Tag: جاپانی وزیر اعظم

  • جاپانی وزیر اعظم کا ملکی دفاع کے لیے بڑا قدم

    جاپانی وزیر اعظم کا ملکی دفاع کے لیے بڑا قدم

    ٹوکیو: جاپان نے دفاعی بجٹ میں پچاس فی صد اضافے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم کِشیدا فُومیو اور ان کے وزرائے خزانہ اور دفاع نے اگلے پانچ سالہ دفاعی بجٹ کی سطح پر اتفاق کیا ہے، جو موجودہ پانچ سالہ بجٹ کے مقابلے میں 50 فی صد اضافے کے ساتھ ہے۔

    انھوں نے مالی سال 2023 اور مالی سال 2027 کے درمیان دفاعی اخراجات کے لیے 430 کھرب ین یا تقریباً 3 کھرب 19 ارب ڈالر کے حصول کے لیے کام کرنے پر اتفاق کیا، جب کہ وزارت دفاع نے 480 کھرب ین کا مطالبہ کیا تھا۔

    گزشتہ ہفتے، وزیر اعظم کِشیدا نے وزرا کو ہدایت کی تھی کہ وہ مالی سال 2027 میں سالانہ دفاع اور دیگر متعلقہ بجٹ کو ملک کی مجموعی ملکی پیداوار یا جی ڈی پی کے دو فی صد تک بڑھا دیں۔

    جاپانی حکام تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کے ذریعے ایک جامع خاکہ تیار کرنے کی کوشش کریں گے، دوسری طرف حکومتی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ٹیکس آمدنی اور دیگر اخراجات کو ذہن میں رکھتے ہوئے بجٹ میں اضافے کے لیے فنڈز فراہم کرنے کے طریقے تلاش کیے جائیں گے۔

  • جاپانی وزیر اعظم کا مستحق ممالک کے لیے 6 کروڑ ویکسین ڈوز دینے کا اعلان

    جاپانی وزیر اعظم کا مستحق ممالک کے لیے 6 کروڑ ویکسین ڈوز دینے کا اعلان

    نیویارک: جاپان کے وزیرِ اعظم سُوگا یوشی ہِیدے نے مستحق ممالک اور خطوں کو کرونا وائرس ویکسین کی 6 کروڑ تک ڈوز فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی وزیر اعظم سُوگا نے یہ اعلان اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہونے والی ایک علیحدہ اجلاس میں ویڈیو پیغام میں کیا، اس اجلاس کی صدارت امریکی صدر جو بائیڈن نے کی۔

    وزیر اعظم سُوگا نے کہا کہ اُنھوں نے کوویکس منصوبے کے لیے ایک ارب ڈالر دیے ہیں، یہ ایک بین الاقوامی اسکیم ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں کرونا وائرس ویکسینز کی منصفانہ تقسیم ہے۔

    اُنھوں نے یہ بھی بتایا کہ جاپان اب تک کئی ملکوں اور خطوں کو ویکسین کی تقریباً 2 کروڑ 30 لاکھ ڈوز دے چکا ہے جو کسی بھی ملک کی جانب سے بھیجی جانے والی تیسری سب سے بڑی مقدار ہے۔

    یہ مقدار مجموعی طور پر تقریباً 6 کروڑ کرنے کے لیے اُنھوں نے اضافی ڈوز فراہم کرنے کا وعدہ بھی کیا۔

    سُوگا نے نشان دہی کی کہ جاپان نے عالمگیر وبا سے نمٹنے کے لیے آکسیجن کے سلنڈرز، وینٹی لیٹرز اور دیگر طبّی آلات کے ذریعے دیگر ممالک کی صلاحیتوں کو تقویت دینے کی غرض سے بھی امداد پیش کی ہے، اور آئندہ بھی امداد جاری رکھے گا۔

  • جاپانی وزیر اعظم کے بیٹے کی جانب سے کھانے کی دعوت بحث کا موضوع بن گئی

    جاپانی وزیر اعظم کے بیٹے کی جانب سے کھانے کی دعوت بحث کا موضوع بن گئی

    ٹوکیو: جاپانی وزیر اعظم سُوگا یوشی ہیدے کے بیٹے کی جانب سے کھانے کی ایک مبینہ دعوت پر جاپانی پارلیمان میں بحث شروع ہو گئی ہے، وزارت مواصلات نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد دو بیوروکریٹس کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق جاپان کی وزارت مواصلات کے ایک سینئر عہدے دار نے وزیر اعظم سُوگا یوشی ہیدے کے بیٹے کی جانب سے دعوت کا اعتراف کر لیا ہے جس میں وزارت مواصلات کے عہدے دار بھی شریک ہوئے تھے۔

    سینئر عہدے دار نے کہا کہ انھوں نے رات کے کھانے پر ہونے والی ایک میٹنگ میں سیٹلائٹ براڈ کاسٹنگ کاروبار پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

    انھوں نے بتایا اس دعوت کے تمام اخراجات نشریات سے متعلق ایک کمپنی نے برداشت کیے تھے، اور اس کمپنی میں کام کرنے والے وزیر اعظم سُوگا یوشی ہیدے کے ایک بیٹے بھی دعوت میں شریک تھے۔

    وزارت مواصلات کے معلومات اور مواصلات بیورو کے سربراہ آکی موتو یوشی نوری نے یہ بات ایوان زیریں کی بجٹ کمیٹی میں جمعے کے روز بتائی۔

    یہ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد جاپانی وزیر اعظم کو قوم سے معافی بھی مانگنی پڑ گئی تھی، انھوں نے اپنے بیٹے کو اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں تعاون کی بھی ہدایت کی۔

    یاد رہے کہ ایک جریدے نے حالیہ دنوں میں خبر دی تھی کہ وزیر اعظم سُوگا کے بیٹے نے قانون کی ممکنہ خلاف ورزی کرتے ہوئے آکی موتو اور دیگر سینئر عہدے داروں کی گزشتہ سال متعدد بار خاطر مدارت کی، جریدے کی جانب سے ایک آڈیو ریکارڈنگ کی جزوی تحریری نقل بھی جاری کی گئی تھی، جو دسمبر میں ہونے والی ملاقاتوں میں سے ایک میں کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ جاپان میں سرکاری عہدے داران کو تحائف دینے یا خاطر مدارت کرنے پر پابندی عائد ہے۔

  • جاپانی وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب: خالص اون سے بنے خیمے قائم، شاہی ضیافت کا اہتمام

    جاپانی وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب: خالص اون سے بنے خیمے قائم، شاہی ضیافت کا اہتمام

    ریاض: جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے کی سعودی عرب آمد کے موقع پر ان کے لیے خصوصی طور پر خالص اون سے تیار شدہ خیمے سجا دیے گئے، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جاپانی وزیر اعظم کے لیے شاہی ضیافت کا اہتمام بھی کیا۔

    سعودی خبر رساں اداروں کے مطابق جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے کی سعودی عرب آمد کے موقع پر ان کے لیے خصوصی اہتمام کیا گیا۔

    مملکت کے ولی عہد و نائب وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے جاپانی وزیر اعظم کے لیے العلا میں خصوصی ضیافت کا اہتمام کیا۔ ضیافت میں جاپانی وزیر اعظم کے ہمراہ ان کے وفد کے ارکان نے بھی شرکت کی۔

    شہزادہ سلمان کی ہدایت پر معزز مہمان اور ان کے وفد کے لیے العلا کے تاریخی مقام پر خصوصی خیمے نصب کروائے گئے۔ یہ خیمے مملکت کی روایت کے مطابق موسم سرما کے لیے خصوصی طور پر خالص اون سے تیار کیے جاتے ہیں، خیموں کو ’بیت الشعر‘ کہا جاتا ہے۔

    شاہی ضیافت کے لیے پہنچنے کے بعد جاپانی وزیر اعظم اور ان کے وفد کا استقبال سعودی عرب کی روایت کے مطابق ثقافتی گیتوں سے کیا گیا۔ مہمان اور ان کے وفد کو خصوصی قہوہ پیش کیا گیا جو عربوں کی روایت اور ثقافت کا اہم حصہ ہے۔

    جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے ہفتے کے روز ریاض پہنچے تھے، جاپانی وزیر اعظم دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے میں خطے کا دورہ کر رہے ہیں جس کا آغاز سعودی عرب سے کیا جارہا ہے۔

    اپنے دورے کے دوران انہوں نے شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقاتیں کیں۔

    سعودی عرب اور جاپان ایک دوسرے کی ثقافت کو سمجھنے، باہمی اعتماد کو فروغ دیتے ہوئے موجودہ دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے، اس کو وسعت دینے اور ٹھوس اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کے حامی ہیں۔

    دورے کے دوران دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تجارت و معیشت، سرمایہ کاری اور دیگر امور میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • ایران امریکا تنازعے میں اہم موڑ، جاپانی وزیر اعظم اگلے ہفتے تہران کا دورہ کریں گے

    ایران امریکا تنازعے میں اہم موڑ، جاپانی وزیر اعظم اگلے ہفتے تہران کا دورہ کریں گے

    ٹوکیو: ایران امریکا تنازع میں اہم موڑ آگیا، برف پگھلنے کا امکان پیدا ہوا ہے.

    تفصیلات کے مطابق جاپانی وزیراعظم شینزو آبے اگلے ہفتے تہران کا اہم دورہ کریں گے۔

    جاپانی حکام نے اس دورے کی تصدیق کر دی، البتہ ابھی اس کی تفصیلات طے ہو نا باقی ہیں، جن کا جلد اعلان کیا جائے گا.

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کے اواخر میں جاپانی وزیر اعظم کے دورہ ایران کی تصدیق کی گئی تھی، البتہ حمتی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا.

    تجزیہ کاروں‌ کا خیال تھا کہ اس ضمن میں امریکی صدر کا دورہ جاپان اہم ہے، جس میں‌ ترجیحات کا تعین ہوگا.

    مزید پڑھیں: چاند اور مریخ پر ساتھ جائیں گے: ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم کی پریس کانفرنس

    امریکی صدر نے دورہ جاپان کے موقع پر کہا تھا کہ وہ تہران کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

    اب جاپان کی جانب سے اس اعلان کے بعد یہ اشارے مل رہے ہیں کہ امریکا اور ایران کے تنازع میں برف پگھل رہی ہے.

    توقع کی جارہی ہے کہ یہ دورہ امریکا اور ایران کے مابین ثالثی میں مدد گار ثابت ہو گا۔ شینزو آبے ایرانی صدر حسن روحانی اور سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقاتیں کریں گے۔

    گزشتہ چار دہائیوں میں کسی جاپانی وزیر اعظم کا ایران کا یہ پہلا دورہ ہو گا۔

  • چاند اور مریخ پر ساتھ جائیں گے: ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم کی پریس کانفرنس

    چاند اور مریخ پر ساتھ جائیں گے: ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم کی پریس کانفرنس

    ٹوکیو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جاپان کےساتھ خلا میں مشترکہ پروجیکٹ کریں گے، امریکا اور جاپان چاند اور مریخ پر ساتھ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوکیو میں امریکی صدر ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبی نے پریس کانفرنس کی، امریکی صدر نے کہا کہ جاپان اور امریکا کے درمیان قریبی تعلقات ہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انھیں لگتا ہے ایران بھی امریکا سے ڈیل کرنا چاہتا ہے، میں نے اقتدار سنبھالا تو ایران خطے میں دہشت گردی کر رہا تھا، ایران اب سنگین معاشی مشکلات کی وجہ سے پیچھے ہٹ گیا ہے، اس کے پاس جوہری ہتھیار نہیں چاہتے، ایرانی اچھے لوگ ہیں، ہم ایران میں حکومت تبدیل نہیں کرنا چاہتے، اوباما انتظامیہ کا ایران سے معاہدہ تباہ کن تھا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ چین سے فی الحال نہیں لیکن مستقبل میں تجارتی ڈیل ہو سکتی ہے، ہم اس ڈیل کے منتظر ہیں، چین سے ٹیرف کی وجہ سے بزنس دوسرے ملکوں میں جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایران امریکا تنازعہ، جاپان کا مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششوں کا عزم

    انھوں نے کہا کہ شمالی کوریا نے کسی میزائل اور جوہری ہتھیار کا تجربہ نہیں کیا، شمالی کوریا سے بھی ڈیل چاہتے ہیں لیکن ہمیں جلدی نہیں۔

    دریں اثنا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبی نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ باہمی مذاکرات کے فروغ پر بات ہوئی ہے، جاپان، امریکا دنیا کی پہلی اور دوسری معاشی طاقتیں ہیں، شمالی کوریا سے متعلق صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر جاپان کو اعتماد ہے۔

    جاپانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ نے امریکی صدر سے غیر جوہری ہونے پر اتفاق کیا ہے، مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام جاپان اور دنیا کے لیے اہم ہے، مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، ایران امریکا تنازعے کو مسلح کشیدگی میں تبدیل ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔