Tag: جاپان

  • جاپانی وزیر اعظم کا ملکی دفاع کے لیے بڑا قدم

    جاپانی وزیر اعظم کا ملکی دفاع کے لیے بڑا قدم

    ٹوکیو: جاپان نے دفاعی بجٹ میں پچاس فی صد اضافے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم کِشیدا فُومیو اور ان کے وزرائے خزانہ اور دفاع نے اگلے پانچ سالہ دفاعی بجٹ کی سطح پر اتفاق کیا ہے، جو موجودہ پانچ سالہ بجٹ کے مقابلے میں 50 فی صد اضافے کے ساتھ ہے۔

    انھوں نے مالی سال 2023 اور مالی سال 2027 کے درمیان دفاعی اخراجات کے لیے 430 کھرب ین یا تقریباً 3 کھرب 19 ارب ڈالر کے حصول کے لیے کام کرنے پر اتفاق کیا، جب کہ وزارت دفاع نے 480 کھرب ین کا مطالبہ کیا تھا۔

    گزشتہ ہفتے، وزیر اعظم کِشیدا نے وزرا کو ہدایت کی تھی کہ وہ مالی سال 2027 میں سالانہ دفاع اور دیگر متعلقہ بجٹ کو ملک کی مجموعی ملکی پیداوار یا جی ڈی پی کے دو فی صد تک بڑھا دیں۔

    جاپانی حکام تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کے ذریعے ایک جامع خاکہ تیار کرنے کی کوشش کریں گے، دوسری طرف حکومتی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ٹیکس آمدنی اور دیگر اخراجات کو ذہن میں رکھتے ہوئے بجٹ میں اضافے کے لیے فنڈز فراہم کرنے کے طریقے تلاش کیے جائیں گے۔

  • گنج پن کا علاج دریافت

    گنج پن کا علاج دریافت

    ٹوکیو: جاپان کے سائنس دانوں نے گنج پن کا علاج دریافت کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی محققین نے گنج پن کے علاج میں اہم ترین پیش رفت کی ہے، انھوں نے لیبارٹری میں بالوں کے مکمل غدود اگانے میں کامیابی حاصل کر لی۔

    اس سلسلے میں امریکی سائنسی جریدے ’سائنس ایڈوانسز‘ میں ایک مقالہ شایع کیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ یوکو ہاما نیشنل یونیورسٹی کے ماہرین نے چوہوں کے ایمبریونک (embryonic) جلدی خلیات کو ایک خصوصی جیل میں شامل کر کے بالوں کے غدود کو اگایا۔

    اس تجربے کے تحت بالغ بالوں کے فولیکلز (follicles) کو پہلی بار لیبارٹری میں اگایا گیا ہے، اسے ایک ایسا قدم کہا گیا ہے جس سے ایک دن گنج پن کا مکمل علاج ممکن ہو سکے گا۔ محققین کا کہنا ہے کہ یہ غدود بالوں کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور ان کے بغیر گنج پن کا سامنا ہوتا ہے۔

    محققین نے کہا خصوصی جیل سے لیبارٹری میں بالوں کے غدود کو بالکل اسی طرح اگانے میں کامیابی ملی جیسے جسم کے اندر یہ غدود اگتے ہیں۔ لیبارٹری میں 23 دن کے دوران ان غدود کی لمبائی 3 ملی میٹر تک بڑھ گئی تھی۔

    کوئین میری یونیورسٹی آف لندن کے محقق کیربن ہودیوالا ڈلکے، جو اس تحقیق میں شامل نہیں تھے، نے اس تحقیق کی پیچیدگی کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی طور پر بالوں کے فولیکلز کو اگانا تاریخی طور پر بہت مشکل رہا ہے۔ انھوں نے کہا مختلف قسم کے خلیات کو مختلف قسم کے غذائی اجزا کی ضرورت ہوتی ہے، اور جب وہ جسم سے باہر ہوتے ہیں، تو پھر ان کی ضروریات ہی بالکل مختلف ہوتی ہیں۔

    ابھی یہ تجربہ لیبارٹری کے کنٹرولڈ ماحول میں کیا گیا ہے، محققین اس کے بعد کھلی فضا میں انسانی خلیات پر اس کی آزمائش کریں گے، اگر سائنس دان کامیاب ہوتے ہیں تو بالوں سے محرومی کا باعث بننے والے امراض بشمول الوپ پیسیا کا نیا طریقہ علاج تیار کرنا ممکن ہو جائے گا۔

    محققین نے توقع ظاہر کی کہ ان کے کام سے یہ سمجھنے میں بھی مدد ملے گی کہ کیوں کچھ افراد گنج پن کے شکار ہو جاتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہم اب انسانی خلیات کو استعمال کریں گے جس کے بعد ادویات کی تیاری پر کام کیا جائے گا۔

  • جاپان میں خوفناک سمندری طوفان: کئی فٹ اونچی لہریں ، تیز ہواؤں نے گاڑیاں الٹ دیں

    جاپان میں خوفناک سمندری طوفان: کئی فٹ اونچی لہریں ، تیز ہواؤں نے گاڑیاں الٹ دیں

    ٹوکیو: جاپان میں سمندری طوفان ’’نانما ڈول‘‘ نے تباہی مچادی، 250 پچاس کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے گاڑیوں کو الٹ کر رکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں سمندری طوفان نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ، دو سو پچاس کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے گاڑیوں کو الٹ کر رکھ دیا۔

    سمندری طوفان سے دو افراد ہلاک ، نوے سے زائد خمی اور ایک شخص لاپتا ہو گیا ہے۔

    طوفان کے باعث کئی فٹ اونچی لہریں ساحل پرآگئیں، جس کے بعد خراب موسم کے باعث ساحلی علاقوں میں رہنے والے چالیس لاکھ سے زائد شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔

    شدید بارش اور تیز ہواؤں نے نظامِ زندگی درہم برہم کردیا، ساڑے تین لاکھ گھر بجلی سے سے محروم ہوگئے ہیں۔

    جنوب مغربی جاپان میں طاقتور سمندری طوفان ننماڈول نے جزیرے کیوشو میں بربادی پھیلانے کے بعد ٹوکیو کا رخ کر لیا۔

    طوفان ٹلنے تک ٹرینیں، پروازیں اور بحری جہاز کے روٹس کو بند کردیا گیا ہے۔

  • بڑے سمندری طوفان کی وارننگ، جاپانی جزیرے سے 20 لاکھ افراد منتقل کیے ہوں گے

    بڑے سمندری طوفان کی وارننگ، جاپانی جزیرے سے 20 لاکھ افراد منتقل کیے ہوں گے

    ٹوکیو: جاپان میں بڑے سمندری طوفان کی وارننگ جاری کی گئی ہے، جاپانی جزیرے سے 20 لاکھ افراد منتقل کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں غیر معمولی سمندری طوفان نانماڈول کی وارننگ جاری کی گئی ہے، کیوشو جزیرے سے بیس لاکھ افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی ہدایت دے دی گئی۔

    جاپانی قومی نشریاتی ادارے این ایچ کے کے مطابق موسمیاتی ادارے نے کہا ہے کہ سمندری طوفان اتوار کو کیوشو جزیرے سے ٹکرائے گا۔

    جاپان کی موسمیاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ نانماڈول کئی دہائیوں کا تباہ کن طوفان ثابت ہو سکتا ہے، جس کے ساتھ ساحلی علاقوں میں 20 انچ تک بارشوں کا امکان ہے۔

    کیوشو جزیرے میں کئی ٹرینیں اور سیکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔

    توقع ہے کہ یہ ٹائیفون اتوار کو کاگوشیما پریفیکچر کے قریب پہنچے گا یا ساحل سے ٹکرا جائے گا، پھر اگلے دن جاپان کے مرکزی جزیرے کی طرف بڑھنے سے پہلے شمال کی طرف بڑھے گا۔

    جاپان میٹرولوجیکل ایجنسی کی پیش گوئی یونٹ کے سربراہ ریوتا کورورا نے صحافیوں کو بتایا کہ اس ٹائیفون سے جنوبی جاپان میں بے مثال طوفانوں، اونچی لہروں، طوفانی جھکڑوں اور ریکارڈ بارشوں کے خطرات ہیں، اس لیے رہائشی جتنی جلد انخلا کریں، بہتر ہے۔

    انھوں ںے کہا یہ ایک بہت ہی خطرناک طوفان ہے، ہوا کے جھکڑ اتنے تیز ہوں گے کہ کئی مکانات گر سکتے ہیں، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا بھی شدید خدشہ ہے۔

  • کرونا وائرس سے مرنے والے 20 سال سے کم عمر کے افراد سے متعلق نیا انکشاف

    کرونا وائرس سے مرنے والے 20 سال سے کم عمر کے افراد سے متعلق نیا انکشاف

    ٹوکیو: جاپان میں صحت کے ماہرین نے نیا انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس سے مرنے والے 20 سال سے کم عمر کے افراد کی نصف تعداد دیرینہ بیماریوں میں مبتلا نہیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے قومی انسٹیٹیوٹ برائے متعدی امراض نے رواں سال جنوری سے اگست کے درمیان انتقال کرنے والے 29 نوجوان افراد کے ریکارڈ کا باریک بینی سے جائزہ لیا ہے۔

    انسٹیٹیوٹ کے محققین نے دیکھا کہ کرونا وائرس سے مرنے والے 20 سال سے کم عمر افراد کی نصف کے قریب تعداد کو صحت کا کوئی دیرینہ مسٔلہ لاحق نہیں تھا۔

    عمر کے لحاظ سے 8 افراد کی عمر 12 ماہ سے کم تھی اور 6 افراد کی عمر ایک سے چار سال کے درمیان تھی۔ 12 دیگر افراد کی عمریں پانچ سے گیارہ سال اور 3 کی عمریں بارہ سے انیس سال تک تھیں۔

    ان افراد میں 15 یعنی تقریباً نصف افراد کو کوئی دیرینہ بیماری لاحق نہ تھی، جب کہ ویکسین لگوانے کے اہل 15 میں سے 2 افراد دو بار ویکسین کا ٹیکہ لگوا چکے تھے۔

    ماہرین نے بتایا کہ طبی اداروں میں داخل ہوتے وقت ان میں 79 فی صد افراد بخار میں مبتلا تھے، 52 فی صد نے متلی اور الٹی آنے کی شکایت کی اور 45 فی صد دماغ متاثر ہونے کی وجہ سے نیم بے ہوشی کی حالت میں تھے۔

    کسی دیرینہ بیماری میں مبتلا نہ ہونے والوں میں دماغ متاثر ہونے سے نیم بے ہوشی طاری ہونے، الٹی آنے اور تشنج کی علامات سب سے زیادہ پائی گئیں۔

    محققین کے مطابق 26 افراد میں سے 73 فی صد تکلیف شروع ہونے کے بعد ایک ہفتے سے کم وقت میں انتقال کر گئے۔

  • سابق جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے قاتلانہ حملے میں ہلاک

    سابق جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے قاتلانہ حملے میں ہلاک

    ٹوکیو: جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو ایبے قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعہ کو صبح جاپان کے نارا شہر میں ریلی سے خطاب کے دوران شنزو ایبے پر نامعلوم شخص نے فائرنگ کی تھی، جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے، تاہم اسپتال میں دوران علاج وہ جاں بر نہ ہو سکے۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق سابق وزیر اعظم کو قریب سے 2 گولیاں ماری گئیں، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سینے میں لگنے والی گولی شنزو ایبے کی موت کی وجہ بنی۔ رپورٹس کے مطابق شنزو ایبے کو گھر میں تیار کردہ بندوق سے مارا گیا ہے۔

    واقعے کی تصاویر بھی منظر عام پر آ چکی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شنزو ایبے کے سینے سے خون بہہ رہا ہے، ایک تصویر میں مبینہ قاتل کو بھی پکڑتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    عالمی سربراہان کی جانب سے سابق جاپانی وزیر اعظم کے قتل کی شدید مذمت کی گئی ہے، 67 سالہ شنزو ایبے نے صحت کی خرابی کی وجہ سے 2 سال قبل وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دیا تھا۔

    شنزو ایبے سب سے زیادہ عرصے تک جاپان کے وزیر اعظم رہے، جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے رد عمل میں کہا کہ سابق وزیر اعظم پر حملہ وحشیانہ اور بد نیتی پر مبنی ہے، ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

    جاپان کے سابق وزیر اعظم کو گولی مار دی گئی

    شنزو ایبے کے قتل پر امریکا، چین، بھارت، مالدیپ، اور آسٹریلیا کی جانب سے بھی مذمت کی گئی ہے۔

  • جاپان کا قومی قرضہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    جاپان کا قومی قرضہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

    ٹوکیو: جاپان کا قومی قرضہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، مارچ کے اختتام پر جاپان پر واجب الادا قرض 95 کھرب ڈالر پر جا پہنچا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جاپان کا قومی قرضہ مسلسل چھٹے سال تاریخ کی نئی بلندی پر پہنچ گیا ہے۔

    جاپانی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ مارچ کے اختتام پر بقیہ قرضہ لگ بھگ 12 ہزار 413 کھرب ین، یا تقریباً 95 کھرب ڈالر تھا۔

    اس کی ایک وجہ طبی اور نرسنگ دیکھ بھال جیسے سماجی تحفظ کے اخراجات کے ساتھ ساتھ پنشن کی تیزی کے ساتھ بڑھتی ہوئی ادائیگیوں کو قرار دیا گیا ہے۔

    ایک اور عنصر عالمی وبا ہے جس کی وجہ سے حکومت کو ٹیکس آمدنیوں سے ہونے والی کمی کو پورا کرنے کے لیے فوری طور پر تمسکات کا اجرا کرنا پڑا۔

    رواں مالی سال کے لیے حکومت کا بجٹ 369 کھرب ین مالیت یا تقریباً 283 ارب ڈالر کے نئے تمسکات جاری کرنے پر زور دیتا ہے کیونکہ عالمی وبا جاری ہے۔

    حکومت کو یوکرین کی صورتحال کے باعث بڑھتی ہوئی قیمتوں پر بھی قابو پانے کی ضرورت ہے جس کے باعث مالیات پر مزید سخت بوجھ پڑا ہے۔

  • جاپانی کرنسی تشویش ناک حد تک گر گئی

    جاپانی کرنسی تشویش ناک حد تک گر گئی

    ٹوکیو: جاپانی کرنسی تشویش ناک حد تک گر گئی، کرنسی کی قدر 20 سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی ین کی قدر ڈالر کے خلاف 128 ین سے نیچے تک گر کر تقریباً 20 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔

    ٹوکیو میں منگل کے روز ین، ڈالر کے مقابلے میں گر کر 128 ین سے نیچے چلا گیا، یہ سطح مئی 2002 کے بعد نہیں دیکھی گئی تھی۔

    جاپان کے وزیر خزانہ شونیچی سوزوکی نے منگل کے روز کہا کہ معیشت کو ین کی کمزوری سے پہنچنے والا نقصان بہت زیادہ ہے، اور معیشت کے فوائد بھی اس سے کم ہیں، یہ صورت حال ہمیں ڈالر کے مقابلے میں ین کی حالیہ گراوٹ کے سلسلے میں خبردار کر رہی ہے۔

    ین کی گراوٹ نے عالمی اجناس اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کے درمیان جاپان میں درآمدی افراط زر کے دباؤ کو مزید شدید کر دیا ہے۔

    سرمایہ کاروں نے اس توقع پر ڈالر خریدے اور ین فروخت کیے کہ فیڈرل ریزرو زری پالیسی کو مزید سخت کرے گا۔ بہت سے سرمایہ کار شرط لگا رہے ہیں کہ ین کی قیمت مزید گرنے والی ہے۔

    منڈی ذرائع نے اس خیال کی نشان دہی کی ہے کہ ڈالر کی خریداری میں اب مزید تیزی آئے گی کیوں کہ خام تیل کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا رجحان ہے، اُن کا کہنا ہے کہ یہ ین کی قدرمیں کمی کا ایک اور عنصر ہے۔

  • جاپان کا یوکرینی پناہ گزینوں کو ویزا دینے کا اعلان

    جاپان کا یوکرینی پناہ گزینوں کو ویزا دینے کا اعلان

    ٹوکیو: جاپان نے یوکرین کے پناہ گزینوں کے ایک سال کا ویزا دینے کا اعلان کیا ہے جس میں وہ کام بھی کرسکیں گے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جاپانی حکومت جاپان آنے والے یوکرینی پناہ گزینوں کو ایک سال کا ویزا حاصل کرنے کا اختیار دینے کی پیشکش کا ارادہ رکھتی ہے، جس میں وہ کام کرنے کے اہل ہوں گے۔

    سرکاری حکام نے کہا ہے کہ وہ روسی حملے سے بچ کر فرار ہونے والے یوکرینی باشندوں کو فعال طور پر قبول کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اتوار کے روز تک جاپان پہنچنے والے 47 یوکرینی باشندوں کو پہلے ہی 90 دن کی مختصر مدت کے ویزے دیے جا چکے ہیں۔

    وزیر انصاف فوروکاوا یوشی ہیسا نے منگل کے روز کہا کہ یوکرینی شہری اگر چاہیں تو نامزد سرگرمیوں کے ویزے کی حیثیت اختیار کر سکتے ہیں، جس سے انہیں جاپان میں ایک سال تک رہنے اور کام کرنے کی اجازت مل سکتی ہے۔

    وزیر کا کہنا تھا کہ ان کی وزارت یوکرین سے آنے والوں کے لیے ضروری اعانت فراہم کرنے کے مقصد سے انتظامی نائب وزیر کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو مجموعی طور پر وسیع پیمانے کی حامل مدد کی پیشکش کرنی چاہیئے جو ہر فرد کی مخصوص ضروریات کو پورا کرے۔

  • جاپان نے روس کو 300 آئٹمز کی برآمد پر پابندی عائد کر دی

    جاپان نے روس کو 300 آئٹمز کی برآمد پر پابندی عائد کر دی

    ٹوکیو: جاپان نے روس کو 300 آئٹمز کی برآمد پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے روس کو اپنی مصنوعات کی برآمد پر پابندی عائد کر دی، جاپان کی وزارت اقتصادیات، تجارت اور صنعت نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین میں فوجی آپریشن کی وجہ سے روس کے خلاف لگائی گئی پابندیوں میں توسیع کی گئی ہے۔

    جاپانی وزارت کے مطابق اُس سامان اور ٹیکنالوجیز کی فہرست میں توسیع کر دی گئی ہے جن کی روس کو برآمد کرنے پر پابندی ہے، اس فہرست میں پہلے اعلان کردہ 57 آئٹمز کی بجائے اب تقریباً 300 آئٹمز شامل ہیں، روس کو برآمدات پر پابندی 18 مارچ سے نافذ العمل ہوگی۔

    جن اشیا کی برآمد پر پابندی ہے ان میں سیمی کنڈکٹرز، سمندری اور ہوا بازی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے آلات، ٹیلی کمیونیکیشن کا سامان، مواصلاتی آلات، جوہری توانائی سے متعلق آلات اور مصنوعات، کیمیائی صنعت کی مصنوعات، تیل نکالنے کے آلات، مختلف قسم کے سینسرز، اور سافٹ ویئرز شامل ہیں۔

    روسی حملے سے جاپانی کمپنیاں بڑی مشکل میں پڑ گئیں

    یاد رہے کہ اس سے قبل، جاپان نے روس کی 49 کمپنیوں کے خلاف برآمدی پابندیاں عائد کی تھیں، جاپان نے متعدد روسی بینکوں کے اثاثے بھی منجمد کر دیے ہیں۔

    مزید برآں جاپان نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف، سلامتی کونسل کے سیکریٹری نکولے پیٹروشیف، وزیر دفاع سرگئی شوئیگو اور جنرل اسٹاف کے سربراہ والیری گیراسیموف کے خلاف ذاتی پابندیاں بھی عائد کی ہیں۔