Tag: جاپان

  • فطرت کی یہ خوبصورت موسیقی آپ کو مسحور کردے گی

    فطرت کی یہ خوبصورت موسیقی آپ کو مسحور کردے گی

    قدرتی مقامات جیسے سمندر، جنگلات اور پہاڑ کے درمیان موجود ہوتے ہوئے آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ فطرت کی آوازیں نہایت پرسکون ہوتی ہیں۔

    خاموش مقامات پر ہوا کی آواز، بارش یا شبنم کے قطروں کا پتوں پر گرنا، پرندوں کی آوازیں اور سمندر کا شور اس قدر مسحور کردیتا ہے کہ بھیڑ بھاڑ اور پرشور مقامات پر واپس جانے کا دل نہیں چاہتا۔

    ایک جاپانی فنکار نے ان آوازوں کے سرور میں اضافہ کرنے کے لیے اس میں ایک انوکھی چیز کا اضافہ کیا۔

    مورہرو ہرانو نامی اس فنکار نے میوزک ڈائریکٹر اور کارپینٹر پر مشتمل اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر ایک بڑا سا آلہ موسیقی تشکیل دیا۔

    زائلو فون کی طرز پر بنائے گئے لکڑی کے اس اسٹرکچر پر ربر کی ایک ننھی سی گیند حرکت کرتی ہے جس سے نہایت خوبصورت موسیقی پیدا ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: گلہ بانی کے لیے استعمال کی جانے والی مسحور کن موسیقی

    یہ موسیقی فطرت کی اپنی آوازوں کے ساتھ مل کر نہایت ہی سحر انگیز سا ماحول تشکیل دے دیتی ہے۔

    کیا آپ اس خوبصورت موسیقی کو سننا چاہتے ہیں؟

  • جاپان میں ایک اور سمندری طوفان کا خطرہ، سیکڑوں پروازیں منسوخ

    جاپان میں ایک اور سمندری طوفان کا خطرہ، سیکڑوں پروازیں منسوخ

    ٹوکیو: جاپان میں ٹرامی کے بعد اب کونگ رے نامی سمندری طوفان کا خطرہ ہے، جس کے باعث سیکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں ٹرامی نامی سمندری طوفان نے جاپان میں نظام زندگی درہم برہم کردی تھی، جبکہ اب ایک اور سمندری طوفان کے خطرات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کونگ رے نامی طوفان کے ہمراہ تیز رفتار جھکڑ اور زور دار لہریں ساحلی علاقوں سے ٹکرائیں گی، شہروں کو محتاط رہنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    جاپانی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سمندری طوفان کے دوران 200 ملی لٹرز تک بارش ہونے کے امکانات ہیں، جبکہ 150 کلو میٹر تک ساحلی پٹی طوفان کے زد میں آئے گی۔

    جاپان: سمندری طوفان نے تباہی مچادی، نظام زندگی درہم برہم

    گذشتہ دنوں جاپان میں ٹرامی نامی طاقتور سمندی طوفان کی وجہ سے کم از کم ايک ہزار پروازيں منسوخ ہوئی تھیں، طوفان کے باعث ٹرین سروس بھی بری طرح متاثر ہوئی تھی، جبکہ مختلف علاقوں میں لوگوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات آئی تھیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے ہی جاپان میں ’ٹائیفون جیبی‘ نامی سمندری طوفان اور تیز ہواؤں کے باعث مختلف حادثات میں 10 افراد ہلاک جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں جاپان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں مرنے والے افراد کی تعداد 200 سے زائد ہوچکی ہے، جبکہ اس قدرتی آفت کے باعث لاکھوں لوگ بےگھر بھی ہوئے۔

  • جاپان: سمندری طوفان نے تباہی مچادی، نظام زندگی درہم برہم

    جاپان: سمندری طوفان نے تباہی مچادی، نظام زندگی درہم برہم

    ٹوکیو: جاپان میں آنے والے سمندری طوفان نے تباہی مچادی جس کے باعث کئی پروازیں منسوخ ہوگئیں اور نظام زندگی بھی درہم برہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ’ٹرامی‘ نامی سمندری طوفان نے جاپان کے جنوبی حصوں میں تباہی مچانے کے بعد اب جاپانی ساحلوں تک پہنچ چکا ہے، طوفان نے معمولات زندگی مفلوج کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طاقتور سمندی طوفان کی وجہ سے کم از کم ايک ہزار پروازيں منسوخ ہو چکی ہيں جبکہ طوفانی ہواؤں کا سلسلہ پير تک جاری رہے گا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث ٹرین سروس بھی بری طرح متاثر ہوئی، جبکہ مختلف علاقوں میں لوگوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

    جاپان میں طوفان کے باعث 10 افراد ہلاک، 300 سے زائد زخمی

    حکام کے مطابق لوگوں کو ریسکیو کرنے اور ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں، اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے بھی احکامات جاری کیے دیے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے ہی جاپان میں ’ٹائیفون جیبی‘ نامی سمندری طوفان اور تیز ہواؤں کے باعث مختلف حادثات میں 10 افراد ہلاک جبکہ 300 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ رواں برس جولائی میں جاپان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں مرنے والے افراد کی تعداد 200 سے زائد ہوچکی ہے، جبکہ اس قدرتی آفت کے باعث لاکھوں لوگ بےگھر بھی ہوئے۔

  • جاپان نے خلائی میدان میں تاریخ رقم کردی

    جاپان نے خلائی میدان میں تاریخ رقم کردی

    ٹوکیو: جاپان کی خلائی ایجنسی نے کامیابی سے اپنے دو روبوٹک روور (خلائی گاڑی) ایک سیارچے پراتارکرخلائی تحقیق کے میدان میں تاریخ رقم کردی ہے، کسی بھی سیارچے پر اتاری جانے والی یہ پہلی خلائی گاڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جاپانی خلائی ایجنسی کے دو چھوٹے روور ’رائیگو‘ نامی سیارچے کی سطح پر لینڈ کرچکے ہیں ، یہ روور ’ہایا بوسا -2 ‘ نامی اسپیس کرافٹ کے ذریعے خلا میں بھیجے گئے تھے۔

    دونوں روبوٹ اس سیارچے کی ایک کلومیٹر پر پھیلی ہوئی چٹانی سطح پر گھوم پھر سکیں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سیارچے کی سطح پر کششِ ثقل کم ہونے کے سبب یہ خلائی گاڑیاں سطح کے دوسری جانب بھی جاسکیں گی۔

    جاپانی خلائی ایجنسی کے ماہرین کے مطابق دونوں خلائی گاڑیاں بہترین حالت میں ہیں اور یہ سیارچے کی سطح پر رہتے ہوئے موسم کا ریکارڈ رکھیں گی اور سطح کی تصویریں بھی لے کر زمین کی جانب ارسال کریں گی۔

    خلائی ایجنسی نے روورز سے لی جانے والی تصاویر ٹویٹ کرتے ہوئے اس تاریخ ساز لمحے کا اعلان کیا ہے ، یہ تصاویر ہایا بوسا 2 نامی اسپیس شپ کے ذریعے زمین پر بھیجی گئی ہیں ، اس خلائی جہاز کو رائیگو نامی اس سیارچے کی سطح پر پہنچنے ساڑھے تین سال لگے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل یورپی خلائی ایجنسی ایک برفیلے ستارے پر اپنی خلائی گاڑی اتارچکے ہیں تاہم کسی سیارچے پر اترنے والی یہ پہلی خلائی گاڑیاں ہیں۔ سیارچے اب سے چار اعشاریہ چھ ارب سال قبل تشکیل پانے والی کائنات کا بچ جانے والا ملبہ ہے، رائیگو کو کہا جارہا ہے کہ یہ بالکل ابتدائی دور کا سیارچہ ہے جس سے کائنات کے ارتقاء کو سمجھنے میں بہت مدد ملے گی۔

  • خوش گوار ازدواجی زندگی کا گُر: جاپانی جوڑے نے راز بتا دیا

    خوش گوار ازدواجی زندگی کا گُر: جاپانی جوڑے نے راز بتا دیا

    ٹوکیو: ایک صدی سے زائد جینے والے دنیا کے معمر ترین جاپانی جوڑے نے کام یاب ازدواجی زندگی کے گُر بتا دیے، 80 سال سے ساتھ رہنے والے جوڑے کا راز ہے بیوی کا صابر و شاکر ہونا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے معمر ترین جوڑے کو دنیا کے سب سے پرانے شادی شدہ جوڑے کا بھی اعزاز حاصل ہوا ہے، جو اسّی سال سے خوش و خرم زندگی گزار رہا ہے، جس کی مشترکہ عمر 208 سال بنتی ہے۔

    عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ خوش گوار زندگی میں بیوی کا کردار مرکزی ہوتا ہے، معمر ترین جاپانی جوڑے نے اس خیال کو سچ ثابت کر دیا ہے، جوڑے کی خوش گوار زندگی کا راز یہ نکلا کہ بیوی نے اسّی سال تک صبر سے کام لیا۔

    گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق ماساؤ ماتسوموتو کی عمر 108 جب کہ ان کی بیوی میاکو کی عمر 100 سال ہے، وہ اکتوبر 1937 میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔

    میاکو نے ہنستے ہوئے بتایا کہ میں بہت خوش ہوں، اور ہمارے ازدواجی زندگی کی کام یابی کا راز میرا صبر ہے۔ خیال رہے کہ دنیا کا یہ معمر ترین اور خوش ترین جوڑا ایک نرسنگ ہوم میں رہتا ہے تاہم ان کے بچے ان سے ملنے جاتے رہتے ہیں۔

    ماتسوموتو کی شادی دوسری جنگ عظیم میں جاپان کی شمولیت سے تین سال قبل ہوئی تھی، اور انھیں شادی کے بعد جنگ میں شرکت کے لیے ملک سے باہر بھیجا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  جاپان کے شہر ہیرو شیما پر ایٹمی حملے کو 73 برس بیت گئے


    لیکن اس خوش و خرم جوڑے کی زندگی خانگی جنگ و جدل سے پاک رہی، جس کے باعث یہ اسّی سال سے خوش گوار زندگی گزار رہا ہے، اور ابھی گزشتہ ماہ ان کا پچیسواں پڑ پوتا پیدا ہوا ہے۔

    سو سالہ میاکو نے بتایا کہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر مت لڑیں، ایک دوسرے کی غلطیوں کو نظر اندازکریں، برداشت کی عادت ڈالیں، تو آپ کی زندگی بھی میری طرح بن جائے گی۔

    خیال رہے کہ جاپان دنیا کا وہ ملک ہے جہاں لوگ طویل زندگی جیتے ہیں، جاپان کی وزارتِ صحت کے مطابق ہانگ کانگ کے بعد یہ دوسرا ملک ہے جہاں اوسط عمر 84 سال ہے۔

  • جاپان نے ایشین گیمز ہاکی ایونٹ میں گولڈ میڈل جیت لیا

    جاپان نے ایشین گیمز ہاکی ایونٹ میں گولڈ میڈل جیت لیا

    جکارتہ:‌ ایشین گیمز کے ہاکی ایونٹ میں‌ جاپان نے ملائیشیا  کو شکست دے کر گولڈ میڈل اپنے نام کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا میں‌ جاری 18 ویں ایشین گیمز کا فائنل ملائیشیا اور جاپان کے درمیان کھیلا گیا۔ اس سنسنی خیز مقابلے کا فیصلہ پینالٹی شوٹ آؤٹ پر ہوا۔

    دونوں ہی ٹیموں نے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔ جاپان اورملائیشیا میں مقررہ وقت تک مقابلہ 6-6 گول سے برابر تھا۔

    البتہ جاپان نے پینالٹی شوٹ آؤٹ پر ملائیشیا کو 3-1 سے ہرا کر اولمپکس 2020 کے لئے کوالیفائی کرلیا۔

    مزید پڑھیں: ایشین گیمز: بھارتی ہاکی ٹیم کانسی کا تمغہ لے اڑی، پاکستان خالی ہاتھ وطن لوٹنے پر مجبور

    واضح رہے کہ جاپان نے پاکستان کو شکست دے کر فائنل  میں کوالیفائی کیا تھا، جب ملائیشیا کی ٹیم بھارت کو شکست دے کر اس مرحلے میں پہنچی تھی۔

    یاد رہے کہ آج کانسی کے تمغے کے لیے روایتی حریف بھارت اور پاکستان مدمقابل آئے تھے۔ کانٹے دار مقابلے کے بعد بھارت دو ایک سے فاتح قرار پایا اور پاکستان کو ایک بار پھر خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔

  • یورپی یونین اور جاپان کا برآمدی اشیاء پر ٹیکس ختم کرنے پر فیصلہ

    یورپی یونین اور جاپان کا برآمدی اشیاء پر ٹیکس ختم کرنے پر فیصلہ

    ٹوکیو: یورپی یونین اور جاپان کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ طے پاگیا جس کے تحت دونوں فریق ایک دوسرے کی برآمدی اشیاء پر ٹیکس ختم کردیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق معاہدے پر دستخط کی تقریب گزشتہ روز جاپانی دارالحکومت ٹوکیو میں منعقد ہوئی جہاں یورپی یونین کی جانب سے یورپی کمیشن کے سربراہ اور یورپین کونسل کے سربراہ ڈونلڈ ٹسک اور جاپانی وزیر اعظم نے دستخط کیے۔

    یورپ کی جانب سے کسی دوسرے فریق کے ساتھ کیا جانے والا یہ سب سے بڑا معاہدہ ہے، آزاد معاہدہ کرنے والے یورپی یونین اور جاپان دنیا کی مجموعی تجارت کے 30 فیصد حجم کے حامل ہیں۔

    دوسری جانب معاہدے سے یورپی یونین اور امریکا کے درمیان لفظی جنگ میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یورپ کو دشمن قرار دینے کے بعد یورپی خارجہ امور کے سربراہ فیدریکا نے اس معاہدے کے تناظر میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں ہمارے بھی اور دوست موجود ہیں۔

    یورپین کونسل کے سربراہ ڈونلڈ ٹسک نے کہا ہے کہ سیاسی طور پر یہ معاہدہ بین الاقوامی سیاست میں بڑھتے ہوئے اندھیروں میں روشنی کی ایک کرن ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آج کا دن ناصرف یورپی و جاپانی عوام کے لیے اچھا دن ہے بلکہ ان تمام کے لیے جو بھی باہمی احترام اور تعاون پر یقین رکھتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جاپان میں طوفانی بارشوں اورسیلاب نےتباہی مچادی‘  ہلاکتوں کی تعداد 199 ہوگئی

    جاپان میں طوفانی بارشوں اورسیلاب نےتباہی مچادی‘ ہلاکتوں کی تعداد 199 ہوگئی

    ٹوکیو: جاپان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف حادثات میں مرنے والے افراد کی تعداد 199 ہوگئی جبکہ لاکھوں افراد بے گھرہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور تودے گرنے سے اب تک 199 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔

    طوفانی بارشوں کے باعث سڑکیں زیرآب آگئیں جبکہ دریاؤں میں پانی کی سطح خطرناک حدتک بلند ہوگئی ہے۔ امدادی کارکنان لوگوں کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشنز میں مصروف ہیں۔

    بارشوں کے باعث آنے والے سیلابی ریلوں کی وجہ سے ملک کے مغربی اور وسطی علاقوں سے لگ بھگ 20 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق جاپان کے چند علاقوں میں ابھی بھی سیلاب آنے کا اندیشہ ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل جاپانی محکمہ موسمیات نے بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سلسلہ اتوار تک جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ جاپانی حکام کا کہنا ہے کہ 30 سالوں میں سیلاب اور بارش کی وجہ سے ہلاک ہونے والے افراد کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دنیا کا پہلا ڈیجیٹل آرٹ میوزیم

    دنیا کا پہلا ڈیجیٹل آرٹ میوزیم

    ٹوکیو: جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں دنیا کے پہلے ڈیجیٹل آرٹ میوزیم کا افتتاح کردیا گیا۔

    10 ہزار اسکوائر فٹ کے رقبے پر مشتمل اس میوزیم میں 45 فن پارے رکھے گئے ہیں جو ڈیجیٹل آرٹ پر مبنی ہیں۔

    ان فن پاروں کو 250 کمپیوٹرز اور 470 پروجیکٹرز کے ذریعے نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔

    میوزیم کی سیر کے لیے آنے والے افراد ورچوئل آبشاروں، سمندروں اور کہکہشاؤں کی سیر کرسکتے ہیں۔

    یہ تمام فن پارے انوکھے طریقے سے ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔ ٹوکیو میں قائم کیا جانے والا یہ میوزیم اپنی نوعیت کا دنیا کا پہلا میوزیم ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جاپان: خلا میں بھیجا جانے والا راکٹ زمین پر آگرا

    جاپان: خلا میں بھیجا جانے والا راکٹ زمین پر آگرا

    ٹوکیو: جاپان کا خلا میں بھیجے جانے والا راکٹ لانچنگ کے کچھ ہی دیر بعد زمین پر ڈھیر ہوگیا، راکٹ دو اعشاریہ سات ملین ڈالر کی لاگت سے تیار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے راکٹ خلا میں بھیجنے کے لیے لانچنگ کی تو کچھ ہی دیر بعد راکٹ زمین پر آگرا اور آگ کے گولے میں تبدیل ہوگیا۔

    بوکیڈو کے علاقے میں دو اعشاریہ سات ملین ڈالر کی لاگت سے بننے والا دس میٹر طویل مومو ٹو نامی خلائی راکٹ کو لانچنگ پیڈ سے چھوڑا گیا تھا جو فضا میں صرف ساٹھ فٹ کی بلندی پر جاکر زمین پر آگرا اور دیکھتے ہی دیکھتے آگ کے گولے میں تبدیل ہوگیا، واقعے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔

    دس میٹر طویل ساڑھے گیارہ سو کلو گرام راکٹ فضا میں چند میٹر کی بلندی پر گیا جبکہ اسے ایک سو کلومیٹر کی بلندی تک بھیجا جانا تھا۔

    انٹراسٹیلر ٹیکنالوجی کے صدر تکاہیرو اناگاوا کا کہنا ہے کہ راکٹ کے مین انجن میں خرابی پیدا ہوئی ہوگی، راکٹ کی ناکامی پر معذرت خواہ ہیں، مسئلے کو حل کرکے دوبارہ راکٹ خلا میں بھیجیں گے۔

    واضح رہے کہ موموٹو نامی راکٹ جاپانی کمپنی نے تیار کیا تھا، گزشتہ برس جولائی میں موموون نامی جاپانی راکت کا تجربہ بھی ناکامی سے دوچار ہوچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔