Tag: جرمن وزیر خارجہ

  • جرمن وزیر خارجہ بھی فلسطینیوں کے دفاع میں بول پڑیں

    جرمن وزیر خارجہ بھی فلسطینیوں کے دفاع میں بول پڑیں

    جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئر بوک نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو حق خود ارادیت، وقار اور تحفظ کے ساتھ رہنے کا حق ملنا چاہیے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل روانگی سے پہلے جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کا خاتمہ، خطے کو تشدد کے ابدی چکر سے نکلنا چاہیے۔

    جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئر بوک نے مزید کہا کہ حزب اللہ اسرائیل پر، حوثی بحیرہ احمر میں جہازوں پر حملے روکیں،جرمن وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ غزہ اسرائیل کیلیے خطرہ نہ بنے، حماس کو ہتھیار ڈال دینے چاہئیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے لبنان اسرائیل سرحد پر حزب اللّٰہ اور اسرائیلی فوج میں جاری جھڑپوں کے حوالے سے حزب اللہ کو دھمکی دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے چند ماہ میں جو کچھ سیکھا حزب اللہ کو اس سے سبق لینا چاہیے۔

    معاشی تباہی کے باوجود اسرائیل غزہ جنگ پر کتنا خرچ کرے گا؟

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ کوئی جنگجو بچ نہیں پائے گا۔ ہم سفارتی حل بھی نکالیں گے اگر ایسا نہ ہوا تو دوسرا راستہ اپنائیں گے۔

  • ’گیس رک گئی تو روس سے زیادہ یورپ کو نقصان ہوگا‘

    ’گیس رک گئی تو روس سے زیادہ یورپ کو نقصان ہوگا‘

    برلن: جرمن وزیر خزانہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر روسی گیس رک گئی تو اس سے یورپ ہی کو زیادہ نقصان پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن وزیر خزانہ کرسچن لِنڈنر نے کہا ہے کہ روسی گیس کے رکنے سے یورپی یونین کو روس سے زیادہ نقصان پہنچے گا، کیوں کہ فی الحال اس گیس کا متبادل لانا مشکل ہے۔

    جرمن وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد جلد از جلد روس سے توانائی کی سپلائی سے آزاد ہونا ہے، اور ہمیں سنگین پابندیاں عائد کرنی چاہئیں، لیکن گیس قلیل مدت میں ناگزیر ہے، ہم خود کو زیادہ نقصان پہنچائیں گے۔

    انھوں نے کہا روسی وسائل سے آزادی کے بارے میں ہونے والی بحث میں گیس، تیل اور کوئلے کے درمیان ایک لکیر کھینچی جانی چاہیے۔

    خیال رہے کہ یورپ روس پر دباؤ بڑھانے کے حق میں ہے اور روس کے ساتھ تمام اقتصادی تعلقات جلد از جلد ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن روس سے توانائی کی فراہمی کے آگے وہ بے بس ہے۔

    جرمن چانسلر اولاف شولز کا کہنا تھا کہ جرمنی ایک سال کے اندر اندر روس سے تیل اور کوئلے کی درآمدات پر انحصار ختم کرنے کے قابل ہو جائے گا، لیکن گیس میں زیادہ وقت لگے گا۔

    جرمن حکام نے بارہا کہا ہے کہ وہ روسی توانائی کے وسائل کی فراہمی پر فوری پابندی عائد کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

    مارچ میں یورپی کمیشن نے یورپی یونین کے ممالک کو یوکرین کے تنازعے کی وجہ سے اس سال کے آخر تک روسی گیس کی سپلائی پر انحصار 67 فی صد کم کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔

  • جرمنی آبنائے ہرمز پر امریکی بحری مشن میں شامل نہیں ہوگا، جرمن وزیر خارجہ

    جرمنی آبنائے ہرمز پر امریکی بحری مشن میں شامل نہیں ہوگا، جرمن وزیر خارجہ

    برلن :جرمنی کے وزیر خارجہ ھائیکوس ماس نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ جاری بحران کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ ایران کے بحران کا کوئی فوجی حل قابل قبول نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں جرمن وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آبنائے ہرمز میں جہاز رانی کے معاملے کو مزید الجھانے کی کوئی گنجائش نہیں،جرمنی امریکا کے ایران کے خلاف کسی فوجی مشن میں شامل نہیں ہوگا۔

    قبل ازیں جرمن وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا تھا کہ جرمنی آبنائے ہرمز میں جہازوں کی سیکیورٹی کے لیے امریکا کی قیادت میں کسی قسم آپریشن میں شامل نہیں ہوگا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جرمنی، ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی کم کرنے کےلیے کوششیں کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن خاتون وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ان کا ملک آبنائے ہرمز کے حوالے سے امریکا کی قیادت میں کسی آپریشن میں شامل نہیں ہوگا۔

    جرمنی میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکا نے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سے باضابطہ طور پر اپیل کی ہے کہ وہ آبنائے ہرمز میں تیل بردار جہازوں کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی آپریشن میں شامل ہوں۔

    جرمن حکومت کی ترجمان اولریکہ دیمر نے برلن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جرمنی کو امریکا کی طرف آبنائے ہرمز میں فوجی آپریشن کے حوالے سے پیش کی گئی تجاویز پر اعتراضات ہیں۔

  • جرمن وزیر خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، ایرانی جوہری ڈیل پر تبادلہ خیال

    جرمن وزیر خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، ایرانی جوہری ڈیل پر تبادلہ خیال

    تہران: جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے ایرانی صدر اور ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کی ہے.

    تفصیلات کے مطابق پیر کے روز ایران کا دورہ کرنے والے جرمن وزیر خارجہ نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی.

    اس اہم ملاقات میں‌ دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی معاملات کے علاوہ ایرانی جوہری ڈیل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے پیر ہی کے روز اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف سے ملاقات کی.

    ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں ظریف نے واضح کیا کہ ایران کے خلاف اقتصادی جنگ شروع کرنے کے بعد امریکا بھی محفوظ نہیں رہے گا۔

    مزید پڑھیں: ایران امریکا تنازعے میں اہم موڑ، جاپانی وزیر اعظم اگلے ہفتے تہران کا دورہ کریں گے

    تجزیہ کاروں کے مطابق ہائیکو ماس کی اس دورے کا مقصد 2015 میں طے پانے والی ایرانی جوہری ڈیل کو برقرار رکھنا تھا.

    اس اہم دورے کے بعد جاپانی وزیراعظم شینزو آبے اگلے ہفتے تہران کا دورہ کریں گے. امید کی جارہی ہے کہ جاپنی وزیر اعظم کا دورہ دور رس نتائج مرتب کرے گا.

    خیال رہے کہ جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اپنے دورہ اردن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا ملک فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف ایجنسی اونروا کی مالی مدد جاری رکھے گا کیونکہ یہ اہمیت کا حامل ادارہ ہے۔

  • جرمنی کا فلسطینی پناہ گزینوں کی مالی امداد جاری رکھنے کا اعلان

    جرمنی کا فلسطینی پناہ گزینوں کی مالی امداد جاری رکھنے کا اعلان

    برلن: جرمنی نے باور کرایا ہے کہ برلن فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے قائم کردہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (اونروا) کی مالی مدد جاری رکھے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اپنے دورہ اردن کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک فلسطینی پناہ گزینوں کی ریلیف ایجنسی اونروا کی مالی مدد جاری رکھے گا کیونکہ یہ اہمیت کا حامل ادارہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اردنی حکام کے ساتھ بات چیت میں مشرق وسطیٰ کے موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا، ہائیکو ماس کے مطابق مشرقی وسطیٰ میں موجودہ کشیدگی سے مسائل مزید گھمبیر ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: جوہری ہتھیارعالمی امن کے لیے خطرہ ہیں، جرمن وزیر خارجہ

    جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں اونروا کی مدد جاری رکھنا ہوگی، فلسطینی پناہ گزینوں کے حوالے سے اونروا اہمیت کا حامل ادارہ ہے، عالمی برادری کو اس کی مدد اور حمایت جاری رکھنا ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں ہائیکو ماس نے کہا کہ برلن کو اردن کی معاشی مشکلات کا اندازہ ہے، جرمن حکومت عالمی برادری اور آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر اردن کی مشروط طور پر 100 ملین ڈالر کی مالی مدد کی جائے گی۔

  • ایران جنگ کے عراق پر بھیانک اثرات مرتب ہوں گے، جرمن وزیر خارجہ

    ایران جنگ کے عراق پر بھیانک اثرات مرتب ہوں گے، جرمن وزیر خارجہ

    بغداد : جرمن وزیر خارجہ نے ایران کے معاملے پر عراق سے اپنی مصالحتی کوششوں میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن وزیرخارجہ ہائیکو ماس مشرق وسطی میں کشیدگی میں کمی کے لئے خلیجی ممالک کے چار روزہ دورے پر ہفتہ کو بغداد پہنچے تھے جہاں انہوں نے ایران امریکا کشیدگی سے متعلق گفتگو کی۔

    جرمن وزیر خارجہ کے مطابق مشرق وسطیٰ کا استحکام بہت ضروری ہے اور امریکا اور اس کے اتحادیوں کی ایران کے ساتھ کسی ممکنہ جنگ کے نتیجے میں عراق پر بھیانک اثرات مرتب ہوں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمن وزیر خارجہ بعد میں متحدہ عرب امارات اور ایران بھی جائیں گے۔

    یاد رہے امریکا نے ایران کی مزید 39 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا، جن میں ایران سب سے بڑی اورمنافع بخش پیٹروکیمیکل ہولڈنگ کمپنیوں سمیت ان کے ذیلی ادارے بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے امریکا اور ایران کے درمیان سنہ 1979 میں رونما ہونے والے انقلاب اسلامی کے بعد تنازعہ جاری ہے اور امریکا کی جانب سے برسوں سے ایران پر معاشی پابندیاں عائد تھیں، جن میں 2015 میں جوہری معاہدے کے بعد نرمی کی گئی تھی تاہم ٹرمپ نے گزشتہ برس معاہدے سے انخلاء کے بعد دوبارہ ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کردیں۔

  • جوہری ہتھیارعالمی امن کے لیے خطرہ ہیں، جرمن وزیر خارجہ

    جوہری ہتھیارعالمی امن کے لیے خطرہ ہیں، جرمن وزیر خارجہ

    برلن: جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا ہے کہ مختلف ممالک کے پاس موجود جوہری ہتھیار عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپنے خطاب میں دنیا کو ہتھیاروں کی ایک نئی ممکنہ دوڑ کے خلاف خبردار بھی کیا۔

    جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ چین اور شمالی کوریا جیسی جوہری طاقتوں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے ہتھیاروں کی ایک نئی ممکنہ دوڑ کا راستہ روکا جائے۔

    انہوں نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں رکن ممالک کے نمائندوں سے اپنے خطاب میں کہا کہ انتہائی ہلاکت خیز ہتھیاروں سے مکمل نجات ایک بہت مشکل موضوع ہے اسی لیے یہ لازمی ہے کہ عالمی سلامتی کونسل ہی اس مسئلے کا کوئی حل نکالے، یہ ایک ایسا کام ہے جس کے لیے اس ادارے نے 2012 سے کوئی کوشش ہی نہیں کی۔

    مزید پڑھیں: جرمن وزیر خارجہ کی اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات، شام کی صورت حال پر گفتگو

    جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی صدر نے کچھ عرصہ قبل سابق سوویت یونین کے ساتھ سرد جنگ کے دور میں طے کیے گئے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے جوہری ہتھیاروں سے متعلق معاہدے آئی این ایف سے امریکا کے یکطرفہ اخراج کا اعلان کردیا تھا، اس معاہدے کا مقصد زمینی بیلسٹک میزائلوں کو محدود کرنا تھا۔

    ہائیکو ماس نے اس بات پر افسوس کا اظہار بھی کیا کہ روسی امریکی جوہری معاہدے کو شاید بچایا نہیں جاسکتا، واضح رہے کہ رواں ماہ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارے کی صدارت جرمنی ہی کے پاس ہے۔

  • پاک جرمنی تعلقات جمہوری اقدار میں جڑے  ہوئے ہیں، وزیر اعظم عمران خان

    پاک جرمنی تعلقات جمہوری اقدار میں جڑے ہوئے ہیں، وزیر اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کی ملاقات میں مسئلہ کشمیر اور مختلف سیکٹر میں سرمایہ کاری سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے دورہ پاکستان میں وزیر اعظم عمران خان سے خصوصی ملاقات کی، اس حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، وزیراعظم عمران خان نے جرمن قیادت کی تعریف کی۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے جرمنی کے ساتھ بہتر تعلقات کو ہمیشہ اہمیت دی ہے، پاک، جرمنی تعلقات مشترکہ جمہوری اقدار میں جڑے ہوئے ہیں، وزیر اعظم نے حالیہ امیگریشن بحران سے نمٹنے پر جرمن چانسلر انجیلامرکل کی تعریف کی، اس موقع پر جرمن سفیر نے وزیراعظم کو جرمن چانسلر کی جانب سے دورہ جرمنی کی دعوت دی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے جرمن سفیر کے کردار کی تعریف کی، ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور افغانستان کی علاقائی صورتحال میں جرمنی کا کردار قابل تعریف رہا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے ملاقات کے دوران مسئلہ کشمیر کا معاملہ بھی اٹھا دیا، انہوں نے جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کے گفتگو میں کہا کہ عالمی برادری کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کا سختی سے نوٹس لے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم عمران خان سے جرمن وزیر خارجہ کی ملاقات کا احوال 

    علاوہ ازیں اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان سرمایہ کاری پر بھی گفتگو ہوئی، وزیر اعظم نے توانائی اور آٹو موبائل سیکٹر میں جرمن سرمایہ کاری کا خیر مقدم کیا۔

    انہوں نے کہا کہ جرمنی ملکی ترقی میں پاکستان کا اہم شراکت دار ہے، جرمنی انسانی ترقی کیلئے تعلیم، صحت کے میدان میں ٹیکنیکل تعاون فراہم کرے۔

  • وزیر اعظم سے جرمن وزیر خارجہ کی ملاقات

    وزیر اعظم سے جرمن وزیر خارجہ کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم عمران خان سے جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کی ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، پاکستان میں جرمن سفیر مارٹن کوبلر، وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور جرمن حکام بھی ملاقات میں شریک تھے۔

    ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم اور جرمن وزیر داخلہ کے درمیان دونوں ممالک کے درمیان انسداد منی لانڈرنگ سے متعلق تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل جرمن وزیر خارجہ نے پاکستان میں اپنے ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی۔

    ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہائیکو ماس کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں، پاک بھارت موجودہ کشیدگی پر بھی ملاقات میں بات چیت ہوئی۔ پاکستان اوربھارت کے درمیان کشیدگی پر تشویش ہے۔

    جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل اور کشیدگی میں کمی کے لیے مذاکرات ہونے چاہئیں، کشیدگی کے خاتمے اور مسئلہ کشمیر پر بھارتی وزیر خارجہ سے بھی بات کی۔ ’امید کرتا ہوں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی دور اور بات چیت ہوگی‘۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ پاکستان سے تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھائیں گے۔

  • امید ہے بات چیت کے ذریعے پاک بھارت کشیدگی دور کی جائے گی: جرمن وزیر خارجہ

    امید ہے بات چیت کے ذریعے پاک بھارت کشیدگی دور کی جائے گی: جرمن وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کا کہنا تھا کہ پاک بھارت کشیدگی پر تشویش ہے، امید ہے دونوں ملک بات چیت کے ذریعے کشیدگی دور کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے جرمن ہم منصب نے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جرمن وزیر خارجہ اور ان کے وفد کا پاکستان میں خیر مقدم کرتے ہیں، توقع ہے جرمنی کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جرمن وزیر خارجہ سے مختلف امور پر مفید بات چیت ہوئی۔ جرمن وزیر خارجہ کو پلوامہ واقعے کے بعد کی صورتحال اور بھارتی جارحیت کے خلاف اپنے دفاع میں کارروائی کا بتایا۔ پاکستان نے کشیدگی کم کرنے کے لیے جو اقدامات کیے اس کا بھی بتایا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی زیادتیوں کا اقوام عالم نوٹس لے۔ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر کسی سے بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں مظالم ہوتے رہے تو اس کا مقامی ردعمل بھی ہوگا۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات ناگزیر ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان امن مذاکرات میں پیشرفت ہو رہی ہے، افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کا اہم کردار ہے، عمل میں پیشرفت سے متعلق مطمئن ہیں۔ پاکستان عرصے سے کہہ رہا ہے افغانستان مسئلے کا حل فوجی نہیں ہے، دنیا نے ہماری بات کو مان لیا اس لیے افغان مسئلے کا حل مذاکرات سے نکالا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دوحہ مذاکرات بڑی کامیابی ہے لیکن مسئلے کا حل اتنا آسان نہیں۔ افغانستان میں قیام امن کے لیے ضروری ہے افغان اسٹیک ہولڈرز مل کر بیٹھیں۔ افغان امن عمل کے لیے پاکستان ہر ممکن تعاون فراہم کر رہا ہے۔ ہم خطے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطوں میں ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں دہشت گردی عالمی مسئلہ ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ خطے سمیت عالمی سطح پر بھی چیلنج ہے۔ خطے میں چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان اقدامات کر رہا ہے۔ پاکستان ہمیشہ سے امن کا خواہاں رہا ہے اور رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت کی مشاورت سے انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ موجودہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ نیشنل ایکشن پلان (نیپ) پر من و عن عمل کیا جائے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں، عالمی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں ہر ممکن سہولت دیں گے۔ جرمنی کے ساتھ مل کر فارن ٹریڈ چیمبر بنانے پر بات چیت ہوئی، جرمنی اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعاون کے مواقع موجود ہیں۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جرمن وزیر خارجہ سے ویزا نظام میں نرمی پر بھی بات چیت ہوئی۔ پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع ہیں۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں، پاک بھارت موجودہ کشیدگی پر بھی ملاقات میں بات چیت ہوئی۔ پاکستان اوربھارت کے درمیان کشیدگی پر تشویش ہے۔

    جرمن وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل اور کشیدگی میں کمی کے لیے مذاکرات ہونے چاہئیں، کشیدگی کے خاتمے اور مسئلہ کشمیر پر بھارتی وزیر خارجہ سے بھی بات کی۔ ’امید کرتا ہوں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی دور اور بات چیت ہوگی‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان سے تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھائیں گے۔