Tag: جرمانے

  • امارات میں مختلف کمپنیوں پر 22 ملین کے جرمانے

    امارات میں مختلف کمپنیوں پر 22 ملین کے جرمانے

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں مختلف قوانین کی خلاف ورزی پر 29 کمپنیوں پر جرمانے عائد کیے گئے ہیں جن کی رقم 22 ملین سے زائد ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں وزارت اقتصاد نے 29 کمپنیوں پر 22.6 ملین درہم کے جرمانے عائد کیے ہیں۔

    وام کے مطابق کمپنیوں نے منی لانڈرنگ سے نمٹنے اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے انسداد والے قوانین کی پابندی نہیں کی تھی، وزارت اقتصاد کا کہنا ہے کہ جن کمپنیوں پر جرمانے لگائے گئے ہیں وہ 225 خلاف ورزیوں کی مرتکب پائی گئی ہیں۔

    وزارت اقتصاد کا کہنا ہے کہ خلاف ورزیاں کرنے والی کمپنیوں میں 17 ایسی ہیں جو قیمتی معدنیات اور پتھروں کا کاروبار کر رہی ہیں، چار ایسی ہیں جو مختلف کمپنیوں کی سہولت کار ہیں اور 2 آڈیٹنگ کمپنیاں ہیں۔

    معاون سیکریٹری اقتصاد عبداللہ الشامسی کا کہنا ہے کہ جرمانے خلاف ورزیاں کرنے والوں کی سرزنش کے لیے لگائے گئے ہیں۔

  • سعودی عرب: ٹیکس دہندگان کو 6 ماہ کے لیے جرمانوں سے استثنیٰ

    سعودی عرب: ٹیکس دہندگان کو 6 ماہ کے لیے جرمانوں سے استثنیٰ

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وبا کے دوران ہونے والے مالی نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیکس دہندگان کے لیے جرمانوں اور مالی پابندیوں سے استثنیٰ کی پالیسی جاری کی گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی نے کہا ہے کہ کرونا وبا کے پیش نظر ٹیکس دہندگان کو جرمانوں اور مالی پابندیوں سے مستثنیٰ کیا گیا ہے، یکم جون سے 30 نومبر 2022 تک 6 ماہ استثنیٰ کے ہوں گے۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ تجارتی اداروں پر کرونا وبا کے منفی اثرات کے پیش نظر کیا گیا ہے، کوشش ہے کہ اداروں کی مشکل آسان کی جائے۔

    اتھارٹی نے کہا کہ کسٹم نظام میں اندراج میں تاخیر کا جرمانہ نہیں لیا جائے گا، ادائیگی میں تاخیر، کسٹم سسٹم کا اقرار جمع کروانے میں تاخیر، ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے اقرار نامے میں ترمیم نیز ای بل سسٹم پر عمل درآمد میں پکڑی جانے والی خلاف ورزیوں پر جرمانے نہیں ہوں گے۔ ان سے 6 ماہ استثنیٰ رہے گا۔

    اتھارٹی کی جانب سے تمام صارفین سے کہا گیا ہے کہ جرمانے سے استثنیٰ کے فارمولے کی تفصیلات حاصل کرلی جائیں، گائیڈ بک جاری کردی گئی ہے جو ویب سائٹ پر موجود ہے۔

    اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ٹیکس سے بچنے والی خلاف ورزیوں پر جو جرمانے مقرر ہیں وہ استثنیٰ میں شامل نہیں۔

    اسی طرح جو جرمانے استثنیٰ انشٹیو پر عمل درآمد کی تاریخ سے قبل جمع کرادیے گئے ہوں گے وہ بھی استثنیٰ سے خارج ہوں گے۔

    اصل ٹیکس سے منسلک ادائیگی میں تاخیر کے جرمانے بھی استثنیٰ پالیسی سے خارج ہوں گے۔

    اتھارٹی نے کہا ہے کہ صارفین کے ذہنوں میں استثنیٰ پروگرام کے بارے میں جو استفسارات ہوں وہ رابطہ مرکز سے جواب حاصل کر سکتے ہیں، یہ سروس ہفتے کے ساتوں دن 24 گھنٹے مہیا ہے۔

    اتھارٹی کی ویب سائٹ، ای میل یا ٹویٹر پر فوری رابطہ کر کے بھی استفسار کا جواب حاصل کیا جاسکتا ہے۔

  • روس نے ٹویٹر، میٹا اور گوگل پر جرمانے عائد کردیے

    روس نے ٹویٹر، میٹا اور گوگل پر جرمانے عائد کردیے

    ماسکو: روس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس ٹویٹر، میٹا اور گوگل پر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی وجہ ان کمپنیوں کی جانب سے کی جانے وال خلاف ورزیاں ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یوکرین پر روسی حملے کے بعد امریکی سوشل میڈیا جائنٹ فیس بک اور ٹویٹر نے روس میں اپنی ایپ تک رسائی کو محدود کردیا ہے۔

    تاہم روسی قوانین کی خلاف ورزی اور مقامی دفاتر کھولنے میں ناکامی پر امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں گوگل، ٹویٹر اور میٹا (فیس بک) کو جرمانے کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی منظوری سے ہونے والی اس قانون سازی میں روزانہ 5 لاکھ سے زائد استعمال کنندگان کو جولائی 2021 تک روسی حدود میں دفاتر کھولنے کے احکامات دیے گئے تھے اور ایسا نہ کرنے والی کمپنیوں پر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    جبکہ ان کمپنیوں کو روسی محکمہ مواصلات میں رجسٹریشن کروانے کے احکامات بھی دیے گئے تھے۔

    گزشتہ سال نومبر میں ریاستی مواصلاتی قانون ساز روسکوم ایڈزورنے ان 13 کمپنیوں کی فہرست جاری کی تھی، جنہیں اس قانون کے تحت روسی سرزمین پر اپنے دفاتر قائم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

    جبکہ گزشتہ ماہ کے آخر تک اس قانون پر عمل درآمد نہ کرنے والی کمپنیوں پر پاندیاں اور جرمانے عائد کرنے کے شروع کر دیے گئے تھے۔

    تاہم 28 فروری کی حتمی تاریخ تک صرف چند ایک کمپنیوں نے اس پر عمل درآمد کیا، جبکہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد بھی مغربی کاروباری اداروں پر روس سے تجارتی تعلقات ختم کرنے کے دباؤ میں اضافہ ہوا۔

    وزارت مواصلات کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار کے مطابق ایپل اور اسپاٹی فائی نے روس یوکرین جنگ سے قبل ہی اپنے دفاتر کھول دیے تھے جب کہ میسیجنگ ایپ وائبر نے اس ضمن میں درکار تمام مراحل طے کرلیے ہیں۔

    ویب سائٹ کے مطابق جن کمپنیوں نے ابھی تک روس میں اپنے دفاتر قائم نہیں کیے ہیں اس میں گوگل، میٹا، ٹویٹر، ٹک ٹاک، زوم اور ویڈیو شیئرنگ ایپ لائیکی شامل ہیں۔

  • بھارت: پولیس کے جرمانوں سے تنگ آ کر نوجوان نے بائیک کو آگ لگا دی

    بھارت: پولیس کے جرمانوں سے تنگ آ کر نوجوان نے بائیک کو آگ لگا دی

    نئی دہلی: بھارت میں ایک نوجوان نے پولیس کے جرمانوں سے دلبرداشتہ ہو کر اپنی موٹر سائیکل کو ہی آگ لگا دی، نوجوان کو ہزاروں روپے کے چالان ادا کرنے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست گجرات میں پیش آیا، اتوار کی شام موضع گوتاپور کے قریب پولیس گاڑیوں کی تلاشی میں مصروف تھی جہاں اس نے سنگپا نامی نوجوان کو روکا۔

    پولیس نے نوجوان کی موٹر سائیکل روک کر دستاویزات دیکھے اور زیر التوا چالانات کی بھی جانچ کی۔ پولیس کے مطابق نوجوان پر پہلے سے 5 ہزار روپے کے چالان بقایا تھے۔

    پولیس نے زیر التوا چالانات ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نوجوان کو وہاں سے روانہ کردیا۔

    تاہم مختلف مقامات پر پولیس کی جانب سے تصاویر لینے اور جرمانے عائد کرنے سے دلبرداشتہ اور جرمانوں کی رقم ادا کرنے سے قاصر سنگپا گھر پہنچا تو سخت غصے میں تھا، گھر پہنچتے ہی اس نے موٹر سائیکل پر پیٹرول چھڑکا اور اسے آگ لگا دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق نوجوان غریب گھرانے سے تعلق رکھتا تھا اور چالان کی رقم ادا کرنے سے قاصر تھا۔

  • سعودی عرب: کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانے

    سعودی عرب: کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانے

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر متعدد افراد کو 18 ہزار ریال جرمانہ عائد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں الجوف ریجن میں کرونا کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے والے افراد پر جرمانے عائد کیے گئے۔

    الجوف ریجن کے پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس کو خصوصی احکامات جاری کیے گئے ہیں جس کے تحت ہر اس شخص پر جو عوامی مقامات پر ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ماسک استعمال نہ کرے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کے دوران بھی پولیس ٹیمیں سرگرم رہیں اور مارکیٹس کے علاوہ مختلف مقامات پر ماسک کی پابندی کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔

    واضح رہے کہ سعودی وزارت صحت کی جانب سے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے شہریوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ عوامی مقامات پر ماسک پہنے یا رومال سے اپنا منہ اور ناک ڈھک کر رکھیں۔

    وزارت صحت کی جانب سے دکانوں اور تجارتی مراکز کو بھی پابندبنایا گیا ہے کہ وہ اپنے مراکز میں سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے نشانات وضع کریں اور مقررہ حد سے زیادہ افراد کو دکانوں کے اندر نہ آنے دیا جائے۔

  • تاریخ میں پہلی بار 15 کمرشل بینکوں پر بھاری جرمانے

    تاریخ میں پہلی بار 15 کمرشل بینکوں پر بھاری جرمانے

    کراچی: اسٹیٹ بینک نے قوانین کی خلاف ورزی پر تاریخ میں پہلی بار 15 کمرشل بینکوں پر بھاری جرمانے عائد کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق صارفین کی معلومات نہ رکھنے اور فارن ایکسچینج قوانین کی خلاف ورزیاں کرنے پر اسٹیٹ بینک کی جانب سے پندرہ کمرشل بینکوں پر بھاری جرمانے عائد کیے گئے۔

    جرمانے اینٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنانسنگ سے متعلق بھی کیے گئے، 15 بینکوں پر قوانین کی خلاف ورزی پر 1 ارب 68 کروڑ روپے کے بھاری جرمانے کیے، بینکوں پر مارچ سے جون 2020 کے دوران جرمانے کئے گئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک نے بینکوں پر جرمانے عوام کے سامنے جولائی 2019 سے لانا شروع کیا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے تمام پندرہ بینکوں کے نام کی تفصیلات جاری کردیں۔ مسلم کمرشل بینک پر قوانین کی خلاف ورزی پر 15کروڑ84لاکھ روپے کا جرمانہ ہوا۔ جبکہ نیشنل بینک پر 26کروڑ98لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔

    اسی طرح بینک آف پنجاب پر 28کروڑ63لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ ہوا، یونائیٹڈ بینک پر 13کروڑ 70لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ پابندیوں میں دیگر بینکس بھی شامل ہیں۔

  • سعودی عرب: احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی 1 لاکھ ریال جرمانہ

    سعودی عرب: احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی 1 لاکھ ریال جرمانہ

    ریاض: سعودی حکومت نے کرونا وائرس کے خلاف حکومتی احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی کرنے پر بھاری جرمانوں اور سزاؤں کا اعلان کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکومت نے کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے مقرر حفاظتی اقدامات اور انتظامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سزائیں اور سرزنش کے ضابطے مقرر کیے ہیں۔

    وزارت داخلہ کے عہدیدار نے خلاف ورزیوں اور ان کی سزاؤں کی تفصیلات بیان کی ہیں۔

    وزارت داخلہ کے مطابق جو افراد، نجی ادارے، ان کے ملازم یا ان سے لین دین کرنے والے، کرونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے مقررہ حفاظتی اقدامات اور احتیاطی انتظامات کی خلاف ورزی کریں گے ان پر کم از کم 1 ہزار سے لے کر 1 لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہوگا یا ایک ماہ سے لے کر ایک برس تک قید یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔ اگر ضروری سمجھا گیا تو 6 ماہ تک نجی ادارہ بھی بند کردیا جائے گا۔

    اگر فرد یا ادارے نے خلاف ورزی دوبارہ کی تو سزا دگنی کردی جائے گی، سزا کی مقدار ہر خلاف ورزی کے لحاظ سے متعین ہوگی۔

    حکومت نے ہر خلاف ورزی اور اس کی سزا کا چارٹ بنا دیا ہے، خلاف ورزیوں کی زمرہ بندی بھی کردی ہے۔ اس کا فیصلہ وزیر داخلہ، وزیر صحت کے ساتھ مل کر کریں گے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ جو شخص نقل و حرکت پر پابندی کے دوران کرفیو پاس یا اجازت نامہ مقررہ مقاصد کے سوا کسی اور مقصد کے لیے استعمال کرے گا اس پر 10 ہزار تا 1 لاکھ ریال تک کا جرمانہ یا ایک ماہ سے لے کر ایک برس تک قید کی سزا ہوگی۔

    قید اور جرمانہ دونوں سزائیں ایک ساتھ بھی دی جاسکتی ہیں جبکہ کرفیو پاس یا اجازت نامہ ضبط کرلیا جائے گا۔

    آئسولیشن کی خلاف ورزی پر جرمانہ اور قید

    وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ جو شخص قرنطینہ یا آئسولیشن کی ہدایات کی خلاف ورزی کرے گا اس پر 2 لاکھ ریال تک کا جرمانہ، 2 برس تک قید یا جرمانے یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جائیں گی۔

    خلاف ورزی دہرانے پر مذکورہ سزا دگنی کردی جائے گی۔

    وائرس منتقل کرنے کی سزا

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جو شخص جان بوجھ کر کرونا وائرس منتقل کرے گا اسے 5 لاکھ ریال تک جرمانے یا 5 برس تک قید کی سزا ہوگی، دونوں سزائیں ایک ساتھ بھی دی جا سکتی ہیں، خلاف ورزی دہرانے پر مذکورہ سزا دگنی کردی جائے گی۔

    کرفیو پاس کی خلاف ورزی

    وزارت داخلہ کے مطابق جو عہدیدار کرفیو کے دوران کسی ایسے شخص کو جس کا دفتر آنا جانا ضروری نہ ہو یا جس کے کام کی نوعیت کرفیو کے دوران نقل و حرکت کی متقاضی نہ ہو اسے کرفیو پاس یا اجازت نامہ دلانے میں سہولت دے گا اس پر کم از کم 10 ہزار ریال اورزیادہ سے زیادہ 1 لاکھ ریال جرمانہ ہوگا۔

    اسے 1 ماہ سے 1 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی ہے اور قید اور جرمانے کی سزائیں ایک ساتھ بھی ہوسکتی ہیں، خلاف ورزی دہرانے کی صورت میں مذکورہ سزا دگنی کردی جائے گی۔

    افواہیں پھیلانے کی سزا

    وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ جو شخص کرونا وائرس کی وبا سے متعلق سوشل میڈیا یا سوشل ایپلی کیشنز پر کوئی افواہ پھیلائے گا، یا پھیلانے میں حصہ لے گا، یا مغالطہ آمیز معلومات نشر کرے گا، یا ایسی مغالطہ آمیز معلومات پھیلائے گا جن سے خوف و ہراس پھیلتا ہو یا پھر حفاظتی اقدامات اور متعلقہ احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی پر اکسایا جارہا ہو ایسے شخص پر کم از کم 1 لاکھ ریال سے لے کر 10 لاکھ ریال تک کا جرمانہ ہوگا۔

    ایسے شخص کو 1 برس سے لے کر 5 برس تک کی سزا بھی دی جائے گی یا دونوں سزائیں بھی دی جاسکتی ہیں، مبینہ خلاف ورزی دہرانے کی صورت میں مذکورہ سزا دگنی کردی جائے گی۔

  • کرونا وائرس؛ ہدایات کی خلاف ورزی پر قید وجرمانے کی سزا

    کرونا وائرس؛ ہدایات کی خلاف ورزی پر قید وجرمانے کی سزا

    پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے کرونا وائرس سے متعلق ہدایات پر عمل نہ کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    خیبرپختونخوا حکومت کے مطابق کرونا وائرس سے متعلق ہدایات پر عمل نہ کرنے والے افراد کو ایک سال قید و جرمانے کی سزا ہوگی، حکومت کی جانب سے مراسلے میں کیا گیا ہے کہ جرمانے میں اضافہ وقید 2 سال تک قابل توسیع ہوگی۔

    صوبائی حکومت نے مراسلے میں کہا کہ این ڈی ایم اے ایکٹ کے تحت کار سرکارمیں مداخلت پر افسران کو کارروائی کا اختیار ہوگا۔ مراسلے کے مطابق تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنر جہاں ضروری سمجھیں نوٹس جاری کریں۔

    وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا قیدیوں کے لیے بڑا اعلان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے قیدیوں کی سزاؤں میں 2 ماہ کی کمی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا وبا کی شکل اختیار کرگیا، قیدیوں کو بھی ریلیف دیں گے۔

    وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ سزائیں کم ہونے سے بیشتر قیدیوں کو رہائی مل جائے گی۔

    واضح رہے کہ پنجاب اور سندھ میں کرونا وائرس کے مزید کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 195 ہوگئی ہے۔

  • کراچی ایئرپورٹ پر سروسز بہتر کرنے کے لیے سول ایوی ایشن کا اہم فیصلہ

    کراچی ایئرپورٹ پر سروسز بہتر کرنے کے لیے سول ایوی ایشن کا اہم فیصلہ

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مسافروں کی سہولت میں اضافے اور جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سروسز بہتر کرنے کے لیے اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مسافروں کی سہولت میں اضافے اور جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سروسز بہتر کرنے کے لیے فیصلہ کیا ہے کہ مسافروں کو بہتر سہولت نہ دینے والے کانٹریکٹرز کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ پر مہنگی اشیا، مسافروں سے بدتمیزی کرنے اور اضافی رقم کی وصولی پر کارروائی ہوگی۔ اس سلسلے میں ایئرپورٹ سروس بہتر کرنے کے لیے جرمانوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

    اتھارٹی کے مطابق سروسز پوری نہ کرنے پر 4 ہزار سے 1 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا، جرمانے جناح ٹرمینل پر کام کرنے کے لیے لائسنس لینے والوں پر عائد ہوں گے۔ ایئرپورٹ پر سروسز پوری نہ دینے پر جرمانے 3 سطحوں میں طے کیے گئے ہیں۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ پر کام کے دوران موبائل کے استعمال پر 4 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ یونیفارم نہ پہننے اور مسافروں سے نامناسب رویے پر 4 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

    سی اے اے کے مطابق دوسرے لیول میں جرمانے کی حد 12 ہزار روپے ہوگی۔ ایئرپورٹ پر صفائی نہ ہونے اور ریٹ لسٹ نہ لگانے پر 12 ہزار روپے جرمانہ ہوسکتا ہے۔ تیسرے لیول میں جرمانوں کی حد 15 ہزار روپے رکھی گئی ہے۔

    ایئرپورٹ پر آدھے گھنٹے سے زائد سروسز کی بندش پر بھی جرمانہ ہوگا جبکہ زائد المیعاد سامان رکھنے پر 1 لاکھ روپے جرمانہ اور لائسنس منسوخ ہوگا۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ مسلسل شکایت ملنے پر لائسنس کی منسوخی کا عمل بھی ہو سکتا ہے۔

  • جرمانوں کے حوالے سے سعودی محکمہ ٹریفک کی اہم وضاحت

    جرمانوں کے حوالے سے سعودی محکمہ ٹریفک کی اہم وضاحت

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک نے وضاحت کردی ہے کہ ٹریفک جرمانے قسطوں میں تقسیم نہیں ہوسکتے اور انہیں یکمشت ادا کرنا ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق آن لائن ایپلی کیشن ابشر کے ذریعے ٹریفک خلاف ورزیوں کے جرمانے پر اعتراض کیا جا سکتا ہے تاہم جرمانوں کی قسطیں کسی حالت میں نہیں ہوں گی۔

    سعودی محکمہ ٹریفک کے مطابق ہر ٹریفک خلاف ورزی کا جرمانہ الگ الگ ادا کیا جائے گا۔ محکمہ ٹریفک نے بتایا ہے کہ پانچ صورتوں میں ٹریفک جرمانے ہر قیمت پر ادا کرنا ہوں گے۔

    محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا، تجدید یا گمشدہ ڈرائیونگ لائسنس کے بدلے لائسنس نکلوانے سے قبل جرمانے ادا کرنا ہوں گے۔

    رخصہ سیر (استمارا) کے اجرا یا تجدید یا گمشدہ استمارے کی جگہ نیا رخصہ سیر (گاڑی کی رجسٹریشن) جاری کرواتے وقت اسی طرح گاڑیوں کی نمبر پلیٹ نام سے ہٹوانے اور نمبر پلیٹ کی اصلاح سے قبل ادائیگی کرنا ہوگی۔

    گاڑی چلانے کا مختار نامہ جاری کرنے والے اور جس کے نام سے جاری کروایا جا رہا ہے اس کے نام پر موجود جرمانے، اسی طرح گاڑی پولیس کی ضبطی سے نکلوانے سے قبل جرمانے ادا کرنے ہوں گے۔ اس کے بغیر کوئی کارروائی نہیں ہو سکے گی۔