Tag: جرمن کمپنی

  • جرمن کمپنی پاکستان میں کچرے سے بجلی پیدا کرنے کا پراجیکٹ لگانے پر آمادہ

    جرمن کمپنی پاکستان میں کچرے سے بجلی پیدا کرنے کا پراجیکٹ لگانے پر آمادہ

    لاہور : جرمن کمپنی لاہور میں کچرے سے بجلی پیدا کرنے کا پراجیکٹ لگانے پر آمادہ ہوگئی اور سولر پینل مینوفیکچرنگ میں بھی سرمایہ کاری پر دلچسپی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہی سے جرمن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی وفد کے ہمراہ ملاقات ہوئی۔

    جرمن کمپنی نے لاہورمیں کچرے سے بجلی پیداکرنے کا پراجیکٹ لگانے پر آمادگی کی اظہار کرتے ہوئے کہا سولرپینل مینوفیکچرنگ میں بھی سرمایہ کاری پر دلچسپی کا اظہار کیا۔

    چوہدری پرویزالٰہی نے کہا کہ ویسٹ ٹوانرجی پراجیکٹ سےسستی بجلی ملےگی، پنجاب کابینہ نے ویسٹ ٹو انرجی پراجیکٹ کیلئے ای او آئی کی منظوری دے دی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پراجیکٹ سےحاصل بجلی انڈسٹریل اسٹیٹس کودی جائےگی، ویسٹ ٹوانرجی پراجیکٹ کوفاسٹ ٹریک پر آگے بڑھایا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا ن لیگ کےدورمیں ویسٹ ٹو انرجی پراجیکٹ پرتوجہ نہ دیکرمجرمانہ غفلت کی گئی، اسٹریٹ لائٹس کانظام سولرپرمنتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • جرمن کمپنی کا روس میں اپنا کاروبار جاری رکھنے کا اعلان

    جرمن کمپنی کا روس میں اپنا کاروبار جاری رکھنے کا اعلان

    برلن: جرمنی کی کنزیومر گڈز کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ روس میں اپنا کاروبار جاری رکھے گی، کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ہم تمام قابل اطلاق پابندیوں کو مکمل طور پر لاگو کر رہے ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جرمن کمپنی کی چیئر پرسن سیمون ٹراہ کا کہنا ہے کہ جرمن کیمیائی اور اشیائے خور و نوش کی بڑی کمپنی ہینکل روس میں کاروبار جاری رکھے گی۔

    سیمون ٹراہ نے گروپ کی سالانہ جنرل میٹنگ کے دوران شیئر ہولڈرز کو بتایا کہ یہ کبھی کبھی عوام کی طرف سے بہت تنقیدی طور پر دیکھا جاتا ہے، لہٰذا ہمارے لیے اس بات پر زور دینا ضروری ہے کہ ہم تمام قابل اطلاق پابندیوں کو مکمل طور پر لاگو کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہینکل کی انتظامیہ موجودہ جغرافیائی سیاسی پیش رفت کی بہت قریب سے پیروی کرے گی اور اگر ضرورت پڑی تو مزید اقدامات کرے گی۔

    چیئر پرسن کا کہنا تھا کہ ملک میں کمپنی کی سرگرمیاں پابندیوں کے تابع ہیں، ہینکل کا فیصلہ یوکرین میں ماسکو کے فوجی آپریشن سے متعلق مغربی پابندیوں کے درمیان صنعتوں کی ایک وسیع صف سے بڑے بین الاقوامی برانڈز کے روس سے بڑے پیمانے پر اخراج کے درمیان آیا ہے۔

    خیال رہے کہ ڈسلڈورف میں قائم یہ کمپنی 3 دہائیوں سے روس میں کام کر رہی ہے، اس کے 12 دفاتر اور 11 فیکٹریاں ہیں جو کاسمیٹکس، گھریلو کیمیکلز اور مرمتی مصنوعات تیار کرتی ہیں۔

    اس کی مصنوعات کی روسی شہروں پرم، اینگلز کے ساتھ ساتھ لینن گراڈ، ماسکو، اسٹاورو پول اور اولیانوسک کے علاقوں میں ترسیل جاری ہیں، پورے روس میں ڈھائی ہزار افراد کمپنی کے ملازم ہیں۔

  • جرمن اور امریکی کمپنیوں کی مشترکہ کرونا ویکسین سے متعلق بڑی خبر

    جرمن اور امریکی کمپنیوں کی مشترکہ کرونا ویکسین سے متعلق بڑی خبر

    برلن: دو بڑی ادویہ ساز کمپنیوں کی تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین سے متعلق مزید حوصلہ افزا نتائج سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن بائیوٹیک فرم BioNTech اور امریکی دوا ساز کمپنی فائزر (Pfizer ) نے پیر کو اپنی تجرباتی COVID-19 ویکسین کے سلسلے میں مزید اہم ڈیٹا کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ویکسین محفوظ ہے اور مریضوں میں مدافعتی رد عمل پیدا کر رہی ہے۔

    کمپنیوں کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو ڈیٹا سامنے آیا ہے اس کے مطابق ویکسین نے مریضوں میں نئے کرونا وائرس کے خلاف اعلیٰ سطح کا ٹی سیل رسپانس بھی پیدا کیا۔

    ان نتائج کا انکشاف جرمنی میں جاری ویکسین ٹرائل کے دوران ہوا ہے، ویکسین کی جانچ 60 صحت مند رضاکاروں پر کی گئی تھی، اس سے قبل اسی سلسلے میں رواں ماہ کے آغاز میں امریکا میں ہونے والے ٹرائل کا ڈیٹا جاری کیا گیا تھا۔

    کرونا وائرس کی 2 ویکسینز کو امریکی ادارے کی جانب سے اعزاز مل گیا

    جرمنی میں ہونے والی ٹرائل میں امریکی ٹرائل کی طرح دیکھا گیا کہ رضاکاروں کے اندر ویکسین کے 2 عدد ڈوز سے وائرس کو بے اثر کرنے والی اینٹی باڈیز پیدا ہو گئیں۔

    یہ ڈیٹا شائع ہونے سے قبل ایک آن لائن سرور پر ڈالا گیا ہے، جہاں اس کی اشاعت کے قابل ہونے کے حوالے سے دیگر ماہرین اس کا بغور جائزہ لیں گے۔

    واضح رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں کرونا وائرس کی عالمگیر وبا کو روکنے کے لیے 150 ممکنہ ویکسینز کی تیاری پر کام جاری ہے، ان میں سے 23 ایسی ویکسینز ہیں جو انسانوں پر تجربے کے مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں۔

    تاہم ماہرین یہ کہہ رہے ہیں کہ محفوظ اور مؤثر ویکسین کی آمد میں اب بھی 12 سے 18 ماہ کا عرصہ لگے گا۔

  • پی آئی اے کے فروخت شدہ طیارے کی دوبارہ فروخت کا فیصلہ

    پی آئی اے کے فروخت شدہ طیارے کی دوبارہ فروخت کا فیصلہ

    کراچی : پی آئی اے نے جرمن کمپنی کو مبینہ طور پر فروخت کردہ طیارے کی دوبارہ فروخت کا فیصلہ کرلیا، ائر لائن انتظامیہ کی جانب سے ائر بس 310 طیارے کی فروخت کے لئے اشتہار دیا جائے گا۔

    ذرائع سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق پی آئی اے نے جرمن کمپنی کو مبینہ طور پر فروخت کردہ طیارے کی دوبارہ فروخت کا فیصلہ کیا ہے، مذکورہ طیارہ قومی ائر لائن کے سابق جرمن سی ای او نے جرمن کمپنی کے حوالے کیا تھا۔

    مبینہ فروخت کے حوالے سے ہلڈن برنڈ کے خلاف ایف آئی اے کی تحقیقات تا حال جاری ہیں، ہلڈن برنڈ کے پلان کے مطابق طیارہ دسمبر 2016 میں لپذک نامی جرمن ایئر پورٹ پر ائر لائن کے خرچے پر پہنچایا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ کمپنی کی جانب سے طیارے کی قیمت پہلے 34 ہزار7 سو 50 جبکہ بعد ازاں 47 ہزار 5سو یورو لگائی گئی تھی، کل رقم طیارے اور قومی ائر لائن کے مذکورہ ائر پورٹ پر مستقل ڈسپلے کی مد میں کمپنی نے وصول کرنا تھی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پلان کے مطابق اس ایئر پورٹ کو پی آئی اے کی نیویارک پروازوں کے لئے بطور ٹرانزٹ ائر پورٹ استعمال کیا جانا تھا، طیارے کے لزپک ائر پورٹ پہنچانے کے لئے ایک مقامی حکم نامے کے اجراء کے علاوہ کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جرمن ائر پورٹ تک طیارے کو پہنچانے کے لئے طیارے کے انجنز کے آخری سئیکل استعمال کئے گئے، طیارے کے انجن نا قابل استعمال ہو جانے کی بنا پر طیارے کو اس ایئر پورٹ پر فروخت کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے کی بیرون ملک فروخت کے لئے آئندہ چند روز تک میڈیا میں اشتہار شائع کرایا جائے گا، اس حوالے سے پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او نیئر حیات کا کہنا ہے کہ مذکورہ طیارے کو بیرون ملک ہی فروخت کیا جائے گا۔

  • سانحہ بلدیہ فیکٹری : جرمن کمپنی متاثرین کو 51 لاکھ  ڈالرادا کرے گی

    سانحہ بلدیہ فیکٹری : جرمن کمپنی متاثرین کو 51 لاکھ ڈالرادا کرے گی

    کراچی : سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کے متاثرین کی داد رسی اور ان کی مالی معاونت کیلئے جرمن کمپنی اور پاکستانی اداروں کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں چارسال قبل پیش آنے والے سانحہ کے زخمیوں اور ہلاک ہونے والے 250 مزدروں کے لواحقین کو 51 لاکھ ڈالر (تریپن کروڑ بیس لاکھ ستاون ہزار روپے ) سے زائد زرتلافی دینے کے لیے سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔

    BALDIA POST 1

    مذکورہ معاہدہ جرمن حکومت کی درخواست پر متعلقہ کمپنی سے طے پایا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق معاہدے میں نذرآتش کی جانے والی علی انٹر پرائزز میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے لواحقین اورورثاء کو جرمن کمپنی کک ہرجانہ ادا کرے گی۔

    BALDIA POST 2

    کک نامی کمپنی کراچی کے بلدیہ ٹاؤن علاقے میں واقع کارخانے علی انٹرپرائزز کے مال کی بڑی خریدار تھی۔

    مزدوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کلین کلاتھ کیمپین نامی ادارے کی جانب سے موصول ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق یہ معاہدہ ہفتے کو طے پایا۔

    BALDIA POST 3

    معاوضے کی ادائیگی کے لیے مذاکرات میں نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن اور مزدوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی غیرسرکاری تنظیموں نے حصہ لیا۔

    سا نحہ ٔبلدیہ فیکٹری کو چارسال مکمل‘ وزیراعلیٰ سندھ نے رپورٹ طلب کرلی

    یاد رہے کہ رواں برس فروری میں بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آتشزدگی کے واقعے کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فیکٹری میں لگائی جانے والی آگ حادثاتی طور پر نہیں بلکہ منصوبہ بندی کے تحت شر انگیزی اور دہشت گرد کارروائی تھی۔

    Baldia-post-1

    اس سے قبل سال 2012 میں حادثے کے فوراً بعد کک کی جانب سے دس لاکھ ڈالر کی امدای رقم جاری کی گئی تھی۔ جسے پاکستان میں مزدور یونینوں نے انتہائی قلیل قرار دیا تھا۔ یہ رقم اس کے علاوہ ہے۔

     

  • بغیر ڈرائیور چلنے والی کار نمائش کیلئے پیش

    بغیر ڈرائیور چلنے والی کار نمائش کیلئے پیش

    جرمنی: جرمن کمپنی مرسیڈیز بینز نے بغیر ڈرائیور کے چلنے والی ریڈار سینسرز سے آراستہ ایف زیرو ون فائیو کار نمائش کے لئے پیش کردی ہے۔

    مرسیڈیز بینزکے سربراہ کے مطابق مکمل طور پر خود کار گاڑی کے دروازوں میں ٹچ اسکرینز لگی ہوئی ہیں۔ یہ گاڑی اسٹیریو کیمروں، الٹرا ساؤنڈ اور ریڈار سینسرز سے بھی آراستہ ہے۔

    ٹریفک کے حوالے سے تمام تر معلومات سامنے لگے ہوئے شیشے پر دکھائی دیں گی ۔

    ڈیجیٹل آلات سے آرستہ ایف زیرو ون فائیو گاڑی کے دروازے خود کار ہیں اور ڈرائیونگ سیٹ بھی ہر جانب گھمائی جاسکتی ہے ۔