Tag: جرائم  کے اعدادو شمار

  • کراچی میں ڈاکو راج ، 7ماہ میں  ڈکیتی مزاحمت پر 80 سے زائد شہری قتل

    کراچی میں ڈاکو راج ، 7ماہ میں ڈکیتی مزاحمت پر 80 سے زائد شہری قتل

    کراچی: شہر قائد میں رواں سال کے 7 ماہ میں ڈکیتی مزاحمت پر 80 سے زائد شہریوں کو قتل کردیا گیا جبکہ 16 ہزارسے زائد شہری موبائل فون سے محروم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شہری لیٹروں کے رحم وکرم پر ہے، رواں سال کے 7 ماہ کراچی میں ہونیوالے جرائم کے اعدادو شمار جاری کردیئے گئے۔

    جس میں بتایا کہ رواں سال اب تک 52 ہزارسے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں ، یکم جنوری سے 31 جولائی تک 16 ہزار 207 موبائل فون چھینے گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 7ماہ میں 33 ہزار 798 موٹرسائیکلیں اور ایک ہزار296کاریں چوری یا چھینی گئیں جبکہ اسی عرصے میں 80 سے زائد شہریوں کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق مجموعی طورپر 359 کے قریب شہری مختلف واقعات میں قتل ہوئے جبکہ سیکڑوں شہری ڈکیتی مزاحمت کےدوران زخمی ہوکراسپتال پہنچ گئے۔

    صرف جولائی میں ڈکیتی،، رہزنی اوردیگروارداتوں میں مزاحمت کے دوران اسٹریٹ کرمنلز نے انسٹھ افراد کو موت کے گھاٹ اُتارا۔

  • 10 ماہ کے دوران  کراچی میں   322 شہریوں کو قتل کردیا گیا، رپورٹ

    10 ماہ کے دوران کراچی میں 322 شہریوں کو قتل کردیا گیا، رپورٹ

    کراچی: سی پی ایل سی کا کہنا ہے کہ 10 ماہ کے دوران کراچی میں 322 شہریوں کو قتل کردیا گیا جبلکہ 18ہزار موبائل فون چھینے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال کے 10 ماہ شہر قائد کے باسیوں پر بجلی بن کرگرے ، اس دوران جرائم پیشہ عناصر نے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا۔

    سٹی پولیس لیاژان کمیٹی (سی پی ایل سی)  نے رواں سال کے  10 ماہ  میں ہونے والے جرائم  کے اعدادو شمار  جاری کردئیے ، جس میں بتایاکہ وارداتوں کےدوران  322شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے ، جنوری سے اکتوبر تک بھتہ خوری کی17وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ اغوا برائے تاوان کی 2 اور بینک ڈکیتی کی ایک واردات ہوئی جبکہ ، شہریوں سے 10ماہ میں تقریباً18ہزار موبائل فون چھینے گئے اور 1300سےزائدگاڑیاں چوری یاچھینی گئیں جبکہ 30ہزار سے زائد شہری موٹر سائیکلوں سے محروم ہوئے۔

    سی پی ایل سی کا کہنا ہے کہ پولیس نے 281گاڑیاں،1845موٹرسائیکلیں ریکورکیے، چھینے گئے 1885موبائل فون بھی برآمد کیے گئے۔

    حکام کے مطابق سی پی ایل سی کی جانب سے ہر ماہ کے اختتام پر جرائم کے اعداد و شمار جاری کیے جاتے ہیں تاہم شہریوں کی جانب سے موبائل فون یا موٹرسائیکل چھیننے کے بہت سے واقعات درج نہیں کروائے گئے۔