Tag: جرمنی

  • جرمن چانسلر نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کی وجہ بتا دی

    جرمن چانسلر نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کی وجہ بتا دی

    برلن (11 اگست 2025): جرمن چانسلر نے واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی نہیں‌ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا ہے کہ کچھ اسرائیلی فیصلوں پر تحفظات کے باوجود جرمنی کی اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونے کی 80 سالہ پالیسی تبدیل نہیں ہوگی، تاہم اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہم نہیں کریں گے۔

    جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے اتوار کے روز کہا کہ غزہ میں فوجی آپریشن میں توسیع کی وجہ سے اسرائیل کو ہتھیار فراہم نہیں کر سکتے، ایسے تنازع میں ہتھیار فراہم نہیں کر سکتے جس کو صرف فوجی کارروائیوں سے حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ غزہ تنازع سے لاکھوں عام شہریوں کی جان جا سکتی ہے ایک ایسا تنازع جس کے لیے پورے غزہ کا انخلا درکار ہو اس کے لیے ہتھیار فراہم نہیں کر سکتے۔ غزہ کے لوگ کہاں جائیں گے؟ ہم یہ نہیں کر سکتے اور نہ کر رہے ہیں اور میں خود بھی یہ نہیں کروں گا۔


    غزہ فلسطینی عوام کی ملکیت ہے اسرائیل قبضے سے باز رہے، چین


    واضح رہے کہ اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کے اعلان کے بعد کہ اسرائیل غزہ کے اقتدار پر قبضہ کر لے گا، جرمنی نے اسرائیل کو جمعہ کو اسلحہ کی برآمدات کو جزوی طور پر روکنے کا اعلان کیا۔ اسرائیلی منصوبے کی اقوام متحدہ کے چیف انتونیو گوتریس اور متعدد ممالک جیسے برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے شدید مذمت کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس سے غزہ میں جاری انسانی بحران مزید بڑھ جائے گا۔

  • جرمنی کا ویزا حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کےلیے خوشخبری

    جرمنی کا ویزا حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کےلیے خوشخبری

    جرمنی جانے کے خواہشمند پاکستانی شہریوں کےلیے اچھی خبر آگئی، کراچی میں جرمن قونصل خانے نے اپنی ویزے سروس شروع کردی۔

    شہرقائد میں جرمن قونصل خانے تھوڑے وقفے کے تعطل کے بعد پاکستانی عوام لیے اپنی ویزے سروس کا دوبارہ سے آغاز کردیا ہے، یورپیئن ملک کا ویزا لگوانے کے خواہشمند پاکستانیوں کےلیے ویزہ سروسز معمول کے مطابق جاری رہے گی۔

    جرمنی کے قونصل خانہ کا ویزہ سیکشن منگل 5 اگست سے معمول کے مطابق درخواست گزاروں کے لئے سروس شروع کردیگا۔

    قونصل خانے کی بندش کے دوران اپائیمنٹ حاصل کرنے والے درخواست گزاروں کو نئے سرے سے ویزے کےلئے پورٹل کے ذریعے اپائیمنٹ لینا ہوگی۔

    جرمن قونصل خانے نے خدمات کی فراہمی کے حوالے سے اپنے بیان میں یہ بھی بتایا کہ نان یورپیئن سیٹزن کیلئے سروس بحال رہے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/german-consulate-karachi-announces-eid-holidays/

  • مزید دو اہم ممالک نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اشارہ دیدیا

    مزید دو اہم ممالک نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اشارہ دیدیا

    کینیڈا، برطانیہ اور فرانس کے بعد مزید 3 یورپی ممالک پرتگال، جرمنی اور مالٹا نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اشارہ دے دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پرتگال کے وزیر خارجہ پاولو رینگل کا کہنا ہے کہ وہ آئندہ ماہ کے آغاز میں فلسطین کو تسلیم کرنے کی تیاری میں ہیں، مغربی ایشیاء کی صورتِ حال کو قریب سے مانیٹر کر رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پاولو رینگل کا کہنا تھا کہ پرتگال ایک خود مختار ملک ہے اور اس کی پالیسی دوسرے ملکوں سے الگ ہے۔

    جرمن وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر دو ریاستی عمل کے لیے مذاکرات شروع نہ ہوئے تو جرمنی فلسطین کو تسلیم کرنے کے لیے غور پر مجبور ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کینیڈا بھی اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں فلسطینی ریاست کو مشروط طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز فرانس اور دیگر 14 ممالک کی جانب سے دنیا بھر سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی اپیل گئی تھی۔

    کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈا ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ ایک نمایاں پالیسی تبدیلی ہے، جسے کینیڈا کے وزیر اعظم نے دو ریاستی حل کے لیے ضروری قرار دیا۔

    کینیڈین وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ کینیڈا کو امید تھی کہ دو ریاستی حل باہمی مذاکرات کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے، لیکن اب یہ طریقہ کار قابلِ عمل نہیں رہا۔

    کینیڈا کے فلسطین کو تسلیم کرنے سے متعلق اعلان پر امریکا اور اسرائیل کا ردعمل

    مارک کارنی کا کہنا تھا کہ فلسطینی صدر محمود عباس سے فون پر بات ہوئی، کینیڈا کا ارادہ ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرے۔

  • جرمنی: مسافر ٹرین پٹری سے اترگئی، 3 ہلاک متعدد افراد شدید زخمی

    جرمنی: مسافر ٹرین پٹری سے اترگئی، 3 ہلاک متعدد افراد شدید زخمی

    برلین(28 جولائی 2025): جرمنی کے جنوب مغربی علاقے میں مسافر ریل خطرناک حادثے کا شکار ہوگئی جس میں 3 مسافر ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جرمنی کے جنوب مغربی علاقے میں ٹرین پٹری سے اتر گئی، حادثے میں تین افراد ہلاک اور متعدد مسافر شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

    جرمن حکام کا کہنا ہے کہ  ٹرین میں 100 کے قریب مسافر سوار تھے، ہلاک افراد اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے اس حادثے میں کئی افراد کے زخمی ہوئے ہیں۔

    جرمن حکام کا کہنا ہے کہ حادثہ اسٹرٹگارٹ کے قریب پیش آیا، ٹرین کے پٹری سے اترنے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی تاہم حادثے سے قبل متعلقہ علاقے میں علاقے میں طوفان آیا تھا، جائے حادثہ پر درخت بھی گرے ہوئے ہیں پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے۔

    دوسری جانب جرمن چانسلر فیڈرک میرز نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ ہلاکتوں پر صدمہ ہے اور لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ وزرائے داخلہ اور ٹرانسپورٹ سے مسلسل رابطے میں ہیں اور انہیں ہنگامی بنیاد پر خدمات فراہم کرنے اور تمام درکار تعاون کی ہدایت کی ہے۔

  • پی ایس بی نے جرمنی ورلڈ یونیورسٹی گیمز سے 2 پاکستانی ایتھلیٹس کے فرار ہونیکا نوٹس لے لیا

    پی ایس بی نے جرمنی ورلڈ یونیورسٹی گیمز سے 2 پاکستانی ایتھلیٹس کے فرار ہونیکا نوٹس لے لیا

    (27 جولائی 2025): پاکستانی دستے کی جرمنی میں یونیورسٹی گیمز میں شرکت پر سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ نے جرمنی میں منعقدہ ورلڈ یونیورسٹی گیمز 2025میں دو کھلاڑیوں کے لاپتہ یا فرار ہونے پر ٹیم آفیشلز کے انتخاب کے معیار، ڈسپلن اور لاجسٹک ایشوز کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی جانچ کے لئے ڈائریکٹر پی ایس بی لاہور کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے۔

      ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ کی منظوری سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق ایف آئی ایس یو ورلڈ گیمز میں پاکستانی دستے کی شرکت میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئیں جن میں ٹیم آفیشلز کے انتخاب، نظم و ضبط، لاجسٹک مسائل اور دو کھلاڑیوں کے غائب ہونے جیسے سنگین نکات شامل ہیں۔

    پاکستان اسپورٹس بورڈ کا کہنا ہے کہ ماسوائے ایک کوچ کے تما م ٹیم آفیشلز ایچ ای سی یا جامعات کے افسران تھے جس سے شفافیت پر سوال اٹھے ہیں۔

    ایچ ای سی کے مطابق، مقابلے کے دوران دو طالبعلم ایتھلیٹس کے لاپتہ یا فرار ہونے کی اطلاع دی گئی ہے، خواتین کے ریلے ٹیم 4×400 مقابلوں کے لئے نااہل قرار دیا گیا، ایک جوڈو ایتھلیٹ نے کوچ اور مناسب مقابلہ جاتی یونیفارم کے مقابلوں میں شرکت کی۔

    ان حقائق کی روشنی میں پی ایس نے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، تحقیقاتی کمیٹی ایچ ای سی کی جانب سے ایتھلیٹس اور ٹیم آفیشلز کے انتخاب کے طریقہ کار، بنیاد اور شفافیت کا جائزہ لے گی ،کمیٹی دستے میں شامل ہر آفیشل کی ذمہ داریوں کا تعین گی کہ ان کی شمولیت مروجہ اصولوں کے مطابق تھی یا نہیں۔

    کمیٹی دو ایتھلیٹس کے لاپتہ یا فرار ہونے کے حالات کی چھان بین، واقعات کا وقت وار جائزہ اور غفلت یا نااہلی کے ذمہ داران کی نشاندہی کرے گی۔کمیٹی خواتین ریلے ٹیم کی نااہلی کے اسباب کی تحقیق، تیاری، انتخاب یا نگرانی میں بھی کوتاہی کی بھی نشاندہی کرے گی۔

  • برطانیہ، جرمنی اور فرانس کا غزہ میں فوری امداد پہنچانے اور جنگ بندی کا مطالبہ

    برطانیہ، جرمنی اور فرانس کا غزہ میں فوری امداد پہنچانے اور جنگ بندی کا مطالبہ

    (26 جولائی 2025): برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے غزہ میں فوری امداد پہنچانے اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے اسرائیل سے غزہ میں امداد کی ترسیل پر پابندیاں فوراً ختم کرنے اور جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا اور کہا کہ اسرائیل غزہ میں امداد پہنچانے کی فوری طور پر اجازت دے۔

    جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ میں ’ امدادی سامان کی فراہمی پر عائد پابندیاں فوری طور پر ختم کرے۔’

    ۔یورپی رہنماؤں کے مشترکہ بیان میں اسرائیل سے کہا گیا کہ وہ انسانی بنیادوں پر غزہ میں امداد پہنچانے کی بلا روک ٹوک اجازت دے، تینوں مماملک کے رہنماؤں نے کہا وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    برطانوی وزیراعظم نے کہا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا وسیع تر امن منصوبے کا حصہ ہونا چاہیے، دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کو غزہ جنگ بندی کے لیے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے چاہیے۔

     انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ دنیا غزہ میں فلسطینی بچوں کی بھوک پیاس ختم نہیں کرسکی، غزہ میں فاقوں کے خلاف فوری ایکشن کی ضرورت ہے، غزہ میں تقریبا ایک تہائی لوگوں کو کئی دنوں سے کھانا نہیں ملا، حماس کے ساتھ سیز فائر مذاکرات ترک کرنے کا وقت نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں بھوک کی وجہ سے مزید 9 فلسطینی شہید ہوگئے، غذائی قلت کی وجہ سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 122 ہوگئی۔

  • جرمنی کا نیا ’فری لانس ویزا‘ حاصل کریں؟ فیس صرف 2800 روپے

    جرمنی کا نیا ’فری لانس ویزا‘ حاصل کریں؟ فیس صرف 2800 روپے

    دنیا کے بیشتر ممالک فری لانسرز اور آن لائن کام کرنے والے غیر ملکیوں کیلیے فری لانس ویزا اسکیمز کا اعلان کرتے ہیں جس کیلیے کچھ قواعد و ضوابط اور شرائط لاگو ہیں۔

    اس سلسلے میں جرمنی کا نیا "فری لانس ویزا بھی متعارف کیا گیا ہے، یہ ویزا کیا ہے، اسے کیسے حاصل کیا جاتا ہے اور اس سے کیا فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے قارئین کیلیے مندرجہ ذیل سطور میں تفصیلات پیش کی جارہی ہیں، جو جرمنی جانے کے خواہشمند افراد کیلیے مفید اور کار آمد ثابت ہوں گی۔

     Germany Visa

    اگر آپ یورپ کے کسی خوبصورت، تاریخی اور ترقی یافتہ ملک میں خودمختار (فری لانس) کام کرنا چاہتے ہیں، تو جرمنی کا نیا "فری لانس ویزا” آپ کے لیے سنہری موقع ہو سکتا ہے۔

    یہ ویزا خاص طور پر اُن افراد کے لیے ہے جو یورپی یونین کے رکن نہیں ہیں، یعنی بھارتی، پاکستانی اور دیگر غیر یورپی ممالک کے شہری بھی اس کے اہل ہو سکتے ہیں۔

    ویزے کی مدت میں اضافہ اور رہائش

    ابتدائی طور پر یہ ویزا ایک سال کے لیے دیا جاتا ہے، اگر درخواست گزار مقررہ شرائط اور قوانین پر پورا اترتے رہیں تو اس ویزے کی مدت3 سال تک بڑھائی بھی جا سکتی ہے۔

    freelance visa

    مسلسل 5 سال جرمنی میں رہائش کے بعد زبان پر عبور اور مالی طور پر مستحکم ہونے کا ثبوت ظاہر کرنے پر آپ مستقل رہائش کے لیے بھی درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔

    اہلیت :

    جرمن انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 18 کے مطابق مندرجہ ذیل پیشوں سے تعلق رکھنے والے افراد فری لانس ویزا کے لیے اہل قرار پاتے ہیں۔

    ان افراد میں سائنسدان، فنکار، استاد یا تعلیمی کارکن، ڈاکٹر، دانتوں کے ڈاکٹر، ویٹرنری ڈاکٹر، وکیل، نوٹری، پٹنٹ ایجنٹ، انجینئر، آرکیٹیکٹ، سرویئر، کیمیا دان، اکاؤنٹنٹ، ٹیکس کنسلٹنٹ، صحافی، مترجم، فوٹو جرنلسٹ، پائلٹ، معالج، تھراپسٹ اور دیگر آزاد (سیلف ایمپلائڈ ) پیشہ ور افراد شامل ہیں۔

    Berlin visa

    کون سی دستاویزات جمع کرانا ہوں گی؟

    فری لانس ویزا کے لیے آپ کو مذکورہ دستاویزات تیار رکھنی ہوں گی جس میں سب سے پہلے کارآمد پاسپورٹ ( جو 10 سال سے کم پرانا ہو، کم از کم دو خالی صفحات کے ساتھ)

    ویزا درخواست فارم ( ریذیڈنس ایکٹ کے مطابق پر کیا گیا اور دستخط شدہ)۔ رابطہ اور قانونی نمائندگی کی تفصیل۔ کام کی مکمل تفصیل (آپ کیا کام کریں گے، کس کے لیے کریں گے، کنٹریکٹ یا لیٹر آف انٹینٹ)

    اس کے علاوہ آمدنی کی منصوبہ بندی اور سرمایہ کی تفصیل، سی وی، مصدقہ تعلیمی اسناد (یونیورسٹی ڈگری، تجربے کی تصدیق، ریفرنس لیٹر وغیرہ)

    جرمنی یا یورپ میں کاروباری روابط (مثلاً کلائنٹس، کرایہ نامہ، اگر مکان لے چکے ہیں) کم از کم ایک سال کی مالی کفالت کا ثبوت۔ صحت کا بیمہ۔ اگر عمر 45 سال سے زائد ہے تو ریٹائرمنٹ کے لیے مالی تحفظ کا ثبوت (مثلاً پینشن، اثاثے وغیرہ )

    حالیہ پاسپورٹ سائز تصویر۔ ویزا فیس جو 75 یورو (تقریباً 2 ہزار 800 پاکستانی روپے کے برابر) جمع کرانا ہوں گے۔

    درخواست جمع کرانے کا طریقہ کار

    نیشنل ڈی ویزا فارم مکمل کریں۔ اپنے ملک میں جرمن سفارت خانے یا قونصل خانے سے اپائنٹمنٹ لیں۔ تمام دستاویزات مکمل کرکے اپائنٹمنٹ کے دن جمع کروائیں۔ بائیومیٹرک ڈیٹا بھی دیا جائے گا۔

    پہلے آپ کو ایک عارضی ویزا (3 سے 6 ماہ) کا اجراء کیا جائے گا۔ جرمنی پہنچنے کے بعد 2 ہفتوں کے اندر اپنا پتہ رجسٹر کروائیں۔ اس کے بعد امیگریشن آفس جا کر مستقل فری لانس رہائش کا پرمٹ لیں۔

    نوٹ :

    یہ بات بھی ذہن نشین کرلیں کہ ویزے کی منظوری آپ کے پیشے، منصوبے، مالی حالت اور جرمنی کے مقامی حالات پر بھی منحصر ہے۔ زبان کی سمجھ بوجھ اور مناسب انشورنس حاصل کرنا فائدہ مند ہے۔ آپ کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ آپ جرمنی میں رہ کر قانونی طور پر معقول آمدنی کما سکتے ہیں۔

     

  • جرمنی : 3 خطرناک بم ملنے کے بعد شہر سے ہزاروں افراد کا انخلا

    جرمنی : 3 خطرناک بم ملنے کے بعد شہر سے ہزاروں افراد کا انخلا

    جرمنی کے شہر کولون میں دوسری جنگ عظیم کے 3 خطرناک بم ملنے کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا حکام نے 20 ہزار سے زائد افراد کو فوری علاقہ خالی کرکے کا حکم دے دیا۔

    امریکی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق جرمن شہر کولون سے 2بم20ٹن اور ایک10ٹن کا امریکی بم برآمد کیا گیا تھا تینوں بم گزشتہ روز ایک شپ یارڈ سے دریافت ہوئے تھے۔

    3 خطرناک بم کی خبر ملتے ہی مقامی انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کے تحت شہر کے تمام مقامی اسپتال، ریٹائرمنٹ ہومز اور اہم ریلوےاسٹیشن سمیت کئی عمارتیں خالی کرالی تھیں تاکہ بموں کو ناکارہ بنایا جاسکے۔

    German city'

    امریکی میڈیا کے مطابق میوزیم، اسکولز اور مشہور ثقافتی مقامات بھی خالی کرالیے گئے، جس کے بعد بموں کو ناکارہ بنانے کے عمل کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔

    اس سے قبل حکام نے شہریوں کو سخت وارننگ جاری کی تھی کہ انخلا سے انکار پر پولیس لوگوں کو زبردستی ان کے گھروں سے باہر نکال سکتی ہے۔

     World War II.

    بعد ازاں جرمن شہر کولون سے 20 ہزار 500 افراد کا انخلا مکمل کیا گیا جو کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد شہر کی سب سے بڑی انخلا کی کارروائی تھی، حکام نے تینوں بڑے بم انتہائی مہارت کے ساتھ بغیر پھٹے کامیابی سے ناکارہ بنا دیے۔

    واضح رہے کہ کولون پر دوسری جنگ عظیم کے دوران 262 فضائی حملے کیے گئے تھے جس میں 20ہزار افراد کی ہلاکتیں ہوئی تھیں، قبل ازیں جرمن شہر کولون میں گزشتہ سال اکتوبر اور دسمبر میں بھی بم ملنے پر لوگوں سے علاقہ خالی کرالیا گیا تھا۔

    bombs are defused

    رپورٹ کے مطابق دوسری عالمی جنگ کے دوران گرائے گئے یہ تینوں بم امریکی ساختہ ہیں۔ اسی تناظر میں کولون شہر میں دریائے رائن کے کنارے واقعے ڈوئیٹس کے علاقے سے بیس ہزار افراد کا انخلا مکمل کیا گیا تھا۔

  • خاتون نے چھری کے وار سے 18 افراد کو زخمی کردیا

    خاتون نے چھری کے وار سے 18 افراد کو زخمی کردیا

    جرمنی میں ایک خاتون نے چھری کے وار کر کے 18 افراد کو زخمی کردیا، پولیس نے خاتون کو حراست میں لے لیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جرمن خاتون کے چھریوں کے وار سے زخمی ہونے والوں میں 4 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں پولیس نے 39 سالہ خاتون کو گرفتار کرلیا ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے شہر کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر تنہا ہوتے ہوئے چھری سے حملہ کرکے کئی افراد کو زخمی کیا۔

    پولیس کے مطابق خاتون تحویل میں ہے مزید قانونی کارروائی کرتے ہوئے اسے جلد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    پولیس کے مطابق بظاہر ان حملوں کے پیچھے کوئی سیاسی مفاد کارفرما نظر نہیں آرہا، ملزمہ کی دماغی حالت کے حوالے سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

    جرمن وزیرداخلہ کے مطابق زخمی ہونے والے افراد کے ساتھ ہیں اور مسافروں پر اس قسم کا حملہ دل دہلادینے والا ہے، اس موقع پر وزیر داخلہ نے ایمرجنسی سروسز کی بھی تعریف کی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ہیڈ کوارٹر کے باہر سیکورٹی اہلکار کی جانب سے مشکوک گاڑی پر فائرنگ سے ایک خاتون شدید زخمی ہوگئی۔

    امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خاتون اپنی گاڑی لے کر داخلی دروازے تک پہنچیں اور سکیورٹی عملے کی جانب سے روکے جانے پر گاڑی نہیں روکی۔

    رپورٹس کے مطابق فائرنگ سے زخمی ہونے والی خاتون کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا، حکام کا کہنا ہے کہ زخم جان لیوا نہیں ہے۔

    واقعے کی سی آئی اے کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سی آئی اے ہیڈ کوارٹر کے باہر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس پر قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طور پر متحرک ہو گئے۔ مزید تفصیلات مناسب وقت پر جاری کی جائیں گی‘۔

    نہتے فلسطینیوں پر مظالم دیکھ کر دنیا کی خاموشی حیران کن ہے، اقوام متحدہ

    رپورٹس کے مطابق سی آئی اے کا ہیڈکوارٹر دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سے تقریباً نو میل دور ریاست ورجینیا کے علاقے لینگلی میں واقع ہے۔

  • امریکی امیگریشن  پالیسی میں سختی، برطانیہ اور  جرمنی کا اپنے شہریوں کو انتباہ

    امریکی امیگریشن پالیسی میں سختی، برطانیہ اور جرمنی کا اپنے شہریوں کو انتباہ

    واشنگٹن : امریکی امیگریشن قوانین میں سختی کے بعد برطانیہ اور جرمنی نے اپنے شہریوں کیلئے انتباہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی سخت امیگریشن پالیسی کے بعد برطانیہ اور جرمنی نے اپنے شہریوں کیلئے متنبہہ کر دیا۔

    برطانیہ اور جرمنی نے شہریوں کی گرفتاری اور ڈیپورٹیشن پر امریکا کیلئے ٹریول وارننگ جاری کی۔

    برطانوی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا میں میں امیگریشن قوانین پر سختی سے عملدرآمد ہو رہا ہے، امریکی امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی قوانین توڑنے پر برٹش پاسپورٹ ہولڈرز کو زیرحراست یا گرفتار کیا جا سکتا ہے، ویزہ یا آن ارائیول انٹری کی اجازت امریکا میں داخلے کی ضمانت نہیں۔

    تین جرمن شہریوں کو امریکا میں داخلے سے روکے جانے اور حراست میں لیے جانے کے معاملے پر جرمن حکام نے کہا کہ جرمن شہریوں کی امریکا میں حراست کے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں تاہم ویزہ یا آن ارائیول انٹری کی اجازت امریکا میں داخلے کی ضمانت نہیں۔

    خیال رہے جب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوری میں عہدہ سنبھالا ہے، انہوں نے ایسے انتظامی احکامات پر دستخط کیے ہیں جن میں سرحدی پالیسی کو بہتر بنایا گیا ہے، ویزا کی جانچ کے عمل کو سخت کیا گیا ہے اور ملک میں غیر قانونی تارکین کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا ہے۔

    سخت امریکی قوانین کے تناظر میں دوسرے ممالک کے شہریوں کو داخلے سے منع کر دیا گیا یا حراست میں لیا گیا، جن میں ایک کینیڈین بھی شامل ہے۔

    وینکوور کی کاروباری جیسمین مونی نے تقریباً دو ہفتے مختلف حراستی مراکز میں گزارے، مونی کو اس ماہ کے شروع میں اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب اس نے یو ایس میکسیکو بارڈر پر ویزا کے لیے درخواست دی تھی، لیکن ان کا کہنا تھا کہ انھیں اس بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں کہ انھیں کیوں جیل میں ڈالا گیا تھا۔