Tag: جرمن سفیر مارٹن کوبلر

  • جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے الوداعی ملاقات میں کس پاکستانی دوست کو گلے لگایا؟

    جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے الوداعی ملاقات میں کس پاکستانی دوست کو گلے لگایا؟

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات جرمن سفیر مارٹن کوبلر اپنے پاکستانی دوستوں کے ساتھ آخری ملاقاتیں کر رہے ہیں، انھوں نے خصوصی افراد سے ملاقات میں انھیں مضبوط لوگ قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کی طرف سے پاکستان میں تعینات سفیر مارٹن کوبلر کی مدت ختم ہو رہی ہے، وہ اپنے جاننے والوں اور دوستوں سے آخری ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

    مارٹن کوبلر ایک نہایت زندہ دل سفیر ثابت ہوئے ہیں، وہ جب سے پاکستان میں تعینات ہیں، مسلسل متحرک رہے اور ملک کے مشہور سیاحتی مقامات کی دل کھول کر سیر کی۔

    آج انھوں نے ایک بار پھر معذور افراد کے ساتھ ملاقات کی اور پھر اس ملاقات کی تصاویر اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پشاور کے گور کھٹڑی پارک میں تاریخی واک کا خواب پورا ہوا: جرمن سفیر

    جرمن سفیر نے کہا کہ کوئی معاشرہ اس وقت مضبوط ہوتا ہے جب وہ اپنی اقلیتوں اور خصوصی ضروریات والے افراد کے ساتھ مساوی شہری والا برتاؤ کرے۔

    انھوں نے نہایت چھوٹے قد کے اپنے دوست سید عمیر کو گلے لگاتے ہوئے کہا کہ بہت ساری چیزیں آخری بار ہوتی ہیں، جیسا کہ اپنے دوست کے آخری بار گلے لگنا۔

    مارٹن کوبلر نے سفارت خانے میں الوداعی ملاقات کے لیے اسپیشل افراد کے ادارے سے آئے ہوئے دوستوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ مارٹن کوبلر نے پشاور میں دونوں پیروں سے معذور افراد کے مرکز کا دورہ کیا تھا، انھوں نے کہا تھا کہ پیرا پلیجیک سینٹر پشاور میں یہ اپنے خصوصی صلاحتیوں کے حامل دوستوں سے ملنے کے لیے میرا آخری دورہ ہے۔

  • جرمن سفیر مارٹن کوبلر کی سندھ پولیس میں خواجہ سراؤں کی ملازمت پر آئی جی سندھ کو شاباش

    جرمن سفیر مارٹن کوبلر کی سندھ پولیس میں خواجہ سراؤں کی ملازمت پر آئی جی سندھ کو شاباش

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے سندھ پولیس میں خواجہ سراؤں کی ملازمت کے بڑے اقدام پر آئی جی سندھ کو شاباش دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے سندھ پولیس کا خواجہ سراؤں کو دفاعی فورس میں شامل کرنے کا فیصلہ بڑا فیصلہ قرار دیتے ہوئے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر لکھا ’شاباش ڈاکٹر کلیم۔‘

    پاکستان کے روایتی کھانوں کے انتہائی شوقین جرمن سفیر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر لکھا کہ ہر کمیونٹی کا مرکزی دھارے میں شامل ہونا بہت اہم ہے۔

    مارٹن کوبلر کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے کم زور کی حفاظت ہوگی اور یہ قدم کم زور کو با اختیار بنائے گا، خواجہ سرا معاشرے کا برابر کا حصہ ہیں، دیکھتے ہیں کہ اور کون اس طرح کا فیصلہ کرتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ پولیس کا پہلی مرتبہ خواجہ سراؤں کو ملازمت دینے کا اعلان

    خیال رہے کہ دو دن قبل آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے سندھ پولیس میں خواجہ سراؤں کو ملازمت دینے کا اعلان کر دیا تھا، انھوں نے کہا کہ سندھ پولیس میں پہلی مرتبہ خواجہ سراؤں کو ملازمت دی جا رہی ہے جو مختلف دفتری امور انجام دیں گے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ اقلیتی برادری سے وابستہ افراد کو سندھ پولیس میں ملازمت کے مواقع دینے کے ضمن میں اقدامات کیے جائیں گے، پولیسنگ کے معیار کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔

  • پشاور کے گور کھٹڑی پارک میں تاریخی واک کا خواب پورا ہوا: جرمن سفیر

    پشاور کے گور کھٹڑی پارک میں تاریخی واک کا خواب پورا ہوا: جرمن سفیر

    پشاور: پاکستان میں تعینات جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے کہا ہے کہ ان کا خواب تھا کہ وہ پشاور کے گور کھٹڑی پارک میں چہل قدمی کریں، اور یہ خواب پورا ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن سفیر مارٹن کوبلر کا کہنا ہے کہ انھیں ایک بار وزیرِ اعظم عمران خان نے تجویز دی تھی کہ پشاور کے تاریخی پارک گور کھٹڑی کی سیر کروں، آج یہ خواب پورا ہو گیا ہے۔

    جرمن سفیر نے پشاور میں ایک خوب صورت فوڈ اسٹریٹ اور شان دار سیٹھی ہاؤس کا بھی نظارہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ مقامی اور بین الاقوامی سیاحت کے لیے یہ ایک پُر کشش جگہ ہے۔ انھوں ایک نان بائی جا کر اس سے گفتگو بھی کی۔

    اس سے قبل مارٹن کوبلر نے پشاور میں دونوں پیروں سے معذور افراد کے ایک مرکز کا بھی دورہ کیا، انھوں نے کہا کہ پیرا پلیجیک سینٹر پشاور میں یہ اپنے خصوصی صلاحتیوں کے حامل دوستوں سے ملنے کے لیے میرا آخری دورہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ صنف اور نسل سے بالا تر ہر کوئی برابر ہے، یہ با صلاحیت اور محنت کرنے والے لوگ ہیں، مجھے یقین ہے کہ یہ پاکستان کو مضبوط بنائیں گے۔ مارٹن کوبلر نے معذور افراد کے ساتھ تصاویر بھی بنائیں۔

    مارٹن کوبلر نے ایک اور تقریب میں بھی شرکت کی، جہاں انھیں پشتون کیپ اور چادر اوڑھائی گئی۔

  • جرمن سفیر مارٹن کوبلر کی کاغذ ساز فیکٹری کا دورہ، چنگ چی چلانے کی کوشش

    جرمن سفیر مارٹن کوبلر کی کاغذ ساز فیکٹری کا دورہ، چنگ چی چلانے کی کوشش

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات جرمنی کے سفیر مارٹن کوبلر نے وسطی پنجاب میں کاغذ بنانے والی ایک فیکٹری کا دورہ کیا اور مقامی سطح پر کاغذ بنانے کے دل چسپ عمل کا مشاہدہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے مختلف علاقوں میں گھومنے اور ٹویٹر اکاؤنٹ پر مستقل طور پر اپنی سرگرمیوں کی تصاویر اپ لوڈ کرنے کے لیے مشہور جرمن سفیر نے اس بار ایک مقامی پیپر مل کا دورہ کیا۔

    مارٹن کوبلر پیپر مل میں جرمن مشینری دیکھ کر حیران رہ گئے، کہنے لگے کہ انھیں بہت اچھا لگا اپنے ملک کی مشینری دیکھ کر۔

    جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ پیپر مل میں بے کار کاغذوں کا ایک ڈھیر دیکھا جو ری سائیکل ہو کر پھر سے کارآمد کاغذ میں تبدیل کیا جا رہا تھا جسے دیکھ کر خوشی ہوئی، کیوں کہ کچرے کی ری سائیکلنگ صاف اور محفوظ ماحول کے لیے بہت ضروری ہے۔

    مارٹن کوبلر نے ایک چنگ چی کی تصویر بھی اپنے اکاؤنٹ پر پوسٹ کی ہے، جسے وہ چلانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن بد قسمتی سے چنگ چی اسٹارٹ ہی نہیں ہو سکی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٹرک آرٹ پر مبنی ویسپا تیار ہو گئی، برلن کی سڑکوں پر چلاؤں گا: جرمن سفیر

    دوسری طرف مارٹن کوبلر نے چک 44 پنجاب میں رہایش پذیر ایک ایسے خاندان کی تصویر بھی شیئر کی ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ پنجاب میں ان کا دوسرا گھر ہے۔

    جرمن سفیر نے لکھا کہ اپنے اس دوسرے خاندان سے ملنا ہمیشہ اچھا لگتا ہے، اپنے کبوتر اور بھینسے یاد آئیں گے، اس خاندان نے ہمیشہ شان دار مہمان نوازی دکھائی۔

  • ٹرک آرٹ پر مبنی ویسپا تیار ہو گئی، برلن کی سڑکوں پر چلاؤں گا: جرمن سفیر

    ٹرک آرٹ پر مبنی ویسپا تیار ہو گئی، برلن کی سڑکوں پر چلاؤں گا: جرمن سفیر

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات جرمن سفیر مارٹن کوبلر کی ویسپا پر پاکستان کا روایتی ٹرک آرٹ مکمل ہو گیا ہے، ٹرک آرٹ کے لیے جرمن سفیر نے اپنے ایک مقامی کاریگر دوست سے رابطہ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن سفیر مارٹن کی ویسپا موٹر سائیکل پر پاکستانی ٹرک آرٹ کے کاریگروں رئیس اور جاحی پرویز نے اپنی مہارت دکھائی، جرمن سفیر نے ویسپا پر کام مکمل ہونے کے بعد دونوں کا شکریہ ادا کیا۔

    جرمن سفیر نے ٹویٹر پر اپنی پوسٹ میں ویسپا موٹر سائیکل اور دونوں پاکستانی کاریگروں کے ساتھ تصویریں بھی شیئر کیں۔

    مارٹن کوبلر نے لکھا کہ ان کی ویسپا تیار ہو کر آگئی ہے، اور اب وہ خوب صورت موسم بہار میں ویسپا پر اپنے پہلے سفر سے لطف اندوز ہوں گے۔

    جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ وہ جرمن شہر برلن کی سڑکوں پر اپنی فیملی کے ساتھ رنگین ویسپا چلانے کا مزا لیں گے۔

    خیال رہے کہ جرمن سفیر نے جرمنی میں اپنے گھر کے لیے فرنیچر مارکیٹ سے ایک کلاسک روایتی پرانا دروازہ بھی خریدا ہے۔ مارٹن کا کہنا تھا کہ یہ دروازہ انھوں نے اپنے دوست بختیار سے خریدا۔ خیال رہے کہ جرمن سفیر پاکستان میں عام شہریوں کے ساتھ بھی دوستانہ رویہ رکھنے کے لیے مشہور ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  جرمن سفیر نے اپنی موٹر سائیکل پر “ٹرک آرٹ” بنوا لیا

    نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کے حوالے سے جرمن سفیر نے کہا ہے واقعے کا سن کر دھچکا لگا، اموات پر غم زدہ ہوں۔ تشدد اور دہشت گردی کہیں بھی قابل قبول نہیں۔ میری دعائیں غم گین خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

  • پاکستانی کھانے کھا کھا کر جرمن سفیر کا وزن بڑھ گیا، نئے کپڑے بنانے پڑ گئے

    پاکستانی کھانے کھا کھا کر جرمن سفیر کا وزن بڑھ گیا، نئے کپڑے بنانے پڑ گئے

    اسلام آباد: پاکستان میں تعینات جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے مقامی کھانے کھا کھا کر وزن میں اضافہ کر لیا، جس کے باعث وہ پریشان ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن سفیر مارٹن کوبلر ان دنوں پاکستان کے سیاحتی مقامات کی سیر کے ساتھ ساتھ مقامی ڈشز کھانے کے بھی شوقین نکلے ہیں۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی کھانوں کے آگے بے بس ہو جاتا ہوں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”مارٹن کوبلر” author_job=”جرمن سفیر”][/bs-quote]

    مارٹن کوبلر کبھی بریانی کھاتے دکھائی دیتے ہیں تو کبھی نان مٹن نوش کرتے نظر آتے ہیں۔

    جرمن سفیر کو پاکستانی کھانوں کا شوق اس طرح چرایا ہے کہ ان کے وزن میں اضافہ ہو گیا، اور انھیں اب نئے کپڑے سلوانے پڑ گئے ہیں۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر انھوں نے تصویر شیئر کی ہے جس میں وہ کپڑوں کی ایک دکان میں کھڑے ہیں اور نئے کپڑے سلوانے کے لیے ناپ دے رہے ہیں۔

    تاہم، جرمن سفیر کو وزن بڑھنے پر پریشانی کے با وجود پاکستانی کھانے کھانے کے شوق پر کوئی پشیمانی نہیں، اس لیے انھوں نے وزن کم کرنے کی بہ جائے نئے کپڑے سلوانے کو ترجیح دی۔

    مارٹن کوبلر نے ٹویٹ کرتے ہوئے دل چسپ انداز میں لکھا کہ بوجھیں کہ مجھے نئے کپڑوں کی ضرورت کیوں پڑ گئی؟

    یہ بھی پڑھیں:  جرمن سفیر نے اپنی سائیکل پاکستانی ٹرک آرٹ سے سجا دی

    جرمن سفیر پاکستانی کھانوں کے علاوہ میٹھے میں جلیبی بھی شوق سے کھاتے ہیں، وہ مختلف تقریبات میں اکثر شوق سے مقامی ڈشز کھاتے ہوئے دیکھے جاتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  جرمن سفیر اسلام آباد کی پناہ گاہ پہنچ گئے، بے گھر افراد کے ساتھ کھانا بھی کھایا

    انھوں نے ٹویٹ میں کھانوں کا ذکر کرنے کے بعد اپنے پاکستانی میزبانوں کو مخاطب کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ ’اس کے ذمے دار آپ لوگ ہیں۔‘

    جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے پاکستانی مہمان نوازی کو نہایت قابل ذکر قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی کھانوں کے آگے بے بس ہو جاتے ہیں۔

  • نوشہرہ میں بننے والی سڑک کے تخمینے پر جرمن سفیر کا سوال، کے پی حکومت کا جواب

    نوشہرہ میں بننے والی سڑک کے تخمینے پر جرمن سفیر کا سوال، کے پی حکومت کا جواب

    پشاور: ضلع نوشہرہ کے علاقے ازاخیل بالا میں بننے والی ایک سڑک کی لاگت پر جرمن سفیر نے اعتراض کر دیا، کہا یہ غیر معیاری سڑک اتنی مہنگی کیوں بنائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ازاخیل میں بننے والی سڑک پر جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے ٹویٹ کے ذریعے سوال کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سڑک کی تعمیر مہنگی کیوں ہے؟

    [bs-quote quote=”کمیونٹی کی جانب سے بنائی گئی سڑک میں کسی قسم کے ٹیکس ادا نہیں کیے گئے، جب کہ حکومت تمام تر ٹیکس ادا کرنے کی پابند ہوتی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شوکت یوسف زئی”][/bs-quote]

    جرمن سفیر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ازاخیل میں ایک کلو میٹر 12 انچ تہہ کی سڑک تیار ہوئی، جرمنی کے تعاون سے بننے والی یہ سڑک 40 لاکھ میں بنی، لیکن کے پی حکومت نے 6 انچ تہہ کی ایسی سڑک ایک کروڑ میں بنائی، کوئی بتا سکتا ہے کہ لاگت میں اتنا فرق کیوں ہے؟

    کے پی کے وزیرِ اطلاعات شوکت یوسف زئی نے جرمن سفیر کے ٹویٹ پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کمیونٹی کی بنائی گئی سڑک میں سیفٹی اسٹینڈرڈ اور انجینئرنگ ڈیزائن کا ذکر نہیں ہے۔

    شوکت یوسف زئی نے بتایا کہ حکومت مٹیریل ٹیسٹ اور عالمی ڈیزائن کے معیار کے تحت سڑکیں بناتی ہے، کمیونٹی کی جانب سے بنائی گئی سڑک میں کسی قسم کے ٹیکس ادا نہیں کیے گئے، جب کہ حکومت تمام تر ٹیکس ادا کرنے کی پابند ہوتی ہے۔

    وزیرِ اطلاعات نے مزید کہا کہ کمیونٹی کی بنائی گئی سڑک میں کراس ڈرینیج اور نکاسی کا ذکر بھی نہیں ہے، صوبائی حکومت قوانین کے تحت رجسٹرڈ کنٹریکٹرز کو ٹھیکے فراہم کرتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت انجینئرز کی رائے پر کم بولی لگانے والے کنٹریکٹرز کو ٹھیکے دے رہی ہے، کم بولی والے کنٹریکٹرز کو ٹھیکے دینے سے خزانے کو خاطرِ خوا بچت ہو رہی ہے۔

    دریں اثنا وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اجمل وزیر نے کہا کہ وہ جرمن سفیر کی بات کی تردید نہیں کرتے تاہم یہ جاننا ضروری ہے کہ کمیونٹی اور حکومتی سطح کے منصوبے میں فرق ہے، حکومتی سطح پر ٹیکس، ٹائم کوسٹ اور ٹینڈر کے مسائل ہوتے ہیں۔