Tag: جرمنی

  • جرمنی میں 2 ہزار افراد پر مشتمل میوزک کنسرٹ کیوں منعقد کیا گیا؟

    جرمنی میں 2 ہزار افراد پر مشتمل میوزک کنسرٹ کیوں منعقد کیا گیا؟

    برلن: کرونا وائرس کی صورتحال بہتر ہونے کے ساتھ دنیا بھر میں عائد لاک ڈاؤن میں نرمی لائی جارہی ہے اور رفتہ رفتہ معمولات زندگی بحال ہورہے ہیں، تاہم ہزاروں کے عوامی اجتماعات اب بھی خطرہ ہیں۔ ماہرین نے اسی حوالے سے ایک منفرد تجربہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جرمن شہر لائپزگ میں ہالے یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے ہفتے کے روز ایک خصوصی میوزیکل کنسرٹ کے دوران اس بات کا اندازہ لگانے کی کوشش کی ہے کہ ہجوم والے عوامی مقامات میں کرونا وائرس انفیکشن پھیلنے کا خطرہ کتنی حد تک بڑھ سکتا ہے۔

    اس کنسرٹ میں کانٹیکٹ ٹریسنگ آلات سے لیس 2 ہزار شرکا نے سینسرز کی نگرانی میں شرکت کی۔ یہ مشاہدہ ایسے وقت میں کیا گیا جب جرمنی میں کم از کم نومبر تک بڑی عوامی تقریبات پر پابندی عائد ہے۔

    مشہور جرمن گلوکار ٹم بینڈزکو نے ایک دن میں 3 الگ الگ کنسرٹس میں رضا کارانہ طور پر پرفارم کیا، تاکہ ایسے اجتماعات کی صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے۔

    اس تجرباتی کنسرٹ میں 2 ہزار افراد موجود تھے جو زیادہ تر نوجوان، صحت مند اور کسی بھی خطرے کا شکار نہیں تھے۔ تمام شرکا کو کنسرٹ میں شمولیت سے قبل اپنے کوویڈ 19 ٹیسٹ کا منفی نتیجہ فراہم کرنا تھا۔

    ہال میں پہنچنے پر ان کا درجہ حرارت بھی نوٹ کیا گیا، ماہرین مذکورہ تجربے سے حاصل ہونے والے نتائج کی جانچ کر رہے ہیں اور اس حوالے سے جلد حتمی نتیجہ مرتب کیا جائے گا۔

  • خاتون پولیس اہلکار کو زیادتی سے بچا کر شامی پناہ گزین ہیرو بن گیا

    خاتون پولیس اہلکار کو زیادتی سے بچا کر شامی پناہ گزین ہیرو بن گیا

    برلن: جرمنی میں ایک خاتون پولیس اہلکار کو زیادتی ہونے سے بچانے والا شامی پناہ گزین ہیرو بن گیا، حملہ آور بھی پناہ گزین تھا اور اس کا تعلق افغانستان سے تھا۔

    جرمن میڈیا کے مطابق ہیرو قرار دیا جانے والا 30 سالہ فنر شمالی شام کے شہر القامشلی سے تعلق رکھتا ہے اور وہ 5 برس قبل اپنے اہلخانہ کے ساتھ ہجرت کر کے جرمنی آیا تھا۔

    فنر گاڑیوں کا مکینک ہے اور مغربی جرمنی میں رہائش پذیر ہے۔

    فنز نے پولیس کو بتایا کہ واقعے والے روز وہ صبح ساڑھے 3 بجے اپنے ایک دوست کو اس کے گھر چھوڑ کر واپس اپنے گھر لوٹ رہا تھا جب اس نے سنسان سڑک پر خاتون کے پیچھے ایک شخص کو چلتے دیکھا۔

    فنز کے مطابق کچھ دور آگے جا کر اس نے پلٹ کر دیکھا تو دونوں غائب تھے جس سے اس کا ماتھا ٹھنکا، وہ واپس اس جگہ پہنچا جہاں تھوڑی ہی دور دونوں جھاڑیوں میں موجود تھے، حملہ آور نے خاتون کو دبوچ رکھا تھا جبکہ خاتون مزاحمت کر رہی تھیں تاہم وہ بے بس دکھائی دیتی تھیں۔

    فنز کے مطابق یہ منظر دیکھتے ہی وہ حملہ آور کی طرف لپکا جو اسے دیکھ کر بھاگ کھڑا ہوا، فنز نے اس کا پیچھا کیا، راستے میں ایک ترک نژاد جرمن شہری بھی آواز سن کر مدد کو آن پہنچا اور جلد ہی دونوں نے ملزم کو پکڑ لیا۔

    جلد پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور حملہ آور کو گرفتار کرلیا، پولیس کے مطابق حملہ آور بھی پناہ گزین ہے اور اس کا تعلق افغانستان سے ہے۔

    حملے کا شکار خاتون پولیس اہلکار تھیں اور ان کی عمر 28 سال ہے۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل مقامی عدالت نے ایک جرمن لڑکی کا گینگ ریپ کرنے والے عرب پناہ گزینوں کو سزا سنائی تھی جس کے بعد جرمنی میں سوشل میڈیا پر عرب پناہ گزینوں کو طعن و تشنیع کا نشانہ بنایا جارہا تھا تاہم اب حالیہ واقعے کے بعد شامی پناہ گزین ہیرو کی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔

  • پارک سے بچہ اغوا کرنے والا رنگے ہاتھوں گرفتار، ویڈیو دیکھیں

    پارک سے بچہ اغوا کرنے والا رنگے ہاتھوں گرفتار، ویڈیو دیکھیں

    برلن: جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ایک پارک سے بچہ چراتے ہوئے ایک شخص رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برلن میں ایک شخص 2 سالہ بچی کو پلے پارک سے اٹھا کر لے جا رہا تھا کہ کیمرے میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، بچی کی ماں نے اس کی مشکوک حرکتوں کی وجہ سے اس کا تعاقب کیا لیکن اسے نہ پکڑ سکی۔

    چوالیس سالہ لمبے قد کے آدمی نے بچی اس وقت اٹھائی جب اس کی ماں دوسروں کے ساتھ باتوں میں مصروف تھی، مشتبہ شخص نے بچی کو اٹھا کر کندھوں پر بٹھایا اور پارک سے آسانی سے نکل جاتا اگر اس کی ماں نے اس کی مشکوک حرکات نوٹ نہ کی ہوتیں۔

    ستائیس سالہ ماں نے مشتبہ شخص کا تعاقب کیا لیکن اس کی تیز رفتاری کا ساتھ نہ دے سکی، جس پر اس نے ایک کھوکھے والے سے مدد مانگی، جس پر چوالیس سالہ کھوکھا مالک زوران زی نے مشتبہ شخص کا تعاقب کر کے اسے پکڑ لیا۔

    زوران زی نے مشتبہ شخص سے پوچھا کہ کیا وہ اس کی بیٹی ہے، اس نے جواب دیا کہ یہ میری بچی نہیں تاہم مجھے بچے بہت پسند ہیں۔

    بعد ازاں، مشتبہ شخص کو پولیس کے حوالے کیا گیا تاہم پولیس نے بعد میں اسے یہ کہہ کر رہا کر دیا کہ گرفتاری کے وارنٹ کے لیے شرائط ناکافی ہیں، پولیس نے مشتبہ شخص کو چھوڑنے کے بعد بچی کے والدین کو مطمئن کرنے کے لیے ٹویٹر پر ایک پوسٹ کے ذریعے کہا کہ کیس میں نہ تو جنسی محرکات یا بدنیتی کے ارادے کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔

    پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ برلن میں اب کسی پلے گراؤنڈ میں جانا معمول سے زیادہ خطرناک نہیں رہا ہے، تاہم دوسری طرف بچی کے والدین ایک ایسے شخص کی رہائی پر تحفظات کا اظہار کیا جسے ایک بچی اٹھاتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔

  • انگیلا مرکل نے یورپی ممالک کے لیے بڑا اعلان کر دیا

    انگیلا مرکل نے یورپی ممالک کے لیے بڑا اعلان کر دیا

    برلن: جرمن چانسلر انگیلا مرکل نے یورپی ممالک کے لیے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی ان کی مالی معاونت اب بھی کر سکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق انگیلا مرکل نے کہا ہے کہ جرمنی یورپی یونین کو کرونا کے نقصانات سے نکالنے کے لیے مزید ذمہ داریاں اٹھا سکتا ہے، جرمنی مستحکم ہے اور دیگر ممالک کو مالی معاونت فراہم کر سکتا ہے۔

    جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی شش ماہی صدارت یکم جولائی سے جرمنی کے پاس ہوگی۔ جرمن وزیر خاجہ ہائیکوماس کا کہنا تھا کہ کرونا کی دوسری لہر کی روک تھام کے لیے یورپی یونین کی سرحدیں دوبارہ بند کی جا سکتی ہیں، جس کا فیصلہ یورپی یونین میں کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل انگیلا مرکل نے ایک انٹرویو میں برطانیہ کے بارے میں سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب برطانیہ کو یورپی یونین سے کمزور تعلقات کے نتائج کے ساتھ زندگی گزارنی ہوگی۔

    عالمگیر وبا: متاثرہ افراد 1 کروڑ سے، ہلاک افراد کی تعداد 5 لاکھ سے تجاوز

    واضح رہے کہ کرونا وبا سے تباہ شدہ معیشت کی بحالی کے لیے یورپی یونین کے رکن ممالک نے ایک دوسرے کے لیے اپنی سرحدیں 15 جون سے کھول دی تھیں، جرمنی کی جانب سے بھی شہریوں کو 27 يورپی ممالک میں سفر کی اجازت دی گئی۔

    تاہم یورپین ممالک کی جانب سے سفری پابندیاں ختم کرنے کے اعلان کے باوجود اسپين، فن لينڈ، ناروے اورسويڈن کے لیے سفری انتباہ موجود ہے۔

  • پُراسرار بدبو نے 6 افراد کو اسپتال پہنچا دیا، حیران کن وجہ سامنے آگئی

    پُراسرار بدبو نے 6 افراد کو اسپتال پہنچا دیا، حیران کن وجہ سامنے آگئی

    برلن: جرمنی کے پوسٹ آفس میں پارسل سے آنے والی پُر اسرار بدبو نے 6 افراد کو اسپتال پہنچا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے علاقے شوائنفرٹ میں مشکوک پارسل سے آنے والی پُراسرار بدبو نے 6 افراد کو اسپتال پہنچانے کے ساتھ پوسٹ آفس کو بھی خالی کروانے پر مجبور کر دیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق پارسل سے آنے والی پُراسرار بدبو کی وجہ سے 12 افراد کی طبعیت ناساز ہوئی جن میں سے 6 افراد کو طبی امداد کے لیے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

    پوسٹ آفس سے آنے والی پُراسرار بدبو کی اطلاع ملنے پر پولیس اور فائر فائٹرز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی۔پولیس نے فوری طور ڈاک خانے کو خالی کروایا تاکہ پتہ لگایا جا سکے کہ آیا یہ بدبو کس چیز کی ہے۔

    پولیس کی جانب سے پوسٹ آفس کی تلاشی کے دوران انہیں پتہ چلا کہ پارسل سے آنے والی بدبو تھائی ڈورین فروٹ کی ہے۔تفتیش کرنے پر پتہ چلا کہ مشتبہ پارسل نیورمبرگ میں موجود 50 سالہ شخص کو اس کے دوست کی جانب سے بھیجا گیا تھا۔

    ڈورین پھل اپنی بدبو کی وجہ سے مشہور ہے، اس کا موازنہ اکثر بوسیدہ کھانے، گندے موزوں اور الٹی سے کیا جاتا ہے، بہت سے ہوٹلوں نے اس کی خوشبو کی وجہ سے اس پھل پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    یہ پھل انڈونیشیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ اور سنگاپور میں پایا جاتا ہے، اس کی شدید بُو کی وجہ سے ہی سنگاپور میں کئی مقامات پر اسے کھانے اور پبلک ٹرانسپورٹ میں لے جانے کی ممانعت ہے۔یہ پھل لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو بہت پسند ہے لیکن ساتھ ہی ایسے لوگ بھی ہیں جو شدید بدبو کی وجہ سے اس سے نفرت کرتے ہیں۔

  • نیوزی لینڈ حملے کی طرز پر مسلمانوں پر وار کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والا شخص گرفتار

    نیوزی لینڈ حملے کی طرز پر مسلمانوں پر وار کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والا شخص گرفتار

    برلن: جرمنی میں پولیس نے نیوزی لینڈ حملے کی طرز پر مسلمانوں پر وار کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن پولیس نے نیوزی لینڈ حملے کی طرز پر مسلمانوں پر وار کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے 21 سالہ شخص کو گرفتار کر لیا۔

    سرکاری پراسیکیوٹر نے بتایا کہ جرمنی کے شمالی شہر ہلدیشیئم سے تعلق رکھنے والے ملزم نے انٹرنیٹ پر حملے سے متعلق اپنے منصوبے سے آگاہ کیا تھا۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزم نے اپنی گفتگو میں کرائسٹ چرچ واقعے کا ذکر کیا تھا جہاں دو مساجد میں حملوں میں 51 افراد جاں بحق ہوئے تھے، ملزم اسی طرز کا حملہ کرنا چاہتا تھا، اس کا مقصد مسلمانوں کو قتل کرنا تھا۔

    پولیس نے ملزم کے قبضے سے الیکٹرانک فائلز برآمد کی ہیں جس میں دائیں بازو کے سخت گیر نظریات کا مواد موجود ہے۔ ملزم کو دو روز قبل گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد اس پر جرائم کرنے کا ارادہ اور اسلحہ خرید کر کشیدگی کو ہوا دینے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ جرمنی میں گزشتہ ایک سال کے دوران دائیں بازو کے سخت گیر افراد کی جانب سے کئی حملے کیے جا چکے ہیں۔

  • اسکول میں3 سالہ بچی کی پُراسرار موت، خاتون ٹیچر گرفتار

    اسکول میں3 سالہ بچی کی پُراسرار موت، خاتون ٹیچر گرفتار

    برلن: جرمنی میں پولیس نے خاتون ٹیچر کو 3 سالہ بچی کے قتل کے شبہے میں گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے مغربی قصبے ویرسن میں کنڈر گارٹن اسکول میں 3 سالہ بچی کے ہلاک ہونے کے دو ہفتوں بعد 19 مئی کو پولیس نے 25 سالہ خاتون ٹیچر سینڈرا ایم کو قتل کے شبہے میں گرفتار کیا۔

    تفتیش کار گائڈو روسکیمپ نے پریس کانفرس کے دوران بتایا کہ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ اس طرح کے واقعات تین دوسرے کنڈر گارٹن میں بھی ہوئے تھے جہاں سینڈرا ملازمت کرتی تھی۔

    پولیس نے بتایا کہ تین سالہ گریٹا کو سانس لینے میں دشواری کے ساتھ 21 اپریل کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، بچی کو اسپتال میں داخل کرانے سے ایک دن پہلے ہی مشتبہ خاتون اسکول سے نوکری چھوڑنے والی تھی۔

    پولیس حکام کے مطابق تفتیش کے دوران 25 سالہ خاتون ٹیچر کا کہنا تھا بچی کے سونے کے وقت مجھے احساس ہوا کہ اس کی سانس رک گئی ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ میڈیکل اسٹاف نے بچی کے جسم پر موجود نشانات کے بعد فرانزک ٹیسٹ کا حکم دیا تاکہ اصل حقیقت کا پتہ لگایا جا سکے۔

  • کرونا وائرس: افریقہ میں تیار کردہ دوا آخر کار جرمنی کی لیبارٹری پہنچ گئی

    کرونا وائرس: افریقہ میں تیار کردہ دوا آخر کار جرمنی کی لیبارٹری پہنچ گئی

    مشرقی افریقی ملک مڈغاسکر میں تیار کردہ جڑی بوٹیوں کے مشروب، جس کے بارے میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ کرونا وائرس کا مؤثر ترین علاج ہے، کا جرمنی میں ٹیسٹ کیا جارہا ہے۔

    افریقی رہنماؤں اور خصوصاً مڈغاسکر کے صدر ایندرے رجولین کے بار بار زور دینے پر بالآخر اس افریقی مشروب کا ٹیسٹ کیا جارہا ہے جسے کوویڈ اورگینک کا نام دیا گیا ہے۔

    جرمنی کے میکس پلینک انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین سمیت ڈنمارک اور امریکی محققین نے اس مشروب کے اہم جزو ارٹیمیسیا پودے کا ٹیسٹ شروع کردیا ہے۔ اس پودے کو ایک طویل عرصے سے ملیریا کے علاج میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

    تحقیق کے ابتدائی مرحلے میں صرف اس پودے کو ٹیسٹ کیا جارہا ہے جس میں ماہرین اس پودے کے افعال اور کرونا وائرس سے اس کے تعلق کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    مڈغاسکر نے ابھی اس دوا کے فارمولے کو ظاہر نہیں کیا ہے اور اس حوالے سے صدر رجولین کا کہنا ہے کہ وہ مشروب بنانے کے حقوق محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس پودے پر کی جانے والی تحقیق کے نتائج مئی کے آخر تک سامنے آجائیں گے، تاہم اگر اس کی افادیت ثابت ہوجاتی ہے تو اس سے بنے مشروب کے کلینکل ٹیسٹ کیے جائیں گے جس میں مزید وقت لگے گا۔

    مڈغاسکر میں تیار کردہ یہ مشروب کوویڈ اورگینک افریقہ میں بے حد مقبولیت پارہا ہے، مقامی حکام کا کہنا ہے کہ اس مشروب کے استعمال سے کرونا وائرس کے مریض تیزی سے صحتیاب ہورہے ہیں۔

    مڈغاسکر کے صدر کا کہنا ہے کہ اس مشروب کی ایک ہی خوراک سے 24 گھنٹوں کے اندر کرونا وائرس کے مریض کی حالت میں بہتری آتی ہے، جبکہ اگلے 7 سے 10 دن میں مریض مکمل طور پر صحتیاب ہوجاتا ہے۔

    دیگر افریقی ممالک نے بھی بڑی مقدار میں اس مشروب کو مڈغاسکر سے منگوایا ہے۔

  • جرمنی نے بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی

    جرمنی نے بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی

    برلن: جرمنی نے بھی کرونا وبا کے باعث عائد پابندیوں میں نرمی کر دی ہے، حالات میں بہتری کے پیش نظر بعض علاقوں میں اسکول بھی کھلنا شروع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کئی یورپی ممالک کے بعد جرمنی نے بھی لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی ہے، چند علاقوں میں اسکول کھول دیے گئے ہیں، حجام کی دکانیں، سیلون بھی تقریباً 2 ماہ کی بندش کے بعد دوبارہ کھلنا شروع ہو گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے جرمنی میں 7 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 166,152 ہو گئی ہے، جن میں سے 1 لاکھ 35 ہزار مریض صحت یاب ہو چکے ہیں اور 2 ہزار کے قریب مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    اطالوی حکومت نے لاک ڈاؤن میں آج سے نرمی کر دی

    گزشتہ روز سے کرونا وائرس کی عالمگیر وبا سے شدید متاثرہ ملک اٹلی میں بھی حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی ہے، اطالوی حکومت نے آٹھ ہفتوں بعد لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے اعلان کیا کہ کام کی غرض سے اب لوگ اپنے گھر سے باہر جا سکتے ہیں۔

    فرانس بھی 11 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کر چکا ہے، وزیر اعظم ایڈورڈ فلپ کا کہنا تھا کہ گیارہ مئی کے بعد سے ملک بھر کی دکانیں اور مارکیٹیں کھولی جائیں گی، تاہم ریسٹورنٹس نہیں کھولے جائیں گے۔

    کرونا کی عالمگیر وبا: ڈھائی لاکھ سے زائد ہلاک، 36 لاکھ 46 ہزار انسان متاثر

    ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی گزشتہ کل سے کرونا کے کم خطرات والے علاقوں میں مساجد کھولنے کا اعلان کر دیا تھا، ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں کرونا وائرس سے کم متاثرہ علاقوں میں معمولات زندگی مرحلہ وار بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے بھی لاک ڈاؤن میں بتدریج کمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ عام آدمی کے مسائل کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں بتدریج نرمی کی جائے گی، اس سلسلے میں حفاظتی اقدامات پر مبنی جامع ایس اوپیز بھی تیار کر لیے گئے ہیں۔

  • بڑی کامیابی: جرمنی سے کورونا وائرس ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    بڑی کامیابی: جرمنی سے کورونا وائرس ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    برلن: کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا کے چار مہینے کے بعد آخر کار سائنس دانوں نے ایک اہم کامیابی حاصل کر لی ہے، جرمنی نے کرونا وائرس ویکسین کے انسانوں پر ٹرائل کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمنی نے کرونا وائرس ویکسین کی پہلی انسانی جانچ کی منظوری دے دی ہے، اس سلسلے میں 200 صحت مند آدمیوں کو اس ویکسین کی متعدد اقسام کی ڈوز دی جائیں گی، جن کی عمریں 18 سے 55 سال کے درمیان ہیں۔

    فیڈرل انسٹی ٹیوٹ فار ویکسین کے مطابق یہ ویکسین جرمن بائیو ٹیک کمپنی BioNTech نے بنائی ہے، سائنس دان اب کلینکل ٹیسٹ کے دوران اس ویکسین کی انسانوں میں کرونا وائرس کے خلاف قوت مدافعت فراہم کرنے سے متعلق افادیت کی جانچ کریں گے۔

    اس جانچ کے بعد دوسرے مرحلے پر ویکسین کا مزید لوگوں پر بھی ٹیسٹ کیا جائے گا بالخصوص ان پر جنھیں کرونا کی بیماری کا سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہو۔ بائیو ٹیک کمپنی نے اس ویکسین کو BNT162 کا نام دیا ہے، جس کی امریکا میں جانچ کے لیے بھی تیاری کی جا چکی ہے جب ریگولیٹری کی جانب سے یہ منظوری مل جائے گی کہ یہ انسانوں میں تجربے کے لیے محفوظ ہے۔

    کرونا کیخلاف 4 ماہ بعد قوت مدافعت پیدا ہونے سے متعلق بڑی خبر

    خیال رہے کہ کرونا وائرس اب تک 1 لاکھ 78 ہزار 677 انسانوں کو نگل چکا ہے، اور 25 لاکھ 76 ہزار انسانوں کو یہ وائرس لاحق ہو چکا ہے، وائرس کا راستہ روکنے کے لیے ویکسین کی تیاری کی دوڑ بھی جاری ہے، دنیا بھر میں 86 ٹیمیں ایسی ہیں جو Covid 19 کی ویکسین پر کام کر رہی ہیں، جن میں چند ٹیمیں کلینکل ٹرائل کے مرحلے میں بھی داخل ہو چکی ہیں۔

    جرمنی سے قبل برطانیہ کرونا ویکسین کے انسانی ٹرائل کی منظوری دے چکا ہے، برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکاک نے اعلان کیا تھا کہ آکسفرڈ یونی ورسٹی کے سائنس دان جمعرات (کل) سے انسانوں پر ٹیسٹ کرنا شروع کریں گے۔ مئی کے وسط تک اس پروگرام میں 500 رضاکاروں کی شمولیت کی توقع کی جا رہی ہے، برطانوی حکومت نے اس تحقیقی منصوبے کے لیے 20 ملین پاؤنڈ مختص کیے تھے۔

    چین میں بھی رواں ماہ کے آغاز میں دو تجرباتی ویکسینز کے انسانی ٹیسٹ کی منظوری دی جا چکی ہے، امریکا میں بھی ادویہ ساز کمپنی موڈرنا امریکی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے ساتھ مل کر اپنی ویکسین کے لیے انسانی ٹیسٹ شروع کر چکی ہے۔