Tag: جاپان

  • جاپانی شہزادی نے محل ٹھکرا کر عام آدمی سے شادی کر لی

    جاپانی شہزادی نے محل ٹھکرا کر عام آدمی سے شادی کر لی

    ٹوکیو: جاپانی شہزادی ماکو نے محل کا عیش و آرام ٹھکرا کر عام آدمی سے شادی کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق شہزادی ماکو نے آخر کار شاہی خاندان، رتبہ اور دولت ٹھکرا کر اپنے محبوب اور سابقہ ہم جماعت کیے کومورو سے شادی کر لی، کومورو سے ان کی ملاقات 2012 میں ٹوکیو کی ایک یونیورسٹی میں ہوئی تھی، جس کے بعد 2017 میں ان کی منگنی ہوئی تاہم شادی میں کئی رکاوٹیں درپیش تھیں۔

    جاپانی قوانین کے تحت اگر شاہی خاندان کی کوئی خاتون رکن کسی عام آدمی سے شادی کرنے کا فیصلہ کرتی ہے تو اسے شاہی رتبے سے دست بردار ہونا پڑتا ہے، یہ قانون صرف شاہی خاندان کی خواتین پر لاگو ہوتا ہے، جب کہ مردوں کو اس سے استثنیٰ حاصل ہے۔

    شاہی روایات کے مطابق جب شاہی خاندان کی کوئی خاتون رکن شادی کے بعد محل سے رخصت ہوتی ہے، تو اسے 13 لاکھ ڈالرز دیے جاتے ہیں، تاہم شہزادی ماکو نے شاہی خاندان سے ملنے والے 13 لاکھ ڈالرز کی رقم وصول کرنے سے بھی انکار کر دیا ہے، یوں وہ شاہی رتبے اور شادی پر ملنے والی دولت دونوں کو ٹھکرا دینے والی جاپان کے شاہی خاندان کی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔

    توقع ہے کہ شادی کے بعد یہ نوبیاہتا جوڑا امریکا منتقل ہو جائے گا جہاں کیے کومورو بطور وکیل کام کریں گے۔ دوسری طرف پرنسز ماکو نے، جنھوں نے حال ہی میں ٹوکیو یونیورسٹی کے میوزیم میں ریسرچر کی ملازمت چھوڑی ہے، اپنے مستقبل کے منصوبے سے متعلق کچھ نہیں بتایا ہے کہ وہ نیویارک میں کیا کریں گی۔

    اس جوڑے کی نقل و حمل کو مقامی میڈیا میں بہت زیادہ کوریج دی جا رہی ہے، ان کی شادی کا برطانوی شہزادے ہیری اور میگھن مارکل کی زندگی سے بھی موازنہ کیا جا رہا ہے، اور دونوں کو ’جاپان کا ہیری اور میگھن‘ کہا جا رہا ہے۔

    توقع ہے کہ یہ جوڑا جمعرات کو ایک نیوز کانفرنس کرے گا جہاں وہ اپنی شادی اور مستقبل کے پلان سے متعلق بیان دیں گے۔

  • جاپان سے ویزے جاری کرنے کا مطالبہ

    جاپان سے ویزے جاری کرنے کا مطالبہ

    ٹوکیو: ملکی اور غیر ملکی پروفیسرز اور طلبہ نے جاپان سے ویزے جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان اور امریکا کے پروفیسرز اور طالب علم حکومتِ جاپان سے درخواست کر رہے ہیں کہ وہ طلبہ اور محققین کے لیے ویزوں کا اجرا بحال کرے۔

    جاپان میں کرونا وائرس کی عالمگیر وبا کے باعث اس قسم کے ویزوں کا اجرا معطل کیا جا چکا ہے، تاہم جاپانی یونیورسٹیز کی ایک تنظیم نے نیویارک میں جاپان کے قونصلیٹ جنرل یامانواُچی کانجی کو جمعرات کے روز ایک درخواست پیش کر کے ویزوں کا اجرا بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    اس درخواست پر امریکا اور جاپان کے تقریباً 650 پروفیسرز اور طلبہ نے دستخط کیے ہیں، درخواست میں کہا گیا ہے کہ تبادلہ پروگراموں کی معطلی سے بیرون ملک تعلیمی اداروں کے ساتھ تعلقات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

    درخواست پر امریکا اور جاپان کے تقریباً 650 پروفیسرز اور طلبہ نے دستخط کیے ہیں

    یونیورسٹیز کی تنظیم کی جانب سے یہ مؤقف بھی پیش کیا گیا ہے کہ غیر ملکی طالب علموں کی تعداد میں کمی سے جاپانی یونیورسٹیز کی بین الاقوامیت متاثر ہو رہی ہے۔

    تنظیم کے نمائندے کا کہنا تھا کہ کچھ طالب علموں کو جاپانی یونیورسٹیز میں آن لائن کورسز میں شرکت کرنے کے لیے رات بھر جاگنا پڑ رہا ہے اور یہ ان کے لیے بہت زیادہ دباؤ کا باعث ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کچھ طلبہ جو جاپان نہیں جا سکتے وہ تعلیم حاصل کرنے کے لیے دوسرے ممالک کا انتخاب کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ جاپانی حکومت اس عالمگیر وبا کے دوران فی الحال غیر ملکی طلبہ اور محققین کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہی۔

  • سطح سمندر پر اچانک قدیم تباہ شدہ 24 بحری جہاز نمودار، لوگ خوف زدہ ہو گئے

    سطح سمندر پر اچانک قدیم تباہ شدہ 24 بحری جہاز نمودار، لوگ خوف زدہ ہو گئے

    ٹوکیو: جاپان میں دوسری جنگ عظیم غرق شدہ 24 بحری جہاز اچانک سطح سمندر پر نمودار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اگست میں جاپان میں زیر آب آتش فشاں پھٹنے سے دوسری جنگ عظیم کے دوران ڈوبنے والے چوبیس بحری جہاز حیران کن طور پر سمندر کی سطح پر نمودار ہوگئے ہیں۔

    ان بحری جہازوں کو امریکی فوج نے دوسری جنگ عظیم میں نشانہ بنا کر ڈبویا تھا، تباہ ہونے کے بعد تب سے اب تک یہ سمندر کی تہ میں پڑے رہے تھے۔

    جاپان: سمندر میں ہلال کی شکل کا جزیرہ نمودار (ویڈیو)

    تاہم حال ہی میں جاپان کے جنوب میں زیر آب سوری باشی پہاڑ سے آتش فشاں پھٹنے سے راکھ اور بہتے لاوے کی وجہ سے سمندر کی تہ (بیڈ) بلند ہو گئی ہے، اور اس وجہ سے غرق شدہ بحری جہازوں کا ملبہ بھی اوپر آ گیا ہے۔

    سیٹلائٹ سے غرق شدہ بحری جہازوں کی تصاویر بھی حاصل کی گئی ہیں، جنھیں دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ جہازوں کا یہ ملبہ آتش فشاں کی راکھ کے اوپر موجود ہے۔

    1945 میں دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکا نے جاپانی جزیرے ایو جیما (سلفر آئی لینڈ) پر قبضہ کر لیا تھا، تاہم امریکا نے 1968 میں یہ جزیرہ جاپان کو واپس کر دیا تھا جس کے بعد سے یہ جاپانی فوج کے زیر تسلط ہے۔

    یاد رہے کہ اگست ہی میں فوکوٹوکو اوکانوبا (Fukutoku-Okanoba) آتش فشاں پھٹنے سے بھی ایک ہلال نما جزیرہ نمودار ہوا تھا، یہ نیا جزیرہ ہلال کی مانند ہے، جسے نجیما (Niijima) کا نام دیا گیا ہے، جس کا مطلب بھی نیا جزیرہ ہے، یہ قطر میں 0.6 میل ہے، اور سلفر آئی لینڈ سے محض 5 کلومیٹر دوری پر ہے۔

    دوسری جنگ عظیم کا ایک سپاہی جو جنگ ختم ہونے کے بعد بھی برسوں لڑتا رہا

  • فومیو کشیدا جاپان کے 100 ویں وزیر اعظم منتخب

    فومیو کشیدا جاپان کے 100 ویں وزیر اعظم منتخب

    ٹوکیو: فُومیو کِشیدا جاپان کے 100 ویں وزیر اعظم منتخب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے اپنا نیا رہنما منتخب کر لیا، فُومیو کِشیدا (Fumio Kishida) ملک کی سیاسی تاریخ کے سو ویں وزیر اعظم ہیں۔

    64 سالہ کشیدا کا تعلق مرکزی حکمراں جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے، پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں قانون سازوں نے انھیں ووٹ دے کر وزیر اعظم منتخب کیا۔

    ایوان زیریں میں کشیدا نے درکار اکثریت سے 80 ووٹ جب کہ ایوان بالا میں 20 ووٹ زیادہ حاصل کیے، ایوان زیریں میں ان کے ووٹوں کی تعداد 311، اور ایوان بالا میں تعداد 141 رہی۔

    کشیدا نے سُوگا یوشی ہِیدے کی جگہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا ہے، وہ ایک تجربہ کار اور پختہ سیاست دان ہیں، اور جاپان کے اعلیٰ سفارت کار کی حیثیت سے معروف ہیں۔

    فومیو کشیدا جاپان کے وزیر خارجہ کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی ہیں، انھوں نے چار سال سے زیادہ عرصے جاپان کے ہمسایوں اور اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کام کیا۔

    کشیدا نے وزیر خارجہ کی حیثیت سے امریکا کے اس وقت برسرِ اقتدار صدر جو بائیڈن کے ہیروشیما کے پہلے دورے کا اہتمام بھی کیا تھا، اس وقت بارک اوباما امریکی صدر تھے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم سوگا یوشی ہیدے نے ایل ڈی پی رہنما کا انتخاب دوبارہ نہیں لڑا۔

  • جاپانی وزیر اعظم کا مستحق ممالک کے لیے 6 کروڑ ویکسین ڈوز دینے کا اعلان

    جاپانی وزیر اعظم کا مستحق ممالک کے لیے 6 کروڑ ویکسین ڈوز دینے کا اعلان

    نیویارک: جاپان کے وزیرِ اعظم سُوگا یوشی ہِیدے نے مستحق ممالک اور خطوں کو کرونا وائرس ویکسین کی 6 کروڑ تک ڈوز فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی وزیر اعظم سُوگا نے یہ اعلان اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہونے والی ایک علیحدہ اجلاس میں ویڈیو پیغام میں کیا، اس اجلاس کی صدارت امریکی صدر جو بائیڈن نے کی۔

    وزیر اعظم سُوگا نے کہا کہ اُنھوں نے کوویکس منصوبے کے لیے ایک ارب ڈالر دیے ہیں، یہ ایک بین الاقوامی اسکیم ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں کرونا وائرس ویکسینز کی منصفانہ تقسیم ہے۔

    اُنھوں نے یہ بھی بتایا کہ جاپان اب تک کئی ملکوں اور خطوں کو ویکسین کی تقریباً 2 کروڑ 30 لاکھ ڈوز دے چکا ہے جو کسی بھی ملک کی جانب سے بھیجی جانے والی تیسری سب سے بڑی مقدار ہے۔

    یہ مقدار مجموعی طور پر تقریباً 6 کروڑ کرنے کے لیے اُنھوں نے اضافی ڈوز فراہم کرنے کا وعدہ بھی کیا۔

    سُوگا نے نشان دہی کی کہ جاپان نے عالمگیر وبا سے نمٹنے کے لیے آکسیجن کے سلنڈرز، وینٹی لیٹرز اور دیگر طبّی آلات کے ذریعے دیگر ممالک کی صلاحیتوں کو تقویت دینے کی غرض سے بھی امداد پیش کی ہے، اور آئندہ بھی امداد جاری رکھے گا۔

  • 12 برسوں سے روزانہ صرف 30 منٹ سونے والا شخص

    12 برسوں سے روزانہ صرف 30 منٹ سونے والا شخص

    ٹوکیو: جاپان میں ایک شخص کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ 12 برس سے روزانہ صرف 30 منٹ یعنی آدھے گھنٹے کے لیے ہی سوتے ہیں، اور وہ خود کو مکمل صحت مند اور توانا و چست محسوس کرتے ہیں۔

    ڈائیسوکے ہوری کی عمر 36 سال ہے، ان کا کہنا ہے کہ جب سے انھوں نے روزانہ سونے کا وقت کم کر دیا ہے، تب سے وہ بہ مشکل ہی کبھی تھکن کا شکار ہوتے ہیں۔

    ہوری جاپان کے شارٹ سلیپر ایسوسی ایشن کے چیئرمین ہیں، اور وہ سینکڑوں لوگوں کو سونے کا وقت کم سے کم کرنے کی تکنیک سکھاتے ہیں، اس امید پر کہ وہ بھی ان کی طرح ‘زرخیز’ طرز زندگی اپنا سکیں گے۔

    ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے محسوس کیا کہ وہ ایک دن میں جو کچھ کرنا چاہتے ہیں، اس کے لیے 16 گھنٹے کافی نہیں ہیں، چناں چہ انھوں نے 8 گھنٹوں کی نیند کو 30 منٹ پر لانے کے لیے مختلف طریقوں سے تجربہ کرنا شروع کر دیا۔

    ہوری نے ایک مشہور جاپانی ٹی وی کے عملے کو دعوت دی کہ وہ تین دن تک ان کے معمولات کی نگرانی کریں، اور دیکھیں کہ وہ کس طرح نیند کو قابو کرتے ہیں، پہلے دن ہوری 8 بجے صبح جاگے، اس دن وہ جم گئے، مطالعہ کیا، لکھا اور لوگوں سے ملے، اور پھر وہ رات 2 بجے سو گئے۔

    لیکن محض 26 منٹ بعد وہ بغیر الارم کے خود ہی جاگ گئے، انھوں نے لباس بدلا، اور جم جانے سے قبل چند دوستوں کے ہمراہ سرفنگ کے لیے گئے۔

    ہوری اپنی راتیں ویڈیو گیمز کھیل کر گزارتے ہیں، سرفنگ کرتے ہیں، اور کم سونے والے دیگر دوستوں کے ساتھ ملنے نکل جاتے ہیں، چوں کہ وہ سب نیند کے حوالے سے تربیت یافتہ ہیں اس لیے مل کر اچھا وقت گزارتے ہیں۔

    لوگ یہ جاننے کے لیے بے تاب رہتے ہیں کہ ہوری آخر کس طرح اس غنودگی سے لڑ لیتے ہیں جو کھانا کھانے کے بعد انسولین کی وجہ سے حملہ آور ہوتی ہے۔ وہ جواب دیتے ہیں کہ انھیں بھی غنودگی ہوتی ہے لیکن وہ سونے سے بچنے کے لیے کیفین کا استعمال کرتے ہیں۔

    ہوری نے بتایا کہ انھوں نے نیند کا دورانیہ کئی برسوں میں بتدریج کم کیا، تاہم لوگ اب بھی مشکل ہی سے یقین کرتے ہیں کہ وہ محض آدھے گھنٹے ہی لیے نیند لیتے ہیں۔ دوسری طرف ڈاکٹرز اور طبی محققین تحقیقی مطالعات کے بعد تواتر سے مشورہ دیتے آ رہے ہیں کہ روازنہ 6 سے 8 یا 9 گھنٹوں تک نیند ضرور لینی چاہیے اور یہ صحت کے لیے نہایت ضروری ہے۔

  • والی بال چیمپئن شپ میں پاکستان کا فاتحانہ آغاز

    والی بال چیمپئن شپ میں پاکستان کا فاتحانہ آغاز

    ایشین والی بال چیمپئن شپ میں پاکستان نے پہلے میچ میں جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے تھائی لینڈ کو تین دو سے ہرا دیا۔

    والی بال چیمپئن شپ میں فاتحانہ آغاز کرنے والی گروپ بی میں شامل پاکستانی ٹیم نے ڈھائی گھنٹے کا میچ کانٹے دار مقابلے کے بعد بائیس ۔ پچیس، پچیس۔ تیئس، اکیس ۔ پچیس، پچیس۔ تیئس اور پندرہ ۔ بارہ کے اسکور سے جیتا۔

    پاکستان نے ہر سیٹ میں زبردست کم بیک کیا لیکن فیصلہ کن سیٹ میں پاکستانی ٹیم نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے چیمپئن شپ کا فاتحانہ آغاز کیا۔

    ٹیم کو فتح دلوانے میں والی بال ٹیم کے تجربے کار کھلاڑی ایمل کان نے کلیدی کردار ادا کیا۔

    پاکستان ٹیم اپنا دوسرا میچ پیر کی صبح ہانگ کانگ سے کھیلے گی اور اس میچ میں جیت پاکستان کی کوارٹر فائنل تک رسائی کو یقینی بنادے گی۔

    واضح رہے کہ والی بال چیمپئن شپ کے میچز جاپان میں کھیلے جارہے ہیں۔

  • جاپان کی  حکومتِ پاکستان  کے آٹو انڈسٹری کیلئے اقدامات کی تعریف

    جاپان کی حکومتِ پاکستان کے آٹو انڈسٹری کیلئے اقدامات کی تعریف

    اسلام آباد : جاپانی سفیر نے حکومت پاکستان کے آٹو انڈسٹری کیلئے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا پاکستانی برآمدات بڑھانے کیلئے جائیکا کے تعاون سے سرٹیفکیٹ کا اجرا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرصنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار سے جاپانی سفیر کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں جاپانی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری،تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    جاپانی سفیر نے حکومت کے آٹو انڈسٹری کیلئے اقدامات کی تعریف کی ، دوران ملاقات خسروبختیار نے بتایا کہ پاکستان نےاسکیم کےذریعےچھوٹی گاڑی کی قیمتیں کم کی ہیں، ملک میں موبائل ڈیوائس پیداواری صنعت کو بڑھایاجا رہا ہے۔

    وزیرصنعت و پیداوار کا کہنا تھا کہ نئی آٹوپالیسی میں پیداوار وبرآمدات پرتوجہ دی جائے گی، کراچی میں 1500 ایکڑ اراضی انڈسٹریل پارک کیلئے مختص کی ہے، آٹوموبیل،انڈسٹریل پارک زون ،موبائل فونز کی پیداوار میں وسیع مواقع ہیں۔

    اس موقع پر جاپانی سفیر نے کہا جاپانی آٹو کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا، پاکستانی برآمدات بڑھانے کیلئے جائیکا کے تعاون سے سرٹیفکیٹ کا اجرا ہوگا۔

  • جاپان: ویکسین کی فراہم کردہ قوت مدافعت سے بچنے والی کرونا قسم کی تصدیق

    جاپان: ویکسین کی فراہم کردہ قوت مدافعت سے بچنے والی کرونا قسم کی تصدیق

    ٹوکیو: جاپان میں ویکسین کی فراہم کردہ قوت مدافعت سے بچنے والی کرونا وائرس کی متغیر قسم مُو کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی متغیر قِسم مُو کے پہلے انفیکشنز کی تصدیق ہو گئی ہے، اس نئی متغیر قسم کو اُس درجے میں رکھا گیا ہے جس میں ڈبلیو ایچ او دل چسپی رکھتا ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق دو ایئر پورٹس پر قرنطینہ مراکز میں نئے کرونا وائرس ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آنے والے دو مسافر متغیر قِسم مُو سے متاثرہ پائے گئے ہیں۔

    یہ متغیر قِسم جنوبی امریکا اور یورپ میں پائی جا چکی ہے، عالمی ادارۂ صحت نے کہا ہے کہ متغیر قِسم مُو میں ایسی تبدیلیاں ہوئی ہیں جو ویکسین کی فراہم کردہ قوت مدافعت سے بچنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

    عالمی ادارۂ صحت نے پیر کے روز متغیر قِسم مُو کو دل چسپی کی حامل متغیر اقسام کی اپنی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

    جاپانی وزارتِ صحت کے حکام نے جمع کیے گئے نمونوں میں جینیاتی ساخت کا جائزہ لیا تھا، اُنھوں نے پتا لگایا کہ جون کے اواخر میں متحدہ عرب امارات سے ناریتا ہوائی اڈے پہنچنے والی 40 سالہ ایک خاتون اور جولائی کے اوائل میں برطانیہ سے ہانیدا ایئر پورٹ پہنچنے والی 50 سالہ ایک خاتون متغیر قِسم مُو سے متاثرہ تھیں۔

    قومی انسٹیٹیوٹ برائے وبائی امراض کے ڈائریکٹر جنرل واکِیتا تاکاجی نے ڈیٹا جمع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے، اُنھوں نے کہا کہ کئی طرح کی متغیر اقسام کی تصدیق ہو رہی ہے لیکن اُن اقسام پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے جو دیگر کے مقابلے میں زیادہ متعدی ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق، اس نئی متغیر قِسم کی سب سے پہلے جنوری میں کولمبیا میں شناخت ہوئی تھی، لیکن اس کے بعد سے کم از کم 39 ممالک میں اس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

  • جاپان میں دریائے نشکی کے کنارے انوکھا ریلوے اسٹیشن!

    جاپان میں دریائے نشکی کے کنارے انوکھا ریلوے اسٹیشن!

    جاپان اپنی جدید عمارتوں اور منفرد طرزِ تعمیر کے علاوہ تیز رفتار ٹرینوں اور ریلوے کے جدید نظام کے لیے بھی مشہور ہے جن میں ایک انوکھا پلیٹ فارم بھی شامل ہے۔

    2019ء میں جاپان میں سریو مہارشی اسٹیشن (Seiryu Miharashi Station) تعمیر کیا گیا تھا جو کسی مقام اور منزل تک پہنچنے کا راستہ نہیں بلکہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں پہنچ کر مسافر قدرت کے حسین نظّاروں سے لطف اٹھا سکتے ہیں۔

    اس ریلوے اسٹیشن کا نہ تو کوئی داخلی دروازہ ہے اور نہ ہی کوئی خارجی پھاٹک۔ اس اسٹیشن پر کوئی ٹکٹ گھر نہیں ہے۔ یہاں تک صرف ٹرین کے ذریعے ہی پہنچا جا سکتا ہے اور اسی میں سوار ہو کر واپسی ممکن ہے۔

    جاپان کا سریو مہارشی ریلوے اسٹیشن لگ بھگ دس کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔ یہ جاپان کے علاقہ یماگوچی پریفکچر میں ناگوا اور نیکاسا اسٹیشنوں کے درمیان بنایا گیا ہے۔ اس اسٹیشن تک رسائی کے لیے سڑک یا کوئی دوسرا زمینی راستہ موجود نہیں ہے۔ اس لیے ٹرین ہی یہاں پہنچنے کا واحد ذریعہ ہے۔

    دراصل یہ ایک تفریحی پلیٹ فارم ہے اور عین دریائے نشکی کے کنارے پر تعمیر کیا گیا ہے۔ یہاں سیّاح دریا اور آس پاس کے حسین نظّاروں سے لطف اندوز ہونے کے لیے آتے ہیں۔

    یہ علاقہ موسمِ بہار میں‌ الگ ہی منظر پیش کرتا ہے اور سبزہ و گُل اور قسم قسم کی ہریالی لوگوں کو اپنی جانب کھینچتی ہے۔ یہاں لوگ موسمِ بہار میں آبشاروں، پہاڑوں اور سبزے کی خوب صورتی کا نظّارہ کرنے کے لیے آتے ہیں۔