Tag: جرمن چانسلر

  • عوامی تقریبات میں انجیلا مرکل کی کپکپاہٹ سے شہری پریشان ہوگئے

    عوامی تقریبات میں انجیلا مرکل کی کپکپاہٹ سے شہری پریشان ہوگئے

    برلن: جرمن چانسلر انجیلا مرکل کو عوامی تقریبات میں مسلسل کپکپاہٹ کا شکار دیکھا گیا ہے جس کے باعث شہری پریشانی میں مبتلا ہیں.

    تفصیلات کے مطابق جرمن اخبار نے اپنی حالیہ اشاعت میں سوال اٹھایا ہے کہ کیا جرمن چانسلر انجیلا مرکل بہت زیادہ سفر کرتی ہیں؟

    اس سوال کا پس منظر حالیہ چند ہفتوں کے دوران جرمن رہنما کا تین مرتبہ شدید کپکپی کے بعد گیارہ جولائی کھڑے رہنے کے بجائے بیٹھ کر ایک تقریب میں شرکت تھا، جس نے جرمن شہریوں کو اپنی سربراہ مملکت کی صحت کے بارے میں فکر مند کیا۔

    جرمن رہنما کو مختلف تقریبات میں کھڑے رہنے کے دوران کپکپاہٹ کے دوروں نے جرمنوں کے اوسان خطا کر دیے۔ اہلیاں جرمنی انجیلا مرکل کو غیر مستحکم دنیا میں مضبوط عزم وحوصلے کا پہاڑ سمجھتے ہیں۔

    اسی لئے انھوں نے مرکل کی صحت سے متعلق فکر مندی ظاہر کرتے ہوئے سوال کیا ہے آیا بھاری مصروفیات مرکل کے لیے سزا بنتی جا رہی ہیں۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک ماہ میں تیسری بار کپکپاہٹ کا شکار

    انجیلا مرکل 2005 سے جرمنی پر حکومت کر رہی ہیں۔ فی زمانہ کسی بھی مغربی جمہوریت میں وہ سب سے زیادہ حکومت کرنے والی سیاسی رہنما ہیں۔ وہ دو ہزار اکیس میں ہونے والے وفاقی پارلیمانی انتخابات سے قبل اپنا عہدہ چھوڑنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک ماہ میں تیسری بار کپکپاہٹ کا شکار ہوئی تھیں، کپکپانے کا واقعہ فن لینڈ کے وزیراعظم کے ساتھ تقریب میں پیش آیا تھا۔

  • جرمن چانسلر کی خرابی صحت بارے حکمران پارٹی کے اعلی حلقوں میں بحث شروع

    جرمن چانسلر کی خرابی صحت بارے حکمران پارٹی کے اعلی حلقوں میں بحث شروع

    برلن:جرمن چانسلر انجیلا میرکل کی مبینہ خرابی صحت کے باعث حکمران پارٹی کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے اعلی حلقوں میں یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ آیا انہیں 2021میں اپنے طے شدہ وقت سے قبل ہی اقتدار سے الگ ہو جانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق 64سالہ میرکل متعدد مرتبہ عوامی تقریبات میں کانپتی ہوئی دیکھی گئی ہیں، جس کے بعد ان کے صحت کے بارے میں شکوک بڑھ گئے ہیں۔ تاہم میرکل نے کہا کہ وہ بالکل تندرست ہیں۔ 2005سے جرمنی کی چانسلر میرکل کہہ چکی ہیں کہ وہ آئندہ مدت کے لیے چانسلر شپ کی امیدوار نہیں ہوں گی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 64 سالہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک ماہ میں تیسری بار کپکپاہٹ کا شکار ہوگئیں، وہ فن لینڈ کے وزیراعظم کے ساتھ برلن میں فوجی تقریب میں شریک تھیں۔

    واضح رہے کہ 27 جون کو بھی برلن میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران مرکل کی طبیعت خراب ہوئی تھی اور وہ بری طرح سے کانپنے لگی تھیں جس کے بعد ان کی صحت کے حوالے سے قیاس آرائیاں شروع ہوگئی تھیں۔

    مزید پڑھیں: جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک بار پھر کانپنے لگیں

    قبل ازیں 19 جون کو یوکرینی صدر کی استقبالیہ تقریب میں بھی اسی طرح کا واقعہ دیکھنے میں آیا تھا۔ دوسری جانب جرمن چانسلر کی ترجمان اسٹیفنی کا کہنا تھا کہ انجیلا بالکل صحت مند ہیں اور وہ کسی عارضے یا بیماری میں مبتلا نہیں ہیں۔

  • جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک ماہ میں تیسری بار کپکپاہٹ کا شکار

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک ماہ میں تیسری بار کپکپاہٹ کا شکار

    برلن: جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک ماہ میں تیسری بار کپکپاہٹ کا شکار ہوگئیں، کپکپانے کا واقعہ فن لینڈ کے وزیراعظم کے ساتھ تقریب میں پیش آیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 64 سالہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک ماہ میں تیسری بار کپکپاہٹ کا شکار ہوگئیں، وہ فن لینڈ کے وزیراعظم کے ساتھ برلن میں فوجی تقریب میں شریک تھیں۔

    واقعے کے بعد جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے میں ٹھیک ہوں۔

    حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ انجیلا مرکل نے اپنی تمام میٹنگ پلان کے مطابق جاری رکھیں وہ بالکل ٹھیک ہیں۔

    واضح رہے کہ 27 جون کو بھی برلن میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران مرکل کی طبیعت خراب ہوئی تھی اور وہ بری طرح سے کانپنے لگی تھیں جس کے بعد ان کی صحت کے حوالے سے قیاس آرائیاں شروع ہوگئی تھیں۔

    مزید پڑھیں: جرمن چانسلر انجیلا مرکل ایک بار پھر کانپنے لگیں

    قبل ازیں 19 جون کو یوکرینی صدر کی استقبالیہ تقریب میں بھی اسی طرح کا واقعہ دیکھنے میں آیا تھا۔ دوسری جانب جرمن چانسلر کی ترجمان اسٹیفنی کا کہنا تھا کہ انجیلا بالکل صحت مند ہیں اور وہ کسی عارضے یا بیماری میں مبتلا نہیں ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 19 جون کو برلن میں درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچا ہوا تھا، جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی طبیعت گرمی کی وجہ سے بگڑ گئی تھی۔

    بعدازاں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ ’میں نے تین گلاس پانی پیا ہے جس کے بعد طبیعت میں کافی بہتری محسوس کررہی ہوں۔’

  • جرمن چانسلر نے امریکا ایران تنازعے کا سیاسی حل ممکن قرار دے دیا

    جرمن چانسلر نے امریکا ایران تنازعے کا سیاسی حل ممکن قرار دے دیا

    برسلز: جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے سیاسی حل ممکن قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے اثرات عالمی منظر نامے پر بھی پڑرہے ہیں، جبکہ عالمی رہنماؤں نے معاملے کے حل پر زور دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کے حاشیے میں یورپی ممالک کی حکومتوں کے پالیسی مشیران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جرمن جانسلر نے ایران اور امریکا کو مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے دباؤ ڈالا۔

    انجیلا مرکل کا کہنا تھا تھا کہ فطری بات ہے کہ سبھی کی طرح وہ بھی پریشان ہیں اور سفارتی مذاکراتی عمل ہی میں اس بحرانی صورت حال کا حل پوشیدہ ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دیا تھا لیکن حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    امریکی اخبار کا کہنا تھا امریکی طیارے فضاؤں میں آگئےتھے اور بحری جہازوں نے پوزیشن لےلی تھی تاہم آپریشن کے آغاز سے چندگھنٹے قبل ہی صدرٹرمپ نے حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

    ایران پر حملے کے لیے تیار تھے، تین اطراف سے اسٹرائیک کرنا تھی، ٹرمپ کا اعتراف

    اس سے قبل ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی۔

  • برلن، تقریب میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی طبیعت بگڑ گئی

    برلن، تقریب میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی طبیعت بگڑ گئی

    برلن: جرمنی کے دارالحکومت برلن میں تقریب کے دوران جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی طبیعت بگڑ گئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برلن میں تقریب کے دوران جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی، وہ کھڑے کھڑے کانپنے لگیں جس کی ویڈیو نے سب کو حیران کردیا۔

    جرمنی کے دورے پر آئے نومنتخب یوکرینی صدر کی استقبالیہ تقریب میں ترانہ چل رہا تھا اس دوران انجیلا مرکل بری طرح کانپتی اور ہونٹ بھینچتی نظر آئیں۔

    طبیعت خراب ہونے کے باوجود بھی وہ ترانہ ختم ہونے تک اپنی جگہ کھڑی ہیں جس کے بعد وہ یوکرینی صدر کے ساتھ چلی گئیں۔

    رپورٹ کے مطابق برلن میں درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچا ہوا تھا، جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی طبیعت گرمی کی وجہ سے بگڑ گئی تھی۔

    قومی ترانے کی دھن کے اختتام پر مرکل کو معاملے کی سنگینی کا احساس ہوا اور وہ سرخ قالین پر زیلینسکی کے ہمراہ تیزی سے اپنے دفتر کی جانب چل پڑیں۔

    اس موقع پر جرمن چانسلر کے پیچھے موجود عہدے داران بھی تشویش میں مبتلا نظر آئے۔

    بعدازاں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ ’میں نے تین گلاس پانی پیا ہے جس کے بعد طبیعت میں کافی بہتری محسوس کررہی ہوں۔’

  • اقتدار سے علیحدگی کے بعد کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھوں گی‘جرمن چانسلر

    اقتدار سے علیحدگی کے بعد کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھوں گی‘جرمن چانسلر

    برلن : انجیلا مرکل نے چانسلر کے عہدے سے شبکدوش ہونے کے بعد کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھو گی، انجیلا مرکل 2005 سے اس عہدئے پر فائز ہیں جو 2021 میں اپنے عہدے سے شبکدوش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے کہا ہے کہ وہ 2021ء تک ملک کی چانسلر ہیں۔ اقتدار سے علاحدہ ہونے کے بعد وہ کوئی سیاسی عہدہ اپنے پاس نہیں رکھیں گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ اقتدار سے علاحدگی کے بعد وہ کسی بھی طرح کی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہ لینے کےلیے پرعزم ہیں۔ اپنے ملک، یورپی یونین یا کسی دوسرے ملک یا ادارے میں کوئی عہدہ نہیں لیں گی۔

    خبر رساں اداروں کے مطابق برلن میں صحافیوں سے بات چیت کےدوران ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ 2021ءکو چانسلر کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد بھی کوئی عہدہ اپنے پاس رکھنے کی خواہاں ہوگی؟

    ان کا کہنا تھا کہ میں کسی پارٹی کی قیادت کروں گی اور نہ کوئی حکومتی یا سیاسی عہدہ اپنے پاس نہیں رکھوں گی۔جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ مستقبل کے میرے سیاسی پروگرامات میں کسی کی سیاسی سرگمی میں حصہ لینے کا کوئی پروگرام شامل نہیں۔

    جرمن چانسلر نے کہا کہ میں جرمنی یا یورپی یونین میں کوئی عہدہ نہیں لوں گی۔خیال رہےکہ انجیلا میرکل کی جانب سے یہ موقف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب ان کا نام یورپی کونسل کی سربراہ کے لیے تجویز کیے جانے کی خبریں بھی گردش کررہی ہیں۔

    ان خبروں کے مطابق مسز میرکل کو 2021ء میں جرمن چانسلر کے عہدے سے سبکدوشی کے بعد یورپی کونسل کا سربراہ مقرر کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ انجیلا میرکل 2005ء سے جرمنی میں چانسلرکے عہدے پر فائز ہیں۔ وہ 2021ء کو اس عہدے سے سبکدوش ہوںگی۔

  • جرمن چانسلر کا دورہ افریقہ اختتامی مراحل میں داخل ہوگیا

    جرمن چانسلر کا دورہ افریقہ اختتامی مراحل میں داخل ہوگیا

    برلن: جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا دورہ افریقہ اختتامی مراحل میں داخل ہوگیا، مرکل دورے کی آخری منزل نائجر پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے تین مغربی افریقی ممالک کے دورے پر ہیں، وہ دورے کی آخری منزل نائجر پہنچ چکی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دورہ نائجر کے موقع پر جرمن چانسلر نے یورپی یونین کے عسکری تربیتی مشن کا معائنہ کیا، اس تربیتی مشن کے معائنے کے دوران انہیں مہاجرت، دہشت گردی، منظم جرائم، موبائل سرحدی نگرانی اور منشیات کی اسمگلنگ جیسے موضوعات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    انجیلا مرکل نے نائجر کے دارالحکومت نیامے میں خواتین کے حقوق کی ایک تنظیم کے دفتر کا بھی دورہ کیا، جرمن چانسلر نے اس موقع پر خود کو فن لینڈ کی جانب سے ملنے والے صنفی مساوات کے ایوارڈ کی رقم بھی اس تنظیم کو عطیہ کی۔

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی حکومت کی جانب سے تین شمالی افریقی ممالک کو محفوظ قرار دینے سے متعلق پیش کیا گیا تھا جس میں سے ایک قانونی مسودہ ملکی پارلیمان کے ایوانِ بالا نے مسترد کر دیا تھا۔

    اس قانونی مسودے کے مطابق شمالی افریقی ممالک سے ہجرت کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کے لیے ان کے آبائی ممالک کو محفوظ قرار دینے کی تجویز دی گئی تھی۔

    جرمن چانسلر افریقی ملکوں کے دورے پر روانہ ہوگئیں

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل اسے سے قبل بھی افریقی ممالک کا دورہ کرچکی ہیں، جولائی 2011 میں انہوں نے اہم دورہ کیا تھا۔

  • جرمن چانسلر افریقی ملکوں کے دورے پر روانہ ہوگئیں

    جرمن چانسلر افریقی ملکوں کے دورے پر روانہ ہوگئیں

    برلن: جرمن چانسلر انجیلا میرکل مغربی افریقی ممالک کے تین روزہ دورے پر روانہ ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل افریقی ممالک کا دورہ کررہی ہیں جہاں وہ حکومتی اہلکاروں سے ملاقاتیں کریں گی اس دوران خطے کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمن چانسلر پہلے مرحلے میں شام برکینا فاسو کے دارالحکومت پہنچ گئیں، جہاں میزبان ملک کے صدر نے ان کا استقبال کیا۔

    برکینا فاسو کے علاوہ میرکل مالی اور نائجر بھی جائیں گی، اس دوران جرمن چانسلر علاقائی جی فائیو یا ساحل کہلانے والے گروپ کی سمٹ میں بھی شرکت کریں گی۔

    میرکل مالی میں تعینات جرمن فوجیوں سے آج (جمعرات کو) کو ملیں گی، جرمن چانسلر اس دورے پر ان ممالک میں جمہوری حکومتوں کی حمایت کا اظہار کریں گی اور انہیں لاحق دہشت گردی جیسے چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال متوقع ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی حکومت کی جانب سے تین شمالی افریقی ممالک کو محفوظ قرار دینے سے متعلق پیش کیا گیا تھا جس میں سے ایک قانونی مسودہ ملکی پارلیمان کے ایوانِ بالا نے مسترد کر دیا تھا۔

    اس قانونی مسودے کے مطابق شمالی افریقی ممالک سے ہجرت کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کے لیے ان کے آبائی ممالک کو محفوظ قرار دینے کی تجویز دی گئی تھی۔

    جرمنی میں رواں برس 3لاکھ پناہ گزینوں کی آمد کا امکان

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل اسے سے قبل بھی افریقی ممالک کا دورہ کرچکی ہیں، جولائی 2011 میں انہوں نے اہم دورہ کیا تھا۔

  • سعودی عرب کو مزید 6 ماہ تک جرمن اسلحہ فراہم نہیں کیا جائے گا

    سعودی عرب کو مزید 6 ماہ تک جرمن اسلحہ فراہم نہیں کیا جائے گا

    برلن: جرمنی نے سعودی عرب کو اسلحے کی فراہمی پر پابندی میں مزید چھ ماہ کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ سعودی عرب کو مزید چھ ماہ تک اسلحہ فروخت نہیں کیا جائے گا، مروجہ پابندی میں توسیع کردی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمن حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ رواں سال 30 ستمبر تک سعودی عرب جرمن اسلحے کو درآمد نہیں کرسکے گا، اس توسیع کے بعد ہی فروخت کے بارے میں سوچا جائے گا۔

    جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے ترجمان اسٹیفان زائبرٹ کا کہنا ہے کہ مذکورہ پابندی میں توسیع کے دوران ریاض کو اسلحہ برآمد کرنے کے حوالے سے کوئی بھی درخواست منظور نہیں کی جائے گی۔

    جرمن چانسلر کی صدارت میں گذشتہ روز کابینہ کا اجلاس ہوا تھا جس میں جمال خاشقجی کے قتل سمیت سعودی عرب پر اسلحے کی پابندی پر تبادلہ خیال ہوا۔

    اجلاس کے دوران ہی متفقہ طور پر اجلاس میں شریک رہنماؤں نے سعودی عرب پر عائد پابندی میں توسیع کا فیصلہ کیا۔

    سعودی عرب کو جرمن ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی میں مزید توسیع کا امکان

    یہ پابندی گزشتہ برس دو اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول کے سعودی قونصل خانے میں ریاض حکومت کے ناقد سعودی صحافی اور امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار جمال خاشقجی کے قتل کے بعد عائد کی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ شروع میں جرمنی نے سعودی عرب کو جرمن ساختہ اسلحہ جات کی ترسیل پر یہ پابندی دو ماہ کے لیے لگائی تھی، جس کے بعد وفاقی جرمن حکومت نے مزید توسیع کر دی تھی۔

  • یورپ کی مشترکہ فوج ہوگی تو جنگ کی نوبت نہیں آئے گی، جرمن چانسلر

    یورپ کی مشترکہ فوج ہوگی تو جنگ کی نوبت نہیں آئے گی، جرمن چانسلر

    برلن: جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے یورپی فوج بنانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ کی مشترکہ فوج ہوگی تو جنگ کی نوبت ہی نہیں آئے گی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپ کو اپنی فوج کی ضرورت محسوس ہونے لگی ہے، فرانسیسی صدر میکرون کے بعد جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے بھی یورپی فوج کے ارادے ظاہر کردئیے ہیں۔

    انجیلا مرکل نے مؤقف اختیار کیا کہ ’یورپ کو اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے خود فوج بنانی ہوگی تاکہ لوگوں کی حفاظت خود کرسکیں‘۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فرانسیسی ہم منصب کی تجویز کا برا مناتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا جنگ میں نہ آتا تو فرانس جرمنی کے قبضے میں ہوتا۔

    واضح رہے کہ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین یورپی فوج کی تجویز پر جاری تنازع کے بعد ملاقات ہوئی تھی، جس میں یورپ کو اپنے دفاع کے لیے زیادہ اخراجات کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔

    امریکی صدر نے گزشتہ دنوں اپنے ٹویٹر پیغام میں فرانسیسی صدر کی جانب سے امریکی، چینی اور روسی خطرے سے نمٹنے کے لیے یورپی فوج بنانے کی تجویز کو ہتک آمیز قرار دیا تھا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں امریکا نہ آتا تو پیرس کے شہری جرمن زبان سیکھنا شروع ہوچکے ہوتے۔