Tag: جرمنی

  • جرمنی میں دہشتگردی کےالزام میں گرفتارقیدی کی خودکشی

    جرمنی میں دہشتگردی کےالزام میں گرفتارقیدی کی خودکشی

    برلن : برلن ایئر پورٹ پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار قیدی نےلایپزیگ شہر کی جیل میں خودکشی کر لی۔

    تفصیلات کےمطابق جرمن حکام کاکہناہےکہ برلن ائیرپورٹ پردہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار جابر البکرنامی شامی شہری جیل کے سیل میں خودکشی کرلی۔چوبیس گھنٹےنگرانی میں موجود جابر البکربھوک ہڑتال پرتھا۔

    پولیس جبار کی کئی ماہ سے نگرانی کر رہی تھی اور انٹیلیجنس حکام کو ایسی اطلاعات ملی تھیں کہ وہ ممکنہ طور پر کسی حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جس پر حکام نے مشرقی ریاست زاکسن میں پولیس کو الرٹ کیاتھا۔

    خیال رہے کہ ہفتے کے روز جابر البکرکی گرفتاری کےلیےاس کےفلیٹ پرچھاپہ ماراگیا تھا جہاں سے 1.5 کلوگرام گھریلو سطح پر تیار کیے جانے والا دھماکہ خیز مواد ملا تاہم وہ فرارہونے میں کامیاب ہوگیا تھا پیر کے روز جابرکو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ بائیس سالہ شامی پناہ گزین جابرالبکرکوگزشتہ سال جرمنی میں پناہ دی گئی تھی۔

  • یورپی یونین نازک دورسےگزرررہی ہے،انجیلامرکل

    یورپی یونین نازک دورسےگزرررہی ہے،انجیلامرکل

    براتیسلوا: جرمن چانسلر انجیلامرکل کاکہناہےکہ یورپی یونین نازک دور سے گزررہی ہےاورلوگوں کااعتماد دوبارہ حاصل کرنےکےلیے سیکورٹی،دفاعی اورمعاشی معاملات میں بہتری لانے کی ضرورت ہے

    تفصیلات کےمطابق سلوواکیا کے دارالحکومت براتیسلوا میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے بعد اتحاد کی علامت کے طور پر مشترکہ پریس کانفرنس منعقد ہوئی۔

    اجلاس میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے اس موقع پر کہا کہ پناہ گزینوں کا بحران ایک کلیدی معاملہ ہے۔

    صدر اولاند نے کہا ہم نے کسی چیز سے نظریں نہیں چرائیں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہمیں پناہ گزینوں کے معاملے سے مشترکہ طور پر نمٹنا ہو گا،اور ساتھ ہی ساتھ سیاسی پناہ حاصل کرنے کے حق کا پاس بھی رکھنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں:جرمن چانسلرتارکینِ وطن کی حمایت میں اپنے شہریوں کے خلاف صف آراء

    پناہ گزینوں کے بڑی تعداد میں یورپ پہنچنے کے معاملے پر سخت اختلافات ہیں اور سلوواکیا، ہنگری، چیک رپبلک اور پولینڈ نے یورپی یونین کی جانب سے پناہ گزینوں کے لیے مختص کوٹا قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ چانسلر مرکل نے کہا’ہم نے پناہ گزینوں کے مسئلے پر ٹھوس گفتگو کی ہمیں مفاہمت سے معاملہ سلجھانا ہوگا۔

  • جرمنی میں 9سالہ بچے نے ننھے بھائی کی جان بچالی

    جرمنی میں 9سالہ بچے نے ننھے بھائی کی جان بچالی

    برلن : جرمنی میں نو سالہ بچہ نے حیرت انگیز طور پر حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے دوسالہ بھائی کی جان بچالی۔

    تفصیلات کےمطابق جرمنی کے وسطی علاقے کوباچ میں نو سالہ مارکس اپنی نانی کے گھر میں اپنے دو سالہ بھائی روڈولف کے ہمراہ باغیچے میں کھیل رہا رہا تھا کہ اچانک اس کا دو سالہ بھائی وہاں موجود سوئمنگ پول میں منہ کے بل گر گیا۔

    بچے کو اس کی ماں اور نانی نے پانی سے نکالا تو وہ سانس نہیں لے رہا تھا.اس وقت چھ سالہ مارکس نے طبی کارکنوں کو فون کیا کیونکہ اس کی نانی کو جرمن زبان پر مہارت نہیں ہے اور وہ روسی زبان جانتی ہیں۔

    طبی اہلکار کا کہنا تھا کہ مارکس نے پریشانی کی باوجود ان کی ہدایات پر ہو بہو عمل کیا.اس بچے کو فون پر بتایا گیا کہ وہ کس طرح اپنے چھوٹے بھائی کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرے۔

    اسے بتایا گیا کہ وہ اس کا سینہ ملے اور اس کے منہ سے اسے سانس دینے کی کوشش کرے اور اس نے ایسا ہی کیا۔

    طبی کارکنوں کے پہنچنے سے پہلے ہی چھوٹے بچے کی سانسیں بحال ہو گئیں جسے بعد میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ماربرگ کے لے جایا گیا۔

    واضح رہے کہ نو سالہ بچہ گھر کے سوئمنگ پول میں ڈوبنے والے اپنے دو سالہ بھائی کی سانسیں بحال کرکے ہیرو بن گیا ہے۔

  • جرمنی میں ریاستی انتخابات : انجیلامرکل کی جماعت کو دھچکا

    جرمنی میں ریاستی انتخابات : انجیلامرکل کی جماعت کو دھچکا

    برلن: جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی جماعت کو تارکین وطن کی مخالف جماعت اے ایف ڈی نے ریاست میکلن کے انتخابات میں شکست دے دے دی.

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے سرکاری ٹی وی کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایگزٹ پولز میں بتایا گیا ہے کہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی جماعت سی ڈی یو پارٹی کو تارکینِ وطن کی مخالف جماعت نے ملک کی شمال مشرقی ریاست میں ہونے والے انتخابات میں شکست دے کر تیسرے نمبر پر دھکیل دیا ہے.

    اتوار کو ہونے والے انتخابات کے ایگزٹ پولز کے مطابق ریاست میکلن برگ ویسٹ پومرانیا میں پناہ گزین مخالف اور اسلام مخالف جماعت الٹرنیٹیو فوئر ڈوئچے لینڈ (اے ایف ڈی) کو 21 فیصد ووٹ جبکہ انجیلا مرکل کی کرسچن ڈیموکریٹک پارٹی نے19فیصد ووٹ حاصل کیے.

    یاد رہے کہ انجیلا مرکل کی جماعت کے لیے اس ریاست میں یہ اب تک کے بد ترین انتخابی نتائج ہیں.

    *جرمن چانسلرتارکینِ وطن کی حمایت میں اپنے شہریوں کے خلاف صف آراء

    اس سے قبل رواں سال جرمنی میں تارکین وطن کے خلاف بڑھتے ہوئےنفرت انگیز رویے کےخلاف جرمن چانسلرمیدان میں آگئیں تھی اور قدامت پسندوں کےمہاجرین مخالف رویے اوراقدامات کوشرمناک قراردے دیا تھا.

    واضح رہے کہ جرمنی کے سنہ 2017 میں متوقع پارلیمانی انتخابات کے لیے ان انتخابات کو ایک امتحان قرار دیا جا رہا ہے.

  • جرمنی میں رواں برس 3لاکھ پناہ گزینوں کی آمد کا امکان

    جرمنی میں رواں برس 3لاکھ پناہ گزینوں کی آمد کا امکان

    برلن : جرمنی میں تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے وفاقی ادارے کے سربراہ فرینک جیورگن نے توقع ظاہر کی ہے کہ رواں برس تین لاکھ تارکین وطن جرمنی پہنچیں گے.

    تفصیلات کے مطابق تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے وفاقی ادارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اگر توقع سے زیادہ تارکین وطن جرمنی آئے تو ان کا دفتر ان کے لیے انتظامات کی کوشش کرے گا.

    فرینک جیورگن نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ نئے آنے والوں کی تعداد ان کی جانب سے لگائے جانے والے اندازے کے مطابق ہی ہوگی.

    *جرمن چانسلرتارکینِ وطن کی حمایت میں اپنے شہریوں کے خلاف صف آراء

    جرمن وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ تین لاکھ 90 ہزار سے زائد افراد نے رواں برس کے ابتدائی چھ ماہ میں پناہ کی درخواستیں دی تھیں تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ان میں سے کل کتنے افراد سنہ 2015 میں ملک میں داخل ہوئے تھے.

    *جرمنی نے تارکینِ وطن بچوں کی تعلیم کے لئے 8،500 اساتذہ بھرتی کرلئے

    دوسری جانب بچوں کے ادارے سیودا چلڈرن کے مطابق جرمنی میں رواں برس جنوری اور فروری کے مہینوں میں پناہ کی ایک لاکھ 20 ہزار درخواستوں میں سے 31 فیصد کم عمر نوجوانوں کی طرف سے آئی تھیں.

    واضح رہے کہ گذشتہ برس جرمنی میں مشرقِ وسطیٰ،افغانستان اورافریقہ سے 10 لاکھ سے زائد تارکین وطن داخل ہوئے تھے.

  • ریواولمپکس: فٹبال فائنل میں برازیل نے جرمنی کو شکست دے دی

    ریواولمپکس: فٹبال فائنل میں برازیل نے جرمنی کو شکست دے دی

    ریو ڈی جنیرو : ریو اولمپکس میں میزبان برازیل نے جرمنی کو فٹبال میں پنلٹی ککس میں شکست دے کر سونے کا تمغہ جیت لیا.

    تفصیلات کے مطابق اولمپکس فٹبال کے فائنل میں میزبان برازیل اور جرمنی کے درمیان میچ مقررہ وقت اور اضافی وقت میں ایک ایک گول سے برابررہا.

    برازیل کی جانب سے نیمار نے میچ کے 27 ویں منٹ میں شاندار گول کر کے برازیل کو برتری دلوائی.جرمنی کی جانب سے کپتان میکسیمیلین مائر نے گول کر کے اسکور برابر کیا.

    پنلٹی ککس میں برازیل نے جرمنی کو پانچ چار سے شکست دی.آخری اور فیصلہ کن پنلٹی برازیل کے سٹار کھلاڑی نیمار نے لگائی.

    دو سال قبل جرمنی نے فیفا ورلڈ کپ میں برازیل کو سات ایک سے شکست دی تھی.اگرچہ یہ فیفا ورلڈ کپ تو نہیں لیکن فٹ بال کا جنون رکھنے والے ملک برازیل کے لیے اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیتنا اور جرمنی کو شکست دینا بہت اہم بات ہے.

    یاد رہے کہ برازیل نے اولمپکس فٹ بال میں تین بار چاندی اور دو بار کانسی کے تمغے جیتے ہیں.لندن میں ہونے والی 2012 کی اولمپکس میں برازیل کو میکسیکو نے فائنل میں شکست دی تھی.

    دوسری جانب جرمنی 1988 کے بعد سے پہلی بار اولمپکس فٹ بال میں حصہ لے رہا تھا۔ 1988 میں جرمنی نے مغربی جرمنی کے طور پر حصہ لیا تھا اور کانسی کا تمغہ جیتا تھا.جرمنی نے کبھی بھی اولمپکس فٹبال میں سونے کا تمغے حاصل نہیں کیا.

    واضح رہے کہ برازیل نے جرمنی کو شکست دے کر اولمپکس میں فٹ بال میں پہلی بار سونے کا تمغہ جیتا ہے.

  • ناروے میں جنگلات کی کٹائی پر پابندی عائد

    ناروے میں جنگلات کی کٹائی پر پابندی عائد

    اوسلو: ناروے دنیا کا وہ پہلا ملک بن گیا ہے جہاں ملک بھر میں جنگلات کی کٹائی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    یہ فیصلہ عالمی حدت میں اضافہ یا گلوبل وارمنگ کے خطرات کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ پورے ملک میں نہ صرف جنگلات کی کٹائی پر پابندی عائد کردی گئی ہے بلکہ حکومت درختوں سے بنائی جانے والی مصنوعات پر پابندی پر بھی غور کر رہی ہے۔

    norway-2
    برازیل کے شمالی حصہ میں پارہ نامی علاقہ ۔ کبھی اس پورے رقبہ پر جنگلات تھے

    نارویئن پارلیمنٹ نے پابندی کے بل کے مسودے میں شامل اس شق کی بھی منظوری دی جس کے تحت ناروے ان غیر ملکی کمپنیوں میں سرمایہ کاری نہیں کرے گا جو بالواسطہ یا بلاواسطہ جنگلات کی کٹائی میں مصروف ہیں۔

    یہ اقدام اس معاہدے کی ایک کڑی ہے جو ناروے نے 2014 میں نیویارک میں ہونے والے کلائمٹ سمٹ میں کیا تھا جس میں ناروے، جرمنی اور برطانیہ نے ایک مشترکہ معاہدے کے تحت قومی سطح پر جنگلات کی کٹائی میں کمی کرنے کا عزم کیا۔

    مزید پڑھیں: میکسیکن اداکار کی ماحولیاتی آگاہی کے لیے درخت سے شادی

    ناروے نے اس پابندی کو اپنی قومی پالیسی کا بھی حصہ بنالیا ہے جس کے تحت درختوں سے بنائی جانے والی مصنوعات کی جگہ متبادل مصنوعات اور ان کی صںعتوں کو فروغ دینے پر کام کیا جائے گا۔

    ناروے اس سے قبل بھی کئی ماحول دوست اقدامات اٹھا چکا ہے۔ ان اقدامات کی بدولت ناروے میں پچھلے 7 سالوں میں جنگلات کی کٹائی میں 75 فیصد کمی آچکی ہے۔

    مزید پڑھیں: فطرت کے تحفظ کے لیے آپ کیا کرسکتے ہیں؟

    ناروے جنگلات کو بچانے کے لیے لائبیریا اور انڈونیشیا کو بھی امداد دے چکا ہے۔ 2008 میں ناروے نے برازیل کو 1 بلین ڈالر امداد دی جس کے تحت اب برازیل ایمیزون کے جنگلات کو تباہی سے بچانے کے لیے کام کرہا ہے۔

    ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں موجود گھنے جنگلات جنہیں رین فاریسٹ کہا جاتا ہے، اگلے 100 سال میں مکمل طور پر ختم ہوجائیں گے۔ جنگلات کی کٹائی عالمی حدت میں اضافہ یعنی گلوبل وارمنگ کا ایک اہم سبب ہے جس کے باعث زہریلی گیسیں فضا میں ہی موجود رہ جاتی ہیں اور کسی جگہ کے درجہ حرارت میں اضافہ کرتی ہیں۔

  • جرمنی میں برقعے اور نقاب پر پابندی کا فیصلہ

    جرمنی میں برقعے اور نقاب پر پابندی کا فیصلہ

    برلن : جرمن وزیر داخلہ تھومس میزیوئر کا کہنا ہے کہ اسکولوں،یونیورسٹیوں اور ڈرائیونگ کے وقت خواتین کے نقاب کرنے پر پابندی ہونی چاہیے.

    تفصیلات کےمطابق جرمنی میں سیکورٹی خدشات کے بعد مرکل کی کرسچن ڈیموکریٹس اور ان کی اتحادی کرسچن سوشل یونین پارٹی سے تعلق رکھنے والے علاقائی وزراء داخلہ نے عوامی مقامات پر سخت سیکورٹی انتظامات کا مطالبہ کیا ہے جس میں نگرانی کو بڑھانے کے لیے مزید پولیس اہلکاروں کی شمولیت پر زور دیا گیا ہے.

    ان تجاویز میں موجود دیگر متنازع تجاویز کے ساتھ ساتھ برقعے اور نقاب پر عارضی پابندی کا مطالبہ بھی شامل ہے.

    *سوئٹزرلینڈ میں عوامی مقامات پر مسلمان خواتین کے نقاب کرنے پر پابندی

    جرمن وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم مکمل برقعے کو مسترد کرتے ہیں،نہ صرف برقعے کو بلکہ کسی بھی قسم کے پردے کو جس میں صرف آپ کی آنکھیں نظر آتی ہوں.

    انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی حکومتی اداروں میں کام کرنا چاہتا ہے وہ برقعے میں کام نہیں کر سکتا.

    واضح رہے کہ جرمنی میں برقع پہننے والی خواتین کے کوئی سرکاری اعداد و شمار موجود نہیں ہیں لیکن جرمنی میں مسلمانوں کی مرکزی کونسل کے سربراہ ایمن میزئیک نے کہا ہے کہ خواتین عام طور پر برقع نہیں پہنتیں.

  • برلن کی عمارت پر قد آدم پرندہ

    برلن کی عمارت پر قد آدم پرندہ

    برلن: جرمنی کے شہر برلن میں ایک عمارت پر ایک خوبصورت میورل (قد آدم تصویر) بنایا گیا ہے۔ یہ میورل ایک نیلے پرندے کا ہے۔

    برلن میں 137 فٹ لمبے اس میورل کو شہر کے مرکزی حصہ میں ایک عمارت پر تعمیر کیا گیا ہے۔ اسے نیدر لینڈز سے تعلق رکھنے والے فنکاروں سپر اے اور کولن وین نے بنایا ہے۔

    berlin-1

    berlin-2

    میورل پرندے کی ایک قسم ’اسٹارلنگ‘ کا ہے جو چند یورپی ممالک میں پایا جاتا ہے۔ یہ میورل ایک اربن (شہری) ترقی کے منصوبے کے تحت بنایا گیا ہے جس کا مقصد شہر کو خوبصورت بنانا ہے۔

    berlin-3

    berlin-4

    berlin-5

    میورل دور سے دیکھنے میں تو خوبصورت اور آرٹ کا شاہکار نظر آتا ہی ہے لکین اگر اسے قریب سے دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ اسے بہت خوبصورتی اور باریکی سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

  • جرمنی میں ریٹائرمنٹ کی عمر 69 سال مقرر کرنےکی تجویز

    جرمنی میں ریٹائرمنٹ کی عمر 69 سال مقرر کرنےکی تجویز

    برلن : جرمنی کے وفاقی بینک نے ریٹائرمنٹ کی عمر کو انہترسال تک کرنے کی تجویز پیش کی ہےاور کہا ہے کہ حکومت کو 2060تک ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے پر غور کرنا چاہیے.

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے وفاقی بینک کی جانب سے ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے کی تجویز منظور کر لی جاتی ہے تو ملک میں عمررسیدہ افراد کو 69 سال کی عمر تک ملازمت کرنا ہوگی.

    مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ دوسری صورت میں ملک کو پینشن کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے.

    بینک کا کہنا ہے کہ ریاست کا پینشن کا نظام فی الحال بہتر ہے لیکن آنے والی دہائیوں میں اس پر دباؤ ہو سکتا ہے.

    وفاقی بینک کا کہنا ہے دوسری جنگ عظیم کے بعد پیدا ہونے والی نسل کے ریٹائر ہوجانے کے بعد اس کی جگہ لینے والے نوجوان ملازمین کی تعداد بہت کم ہوگی.

    بینک کا ماننا ہے کہ سنہ 2050 سے یہ اضافہ جرمنی حکومت کے لیے سرکاری پینشنوں کے اوسط آمدن کے کم از کم 43 فیصد کے ہدف کی سطح کو قائم رکھنے کے لیے ناکافی ہوگا لہذا وہ ریٹائرمنٹ کی عمر کو 69 سال تک بڑھانے کی تجویز پیش کرتا ہے.

    دوسری جانب جرمن حکومت کے ترجمان اسٹیفن سیبرٹ کا کہنا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کی عمر 67 کے حامی ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ’ 67 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ جرمنی کی آبادیاتی ترقی کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے موزوں اور ضروری اقدام ہے۔

    واضح رہے کہ جرمنی میں سنہ 2030 تک ریٹائرمنٹ کی عمر 67 سال مقرر کر دی جائے گی.