Tag: جرم کا اعتراف

  • فیصل آباد میں 8 سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل

    فیصل آباد میں 8 سالہ بچہ زیادتی کے بعد قتل

    فیصل آباد: چک چھ میں محنت کش مزدور کے 8 سالہ بیٹے کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے چک چھ میں محنت کش کے آٹھ سالہ بیٹے کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا، گرفتار ملزم وارث علی نے دوران تفتیش جرم کا اعتراف کرلیا۔

      ذرائع نے بتایا کہ چک چھ کے رہائشی آصف کا 8 سالہ بیٹا طیب منگل کے روز لاپتا ہو گیا تھا، تلاش کے باوجود طیب کا کہیں سراغ نہ ملا، اسی دوران علاقہ مکینوں نے بتایا کہ انہوں نے بچے کو اسی علاقے کے رہائشی وارث علی کے ساتھ گاؤں سے باہر جاتے دیکھا تھا۔

    تھانہ نشاط آباد پولیس نے وارث علی کو حراست میں لے کر تفتیش کی تو اس نے زیادتی اور قتل کا اعتراف کر لیا۔

    ملزم کی نشاندہی پر مقتول بچے کی برہنہ لاش کھیت سے برآمد کر کے پوسٹمارٹم کے لئے الائیڈ اسپتال منتقل کر دی، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کی جا رہی ہے۔

  • درندہ صفت ملزم  نے ننھی ماہم کو  زیادتی کے بعد قتل کرنے کا اعتراف کرلیا

    درندہ صفت ملزم نے ننھی ماہم کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا اعتراف کرلیا

    کراچی : ماہم قتل کیس میں گرفتار ملزم نے عدالت کے روبرو بچی سے زیادتی و قتل کا اعتراف کرلیا، جس کے بعد عدالت نے ملزم ذاکر کو عدالتی ریمانڈ پرجیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سٹی کورٹ میں ماہم سے زیادتی اور قتل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، ملزم ذاکرکو عدالت میں پیش کیا گیا ، دوران سماعت
    پولیس کی ملزم ذاکر کی شناخت پریڈ کی درخواست پرعدالت نے اعتراض اٹھادیا۔

    عدالت نے کہا کہ ملزم کاچہرہ میڈیاپرنشر ہوچکا ہے، شناخت پریڈکی درخواست قابل قبول نہیں، ملزم کا دفعہ 164 کے تحت اعترافی بیان قلمبند کیا جاسکتا ہے۔

    ملزم ذاکرعرف انڈولہ نے عدالت کے روبرو جرم کا اعتراف کرلیا، جس کے بعد ملزم کے اعترافی جرم کے ابتدائی نکات سامنے آگئے، ملزم نے بیان میں کہا کہ چھ سالہ ماہم کو27جولائی کو اغوا کیا تھا، بچی کو زیادتی کے بعد خوف کی وجہ سے قتل کیا۔

    عدالت نے اعتراف جرم کے بعد ملزم کو عدالتی ریمانڈ پرجیل بھیج دیا اور ملزم کی تصویر میڈیا پرنشر ہونے کے باعث شناخت پریڈ کی کارروائی موخر کردی۔

    خیال رہے پولیس نے ملزم ذاکر انڈولا کے اعترافی بیان اورشناخت پریڈ کی درخواستیں دائر رکھی تھی۔

    گذشتہ روز ماہم کے والد عبدالخالد نےمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزم ذاکر ہمارے ساتھ اٹھتا بیٹھتا کھاتا پیتا تھا، نہیں معلوم تھا ہمارے درمیان درندہ صفت انسان موجود ہے۔

    عبدالخالد کا کہنا تھا کہ معلوم ہوتا کہ یہ شخص جانور ہے پہلے ہی محلے سے نکال دیتے، ملزم ذاکر2 بچوں کا باپ ہے، اس کی بیٹی ماہم سےڈیڑھ سال بڑی ہے، ملزم نے گھناؤنی حرکت سے پہلے سوچنا تھا کہ اس کی بھی اپنی بیٹی ہے۔

    ننھی ماہم کے والد نے اپیل کی تھی کہ ایسے ملزم کو سرعام سزائے موت ہونی چاہیے۔

  • قندیل  کو قتل کرنے پر کوئی شرمندگی نہیں، بھائی گرفتار،جرم کا اعتراف

    قندیل کو قتل کرنے پر کوئی شرمندگی نہیں، بھائی گرفتار،جرم کا اعتراف

    ملتان: پولیس نے قندیل بلوچ کو قتل کرنے والے اس کے بھائی ملزم وسیم کو گرفتار کرلیا،ملزم نے غیرت کے نام پر بہن کو قتل کیا اور کہا ہے اسے قتل پر کوئی شرمندگی نہیں۔

    سی پی او ملتان اظہر اکرم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ملزم کو میڈیا کے سامنے پیش کیا اوربتایا کہ ملزم وسیم نے غیرت کے نام پر اپنی بہن قندیل بلوچ کو قتل کیا، ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے،ملزم کے خلاف قتل کی ایف آئی آر درج کرلی۔

    انہوں نے بتایا کہ ملزم نے بہن کو گلا دبا کر قتل کیا اور وہاں سے ڈی جی خان فرار ہوگیا، گرفتاری کے بعد ملزم وسیم نے قتل کا اعتراف کرلیا تاہم تفتیش جاری ہے ، یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ملزم نے بہن کو مارنے سے نشہ آور دوا ملا ہوا دودھ پلایا، اس بات کا حتمی اندازہ پوسٹ مارٹم کی مکمل رپورٹ کے بعد ہوگا۔

    بعدازاں میڈیا کے اصرار پر پولیس نے ملزم کے منہ پر سے کپڑا اتار دیا اور اسے میڈیا کے سوالات کے جوابات دینے کے لیے پیش کردیا۔ملزم نےصحافیوں کو بتایا کہ بہن کے میڈیا پر آنے اور وڈیوز سامنے آنے کے بعد ہم پر لوگوں کا دبائو تھا، پہلے بھی اس کی ویڈیوز آئیں لیکن وہ اتنی خراب نہیں تھیں اب جو ویڈیو آئی اس کےسبب اسے مارنے کا فیصلہ کیا، نشہ آور دودھ پلایا اور گلا دبا کر قتل کردیا۔ ملزم نے مزید بتایا کہ مجھے قتل پر کوئی کی شرمندگی نہیں، وجہ بتا چکاہوں کہ ہم بلوچ ہیں اور غیرت مند لوگ ہیں ایسی حرکتیں برداشت نہیں تھیں، میرے ساتھ کوئی نہیں ہے، میں نے اکیلے ہی یہ قتل کیا۔

    دریں اثنا پولیس نے بتایا کہ مقتولہ کی لاش ایدھی سرد خانے میں رکھی ہے جسے صبح پانچ بجے اس کے آبائی گائوں بھیج دیا جائے گا۔