Tag: جاپان

  • کرونا ٹیسٹنگ میں اضافے کے لیے جاپان کا پاکستان کی معاونت کرنے کا اعلان

    کرونا ٹیسٹنگ میں اضافے کے لیے جاپان کا پاکستان کی معاونت کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات جاپانی سفیر کونینوری مٹسوڈا نے کہا ہے کہ کرونا ٹیسٹنگ میں اضافے کے لیے ممکنہ معاونت کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی سفیر کونینوری مٹسوڈا نے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل سے ملاقات کی۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاکستان بیک وقت کرونا اور ٹڈی دل کے مسائل کا شکار ہے۔

    جاپانی سفیر نے پاکستان میں کرونا کے بڑھتے کیسز پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ کرونا ٹیسٹنگ میں اضافے کے لیے ممکنہ معاونت کرنا چاہتے ہیں۔

    دوسری جانب چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ ٹڈی دل،کرونا کے ساتھ مون سون میں سیلاب متوقع ہے،مشکل وقت میں تعاون پر جاپانی حکومت کے شکرگزار ہیں۔چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل کےتدارک کے لیے جدیدمشینری حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا سے ریکارڈ 105 افراد انتقال کر گئے

    واضح رہے کہ پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں ریکارڈ 105 اموات ہوئیں جو ایک دن میں اب تک کی سب سے زیادہ اموات ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 108,317 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 2,172 ہو گئی ہے۔

  • سمپسنز نے کرونا وائرس کی پیشگوئی کی تھی؟ لکھاری کا بیان بھی آگیا

    سمپسنز نے کرونا وائرس کی پیشگوئی کی تھی؟ لکھاری کا بیان بھی آگیا

    معروف امریکی کارٹون سیریز دی سمپسنز کی امریکا میں قاتل مکھیوں کے پھیلاؤ کے بارے میں کی گئی پیشگوئی بھی سامنے آگئی، سیریز کے مصنف نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے ہی کورونا وائرس کی پیش گوئیاں کردی ہیں۔

    مشہور ٹی وی کارٹون سیریز دی سمپسنز کو دنیا بھر میں دیکھا اور پسند کیا جاتا ہے لیکن حال ہی میں یہ کچھ متنازعہ اور کسی حد تک خوفزدہ کردینے والی سیریز بن گئی جس میں دکھائے گئے مناظر اب حقیقت بن رہے ہیں۔

    دی سمپسنز کا ایک ویڈیو کلپ گزشتہ 2 ماہ سے وائرل ہے جس میں کرونا وائرس کی پیشگوئی کی گئی تھی تاہم اب یہ ایک بار پھر موضوع بحث بن گیا ہے کیونکہ اس کے ایک سین میں قاتل مکھیوں کا پھیلاؤ دکھایا گیا ہے۔

    اس سین میں دکھایا گیا ہے کہ امریکی شہر اسپرنگ فیلڈ کے شہری اوساکا فلو نامی ایک وائرس سے متاثر ہیں اور اس کا علاج تلاش کرنا چاہتے ہیں، اسی دوران وہ ایک ٹرک کو الٹ دیتے ہیں جس میں شہد کی مکھیوں کا چھتہ موجود ہوتا ہے۔

    چھتہ جس ڈبے میں ہے اس پر ‘قاتل مکھیاں’ لکھا ہے، ڈبے سے مکھیاں نکلتے کے ہوئے دیکھنے کے بعد وہاں موجود تمام افراد بھاگ کھڑے ہوتے ہیں۔

    ٹویٹر پر ایک صارف نے یہ ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سمپسنز نے سنہ 2020 کے بارے میں پیش گوئیاں کردی تھیں جس پر سیریز کے سابق مصنف بل اوکلے نے جواب دیا کہ ہاں میرا خیال ہے ہم نے واقعی پیش گوئی کردی تھی۔

    بل اوکلے نے سمپسنز کی سنہ 1993 کی وہ اقساط لکھی تھیں جس میں اسپرنگ فیلڈ کے شہریوں کو اوساکا فلو نامی وائرس کا سامنا ہوتا ہے۔

    اس قسط میں دکھایا گیا ہے کہ اسپرنگ فیلڈ کے شہری جاپان سے جوسرز منگواتے ہیں۔ جاپان میں جب یہ جوسرز پیک کیے جا رہے ہوتے ہیں تو فیکٹری کا ایک ورکر کہتا ہے، خدارا سپروائزر کو مت بتانا کہ مجھے فلو ہے، اس کے بعد وہ پیک ہونے والے ایک ڈبے میں کھانس دیتا ہے۔

    یہاں سے یہ وائرس امریکا پہنچتا ہے اور جب یہ ڈبہ کھلتا ہے تو اسپرنگ فیلڈ کے متعدد شہری بیمار ہوجاتے ہیں، ان اقساط میں کرونا وائرس کا نام بھی دکھایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا میں ایشیائی بھڑ کی ایک قسم دیکھی گئی ہے اور ماہرین کے مطابق مذکورہ دیو قامت مکھیوں ہارنیٹ کے حملے سے صحت مند انسان بھی اپنی جان کی بازی ہار سکتا ہے۔ یورپ میں بھی ان مکھیوں کے حملے کا خطرہ ہے۔

    ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ ہارنیٹ شمالی امریکا کی مکھیوں کی آبادی کا صفایا کر سکتی ہیں، ان میں شہد کی مکھیوں کو کھانے اور گھنٹوں میں پورا چھتا ختم کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

  • جاپان میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے دوا کی منظوری

    جاپان میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے دوا کی منظوری

    ٹوکیو:جاپان نے اینٹی وائرل دوا ریمیڈی سیور کو کرونا کے مریضوں کے علاج کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے ریمیڈی سیور کو کرونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال کی اجازت دی ہے اور یہ کرونا مریضوں کے علاج کے لیے جاپان کی پہلی منظور کردہ دوا ہے۔ ریمیڈی سیور وائرس کے جین میں شامل ہو کر اس کے پھیلنے کے عمل کو متاثر کرتی ہے۔

    امریکا کے بعد جاپان ریمیڈی سیور کو کرونا مریضوں کے علاج کے استعمال کے منظور کرنے والا دوسرا ملک بن گیا ہے، اس سے قبل امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے اس کے استعمال کی منظوری دی تھی۔

    جاپان میں 16 ہزار سے زائد کرونا سے متاثرہ افراد ہیں اور 800 سے کم اموات ہیں جبکہ دیگر صنعتی ممالک کے مقابلے میں جاپان میں کم کسیز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ کورونا وائرس کا اب تک کوئی مستند علاج موجود نہیں اور یہ منظوری عارضی طور پر دی گئی ہے تاکہ مریضوں اور معالجین کو ریلیف فراہم کیا جائے اور اسپتال مریضوں سے نہ بھر جائیں۔

    اس سے قبل جاپان کے وزیراعظم آبے شنزو نے کرونا وائرس کی وجہ سے ملک گیر ہنگامی حالت میں 31 مئی تک توسیع کی تھی۔جاپان کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر صورت حال بہتر ہوگی تو یہ ہنگامی حالت مذکورہ تاریخ سے قبل بھی ختم کی جاسکتی ہے۔

    آبے شنزو کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کم ہو کر پہلے کے مقابلے میں ایک تہائی ہوگئی۔جاپان کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو قابو میں لانے کے لیے درست سمت پر ہے۔

  • جاپان، 8 نومولود میں کرونا وائرس کی تشخیص

    جاپان، 8 نومولود میں کرونا وائرس کی تشخیص

    ٹوکیو: جاپان کے شہر ٹوکیو میں 8 نومولوداور کمسن بچے کرونا وائرس میں مبتلا ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹوکیو کیئر سینٹر میں اسٹاف ممبر کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد آٹھ نومولود بچوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    کرونا وائرس میں مبتلا بچوں میں وائرس کی علامات ظاہر نہیں ہوئی ہیں اور کوئی بھی نومولود بخار میں مبتلا نہیں۔

    ٹوکیو سیسیکائی سینٹرل اسپتال کے مطابق متاثرہ بچے اسپتال میں زیرعلاج ہیں جبکہ اسپتال میں مزید 21 افراد کے کرونا ٹیسٹ کیے گئے جن کی رپورٹ منفی آئی ہے۔

    مزید پڑھیں: برطانیہ میں نومولود بھی کرونا وائرس سے متاثر

    رپورٹ کے مطابق اسٹاف ممبر کا کرونا وائرس ٹیسٹ 16 اپریل کو مثبت آیا تھا جس کے بعد تمام بچوں کے کرونا وائرس ٹیسٹ کیے گئے۔

    ٹوکیو کیئر کے 46 اسٹاف ممبر کے کرونا ٹیسٹ کی رپورٹ آنا باقی ہے، تمام افراد کو قرنطینہ منتقل کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ جاپان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 11 ہزار 512 ہوچکی ہے، وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 280 سے تجاوز کرگئی جبکہ ایک ہزار 356 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 25 لاکھ 88 ہزار 351 ہوگئی، کرونا وائرس کے باعث اموات ایک لاکھ 80 ہزار 15 ہوگئیں، صحت یاب مریضوں کی تعداد 7 لاکھ 64 ہزار 481 ہوگئی۔

  • دنیا کی تنہا ترین ڈولفن کھلے سمندر میں جانے کی آس لیے دم توڑ گئی

    دنیا کی تنہا ترین ڈولفن کھلے سمندر میں جانے کی آس لیے دم توڑ گئی

    جاپان کے ایک پول میں موجود ’دنیا کی تنہا ترین ڈولفن‘ ہلاک ہوگئی جس کے بعد سوشل میڈیا پر متعلقہ افراد کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    یہ ڈولفن جس کا نام ہنی تھا، ٹوکیو کے مرین پارک ایکوریم کے ایک پول میں موجود تھی، اس ڈولفن کو کچھ پینگوئنز اور دیگر چھوٹے جانوروں کے ہمراہ اس تفریحی مقام پر رکھا گیا تھا۔

    سنہ 2011 کے زلزلے اور فوکو شیما ایٹمی اخراج کے بعد یہ پارک بند کردیا گیا اور اس موقع پر وہاں موجود جانوروں کا کوئی بندوبست نہیں کیا گیا، ایک ملازم ڈولفن سمیت دیگر جانوروں کو کھانا کھلانے پر مامور تھا تاہم مجموعی طور پر ان جانوروں کی حالت نہایت ابتر ہوگئی تھی۔

    سنہ 2018 میں متروک شدہ پارک میں گندے پانی میں تیرتی ڈولفن، دیگر آبی حیات اور مٹی سے اٹے پینگوئنز کی تصاویر کھینچ کر سوشل میڈیا پر ڈالی گئیں تو طوفان کھڑا ہوگیا۔

    لوگوں نے ان جانوروں کو وہاں سے نکالنے اور محفوظ مقام پر پہنچانے کا مطالبہ کردیا۔

    اس وقت ایک امریکی فلاحی ادارے دا ڈولفن پروجیکٹ نے اس ڈولفن کی خریدنے کی کوشش کی تاہم وہ ناکام رہے، سوشل میڈیا کے توسط سے ایک ریزورٹ ہوٹل انتظامیہ نے بھی ان جانوروں کو خرید کر نیا گھر فراہم کرنے کی پیشکش کی تاہم پارک کے مالکان کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔

    اب اسی ادارے نے بتایا ہے کہ مذکورہ ڈولفن گزشتہ ماہ 29 مارچ کو دم توڑ گئی ہے۔

    ڈولفن کی موت کے بعد اب متعلقہ ادارے و حکام ایک بار پھر تنقید کی زد میں ہیں، لوگوں کا کہنا ہے کہ پارک کی انتظامیہ نے کھلے پانی میں تیرنے والے جانوروں کو ظالمانہ طریقے سے چھوٹی سی جگہ میں قید کر رکھا تھا۔

    سوشل میڈیا پر لوگ غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کر رہے ہیں کہ انسانوں کی تفریحات کے لیے جانوروں کا استحصال کرنا بند کیا جائے تاکہ ایسے واقعات سے بچا جاسکے۔

  • پی آئی اے کی خصوصی پرواز جاپان کے لیے آج روانہ ہوگی

    پی آئی اے کی خصوصی پرواز جاپان کے لیے آج روانہ ہوگی

    اسلام آباد: پی آئی اے کی خصوصی پرواز جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کے لیے آج روانہ ہوگی،خصوصی پرواز جاپانی سفارت خانے کا سامان بھی لےکر جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن میں پھنسے جاپانی شہریوں کو ان کے وطن واپس پہنچانے کے لیے قومی ایئر لائن (پی آئی اے ) کی ایک خصوصی پرواز آج ٹوکیو کے لیے روانہ ہوگی۔

    کراچی ایئر پورٹ پر پرواز پی کے8855 سے جانے والےمسافروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، جاپانی سفارت خانے کی فہرست کے مطابق بورڈنگ پاس دیے جائیں گے۔

    پی آئی اے کے اسٹیشن منیجر کی نگرانی میں مسافروں کی بورڈنگ شروع ہوگئی،خصوصی پرواز جاپانی شہریوں کو لے کر کراچی سے براستہ اسلام آباد ٹوکیو روانہ ہوگی، 85 سے زائد جاپانی شہری ایئر بس 320 طیارے سے اسلام آباد پہنچیں گے، اسلام آباد میں پی آئی اے کا طیارہ تبدیل کیا جائے گا۔

    بوئنگ777طیارے کی پرواز 200 سے زائد جاپانی شہری لے کر ٹوکیو روانہ ہوگی، خصوصی پرواز جاپانی سفارت خانے کا سامان بھی لے کر جائے گی۔

    پی آئی اے نے ہم وطنوں کیلئے ریلیف فلائٹس میں‌ اضافہ کردیا

    دوسری جانب بیرون ملک سے پاکستانیوں کو واپس لانے کےلیے قومی ایئر لائن نے ریلیف فلائٹس میں اضافہ کردیا، جس کے بعد خصوصی پرواز کے لیے آزربائیجان سے ہم وطنوں کو واپس وطن لایا جائے گا۔

  • کرونا کا خطرہ: جاپان سے ملائیشیا واپسی، شہری پیدل گھر پہنچ گیا

    کرونا کا خطرہ: جاپان سے ملائیشیا واپسی، شہری پیدل گھر پہنچ گیا

    کوالالمپور: کروناوائرس کے خطرے کے پیش نظر ایک شہری جاپان سے ملائیشیا آیا اور ایئرپورٹ سے 3 دن کا طویل سفر پیدل طے کرکے گھر پہنچ گیا، اس اقدام نے لوگوں کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ’’الیکسن‘‘ نامی شہری نے ملائیشیا پہنچنے کے بعد ایئرپورٹ سے گھر تک تقریباً 120 کلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کیا، اس دوران اسے پورے تین دن لگے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہری کو خدشہ تھا کہ وہ اگر پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرے گا تو ممکنہ طور پر کروناوائرس کا شکار ہوسکتا ہے۔ اسی ضمن میں اس نے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے پیدل چلنا مناسب سمجھا اور طویل فاصلے کی فکر کرتے ہوئے پالتو کتے کے ہمرا گھر پہنچ گیا۔

    کروناوائرس: بھارت میں سڑکوں پر بندر بھوک سے تڑپنے لگے

    ملائیشین شہر ’کوٹا کنیبالو‘ سے اپنے آبائی علاقے ’مادورو کنیبالو‘ پہنچنے میں اسے تین دن لگے اور فاصلہ تقریباً 120 کلو میٹر بنتا ہے۔ الیکسن کے سوشل میڈیا پر بھی خوب چرچے پھیل چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ 34 سالہ شہری نے جاپان میں 25 مارچ تک ملازمت کی تاہم کروناوائرس کے باعث اس نے سیلف آئسولیشن اختیار کرنے کے لیے اپنے وطن واپسی کا ارادہ کیا۔ مذکورہ شہری کی ایئرپورٹ پر اسکریننگ کی گئی تاہم کسی قسم کی علامات سامنے نہیں آئیں۔ تاہم اس کے باوجود شہری آئسولیشن میں چلا گیا ہے۔

  • صرف 15 منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص ممکن

    صرف 15 منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص ممکن

    کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کو خوفزدہ کر رکھا ہے وہیں اس سے بچاؤ اور اس کی شدت کم کرنے کا توڑ بھی تلاش کیا جارہا ہے، حال ہی میں کرونا وائرس کی جلد تشخیص کے لیے اسٹرپ تیار کرلی گئی۔

    جاپانی ماہرین نے ایسی اسٹرپ تیار کی ہے جو صرف 15 منٹ میں کرونا وائرس کو تشخیص کرسکتی ہے۔ جاپان کی نجی کمپنی نے یہ اسٹرپ چین کی ایک کمپنی سے تعاون سے تیار کی ہے اور امکان ہے کہ چین میں یہ پہلے ہی استعمال کی جارہی ہے۔

    اس اسٹرپ سے کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے مریض کے خون کے نمونے اور ایک کیمیائی محلول کی ضرورت ہوتی ہے جسے مکس کرنے کے بعد یہ اسٹرپ ایک سرخ لائن ظاہر کرتی ہے۔

    اس لائن سے کرونا وائرس کی تشخیص صرف 15 منٹ میں کی جاسکتی ہے۔ اس وقت کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے جدید ترین طریقہ 6 سے 8 گھنٹے کا وقت لیتا ہے۔

    اس سے قبل کرونا کی کم وقت میں تشخیص کے لیے ایک ماسک بھی تیار کیا جاچکا ہے۔ اس ماسک کے اندر تھری ڈی پرنٹڈ پٹیاں نصب کی گئی ہیں اور یہی پٹیاں وائرس کی تشخیص میں معاون ثابت ہوں گی۔

    یہ پٹیاں پہننے والے کی سانس کے ساتھ خارج ہونے والے چھینٹوں کو محفوظ کرتی ہیں اور بعد ازاں صرف اس ماسک کوٹیسٹ کر کے مذکورہ شخص میں کرونا وائرس کی درست تشخیص کی جاسکتی ہے۔

    2 یورو کا یہ ماسک اس سے قبل ٹیوبر کلوسس (ٹی بی) بھی تشخیص کرنے کے کام آچکا ہے، ماہرین کے مطابق ماسک نے ٹی بی کے 90 فیصد کیسز کی درست تشخیص کی تھی۔

  • کرونا وائرس سے متاثرہ جہاز ڈائمنڈ پرنسز کے 2 مسافر ہلاک

    کرونا وائرس سے متاثرہ جہاز ڈائمنڈ پرنسز کے 2 مسافر ہلاک

    ٹوکیو: جاپانی ٹی وی نے سرکاری ذرایع سے خبر دی ہے کہ مہلک کرونا وائرس سے متاثرہ کروز شپ ڈائمنڈ پرنسز کے 2 مسافر دم توڑ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے شکار بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز، جسے وبا کی وجہ سے الگ تھلگ رکھا گیا ہے، کے دو مسافر ہلاک ہو گئے ہیں، گزشتہ روز اس جہاز کو جاپان کے شہر یوکوہاما میں ڈیکوکو پیئر پر لنگر انداز کر دیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق نئے وائرس کا شکار ہو کر مرنے والے مسافروں میں ایک خاتون اور ایک مرد شامل ہیں جن کی عمریں 80 کے قریب تھیں۔

    کروز شپ میں پھنسے مسافروں کا جزوی انخلا

    خیال رہے کہ ڈائمنڈ پرنسز 3 فروری سے ٹوکیو کے قریب یوکوہاما میں لنگر انداز ہے۔ ابتدائی طور پر قرنطینے (الگ تھلگ) میں رکھے گئے اس جہاز پر 3700 مسافر سوار تھے، تب سے 600 سے زائد مریضوں میں وائرس کی تصدیق کی جا چکی ہے، اس شپ سے مسافر رواں ہفتے ہی اترنا شروع ہوئے ہیں۔

    ڈائمنڈ پرنسز پر انڈونیشیا کے 74 شہری بھی سوار ہیں، حکومت چاہتی ہے کہ اپنے شہریوں کو جہاز سے نکالے، تاہم یہ فیصلہ ہونا ہے کہ ان شہریوں کو طیارے کے ذریعے یا بحری جہاز کے ذریعے واپس لایا جائے، جہاز کے عملے میں شامل انڈونیشیوں میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق کی جا چکی ہے۔

    واضح رہے کہ چین میں کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 2118 تک پہنچ گئی ہے، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 74576 ہو چکی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مہلک وائرس سے مزید 114 اموات ہوئی ہیں۔

  • جاپان میں چینی شہریوں پر پابندی عائد

    جاپان میں چینی شہریوں پر پابندی عائد

    ٹوکیو: جاپان میں کروناوائرس سے بچنے کے لیے ایک شخص نے اپنی دکان میں چینی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی، مٹھائی شاپ کے باہر بینر آویزاں کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جاپان کے علاقے ’’ہوکین‘‘ میں ایک دکان مالک نے شہریوں کو متنبہ کرنے کے لیے اپنی شاپ کے باہر سائن بورڈ آویزاں کیا جس میں چینی شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ دکان میں داخل نہیں ہوسکتے۔

    تحریری پیغام میں لکھا ہے کہ ’’چین سے تعلق رکھنے والے افراد دکان میں داخل نہیں ہوسکتے، ان پر پابندی عائد ہے‘‘۔ تاہم شاپ کے مالک کی شناخت اب تک سامنےنہیں آئی ان کا مقصد چینی افراد سے نفرت کرنا نہیں بلکہ وہ مہلک وائرس کے سخت خلاف ہیں اور وہ کروناوائرس کا پھیلاؤ یہاں نہیں دیکھنا چاہتے۔

    جاپان میں چینی سیاحوں کی ایک بہت بڑی تعداد موجود ہے، جبکہ چینی اپنی روایات اور کیلنڈر کے مطابق نئی سال کی خوشیاں بھی منارہے ہیں، دکان مالک نے منافع کی فکر کیے بغیر چینی شہریوں کے داخلے پر پابندی لگادی۔

    چین میں کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 41 ہوگئی، حکام

    چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہوریا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 41 تک جاپہنچی ہے، فرانس میں بھی 3کیس رپورٹ ہوئے۔

    خیال رہے کہ چین میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر پاکستانی سفارتخانے نے انتباہ جاری کیا ہے جس میں گیا ہے کہ ووہان سٹی میں رہائش پذیر پاکستانی کمیونٹی چینی محکمہ صحت کی ہدایات پر سختی سے عمل کرے اور حفظان صحت کا خاص خیال رکھے۔