Tag: جرائم

  • شیخوپورہ میں پولیس انکاؤنٹر، 2 ملزمان ہلاک

    شیخوپورہ میں پولیس انکاؤنٹر، 2 ملزمان ہلاک

    شیخوپورہ: پنجاب کے شہر شیخوپورہ کے علاقے سیکھم کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں 2 ملزمان مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ کے علاقے سیکھم میں مبینہ پولیس انکاؤنٹر میں دو ملزمان ہلاک ہو گئے ہیں، موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے ناکے پر پولیس اہل کاروں پر فائرنگ کی تھی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مشکو ک افراد موٹر سائیکل پر جوئیا نوالہ موڑ کی طرف جا رہے تھے کہ روکنے پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کر دی اور فائرنگ کے نتیجہ میں دو ڈاکو اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئے، جب کہ باقی فرار ہونے میں کام یاب ہو گئے۔

    ملزمان کے قبضے سے 2 پسٹل، موٹر سائیکل اور نمبر پلیٹس کا سامان برآمد ہوا، ہلاک ہونے والے ڈاکوؤں نے گزشتہ رات ہیڈ کانسٹیبل اعجاز کو شہید کیا تھا، جب کہ پولیس کا کہنا ہے کہ دیگر ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے علاقے کا سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔

    ڈی پی او غازی صلاح الدین کا کہنا تھا کہ قانون کے مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں، پنجاب پولیس شہریوں کے جان و مال کے تخفظ کے لیے اپنی حکمت عملی جاری رکھے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملتان: پولیس انکاؤنٹر میں 4 ڈاکو مار دیے گئے

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ملتان کے علاقے جلالپور پیروالا میں حاجی پل کے قریب مبینہ پولیس مقابلے کے دوران بھی پولیس نے 4 ملزمان کو ہلاک کر دیا تھا، ڈاکو روڈ پر ناکا لگا کر لوٹ مار کر رہے تھے، پولیس نے موقع پر پہنچ کر انکاؤنٹر میں چار ڈاکو مار دیے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ انھیں 15 پر اطلاع ملی تھی کہ ڈاکو ناکا لگا کر لوٹ مار کر رہے ہیں، جس پر پولیس اہل کار موقع پر پہنچے، فائرنگ کے تبادلے میں 4 ڈاکو ہلاک جب کہ دیگر فرار ہو گئے۔

  • دعا منگی کی بازیابی میں پولیس کی مکمل ناکامی سامنے آ گئی

    دعا منگی کی بازیابی میں پولیس کی مکمل ناکامی سامنے آ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے تاوان کے لیے اغوا ہونے والی دعا منگی کی بازیابی میں پولیس کی مکمل ناکامی سامنے آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس دعا منگی کو بازیاب کرانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے، تاوان کی ادائیگی کے بعد ہی دعا ایک ہفتے بعد گھر پہنچی، معلوم ہوا ہے کہ تاوان کی ادائیگی اور دعا کی رہائی کا طریقہ کار سوشل میڈیا پر طے ہوا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ دعا منگی کے اغوا میں ہائی ٹیک گروہ ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اغوا کاروں نے دعا کے اہل خانہ سے بات کے دوران ویڈیو کال پر گھر کا جائزہ بھی لیا تھا، دعا کے اغوا میں ملوث گروہ پر پہلے بھی شہر میں واردات کا شبہ ہے، مئی میں ڈیفنس ہی سے اغوا ہونے والی بسمہ کے کیس میں بھی یہی گروہ ملوث تھا۔

    بسمہ اور دعا کے اغوا کے کیسز میں مماثلت بتائی جا رہی ہے، بسمہ کو بھی بھاری تاوان کی ادائیگی کے بعد چھوڑا گیا تھا، سات مہینے گزرنے کے بعد بھی بسمہ کیس کے ملزمان گرفتار نہیں ہوئے، سندھ پولیس دعا منگی کے کیس میں بھی مکمل طور پر بے بس نظر آ رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اہلخانہ نے دعا منگی کی رہائی کیلئے 20لاکھ روپے تاوان دیا

    صورت حال بتا رہی ہے کہ بسمہ کے بعد دعا منگی کے کیس میں بھی پولیس خاموشی اختیار کر کے اس کیس کو رفتہ رفتہ بھول جائے گی۔ ہائی پروفائل کیس میں پولیس سمیت دیگر تحقیقاتی ادارے بھی کام کر رہے تھے تاہم دعا کو تاوان کے ذریعے ہی رہائی ملی، جب کہ پولیس اغوا کاروں کی گاڑی سے مماثلت رکھنے والی گاڑی برآمد کرنے تک ہی محدود رہی، ایک ہفتہ گزرنے کے بعد بھی پولیس کو ملزمان سے متعلق ایک بھی کلیو ہاتھ نہیں آیا۔

    خیال رہے کہ دعا منگی کو 30 نومبر کو کراچی کے علاقے ڈیفینس خیابان بخاری سے نامعلوم اغوا کاروں نے اٹھایا تھا، جب کہ اس کے ساتھ موجود دوست حارث کو گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔

  • اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے: آئی جی سندھ کلیم امام

    اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے: آئی جی سندھ کلیم امام

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے کہا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے، دہشت گردی کی 252 الرٹس جاری کی گئیں جنھیں ہم نے ختم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائمز پر بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر آئی جی سندھ کلیم امام نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز میں سات فی صد کمی آئی ہے، قتل کی وارداتوں میں بھی کمی آئی ہے۔

    انھوں نے کہا کراچی ایک میگا سٹی ہے جس کا شمار چھٹے پرامن شہر میں ہو رہا ہے، 24 گھنٹے کوشش کر رہے ہیں کہ سسٹم میں بہتری آ سکے، سیف سٹی پراجیکٹ بھی جلد لانچ کرنے جا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام نے کراچی میں ایک ورکشاپ میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ اگر میری ساس سے کوئی چوڑیاں اتار کر لے جائے تو ازدواجی زندگی کیسی ہوگی، رات کو جب فون کی گھنٹی بجتی ہے تو پہلے آیت الکرسی پڑھتا ہوں پھر فون اٹھاتا ہوں، میری ساس بھی لٹی ہیں، بھانجا بھتیجا بھی لٹا ہے، بہن بھائی بھی لٹے ہیں۔

    تازہ ترین:  اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    گزشتہ روز ایکسائز انسپکٹر کو بھی بھتے کی پرچی ملی، جس کے بعد میڈیا رپورٹس پر آئی جی سندھ کلیم امام نے ڈی آئی جی سی آئی اے سے پولیس اقدامات پر رپورٹ طلب کی۔

    شہر قائد کے ضلع وسطی میں بھتہ خوروں نے ایکسائز انسکپٹر کو ان کے گھر پر بھتے کی پرچی کے ساتھ گولی بھی بھیج دی تھی، انھوں نے نارتھ ناظم آباد تھانے میں درخواست جمع کرائی تو پولیس نے کہا کہ دوبارہ ملزمان کی کال آئے گی تو مقدمہ درج کیا جائے گا۔

    آج اسٹریٹ کرائمز پر اے آر وائی نیوز نے خصوصی پروگرام کیا جس میں رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا جو آئی جی خود کو غیر محفوظ سمجھے تو انھیں فوراً گھر چلے جانا چاہیے۔ تاہم ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا کہ آئی جی سندھ کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر دکھایا گیا۔

  • جرائم میں ملوث سندھ پولیس کے 34 افسران و اہل کار گرفتار کیے گئے

    جرائم میں ملوث سندھ پولیس کے 34 افسران و اہل کار گرفتار کیے گئے

    کراچی: جرائم کو روکنے والے ہی جرائم میں ملوث نکلے، سندھ پولیس کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 3 ماہ میں 49 افسران اور اہل کاروں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پولیس کے 49 اہل کاروں کے خلاف جرائم میں ملوث ہونے پر مجموعی طور پر 19 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔

    پولیس نے ان مقدمات میں نامزد 34 افسران اور اہل کاروں کو گرفتار کیا، جب کہ مقدمات میں نامزد 15 دیگر اہل کاروں کو تا حال گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ گرفتار ملزمان میں ایس ایچ او سے لے کر کانسٹیبل تک شامل ہیں، رپورٹ کے مطابق اہل کار دہشت گردی، بھتہ خوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث تھے۔

    تازہ ترین:  گٹکے کا استعمال، کراچی میں منہ کے کینسر کی ہولناک شرح پر عدالت حیران

    سرکاری مال میں خیانت، دھوکا دہی اور جعلی مقابلوں میں بھی پولیس اہل کار ملوث نکلے، گٹکا مافیا، منشیات سمیت دیگر جرائم میں بھی پولیس کی سرپرستی کا انکشاف ہوا۔

    ادھر کراچی میں جرائم پیشہ عناصر بھی بے قابو ہو چکے ہیں، آج ایف بی ایریا میں 2 موٹر سائیکل سواروں نے شہری کو لوٹ لیا، شہری سے لوٹ مار کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی اے آر وائی نیوز پر چلائی گئی۔

    دوسری طرف آج سندھ ہائی کورٹ میں گٹکے کی فروخت پر پابندی سے متعلق توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے کہا کہ گٹکا جیسی خطرناک چیز فروخت کرنے میں بھی پولیس اہل کار ملوث ہیں، لگتا ہے پولیس والوں کی روٹی اسی سے چل رہی ہے، پولیس اہل کار دھندے سے کروڑوں روپے کما رہے ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ میں گٹکے کے خلاف دائر درخواست میں آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام اور دیگر حکام بھی نامزد ہیں۔

  • کراچی: رواں سال 9 ماہ میں ڈکیتیوں کے دوران 32 شہری جاں بحق ہوئے: رپورٹ

    کراچی: رواں سال 9 ماہ میں ڈکیتیوں کے دوران 32 شہری جاں بحق ہوئے: رپورٹ

    کراچی: رواں سال 9 ماہ میں ڈکیتیوں کے دوران 32 شہری جاں بحق ہوئے، دوران مزاحمت 2 سو 84 شہری اسٹریٹ کرمنلز کی گولیوں سے زخمی ہوئے جب کہ 20 سے زاید تاجروں کو بھتے کی پرچیاں موصول ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹریٹ کرائم کے دوران ہلاکتوں اور زخمیوں کے اعداد و شمار سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال 9 ماہ میں ڈکیتی کے دوران 32 شہری جاں بحق جب کہ ڈھائی سو سے زاید شہری زخمی ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق رواں سال اسٹریٹ کرائم میں بھی بے پناہ اضافہ ہوا ہے، اور نو ماہ میں سب سے زیادہ موبائل فون چھینے گئے، جنوری سے اب تک تیس کروڑ کے 36320 موبائل فون چوری ہوئے یا چھینے گئے۔

    دوسری طرف مختلف کاروائیوں میں صرف 2500 موبائل فونز برآمد ہوئے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت موبائل چھیننے کی واردتوں میں 30 فی صد اضافہ ہوا۔

    ایک ارب روپے سے زاید مالیت کی 21 ہزار موٹر سائیکلیں بھی چوری یا چھینی جا چکی ہی، کار لفٹرز سوا ارب روپے سے زاید مالیت کی 13 ہزار گاڑیاں بھی لے اڑے ہیں۔

    ادھر کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں نے شہریوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے، شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرے۔

    کالی بھیڑیں/جرائم میں اضافے کی وجوہ

    موصولہ اطلات کے مطابق جرائم پیشہ عناصر کی پشست پناہی میں پولیس کی کالی بھیڑیں بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس پر اے آئی جی غلام نبی میمن نے پولیس میں موجود کرمنلز کے خلاف ڈنڈا اٹھا لیا۔

    کراچی پولیس چیف کی جانب سے نشے میں مبتلا افسران اور اہل کاروں کو فائنل وارننگ بھی دی گئی تھی جس کے ختم ہونے میں چند روز باقی ہیں۔

    اے آئی جی کراچی نے شہر قائد میں ہونے والی وارداتوں کے پیچھے 2 بڑی وجوہ بتا دیں، اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس چیف نے دعویٰ کیا کہ وارداتوں میں 60 فی صد منشیات کے عادی ملوث ہیں۔

    غلام نبی میمن نے دوسری وجہ سے متعلق کہا عدالت میں کیمیکل ایگزامن رپورٹ قابل قبول نہیں ہوتی، ٹیکنیکل وجوہ سے ایگزامن رپورٹس مسترد ہو جاتی ہیں، جس پر ملزم کو پہلی ہی پیشی پر ضمانت مل جاتی ہے۔

    انھوں نے کہا کراچی پولیس گزشتہ دنوں 2 اہم ایونٹس میں مصروف رہی، محرم اور سری لنکا پاکستان میچ میں پولیس کی نفری مصروف رہنے کی وجہ سے نفری کم ہونے سے بھی وارداتیں ہوئیں۔

    ادھر آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پولیس کا کردار اچھا ہے، 7 ہزار سے زاید جوان شہید ہوئے، پولیس نے پاک فوج کے بعد سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔

  • کراچی حیدری میں 2 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، پرائیویٹ گارڈ ملوث نکلا

    کراچی حیدری میں 2 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، پرائیویٹ گارڈ ملوث نکلا

    کراچی: ڈسٹرکٹ سینٹرل حیدری میں ڈکیتی کا ڈرامائی طور پر ڈراپ سین ہوا ہے، 2 لاکھ کی ڈکیتی میں پرائیویٹ گارڈ ملوث نکلا۔

    تفصیلات کے مطابق 2 روز قبل کراچی کے علاقے حیدری میں دو لاکھ روپے کی ڈکیتی ہوئی تھی، معلوم ہوا تھا کہ نجی گارڈ سے ڈاکوؤں نے دو لاکھ روپے لوٹ کر اس کی ٹانگ پر گولی مار دی تھی۔

    پولیس کی تفتیش کے بعد آج ایس ایس پی سینٹرل نے میڈیا کو بتایا کہ 2 روز پہلے مبینہ ڈکیتی کی واردات میں نجی سیکورٹی گارڈ شیر محمد خود ہی ماسٹر مائنڈ نکلا ہے۔

    پولیس افسر عارف اسلم راؤ کے مطابق مبینہ ڈکیتی میں سیکورٹی گارڈ کی ٹانگ میں گولی لگی تھی، واردات میں 2 لاکھ روپے اور گارڈ کا اسلحہ بھی چھیننے کا بتایا گیا تھا۔

    ملزم کو دکان مالک نے 2 لاکھ روپے بینک میں جمع کرانے کے لیے دیے، تاہم پیسے دیکھ کر ملزم نے مجرمانہ پلاننگ کی، خالی جگہ دیکھ کر خود پر گولی چلائی اور پستول بھی غائب کر دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی پولیس کی کارروائی، جعلی صحافی اور سرکاری املاک چرانے والے گرفتار

    پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کے بعد اصل ملزم کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے 1 لاکھ 45 ہزار روپے بر آمد کر لیے گئے ہیں۔

    واضح رہے آج کراچی سچل پولیس کی مختلف کارروائیوں میں 17 ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں، ملزمان سے اسلحہ، گٹکا، فلیورڈ تمباکو، اور شیشہ بار کا دیگر سامان ضبط کر لیا گیا، پولیس کے مطابق ملزمان علاقے میں مختلف نوعیت کے جرائم میں ملوث تھے۔

    ادھر عید گاہ پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایک شہری کو گرفتار کر لیا ہے، گرفتار شہری کاٹھ کباڑ سڑک پر پھینک رہا تھا، ایس ایس پی سٹی مقدس حیدر نے بتایا کہ کچرا پھینکنے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عاید ہے، گرفتار ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

  • نارووال: 15 دن قبل قتل ہونے والی 15 سالہ عائشہ کے قاتل تا حال آزاد

    نارووال: 15 دن قبل قتل ہونے والی 15 سالہ عائشہ کے قاتل تا حال آزاد

    نارووال: پنجاب کے شہر نارووال میں 15 دن قبل قتل ہونے والی 15 سالہ عائشہ کے قاتل تا حال آزاد گھوم رہے ہیں، عائشہ کے والد کا کہنا ہے کہ پولیس پندرہ دن بعد بھی قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پندرہ دن قبل نارووال میں تھانہ صدر کی حدود میں کھیتوں سے ایک لڑکی کی تشدد زدہ لاش ملی تھی، پولیس کا کہنا تھا کہ 15 سال کی لڑکی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق دسویں جماعت کی طالبہ عائشہ سیالکوٹ نواپنڈ سے 1 ماہ قبل اغوا ہوئی تھی، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ عائشہ نے گھر سے بھاگ کر عدنان سے پسند کی شادی کی، لڑکی 7 ستمبر کو عدالت میں پیش ہوئی اور اپنے اغوا کی تردید کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  نارووال، ڈمپر اسکول رکشے پر الٹ گیا، رکشہ ڈرائیورسمیت 8 بچے جاں بحق

    عائشہ کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روز تھانے کے چکر لگاتے ہیں، پولیس کہتی ہے قاتلوں کو جلد گرفتار کر لیں گے۔

    میٹرک کی طالبہ 15 سالہ عائشہ کو سر پر گولی مار کر قتل کیا گیا تھا، عائشہ کی لاش نارووال کے علاقے جمن چندووال کے کھیتوں سے ملی تھی۔

    یاد رہے کہ 4 ستمبر کو نارووال میں سسرالیوں کے ہاتھوں مبینہ طور پر جھلسنے کے بعد خاتون دم توڑ گئی تھی، یہ واقعہ گاؤں جھگیاں میں پیش آیا تھا، اہل خانہ کا کہنا تھا متاثرہ لڑکی لاہور کے اسپتال میں زیر علاج تھی، لڑکی نے مرنے سے قبل بیان دیا کہ مجھ پر پٹرول چھڑک کر آگ لگائی اور تشدد کیا گیا تھا۔

  • کراچی پولیس کی کارروائی، جعلی صحافی اور سرکاری املاک چرانے والے گرفتار

    کراچی پولیس کی کارروائی، جعلی صحافی اور سرکاری املاک چرانے والے گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں پولیس نے مختلف کارروائیوں میں ایک جعلی صحافی اور سرکاری املاک چوری میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے اورنگی ٹاؤن میں ایک کارروائی کے دوران جعلی صحافی کو گرفتار کر لیا، ملزم عمر فاروق عرف بابو جعلی صحافی بن کر 5 لاکھ کا بھتا طلب کر رہا تھا۔

    ایس ایس پی ویسٹ کا کہنا ہے کہ ملزم کے گروہ میں اور بھی جعلی صحافی موجود ہیں، جن کے خلاف جلد کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    ایک اور کارروائی میں کراچی کے علاقے فیروز آباد میں سرکاری املاک کی چوری میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان زیر زمین بچھائے گئے پی ٹی سی ایل کے کیبل چوری کرتے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چمن دھماکا، جے یو آئی کے رہنما مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد جاں‌ بحق

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کیبل میں موجود تانبا، سلور اور دیگر مٹیریل فروخت کرتے تھے، ملزمان کے قبضے سے کئی فٹ کے 29 کیبل برآمد کیے گئے، جب کہ ایک گاڑی بھی تحویل میں لی گئی ہے۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے بہادر آباد، فیروز آباد، نیو ٹاؤن، شرف آباد اور دیگر علاقوں میں وارداتوں کا اعتراف کر لیا ہے۔

    دوسری طرف آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے کوئٹہ چمن تاج روڈ بلاسٹ کے تناظر میں سندھ پولیس کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے احکامات جاری کیے ہیں کہ سیکورٹی اقدامات سخت کیے جائیں اور انتہائی چوکنا اور مستعد رہا جائے۔

    آئی جی سندھ نے ممکنہ حساس علاقوں میں انٹیلی جینس بڑھانے، تھانوں کی سطح پر روابط مربوط کرنے، پیٹرولنگ، پکٹنگ، ناکہ بندی سخت بنانے، رینڈم اسنیپ چیکنگ کے حوالے سے مخصوص پوائنٹس بنانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

  • لاہور: خاتون کو کرنٹ لگا کر قتل کر دیا گیا، بھائی نے بھائی کی جھونپڑی جلا دی، بچہ جاں بحق

    لاہور: خاتون کو کرنٹ لگا کر قتل کر دیا گیا، بھائی نے بھائی کی جھونپڑی جلا دی، بچہ جاں بحق

    لاہور/ عارف والا: لاہور کے علاقے ہربنس پورہ میں خاتون کو کرنٹ لگا کر اور گلا دبا کر قتل کر دیا گیا، دوسرے واقعے میں عارف والا میں بھائی نے بھائی کی جھونپڑی کو آگ لگا دی جس سے 3 دن کا بچہ جاں بحق ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہربنس پورہ لاہور میں گھریلو ناچاقی پر شوہر رمضان نے بیوی سندس کو کرنٹ لگایا، بعد ازاں اس کا گلا دبا کر قتل کر دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 28 سالہ مقتولہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے بھجوا دیا گیا، ملزم رمضان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  فرشتہ قتل کیس کے مرکزی ملزم محمد نثار پر فرد جرم عائد

    دوسرے واقعے میں ضلع پاکپتن کی تحصیل عارف والا کے نواحی گاؤں میں گھریلو جھگڑے پر بھائی نے بھائی کی جھونپڑی کو آگ لگا دی، آگ لگنے سے 3 دن کا بچہ جھلس کر جاں بحق ہو گیا۔

    پولیس کے مطابق آگ لگانے سے قبل 7 ملزمان نے بچے کے ماں باپ کو رسیوں سے باندھا، والدین نے پولیس کو بتایا کہ وہ منت سماجت کرتے رہے لیکن ملزمان نے بچے کو اٹھانے نہ دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سال پہلے چھوٹے بھائی نے بڑے بھائی کی مطلقہ سے شادی کی تھی۔

  • سانحہ چونیاں، پولیس کی غفلت کے مزید انکشافات، سابق ڈی پی او صوبہ بدر

    سانحہ چونیاں، پولیس کی غفلت کے مزید انکشافات، سابق ڈی پی او صوبہ بدر

    لاہور: سانحہ چونیاں کے سلسلے میں پولیس کی غفلت کے مزید انکشافات ہوئے ہیں، دوسری طرف سابق ڈی پی او قصور عبدالفغار قیصرانی کو صوبہ بدر کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ چونیاں میں پولیس کی غفلت کی مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں، ذرایع نے بتایا کہ دونوں پولیس افسران لاشیں ملنے کے کئی گھنٹے بعد کرائم سین پر پہنچے تھے۔

    ذرایع نے کہا کہ سابق ایس پی انویسٹی گیشن قصور شہباز الہٰی نے بیان ریکارڈ کرایا۔ بتایا گیا کہ دونوں افسران یو این مشن میں منتخب ہونے کے لیے اسلام آباد میں تھے، کرائم سین پر تاخیر سے پہنچنے پر اعلیٰ حکام نے برہمی کا اظہار کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  چونیاں: قصور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے قیام کا اعلان

    یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل قصور کے ضلع پتوکی کے علاقے چونیاں میں‌ ایک ہول ناک واقعہ پیش آیا تھا، جس سے پورے علاقے میں کھلبلی مچ گئی تھی، ویران علاقے سے لاپتا بچوں‌ کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئیں، ایک لاش مکمل تھی، جب کہ باقی دو کے اعضا اور ہڈیاں پائی گئیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر غفلت برتنے والے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کر کے ڈی پی او قصور کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے چونیاں واقعے کے بعد قصور میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے قیام کا اعلان کیا۔