کراچی : ہاکس بے پر ڈوب کر جاں بحق ہونے والی خاتون کے شوہر نے بتایا کہ نورین جانا نہیں چاہتی تھی لیکن سپروائزر کے اصرار پر جانا پڑا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ٹرٹل بیچ پر 2 خواتین سمیت3افرادڈوب کرجاں بحق ہوگئے، جس میں لیاقت آباد گجر نالےکی رہائشی نورین بھی شامل تھی۔
سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والی خاتون کے شوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نورین نجی اسپتال میں سیکیورٹی گارڈ تھی اور شادی ہالوں میں ویٹر کا کام بھی کرتی تھی۔
،شوہرمتوفیہ نے بتایا کہ پکنک پر15 خواتین گھومنے کی غرض سےگئی تھیں، تمام خواتین شہرکےمختلف شادی ہالوں میں ویٹرز کاکام کرتی تھیں، ویٹرز کی سپروائز نے پکنک پرجانے کااسرارکیاتھا ، نورین پکنک پر نہیں جانا چاہتی تھی۔
شوہر کا کہنا تھا کہ میں بھی گارڈ کی نوکری کرتا ہوں،ایک عزیزنےواقعے کی اطلاع دی۔
خیال رہے شدیدگرمی کےستائے شہری پابندی کےباوجود سمندرکا رخ کررہے ہیں اور ہائی ٹائیڈ کے باعث اونچی اور بپھری لہریں قیمتی جانیں نگل رہی ہیں۔
کراچی کی ساحلی پٹی پر سمندرمیں ڈوبنےکےواقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے،گزشتہ روز پہلا افسوسناک واقعہ ہاکس بے پر پیش آیا تھا، جہاں آٹھ افراد سمندر میں ڈوبے تھے تاہم چھ افراد کوبچالیا گیا تھا جبکہ دو شہری دم توڑگئے۔
جاں بحق ہونےوالوں میں تیس سالہ نورین اور چالیس سالہ راشد شامل ہیں، جن کاتعلق ایک ہی خاندان سےتھا جبکہ سی ویو پربھی اٹھارہ سالہ نوجوان ڈوب کر جان سے گیا۔