Tag: جرمنی

  • جرمنی میں مساجد پر حملے، قرآن پاک کے 50 نسخے شہید

    جرمنی میں مساجد پر حملے، قرآن پاک کے 50 نسخے شہید

    برلن: جرمنی کی دو مساجد پر نامعلوم ملزمان کی جانب سے حملے کیے گئے، حملہ آوروں نے بریمین شہر کی مسجد رحمان کو نشانہ بنایا، دوسری مسجد پر کیسل شہر میں حملہ کیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمنی کے شہر بریمین میں واقع رحمان مسجد میں قرآن کریم کے 50 نسخے شہید کردئیے گئے جبکہ کیسل کی ایک مسجد میں نامعلوم افراد کی جانب سے سنگ باری کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق مسجد انتظامیہ کے صدر سیف الدین نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری اور انہیں قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ جرمنی کے شہر بریمین میں زیادہ تر پاکستانی اور افغان باشندے آباد ہیں۔

    بریمین میں پیش آنے والا واقعے پر وہاں موجود مسلمان برادری اپنے ردعمل کا اظہار سوشل میڈیا پر کررہی ہیں۔

    مزید پڑھیں: جرمنی میں مسجد کی انتظامیہ کو مسلسل دھمکیاں، گولی بھی ارسال

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ برلن میں غازی عثمان پاشا مسجد کو مسلسل دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئے تھے، ایک خط کے ساتھ بلٹ (گولی) بھی بھیجی گئی تھی۔

    جرمنی میں اس سے قبل بھی مسلمانوں پر حملوں کے واقعات رونما ہوچکے ہیں، جبکہ مسلم تارکین وطن کے خلاف نسل پرست کھلے عام نفرت کا اظہار کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر انتہا پسند سفید فام شخص نے جدید اسلحہ سے اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 51 نمازی شہید اور 38 زخمی ہوگئے تھے۔

  • جرمنی کا فلسطینی پناہ گزینوں کی مالی امداد جاری رکھنے کا اعلان

    جرمنی کا فلسطینی پناہ گزینوں کی مالی امداد جاری رکھنے کا اعلان

    برلن: جرمنی نے باور کرایا ہے کہ برلن فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے قائم کردہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (اونروا) کی مالی مدد جاری رکھے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اپنے دورہ اردن کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف ایجنسی اونروا کی مالی مدد جاری رکھے گا کیونکہ یہ اہمیت کا حامل ادارہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اردنی حکام کے ساتھ بات چیت میں مشرق وسطیٰ کے موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ہائیکو ماس کے مطابق مشرقی وسطیٰ میں موجودہ کشیدگی سے مسائل مزید گھمبیر ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: جوہری ہتھیارعالمی امن کے لیے خطرہ ہیں، جرمن وزیر خارجہ

    جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں اونروا کی مدد جاری رکھنا ہوگی، فلسطینی پناہ گزینوں کے حوالے سے اونروا اہمیت کا حامل ادارہ ہے، عالمی برادری کو اس کی مدد اور حمایت جاری رکھنا ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں ہائیکو ماس نے کہا کہ برلن کو اردن کی معاشی مشکلات کا اندازہ ہے، جرمن حکومت عالمی برادری اور آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر اردن کی مشروط طور پر 100 ملین ڈالر کی مالی مدد کی جائے گی۔

  • جرمنی کی گرین پارٹی قدامت پسندوں سے آگے، تازہ سروے

    جرمنی کی گرین پارٹی قدامت پسندوں سے آگے، تازہ سروے

    برلن : سروے رپورٹ نے چانسلر میرکل کی سی ڈی یو اور صوبے باویریا میں اتحادی سی ایس یو کی مجموعی عوامی مقبولیت میں کمی ثابت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تازہ عوامی جائزے میں پہلی بار جرمنی کی گرین پارٹی کی عوامی مقبولیت چانسلر انگیلا میرکل کے قدامت پسند اتحادی بلاک سے زیادہ دیکھی گئی ہے۔

    جرمن نشریاتی اداروں کی جانب سے فورسا انسٹیٹیوٹ کے ذریعے مکمل کیے گئے اس جائزے میں کہا گیا کہ گرین پارٹی کی مقبولیت میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں نو فیصد اضافہ ہوا ہے اور اب اسے ستائیس فیصد جرمن شہریوں کی حمایت حاصل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس کے مقابلے میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل میرکل کی قدامت پسند جماعت سی ڈی یو اور صوبے باویریا میں اس کی اتحادی سی ایس یو کی مجموعی عوامی مقبولیت 26 فیصد ہے۔

    جرمن میڈیا کا کہنا تھا کہ اس سروے کے مطابق سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی مقبولیت 12 فیصد اور انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی کی مقبولیت گیارہ فیصد ہے۔

  • جرمنی میں تیروں سے ہلاکتوں کا معاملہ معمہ بن گیا، مزید دو لاشیں برآمد

    جرمنی میں تیروں سے ہلاکتوں کا معاملہ معمہ بن گیا، مزید دو لاشیں برآمد

    برلن : جرمنی کے ایک گیسٹ ہاؤس میں تین مہمانوں کی تیروں کی مدد سے پراسرار ہلاکت کا معمہ مزید پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے اور اب پولیس کو مزید دو خواتین کی لاشیں ملی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن پولیس نے ایک بیان میں کہاکہ مزید دو لاشیں ان تین افراد میں سے ایک کے اپارٹمنٹ سے ملی ہیں، جو پساؤ شہر کے ایک گیسٹ ہاؤس میں مردہ حالت میں ملے تھے اور ان کی لاشوں میں تیر پیوست تھے۔

    پولیس کو ان تین لاشوں کے قریب سے دو کمانیں بھی ملیں، جرمن شہر پساؤ میں ریاستی پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا اب دونوں خواتین کی لاشیں ویٹینگن شہر سے ملیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پساو میں مردہ حالت میں ملنے والی ایک تیس سالہ خاتون بھی اسی شہر میں رہتی تھی۔ پساؤ میں ملنے والی تین لاشوں میں سے ایک مرد کی تھی اور دو خواتین کی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مرد کی عمر 53 سال تھی اور دونوں خواتین کی عمریں 33 اور 30 برس، یہ تینوں مہمان گزشتہ جمعے کی شام ایک سفید پک اپ ٹرک میں سوار ہو کر اس گیسٹ ہاؤس میں شب گذاری کے لیے آئے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کی صبح جب اس گیسٹ ہاوس کے ملازمین کو ان کی لاشیں ان کے کمرے سے ملیں تو ان میں تیر بھی چبھے ہوئے تھے اور ساتھ ہی دو کمانیں بھی ان کے نزدیک پڑی ہوئی تھیں۔

    پولیس کے مطابق بظاہر اس امر کے کوئی شواہد نہیں کہ ان پانچوں انسانی اموات میں کسی چھٹے فرد کا کوئی ہاتھ تھا، اس کے علاوہ یہ بھی غیر واضح ہے کہ دو مختلف وفاقی صوبوں سے تعلق رکھنے والے ان افراد کا آپس میں کیا تعلق تھا۔

    مزید یہ کہ اگر ان ہلاکتوں میں کوئی چھٹا فرد ملوث نہیں تھا تو مرنے والوں میں سے کس نے ممکنہ طور پر کس کو قتل کیا؟ جو ایک اور سوال پولیس کے لیے معمہ بنا ہوا ہے، وہ یہ ہے کہ ان لاشوں میں تیر کیوں چبھے ہوئے تھے اور آیا اس مرد اور دونوں خواتین کی موت تیر لگنے سے ہی ہوئی تھی؟

    پولیس نے اس گیسٹ ہاؤس کے ان متوفی مہمانوں کے کمرے سے ملنے والی دونوں کمانیں شہادتی مواد کے طور پر اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔

    جرمنی کی شوٹنگ اور تیر اندازی کے کھیل کی قومی تنظیم کے مطابق ملک میں تیر اندازی کے لیے استعمال ہونے والی کمانیں خریدنے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور 18 سال سے زائد عمر کا کوئی بھی فرد ایسے تیر کمان خرید سکتا ہے۔

  • یورپی عدالت نے تارکین وطن کے حوالے سے اہم اعلان کردیا

    یورپی عدالت نے تارکین وطن کے حوالے سے اہم اعلان کردیا

    برسلز: یورپی عدالت نے سنگین جرائم میں ملوث مہاجرین کو ملک بدر نہ کرنے کا اعلان کردیا، جرمنی اپنے ملک میں بڑھتے ہوئے جرائم کا ذمہ دار تارکین وطن کو قرار دیتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی عدالت انصاف نے ملک بدری کے حوالے سے اہم فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنگین جرائم میں ملوث تارکین وطن کو بھی مخصوص حالات میں ملک بدر نہیں کیا جاسکے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی قوانین کی رو سے کسی شخص کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کیے جانے کا جنیوا کنونشن کے تحت پناہ کے حق اور یورپی یونین کے بنیادی قوانین سے تعلق نہیں بنتا۔

    ملک بدری کے حوالے سے کیس کی سماعت کے موقع پر ججز نے ریمارکس دیئے کہ یورپی قوانین کی رو سے کسی شخص کی سیاسی پناہ کی درخواست مسترد کیے جانے کا جنیوا کنونشن کے تحت پناہ کے حق اور یورپی یونین کے بنیادی قوانین سے تعلق نہیں بنتا۔

    اس سلسلے میں تین تارک وطن نے یورپی عدالت انصاف سے رجوع کیا تھا۔ بیلجیم اور چیک ریپبلک نے سنگین جرائم میں ملوث ہونے کی وجہ سے ان تینوں کی سیاسی پناہ کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔

    خیال رہے کہ جرمنی میں حالیہ دنوں میں جرائم میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، انتظامیہ نے اس کا ذمہ دار تارکین وطن کو قراد دیا ہے، جرائم پیشہ افراد کا تعلق افغانستان یا پر شام سے بتایا جاتا ہے۔

    جرمنی: افغان مہاجرین کی ملک بدری جاری، مزید 14 افغان ملک بدر

    گذشتہ سال جرمنی نے درجنوں افغان شہریوں کو جرائم میں ملوث ہونے کے شبہے میں ملک بدر کیا تھا۔

  • جرمنی میں تارکین وطن کی آمد کے لیے نئے نرم قوانین، بارہ لاکھ کارکن درکار

    جرمنی میں تارکین وطن کی آمد کے لیے نئے نرم قوانین، بارہ لاکھ کارکن درکار

    برلن : رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ماہر کارکنوں کی ضروریات پوری کرنے کے لئے جرمنی کو تارکین وطن پر ہی انحصارکرنا ہوگا جس کے لیے حکومت نے مہاجرین کے لیے قوانین میں مزید نرمی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کو کم از کم بھی مزید بارہ لاکھ ماہر کارکنوں کی ضرورت ہے۔ جرمن معیشت کو اس وقت کم از کم بھی مزید 1.2 ملین ماہر کارکنوں کی ضرورت ہے اور اس کے لیے تارکین وطن پر ہی انحصار کرنا ہو گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حالات کی ایک مثال جرمنی کے مشرقی صوبے تھیورنگیا کا چھوٹا سا شہر زوہل ہے، جو وفاقی صوبے ہیسے کے سرحد کے قریب واقع ہے۔

    قریب تین عشرے قبل دیوار برلن کے گرائے جانے کے بعد سے اب تک اس شہر کے ایک تہائی باسی وہاں سے رخصت ہو چکے ہیں۔ اب وہاں صرف 35 ہزار افراد رہتے ہیں، جن کی اکثریت بزرگ شہریوں پر مشتمل ہے۔

    میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زوہل میں اس وقت عام شہریوں کی اوسط عمر 50 سال سے زائد بنتی ہے اور یوں یہ شہر جرمنی کا، اگر کہا جا سکے، تو اپنی آبادی کی وجہ سے سب سے بوڑھا شہر ہے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں ایسے غیر ملکیوں کی تعداد تقریبا 11 ملین ہے، جو جرمن شہری تو نہیں ہیں لیکن یہاں قانونی طور پر رہتے ہوئے کام کرتے ہیں۔ ان میں سے ہر سال 10 ہزار سے زائد غیر ملکی جرمن شہریت بھی حاصل کر لیتے ہیں۔

    ان اعداد و شمار کا مطلب یہ ہے کہ اگرچہ جرمن ریاست خود کو ماضی میں عام طور پر کوئی ایسا ملک نہیں سمجھتی تھی، جہاں روایتی طور پر بڑی تعداد میں تارکین وطن آ کر آباد ہوتے ہوں، لیکن آج کے جرمنی کا نیا سچ یہ ہے کہ یہ ملک، جو یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، واقعی ایک امیگریشن سوسائٹی بن چکا ہے۔

    جرمنی نے اپنے ہاں ماہر کارکنوں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے جو نئی قانونی ترامیم کی ہیں، انہیں بہت سے ماہرین ملکی امیگریشن قوانین میں تاریخی حد تک نرمی کا نام دے رہے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قوانین میں ترامیم کے بعد جو کوئی بھی تعلیم یافتہ ہو اور مناسب پیشہ ورانہ اہلیت رکھتا ہو، اور جرمن زبان بول سکتا ہو، وہ روزگار کے کسی معاہدے کے بغیر بھی جرمنی آ سکتا ہے اور یہاں آ کر اپنے لیے روزگار تلاش کر سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پہلے یہ قانون صرف یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہنر مند کارکنوں پر ہی لاگو ہوتا تھا۔ اب لیکن یہ شرط ختم کر دی گئی ہے۔

  • جرمنی میں چلتے ٹرک میں ڈرائیور کا انتقال، ساتھی نے شہریوں کو بڑے حادثے سے بچالیا

    جرمنی میں چلتے ٹرک میں ڈرائیور کا انتقال، ساتھی نے شہریوں کو بڑے حادثے سے بچالیا

    برلن : جرمن حکام نے جانب سے اپنی جان خطرے میں ڈال کر چلتے ٹرک میں سوار ہوکر شہریوں کی جان بچانے والے ڈروائیور کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی میں ایک پرھجوم اور تیز رفتار شاہراہ پر پیش آنے والے حادثے کے دوران ایک ڈرائیور کا انتقال ہوگیا جب کہ دوسرے ٹرک ڈرائیور نے اپنی جان پرکھیل کر لوگوں کو ایک بڑے حادثے سے بچالیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمن پولیس کا کہناتھا کہ شمالی علاقے کی شاہراہ اے1 پر اچانک ایک ٹرالر سڑک کے درمیان لگی جیرسی حفاظتی دیوار کو روند کرآگے بڑھنے لگا تو اس کے پیچھے چلنے والی ٹریفک رک گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس دوران ایک 43 سالہ ٹرک ڈرائیور نے اپنی گاڑی چھوڑ کر حادثے کا شکار ہونے والے ٹرالر پر چڑھ کر اس کا دروازہ ہتھوڑے کی مدد سے توڑا اور اس میں داخل ہونے کے بعد ٹرک کو روک دیا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ٹرک کو حادثہ اس کے ڈرائیور کے ڈرائیونگ کے دوران انتقال کے باعث پیش آیا۔ ریسکیو ٹیم 54 سالہ ڈرائیور کی زندگی بچانے میں ناکام رہی۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اپنی گاڑی چھوڑ کر چلتے ٹریلر سوار ہوکراسے روکنے اور ایک بڑے ٹریک حادثے سے محفوظ رکھنے پر باہمت ٹرک ڈرائیور کی بروقت کارروائی پر اس کی بڑے پیمانے پر تحسین کی جا رہی ہے۔

  • جرمن سفیر کی بیٹے کے ہمراہ صفائی کرتی ہوئی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل

    جرمن سفیر کی بیٹے کے ہمراہ صفائی کرتی ہوئی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات جرمن سفیر کی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آبپارہ مارکیٹ میں بیٹے کے ساتھ صفائی کرتی ہوئی تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر کے مطابق پاکستان میں نئے قائم مقام جرمن سفیر ڈاکٹر جینز یوکش اپنے بیٹے کے ہمراہ آبپارہ مارکیٹ کی صفائی کرتے ہوئے پائے گئے۔

    جرمن سفارت خانے کے فیس بک صفحے کے مطابق آبپارہ مارکیٹ میں صفائی مہم کا انعقاد کیا گیا جس میں جرمن سفیر نے بھی حصہ لیا۔

    مہم میں مقامی نوجوانوں نے بھرپور شرکت کی اور کچرے کو نہ صرف اکٹھا کیا بلکہ انہیں ری سائیکلنگ کے لیے علیحدہ بھی کیا۔

    نئے سفیر سے قبل اس عہدے پر مارٹن کوبلر تعینات تھے جو عوام میں گھل مل جانے کی عادت کے باعث خاصے مقبول تھے۔ وہ اکثر و بیشتر مختلف مقامات کا دورہ کرتے رہتے اور اس دوران عام افراد سے گفت و شنید بھی کرتے۔

    مارٹن کوبلر گزشتہ ماہ اپنا سفارتی دور مکمل کر کے واپس وطن روانہ ہوگئے تھے۔

  • جرمنی میں مسجد کی انتظامیہ کو مسلسل دھمکیاں، گولی بھی ارسال

    جرمنی میں مسجد کی انتظامیہ کو مسلسل دھمکیاں، گولی بھی ارسال

    برلن: جرمن میں مذہبی نسل پرستوں نے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف منافرت کا پرچار شروع کردیا، مسجد کی انتظامیہ کو مسلسل دھمکی آمیز خطوط بھیجے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت برلن میں غازی عثمان پاشا مسجد کو مسلسل دھمکی آمیز خطوط موصول ہونے لگے، ایک خط کے ساتھ اصلی گولی بھی بھیجی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مسجد کی انجمن کے صدر علی شینیل نے میڈیا کو بتایا کہ دھمکیوں کے حوالے سے پولیس کو آگاہ کردیا ہے۔

    گزشتہ 3 ہفتوں سے دھمکی آمیز خطوط مل رہے ہیں، پولیس کی تفتیش سے مطمئن ہیں، مسجد کی انتظامیہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔

    مسجد کے صدر نے کہا کہ دھمکیوں کی وجہ سے رمضان میں دعوت افطار کی منسوخی کے بارے میں غور کر رہے ہیں تاہم اس کا فیصلہ مسجد کی کمیٹی کے ارکان سے مشاورت سے کریں گے۔

    واضح رہے کہ رواں برس نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد پر انتہا پسند سفید فام نے جدید اسلحہ سے اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 51 نمازی شہید اور 38 زخمی ہوگئے تھے۔

    جرمنی میں اس سے قبل بھی مسلمانوں پر حملوں کے واقعات روہنما ہوچکے ہیں، جبکہ مسلم تارکین وطن کے خلاف نسل پرست کھلے عام نفرت کا اظہار کرتے ہیں۔

    جرمنی: مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب میں اضافہ

    گذشتہ سال منظر عام پر آنے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ جرمنی میں ہونے والے جرائم میں زیادہ تر تارکین وطن ملوث ہوتے ہیں۔

  • تارکین وطن کو قانونی طریقے سے جرمنی لانے کی حکومتی پالیسی کا اعلان

    تارکین وطن کو قانونی طریقے سے جرمنی لانے کی حکومتی پالیسی کا اعلان

    برلن: جرمن وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کو قانونی طریقے سے جرمنی لانے کا مقصد انسانی اسمگلروں کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مہاجرین کے حوالے سے جرمنی نے ایسی پالیسی اختیار کی ہے، جس کے تحت انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قانونی طریقے سے تارکین وطن کو ملک میں لا کر آباد کیا جا رہا ہے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق جرمن حکومت کے ایک ترجمان نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران جرمنی میں کوٹہ سسٹم آباد کاری کے تحت لائے گئے مہاجرین کی تعداد میں واضح اضافہ ہوا ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ جرمنی لائے گئے ان مہاجرین کو ری سیٹلمنٹ مہاجرین کا درجہ دیا جاتا ہے۔جرمن حکومت کے اس پروگرام کے تحت بحران زدہ علاقوں سے تحفظ کے حقدار افراد کو براہ راست جرمنی لا کر آباد کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایسے پروگرام برلن حکومت کی پناہ گزینوں سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ جرمنی نے یورپی کمیشن کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر آباد کاری کے مطالبے کا خیرمقدم کرتے ہوئے دو برسوں میں دس ہزار دو سو مہاجرین کو قانونی طریقے سے جرمنی لانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    جرمن وزارت داخلہ کے ترجمان اسٹیو آلٹر کے مطابق اس کا مقصد انسانی اسمگلروں کی حوصلہ شکنی کرنا ہے تاکہ غیرقانونی تارکین وطن کی آمد میں کمی لائی جا سکے۔