Tag: جرگے کا ظالمانہ فیصلہ

  • سکھر، جرگے کے حکم پر 6 سالہ بچی کو ونی کردیا گیا

    سکھر، جرگے کے حکم پر 6 سالہ بچی کو ونی کردیا گیا

    سکھر: صوبہ سندھ کے شہر سکھر کی تحصیل پنوں عاقل میں جرگے کے حکم پر چھ سال کی بچی کو ونی کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر سکھر کی تحصیل پنوں عاقل میں جرگے کے حکم پر چھ سال کی بچی کا سات سال کے بچے جواد سے نکاح کردیا گیا۔

    جرگے کے حکم پر سات سال کے جواد کے نکاح کی خبر آے آر وائی نیوز نے نشر کی تو ایس ایس پی نے نوٹس لیتے ہوئے جرگے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔

    گزشتہ روز بچوں کے والدین کی جانب سے احتجاج کرنے پر جرگے نے بچوں کے والدین کے خلاف پرچہ کٹوادیا تھا۔

    مزید پڑھیں: بیٹیوں کے رشتے دو یا 123 ایکڑ زمین، جرگے کا ظالمانہ فیصلہ

    واضح رہے کہ رواں سال نومبر میں پنجاب کے شہر روجھان میں جرگے نے ظالمانہ فیصلہ دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بیٹیوں کے رشتے دے دو یا 123 ایکڑ زمین دے دو۔

    متاثرہ لڑکی ریما نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ ان پڑھ جاہل وڈیروں سے شادی نہیں کرنا چاہتی، شادی کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے، پولیس بھی تعاون نہیں کررہی خدارا ہماری مدد کی جائے۔

    میڈیا پر خبر چلنے کے بعد آئی جی پنجاب نے معاملے کا نوٹس لے کر انکوائری حکم دیا تو پولیس حرکت میں آئی اور پنچایتی فیصلے کا ڈراپ سین ہوگیا پولیس نے دونوں فریقین میں صلح کرادی تھی۔

  • بیٹیوں کے رشتے دو یا 123 ایکڑ زمین، جرگے کا ظالمانہ فیصلہ

    بیٹیوں کے رشتے دو یا 123 ایکڑ زمین، جرگے کا ظالمانہ فیصلہ

    روجھان: صوبہ پنجاب کے شہر روجھان میں جرگے نے ایک اور ظالمانہ فیصلہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ بیٹیوں کے رشتے دو یا 123 ایکڑ زمین دے دو۔

    تفصیلات کے مطابق روجھان میں جرگے نے ظالمانہ فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا کہ بیٹیوں کے رشتے دو یا 123 ایکڑ زمین ہمارے نام کردو، ڈاکٹر بہنوں نے جرگے کا فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے تحفظ کا مطالبہ کردیا۔

    ریما نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ان پڑھ جاہل وڈیروں سے شادی نہیں کرنا چاہتیں، شادی کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے، پولیس بھی تعاون نہیں کررہی خدارا ہماری مدد کی جائے۔

    ریما مزاری کا مزید کہنا تھا کہ ہم دونوں بہنوں ایم بی بی ایس فائنل ایئر کی طالبہ ہیں، جرگے میں شامل حضور بخش مزاری ان کے بیٹے رفیق مزاری علی شیر مزاری شامل تھے، انہوں نے میرے بھائیوں پر حملے بھی کیے اور شادی کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔

    میڈیا پر خبر چلنے کے بعد آئی جی پنجاب نے معاملے کا نوٹس لے کر انکوائری حکم دیا تو پولیس حرکت میں آئی اور پنچایتی فیصلے کا ڈراپ سین ہوگیا پولیس نے دونوں فریقین میں صلح کرادی۔

    جاگن مزاری کے بھائیوں نے پچایتی فیصلے سمیت رشتوں اور زمین سے دستبردار ہوگئے، ذرائع کے مطابق ڈی ایس پی روجھان آصف رشید نے دونوں فریقین کو انکوائری کے لیے طلب کیا تھا، مخالف فریق تمام معاملے سے پیچھے ہٹ گئے۔

    ڈی ایس پی روجھان آصف رشید نے دونوں فریقین سے تحریری صلح نامہ پر دستخط کرالیے، صلح نامے کی کاپی ڈی پی او راجن پور کو دے دی گئی۔