Tag: جرگہ

  • بٹگرام میں جرگےکے دوران فائرنگ‘ 5 افراد جاں بحق

    بٹگرام میں جرگےکے دوران فائرنگ‘ 5 افراد جاں بحق

    چارسدہ : صوبہ خیبرپختونخواہ کے ضلع بٹگرام میں جرگے کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک جبکہ 3 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ کے علاقے بٹگرام میں جرگے کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 3 افراد زخمی ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ افسوس ناک واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    چارسدہ : دوگروپوں میں مسلح تصادم‘ 6 افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ دوروز قبل صوبہ خیبرپختونخواہ کے شہرچارسدہ میں دوگروپوں میں فائرنگ کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوگئے تھے۔

    ٹانک میں فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر کرامت جاں بحق

    رواں ماہ 2 اگست کو خیبرپختونخواہ کے شہرٹانک میں ٹریفک پوائنٹ کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر کرامت جاں بحق ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 22 جولائی کو ایم ایم اے کے امیدوار اکرم خان درانی کی گاڑی پر فائرنگ ہوئی تھی تاہم وہ قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے تھے۔

  • نقیب کی ہلاکت: انصاف نہ ملا تو اسلام آباد جائیں گے، سربراہ گرینڈ جرگہ رحمت خان محسود

    نقیب کی ہلاکت: انصاف نہ ملا تو اسلام آباد جائیں گے، سربراہ گرینڈ جرگہ رحمت خان محسود

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سہراب گوٹھ میں نقیب اللہ محسود کی جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت اور دیگر پختونوں کی گمشدگی کے لیے لگائے جانے والے جرگے کے سربراہ رحمت خان محسود نے تحقیاتی کمیٹی کو تنبیہ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ گرینڈ جرگہ رحمت خان محسود کا کہنا ہے کہ ہمارے مطالبات مان لیے گئے ہیں لیکن انصاف نہ ملا تو اسلام آباد جائیں گے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ ہماری بنائی گئی کمیٹی سندھ حکومت سے رابطے میں ہے، ثنا اللہ عباسی کی سربراہی میں بنائی گئی ٹیم نے سو فیصد کام کیا اور اب ہمارے سارے مطالبات مان لیے گئے ہیں۔

    نقیب اللہ قتل کیس، گواہان نے تین ملزمان کو شناخت کرلیا

    سربراہ گینڈ جرگہ رحمت خان محسود کا کہنا تھا کہ مطالبات مان جانے کی صورت میں ہم نے جرگہ موخر کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد جرگہ غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پوری قوم نے نقیب اللہ محسود کے لیے آواز بلند کی، نقیب قتل کے حوالے سے اسلام آباد میں بھی احتجاج ہورہا ہے، ہوسکتا ہے ہم بھی اسی طرح احتجاج کریں۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپے کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    یاد رہے چند روز قبل نقیب اللہ کی ہلاکت اور انصاف کے لیے لگایا جانے والا محسود قبیلے کا جرگہ پولیس کے خلاف شکایتی مرکز بن گیا تھا جہاں دیگر لاپتہ افراد  کے اہل خانہ بھی شکایات لے کر پہنچے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قلعہ عبداللہ: قبائلی جرگےمیں فائرنگ،4 افراد جاں بحق

    قلعہ عبداللہ: قبائلی جرگےمیں فائرنگ،4 افراد جاں بحق

    کوئٹہ:بلوچستان کےضلع قلعہ عبداللہ میں ایک ہی قبیلے کےدو مسلح گروہوں کےدرمیان تصادم کےنتیجے میں 4 افراد ہلاک اور5زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق لیویز حکام کاکہناہےکہ قلعہ عبداللہ کے سب ڈویژن گلستان میں ایک قبائلی تنازع کےتصفیےکےلیے جرگہ جاری تھا کہ جھگڑا شروع ہوگیا اور گولیاں چل گئیں۔

    لیویز حکام کے مطابق جھگڑے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی جبکہ جاں بحق ہونے والوں میں قبائلی رہنما حاجی لالہ خان بادی زئی کا بیٹا بھی شامل ہے۔

    سیکورٹی حکام کے مطابق جھگڑے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی جبکہ ہلاک ہونے والوں میں قبائلی رہنما حاجی لالہ خان بادی زئی کا بیٹا بھی شامل ہے۔

    واقعےکےبعد لیویز اوردیگرقانون نافذ کرنےوالوں کےاہلکار جائےوقوع پرپہنچے اورعلاقےمیں گشت شروع کردیا اورکسی بھی ناخوشگوارواقعےسےنمٹنےکےلیےسیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔


    کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ،62 اہلکار شہید، 118 زخمی


    واضح رہےکہ گزشتہ سال اکتوبر میں سریاب روڈ پر قائم پولیس ٹریننگ سینٹر پرتین دہشت گردوں کے حملےمیں 62اہلکار شہید،118 سے زائد زخمی ہوگئےتھے،فورسزکی کارروائی میں3دہشت گردمارے گئےتھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • کم سن بچیوں کو ونی کرنے والے مزید 2 ملزمان گرفتار

    کم سن بچیوں کو ونی کرنے والے مزید 2 ملزمان گرفتار

    جیکب آباد: سپریم کورٹ کے نوٹس کے بعد جیکب آباد جرگہ کیس میں نامزد مزید 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ گرفتار ملزمان کی تعداد 5 ہوگئی۔ سیشن عدالت نے ملزمان کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    جیکب آباد میں غیر قانونی جرگے نے 2 کم سن بچیوں کو ونی کرنے کا فیصلہ دیا تھا جس کا چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے نوٹس لے لیا۔ عدالت کے حکم پر پولیس حرکت میں آئی اور کیس میں نامزد مزید 2 ملزمان شکیل اور سکندر کو گرفتار کر لیا گیا۔

    مذکورہ کیس میں گزشتہ روز بھی وڈیرے سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق جرگے میں شامل علاقے کے وڈیرے سمیت 8 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ کمسن بچیوں کی ماں کی مدعیت میں تھانہ کریم بخش میں درج کیا گیا۔ کیس میں اب تک 5 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    یاد رہے کہ جیکب آباد میں ناجائز تعلقات کے معاملے پر جرگہ منعقد ہوا تھا جس میں جرگے نے جرمانہ نہ دینے پر 2 کمسن بچیوں کا رشتہ مخالف پارٹی کو دینے کا فیصلہ سنایا تھا۔

    جرگے نے ناجائز تعلقات کے ملزم پر 13 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا جس کی عدم ادائیگی پر ملزم کے بھائی ہاشم کی کم سن بیٹیوں کے رشتے مدعی خاندان کو دینے کا فیصلہ دیا گیا۔

  • سپریم کورٹ کا کمسن بچیوں کو ونی کیے جانے کا نوٹس

    سپریم کورٹ کا کمسن بچیوں کو ونی کیے جانے کا نوٹس

    جیکب آباد: صوبہ سندھ کے شہر جیکب آباد میں منعقد ہونے والے غیر قانونی جرگے کا چیف جسٹس آف پاکستان نے نوٹس لے لیا۔ عدالت کے حکم پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے 3 ملزم گرفتار کرلیے۔

    جیکب آباد میں ناجائز تعلقات کے معاملے پر جرگہ منعقد ہوا جس میں جرگے نے جرمانہ نہ دینے پر ملزم کے بھائی کی 2 بیٹیوں کا رشتہ مخالف پارٹی کو دینے کا فیصلہ سنایا۔

    اخبار میں خبروں کے شائع ہونے کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی لاڑکانہ سے رپورٹ طلب کرلی۔

    ترجمان سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ جرگے نے ناجائز تعلقات کے معاملے پر ملزم پارٹی کو 13 لاکھ روپے ادا کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔ جرمانے کی عدم ادائیگی پر جرگے نے ملزم کے بڑے بھائی کی 2 بیٹاں ونی کرنے کا فیصلہ دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں بچیوں کی عمر 4 اور 8 سال ہے۔

  • غیر قانونی جرگے کا 3 سالہ بچی کی شادی کرنے کا حکم

    غیر قانونی جرگے کا 3 سالہ بچی کی شادی کرنے کا حکم

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان نے ضلع گھوٹکی میں غیر قانونی جرگے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی گھوٹکی سے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع گھوٹکی میں چند بااثر افراد نے جرگہ منعقد کیا اور ایک مرتبہ پھر ریاست کی رٹ کو چیلنج کردیا۔

    ذرائع کے مطابق مزاری قبیلے نے غریب مزدور علی حسن کے خلاف جرگے میں 3 لاکھ روپے جرمانہ اور 3 سالہ معصوم بچی کی شادی کرنے کا ظالمانہ حکم صادر کیا۔

    چیف جسٹس نے گھوٹکی جرگہ کا نوٹس لے کر ایس ایس پی گھوٹکی سے رپورٹ طلب کر لی۔ یہ نوٹس متاثرہ علی حسن مزاری کی درخواست پر لیا گیا ہے۔

  • پنجاب: تین خواتین کو ’’ونی‘‘ کی بھینٹ چڑھانے کا فیصلہ

    پنجاب: تین خواتین کو ’’ونی‘‘ کی بھینٹ چڑھانے کا فیصلہ

    خانیوال: سابق کونسلر جمیس چوہان نے پنچائت کے ذریعے اپنی عدالت لگا کر دو خواتین، جبکہ کوٹ ادّو میں بااثر افراد کی پنجائت میں طاہرہ نامی خاتون کو بھی ونی کی بھینٹ چڑھانے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاپ کے علاقے خانیوال کے ضلع خرم پور میں رہائشی سابق کونسلر نے اپنی عدالت لگا کر دو خواتین کو ونی کی سزا کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    حنوک نامی شخص کچھ روز قبل اپنے علاقے کی ایک لڑکی کے ساتھ قبل فرار ہونے میں کامیاب ہوا ہے، ملزم کے ہاتھ نہ آنے پر سابق کونسلر نے فیصلہ کرتے ہوئے ملزم کی بہن اور بیوی کو دو روز میں مخالف فریق کے زبردستی نکاح میں دینے کا زبردستی معاہدہ کروایا ہے۔

    اہل خانہ کے مطابق پنچائت نے زبردستی فیصلہ کرکے معاہدہ پیپرز پر دستخط کروائے ہیں اور دو روز کی مہلت دی گئی ہے، ملزم کے والد عمان وئیل نے اعلی حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے اور انصاف نہ ملنے پر خاندان سمیت خودسوزی کی دھمکی بھی دی ہے۔

     پنجاب کے ضلع کوٹ ادّو میں ایم اے ڈگری ہولڈر، معلمہ اور حافظہ طاہرہ کو بھی ونی کی بھینٹ چڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، علاقے کے بااثر افراد نے لڑکی کو تحفظ دینے اور مدد فراہم کرنے والے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔

    طاہرہ کا کہنا ہے کہ اُس کے بھائی شکیل پر الزام ہے کہ اُس نے ایک شخص کو قتل کر کے اپنی رشتے دار بیوہ نورین سے پسند کی شادی کرلی      ہے۔

    متاثرہ لڑکی کے والد نے میڈیا کو بتایا ہے کہ اس حوالے سے علاقے کے بااثر شخص حافظ بشیر کے گھر میں بیٹھی پنچائیت نے اُن کی بیٹی کو ونی کی سزا دینے کا اعلان کیا ہے, طاہرہ کے والد نے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ ان کی بیٹی کو انصاف فراہم کیا جائے اگر ایسا  نہ ہوا تو ان کی بیٹی خودسوزی کر لے گی۔

    مزید پڑھیں : خیر پور : جرگے کا فیصلہ ’’ایک سالہ بچی صغریٰ‘‘ کو ونی کی سزا سنادی

    دوسری جانب انسانی حقوق کی کمیشن نے پاکستان میں خواتین پر ہونے والے مظالم کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے، اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران جرگہ، پنجائت، کاروکاری کے نام پر گیارہ سو خواتین کی زندگی کو تاریک کیا گیا ہے،انسانی حقوق کمیشن نے اس بات کا انکشاف بھی کیا ہے کہ خواتین کو مظالم کا نشانہ پاکستان کے مختلف شہروں میں بنایا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : فیصل آباد میں غیرت کے نام پر3 خواتین کا قتل

     واضح رہے گزشتہ دنوں ایبٹ آباد میں اپنی دوست کی مدد کے الزام میں نوجوان لڑکی کو جرگے کے فیصلے پر گاڑی میں باندھ کر آگ لگا دی گئی تھی، جبکہ موبائل فون پر بات کرنے کے شبہ میں کراچے کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں بھائی نے اپنی نوجوان بہن کو چھریوں کے وار سے قتل کردیا تھا۔
  • ایبٹ آباد میں لڑکی کوزندہ جلانے والے ملزمان گرفتار

    ایبٹ آباد میں لڑکی کوزندہ جلانے والے ملزمان گرفتار

    ایبٹ آباد: نواحی علاقے مکول کی رہائشی عنبرین کو زندہ جلانے کے الزام میں پولیس نے جرگہ عمائدین سمیت دس افراد کو گرفتار کرلیا۔

    گزشتہ ہفتے  ایبٹ آباد کے نواحی علاقے مکول میں ایک لڑکی کو گاڑی کے اندر باندھ کر زندہ جلا دینے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ سوشل میڈیا میں زیرِ بحث رہنے والےاس واقعہ پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویزخٹک اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم جاری کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق چند ماہ قبل عنبرین کی سہیلی صائمہ کو بھی قتل کردیا گیا۔صائمہ کا جرم بس اتنا تھا کہ وہ ایک لڑکے کو پسند کرتی تھی اور اپنی مرضی سے شادی کرنے کی خواہش مند تھی۔ بات صائمہ کی قتل تک ہی نہ رکی بلکہ حال ہی میں ہونے والے جرگہ نے صائمہ کی معاونت کرنے پر اس کی سہیلی 15 سالہ عنبرین کو بھی زندہ جلانے کا حکم دیا تھا۔

    فیصلے کی تعمیل میں عنبرین کو سوزوکی کیری کی پچھلی نشست پہ باندھ کر گاڑی کو آگ لگا دی۔یوں عنبرین زندہ جلا دی گئی۔قریب ہی دو اور گاڑیوں کو بھی آگ لگائی گئی تاکہ واقعہ کو حادثہ کا رنگ دیا جاسکے۔

    واقعہ کے سات روز بعد پولیس ملزمان کا سراغ لگانے میں کامیاب ہوسکی اورجرگہ عمائدین سمیت دس ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق مزید پانچ لوگوں کی گرفتاری کے چھاپے مارے جارے ہیں جن پہ قتل میں معاونت کاالزام ہے۔

    اگر چند ماہ قبل پسند کی شادی کرنے کی خواہ صائمہ کے قتل پہ فوری ایکشن لے کر ملزمان کو گرفتار کرلیاجاتا تو شاید عنبرین کو بچایاجاسکتاتھا.