Tag: جاپان

  • مسافر اب ڈورے مون کے ساتھ سفر کریں گے

    مسافر اب ڈورے مون کے ساتھ سفر کریں گے

    آپ کو یاد ہوگا کچھ عرصہ قبل پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف نے مشہور جاپانی کارٹون ڈورے مون پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا؟ پابندی کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ اس کارٹون سے بچوں کی ذہنی و جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

    تاہم دنیا بھر میں اس کارٹون کی مقبولیت برقرار ہے اور جاپانی ایئر لائن نے ڈورے مون کی تصاویر والے جہازوں کو انٹرنیشل روٹس پر اڑانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    doremon-2

    ڈورے مون تھیمڈ پلین کی رونمائی جاپان کی سرکاری ایئر لائن جاپان ایئر لائنز نے کی۔ یہ طیارے ٹوکیو سے چینی دارالحکومت شنگھائی تک اڑان بھریں گے۔

    doremon-3

    طیاروں کی تقریب رونمائی میں ڈورے مون کارٹون کریکٹر (ماسک پہنے ہوئے شخص) نے بھی شرکت کی اور وہاں موجود لوگوں اور صحافیوں کو ہنسایا۔

    doremon-4

    یہ طیارے رواں ہفتہ سے اپنی پروازیں شروع کردیں گے۔

    doremon-5

    جاپانی کارٹون سیریز ڈورے مون کی کہانی ایک روبوٹک بلی کی ہے جس کا نام ڈورے مون ہوتا ہے جو ایک بچے نوبیتا کی مدد کرنے کے لیے کچھ بھی کر گزرنے کو تیار رہتا ہے۔ اس کارٹون کو مختلف زبانوں میں دنیا کے کئی ممالک میں دکھایا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں یہ ہندی زبان میں ڈب کر کے مختلف چینلز پر پیش کیا جاتا ہے۔ ڈورے مون کارٹون میں دکھائے جانے والے مختلف کردار نوبیتا، جیان، سوزوکا، سنیو وغیرہ بچوں کے پسندیدہ کردار ہیں۔

  • شہنشاہ قوال استاد نصرت فتح علی خان سے متاثر ہوں،اے آر رحمٰن

    شہنشاہ قوال استاد نصرت فتح علی خان سے متاثر ہوں،اے آر رحمٰن

    ممبئی : معروف موسیقار اے آر رحمان کا کہنا ہے کہ وہ شہنشاہ قوال استاد نصرت فتح علی خان سے بہت متاثر ہیں اور وہ اپنے کام میں مزید نکھار لانےکے لیےکوشش کرتے رہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی شہرت یافتہ بھارتی موسیقار اے آر رحمٰن نےحالیہ انٹرویو میں شہنشاہ قوالی استاد نصرت فتح علی خان جینئس قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی بنائی گئی منفرد دھنوں نے انہیں ہمیشہ متاثر کیا ہے۔

    آسکر ایوارڈ یافتہ موسیقاراے آررحمٰن نے مزید کہا کہ وہ دھنیں رات میں تخلیق کرتے ہیں اور9 برس کی عمرمیں سروں سے جو رشتہ قائم ہوا تھا اب تک جاری ہے۔

    خیال رہے کہ اے آر رحمٰن کو پیانو،ِہارمونیم، گٹار اور سینتھیسائزر پر عبور حاصل ہے،انہوں نے آکسفورڈ کے ٹرینیٹی کالج سے موسیقی میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی ہے۔

    AR-post

    یاد رہے کہ انہوں نے 1992 میں تامل فلم ’’روجا‘‘ سے فلمی کیریئر کا آغاز کیااور اب تک سینکڑوں فلموں میں اپنی لاجواب موسیقی کےذریعے بے شمار ایوارڈز اپنے نام کرچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ اے آر رحمٰن کے کام کو ناصرف بھارت بلکہ بین الاقوامی طور پر بھی سراہا گیا ہے،انہیں اب تک دو آسکر،ایک بافٹا اور ایک گولڈن گلوب ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے جبکہ انہوں نے تیرہ فلم فیئر ایوارڈ زحاصل کیے جن میں چار نیشنل فلم ایوارڈ ز بھی شامل ہیں۔

  • اب بجلی خلا میں پیداکی جائے گی

    اب بجلی خلا میں پیداکی جائے گی

    ٹوکیو: جاپانی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اب شمسی توانائی خلامیں ہی پیدا کی جا سکے گی اور اسے بغیر کسی تار کے زمین تک لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی (جاکسا) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”ہم ٹیکنالوجی کے اس راستے پر ہیں، جس پر چلتے ہوئے شمسی توانائی توخلامیں پیدا کی جائے گی لیکن اسے استعمال زمین پر کیا جائے گا“۔

    جاکسا کے مطابق زمین کے برعکس خلامیں شمسی توانائی پیدا کرنے کے فوائد بھی زیادہ ہیں. اس نئے طریقے سے موسم اور وقت کے قید کے بغیر مستقل بنیادوں پر توانائی کے حصول کو ممکن بنایا جائے گا۔

    جاپانی سائنس دانوں کے مطابق ایک بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کی طرح خلا میں بڑے شمسی پینلز چھوڑے جائیں گے،جو سورج کی توانائی کو جمع کرتے ہوئے اسے زمین کے ایک مخصوص حصے میں ٹرانسفر کریں گے۔

    پینلز کے ساتھ اینٹینے ہوں گے اور یہ زمین سے 36 ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر رہیں گے.ابتدائی اندازوں کے مطابق سن دو ہزار چالیس تک خلا سے وائرلیس توانائی زمین تک پہنچائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ انسانی تاریخ میں یہ ایک انقلابی منصوبہ ہوگا اس نظام کو کامیاب بنانے کے لیے ایک تاریخی تجربہ گزشتہ برس مارچ میں کیا جاچکا ہے جس میں سائنس دانوں نے 1.8 کلوواٹ بجلی مائیکرو ویوز کے ذریعے 55 میٹر دور بھیجی تھی۔

  • پوکے مون کھیلتے ہوئے ٹرک ڈرائیور نے خاتون کو کچل دیا

    پوکے مون کھیلتے ہوئے ٹرک ڈرائیور نے خاتون کو کچل دیا

    ٹوکیو: جاپان میں ایک ٹرک ڈرائیور نے موبائل پر پوکے مون گو گیم کھیلتے ہوئے دو خواتین کو کچل دیا جن میں سے ایک ہلاک اور دوسری شدید زخمی ہوگئی.

    تفصیلات کےمطابق جاپان میں ٹرک ڈرائیور کو غلفت برتنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس نے بتایا کہ گیم کی وجہ سے اس کا دھیان بٹ گیا تھا اور حادثہ پیش آیا.

    جاپانی کمپنی کے ساتھ مل کر پوکے مون گو گیم تیار کرنے والی کمپنی نیانٹک انکارپوریشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ گیم میں ایک فیچر متعارف کرارہے ہیں جس کے تحت جیسے ہی موبائل فون تھامے ہوئے شخص کی رفتار تیز ہوگی ایک ونڈو کھل جائے گی جو اس سے پوچھے گی کہ آپ ڈرائیونگ تو نہیں کررہے.

    یاد رہے کہ پوکے مون گو متعارف ہوتے ہی دنیا بھر میں بے حد مقبول ہوگیا تھا اور ’پوکے مون گو‘ میں صارفین کو دنیا کے حقیقی مقامات پر مونسٹرز کو تلاش کرنا ہوتا ہے.

    اپنے موبائل فون پر دیکھتے ہوئے حقیقی دنیا میں مونسٹرز کی تلاش کے دوران لوگ اکثر کسی چیز سے ٹکرا جاتے ہیں یا ان کے ساتھ کوئی حادثہ پیش آجاتا ہے.

    *ایران نے پوکے مون گو گیم کھیلنے پر پابندی لگادی

    یاد رہے کہ ایران نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک میں ویڈیو گیم ’پوکے مون گو‘ کھیلنے پر پابندی عائد کردی.

    *مقبول ترین موبائل ویڈیو گیم ’پوکی مون گو‘ کھیلنا حرام قرار

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایک سعودی عالم پوکے مون گیم کھیلنے کے خلاف فتویٰ بھی جاری کرچکے ہیں۔

  • جاپان کو ترقی یافتہ بنانے والے 10 حقائق

    جاپان کو ترقی یافتہ بنانے والے 10 حقائق

    جاپان دنیا کی عالمی طاقتوں میں سے ایک ملک ہے۔ ایک زمانے میں جاپانی دنیا بھر کی تجارت پر اس طرح چھا گئے تھے کہ کہا جاتا تھا کہ امریکی صدر کے الارم کلاک کے نیچے بھی ’میڈ ان جاپان‘ کی مہر لگی تھی۔

    لیکن جاپانیوں کو ترقی یافتہ ان کی کچھ عادات نے بنایا۔ جاپانی اقوام عالم میں سرفہرست کیسے بنے یہ 10 حقائق آپ کو وجہ بتائیں گے۔

    جاپان میں پہلی جماعت سے چھٹی جماعت تک بچوں کو اخلاقیات کا مضمون پڑھایا جاتا ہے جس میں انہیں روزمرہ کے معاملات اور لوگوں کے ساتھ برتاؤ کی اخلاقیات کے بارے میں سمجھایا اور بتایا جاتا ہے۔ وہاں پہلی سے تیسری جماعت تک بچوں کو فیل کرنے کا کوئی تصور نہیں ہے۔ جاپان میں تصور یہ کیا جاتا ہے کہ ان چھوٹے بچوں کی تعلیم کا مقصد ان کی تربیت اور ان کی شخصیت کی تعمیر ہے، ان کو تلقین کرنا اور روایتی تعلیم دینا نہیں۔

    جاپانی دنیا کی امیر ترین قوموں میں شمار ہوتے ہیں مگر ان کے گھر میں کام کاج کے لیے نوکروں کا کوئی تصور نہیں پایا جاتا۔ گھر میں رہنے والے تمام افراد گھر کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔

    جاپانی بچے روزانہ اپنے اساتذہ کے ساتھ مل کر اپنے اسکول کی جھاڑ پونچھ اور صفائی ستھرائی کرتے ہیں۔ اس مشق کا مقصد انہیں اخلاقی اور عملی طور پر صفائی پسند بنانا ہوتا ہے۔

    جاپان میں ہر بچہ اپنا دانت صاف کرنے والا برش بھی اسکول ساتھ لے کر جاتا ہے۔ اسکول میں کھانے پینے کے بعد ان سے دانت صاف کروائے جاتے ہیں تاکہ وہ بچپن ہی سے اپنی صحت کا خیال رکھنے والا بنیں۔ یہی نہیں دیگر ممالک میں صرف باتھ رومز میں ہاتھ دھونے کے بیسن کے برعکس جاپان کے اسکولوں میں جگہ جگہ واش بیسن لگے ہوتے ہیں تاکہ بچے کھیلنے کے بعد اپنے آپ کو فوراً صاف کرسکیں۔

    japan-2

    اسکولوں میں اساتذہ اور منتظمین کھانے کا معیار جانچنے اور بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے طلبا سے آدھا گھنٹہ پہلے کھانا کھاتے ہیں۔

    جاپان میں صفائی کا کام کرنے والے کو ایک خاص نام سے پکارا جاتا ہے جس کا مطلب ہیلتھ انجینیئر بنتا ہے۔ اس کی تنخواہ امریکی ڈالر میں 5000 سے 8000 کے درمیان ہوتی ہے۔ اس ملازمت کے لیے امیدوار باقاعدہ زبانی اور تحریری امتحان پاس کرتے ہیں۔

    جاپان میں گاڑیوں، ریستوران اور بند مقامات پر موبائل استعمال نہیں کیا جاتا۔ جاپان میں سائلنٹ موڈ پر لگے موبائل کو ایک خاص نام دیا جاتا ہے جس کا مطلب تمیز پر لگا ہونا (مینر موڈ) ہے۔ اگر ٹرین میں سفر کے دوران آپ کا موبائل فون بج اٹھا تو عین ممکن ہے کہ آپ کو اپنا فون ’مینر موڈ‘ پر رکھنے کا مشورہ دیا جائے۔

    japan-1

    جاپان میں اگر آپ کسی کھلی دعوت یا بوفے پر جائیں تو وہاں پر بھی یہی دیکھیں گے کہ لوگ اپنی پلیٹوں میں ضرورت کے مطابق کھانا ڈالتے ہیں۔ پلیٹوں میں کھانا بچا چھوڑنا جاپانیوں کی عادت نہیں ہے۔

    جاپان میں سال بھر گاڑیوں کی اوسط تاخیر 7 سیکنڈ تک ہوتی ہے۔ جاپانی وقت کے قدر دان لوگ ہیں اور منٹوں سیکنڈوں کی بھی قیمت جانتے ہیں۔

    جاپان میں کسی ٹرین یا بس میں سفر کے دوران کوئی معذور، بوڑھا یا حاملہ خاتون ٹرین میں داخل ہو تو ان کے لیے فوراً جگہ چھوڑ دی جاتی ہے۔

  • جاپانی خاتون ریسلر نے ریو اولمپکس میں عالمی ریکارڈ بنادیا

    جاپانی خاتون ریسلر نے ریو اولمپکس میں عالمی ریکارڈ بنادیا

    ریو ڈی جنیرو: جاپانی خاتون ریسلر کاؤری آئچو نے مسلسل چوتھا طلائی تمغہ جیتنے والی اولمپک کی تاریخ کی پہلی خاتون ایتھلیٹ بننے کا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق برازیل میں جاری ریواولمپکس 2016 میں ریسلنگ کے ایونٹ میں گولڈ میڈل جیت کر جاپانی خاتون ریسلر نے اولمپکس میں مسلسل چار بار طلائی تمغے جیت کر عالمی ریکارڈ بنادیا.

    برازیل میں ریو اولمپکس 2016 میں دلچسپ مقابلوں کے ساتھ ساتھ عالمی ریکارڈ بننے اور ٹوٹنے کا سلسلہ بھی جاری ہے.

    کاؤری آئچو نے ریو اولمپکس 2016 کے ویمنز فری اسٹائل 58 کلو گرام کیٹگری فائنل میں چوتھا گولڈ میڈل جیتا اور وہ اولمپک گیمز کے کسی بھی ایونٹ میں مسلسل چوتھا گولڈ میڈل حاصل کرنے والی پہلی خاتون ایتھلیٹ بن گئیں.

    جاپانی خاتون ریسلر سالہ کاؤری آئچو 2004، 2008 اور 2012 میں 63 کلو گرام کیٹگری میں تین گولڈ میڈل اپنے نام کرچکی ہیں.

    انہوں نے 10 مرتبہ عالمی چیمپیئن رہنے والی روسی ایتھلیٹ ویلریا کوبلووا زہلوبوا کو ہرا کر کامیابی اپنے نام کی.

    کاؤری آئچو نے چوتھے گولڈ میڈل پر قبضہ کر کے یہ اعزاز حاصل کرنے والی جاپان کی پہلی خاتون ریسلر بھی بن گئی ہیں.

    واضح رہے کہ جاپانی ریسلر اولمپکس کے انفرادی مقابلوں میں مسلسل 4 میڈلز جیتنے والوں کی فہرست میں شامل ہوگئیں،اولمپکس مقابلوں میں مسلسل 4 میڈلز جیتنے والوں امریکی پیراک مائیکل فیلپ، امریکی ایتھلیٹ کارل لوئس، ایتھلیٹ ال اوریٹر، ایتھلیٹ بین این سیلے، ایتھلیٹ پاؤل ایلز اسٹروم شامل ہیں.

  • جاپان کے بادشاہ کا تخت چھوڑنے کا اشارہ

    جاپان کے بادشاہ کا تخت چھوڑنے کا اشارہ

    ٹوکیو : جاپانی بادشاہ اکی ہیٹو نے کہا ہے ان کی عمر اور گرتی ہوئی صحت کی وجہ سے بطور بادشاہ اپنا کردار ادا کرنے میں انہیں مشکلات درپیش ہیں.

    تفصیلات کے مطابق 82 سالہ بادشاہ کا یہ بیان ان کے ٹی وی پر عوامی خطاب میں سامنے آيا ہے۔ انھوں نے اپنی زندگی میں دو بار ہی عوام سے خطاب کیا ہے.

    اگرچہ انھوں نے ’دست بردار ہونے‘ کے الفاظ استعمال نہیں کیے تاہم انھوں نے واضح انداز میں یہ اشارہ دیا ہے کہ وہ اپنے فرائض کسی اور کے حوالے کرنے کے خواہش مند ہیں.

    وزیر اعظم شنزو ایبے نے کہا ہے کہ حکومت اس ضمن میں قانونی تبدیلیوں پر سنجیدگی سے غور کرنے کے لیے تیار ہے.

    پہلے سے ریکارڈ شدہ دس منٹ کے بیان میں بادشاہ اکی ہیٹو نے کہا کہ وہ یہ چاہتے ہیں ریاست کے بادشاہ کے طور پر فرائض بغیر کسی تعطل کے جاری رہیں.

    انہوں نے کہا کہ ’مجھے یہ پریشانی لاحق ہے کہ ریاست کے علامتی بادشاہ کے طور پر اب تک جو ذمہ داری میں نبھاتا رہا ہوں اسے نبھانا مشکل ہو سکتا ہے۔‘

    انہوں نے کہا کہ جب کوئی بادشاہ اپنی عمر یا بیماری کے سبب اپنے فرائض انجام دینے سے قاصر رہے تو ایسے میں ایک شاہی عہدہ قائم کیا جا سکتا ہے.

    اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا’میرے خیال میں ریاست کی علامت کے طور پر بادشاہ کے فرائض کو ہمیشہ کے لیے کم نہیں کیا جا سکتا ہے۔‘

    خیال رہے کہ موجودہ قانون کے تحت وہ اپنا تاج نہیں چھوڑ سکتے ہیں اور ایسا کرنے کے لیے قانون میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہوگی اور اسے پارلیمان کی منظوری چاہیے.

    بادشاہ کو قانونی طور پر کوئي سیاسی بیان دینے کی اجازت نہیں اور دستبردار ہونے کی خواہش کو سیاسی بیان سمجھا جا سکتا ہے.

    عوام یہ چاہتی ہے کہ بادشاہ کو ان کی ضعیفی میں آرام کرنے دیا جائے اور انھیں ان کے فرائض سے دستبردار ہونے دیا جائے.

    واضح رہے کہ اکی ہیٹو جاپان میں اپنے والد ہیروہیٹو کی سنہ 1989 میں موت کے بعد سےعلامتی حکمران ہیں.

  • ٹوکیو: چاقو سے حملہ،19افراد ہلاک

    ٹوکیو: چاقو سے حملہ،19افراد ہلاک

    ٹوکیو: جاپان کےساگامیہارا شہر میں معذور افراد کی نگہداشت کے لیے قائم ایک رہائشی سینٹر میں چاقو سے کیے جانے والے حملے کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک ہو گئے.

    تفصیلات کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب کیے جانے والے اس حملے میں متعدد زخمی افراد کی حالت تشویش ناک ہے،حملہ آور مقامی وقت کے مطابق شب ڈھائی بجے اس ادارے کی عمارت میں داخل ہوا اور اس نے لوگوں پر چاقو سے وار کرنا شروع کیا جس کے نتیجے میں انیس افراد جان کی بازی ہار گئے.

    پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کو حراست میں لیا ہے جس کی عمر 26سال ہے اور اس شخص نے خود پولیس سٹیشن جا کر اعتراف کیا کہ یہ قتل اس نے کیے ہیں.

    جاپان کے سرکاری خبر رساں ادارے این ایچ کے کا کہنا ہے کہ مبینہ حملہ آور سوکی یمایوری گارڈن فیسیلٹی نامی معذوروں کے اس ادارے کا سابقہ ملازم ہے،یہ ادارہ ٹوکیو کے جنوب مغرب میں40 کلومیٹر دور واقع ہے.

    واقعے کے وقت وہاں عملے کے آٹھ ارکان موجود تھے جبکہ اس ادارے میں 149 افراد رہائش پذیر ہیں.

    *بیت الخلاء کی بدبو، بیوی نے شوہرکو قتل کردیا

    واضح رہے اس سے قبل سنہ 2008 میں ٹوکیو میں ایک شخص نے لوگوں پر چاقوں کے وار کیے تھے جس کے نتیجے میں سات ہلاکتیں ہوئیں تھیں جبکہ سنہ 2001 میں اوساکا کے پرائمری سکول میں ایک ذہنی مریض نے آٹھ بچوں کو چاقو کے وار کر کے ہلاک کیا تھا.

     

  • ایسا آفس جہاں پھل اور سبزیاں اگتی ہیں

    ایسا آفس جہاں پھل اور سبزیاں اگتی ہیں

    کیا آپ نے کبھی دفتر میں پھلوں اور سبزیوں کو اگتے دیکھا ہے؟ شاید یہ تصور بہت عجیب سا ہے لیکن جاپان میں یہ ایک حقیقت ہے۔

    دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے شہر ٹوکیو میں ایک کمپنی نے اپنے 43000 فٹ اسکوائر دفتر میں زراعت شروع کردی اور مختلف قسم کے پھل اور سبزیاں اگالیں۔

    t5

    t4

    کمپنی نے یہ قدم ’گرو یور اون فوڈ‘ یعنی اپنی غذا خود اگاؤ کے اصول کے تحت اٹھایا ہے۔ واضح رہے کہ پورے جاپان میں قابل زراعت زمین کا رقبہ صرف 12 فیصد ہے۔

    اس دفتر میں چاولوں سمیت 200 قسم کی پھل اور سبزیاں اگائی جاتی ہیں۔

    t3

    t2

    یہ زراعت زیادہ تر عمودی انداز میں کی گئی ہے یعنی سبزیوں اور پھلوں کو دیوار پر اگایا گیا ہے۔ یہ جدید انداز کی ایک زراعت ہے جس میں دیوار میں زمین جیسی معدنیات فراہم کرکے زراعت کی جاسکتی ہے۔

    کمپنی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کے پیش نظر ملازمین کو صحت مند ماحول فراہم کرنا بھی ہے۔ یہ سبزیاں اور پھل نہ صرف خود ملازمین اگاتے ہیں بلکہ تیار ہونے کے بعد انہیں استعمال بھی کرتے ہیں۔

    t1

    اگر آپ اس دفتر میں داخل ہوں گے تو آپ کو مطلوبہ شخص سے ملنے کے لیے ’ٹماٹو گیسٹ روم‘ میں انتظار کرنا پڑے گا جہاں چھت اور دیواروں پر آپ کو ٹماٹر لگے دکھائی دیں گے۔ مختلف ملازمین کے کام کی جگہ کو الگ کرنے کے لیے دیواروں کے بجائے مختلف درخت لگائے گئے ہیں جبکہ استقبالیہ پر باقاعدہ ایک بڑے رقبہ پر چاولوں کی کاشت بھی کی گئی ہے۔

    عمارت کے باہر بھی عمودی انداز میں زراعت کی گئی ہے جس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ سردیوں میں عمارت کو گرم اور گرمیوں میں ٹھنڈا رکھتا ہے لہٰذا یہ دفتر توانائی کی بچت بھی کرتا ہے۔

    اس دفتر میں کام کرنے والے ملازمین اس ماحول کو نہایت پسند کرتے ہیں اور وہ ایسے دفتر میں کام کرنے کو اپنی زندگی کا ایک خوشگوار تجربہ قرار دیتے ہیں۔

  • یورپی اتحاد کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے جی 7 ممالک متحرک

    یورپی اتحاد کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے جی 7 ممالک متحرک

    ٹوکیو: یورپی اتحادکو ٹوٹنے سےبچانے کیلئےجی سیون ممالک متحرک ہوگئے،برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کو خطرہ قرار دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے شہر ٹوکیو میں جاری دو روزہ جی سیون ممالک کا اجلاس گذشتہ روز ااختتام پذیرہوگیا،اجلاس میں شامل دنیا کے امیر ترین ممالک نے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کو عالمی ترقی کے لیے خطرہ قرار دے دیا ہے.

    جے سیون اجلاس کے اعلامیے میں عالمی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی قرار دیے جانے والے ممالک کا کہنا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا سے بڑھتی ہوئی عالمی تجارت،سرمایہ کاری اور ملازمتوں کے رحجان کا رخ تبدیل ہو سکتا ہے.

    یاد رہے جی سیون ممالک کےسربراہان کی جانب سےمعاشی حالات سےمتعلق بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب برطانیہ میں 30جون کو یورپ میں رہنےیانہ سےمتعلق ریفرینڈم کاانعقادہورہاہے.

    واضح رہے کہ جی سیون کے دو روزہ اجلاس میں جاپان سمیت امریکہ، برطانیہ، اٹلی، جرمنی، کینیڈا اور فرانس کے سربراہا ن شریک تھے،جبکہ عالمی مالیاتی فنڈ کے سربراہ اور یورپی یونین کے کمشنر نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی تھی.