Tag: جج ویڈیو اسکینڈل

  • جج ویڈیو اسکینڈل: اپوزیشن رہنماؤں فضل الرحمان اور کائرہ کا ردِ عمل

    جج ویڈیو اسکینڈل: اپوزیشن رہنماؤں فضل الرحمان اور کائرہ کا ردِ عمل

    اسلام آباد: مریم نواز کی جانب سے پریس کانفرنس میں جج ارشد ملک کے حوالے سے ویڈیو اسکینڈل سامنے آنے کے بعد اپوزیشن رہنماؤں نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مریم نواز کی پریس کانفرنس نے پوری قوم کو حیران کر دیا ہے، ہم تو شروع سے کہتے آ رہے ہیں کہ یہ احتساب نہیں ہو رہا ہے۔

    ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے بھی کہا ہے کہ ہم کہتے آ رہے ہیں کہ نیب اور حکومت کا گٹھ جوڑ ہے، اگر ویڈیو اصل ہوئی تو ہمیں حکومت سے نجات پانی ہوگی۔

    قبل ازیں سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نام نہاد احتساب کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیے، تمام اپوزیشن جماعتیں ساتھ ہیں، نواز شریف کے خلاف فیصلے دینے والے جج نے دباؤ کا اعتراف کیا۔

    تازہ خبریں پڑھیں:  جج ویڈیو اسکینڈل، ناصر بٹ کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ منظرِ عام پر

    انھوں نے مزید کہا کہ ادارے کو حق حاصل نہیں کہ وہ ریفرنس بھیجے، اپوزیشن کے سامنے رائے دے چکا ہوں کہ اس ادارے کے سامنے پیش نہ ہوں، نہ سوالوں کا جواب دیں، مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔

    جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ 9 جولائی کو چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک پیش کریں گے۔

    ادھر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ بلاول نے عوامی رابطہ مہم شروع کی تو الزام لگنا شروع ہو گئے، الیکشن سے متعلق فضل الرحمان نے کہا تھا کہ اس کا بائیکاٹ کرو، ہم سے الیکشن چھینا گیا ہے، جتنی قربانیاں پیپلز پارٹی نے دی ہیں اتنی کسی نے نہیں دیں۔

  • مبینہ ویڈیو اسکینڈل، ناصر بٹ کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ منظرِ عام پر

    مبینہ ویڈیو اسکینڈل، ناصر بٹ کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ منظرِ عام پر

    راولپنڈی: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے مبینہ ویڈیو اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ناصر بٹ کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ بھی منظر عام پر آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج مریم نواز نے پریس کانفرنس میں ناصر بٹ اور جج ارشد ملک کے حوالے سے ایک ویڈیو پیش کی، جس کے بعد معلوم ہوا ہے کہ ناصر بٹ کے خلاف راولپنڈی اور اسلام آباد کے تھانوں میں 14 مقدمات درج ہیں۔

    9 جون 1982 کو تھانہ مری روڈ میں کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج ہوا، 28 جنوری 1986 کو تھانہ سٹی میں اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا، 23 مئی 1986 کو تھانہ صادق آباد میں قتل اور اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مریم نواز احتساب عدالت کے جج کی مبینہ ویڈیو سامنے لے آئیں

    ناصر بٹ کے خلاف 4 جون 1986 کو تھانہ گنج منڈی میں نا جائز اسلحے کا مقدمہ درج ہوا، 15 دسمبر 1986 کو تھانہ صادق آباد میں پولیس پر حملے کا مقدمہ درج ہوا، 2 دسمبر 1987 کو تھانہ گنج منڈی میں اقدام قتل، قتل میں معاونت کا مقدمہ درج ہوا جب کہ 27 مارچ 1990 کو تھانہ آر اے بازار میں بھی اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ 17 مئی 1993 میں تھانہ وارث خان میں اقدام قتل، 7 اکتوبر 1993 کو تھانہ گنج منڈی میں اقدام قتل، 20 مئی 1994 کو تھانہ وارث خان میں کار سرکار میں مداخلت، 11 جنوری 1996 کو تھانہ گوجر خان میں گاڑی کی ٹکر سے قتل کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا۔

    ذرایع نے مزید بتایا کہ ناصر بٹ کے خلاف 8 اپریل 1996 کو تھانہ کوہسار اسلام آباد، 14 اکتوبر 1996 کو تھانہ گنج منڈی، 15 اکتوبر 1996 کو تھانہ صادق آباد میں قتل، اقدام قتل کا مقدمہ درج ہوا، ناصر بٹ متعدد مقدمات میں اشتہاری بھی رہا، عدالتو ں نے وارنٹ جاری کیے۔ ن لیگ حکومت میں ناصر بٹ کے مقدمات میں متاثرین سے صلح کروائی گئی، وفاقی اور صوبائی حکومت ان معاملات پر اثر انداز ہوتی رہی، پولیس اور متاثرین پر دباؤ ڈالا گیا۔

    خیال رہے کہ ناصر بٹ نواز شریف کی لندن موجود گی پر تمام انتظامات کا ذمہ دار رہے، برطانوی شہریت کا حامل ناصر بٹ قتل کی وارداتوں کے بعد برطانیہ فرار ہوا، ن لیگ دور میں ناصر بٹ کو لندن سے واپس بلایا گیا اور ان کے خلاف مقدمات نمٹائے جاتے رہے۔

    خیال رہے کہ مریم نواز کی جانب سے جاری کردہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو میں کہا جا رہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی اور نا انصافی ہوئی۔ یہ مبینہ ویڈیو جج ارشد ملک اور ناصر بٹ نامی شخص کی ہے۔