Tag: جرمنی

  • بھڑ کے کاٹے کا علاج روایتی ٹوٹکوں سے کرنے پر اساتذہ کو جرمانہ

    بھڑ کے کاٹے کا علاج روایتی ٹوٹکوں سے کرنے پر اساتذہ کو جرمانہ

    برلن: جرمنی میں دو اساتذہ نے بھڑ کے کاٹے کا علاج کانٹا گرم کر کے زخم پر لگا کر کیا، جس پر انھیں مجموعی طور پر ساڑھے پانچ ہزار یورو کا جرمانہ ادا کرنا پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ’گھریلو ٹوٹکا‘ آزمانا دو اساتذہ کو بہت مہنگا پڑ گیا، مرد اور خاتون ٹیچر نے بھڑ کے کاٹے کا علاج اپنے طریقے سے کرنے کی کوشش کی جس نے انھیں عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کروا دیا۔

    مذکورہ واقعے کے بارے میں مقامی اخبار نے بتایا کہ یہ مئی 2017 میں پیش آیا تھا، اسکول کے بچے پڑوسی ریاست رائن لینڈ پلاٹینٹ کے دورے کے دوران ایک ’یوتھ ہاسٹل‘ میں ٹھہرے ہوئے تھے۔

    ہاسٹل میں ایک چودہ سالہ بچے کو بھڑ نے کاٹ لیا جس پر جرمنی کے صوبے ہیسے سے تعلق رکھنے والے دونوں اساتذہ نے اس پر فوری طور پر اپنا اپنا ٹوٹکا آزمایا۔

    انتالیس سالہ مرد استاد نے ایک لائٹر کے ذریعے ایک کانٹے (فورک) کو گرم کیا اور کاٹے کے مقام پر رکھ دیا، جب کہ چالیس سالہ خاتون ٹیچر نے زخم کو چیرا اور کریم لگا دی۔


    یہ بھی ملاحظہ کریں: شہد کی مکھیوں میں لپٹے سعودی شہری کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل


    گھریلو ٹوٹکا آزمائے جانے سے بچے کے زخم میں انفیکشن ہو گیا، اس کے وکیل نے ایک اور اعتراض بھی کیا کہ اس کے مؤکل کو کافی دنوں تک دستانے بھی پہننے پڑے۔

    جب کیس ضلعی عدالت میں پہنچا تو جج نے سماعت کے بعد مرد ٹیچر کو تین ہزار جب کہ خاتون ٹیچر کو ڈھائی ہزار یورو کا جرمانہ کر دیا۔

    خیال رہے کہ بھڑ کے کاٹے کے علاج کے طور پر ڈاکٹر مشورہ دیتے ہیں کہ ڈنک جسم سے فوری طور پر نکال لیا جائے اور اس جگہ برف یا کوئی دوسری ٹھنڈی چیز رکھی جائے، یورپ اور امریکا میں بھی عموماً یہی علاج کیا جاتا ہے۔

  • جرمن دوشیزہ کا قتل، عدالت نے افغان مہاجر کو قید کی سزا سنا دی

    جرمن دوشیزہ کا قتل، عدالت نے افغان مہاجر کو قید کی سزا سنا دی

    برلن : عدالت نے چاقو کے وار سے جرمن دوشیزہ کو قتل کرنے والے افغان تارک وطن کو ساڑھے 8 سال قید کی سزا سنا دی، جرمن لڑکی کے قتل نے تارکین وطن کے خلاف مظاہروں کو مزید ہوا دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی عدالت نے افغانستان سے تعلق رکھنے والے تارک وطن کو قتل کرنے کے جرم میں آٹھ برس 6 ماہ قید کی سزا سنا دی، جس کے بعد چانسلر کی تارکین وطن سے متعلق پالیسی پر تنقید شروع ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افغان مہاجر ’عبدل ڈی‘ نے گذشتہ برس دسمبر میں اپنی سابق گرل فرینڈ میا وی کو تیز دھار چاقو کے وار سے قتل کیا تھا۔

    جرمن میڈیا کا کہنا تھا کہ پندرہ میا وی کو اس کے سابق دوست عبدل ڈی ایک دکان پر 20 میٹر لمبے چاقو سے 7 مرتبہ حملہ کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان تارک وطن کی جانب سے جرمن شہری کو قتل کرنے کے بعد سے انجیلا مرکل کی مہاجرین سے متعلق پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    مقتولہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 15 سالہ میا وی کا کافی عرصے تک افغان مہاجر سے تعلق رہا اور گذشتہ برس دوشیزہ نے اچانک تعلق ختم کردیا جس کے بعد دوشیزہ اور اس کے والدین کی جانب سے پولیس کو افغان تارک وطن کی جانب سے دھمکی آمیز پیغامات موصول ہونے کی شکایت درج کروائی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ افغان مہاجر عبدل ڈی سنہ 2016 میں جرمنی میں خود کو نابالغ تارک وطن کی حیثیت سے رجسٹرڈ کروایا تھا۔

  • مرکل اور اردوگان کی ٹیلی فونک گفتگو، دو طرفہ تعلقات کی بہتری پر زور

    مرکل اور اردوگان کی ٹیلی فونک گفتگو، دو طرفہ تعلقات کی بہتری پر زور

    برلن: جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور ترک صدر رجب طیب اردوگان کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو ہوئی اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی بہتری پر زور دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انجیلا مرکل اور رجب طیب اردوگان کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دو طرفہ تعلقات کی بہتری کے لیے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے ترکی اور جرمنی کے درمیان تعلقات میں بہتری کے موضوع پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اتفاق کیا کہ تعلقات میں بہتری اور مضبوطی کے لیے ٹھوس اقدامات اور عزم کی ضرورت ہے۔

    ٹیلی فونک گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے اگلے ماہ کے آخر طیب اردوگان کے دورہ جرمنی کے موضوع پر بھی بات چیت کی، تعلقات کی بہتری کے لیے دوطرفہ مربوط حکمت عملی پر زور دیا گیا۔


    جرمنی اور ترکی کے تعلقات خوشگوار، رہنماؤں کا ملکی دورے کا فیصلہ


    خیال رہے کہ 2016 میں ترکی میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے برلن اور انقرہ کے تعلقات انتہائی کشیدہ تھے، ترک حکومت نے دو جرمن شہریوں کو بھی ناکام فوج بغاوت میں ملوث ہونے کے شبہے میں گرفتار کرتے ہوئے سزائیں سنائی تھی۔

    بعد ازاں دونوں ملکوں کے مابین ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات کا تبادلہ بھی ہوا تھا، تاہم گزشتہ برس اکتوبر اور رواں برس فروری میں دونوں جرمن شہریوں کو رہا کر دیا گیا تھا۔

    دوسری جانب انقرہ حکومت برلن پر یہ الزام بھی عائد کرتی ہے کہ اس نے کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کو ملک میں کام کرنے کی اجازت دے رکھی ہے، جو ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہے۔

  • جرمنی سے معاہدہ، اسپین تارکین وطن کو واپس لینے کے لیے راضی

    جرمنی سے معاہدہ، اسپین تارکین وطن کو واپس لینے کے لیے راضی

    میڈرڈ/برلن : جرمن چانسلر نے کہا ہے کہ تارکین وطن سے متعلق اسپین اور جرمنی کا مؤقف وہی ہے جو یورپ کا ہے، متحد ہوکر کام کرنے سے یورپ اور یورپی عوام کا مستقبل مزید بہتر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی تارکین وطن کے معاملے پر جرمن چانسلر کا مؤقف ہے کہ جرمنی اور اسپین تارکین وطن سے متعلق بحران کو حل کرنے کے لیے تعاون جاری رکھیں گے اور دونوں ممالک کے درمیان ہونے والا معاہدہ مہاجرین کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمنی کی چانسلر اینجیلا مرکل نے گذشتہ روز اسپین کے وزیر اعظم سے ہسپانوی شہر شلوقہ میں ملاقات کی جہاں یورپ کو غیر قانونی تارکین وطن کے حوالے سے درپیش پر مسائل پر گفتگو کی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمن چانسلر سے ملاقات اور معاہدے کے بعد اسپین کے وزیر اعظم پیدرو سانچز کی جانب سے جرمنی میں موجود ان تارکین وطن کو واپس لینے کے لیے آمادہ ہوگئے ہیں جو پہلے سے اسپین میں رجسٹرڈ ہیں۔

    جرمن چانسلر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی مہاجرین کے معاملے پر اسپین اور جرمنی کا مؤقف وہی ہے جو یورپی یونین کا ہے اور ایسے متحد ہوکر امور انجام دینے سے یورپ اور یورپی عوام کا مستقبل مزید بہتر ہوگا۔

    خیال رہے کہ جرمنی سے معاہدے کے بعد اسپین پہلا ملک ہے جو جرمن میں موجود تارکین وطن کو واپس لینے کے لیے تیار ہوا ہے۔

  • جرمنی نے ویڈیو گیمز میں ’سواسٹیکا‘ کا نشان دکھانے کی اجازت دے دی

    جرمنی نے ویڈیو گیمز میں ’سواسٹیکا‘ کا نشان دکھانے کی اجازت دے دی

    برلن : جرمن حکومت کی جانب سے وولفینسٹائن نامی ویڈیو گیم میں سواسٹیکا سمیت نازی ازم کے دیگر نشانات دکھانےپر عائد پابندی اٹھالی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک جرمنی کی حکومت کی جانب سے وولفینسٹائن گیم میں نازی ازم کے نشان ’سواسٹیکا‘ اور نازی کے دیگر نشانات کو ویڈیو گیمز میں دکھانے پر عائد پابندی ختم کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وولفینسٹائن ویڈیو گیمز نازی کا نشان دکھانے پر پابندی تھی تاہم طویل عرصے بحث کے بعد مذکورہ ویڈیو گیم میں سواسٹیکا دکھانے پر پابندی اٹھائی گئی ہے، وولفینسٹائن گیم میں موجود کرداروں کو نازی فورسز سے جنگ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ گیم میں جرمنی کے کرمنل کوڈ کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ جرمنی کے کرمنل کوڈ کے تحت ملکی آئین کے خلاف استعمال ہونے والے نشانات کو  گیمز میں دکھانے کی اجازت نہیں تھی جس میں سواسٹیکا بھی شامل تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وولفینسٹائن گیم کی دوسری سیریز میں کمپنی نے جرمن آمر ہٹلر کو بغیر مونچھوں کے دکھایا ہے اور ساتھ ہی ساتھ ہٹلر دور کے جرمنی کے جھنڈے پر موجود سواسٹیکا کے نشان کو ہٹا کر مثلث بنایا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کمپنی کی جانب سے وولفینسٹائن گیم میں کی جانے والی تبدیلی کے بعد گیم کھیلنے والے افراد نے شدید غصّے اور نفرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیو گیمز کے ساتھ بھی فلموں جیسا رویہ اختیار کیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گیم کھلنے والے صارفین کا کہنا ہے کہ فلم کا فن کا عکس کہا جاتا ہے اس لیے اس پر پابندی عائد نہیں جاتی اور تحیقیقی، سائنسی اور تاریخی اہداف کے لیے استعمال ہونے والی چیزوں اور مواد پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔

    خیال رہے کہ سنہ 1990 سے گیموں میں نازی ازم کے نشانات دکھانے پر پابندی عائد تھی۔

  • جرمنی: نائن الیون حملوں میں ملوث مجرم کی قبل ازوقت رہائی

    جرمنی: نائن الیون حملوں میں ملوث مجرم کی قبل ازوقت رہائی

    برلن: نائن الیون حملوں میں دہشت گردوں کو معاونت فراہم کرنے کے جرم میں سزا پانے والے منیر المتصدق اپنی پندرہ سالہ سزا کاٹنے کے بعد جلد ہی رہا ہونے والا ہے، رہائی کے بعد اسے جرمنی سے واپس مراکش روانہ کردیا جائے گا۔

    44 سالہ منیر المتصدق کو جرمن حکام نے گیارہ ستمبر 2011 میں امریکا میں ہونے والے حملوں کے فوری بعد گرفتار کرلیا تھا۔ کئی برسوں کی قانونی کارروائی کے بعد اسے مجرم قرار دیا گیا تھا اور اسے پندرہ برس کی قید سنائی گئی تھی۔

    اس پر الزام تھا کہ ناصرف القاعدہ کا رکن تھا بلکہ اس دہشت گردانہ کارروائی میں اس نے لوگوں کو قتل کرنے میں اس دہشت گرد تنظیم کو معاونت فراہم کی تھی، حکام کا کہنا ہے کہ شمالی جرمن شہر ہیمبرگ کی ایک جیل میں قید اس مجرم کو رواں برس اکتوبر کے وسط میں رہا کردیا جائے گا۔

    مراکش واپس پہنچنے پر منیر کے ساتھ کیا ہوگا یہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکا ہے اس بارے میں کوئی علم نہیں ہوسکا کہ آیا اسے اپنے آبائی وطن پہنچنے پر گرفتار کرلیا جائے گا یا وہ آزادی سے اپنی زندگی بسر کرنے کے قابل ہوسکے گا۔

    جرمن میڈیا کے مطابق منیر کو اپنی سزا کاٹنے کے بعد دراصل نومبر میں رہائشی ملنی تھی تاہم اسے فوری طور پر مراکش روانہ کرنے کی غرض سے ایک ماہ قبل ہی آزاد کردیا جائے گا اور اس دوران اس کی آبائی وطن واپسی کے حوالے سے قانونی تقاضوں کو پورا کیا جائے گا۔

    منیر المتصدق کی واپسی کا دفاع کرتے ہوئے وفاقی دفتر استغاثہ کے ترجمان فراؤ کے کوہلر نے کہا ہے کہ اس اقدام سے ہمیں اختیار حاصل ہوجائے گا کہ اگر وہ جیسے ہی دوبارہ جرمنی کی سرزمین پر قدم رکھے تو ہم اسے گرفتار کرلیں گے۔

  • جرمنی، تارکین وطن کی رہائش گاہ میں آتشزدگی، 10 افراد زخمی

    جرمنی، تارکین وطن کی رہائش گاہ میں آتشزدگی، 10 افراد زخمی

    برلن: جرمن شہر ہیرگش گلاڈ باخ میں تارکین وطن کی رہائش گاہ پر آتشزدگی کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمنی میں تارکین وطن کی رہائش گاہ میں آتشزادگی کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہوگئے، مقامی پولیس کے مطابق رہائش گاہ میں مقیم 29 سالہ شخص نے خودکشی کرنے کے لیے آگ لگائی تھی۔

    رہائش گاہ میں لگنے والی آگ کا آغاز اسی مراکشی شہری کے کمرے سے ہوا تھا، پولیس نے اس مبینہ ملزم کو حراست میں لے لیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان مراکش تارک وطن مبینہ طور پر نشے کی حالت میں پایا گیا ہے، آگ لگنے کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

    زخمیوں میں سے 9 افراد شدید زخمی ہیں جبکہ ایک شخص کو معمولی زخم آئے، متاثرین کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا، فائر بریگیڈ عملے کا کہن اہے کہ مہاجرین ایک کنٹینر میں مقیم تھے۔

    واضح رہے کہ جرمنی تارکین وطن کی رہائش گاہوں پر آگ لگائے جانے سے مختلف طرح سے حملوں کے واقعات ماضی میں بھی پیش آتے رہے ہیں، ان واقعات میں عام طور پر دائیں بازو کے جرمن شدت پسند ملوث پائے گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق رواں برس ایسے واقعات میں کمی دیکھی گئی ہے تاہم جرائم کی تحقیق کرنے والا جرمن ادارہ ممکنہ طور پر ایسے حملوں میں اضافہ ہونے کے خدشات کا اظہار کرچکا ہے۔

  • جرمنی میں متنازع منصوبے کے تحت تارکین وطن کے لیے پہلا مرکز قائم

    جرمنی میں متنازع منصوبے کے تحت تارکین وطن کے لیے پہلا مرکز قائم

    برلن: جرمن ریاست بویریا میں مہاجرین کے لیے متنازع مراکز کا قیام عمل میں آگیا ہے، تارکین وطن کے لیے ان مراکز کا قیام جرمن وزیر داخلہ ہوسٹ زیہوفر کے منصوبے کا حصہ ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن وزیر داخلہ پناہ کی درخواستوں پر عمل تیز کرتے ہوئے جرمنی میں تارکین وطن کی تعداد کو کم کرنا چاہتے ہیں، تارکین وطن سے متعلق جرمن حکومت حالیہ کچھ عرصے سے شدید دباؤ کا شکار رہی ہے۔

    سرحد ہی سے تارکین وطن کو واپس لوٹا دینے کے زیہوفر کے منصوبے نے رواں برس جون میں حکومت کو سیاسی بحران سے دوچار کردیا تھا اور اسے مرکل حکومت کے لیے خطرہ قرار دیا جارہا تھا۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل زور دیتی آئی ہیں کہ اس معاملے میں جرمنی کو انفرادی سطح پر اقدامات کی بجائے ایک مشترکہ یورپی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے، مرکل اور وزیر داخلہ کے مابین گیارہ گھنٹے طویل مذاکرات کے بعد یہ طے پایا تھا کہ تارکین وطن کے حوالے سے ملکی سرحدوں پر سختی لائی جائے گی اور ٹرانزٹ مراکز قائم کیے جائیں گے۔

    دوسری جانب اس فیصلے پر جرمنی کی مخلوط حکومت میں شامل جماعت ایس پی ڈی نے حکومت سے نکل جانے کی دھمکی دی تھی، جرمنی کی دیگر ریاست نے یا تو ایسے عبوری مراکز کے قیام کو موخر کیا ہے اور اس پالیسی میں حصہ دار بننے سے صاف انکار کردیا ہے۔

    لین بویریا میں منصب اقتدار پر فائز قدامت پسند جماعت سی ایس یو اپنے پلان پر عمل کررہی ہے، بویرین حکومت اس مسئلے میں مخالفین پر تنقید بھی کررہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میونخ کے ہوائی اڈے پر مشتبہ خاتون کی اطلاع، پروازیں منسوخ

    میونخ کے ہوائی اڈے پر مشتبہ خاتون کی اطلاع، پروازیں منسوخ

    برلن : میونخ کے عالمی ہوائی اڈے پر مشتبہ خاتون کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ نے 200 پروازیں منسوخ کردی، پروازوں میں تاخیر پر ہزاروں مسافروں نے انتظامیہ کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے شہر میونخ کے ہوائی اڈے میں مشتبہ خاتون کے داخل ہونے کے بعد انتظامیہ نے 200 پروازیں منسوخ کرکے اعلان کردیا کہ ایئر پورٹ کے ٹرمنل نمبر 2 میں ایک مشتبہ خاتون گھس آئی ہے، جس کے بعد مسافروں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    جرمن میڈیا کا کہنا تھا کہ مشتبہ خاتون ٹرمنل نمبر 2 میں داخل ہونے کے بعد ممنوعہ علاقے میں گھس گئی تھی، جس کے باعث انتظایہ کو پروازیں منسوخ کرنا پڑیں، حالاںکہ پولیس نے کہا تھا کہ خاتون کی جانب سے کوئی خطرہ نہیں تاہم اس کی تلاشی میں ذرہ دیر لگی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ میونچ کے انٹرنیشنل ہوائی اڈے کے ممنوعہ علاقے میں مشتبہ خاتون کے داخل ہونے کے بعد کسی بھی ناخوش گوار واقعے سے بچنے کے لیے انتطامیہ علاقے کو مسافروں سے خالی کروالیا تھا۔

    جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ ٹرمنل 2 کو مسافروں سے خالی کروانے کے بعد ممنوعہ زون کی تلاشی لی گئی تاہم کسی قسم مشکوک چیز برآمد نہیں ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ میونخ ایئرپورٹ پر مشتبہ خاتون کے واقعے کے باعث ہزاروں افراد کی پروازیں کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئیں جس پر مسافروں کی جانب سے شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جرمنی کا انوکھا شاپنگ سینٹر، خطروں سے کھیلنے والے افراد کے لیے جنت

    جرمنی کا انوکھا شاپنگ سینٹر، خطروں سے کھیلنے والے افراد کے لیے جنت

    برلن: جرمنی کے دارالحکومت میں ایڈونچر کے شوقین اور خطروں سے کھیلنے والے افراد کے لیے انوکھا شاپنگ مال کھول دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے دارلحکومت میں انوکھے طرز کا شاپنگ مال بنایا گیا جہاں صارفین کو خریداری کے ساتھ ایڈونچر کی سہولیات بھی فراہم کی گئی ہیں۔

    انوکھے شاپنگ مال میں جہاں روزانہ کی بنیاد پر بڑی تعداد میں خریدار آرہے ہیں وہیں خطروں سے کھیلنے والے سرپھرے نوجوان بھی پہنچ رہے ہیں۔

    انڈورسرفنگ نے منچلوں کو اپنی جانب کھینچ لیا جہاں تندوتیز مصنوعی لہروں پر سرفنگ کی جارہی ہے جبکہ ماہر سرفرز اپنی مہارت کا مظاہرہ کرکے لوگوں سے خوب داد سمیٹ رہے ہیں۔

    سرفنگ کے شوقین افراد ٹکٹ لے کر اپنا شوق پورا کررہے ہیں جبکہ ایڈونچرز سے دور رہنے والے صارفین کو متاثر کرنے کے لیے ایسا انتظام کیا گیا کہ وہ بالکونی میں کھڑے ہوکر آسانی کے ساتھ ماہر سرفرز کے کمالات کو دیکھ سکیں۔

    ویڈیو دیکھیں

    https://www.facebook.com/UNILADAdventure/videos/amazing-mall-in-germany/2027504874245656/


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔