کو چھوڑا گیا تو، آئندہ کیلیے مسلح جتھوں کے لیے دروازے کھولنے کے مترادف ہوگا۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ ایک طرف پی ٹی آئی والے کہتے ہیں کہ ہم کوئی غلام ہیں اور دوسری جانب اب جو غلام ہیں، وہ لابنگ فرم ہائر کر کے اپنے لیے بھیک مانگ رہے ہیں۔

  • بیساکھیوں پر کھڑی حکومت سے توقع کر رہے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن بنا دے گی، جاوید لطیف

    بیساکھیوں پر کھڑی حکومت سے توقع کر رہے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن بنا دے گی، جاوید لطیف

    مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ اتحادیوں کی بے ساکھیوں پر کھڑی وفاقی حکومت سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ جوڈیشل کمیشن بنائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ جب دو تہائی اکثریت ہوتے ہم اپنا بے قصور وزیراعظم نہ بچا سکے، تو اتحادیوں کی بے ساکھیوں پر کھڑی حکومت سے توقع کر رہے ہیں کہ وہ جوڈیشل کمیشن بنا دے گی۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ بہادری دکھاتے ہیں تو کبھی عدلیہ اور کبھی بندوق کے زور پر ہٹا دیا جاتا ہے اور پھر جو ہمارا حشر ہوتا ہے وہ سب کو پتہ ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جب نواز سی پیک لانچ کرنا اور ڈیل فائنل کرنا تھی تو کئی لوگوں نے نواز شریف کو روکا کہ آپ نے ایٹمی تجربہ کر کے جو بھگت لیا وہ اب بھی بھگتیں گے، یہ نا کریں۔

    واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے تیسرے دور میں تحریک انصاف نے اپنے مطالبات تحریری طور پر حکومتی ٹیم کو پیش کیے جس میں 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تحریک انصاف نے واضح کر دیا ہے کہ اگر حکومت جوڈیشل کمیشن بنانے پر راضی نہ ہوئی تو مذاکرات کے چوتھے دور میں نہیں بیٹھیں گے۔

  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے جہاں سے دباؤ  آیا وہاں سے پہلے دباؤ نہیں آیا، جاوید لطیف کا بڑا بیان

    بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے جہاں سے دباؤ آیا وہاں سے پہلے دباؤ نہیں آیا، جاوید لطیف کا بڑا بیان

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے دباؤ کے حوالے سے بڑا بیان آگیا ، جس میں انھوں نے کہا بانی کی رہائی کے لئے جہاں سے دباؤ آیا وہاں سے پہلے دباؤ نہیں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے آنے سے نہ ہمیں خوشی ہے نہ ڈر، مجھے پریشانی نہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ سے سفارتی تعلقات بہتر کرکے دباؤ کم کریں گے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ بڑا کلیئر ہوں دباؤ تھا اور ہے، ایسا دباؤ کبھی ذوالفقاربھٹو اور نوازشریف کیلئے نہیں آیا، پاکستان میں دوست ممالک کی جانب سے دباؤ آتا رہا ہے، مارشل لا، ذوالفقاربھٹو، نواز شریف کے معاملے پر بھی دباؤ آتے رہے لیکن جہاں سے دباؤ آج ہے، وہاں سے پہلے دباؤ نہیں آیا۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے ایسا کیا کیا تھا کہ کلنٹن نے ان کے لئے جدوجہد کی، بانی پی ٹی آئی کو ایوارڈ دیا جاتا کہ اس نے ساڑھے 3 سال سی پیک بند رکھا۔

    جاوید لطیف نے بتایا کہ حمید گل پی ٹی آئی کی بنیاد رکھنے والوں میں سے ہیں اور بانی پی ٹی آئی کو لانچ کرنے والوں میں سے ہیں لیکن حمید گل بانی پی ٹی آئی کا اصل چہرہ سامنے آنے پر پیچھے ہٹ گئے تھے۔

    امریکا کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے ڈونلڈ ٹرمپ پر احسانات ہیں، امریکا چاہتا تھا کشمیر ایشو پر پاک بھارت کا مسئلہ حل ہو، بانی پی ٹی آئی کشمیر ایشو پر مسئلہ حل کرکےآئے، ٹرمپ نے بانی پی ٹی آئی کو ثالث مقرر کیا اور بھارت نےمقبوضہ کشمیر پر قبضہ کرلیا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ نوازشریف کو سی پیک اور نیوکلیئر پاور بنانے کی سزادی گئی، نوازشریف اور بانی کی رہائی کی کوشش پر دیکھا جائے ملک کے مفاد کا کیا سودا ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ صرف فیض حمید سے کام نہیں چلے گا سب کچھ سامنے لانا پڑے گا، جوڈیشل کمیشن ہو یا کمیٹی دیانتداری سے احاطہ تو سب کا کرنا ہوگا ، سازش کس نے کہاں سے کی، اداروں کے ترجمان بھی پورا سچ نہیں بول رہے، فیض حمید کو گرفتار کر کے سمجھتے ہیں ساری سازش بے نقاب ہوگئی۔

    انھوں نے سوالات اٹھائے کہ کیا فیض حمید اکیلے یہ منصوبہ بندی کرسکتےتھے؟ 2014کادھرناکس نےدلوایاتھا؟بانی کولانے،نکالنےوالےکون تھے؟بیرونی دباؤپرآکربانی کورہاکریں گےتوہماری آزادی کہاں ہے؟ہمیں کوئی ڈکٹیٹ کرے گا تو قوم اپنی آزادی کیلئےکھڑی ہوگی۔

    ن لیگی رہنما نے ماریہ میمن کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا امریکا کی نئی اور پرانی انتظامیہ میں فرق ہوگا، دوسری جانب بھی اندیشہ ہے کہ جن سے توقعات ہیں یہ نہ ہو کارڈ ضائع ہو جائے، جوڈیشل کمیشن بنانے کا فائدہ ایک پیج پر ہونے پر ہے، جب پیج پھٹا ہوا ہو تو فائدہ کم ،ریاست کونقصان زیادہ ہوتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پیج 2014 سے بنا، سال 2018 میں سب نے بینفشری بننے کیلئے لڈو بانٹے، ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں سارے ادارے ایک پیج پر نہیں ہیں، قوم کے سامنے سب کچھ ہے تو پاورفل جوڈیشل کمیشن بنالیں اور کمیشن کی ٹی اوآربھی طے کرلیں تاکہ تحقیقات ہو سازش میں کون سے ادارے ملوث تھے۔

    عمران خان کے حوالے سے رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والوں کا آج حال دیکھ لیں، کیا ہمیں کوئی ڈکٹیٹ کرے گا؟ بانی پی ٹی آئی اپنی آزادی کیلئےغلام بن سکتے ہیں۔

  • حکومت کیوں نہیں کہتی بانی پی ٹی آئی کو چھڑوانے کیلئے دباؤ ہے: جاوید لطیف

    حکومت کیوں نہیں کہتی بانی پی ٹی آئی کو چھڑوانے کیلئے دباؤ ہے: جاوید لطیف

    لاہور : مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کیوں نہیں کہتے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ہے۔

    جاوید لطیف نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جب ماشل لا لگتا ہے تو کسی کو جمہوریت یاد نہیں آتی، آج کے دن ایک قومی لیڈر شہید ہوئیں اس وقت کسی کو انسانی حقوق یاد نہیں آئے۔

    میاں جاوید لطیف کہتے ہیں حکومت کیوں نہیں کہتی کہ بانئ پی ٹی آئی کو چھڑوانے کیلئے دباؤ ہے، ہم کسی قسم کے بین الاقوامی دباؤ میں نہیں آئیں گے، دباؤ میں کچھ کیا گیا تو قوم کھڑی اُٹھ کھڑی ہوگی۔

    عمران خان سے متعلق خبریں

    انہوں نے کہا کہ قوم کو فیض حمید کی گرفتاری کی وجہ بتانی چاہیے، قوم کو بتائیں انہیں ہاؤسنگ سوسائٹی کی وجہ سے گرفتار نہیں کیا گیا، فیض حمید نے ادارے کے اندر بغاوت کی کوشش کی جو ناکام ہوئی، ایسی سازش کسی اور ملک میں ہوتی تو گولی سے اڑا دیا جاتا۔

    مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ آج کے حالات میں پورا سچ نہیں بولا جا رہا، آج پورا سچ نہیں بولیں گے تو قوم قوم نہیں بن سکے گی، ایک لابنگ فورم ہائر کرکے ریاست کے خلاف لابنگ کی جارہی ہے، ریاست کی لابنگ دنیا میں کیس پیش کرنےکیلئےکمزور نظر آ رہی ہو۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ 9، 10 مئی کسی اور جگہ ہوتا تو راتوں رات عدالتیں لگ جاتی، نو مئی کرنے والے بغاوت کرنے کے منصوبہ ساز تھے اور فیض حمید منصوبہ بندی کا حصہ تھے اس ماسٹر مائنڈ کے ساتھ تھے جس نے ناکام بغاوت کرائی۔

  • آئین وقانون کو نظر انداز کر کے حکم مان لیا جائے تو پھر ہم انکے غلام ہیں: جاوید لطیف

    آئین وقانون کو نظر انداز کر کے حکم مان لیا جائے تو پھر ہم انکے غلام ہیں: جاوید لطیف

    پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ آئین وقانون کو نظر انداز کر کے حکم مان لیا جائے تو پھر ہم انکے غلام ہیں۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے اے آر وائی سے گفتگو میں کہا کہ سپر پاورز کے ہتھیار مالیاتی ادارے ہیں جن کا اثر ہوتا ہے، سپر پاورز کے ہتھیار ایک شخص کیلئےکھڑے ہیں تو وہ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ پہلے تو یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا ہم آزاد ہیں اگر آزاد ہیں تو کوئی ہمیں کیسے حکم کرسکتا ہے؟ معاشی طور پر کمزور ہوں گے تو طاقتور ممالک اثر انداز ہوں گے، ہم آزاد ہیں، غلام نہیں ہیں، یہ ریاست کا امتحان ہے۔

    جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ کوئی حکم دے کہ فلاں کو چھوڑ دو، فلاں کو گرفتار کرلو، آئین و قانون کو نظر انداز کر کے حکم مان لیا جائے تو پھر ہم  انکے غلام ہیں، ہم معاشی طور پر کمزور  ہیں، مالیاتی ادارے ان کےکنٹرول میں ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی ان ممالک سے غلام بن کر اپنی رہائی کی بھیک مانگ رہے ہیں، ایک شخص کو نکالنے کیلئے پابندیاں لگ رہی ہیں، ابھی شروعات ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ یہ قوتیں کسی کے عشق میں مبتلا ہوں، انکے مفادات ہوتے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ طاقتور لابنگ فرم ہائر کر کے اپنی ریاست کیخلاف لابنگ کرائی گئی، پہلے کبھی ایسا ہوا ہے؟ فارن فنڈنگ جو ہوتی تھی وہ اب استعمال ہورہی ہے، اگر ہم لیٹ جائیں گے تو پھر سب کچھ ہوگا لیکن نیوکلیئر پاور کی طرح سامنے آئیں گے تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ڈکٹیٹ نہیں کرسکتی۔

    جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ دنوں میں کوئی حکم آئے تو اس سے پہلے ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا، پاکستان کو نیوکلیئر پاور بنایا گیا اسی طرح قوم کو اس معاملے پر اعتماد میں لینا چاہیے، کوئی بھی پاکستانی ہو وہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ کوئی حکم کرے تو آپ غلامی کریں۔

  • ’فیض حمید تنہا نہیں تھا قمر باجوہ بھی ساتھ تھا، ٹرائل ہونا چاہیے‘

    ’فیض حمید تنہا نہیں تھا قمر باجوہ بھی ساتھ تھا، ٹرائل ہونا چاہیے‘

    مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ فیض حمید تنہا نہیں تھا قمر باجوہ بھی ساتھ تھا ٹرائل ہونا چاہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگی رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف نے کہا تھا کہ مینڈیٹ نہیں ملا حکومت نہیں بنانی چاہیے، مالیاتی اداروں سے ڈیل کرنے کے لیے ارینجمنٹ کی گئی تھی، مالیاتی اداروں سے ڈیل کرنے کے لیے ارینجمنٹ کی گئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے حکومت بنانے سےانکار کردیا تھا اس  لیے ارینجمنٹ  کی گئی، ملک کی خاطر ن لیگ نے حکومت بنانے کا فیصلہ کیا۔ فیصلہ کیا گیا کہ مالیاتی اداروں سے ڈیل کے لیے سیاسی حکومت ہونی چاہیے۔

    جاوید لطیف کے مطابق فارم 47 کی حکومت جس کو کہا جاتا ہے اس کی حقیقت ساری یہ ہے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف نے ووٹ کو عزت دو کے لیے جدوجہد کی تکالیف برداشت کیں، ایک ادارے نے خود احتسابی شروع کی اچھی بات ہے مگر مکمل خود احتسابی ہوجائے۔

    انہوں نے کہا کہ دوسرے ادارے بھی خود احتسابی شروع کریں تو نواز شریف کو بولتا دیکھیں گے۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ 2018 کے بعد ہماری جماعت سے کچھ لوگ سہولت کاری کے لیے ملتے رہے، میں نے کہا تھا یہ سہولت کاری کرنے والے مفاہمت پرست نہیں، مفاہمت پرست کا کہنے پر میری جماعت نے مجھے نوٹس بھی دیا تھا۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ ریاست کو 9 مئی کا انصاف مل گیا ہے تو ٹرائل سوال عدالت میں ہونا چاہیے، 9 مئی کا انصاف ملنے میں کوئی رکاوٹ ہے تو ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہونا چاہیے، دہشت گردوں کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے تو 9 مئی کا والوں کا کیوں نہیں۔

  • فیض حمید کی منصوبہ بندی میں اداروں کے سربراہان بھی شامل تھے: جاوید لطیف

    فیض حمید کی منصوبہ بندی میں اداروں کے سربراہان بھی شامل تھے: جاوید لطیف

    پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ فیض حمید جو منصوبہ بندی کررہے تھے اس وقت اداروں کے سربراہان بھی شامل تھے۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے اےآر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو میں کہا کہ آئین و قانون کے مطابق سزا دینی ہے تو پھر مکمل انصاف کرنا پڑے گا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ جو سازش کا منصوبہ بنایا گیا کیا فیض حمید یہ سب اکیلےکرسکتے تھے؟، فیض حمید جو منصوبہ بندی کررہے تھے اس وقت اداروں کے سربراہان بھی شامل تھے، منصوبہ سازوں کے بینفشری بھی کٹھہرے میں آنے چاہئیں۔

    ن لیگی رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے پی ٹی آئی کے لوگ مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں تو کوئی حرج نہیں ہونی چاہیے، مگر مذاکرات کے ذریعے ایسا نہیں ہوناچاہیے کہ ملزمان یا مجرموں کو رہا کراسکیں اور اچھی بات ہے کہ کوئی ان کی شرائط نہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کے مطابق سزا دینی ہے تو پھر مکمل انصاف کرنا پڑے گا، سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان، مذاکرات کاجھانسہ دینا یہ فیض حمید کو بچانے کا منصوبہ تھا، جو بغیر کسی جرم کے قید ہیں ان لوگوں کو چھوڑنا چاہیے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی پہلے طاقتور حلقوں سے ڈیل کرنا چاہتی تھی، میرا نہیں خیال کہ حکومت اس پوزیشن میں ہے کہ این آر او دے سکے جہاں یہ لوگ پی ٹی آئی کو لے گئے ہیں میرا نہیں خیال انہیں کوئی این آر او دے گا۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے مزید کہا کہ غیر ملکی آقاؤں کا ایجنڈا پی ٹی آئی لےکر آئی تھی، پی ٹی آئی نے 6 ہزار دہشتگردوں کو چھوڑا، یہ ملک کے مفاد میں نہیں تھا۔

  • بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے عالمی دباؤ ہے: جاوید لطیف

    بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے عالمی دباؤ ہے: جاوید لطیف

    پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے عالمی دباؤ ہے انہوں نے جہاں سے توقع رکھی ہوئی تھی وہیں سے دباؤ ہے۔

    تفصیلات کے کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حوالے سے عالمی دباؤ ہے وہی قوتیں دباؤ ڈال رہی ہیں جن کا ایجنڈا عمران خان پورا کرتے آئے ہیں اور جہاں سے انہوں نے توقع رکھی ہوئی تھی۔

    ن لیگ کے رہنما جاوید لطیف کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے دباؤ ان کی طرف سے جن کا مطالبہ ہے کہ چین کی سرمایہ کاری ضائع ہو، 24 نومبر کو معمول کی کال نہیں ہے، اس کے ساتھ بہت سی چیزیں جڑی ہیں، ادارے اور حکومت عوام کو حقیقت سے آگاہ کریں۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ میں مذاکرات کا ہمیشہ حامی رہا ہوں لیکن یہاں مسئلہ کچھ اور ہے، ڈیڑھ سال سے سن رہے ہیں 9،10 مئی کو ریاست پر حملہ ہونا ہے، ریاست پر حملہ کرنیوالوں نے کیا قوم سے معافی مانگی ہے تو بات چیت ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کیا 24 نومبر کو ایک صوبے کا سربراہ سرکاری وسائل سے لشکر لیکر نکلے گا؟ ایک صوبے سے دوسرے صوبے لشکر لے جائیں، یہاں آئین اور قانون ہی نہ رہے، کیا پی ٹی آئی کے آئین وقانون کے مطابق مطالبات ہیں؟

    جاوید لطیف نے کہا کہ سب کا ٹارگٹ ایک ہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو چھڑایا جائے، وزیراعلیٰ کےپی کہتے ہیں کہ 15 دن کا وقت ہے بانی پی ٹی آئی کو رہا کر دیا جائے، اب سن رہے ہیں کہ دھرنا اس لئے دیا جائیگا کہ بانی پی ٹی آئی کو لیکر آئینگے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ کسی ریاست میں ایسا ہوتا ہوگا جیسا پاکستان میں ہورہا ہے، پاکستان ان کو سکھا رہا ہےکہ آپ جتھے لیکر آئیں، جو چاہیں کریں کوئی پوچھنے والا نہیں آپ کو، پی ٹی آئی والوں کی سہولت کاری ہورہی ہے۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ وزیراعلیٰ کےپی کہتے ہیں مسنگ پرسنگ رہے، کون لے گیا تھا وہ بتادیں، حکومت اور اداروں میں بیٹھے افسران کو حقیقت بیان کرنی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ اداروں پر دباؤ ہے وہ قوتیں دباؤ ڈال رہی ہیں جنکا ایجنڈابانی پی ٹی آئی پورا کرتے ہیں، پی ٹی آئی دور حکومت میں کیا سی پیک پر کام ہوا ہے؟، سی پیک پاکستانیوں کے مفاد میں ہے، چین کی سرمایہ کاری ضائع ہویہ کس کی ڈیمانڈ ہے، یہ کس کی ڈیمانڈ ہے کہ چین کا اثر ورسوخ کم ہوناچاہیے، انہیں کا دباؤ بھی ہے جہاں سے بانی پی ٹی آئی نے توقع رکھی ہوئی تھی وہیں سے دباؤ ہے۔

    جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سی پیک بنانے والوں اور دہشتگردی ختم کرنیوالوں کیلئےکبھی دباؤ نہیں آیا، اربوں روپے لابنگ پر خرچ ہورہے ہیں وہ آکہاں سے رہے ہیں، ریاست کے پاس اتنے وسائل نہی جتنے ایک جماعت کے پاس وسائل زیادہ ہیں، اس جماعت سے پوچھے کہ وسائل آتے کہاں سے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی بڑھ رہی ہے، معیشت سنبھلنا شروع ہوئی ہے، پاکستان مالیاتی اداروں کو وہ قوتیں ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہیں۔

    جاوید لطیف نے کہا کہ ایک شخصیت جس کی کل ضمانت ہوئی، ایک اور شخصیت ہے جو حوالات میں ہے، جیل میں قید شخصیت سے متعلق فیصلہ ہونا دیکھ کر ہی احتجاج کی کال دی گئی ہے، پی ٹی آئی کا ہدف ہے کہ انہیں لاشیں ملیں، یہ مسلح ہو کر آتے ہیں، پی ٹی آئی والے بلوائی ہیں، انسانی حقوق کے نام پر عالمی قوتوں کو مداخلت کا موقع ملے۔

    جاوید لطیف نے مزید کہا کہ آئین و قانون کہتا ہےکہ وہ اڈیالہ کے مہمان رہیں گے، خواہش ہے جن قوتوں کا دباؤ ہے وہ پبلک کیا جانا چاہیے، کہاں تک دباؤ شہبازشریف یا کسی اور پر ہوتا ہے وہ وقت بتائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سب عوام کے سامنے رکھنا چاہیے کہ ہم کوئی غلام ہیں،190 ملین پاؤنڈ، توشہ خانہ ٹو سے متعلق کسی اور شہادت کی ضرورت ہے؟ اگر ان سب کے باوجود بھی ایسا ہورہا ہے تو ان کے جیل کے پھاٹک کھول دینے چاہئیں، حکومت کو جیل کے پھاٹک کھول کر ان کو سلیوٹ کرناچاہیے۔

    جاوید لطیف نے مزید کہا کہ مختلف سوچ اور نظریہ رکھنے والے اتحاد کی حکومت ہے اور میں حکومت کا حصہ نہیں، جماعت کا حصہ ہوں۔