Tag: جرمن اخبار

  • جرمن اخبار نے آپریشن سندور کو مکمل طور پر ناکام قرار دے دیا

    جرمن اخبار نے آپریشن سندور کو مکمل طور پر ناکام قرار دے دیا

    جرمن اخبار نے بھارت کے آپریشن سندور کو مکمل طور پر ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حملے میں رافیل طیاروں کی تباہی مغرب کے لیے ایک سبق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں بھارت کے آپریشن سندور کا پوسٹ مارٹم جاری ہے، جرمن اخبار نے آپریشن سندور کومکمل طور پر ناکام قرار دیا۔

    اپنے آرٹیکل میں لکھا ‘چین کے جے ٹین سی ملٹی کے ہاتھوں رافیل گرائے جانے سے بھارتی آپریشن سندور تباہی سے دوچار ہوا، بھارتی حملے میں رافیل طیاروں کی تباہی مغرب کے لیے ایک سبق قرار دیا۔

    اخبار کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کی فضائی دفاع، جے ٹین سی اور پی ایل میزائل کی صلاحیتوں کا اندازہ لگانے میں بری طرح ناکام رہا، رافیل کا گرنا یورپ کے لیے بھی وارننگ ہے۔

    دوسری جانب مریکی جریدے نے لکھا چین کا جے ٹین سی لڑاکا طیارہ ایف سولہ طیاروں کی برآمدات کو تباہ کرسکتا ہے، چین کی کوشش ہے جے ٹین کو ایف سولہ کا حقیقی حریف بنائے، اگر چینی کوشش کامیاب ہوگئی تویہ امریکی دفاعی شعبے کےلیےبہت بڑا دھچکا ہوگا۔

  • پاک بھارت جنگ : رافیل طیاروں کی تباہی مغرب کیلیے سبق آموز قرار

    پاک بھارت جنگ : رافیل طیاروں کی تباہی مغرب کیلیے سبق آموز قرار

    گزشتہ ہفتے بھارت نے "آپریشن سندور” کے نام سے پاکستان پر ایک فضائی حملہ کیا لیکن یہ آپریشن بھارت کو بہت مہنگا پڑا کیونکہ جو جواب اس کو دیا گیا وہ اس کی سوچ سے بھی کہیں زیادہ تھا، جس کی سب سے اہم بات رافیل طیاروں کی تباہی تھی۔

    اپنے حملے کے جواب میں بھارت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، پاکستان نے کم از کم ایک بھارتی رافیل جنگی طیارہ مار گرایا، جو فرانس کا تیار کردہ جدید ترین لڑاکا طیارہ ہے۔

    کہا جا رہا ہے کہ یہ طیارہ چین کے بنائے گئے جنگی طیارے ’مائٹی ڈریگن جے ٹین‘ اور اس سے فائر کیے گئے پی ایل 15ای ایئر ٹو ایئر میزائل سے گرایا گیا۔

    اس حوالے سے "پاکستان پر بھارتی حملے میں رافیل کی تباہی مغرب کے لیے ایک سبق” کے عنوان سے جرمن اخبار میں آرٹیکل لکھا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ چینی کمپنی چینگ ڈو کے "مائٹی ڈریگن” جے 10 سی ملٹی رول لڑاکا طیارے کے ہاتھوں فرینچ طیارہ رافیل کے گرائے جانے سے بھارت کا آپریشن سندور ایک تباہی میں بدل گیا۔

    مضمون میں لکھا ہے کہ بھارت کا جدید رافیل طیارہ، جو یورپی فوجی طاقت کا اہم ستون سمجھا جاتا ہے، اگر واقعی ایک چینی طیارے سے مار گرایا گیا ہے تو یہ مغرب کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

    جرمن اخبار نے آرٹیکل میں لکھا ہے کہ یورپ کی اسٹریٹیجک خودمختاری بڑی حد تک رافیل طیاروں پر منحصر ہے، اگر یہ طیارے چینی یا روسی دفاعی نظاموں کے خلاف مؤثر ثابت نہیں ہوتے، تو یہ یورپی سلامتی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہو سکتی ہے۔

    اخبار کے مطابق بھارتی پائلٹس کو پاکستانی پائلٹوں کی طرف سے شدید مزاحمت ملی۔ تیکنیکی برتری کے زعم میں مبتلا بھارت پاکستان کی فضائی دفاعی صلاحیتوں اور جے 10 سی اور پی ایل میزائل کی صلاحیتوں کا اندازہ لگانے میں بری طرح ناکام رہا۔

    بھارت کی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ اس نے "سندور” آپریشن کے ذریعے پاکستان کے دہشت گرد کیمپوں اور ہتھیاروں کے ذخائر کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔

    لیکن پاکستان کا دعویٰ ہے کہ اس نے نہ صرف تین رافیل بلکہ دو سوویت دور کے طیارے بھی مار گرائے۔ اگرچہ بھارت ان نقصانات کا انکار کر رہا ہے، لیکن تباہ شدہ طیاروں کے ملبے کی تصاویر اور شواہد عام ہو چکے ہیں۔

    پاکستان بھارتی حملے کے خلاف بھرپور حکمت عملی بنا کر بیٹھا تھا۔ کچھ بھارتی طیاروں نے پاکستان کا دفاعی حصار توڑا مگر پھر انہیں پاکستان کے پائلٹوں سے شدید لڑائی کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت کو پاکستان اور چین کی انٹیلی جنس شیئرنگ کا بھی کوئی اندازہ نہیں تھا۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    انڈین ایئر فورس نے رافیل کو فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا جواب دینے اور کروز میزائل سے زمین پر حملوں کے ٹاسک دیے تھے۔ یہ ”آپریشنل غلطی“ بھارت کو مہنگی پڑگئی۔

    مزید پڑھیں : رافیل طیاروں کی تباہی : برطانوی اخبار نے پاکستان ایئر فورس کی تعریفوں کے پل باندھ دیئے

    اخبار نے لکھا کہ رافیل کا گرنا یورپ کے لیے بھی وارننگ ہے، روس تیزی سے چینی ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے اور یورپ کو سوچنا ہوگا کہ کیا ان کا دفاعی نظام روس اور چینی فضائی دفاع کے مقابلے میں کارگر ثابت ہوگا؟