Tag: جاپانی کمپنی

  • جاپانی کمپنی کی دو دریا سے پورٹ قاسم تک فیری سروس شروع کرنے کی تجویز

    جاپانی کمپنی کی دو دریا سے پورٹ قاسم تک فیری سروس شروع کرنے کی تجویز

    کراچی : جاپان کی کمپنی یاماہا کے سینئرجنرل منیجرسینٹرل ایشیا و مڈل ایسٹ نے دو دریا سے پورٹ قاسم تک فیری سروس شروع کرنے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے جاپانی کمپنی یاماہا کے سینئرجنرل منیجرسینٹرل ایشیا و مڈل ایسٹ کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں واٹر اسپورٹس کے مختلف منصوبے شروع کرنےپرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کینجھر، گڈو، سکھر اورکوٹری بیراج پر واٹر اسپورٹس کےمنصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں۔

    یاماہا کے جنرل منیجر نے دو دریا تا پورٹ قاسم فیری سروس شروع کرنے کی تجویز دی، جس پر مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ یاماہا، سندھ انویسٹمنٹ ڈپارٹمنٹ اور محکمہ سیاحت ایک اجلاس کریں، طے کیا جائے کن مقامات پر واٹر اسپورٹس،فیری سروس منصوبےشروع ہوسکتے ہیں۔

    جنرل منیجریاماہا نے کہا کہ اپنی تجاویز لکھ کر سندھ حکومت کو پیش کرینگے تاکہ پیشرفت ہوسکے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ سندھ حکومت سیاحت ،تفریحی مقامات کی ترقی کیلئےاقدامات کرنا چاہتی ہے، سندھ میں سیاحت کی ترقی کے بڑے مواقع ہیں جس پرکام کرنےکی ضرورت ہے۔

  • دنیا کے سب سے چھوٹے ریوبک کیوب کی قیمت جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے

    دنیا کے سب سے چھوٹے ریوبک کیوب کی قیمت جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے

    ٹوکیو: جاپانی کمپنی نے صرف دو گرام وزنی دنیا کا سب سے چھوٹا ریوبک کیوب بنایا ہے جس کے ساتھ کھیلا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میگا ہاؤس کارپوریشن نامی جاپانی کمپنی نے دنیا کا سب سے چھوٹا قابل استعمال ریوبک کیوب بنایا ہے جس کی قیمت 1880 ڈالر یعنیٰ پاکستانی تین لاکھ روپے سے زائد ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے ریوبک کیوب کے آرڈر وصول ہو رہے ہیں اور صارفین سال کے آخر تک اسے حاصل کر سکیں گے۔

    جاپان کی میگا ہاؤس کمپنی اب تک ڈیڑھ کروڑ کے قریب ریوبک کیوب فروخت کرچکی ہے تاہم سب سے چھوٹا ریوبک کیوب اس ایجاد کے 40 سال پورے ہونے پر سامنے آیا ہے جس کی تمام اطراف المونیئم دھات سے بنی ہے۔

    خیال رہے کہ 1974 میں ہنگری کے ایرنو ریوبک نے اپنے نام سے ریوبک کیوب بنائی تھی اور 1980 میں پوری دنیا میں مقبول ہونا شروع ہوگیا۔

  • مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا آغاز

    مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا آغاز

    ریاض: سعودی عرب کی حکومت نے مکہ معظمہ کواسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے پر باقاعدہ کام کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کوآگے بڑھانے کے لیے مکہ معظمہ اور مشاعر مقدسہ کی رائل اتھارٹی کی طرف سے بھی تعاون فراہم کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مکہ معظمہ کے گورنر اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے مشیر شہزادہ خالد الفیصل نے کہاکہ اس منصوبے کا مقصد حجاج کرام اور معمترین حضرات کو بیت اللہ کی زیارت کے لیے نقل وحمل کے جدید وسائل مہیا کرنا اور ان کی خدمت کے لیے کام کرنے والے اداروں کی رفتار کو مزید تیز کرنا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کوآگے بڑھانے کے لیے مکہ معظمہ اور مشاعر مقدسہ کی رائل اتھارٹی کی طرف سے بھی تعاون فراہم کیا جائے گا۔

    ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ مکہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا مقصد مسجد حرام اور بیت اللہ کی زیارت کے لیے آنے والوں کوٹرانسپورٹ کی آرام دہ سہولیات کو یقینی بنانا ہے، مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کی ذمہ داری ایک جاپانی کمپنی کوسونپی گئی ہے۔

    اس منصوبے کے تحت 2020ءمیں مکہ معظمہ میں 400 اسمارٹ بسیں چلائی جائیں گی جب کہ آئندہ پانچ سال کے دوران ان کی تعداد دو ہزار تک پہنچائی جائے گی۔

    مکہ معظمہ میں جنرل ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کی بسوں کے لیے 12 مختلف روٹ تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس کے پہلے مرحلے میں ان روٹس پر400 بسیں چلائی جائیں گی۔ .

    ان میں درمیانے سائز کی 240 بسیں جن کی لمبائی 12 میٹر ہوگی جب کہ 160 بسوں کی 18 میٹر رکھی گئی ہے۔ یہ تمام جاپانی ساختہ ہوں گی۔ان بسوں کو جدید مواصلاتی نظام کے تقاضوں کو پیش نظر رکھ کر تیار کیا جا رہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ ان بسوں کو دور سے ریمورٹ کنٹرول سسٹم کے ذریعے کنٹرول کرنے کے ساتھ ان میں جی پی ایس نظام نصب کیا جائے گا جس کی مدد سے بسوں کے مقامات کی نشاندہی کی جاسکے گی۔

    بسوں میں سوار ہونے والوں کی رہ نمائی کے لیے عربی اور انگریزی زبانوں میں اسکرین پر ہدایات چلائی جائیں گی، نیز مسافروں کی سہولت کے لیے ان بسوں میں انٹرنیٹ تک رسائی اور وائی فائی کی سہولت مہیا کی جائے گی، مکہ معظمہ میں اسمارٹ بسوں کے لیے 450 اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔

  • سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین سے جاپانی کمپنی کے وفد کی ملاقات

    سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین سے جاپانی کمپنی کے وفد کی ملاقات

    سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر مفتاح اسماعیل سے جاپانی کمپنی اوسامو ہیسا کی جیٹرو کے کنٹری ڈائریکٹر کیریو شیراشی نے اسلام آباد میں ملاقات کی اور تجارت اورسرمایہ کاری کے امور پر تبادلہ خیال کیا،انہوں نے چیئرمین سرمایہ کاری بورڈکو اپنے ادارے کے حوالے سے بتایا کہ جاپان کے بیرونی تجارت کے ادارے کے حالیہ سروے نتائج کے مطابق ان کی کمپنی پاکستان میں کام کرنے والی دوسری بڑی کمپنی بن چکی ہے.

    ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے آئندہ پانچ سال کیلئے پچاس فیصد سے زائد کی غیرملکی سرمایہ کاری والی کمپنیوں کیلئے پرکشش مراعات کا اعلان کیا ہے، اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ کوہاٹ، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کیلئے ٹیکس مراعات جبکہ فاٹا میں سرمایہ کاری پر ٹیکس کی مکمل چھوٹ دی جائے گی، انہوں نے جاپانی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو دعوت دی کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری سے پرکشش مراعات سے استفادہ کریں۔