Tag: جاپانی خاتون

  • ’خلا باز‘ نے جاپانی خاتون سے ہزاروں ڈالر لوٹ لیے

    ’خلا باز‘ نے جاپانی خاتون سے ہزاروں ڈالر لوٹ لیے

    ٹوکیو: جاپان میں ایک نوسرباز نے خود کو خلا باز کہہ کر ایک نیک دل خاتون سے ہزاروں ڈالر لوٹ لیے۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق ایک شہری نے انٹرنیٹ پر خاتون کے سامنے خود کو خلا باز کے طور پر متعارف کرا کر لوٹ لیا، دھوکے باز کا کہنا تھا کہ وہ روسی خلا باز ہے اور مشن سے واپسی پر وہ جاپان میں رہائش اختیار کرنا چاہتا ہے، جس کے لیے اسے خاتون کی مدد درکار ہے۔

    رپورٹ کے مطابق دھوکے باز خلا باز نے خاتون سے 60 لاکھ ین ہتھیائے تھے جو تقریباﹰ 48 ہزار یورو بنتے ہیں۔

    مقامی روزنامے نے پیر کو اس سلسلے میں ایک رپورٹ شایع کی تھی، جس میں کہا گیا کہ نام نہاد ’خلا باز‘ کوئی خلا باز نہیں بلکہ ایک دھوکے باز تھا، جس کا علم متاثرہ خاتون کو تب ہوا جب وہ اسے اپنے جمع کردہ سرمائے میں سے چھ ملین ین بھیج چکی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق نوسرباز ’روسی خلا باز‘ سے خاتون کی شناسائی انٹرنیٹ پر ہوئی تھی، اس نے بتایا تھا کہ وہ اپنے اگلے خلائی مشن سے زمین پر واپسی کے بعد جاپان میں رہائش اختیار کرنا چاہتا ہے، اس سلسلے میں وہ اپنا سامان پہلے ہی جاپان بھیجنا چاہتا ہے، اگر ہو سکے تو روس سے جاپان تک سامان کے کارگو کا بل ادا کر دے۔

    خاتون کی رضامندی کے بعد ان سے ایک جاپانی شخص انٹرنیشنل گڈز ٹرانسپورٹ کمپنی کے نمائندے کے طور پر ملا، اور انھیں جعلی روسی خلا باز کے سامان کا بل پیش کر دیا، جس پر انھوں نے دیے گئے بینک اکاؤنٹ میں چھ ملین ین منتقل کر دیے۔

    جلد ہی خاتون کو معلوم ہوا کہ خلا باز غائب ہو چکا ہے، جس پر انھوں نے پولیس کو مطلع کر دیا، اور پولیس نے نو سرباز کی تلاش شروع کر دی۔

  • جاپانی خاتون نے بیٹی کے لیے والد کرائے پر رکھ لیا

    جاپانی خاتون نے بیٹی کے لیے والد کرائے پر رکھ لیا

    ٹوکیو : جاپان کی رہائشی خاتون نے اپنی بیٹی کو والد کی محبت دینے کے لیے ایک فنکار کو معاوضے پر والد بناکر پیش کردیا تاکہ وہ میگومی کو والد کا احساس دلاتا رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جاپان کی اساکو کی نامی خاتون اور اس کے شوہر کے درمیان اس وقت علیحدگی ہوئی تھی جب میگومی پیدا ہوئی تھی، جب بچی نے بولنا شروع کیا تو اپنے والد کی تلاش بھی شروع کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بہت زیادہ اسرار کے بعد بھی والد نہ ملا تو بچی نے خود کو والدین میں علیحدگی کا ذمہ دار ٹہرانا شروع کردیا۔

    اساکو نامی خاتون نے برطانوی خبر نشریاتی ادارے کو بتایا کہ جب میری بیٹی میگومی 10 برس کی ہوئی تو میں نے محسوس کیا کہ میگومی کا رویہ کچھ تبدیل ہونے لگا ہے اور اس نے مجھ سے بات چیت بھی بند کردی ہے اور چپ چپ رہنے لگی ہے۔

    اساکو نے میڈیا کو بتایا کہ صرف میگومی خود کو والدین میں علیحدگی کا ذمہ دار نہیں سمجھتی بلکہ اس کے دوست بھی اسے پریشان کرتے تھے کیوں اس کا والد نہیں تھا۔

    جاپانی خاتون نے بتایا کہ میری بیٹی اتنی غم زدہ ہوئی کہ اس نے اسکول جانا چھوڑ دیا اور میری بیٹی کی تکلیف مجھ سے برداشت نہیں ہورہی تھی اس لیے میں نے ایک ویب سائٹ سے رابطہ کیا جو معاوضے پر جعلی رشتے دار فراہم کرتی ہے۔

    اساکو کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ کی مدد سے مجھے تاکاشی نام کا ایک شخص ملا جو خود ایسی ہی ایک ایجنسی کا مالک تھا جو فرضی رشتہ دار کرائے پر فراہم کرتی تھی.

    اساکو نے بتایا کہ تاکاشی کو والد کی اداکاری کرنے پر کمال حاصل تھا اور وہ والد بننے کے لیے ہالی ووڈ فلمیں دیکھتا تھا اور ساتھ ساتھ ماہرین نفسیات سے بھی تربیت لیتا تھا۔

    جاپانی خاتون نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ اس نے تاکاشی کو بچی کے والد کے طور پر یہ کہتے ہوئے پیش کیا اس کے والدین نے دوبارہ شادی کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون نے تاکاشی کو فرضی والد بنانے سے قبل دو شرطیں عائد کی تھی ایک یہ کہ تاکاشی بچی کو بتائے کہ اس کے والدین میں علیحدگی کی وجہ بنی تھی اور دوسری تاکاشی اور میگومی کے درمیان ہونے والی تمام گفتگو سے مجھے آگاہ کرنا ہوگا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ تاکاشی نے خود کو بچی کے سامنے یاماڈا کے نام سے پیش کیا جسے دیکھ کر میگومی کچھ پریشان ہوئی لیکن آہستہ آہستہ تاکاشی کو بطور والد قبول کرلیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون تاکاشی کو اپنی بیٹی کا والد بننے کے لیے ایک روز کے 10 ہزار ین ’تقریباً 70 سے 90 ڈالر‘ روزانہ ادا کرتی ہے، تاکاشی کو میگومی کے فرضی باپ کا کردار ادا کرتے ہوئے 10 برس گزر ہوگئے۔