Tag: جاپان

  • جاپان، ناگاساکی یونیورسٹی میں سیگریٹ نوش اساتذہ کے داخلے پر پابندی عائد

    جاپان، ناگاساکی یونیورسٹی میں سیگریٹ نوش اساتذہ کے داخلے پر پابندی عائد

    ٹوکیو : جاپانی یونیورسٹی نے سیگریٹ کا نشہ چھڑوانے کےلیے سیگریٹ نوشی کی عادت میں گرفتار اساتذہ کے یونیورسٹی میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔

    تفصلات کے مطابق نشہ سیگریٹ کا ہو یا چائے کا اگر لت لگ جائے تو چھڑوانا مشکل ہوجاتا ہے لیکن جاپان کی ناگاساکی نامی یونیورسٹی کی انتطامیہ نے نشے کی بُری عادت میں گرفتار اساتذہ سے سیگریٹ نوشی ترک کرانے کا انوکھا طریقہ نکال لیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جاپان کی ایک یونیورسٹی نے سیگریٹ نوشی کرنے والے اساتذہ کی نشے کی لعنت سے چھٹکارا پانے کے لیے ان کے یونیورسٹی میں داخلے پر پابندی لگانے کا اعلان کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنوب مغربی جاپان کی ناگا ساکی یونیورسٹی کے ترجمان یوسو تاکاکورا نے کہا کہ ہماراخیال ہے کہ سیگریٹ نوشی تدریسی عمل کے خلاف ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیگریٹ نوشی کرنے والے اساتذہ کے جامعہ میں داخلے پر پابندی سے شہری آزادیوں کے قانون کی خلاف ورزی نہیں ہوتی۔

    مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق جاپان میں ناگا ساکی یونیورسٹی اپنی نوعیت کی پہلی درسگاہ ہے جس میں سیگریٹ نوشی کرنے والے اساتذہ کے داخلے پر پابندی عاید کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ سگریٹ نوشی کرنےوالے اساتذہ کو آئندہ اگست تک کی مہلت دی جائے گی اور اس کے بعد یونیورسٹی کے دروازے ہر اس پروفیسر اور استاد پر بند کردیئے جائیں گے جس جو سگریٹ نوشی ترک نہیں کرے گا۔

    خیال رہے کہ جاپان کے کئی شہروں میں مقامی حکومتوں نے پبلک مقامات پر سگریٹ نوشی کو ممنوع قرار دے رکھا ہے تاہم کسی تعلیمی ادارے میں اس طرح کی پابندی کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

  • جاپان پاکستان کو سات ارب چالیس کروڑ روپے دےگا

    جاپان پاکستان کو سات ارب چالیس کروڑ روپے دےگا

    اسلام آباد : پاکستان میں صحت اورٹرانسپورٹ کےشعبےکی بہتری کیلئےجاپان مدد فراہم کرےگا اور دونوں شعبوں میں سات ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تعلیم اورٹرانسپورٹ کی بہتری کیلئے جاپان میدان میں آگیا ، جاپان پاکستان کو سات ارب چالیس کروڑروپےدےگا، یہ رقم پاکستان میں صحت اور ٹرانسپورٹ کے شعبےکیلئےفراہم کی جائے گی۔

    رقم کا اعلان وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے دورے کے اختتام پر کیاگیا ہے ، جس کے مطابق چار ارب پچاسی کروڑ روپے صحت کیلئے جبکہ ٹرانسپورٹ کیلئے دو ارب پچپن کروڑ روپے فراہم کئے جائیں گے۔

    وزیرخارجہ نے جاپانی سرمایہ کاروں کوپاکستان میں بنے اسپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاری کی بھی دعوت دی، اس کےعلاوہ پاکستانی نوجوانوں کوجاپان بلانے کیلئے بھی مفاہمتی یاداشت پربھی دستخط ہوئے ہیں۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا جاپان کے 3 روزہ دورے کے اختتام پر گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جاپانی قیادت سے ایف اے ٹی ایف کے معاملے خصوصی تبادلہ خیال ہوا، پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالنے پر بات ہوئی جبکہ دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔

    مزید پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جاپانی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ جاپانی ہم منصب کو منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے اقدامات سے آگاہ کیا، دہشت گردوں کی مالی معاونت کے مکمل سدباب سے متعلق بھی بات ہوئی۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جاپانی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت امن و استحکام، تعمیر و ترقی اور عوامی بہبود کو پیش نظر رکھتے ہوئے اقتصادی ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

  • پاکستانی، جاپانی وزرائے خارجہ ملاقات،  مستحکم تعلقات کے لیے مختلف پہلوؤں پر غور

    پاکستانی، جاپانی وزرائے خارجہ ملاقات، مستحکم تعلقات کے لیے مختلف پہلوؤں پر غور

    ٹوکیو: وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمودقریشی نے ٹوکیو میں جاپانی ہم منصب سے ملاقات کی.

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی کی جاپانی وزیر خارجہ تارو کونو سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات،امن و امان ،باہمی دلچسپی کےامور پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لئے مختلف پہلوؤں پر غور کیا.

    شاہ محمود قریشی نے جاپانی ہم منصب کو خطے کی صورتحال سےآگاہ کیا، جاپانی وزیر خارجہ تاروکونو نے خطے میں قیام امن کے لئے  پاکستان کی کاوشوں کو  سراہا.

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے دورہ جاپان کے لئے مدعو کرنے پر جاپانی ہم منصب کا شکر ادا کیا.

    مزید پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جاپانی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت

    خیال رہے کہ آج ٹوکیو میں چیئرمین جاپان پاکستان بزنس کوآپریشن کمیٹی کی طرف سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جاپانی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ حکومت امن و استحکام، تعمیر و ترقی اور عوامی بہبود کو پیش نظر رکھتے ہوئے اقتصادی ترقی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

  • تارکین وطن کی فلاح و بہبود ہمارا ترجیحی ایجنڈا ہے: شاہ محمود قریشی

    تارکین وطن کی فلاح و بہبود ہمارا ترجیحی ایجنڈا ہے: شاہ محمود قریشی

    ٹوکیو: وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کی فلاح وبہبود ہمارا  ترجیحی ایجنڈا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ٹوکیو میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی تارکین وطن ملک کی تعمیر وترقی میں کردار ادا کر  رہے ہیں.

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تارکین وطن پاکستان کی نمائندگی بھی کر رہے ہیں، پاکستان اقتصادی ترقی اور خود انحصاری کے ایجنڈے پرعمل پیرا ہے.

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمارامقصد اقتصادی سرگرمیوں کوبڑھانا ہے، ہمارامقصدملک میں روزگارکےبہترمواقع پیداکرناہے، تارکین وطن کی فلاح وبہبودہماراترجیحی ایجنڈ اہے.

    مزید پڑھیں: موجودہ حکومت ہمسایوں سے پُرامن تعلقات کے لیے کوشاں ہے، شاہ محمود قریشی

    جاپان میں موجود وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ اقتصادی اورمعاشی لحاظ سےمستحکم پاکستان ہماری منزل ہے.

    خیال رہے کہ روانگی سے قبل وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ  دورہ جاپان سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جاپان کے بعد چین کا اہم دورہ کریں گے۔

  • آپ کے کمرے کی صفائی کرنے والا روبوٹ

    آپ کے کمرے کی صفائی کرنے والا روبوٹ

    ترقی یافتہ ممالک میں مختلف کاموں میں انسانوں کی مدد کے لیے مختلف اقسام کے روبوٹس تیار کیے جارہے ہیں۔ یہ روبوٹ مختلف ٹاسک سر انجام دیتے ہیں۔

    تاہم اب ایسا روبوٹ بھی بنا لیا گیا ہے جو آپ کے کمرے کی صفائی کرسکتا ہے اور یہ اپنی نوعیت کا پہلا روبوٹ ہے۔

    جاپان کی پریفرڈ نیٹ ورکس نامی کمپنی کی جانب سے تیار کیا گیا یہ روبوٹ کمرے کی صفائی کے دوران بکھرے کھلونوں کو اٹھا کر کھلونوں کے باکس میں رکھتا ہے جبکہ میلے کپڑوں کو لانڈری باکس میں۔

    انجینیئرز کا کہنا ہے کہ یہ کام انسان کے لیے آسان مگر روبوٹ کے لیے مشکل ہے کیونکہ اسے بہت سے آبجیکٹس کی شناخت کرنی ہوتی ہے۔

    اس روبوٹ کے تخلیق کاروں کا کہنا ہے کہ بالآخر ہم ایسا روبوٹ بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں جو کئی چیزوں کو شناخت کر سکتا ہے۔ یہ روبوٹ جس آرٹیفیشل انٹیلی جنس سسٹم کو استعمال کرتا ہے اسے ’ڈیپ لرننگ‘ کہا جاتا ہے۔

    اس سسٹم کے ذریعے یہ نئی اشیا کا تقابل ان اشیا سے کرتا ہے جنہیں وہ پہلے دیکھ چکا ہے۔ کمپنی اس روبوٹ کو اگلے 5 سال میں مارکیٹ میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس کے بعد اسے خریدا جا سکے گا۔

  • موجودہ حکومت ہمسایوں سے پُرامن تعلقات کے لیے کوشاں ہے، شاہ محمود قریشی

    موجودہ حکومت ہمسایوں سے پُرامن تعلقات کے لیے کوشاں ہے، شاہ محمود قریشی

    ٹوکیو: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ خطے میں امن واستحکام کی بقا کے لیے ہمسایوں سے پُرامن تعلقات چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جاپان میں دانشوروں، کاروباری شخصیات سے ملاقاتوں کے دوران ہمسایہ ممالک سے تعلقات، خارجہ پالیسی کے اہم خدوخال پرتبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ موجودہ حکومت ہمسایوں سے پُرامن تعلقات کے لیے کوشاں ہے، خطے میں امن واستحکام کی بقا کے لیے ہمسایوں سے پُرامن تعلقات چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کوصنعتی اورتجارتی مرکز بنانے کے خواہاں ہیں، خطے میں نئے تجارتی بلاک بنانے کی ضرورت ہے۔

    دورہ جاپان سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، شاہ محمود قریشی

    یاد رہے کہ دو روز ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جاپان اور پاکستان بہت اہم اکنامک پارٹنرز رہے ہیں۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ جاپان نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی بے پناہ مدد کی ہے، اس کے علاوہ ڈیویلپمنٹ کے لیے بھی جاپان نے اچھا کردار ادا کیا ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دورہ جاپان سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، اس کے بعد چار روزہ دورے پر چین جاؤں گا۔

  • دنیا کا سب سے چھوٹی جسامت والا نومولود بچہ کامیاب علاج کے بعد گھر منتقل

    دنیا کا سب سے چھوٹی جسامت والا نومولود بچہ کامیاب علاج کے بعد گھر منتقل

    ٹوکیو: جاپان میں دنیا کے سب سے چھوٹی جسامت اور وزن والے ایک اور نومولود کی پیدائش ہوئی جسے تقریباً 7 ماہ کے کامیاب علاج کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بچہ اکتوبر کے مہینے میں پیدا ہوا تھا جسے ڈاکٹروں نے دنیا کا سب سے چھوٹی جسامت والا بچہ قرار دیا تھا، ری وسو کی سیکیہ نامی اس بچے کو ان کی والدہ توشیکو نے اپنی طبیعت خراب ہونے پر ایمرجنسی میں قبل از وقت جنم دیا جس کی پیدائش آپریشن کے ذریعے ہوئی۔

    ڈاکٹروں کے مطابق نومولود بچے کا وزن محض 258 گرام تھا جس کا وزن اب تک دنیا میں پیدا ہونے والے سب سے کم وزن اور جسامت کے بچے سے بھی کم تھا، اس سے قبل دنیا میں سب سے کم وزن رکھنے والا بچہ بھی جاپان میں ہی پیدا ہوا تھا جس کا وزن 268 گرام ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    یکم اکتوبر 2018 کو پیدا ہونے والے بچے کا قد 22 سینٹی میٹر تھا، جنہیں اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا تھا۔

    قبل از پیدا ہونے والے اس نومولود کو ٹیوب کی مدد سے غذا دی جاتی رہی جبکہ اس کے لیے کبھی کبھی روئی کے ٹکڑوں کا بھی استعمال کیا گیا، ہسپتال میں علاج کے دوران بچے کا وزن تقریباً 13 گنا بڑھا جو اب 3 کلو گرام سے بھی زیادہ ہوچکا ہے۔

    بچے کی والدہ نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب میرا بچہ پیدا ہوا تو ہ بہت چھوٹا تھا اور ایسا لگ رہا کہ وہ چھونے سے زخمی ہوجائے گا۔

    نومولود کی والدہ کا کہنا تھا کہ ہم بہت پریشان ہوگئے تھے، اب بچہ دودھ پیتا ہے، نہا سکتا ہے، اسے بڑھتا ہوا دیکھ کر بہت خوشی ہورہی ہے۔

    یاد رہے کہ 2015 میں جرمنی میں کم جسامت والی بچی کی پیدائش ہوئی تھی جس کا وزن 252 گرام تھا۔

  • جاپان نےنئی ویزہ پالیسی کے تحت غیرملکیوں پراپنے دروازے کھول دیے

    جاپان نےنئی ویزہ پالیسی کے تحت غیرملکیوں پراپنے دروازے کھول دیے

    ٹوکیو:جاپان میں افرادی قوت کی کمی کے باعث غیرملکی محنت کشوں کے لیے نئی ویزہ پالیسی متعارف کرا دی گئی ہے۔ لاکھوں بلیو کالر ملازمین کی تلاش میں یہ نئے قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔

    جاپان کی تاجر برادری نے اس حکومتی فیصلے اور ویزے کے قواعد و ضوابط میں نرمی کا خیرمقدم کیا ہے۔ دوسری جانب کئی جاپانی شہریوں نے اسے حکومتی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح ملکی شہریوں کی ملازمتوں، سماجی ہم آہنگی اور قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا گیا ہے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق جاپان کی طرف سے متعارف کرائی گئی نئی ویزہ پالیسی کے دو ورژن ہیں اور دونوں میں ہی درخواست گزاروں کے لیے کسی جاپانی کمپنی کا سپانسر لیٹر حاصل کرنا ضروری ہے۔ ممکنہ ملازمین کو متعدد لازمی امتحانات بھی پاس کرنا ہوں، جن میں جاپانی زبان کا امتحان بھی شامل ہے۔

    پہلی قسم کے ویزے ان غیرملکیوں کو فراہم کیے جائیں گے، جو فوڈ سروسز، صفائی، تعمیرات، زراعت، ماہی گیری، گاڑیوں کی مرمت اور صنعتی مشینری آپریشن کے شعبوں میں کام کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ویزے محدود مہارت رکھنے والے غیرملکیوں کے لیے ہوں گے۔ پہلی قسم کے ویزوں کی مدت پانچ سال تک ہو گی لیکن ایسے ویزوں کی تجدید بھی ممکن ہو گی۔

    ایسے تمام غیرملکی ملازمین اپنے اہلخانہ کو جاپان بلانے کے اہل نہیں ہوں گے۔تاہم جن ہنرمند افراد کو دوسری قسم کا ویزہ دیا جائے گا، وہ مخصوص معیارات پر پورا اترنے کے بعد اپنے اہلخانہ کو جاپان بلا سکیں گے۔ اسی وجہ سے کئی جاپانی شہری وزیراعظم شینزو آبے کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان ناقدین کے مطابق اس طرح جاپان میں تارکین وطن کے لیے مستقل رہائش کے دروازے کھول دیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ جاپان میں افرادی قوت کا مسئلہ چوبیس گھنٹے کھلنے والے اسٹوروں کو دیکھ کر مزید واضح ہو جاتا ہے۔ افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے ایسے اسٹورز کے مالکان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے کیوں کہ فرنچائز معاہدوں کے تحت انہیں لازمی طور پر چوبیس گھنٹے سروس فراہم کرنا ہوتی ہے۔

    مبصرین کے مطابق جاپان کو زیادہ آٹومیشن اور روبوٹس کی مدد کے ساتھ بھی لوگوں کی کمی کا سامنا ہے۔ اس نئی پیش رفت کو جاپان کے لیے ایک ٹیسٹ کیس بھی قرار دیا جا رہا ہے کہ وہ تارکین وطن کا معاشرے میں انضمام کیسے کرے گا اور کس حد تک اپنے اس منصوبے میں کامیاب رہتا ہے۔

  • فواد چوہدری سے جاپانی سفیر کی ملاقات، ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون پر بات چیت

    فواد چوہدری سے جاپانی سفیر کی ملاقات، ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون پر بات چیت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی وی کو ڈیجیٹل کرنے سے متعلق پلان زیر غور ہے، جاپان کی ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے پاکستان میں جاپانی سفیر کونیونوری مستودا نے ملاقات کی، جس میں ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون پر بات چیت کی گئی۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ہم پاکستان جاپان تعلقات مزید مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں، پاکستان کی متعارف کردہ نیو الیکٹرانک ویزا پالیسی میں جاپان بھی شامل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے پر کشش ملک ہے، فلم، کلچر، مشترکہ پروڈکشن میں مزید کام کی ضرورت ہے، جاپان ٹیکنالوجی کے لحاظ سے دنیا میں اپنا ایک مقام رکھتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم عمران خان سے فرانسیسی کاروباری تنظیم کے وفد کی ملاقات

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا یونی ورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا، میڈیا یونی ورسٹی میں پرفارمنس آرٹس، ٹیکنیکل اسکول اور ٹریننگ کے شعبے شامل ہوں گے، اس سلسلے میں ٹیکنیکل سسٹم لگانے کے لیے جاپان کے تعاون کے خواہاں ہیں۔

    اس موقع پر جاپانی سفیر نے کہا کہ پاکستان کے شمالی علاقے قدرتی خوب صورتی میں دنیا میں مقام رکھتے ہیں، سیاحت کے فروغ کے لیے وزیر اعظم عمران خان کے وژن کو سراہتے ہیں، ہم پاکستان کے ساتھ تعلیم، اسپورٹس، کلچر کے شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

  • ننھے سے پرندے نے جاپانیوں کو کیا سکھایا؟

    ننھے سے پرندے نے جاپانیوں کو کیا سکھایا؟

    یوں تو انسان کو اشرف المخلوقات کہا جاتا ہے اور اسے دیگر تمام مخلوقات سے ذہین اور عقلمند سمجھا جاتا ہے، تاہم بعض مواقع ایسے بھی آئے جب انسانوں نے جانوروں اور پرندوں سے کچھ نیا سیکھا۔

    دنیا کی سب سے ترقی یافتہ قوم جاپان، جو پوری دنیا کے لیے ترقی اور محنت کی ایک مثال ہے، اس نے بھی ایک نہایت اہم سبق ایک ننھے سے پرندے سے سیکھا۔

    30 سال قبل جاپان کی بلٹ ٹرین دنیا بھر میں مقبول تھی جو گولی کی رفتار سے سفر کیا کرتی تھی، تاہم یہ ٹرین ایک مقام پر نہایت پریشانی کا باعث بن رہی تھی۔

    جب بھی یہ ٹرین کسی سرنگ میں داخل ہوتی تو ایک ہنگامہ برپا ہوجاتا، سرنگ سے گزرتے ہوئے یہ ٹرین بہت روز دار آواز پیدا کرتی تھی۔ اس شور سے وہاں کی جنگلی حیات، ٹرین کے مسافر، اور آس پاس کے رہائشی بہت زیادہ پریشان ہوتے۔

    دراصل ہوتا یوں تھا کہ جب ٹرین سرنگ میں داخل ہوتی تو سرنگ میں موجود ہوا پر دباؤ پڑتا، دباؤ سے ایک صوتی لہر پیدا ہوتی، یہ ہوا آگے جاتی اور سرنگ سے باہر نکلتے ہوئے اس سے ایسی آواز پیدا ہوتی جیسے زوردار فائرنگ کی گئی ہو۔ ہوا کے اس دباؤ کی وجہ سے ٹرین کی رفتار بھی ہلکی ہوجاتی۔

    اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک ننھے سے پرندے کنگ فشر نے جاپانی ماہرین کو انوکھا راستہ دکھایا۔

    پانی سے مچھلیوں کا شکار کرنے والے اسے پرندے کی چونچ نہایت نوکدار تھی۔ ماہرین نے مشاہدہ کیا کہ اس کی چونچ سر کی طرف سے چوڑی تھی اور آگے جا کر نوکدار ہوجاتی۔

    اس کی وجہ سے پرندہ نہایت آسانی اور تیزی سے اپنی چونچ پانی میں داخل کردیتا۔

    جاپانی ماہرین نے بلٹ ٹرین کے لیے بھی یہی تکنیک اپنائی اور ایسی ٹرین بنائی جس کا اگلا حصہ نوکدار تھا۔ یہ ٹرین سرنگ میں ہوا پر دباؤ ڈالے بغیر ہوا کو چیرتی ہوئی آگے نکلتی اور بغیر کوئی آواز پیدا کیے تیزی سے اپنی منزل کی جانب بڑھتی رہتی۔

    کامیاب تجربے کے بعد جاپان میں بلٹ ٹرین کے لیے یہی ماڈل اپنا لیا گیا اور اس کا نام کنگ فشر ٹرین رکھا گیا۔ یہ ٹرین کم آواز میں نہایت تیز رفتاری سے سفر کرتی ہے۔ یہ ماڈل بعد میں نہ صرف جاپان بلکہ دنیا بھر میں اپنا لیا گیا۔