Tag: جاپان

  • جاپان کی تاریخ کا خطرناک سمندری طوفان، ہلاکتوں کی تعداد 58 ہوگئی

    جاپان کی تاریخ کا خطرناک سمندری طوفان، ہلاکتوں کی تعداد 58 ہوگئی

    ٹوکیو: جاپان کی تاریخ کے خطرناک سمندری طوفان نے تباہی مچادی، دو دن کے دوران ہلاک افراد کی تعداد 58 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان ہیگی کے جاپان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا نے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 58 ہوگئی، جبکہ درجنوں تاحال لاپتہ ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق طوفان کے باعث کئی پروازیں منسوخ ہوچکی ہیں اور ڈیڑھ لاکھ گھروں کو بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے۔

    سمندری طوفان ہیگی کی تباہ کاریوں کے باعث جاپان اور اسکاٹ لینڈ کے درمیان منعقد ہونے والے رگبی کے عالمی کپ کے تین میچز بھی منسوخ ہوچکے ہیں۔

    سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثر ہونے والے افراد کو ریسکیو کرنے کےلیے ہزاروں کی تعداد میں پولیس افسران، فائر فائیٹرز، کوسٹ گارڈز اور ملٹری اہلکار ریلیف آپریشن میں حصّہ لے رہے ہیں۔

    سمندری طوفان ہیگی نے 37 افراد کی جان لے لی، 20 لاپتہ

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ 92 ہزار گھر اب بھی بجلی سے محروم ہیں جبکہ 70 لاکھ سے زائد افراد طوفان کے باعث اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے جبکہ شیلٹر ہومز میں صرف 50 ہزار افراد موجود ہیں۔

    خیال رہے کہ حکام نے خطرات کے پیش نظر علاقوں میں احتیاطی ہدایت جاری کردی ہیں جبکہ طوفان کے ٹکرانے سے قبل ہی شہریوں کی جانب سے اشیائے خوردونوش ذخیرہ کرلی گئی تھیں جس کے سبب مارکیٹوں میں سامان کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

  • سمندری طوفان ہیگی جاپان کے ساحل سے ٹکرا گیا، 18 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ

    سمندری طوفان ہیگی جاپان کے ساحل سے ٹکرا گیا، 18 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ

    ٹوکیو: سمندری طوفان ہیگی نے جاپان میں تباہی مچادی جس کے نتیجے میں کئی شہروں میں سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی، بجلی، مواصلات کا نظام درہم برہم جبکہ 18 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں سمندری طوفان ہیگی ساحلی علاقوں سے ٹکرا نے کے نتیجے میں18افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد اب بھی لاپتہ ہیں، متعدد پروازیں منسوخ ہوگئیں، ڈیڑھ لاکھ گھروں کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جاپانی حکومت نے متاثرین کو ریسکیو کرنے کےلیے 27 ہزار فوجیوں کو متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن کےلیے بھیج دیا ہے۔

    جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے کا کہنا ہے کہ حکومت متاثرین کی امداد کےلیے ہر ممکن کوشش کررہی ہے، میں وعدہ کرتا ہوں کہ اگر ضرورت پڑی تو مزید فوجی دستے بھی ریلیف آپریشن کےلیے بھیجے جائیں گے۔

    جاپان میٹرولوجیکل ایجنسی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ طوفان کے باعث 180 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائیں مزید لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کا سبب بن سکتی ہیں۔

    حکام نے خطرات کے پیش نظر علاقوں میں احتیاطی ہدایت جاری کردی ہیں جبکہ طوفان کے ٹکرانے سے قبل ہی شہریوں کی جانب سے اشیائے خوردونوش ذخیرہ کرلی گئی تھیں جس کے سبب مارکیٹوں میں سامان کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مشرقی ٹوکیو میں سیلابی صورت حال سے گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور ایک گھر کار پر آگرا جس میں موجود شخص ہلاک ہوگیا۔

    میٹرولوجیکل ایجنسی کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ یہ طوفان 1985 میں جاپان میں آنے والے طوفان سے بھی زیادہ طاقتور ہوسکتا ہے جس کے نتیجے میں 1200 سے زائد افراد ہلاک یا لاپتا ہوگئے تھے

  • ہماری جینز کا نیلا رنگ کہاں سے آیا؟

    ہماری جینز کا نیلا رنگ کہاں سے آیا؟

    رنگ مختلف خاصیتوں کے حامل ہوتے ہیں، کچھ رنگ خوشی، خوشحالی، محبت اور سکون کا استعارہ ہوتے ہیں تو کچھ غم و الم، مایوسی اور ناامیدی کی علامت ہوتے ہیں۔

    نیلا بھی ایسا ہی رنگ ہے جو بھروسے، وفاداری اور ذہانت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں اس رنگ کی کچھ ایسی خصوصیات بھی ہیں جو ہم آج سے قبل نہیں جانتے تھے؟

    ہماری نیلے رنگ کی جینز، اور نیلے رنگ کے مختلف ملبوسات آج کے دور میں مختلف کیمیکلز سے رنگے جاتے ہیں۔ آئیے آج ہم آپ کو اس رنگ کے اصل خطے اور اس کی تاریخ کے بارے میں بتاتے ہیں۔

    جاپان کے جنوب مغرب میں واقع مضافاتی شہر ٹوکو شیما نیلا رنگ پیدا کرنے والے پودوں انڈیگوفیرا ٹنکوریا کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ اس شہر میں یوشینو گاوا نامی دریا ہے جو زیر زمین بہتا ہے اور مٹی کو حرارت فراہم کرتا ہے۔

    ان پودوں سے حاصل ہونے والا نیلا رنگ سنہ 1600 سے مقبول ہونا شروع ہوا۔ اس سے قبل جاپان کا سمورائی قبیلہ اس رنگ کو عام استعمال کرتا تھا۔

    دراصل اس نیلے رنگ سے جب کاٹن کو رنگا جاتا تھا تو وہ کاٹن سخت ہوجاتا تھا، یہ کپڑا دیگر کپڑوں کی نسبت بدبو اور دھول مٹی سے کم خراب ہوتا تھا۔ چنانچہ سخت مشقت کرنے والے اور سخت جان سمورائیوں کے لیے یہ ایک پسندیدہ رنگ تھا۔

    پودوں سے حاصل ہونے والا یہ نیلا رنگ جسم کے مختلف زخموں کو بھی جلد مندمل کردیتا تھا کیونکہ یہ رنگ زخم کو مختلف بیکٹریا سے محفوظ رکھتا تھا۔

    یہ رنگ اس وقت فائر فائٹرز کے لباس کا بھی رنگ تھا، کیونکہ (خالص) نیلا رنگ 1500 ڈگری فارن ہائیٹ کے شعلوں سے بھی بچا سکتا ہے۔

    تاہم اس رنگ کا حصول اتنا آسان بھی نہیں تھا۔

    اس رنگ کو حاصل کرنے کے لیے مخصوص پودے کے پتوں کو پودے سے الگ کیا جاتا ہے، اس کے بعد اسے دھوپ میں سکھایا جاتا ہے۔ ان پتوں کو ہر تھوڑی دیر بعد پلٹ کر دھوپ لگانی ضروری ہوتی ہے۔

    اچھی طرح دھوپ میں رہنے کے بعد ان پتوں کا رنگ نیلا مائل ہوجاتا ہے۔ اس کے بعد اس سے رنگ تیار کیا جاتا ہے۔ یہ سارا عمل تقریباً 1 سال میں مکمل ہوتا ہے۔

    اس رنگ کو حاصل کرنے میں درپیش محنت اور طوالت کی وجہ سے اب اس رنگ کے لیے کیمیکلز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جب مارکیٹ میں اصل رنگ کی مانگ کم ہوئی تو اس کی افزائش سے وابستہ کسانوں نے بھی ان پودوں کو اگانا چھوڑ کر کوئی دوسرا ذریعہ معاش تلاش کرلیا۔

    ٹوکو شیما میں اب گنتی کے صرف 5 کسان ہیں جو ابھی بھی اس پودے کی افزائش کر رہے ہیں۔

    اس رنگ سے کپڑوں کو رنگنا بھی کوئی آسان کام نہیں، رنگ سازوں کو اس رنگ میں رنگی ایک شے تیار کرنے میں کم از کم 10 دن لگ جاتے ہیں۔

    طویل عرصے تک اس رنگ سے کھیلنے کے بعد زیادہ تر رنگ سازوں کے ناخن بھی مستقل اسی رنگ میں رنگ جاتے ہیں۔

    خالص اور کیمیکل ملے رنگ میں کیا فرق ہے؟

    یہ بات تو طے ہے کہ جب کوئی شے خالص اور قدرتی اشیا سے تیار کی جاتی ہے تو اس کی الگ ہی چھب ہوتی ہے۔

    اس رنگ کے کاروبار سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ کیمیکل والے رنگ سے جب کپڑے کو رنگا جاتا ہے تو وہ اسی وقت خوبصورت معلوم ہوتا ہے، اور کچھ عرصے بعد اس کی یہ خوبصورتی ماند پڑ جاتی ہے۔

    اس کے برعکس اصل رنگ سے رنگی اشیا کی خوبصورتی وقت کے ساتھ نکھر کر آتی ہے اور یہ دیرپا بھی ہوتی ہے۔

    ایک ماہر رنگریز پودوں سے حاصل کیے گئے نیلے رنگ سے مختلف شیڈز تخلیق کر سکتا ہے، وہ اسے سیاہی مائل نیلا بھی بنا سکتا ہے، اور سمندر جیسا پرسکون نیلگوں بھی۔

    کیا آپ یہ خالص رنگ پہننا چاہیں گے؟

  • جاپان کی زلزلہ متاثرین کے لیے امداد کی پیشکش

    جاپان کی زلزلہ متاثرین کے لیے امداد کی پیشکش

    اسلام آباد: گزشتہ روز کے زلزلے سے آزاد کشمیر میں ہونے والے نقصانات پر جاپان کی جانب سے امداد کی پیشکش کی گئی جس پر چیئرمین این ڈی ایم اے نے شکریہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال نقصانات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل سے جاپانی سفیر کا فون پر رابطہ ہوا۔ جاپانی سفیر نے گزشتہ روز زلزلے کے باعث ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

    جاپانی سفیر نے زلزلہ متاثرین کے لیے امداد کی پیشکش کی جس پر چیئرمین این ڈی ایم اے نے جاپان کے سفیر کا شکریہ ادا کیا۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ جاپان کے سفیر کو بتایا نقصانات کا جائزہ لیاجا رہا ہے، بیرونی امداد کی ضرورت پیش آئی تو آگاہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ملک کے بیشتر شہروں میں 5.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی۔

    میر پور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے جس کے باعث کئی گاڑیاں الٹ گئیں۔ سڑکیں ٹوٹ کر دھنس گئیں، زلزلے کے باعث ایک عمارت بھی منہدم ہوئی ہے جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    زلزلے کے بعد میر پور آزاد کشمیر، جاتلاں اور گرد و نواح میں مواصلاتی نظام منقطع ہو چکا ہے۔ زلزلے کے باعث ایک نجی اسپتال کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    اب تک زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 30 بتائی جارہی ہے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

  • وزیر خارجہ کا جاپانی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ

    وزیر خارجہ کا جاپانی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جاپانی ہم منصب تارو کونو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور انہیں مقبوضہ کمشیر کی حالت زار سے آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جاپانی ہم منصب تارو کونو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے جاپانی ہم منصب کو بھارت کے یکطرفہ اقدامات اور خطے کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو ہے، کشمیریوں کو خوراک اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیلنا چاہتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی تنظیمیں جینو سائیڈ الرٹ جاری کر رہی ہیں، آج کشمیری باہر نکلنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں آج بڑے پیمانے پر کشت و خون کا خدشہ ہے۔

    وزیر خارجہ نے اپیل کی کہ جاپان کشمیریوں کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

    یاد رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر متعدد ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے کر چکے ہیں اور انہیں بھارتی مظالم اور کشمیریوں کی حالت زار سے آگاہ کر چکے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے عالمی برادری سے کشمیر کے معاملے پر مؤثر کردار ادا کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

  • جاپان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ

    جاپان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ

    جاپان کی فضائی فوج میں پہلی خاتون فائٹر پائلٹ اپنی تربیت مکمل کرنے کے بعد باقاعدہ فضائی فوج کا حصہ بن گئیں۔

    26 سالہ لیفٹیننٹ میسا متسوشیما کو جاپان کی ایئر سیلف ڈیفینس فورس میں جنگی جہاز اڑانے والی پہلی خاتون پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

    میسا نے اپنی ٹریننگ کے دوران ایف 15 طیارہ اڑایا، وہ ٹریننگ پانے والے گروپ میں واحد خاتون تھیں جو اب اپنی تربیت مکمل کر کے ایئر فورس کا باقاعدہ حصہ بن گئی ہیں۔

    میسا کہتی ہیں کہ انہیں جنگی طیارے اڑانے کا شوق اپنے اسکول کے دنوں میں ٹام کروز کی فلم ’ٹاپ گن‘ دیکھ کر ہوا۔ اس وقت ان کے دل میں شوق جاگا کہ وہ بھی اس طرح جنگٰ طیارے اڑائیں اور ان کا خواب اب پورا ہوگیا ہے۔

    جاپان کی سیلف ڈیفینس فورس کا قیام سنہ 1954 میں عمل میں لایا گیا تھا تب سے خواتین اس شعبے میں صرف بطور نرس اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں۔ سنہ 1992 میں نیشنل ڈیفینس اکیڈمی نے خواتین کو بھی جنگی پوزیشنز کے لیے تربیت دینی شروع کی۔

    سنہ 2016 تک جاپانی فوج میں مختلف پوزیشنز پر فعال خواتین کی تعداد صرف 6.1 فیصد تھی تاہم اس کے بعد جاپان میں فوج میں مزید خواتین کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ایک موقع پر جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے بھی فضائی فوج میں خواتین کی کم شرح پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی وجہ مختلف شعبوں میں خالص مردانہ کلچر کو قرار دیا۔

    سنہ 2015 تک جاپان میں خواتین پر فائٹر جیٹس اڑانے پر بھی پابندی تھی لیکن پھر یہ پابندی کالعدم قرار دے دی گئی اور یوں میسا جیسی خواتین کے لیے اس شعبے میں آنے کی راہ ہموار ہوئی۔

    اس دوران میسا مال بردار جہاز کی پائلٹ بننے کی تیاریاں کر رہی تھیں لیکن خواتین پر سے فائٹر جیٹ اڑانے کی پابندی ہٹتے ہی انہوں نے فضائی فوج میں اپلائی کردیا اور جلد ہی انہیں ان کی منزل مل گئی۔

    وہ کہتی ہیں، ’یہ صرف میرے خواب کی تکمیل ہی نہیں بلکہ دیگر خواتین کے لیے آگے آنے کا راستہ بھی ہے‘۔

    میسا کے علاوہ 3 مزید خواتین کو بھی فائٹر جیٹ اڑانے کی تربیت دی جارہی ہیں جو جلد مکمل ہوجائے گی یوں جاپانی فوج میں مزید خواتین فائٹر پائلٹس کا اضافہ ہوگا۔

  • جاپان کے اینیمیشن اسٹوڈیو میں‌ آتشگیر مادے سے حملہ، 26 افراد ہلاک

    جاپان کے اینیمیشن اسٹوڈیو میں‌ آتشگیر مادے سے حملہ، 26 افراد ہلاک

    ٹوکیو :جاپان میں مقامی اینی میشن اسٹوڈیو پر آتش گیر مادے سے حملے کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقامی پولیس نے بتایا کہ ایک نامعلوم شخص نے اسٹوڈیو میں گھس کر توڑ پھوڑ کی جس کے بعد ایک آتش گیر مادہ پھینکا جس سے اسٹوڈیو میں آگ بھڑک اٹھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ افسوس ناک واقعہ جمعرات کی صبح ساڑھے 10 بجے کے قریب پیش آیا جس کے نتیجے میں تین منزلہ عمارت میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ واقعے میں 26 افراد ہلاک اور 35 زائد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ واقعے میں ملوث مشتبہ شخص بھی زخمی ہوا ہے جسے حراست میں لے کر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔

    پولیس ترجمان کے مطابق ایک شخص نے اسٹوڈیو میں مادہ پھینکا جس سے آگ بھڑک اٹھی، واقعہ میں ملوث شخص کے بارے میں مزید تفصیلات موصول نہیں ہوئیں ،اس حملے کے مقاصد کا بھی تاحال پتہ نہیں چل سکا ہے۔

    عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے جائے وقوعہ کے قریب زوردار دھماکوں کی آوازیں بھی سنیں جب کہ بعد میں لوگوں کو کمبلوں میں لپٹے دیکھا۔

  • جنوبی کوریا کا جاپان سے تجارتی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ

    جنوبی کوریا کا جاپان سے تجارتی پابندیوں کے خاتمے کا مطالبہ

    سیؤل: جنوبی کوریا نے جاپان سے مطالبہ کیا ہے کہ جنوبی کوریائی ٹیکنالوجی کی اشیاء سے متعلق پابندیاں ختم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے خاپان کو منتبہ کیا ہے کہ تجارتی پابندی سے جاپان کو زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مون جے کا جاپانی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ ٹیکنالوجی سے متعلق جنوبی کوریائی اشیاء کی درآمد پر پابندیاں ختم کر دے، بصورت دیگر جاپان کو بھی تجارتی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    جنوبی کوریائی صدر نے الزام عائد کیا کہ جاپان ایک تاریخی تنازعے کے تناظر میں جنوبی کوریا کو سزا دینے کی کوشش کر رہا ہے۔

    جاپان کی جانب سے جنوبی کوریا پر یہ بھی پابندی عاید ہے کہ وہ شمالی کوریا کو بھی مصنوعات فروخت نہیں کرسکتا، مو جے ان کا کہنا تھا کہ اب یہ معاملہ انتہائی سنگین ہوچکا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جاپان اس قسم کی پابندیاں عاید کرکے تجارتی نقصان پہنچانا چاہتا ہے، جبکہ جاپان کا ایک مقصد اپنی منصوعات کی برآمدات میں اضافہ بھی کرنا ہے۔

  • وہ کیک جو 30 منٹ کے اندر غائب ہوجائے

    وہ کیک جو 30 منٹ کے اندر غائب ہوجائے

    جاپان میں ویسے تو مختلف نوع کے کھانے تیار کیے جاتے ہیں جنہیں دنیا بھر کے لوگ شوق سے کھاتے ہیں، انہی میں سے ایک رین ڈراپ کیک بھی ہے جو میز پر رکھتے ہی آدھے گھنٹے کے اندر غائب ہوجاتا ہے۔

    یہ کیک دیکھنے میں پانی کا بڑا سا قطرہ لگتا ہے تاہم یہ ٹھوس ہے اور نہایت کم کیلوریز کا حامل ہے۔ اس کیک کو مقامی زبان میں میزو شنگن موچی کہا جاتا ہے البتہ عام طور پر اسے رین ڈراپ کیک بھی کہا جاتا ہے۔

    ایک بار اسے فریزر سے نکال کر روم ٹمپریچر پر رکھ دیا جائے تو آدھے گھنٹے کے اندر یہ اپنی شکل کھو دیتا ہے۔

    اسے بنانے کی ترکیب بھی نہایت آسان ہے، اسے بنانے کے لیے ایگر پاؤڈر استعمال کیا جاتا ہے جو الجی سے بنا ہوا جیلی کی طرح کا ایک مادہ ہوتا ہے۔ تیار ہونے کے بعد اسے سوئے بین پاؤڈر اور براؤن شوگر سیرپ کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔

    یہ کیک جاپان میں بے حد مقبول ہے اور اب امریکا میں بھی اسے کھانے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

  • ٹرمپ اور ژی جن پنگ کی ملاقات سے متعلق کوئی پیشگی شرائط نہیں ہیں: امریکا

    ٹرمپ اور ژی جن پنگ کی ملاقات سے متعلق کوئی پیشگی شرائط نہیں ہیں: امریکا

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی ہم منصب ژی جن پنگ نے ملاقات سے متعلق کوئی پیشگی شرائط نہیں رکھی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چینی ہم منصب ژی جن پنگ سے جاپان میں ہونے والی جی 20 سمٹ میں ملاقات کریں گے، اس دوران دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی جنگ کے خاتمے کے امکانات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے امکان ظاہر کیا ہے کہ چین کے ساتھ جلد معاہدہ طے پاجائے گا، جس کے ذریعے تجارتی جنگ کا خاتمہ ممکن ہے۔

    حکام نے امریکی میڈیا میں چھپنے والی ایسے خبروں کو رد کر دیا جن کے مطابق چینی صدر اس ملاقات میں ٹرمپ کو مطالبات کی ایک فہرست پیش کریں گے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تنازعے کو ختم کیا جا سکے۔

    اس اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خصوصی طور پر اپنے روسی اور چینی ہم منصب سے ملاقاتیں کریں گے، اس دوران تجارتی جنگ کے خاتمے کے لیے حکمت عملی ممکن ہے۔

    جی 20 اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہوگا

    ٹرمپ کا اپنے تازہ بیان میں کہنا تھا کہ یہ بات ممکن ہے کہ چینی صدر ژی جن پنگ کے ساتھ ملاقات میں وہ ایک ایسے معاہدے پر متفق ہو جائیں جس کے بعد مزید چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد نہ کرنا پڑیں۔

    ٹرمپ نے چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ طے پانے کا عندیہ دے دیا

    خیال رہے کہ جی ٹوئنٹی اجلاس آج سے جاپان کے شہر اوساکا میں شروع ہورہا ہے جس میں 20 ممالک کے سربراہان شریک ہوں گے، اس سلسلے میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔