Tag: جاپان

  • جاپان نے پاکستان کو ہرا کر انڈر 18 ہاکی ایشیا کپ جیت لیا

    جاپان نے پاکستان کو ہرا کر انڈر 18 ہاکی ایشیا کپ جیت لیا

    چین (13 جولائی 2025): پورے ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہنے والی پاکستان ٹیم کو فائنل میں جاپان نے ہرا کر انڈر 18 ہاکی ایشیا کپ جیت لیا۔

    چین میں کھیلے گئے انڈر 18 ہاکی ایشیا کپ میں پاکستان کے مستقبل کے ستارے خوب جگمگائے اور ہر ٹیم کو ہراتے ہوئے ناقابل شکست رہ کر فائنل میں پہنچے۔ لیکن گولڈ میڈل قریب آکر ہاتھ سے نکل گیا۔

    جاپان نے پاکستان کو تین صفر سے ہرا کر انڈر 18 ہاکی ایشیا کپ جیت لیا اور پاکستان کو ایک اور گولڈ میڈل کے حصول سے محروم کر دیا۔

    فائنل میں جاپان نے دوسرے، تیسرے اور چوتھے کوارٹر میں ایک ایک گول کیا۔ پورے ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہنے والی قومی ٹیم فائنل میں ایک گول بھی نہ کر سکی۔

    واضح رہے کہ انڈر 18 ہاکی ایشیا کپ میں پول میں پاکستان نا قابل شکست رہا اور میزبان چین سمیت چاروں ٹیموں کو ہرا کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔

    سیمی فائنل میں پاکستان نے ملائیشیا کو ہرا کر فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔

  • جاپان کی کار ساز کمپنی ہونڈا کی جانب سے بڑی خبر

    جاپان کی کار ساز کمپنی ہونڈا کی جانب سے بڑی خبر

    جاپان کی دو کار ساز کمپنیوں ہونڈا اور نسان نے ایک مشترکہ منصوبے پر غور شروع کر دیا ہے، جس کے تحت ہونڈا نسان کی بنائی ہوئی گاڑیاں امریکا میں فروخت کرے گی۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق جاپان کی کار ساز کمپنی ہونڈا، نسان کی تیار کردہ گاڑیاں امریکا میں فروخت کرے گی، اس سلسلے میں مشترکہ منصوبے پر بات چیت جاری ہے۔

    امریکا میں نسان کے وہ پلانٹ جہاں گنجائش سے کم پیداوار ہو رہی ہے، میں بنائے گئے پک اپ ٹرکوں کو اس منصوبے کے تحت ہونڈا برانڈ کے تحت فروخت کیا جائے گا۔

    بتایا جا رہا ہے کہ اس منصوبے سے دونوں کمپنیوں کو فائدہ ہوگا، نسان کے جو امریکی پلانٹس کم فروخت کی وجہ سے گنجائش سے کم کام کر رہے ہیں، نہ صرف انھیں مدد ملے گی بلکہ ہونڈا ممکنہ طور پر اس معاہدے کے ذریعے اپنے صارفین کی تعداد بڑھا سکے گی۔


    پاکستان میں آج ڈالر اور دیگر کرنسیوں کی قیمت


    امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے آٹوز اور آٹو پارٹس پر اضافی درآمدی محصولات عائد کر دیے ہیں، جس کی وجہ سے نسان پر اس حوالے سے دباؤ بڑھ گیا ہے کہ وہ اپنی امریکی پیداواری بنیاد کا زیادہ سے زیادہ بہتر استعمال کرے۔ دوسری طرف رواں برس کے شروع میں انضمام کی ناکام کوشش کے باوجود ہونڈا اور نسان میں بات چیت چل رہی ہے۔

    اگر ان دونوں کمپنیوں کا انضمام عمل میں آ جاتا تو یہ یہ دنیا کی تیسری بڑی کار ساز کمپنی بن جاتی، ان کمپنیوں کا کہنا ہے کہ وہ الیکٹرک گاڑیوں جیسے شعبوں میں مل کر کام کرنے کا معاہدہ برقرار رکھیں گے۔

  • جاپان نے ممکنہ ’میگا زلزلے‘ کیلئے تیاری کرلی، کم از کم 3لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ

    جاپان نے ممکنہ ’میگا زلزلے‘ کیلئے تیاری کرلی، کم از کم 3لاکھ ہلاکتوں کا خدشہ

    جاپان نے ممکنہ ’میگا زلزلے‘ کیلئے ابھی سے تیاری کرلی، امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ اس زلزلے میں کم ازکم ہلاکتیں بھی 3لاکھ کے قریب ہوسکتی ہیں۔

    جیسے جیسے جاپان مین تباہ کن ‘میگا زلزلے’ کے امکانات کے حوالے سے تشویش بڑھ رہی ہے، جاپانی حکومت نے اپنے زلزلے کی تیاری کے منصوبے کو اپ ڈیٹ کرنے کا اعلان کیا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ نانکائی ٹروف میں ایک طاقتور زلزلے کے بڑھتے ہوئے خطرے سے خبردار کیا گیا ہے۔

    حکومتی پینل کے مطابق، اب اگلے 30 سالوں میں نانکائی ٹروف میں 7 ریکٹر اسکیل یا اس سے زیادہ کی شدت کے زلزلے کے 82 فیصد امکانات ہیں اور خطرناک بات یہ ہے کہ یہ پچھلے تخمینہ 75 فیصد سے زیادہ ہے۔

    جاپان کی زلزلہ ریسرچ کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے زلزلے کے نتیجے میں سونامی کے ساتھ ساتھ 298,000 کے قریب اموات ہوسکتی ہیں اور 2 ٹریلین امریکی ڈالرز تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔

    سب سے پہلے جاپانی حکومت نے سینٹرل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کونسل کے تحت 2014 میں قومی تیاری کا منصوبہ متعارف کرایا تجا، جس کا مقصد زلزلے سے ہونے والی اموات کو 80 فیصد تک کم کرنا تھا۔

    تاہم، تازہ ترین تخمینوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جاپانی حکام کو اب یقین ہے کہ موجودہ منصوبہ ہلاکتوں میں صرف 20 فیصد کمی کرسکتا ہے۔

    اسی تناظر میں اپ ڈیٹ کردہ حکمت عملی کے تحت پشتوں کی تعمیر، انخلا کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا اور مزید باقاعدہ ڈیزاسٹر ڈرلز کے انعقاد کے لیے کوششوں میں اضافے کیا جائے گا۔

    اپ ڈیٹ منصوبے کے تحت حکومت کا مقصد نانکائی ٹروف میں زلزلے کی صورت میں ہلاکتوں کی تعداد میں 80 فیصد اور تباہ ہونے والے مکانات کی تعداد کو 50 فیصد تک کم کرنا ہے۔

    خیال رہے کہ جاپان دنیا کے اس خطے میں واقع ہے جہاں سب سے زیادہ زلزلے آتے ہیں، تاریخی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ 1,400 سالوں میں تقریباً ہر 100 سے 200 سال بعد نانکائی ٹروگھ میں ایک بڑا زلزلہ آتا ہے۔

    اس خطے میں تباہ کن زلزلہ آخری 1946 میں آیا تھا، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 8.1 اور 8.4 کے درمیان ریکارڈ کی گئی تھی۔

    https://urdu.arynews.tv/japan-coming-years-terrible-earthquakes-shocking-prediction/

  • جاپان : 9 افراد کا سفاک قاتل ’ٹوئٹرکلر‘ بالآخر اپنے انجام کو پہنچ گیا

    جاپان : 9 افراد کا سفاک قاتل ’ٹوئٹرکلر‘ بالآخر اپنے انجام کو پہنچ گیا

    ٹوکیو : جاپان میں 9 افراد کو بہیمانہ طریقے سے قتل کرنے والے قاتل کو بالآخر 3 سال بعد تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

    جاپان میں تقریباً 3 سال بعد ایک مجرم کو پھانسی دی گئی ہے اس پھانسی کو اس لیے بھی غیر معمولی قرار دیا جا رہا ہے کہ اس میں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوان خواتین اور مرد کو نشانہ بنایا گیا، جس نے پورے ملک میں خوف و ہراس پیدا کردیا تھا۔

    ملزم تاکاہیرو شِرائیشی جس کی عمر 30 سال تھی، کو سال 2017میں ایک نہایت دل دہلا دینے والے کیس میں سزائے موت سنائی گئی تھی، مشہور زمانہ کیس میں ملزم ٹوئٹر کلر کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    اب تین سال بعد 30سالہ قاتل تکاہیرو شیراشی کو موت کی سزا دے دی گئی، مجرم کو ٹوکیو ڈیٹینشن ہاؤس میں انتہائی راز دارانہ طریقے سے پھانسی دی گئی۔

    یہ خوفناک واقعہ زامہ شہر کیناگاوا میں پیش آیا تھا، جو ٹوکیو کے قریب واقع ہے، ملزم نے سوشل میڈیا، خاص طور پر ٹوئٹر کے ذریعے رابطہ کرکے 9 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، جن میں 8 خواتین اور ایک مرد شامل تھے۔

    ملزم کا طریقہ واردات یہ تھا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹوئٹر‘ ایسے ذہنی طور پر پریشان نوجوانوں کو تلاش کرتا تھا جو خودکشی کے خیالات رکھتے تھے۔

    اس نے اپنی پروفائل پر ایسا ظاہر کیا کہ وہ ان کی خودکشی میں ’مدد‘ کرسکتا ہے یا ان کے درد کو کم کر سکتا ہے۔

    اسی پلان کے تحت وہ ان نوجوانوں کو اپنے اپارٹمنٹ پر بلاتا، پھر اُنہیں گلا گھونٹ کر قتل کر دیتا اور لاشوں کے اعضا کے ٹکڑے کرکے فریزر میں یا مختلف جگہوں پر چھپا دیتا۔ ان میں سے زیادہ تر 15 برس سے لے کر 26 برس کے درمیان کی نوجوان خواتین ہوا کرتی تھیں۔

    یہ ہلاکتیں اکتوبر 2017 میں اس وقت سامنے آئیں، جب پولیس کو متاثرین میں سے ایک شخص کی تلاش کے دوران ٹوکیو کے قریب جاپانی شہر زاما میں لاش کے بعض اعضاء ملے تھے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق مقامی پولیس کی جانب سے ایک 23 سالہ خاتون کی گمشدگی کی تحقیقات کے دوران اسے حراست میں لیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ جاپان میں سزائے موت اب بھی قانونی عمل ہے اور یہ پھانسی کے ذریعے دی جاتی ہے۔ اس عمل کو خاصا خفیہ رکھا جاتا ہے، حتیٰ کہ مجرم کو بھی عموماً صرف چند گھنٹے پہلے ہی اطلاع دی جاتی ہے کہ اُس کی پھانسی ہونے والی ہے۔

    جاپان کی حالیہ پھانسی جولائی 2022 میں ایک اس شخص کو دی گئی تھی، جس نے سال2018 میں ٹوکیو کے ضلع اکیہابارا میں چاقو کے حملے سے 7 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

    انسانی حقوق کے کارکنان اس عمل کو ذہنی اذیت کا باعث قرار دیتے ہیں، اس پھانسی کے بعد جاپان میں اب بھی 105 افراد سزائے موت کے منتظر ہیں۔

  • ’ٹوئٹر کلر‘ کو پھانسی دے دی گئی

    ’ٹوئٹر کلر‘ کو پھانسی دے دی گئی

    ‘ٹوئٹر کلر ‘ کے نام سے معروف ایک جاپانی شخص کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ملنے والے لوگوں کے قتل اور ان کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے پر پھانسی دیدی گئی۔

    جاپان نے سوشل میڈیا پر رابطہ کرکے 9 افراد کو قتل کرنے والے ٹوئٹر کلر کو پھانسی دے دی گئی، 30 برس کے ’ٹوئٹر کلر‘ کو 2017 میں گرفتار کیا گیا تھا، ٹوئٹر کِلر‘ ٹاکاہیرو شیرائیشی کو 8 خواتین اور ایک مرد کو گلا گھونٹ کر قتل کرنے اور ان کے جسم کے ٹکڑے کرنے کے اعترافِ جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

    یہ ہلاکتیں اکتوبر 2017 میں اس وقت سامنے آئیں، جب پولیس کو ٹوکیو کے قریب جاپانی شہر زاما میں لاش کے اعضاء ملے تھے، پولیس نے ایک 23 سالہ خاتون کی گمشدگی کی تحقیقات کے دوران اسے حراست میں لیا گیا تھا۔

    2017 میں خاتون کے لاپتا ہونے کے بعد ان کے بھائی نے ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کی اور وہاں انہیں ایک مشکوک ہینڈل ملا جو انہیں تاکاہیرو شیرائیشی کی رہائش گاہ لے گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ وہاں 9 بوسیدہ لاشیں تھیں جس کے 240 ہڈیوں کے حصے کولرز اور ٹول باکسز میں موجود تھے جنہیں بلیوں کے فضلے کے ساتھ ملا کر جگہ جگہ پھیلایا گیا تھا تاکہ شواہد چھپائے جاسکیں۔

    جاپانی شخص کے طریقہ واردات سے متعلق یہ بات سامنے آئی کہ وہ ان سوشل میڈیا صارفین کو ہدف بنانا تھا جو خود اپنی زندگی لینے سے متعلق پوسٹ کرتے تھے۔

    یہ جاپان میں تین سال بعد پہلی سزائے موت ہے۔اس سے قبل جولائی 2020 میں ایک شخص کو پھانسی دی گئی تھی۔

  • جاپان کا 80 سال میں پہلا کامیاب میزائل تجربہ

    جاپان کا 80 سال میں پہلا کامیاب میزائل تجربہ

    ٹوکیو : جاپان نے 80 سال میں پہلی بار اپنی سر زمین پر میزائل کا تجربہ کیا ہے، جس کی رینج 62 میل ہے۔

    خبر رساں ایجنسی اے پی کی ایک رپورٹ کے مطابق ہوکائیڈو جزیرے پر زمین سے جہاز تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق جاپانی فوج اپنے فوجی ڈھانچے کو مضبوط بنا رہی ہے، جاپان نے گزشتہ میزائل تجربات امریکہ اور آسٹریلیا کے ساتھ مل کر کیے تھے۔

    یہ تجربہ جاپان کے شمالی علاقے ہوکا ئیڈو میں کیا گیا، جہاں "ٹائپ 88” نامی ایک میزائل کو ایک خالی کشتی پر داغا گیا جو ساحل سے 40 کلومیٹر دور تھی۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ میزائل زمین سے سمندر میں مار کرنے والا ہے اور اس کا فاصلہ تقریباً 100 کلومیٹر (62 میل) ہے۔

    اس حوالے سے جاپان کے فوجی حکام کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ کامیاب رہا اور آئندہ اتوار تک ایک اور میزائل تجربہ بھی متوقع ہے۔

    اس تجربے کے خلاف درجنوں افراد نے احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے تجربات سے ایشیا میں کشیدگی بڑھے گی اور جاپان جنگ میں شامل ہوسکتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ قدم جاپان کی نئی دفاعی پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد چین کی بڑھتی ہوئی سمندری سرگرمیوں کو روکنا ہے۔ جاپان کو چین اور روس کی مشترکہ فوجی مشقوں پر بھی تشویش ہے جو جاپانی سمندری علاقوں کے قریب ہو رہی ہیں۔

  • جاپان نے نیند میں مدد دینے والی حیرت انگیز ٹیکنالوجی متعارف کرا دی

    جاپان نے نیند میں مدد دینے والی حیرت انگیز ٹیکنالوجی متعارف کرا دی

    کم وقت میں اچھی اور گہری نیند کے مزے لینے کے لیے جاپان نے نیند میں مدد دینے والی اسمارٹ جیکٹ متعارف کرا دی۔

    جاپانی ڈیزائن فرم کونیل نے ایسی پفر جیکٹ تیار کی ہے جو روشنی اور موسیقی کی مدد سے انسان کو کہیں بھی سُلا سکتی ہے۔ یہ جیکٹ پہننے والے کی دل کی دھڑکن اور جسمانی درجہ حرارت جیسے بایو میٹرک ڈیٹا کی بنیاد پر مخصوص آوازیں اور لائٹنگ پیدا کرتی ہے، تاکہ نیند کے لیے موزوں ماحول بن سکے۔

    یہ جیکٹ بظاہر ایک عام لیکن اوور سائز پَفر جیکٹ ہے، جسے چلتے پھرتے بھی پہنا جا سکتا ہے، لیکن اس کی خاص بات اس کا سلیپ موڈ ہے جو صرف ہُڈ چڑھانے سے فعال ہو جاتا ہے۔ جیکٹ میں لگے سینسر صارف کی نیند اور ذہنی دباؤ کو مسلسل مانیٹر کرتے رہتے ہیں۔


    ٹک ٹاک ڈیڈ لائن، ٹرمپ نے اہم فیصلہ کر لیا


    آپ کو یہ جان کر بھی حیرت ہوگی کہ جاپان کو اکثر دنیا کی سب سے زیادہ نیند سے محروم قوموں میں سے ایک بتایا جاتا ہے، بین الاقوامی سروے اور نیند کے دورانیے اور معیار سے متعلق ریسرچ اسٹڈیز میں بھی جاپان بار بار آخری نمبر پر آتا ہے۔

    کونیل کے تخلیقی آرٹ ڈائریکٹر ڈائی میاتا نے میڈیا کو بتایا کہ آپ کسی کو سونے پر مجبور نہیں کر سکتے، اسے خود ہی سونا پڑتا ہے لیکن ہم نے سوچنا شروع کیا کہ کیا ہم کوئی ایسی چیز بنا سکتے ہیں جو لوگوں کو ان کی اپنی شرائط پر سونے میں مدد دے؟ اور پھر ہم نے یہ پفر جیکٹ تیار کی، جسے The ZZZN کا نام دیا گیا ہے۔

    یہ جیکٹ ابھی صارفین کے لیے پیش نہیں کیا گیا ہے بلکہ اس کا پروٹوٹائپ تیار کیا گیا ہے، جسے 24 جون سے 7 جولائی تک ایکسپو 2025 اوساکا میں نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا، جہاں لوگ خود اس کی جانچ کر سکیں گے، کمپنی کے آرٹ ڈائریکٹر نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ ایجاد لوگوں کو نیند کے بارے میں زیادہ تجسس پر ابھارے گی۔

  • جاپان کے ساحلی علاقے میں 6.1 شدت کا زلزلہ آ گیا

    جاپان کے ساحلی علاقے میں 6.1 شدت کا زلزلہ آ گیا

    ٹوکیو: جاپان کے ساحلی علاقے ہوکائیڈو میں 6.0 شدت کا زلزلہ آ گیا ہے۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق جاپان کی موسمیاتی ایجنسی نے بتایا کہ جمعرات کو مشرقی ہوکائیڈو میں نیمورو جزیرہ نما کے قریب 6.1 شدت کا زلزلہ آیا ہے۔

    جاپان کی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق زلزلہ بدھ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 8:08 بجے نیمورو جزیرہ نما کے جنوب مشرقی ساحل پر اتھلی گہرائی میں آیا۔

    جاپان کی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق زلزلے کا مرکز 42.8 ڈگری شمال طول بلد اور 146.4 درجے مشرق کی طول بلد پر واقع تھا۔


    جاپان میں 6.9 شدت کا زلزلہ، سونامی کی وارننگ جاری


    ایجنسی نے بتایا کہ زلزلہ ہوکائیڈو کے ساحل پر لہروں میں 20 سینٹی میٹر سے بھی کم سطح کی تبدیلی کا سبب بن سکتا ہے، اس لیے نقصان کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، جب کہ زلزلہ کی شدت کا پیمانہ زیادہ سے زیادہ 7 میں سے 4 رہا۔

    زلزلہ کی شدت کا پیمانہ کسی خاص مقام پر زمین کے ہلنے کی ڈگری کی پیمائش کرتا ہے۔ 4 کی شدت میں گھر میں لٹکی چیزیں جھولنے لگتی ہیں اور شیلف پر پڑی چیزیں گر سکتی ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 5.9 تھی۔ زخمیوں یا انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے، سونامی کی وارننگ بھی جاری نہیں کی گئی۔

    واضح رہے کہ جاپان کے شمالی ترین صوبے ہوکائیڈو میں درمیانے درجے کے طاقت ور زلزلے آتے رہے ہیں، لیکن موسمی حکام کا کہنا ہے کہ بڑے زلزلے آنے کا امکان نہیں ہے۔ موسمیاتی ایجنسی کا کہنا ہے کہ رواں ماہ 2 جون کی صبح کو بھی 6.3 شدت کا زلزلہ آیا، جس کا مرکز ٹوکاچی کے ساحلی علاقے میں تھا۔

  • امریکا سمیت تین بڑے ملکوں نے فلپائن سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا

    امریکا سمیت تین بڑے ملکوں نے فلپائن سے متعلق اہم فیصلہ کر لیا

    سنگاپور: امریکا، جاپان اور آسٹریلیا نے چین کے مقابلے کے لیے فلپائن کی دفاعی صلاحیت بڑھانے میں مدد کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ہفتے کے روز سنگاپور میں منعقدہ چار فریقی دفاعی اجلاس میں جاپان، امریکا اور آسٹریلیا کے وزرائے دفاع نے فلپائن کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد کرنے پر اتفاق رائے کیا ہے۔

    جاپان کے وزیرِ دفاع ناکاتانی گین، امریکی وزیر دفاع پِیٹ ہیگستھ، آسٹریلوی وزیر دفاع رچرڈ مارلس اور فلپائنی وزیر دفاع گِلبیرتو تیئودورو نے اجلاس میں شرکت کی، جن کا مقصد ایک آزاد اور کھلا ہند-بحرالکاہل خطّہ بنانا ہے۔

    جاپانی وزیر دفاع نے اس اجلاس کے آغاز میں کہا کہ چین مشرقی اور جنوبی بحیرۂ چین میں اپنی سرگرمیاں بڑھا رہا ہے، اجلاس میں وزرائے خارجہ نے چین کی سرگرمیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور ان سرگرمیوں کو علاقائی عدم استحکام کا باعث قرار دیا۔


    روس کا نیٹو پر ممکنہ حملہ، جرمن ڈیفنس چیف نے خبردار کردیا


    وزرائے خارجہ نے اس تحفظ کی ضرورت کو تسلیم کیا کہ علاقے میں جہاز رانی اور پروازیں آزادی سے ہوں، جس کے لیے وزرائے دفاع نے فلپائن کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد دینے کی غرض سے اسے آلات برآمد کرنے پر اتفاق کیا۔

    وزرائے خارجہ نے امریکی ٹام ہاک کروز میزائلوں کو آزمائشی طور پر فائر کرنے کی غرض سے مشقیں کرنے اور اپنے میزائل دفاعی نظام کے لیے معلومات کا تبادلہ کرنے کا نظام بنانے پر بھی اتفاق کیا، انھوں نے نگرانی اور جاسوسی کے ایک مشترکہ نظام کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

  • جاپان نے بچوں کے کون سے نام رکھنے پر پابندی لگا دی؟

    جاپان نے بچوں کے کون سے نام رکھنے پر پابندی لگا دی؟

    ہر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے نومولود کے اچھے نام رکھیں لیکن جاپان میں بچوں کے کچھ نام رکھنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    والدین بننا کسی بھی جوڑےکے لیے زندگی کا سب سے بڑا خوشی کا لمحہ ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں والدین بچوں کی پیدائش سے قبل یہ سوچنا شروع کر دیتے ہیں کہ نومولود کا کیا نام رکھا جائے اور آج کل تو دنیا بھر میں بچوں کا نام منفرد رکھنے کا رجحان ہے۔
    جاپان میں بھی ایسا ہی ہے کہ والدین اپنے بچوں کے انوکھے نام رکھتے ہیں۔ یعنی ایسے نام جو دیکھنے اور سننے میں بالکل ہٹ کر ہوں اور اس کو ’کراکرا نیمس‘ کہتے ہیں۔ تاہم اب ایسا نہیں ہو سکے گا۔

    جاپانی میڈیا کےمطابق حکومت جاپان نے نومولود بچوں کے نام رکھنے کے حوالے سے کچھ نئے اصول وضع کیے ہیں، جس کی پابندی پر شہری پر لازمی قرار دی گئی ہے۔

    جو جاپانی زبان اور چینی رسم الخط سے آشنا ہیں۔ وہ لوگ یہ جانتے ہوں گے کہ جاپان میں بچے کا نام عام طور پر کنجی (چینی رسم الخط پر مبنی حروف) میں لکھے جاتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جاپانی والدین اپنے بچوں کے نام رکھتے وقت صرف سننے میں جو بہتر لگے وہ نام رکھتے ہیں اور ویسی ہی کنجی اٹھا لیتے ہیں، لیکن مسئلہ یہ پیدا ہوتا ہے کہ چینی رسم الخط میں ایک ایک کنجی کے کئی تلفظ ہوتے ہیں اور جب بچے کا نام لکھ کر سامنے آتا ہے تو بالخصوص اسپتالوں، اسکولوں اور سرکاری دفتروں میں ابہام پیدا ہوتا ہے کہ اس نام کو کس تلفظ سے پکارا جائے۔

    اس مسئلے کے حل کے لیے جاپان کی حکومت نے جو نئے اصول بنائے ہیں۔ اس کے مطابق اب بچے کے والدین یا سر پرست کو بچے کا نام رجسٹر کراتے وقت اس کا درست تلفظ بھی دینا ہوگا۔ اگر کسی نام کا تلفظ اس کنجی کے مقبول تلفظ سے میل نہیں کھاتا، تو وپ نام منظور نہیں ہوگا، یا پھر اضافی کاغذی کارروائی کی جائے گی۔

    دوسری جانب حکومت جاپان کے اس فیصلے کے بعد ملک بھر میں اس بات پر بحث شروع ہو گی ہے کہ حکومت کا یہ قانون والدین کے حقوق میں مداخلت ہے، کیونکہ بچے حکومت کے نہیں بلکہ ماں باپ کے ہوتے ہیں اور ان کو پورا حق ہے کہ وہ کوئی بھی نام رکھیں۔ تاہم کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو حکومت کے فیصلے کی تائید کر رہے ہیں۔